Tag: روشنیوں کا شہر

  • کراچی میں بجلی کا بحران جاری، روشنیوں کا شہر تین روز سے تاریک

    کراچی میں بجلی کا بحران جاری، روشنیوں کا شہر تین روز سے تاریک

    کراچی (21 اگست 2025): شہر قائد میں منگل کے روز شروع ہونے والی بارش کے ساتھ بند ہونے والی بجلی کئی علاقوں میں تین روز بعد بھی بحال نہ ہو سکی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق شہر کراچی کے باسی شدت سے بارش کے منتظر تھے۔ لیکن جب باران رحمت برسی تو متعلقہ اداروں کی نا اہلی سے اسے ان کے لیے زحمت میں تبدیل کر دیا۔

    ایک جانب پورا شہر سوئمنگ پول بن گیا جس میں انسان اور گاڑیاں تیرتے دکھائی دیے تو وہیں بارش کے ساتھ حسب معمول کے الیکٹرک کے فیڈر ٹرپ ہونے کے باعث شہر کے وسیع علاقے میں بجلی معطل ہوگئی۔

    بارش کے باعث کے الیکٹرک کے 160 فیڈرز تاحال بند ہیں۔ روشنیوں کا شہر کہلانے والے کراچی کے کئی علاقے تین روز سے تاریکی میں ڈوبے ہوئے ہیں جس کے وجہ سے شہریوں کو شدید اذیت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    کراچی کے وسیع رہائشی علاقے اسکیم 33، بلدیہ، ڈیفنس، گلستان جوہر بلاک 3 میں تین روز سے بجلی بند ہے۔ شدید گرمی حبس میں بالخصوص فلیٹوں کے رہائشیوں کی زندگی عذاب بن گئی ہے۔ متعدد شکایات کے باوجود اب تک بجلی بحال نہیں کی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ صفورہ گوٹھ، کنیز فاطمہ سوسائٹی، مدراس چوک، نعمان اسکوائر، گلشن اقبال، بن قاسم، گلشن حدید، منگھوپیر، رزاق آباد میں بھی بجلی بحال نہیں ہوئی ہے۔

    بجلی کی طویل بندش کے باعث ان علاقوں میں پانی کا بحران پیدا ہو گیا ہے۔ کئی علاقوں میں گھروں اور مساجد میں وضو کے لیے بھی پانی دستیاب نہیں ہے۔

    کے الیکٹرک کا ٹرانس میشن سسٹم شہر کو بلا تعطل بجلی فراہم کرنے میں ناکام ہے۔  اور جن علاقوں میں بجلی بحال کر دی گئی ہے، وہاں بھی وقفے وقفے سے بجلی آنکھ مچولی جاری ہے۔

    یشتر علاقوں ، اپارٹمنٹس کے سب اسٹیشنز، انڈر گراؤنڈ کیبلز میں پانی کی وجہ سے بجلی معطل ہے۔

  • روشنیوں کا شہر، اندھیرے میں ڈوب گیا

    روشنیوں کا شہر، اندھیرے میں ڈوب گیا

    کراچی: حکومتی غفلت اور سیاسی اختلافات نے شہر قائد کو کھنڈر بنا دیا، عوام کی زندگی اجیرن ہوگئی.

    تفصیلات کے مطابق کچرے کے ڈھیر، ٹوٹی پھوٹی سڑکیں اور پانی کا بحران عوام کا نصیب بن گیا، رہی سہی کسر طوفانی بارشوں نے پوری کر دی.

    بارشوں کے بعد شہر کی حالت ابتر ہے. برساتی نالوں سے کچرا اٹھانے کا کام روایتی سست روی کا شکار ہے.

    کئی سڑکیں پوری طرح تباہ ہوچکی ہیں، قدم قدم پر موجود گڑھوں کی وجہ سے گاڑیوں‌ کا گزرنا دشوار ہے.

    ان ٹوٹی پھوٹی، ناہموار سڑکوں کی وجہ سے حادثات کا خدشہ بھی رہتا ہے اور ذرا سی تیز رفتاری کسی بڑے حادثے کا سبب بن سکتی ہے.

    جامعہ کراچی شہر کی پہنچا ہے، اس درس گاہ کی سمت آنے والا یونیورسٹی روڈ جگہ جگہ سے ادھڑ گیا، حالاں کہ اس پر  کچھ ہی عرصے قبل  ایک ارب روپے خرچ کیے گئے تھے.

    نارتھ ناظم آباد، جو کبھی پوش علاقہ تصور کیا جاتا تھا، ان کی سڑکوں پر گڑھوں کی بھرمار ہے، ترقیاتی منصوبے تاخیر کے شکار ہونے کے باعث بھی عوام شدید پریشان ہیں.

    مزید پڑھیں: ہوشیار! کراچی میں ایک بار پھر بارش کی پیشگوئی

    سب سے برا حال سائٹ ایریا کا ہے. شہر کا صنعتی علاقہ مسائل کا گڑھ بن چکا ہے. انفرا اسٹرکچرتیزی سے تباہی کی جانب گامزن ہے.

    جگہ جگہ کوڑے کے ڈھیر لگے ہیں، سڑکوں‌پر سیوریج کا پانی کھڑا ہے، جس کی وجہ سے ٹریفک سست روی کا شکار رہتی ہے.

    ادھر نشیبی علاقوں میں اب بھی بارش کے پانی کی باقیات موجود ہیں، جس کی وجہ سے مختلف بیماریاں جنم لے رہی ہیں.

  • کراچی پولیس اور رینجرز کی جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائیاں، 9 گرفتار

    کراچی پولیس اور رینجرز کی جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائیاں، 9 گرفتار

    کراچی: پولیس اور رینجرز نے کراچی کے مختلف علاقوں میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائیاں کرتے ہوئے 9 ملزمان کو حراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق مبینہ ٹاؤن پولیس نے یونی ورسٹی روڈ پر کارروائی کرتے ہوئے 3 ملزمان گرفتار کیے، ملزمان کار اور موٹر سائیکل لفٹنگ میں ملوث ہیں۔

    [bs-quote quote=”گرفتار ہونے والوں میں گاڑیاں چوری کرنے والے، بھتہ خور اور منشیات فروش شامل ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ایس ایس پی ملیر نے بتایا کہ ملزمان سے چوری شدہ گاڑی اور ایک موٹرسائیکل برآمد کی گئی ہے، ملزمان نے مذکورہ گاڑی تھانہ فیروز آباد سے گزشتہ ماہ چوری کی تھی۔

    پولیس کے مطابق ملزمان نے موٹر سائیکل سہراب گوٹھ کے علاقے سے چوری کی، ایس ایس پی ملیر نے بتایا کہ ملزمان گاڑیاں چوری کر کے سستے داموں بیچ دیتے تھے، ملزمان پر ڈکیتی اور چوری کے متعدد مقدمات درج ہیں۔

    دریں اثنا سندھ رینجرز کی طرف سے بھی کراچی میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔

    رینجرز کے ترجمان نے بتایا کہ رینجرز نے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے 6 ملزمان کو گرفتار کیا ہے، جن سے اسلحہ، مسروقہ سامان، اور منشیات برآمد کی گئیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ارشاد رانجھانی قتل کیس میں پولیس بھی ملوث ہے: وزیرِ اعلیٰ سندھ

    ترجمان رینجرز کا کہنا تھا کہ گرفتار کیے جانے والے ملزمان کو پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

    رینجرز کے مطابق ناظم آباد سے بھتہ خور محمد ساجد قریشی کو گرفتار کیا گیا، سہراب گوٹھ میں مشترکہ کارروائی میں اسٹریٹ کرمنل عبداللہ گرفتار ہوا۔

    ترجمان نے مزید بتایا کہ سرسید سے اسٹریٹ کرائم اور منشیات فروشی میں ملوث 2 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، سچل کے علاقے سے بھی 2 منشیات فروش گرفتار کیے گئے۔