Tag: روشن شیخ

  • روشن شیخ سے مزید 4 کیسز کی تفتیش کا بھی فیصلہ

    روشن شیخ سے مزید 4 کیسز کی تفتیش کا بھی فیصلہ

    کراچی: نیب نے سیکریٹری بلدیات روشن شیخ سے زمین الاٹمنٹ کیس کے علاوہ مزید 4 کیسز کی تفتیش کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

    ذرایع نے بتایا ہے کہ نیب کی جانب سے روشن شیخ سے غیر قانونی الاٹمنٹ کیس کے علاوہ دیگر چار کیسز کی تفتیش بھی کی جائے گی، نیب میں زیر تفتیش روشن شیخ کے تمام کیسز کے تفتیشی افسران مشترکہ طور پر ان سے پوچھ گچھ کریں گے۔

    روشن شیخ پر مختلف ادوار میں فنڈز کی خرد برد، ٹھیکے دینے، افسران کی تعیناتی اور اسلحہ لائسنس کے الزامات بھی ہیں، ذرایع کا کہنا ہے کہ روشن شیخ پر بطور سیکریٹری بلدیات حالیہ مدت میں 45 کروڑ روپے پیٹرول اور گاڑیوں کی مرمت کے نام پر خرد برد کا الزام ہے۔

    غیرقانونی الاٹمنٹ : سیکریٹری بلدیات روشن علی شیخ گرفتار

    اے آر وائی نیوز کے مطابق روشن شیخ کے 9 قریبی عزیز محکمہ بلدیات میں اس وقت بھی اہم عہدوں پر تعینات ہیں، روشن شیخ کے ایک قریبی افسر رحمت اللہ شیخ کو بھی گزشتہ ماہ نیب تحقیقات شروع ہونے پر عہدے سے ہٹایا گیا تھا۔

    سیکریٹری بلدیات پر کے ڈی اے، ایس بی سی اے، ایل ڈی اے کے فنڈز بھی خرد برد کرنے کا الزام ہے، ذرایع نے بتایا کہ روشن شیخ پر عائد الزامات کی تحقیقات کرنے والے 5 افسران نے ڈی جی نیب کو تمام کیسز کی پروگریس رپورٹ پیش کر دی ہے۔

    واضح رہے کہ آج عدالت سے غیر قانونی الاٹمنٹ کیس میں درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد نیب نے سیکریٹری بلدیات روشن علی شیخ کو گرفتار کر لیا ہے، ملزم گرفتاری سے بچنے کے لیے کافی دیر عدالت میں بیٹھا رہا، تاہم وہ جیسے ہی باہر آئے نیب حکام نے انھیں حراست میں لے لیا۔

  • ’آوارہ کتوں کو انگریز دور میں زہر دے کر ظالمانہ طریقے سے مارا جاتا تھا‘

    ’آوارہ کتوں کو انگریز دور میں زہر دے کر ظالمانہ طریقے سے مارا جاتا تھا‘

    کراچی: سندھ کے سیکریٹری بلدیات روشن شیخ نے کہا ہے کہ آوارہ کتوں کو انگریز دور میں زہر دے کر بہت ظالمانہ طریقے سے مارا جاتا تھا۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سیکریٹری بلدیات نے کہا کہ کتوں کو ویکسین دے کر ان کی افزائش نسل روکی جائے گی، انھیں زہر دے کر نہیں مارا جائے گا، یہ ظالمانہ طریقہ ہے جو انگریز دور سے رائج ہے۔

    روشن شیخ کا کہنا تھا کہ سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر آوارہ کتوں کے مسئلے کے حل کے لیے ٹاسک فورس بنائی گئی ہے، کتوں کو ختم کرنے کا پرانا طریقہ غلط ہے، 3 سال میں جانوروں کے خصوصی مراکز بنائے جائیں گے۔

    ادھر سندھ کی تحصیل تنگوانى میں کتا مار مہم شروع نہ ہونے سے سگ گزیدگی میں اضافہ ہو گیا ہے، گزشتہ روز 3 طلبہ سمیت 9 افراد کو آوارہ کتے کاٹ چکے ہیں، زخمیوں کو اسپتال پہنچایا گیا، جب کہ 10 روز میں کتوں کے کاٹنے کے 140 واقعات رپورٹ ہوئے۔

    واضح رہے کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں آوارہ اور پاگل کتوں کی بہتات ہو چکی ہے، آئے دن رے بیز سے اموات ہو رہی ہیں، لیکن صوبائی اور شہری حکومت کی جانب سے تا حال اس مسئلے کے حل کے لیے ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے گئے ہیں۔

  • جانوروں کو بھی جینے کا حق ہے، سیکریٹری بلدیات

    جانوروں کو بھی جینے کا حق ہے، سیکریٹری بلدیات

    کراچی: سیکریٹری بلدیات روشن شیخ نے کہا کہ جانوروں کو بھی جینے کا حق دینا چاہیے، ان کے ساتھ ظلم نہیں کرنا چاہیے، آوارہ کتوں کے خلاف ترکی کی طرز کا ماڈل اپنایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں گفتگو کرتے ہوئے سیکریٹری بلدیات روشن شیخ نے کہا کہ کتوں کو تلف کرنے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا، کتوں کو مارنے کے بجائے ویکسین لگانا بہتر سمجھا۔

    انہوں نے کہا کہ کتوں کو ویکسین دینے سے متعلق این جی اوز کا تعاون حاصل ہے، باقاعدہ کوئی سروے نہیں ہوا، تقریباََ 12 سے 15 لاکھ کتے ہیں، کتوں کو ویکسین کے بعد ریبیز کا خطرہ نہیں رہتا۔

    روشن شیخ نے کہا کہ کتوں کی ویکسین کے لیے 90 کروڑ روپے کا بجٹ رکھا جائے گا، کراچی میں اینیمل سینٹر بنا رہے ہیں، پی سی ون کی تیاری جاری ہے۔

    سیکریٹری بلدیات نے کہا کہ لاڑکانہ سمیت دیگر اضلاع میں کام کیا جائے گا، آوارہ کتوں کے خلاف ترکی کی طرز کا ماڈل اپنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جانوروں کو بھی جینے کا حق دینا چاہیے، ان کے ساتھ ظلم نہیں کرنا چاہیے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 16 اکتوبر کو سندھ ہائی کورٹ نے کے ایم سی اور ڈی ایم سیز کو آوارہ کتے پکڑنے کا حکم دیا تھا۔