Tag: رولز رائس

  • مکیش امبانی نے بھارت کی پہلی بلٹ پروف رولز رائس کتنے میں خریدی؟

    مکیش امبانی نے بھارت کی پہلی بلٹ پروف رولز رائس کتنے میں خریدی؟

    بھارت کی امیر ترین اور عالمی شہرت یافتہ کاروباری شخصیت مکیش امبانی نے اپنے استعمال کے لئے بھارت کی پہلی بلٹ پروف رولز رائس خرید لی ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق شاندار گاڑیوں کے مجموعے کے لیے مکیش امبانی خاندان کے لیے یہ گاڑی خصوصی طور پر ایک مخصوص ڈیزائن کے ساتھ بنائی گئی ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے سے نمٹا جاسکے۔

    گاڑی کے رنگ کی اگر بات کی جائے تو یہ خوبصورت چاندی کے رنگ میں ہے اور اسے زیادہ سے زیادہ سیکورٹی فراہم کرنے کے لیے ترتیب دیا گیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق گاڑی کا کیبن، چھت اور فرش براہ راست رائفل کی گولیوں اور گرینیڈ کے حملوں کو برداشت کرسکتا ہے، اس کے علاوہ، ونڈشیلڈ، کھڑکیاں، دروازے اور یہاں تک کہ فیول ٹینک کو بھی دھماکوں کے خلاف مزاحمت کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، جس کی وجہ سے یہ تقریباً ناقابلِ یقین حد تک بھروسے کے قابل ہے۔

    حملے کے دوران بغیر کسی رکاوٹ کے نقل و حمل کو یقینی بنانے کے لیے اس گاڑی میں جدید رن فلیٹ ٹائروں کا استعمال کیا گیا ہے جن میں پولی کاربونیٹ کے حصے شامل ہیں۔ یہ ٹائر شدید فائرنگ کے دوران پنکچر ہونے کے بعد بھی کام کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، جس سے گاڑی خطرناک صورت حال سے باآسانی باہر نکل سکتی ہے۔

    اس خصوصی طور پر بلٹ پروف کلینن کی صحیح قیمت کا تخمینہ لگانا مشکل ہے کیونکہ اس میں وسیع بلٹ پروفنگ کی گئی ہے۔ تاہم اگر کلاسین کلینن کی قیمت 1.8 ملین یورو ہے تو اس مسلح شاہکار کی بھی اسی سطح کی قیمت متوقع کی جا سکتی ہے۔

    ’24000 کروڑ کے محل میں رہنے والی خاتون جو مکیش اور نیتا امبانی سے زیادہ امیر ہیں‘

    معیاری رولز رائس کلینن کی قیمت 7.99 کروڑ (ایکس-شو روم) سے شروع ہوتی ہے، لیکن یہ بھاری مسلح ورژن اس بنیادی قیمت کو نمایاں طور پر بڑھاتا ہے۔امبانی خاندان کے لیے یہ مسلح کلینن صرف ایک عیش و عشرت نہیں بلکہ حفاظت اور نفاست کا امتزاج ہے، جو سفر کے دوران بے مثال تحفظ کو یقینی بناتا ہے۔

  • رولز رائس ملازمین نے ارب پتی بھارتی تاجر کو بےعزت کرکے شوروم سے نکال دیا

    رولز رائس ملازمین نے ارب پتی بھارتی تاجر کو بےعزت کرکے شوروم سے نکال دیا

    مشہور زمانہ کمپنی رولز رائس کے ملازمین نے ارب پتی بھارتی تاجر کی بے عزتی کرتے ہوئے انھیں دبئی میں واقع شوروم سے نکال دیا تھا۔

    جیولری گروپ جوائے الوکاس کے چیئرمین جوائے الوکاس نے حال ہی میں اپنی پہلی رولس رائس خریدنے کا سبب بننے والے واقعے سے پردہ اٹھایا ہے، سن 2000 میں ملایالی بزنس مین دبئی میں واقع رولز رائس کے شوروم گئے تھے تاہم اسٹاف نے انھیں منہ تک نہیں لگایا تھا۔

    جب جوائے شورم کے اندر آئے تو وہاں موجود اسٹاف ممبر میں سے ایک ان کے پاس آیا اور ان سے پوچھا کہ آپ یہاں کیوں آئے ہیں، بھارتی تاجر نے اسے بتایا کہ میں ایک رولس رائس کار دیکھنا چاہتا ہوں۔

    تاہم انھیں شوروم کے عملے کی طرف سے تضحیک آمیز رویہ اختیار کیا گیا اور وہاں موجود اسٹاف ممبر نے کہا کہ ’نہیں، نہیں، نہیں، اگر آپ کار خریدنا چاہتے ہیں، تو آپ مٹسوبشی کے شوروم پر جائیں، وہاں آپ کو کار مل جائے گی۔

    جوائے الوکاس نے بتایا کہ میں نے اس قسم کے رویے سے شرمندگی محسوس کی اور میں نے ویسی ہی رولز رائس کار خرید لی، تاہم جوائے نے بعدازاں یہ کار متحدہ عرب امارات میں اپنی جیولری چین کے سالانہ ریفل ڈرا کے فاتح کو تحفے میں دینے کا فیصلہ کیا۔

    یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اس سال مارچ میں جوائے الوکاس نے مبینہ طور پر جدید ترین لگژری کار رولز رائس کلینن بھی خریدی ہے جس کی قیمت 6 کروڑ بھارتی روپے تھی۔

    خیال رہے کہ 67 سالہ کاروباری شخصیت جوائے الوکاس بھارت کے 50ویں امیر ترین شخص ہیں جبکہ ان کی مجموعی دولت کی مالیت 4.4 ارب ڈالرز ہے۔

    جوائے الوکاس کمپنی کے 9000 سے زیادہ ملازمین ہیں اور پورے بھارت میں اس کے 100 آؤٹ لیٹس موجود ہیں جبکہ 60 آؤٹ لیٹس بیرون ملک میں پھیلے ہوئے ہیں، یہ گروپ چنئی میں دنیا کے سب سے بڑے سونے کے زیورات کی ریٹیل دکان کا بھی مالک ہے۔

  • رولز رائس نے ہوش اڑا دینے والی مہنگی ترین گاڑی کا ڈیزائن بنا لیا

    رولز رائس نے ہوش اڑا دینے والی مہنگی ترین گاڑی کا ڈیزائن بنا لیا

    برطانوی کمپنی رولز رائس نے ہوش اڑا دینے والی مہنگی ترین گاڑی کا ڈیزائن بنا لیا ہے، یہ ڈیزائن گلاب کی پتیوں جیسا ہے اور اسے بنانے میں 5 سال لگے۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا کی مہنگی ترین گاڑی کا اعزاز برطانوی کمپنی رولز رائس کے نام ہو گیا ہے، کمپنی نے ’’لا روز نوائر ڈراپٹیل‘‘ نامی کار کی تصاویر بھی جاری کر دی ہیں، جس کی قیمت 8 ارب 88 کروڑ روپے سے زائد ہے۔

    گاڑی کا ڈیزائن گلاب کی پتیوں جیسا ہے، اور رنگ گہرا ہے جسے ’بلیک بکارا‘ نامی گلاب کے رنگ سے متاثر ہو کر لیا گیا ہے، رولز رائس اس ڈیزائن کی صرف 4 گاڑیاں بنائے گی۔

    اس کار کے بارے میں تفصیلات کمپنی نے مونٹیری کار ویک کے دوران ایک نجی تقریب میں جاری کیں، کار کے رنگ پر کمپنی کی جانب سے بہت محنت کی گئی ہے، خصوصی رنگ تیار کرنے کے لیے کمپنی نے ماہرین کی ٹیم کو ٹاسک دیا جس نے مطلوبہ پینٹ کے حصول کے لیے رنگوں کو 150 بار مکس کیا، اور اب اسے ’ٹرو لو‘ یعنی سچی محبت کا نام دیا گیا ہے۔

    یہ کار مبینہ طور پر پانچ سیکنڈ سے کم وقت میں 62 میل فی گھنٹہ کی رفتار تک پہنچ سکتی ہے، اور زیادہ سے زیادہ رفتار 155 میل فی گھنٹہ ہے، یہ کار 5.3 میٹر لمبی، 2 میٹر چوڑی اور 1.5 میٹر اونچی ہے۔

  • رولز رائس نے الیکٹرک طیارہ تیار کرلیا

    رولز رائس نے الیکٹرک طیارہ تیار کرلیا

    برطانوی ایرو انجن کمپنی رولز رائس نے الیکٹرک طیارہ تیار کیا ہے جسے دنیا کا تیز ترین طیارہ قرار دیا جارہا ہے، ٹیسٹ پرواز کے دوران اس طیارے نے 3 ریکارڈز بنائے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق رولز رائس نے دنیا کا تیز ترین الیکٹرک طیارہ تیار کرنے کا دعویٰ کیا ہے، رولز رائس کی جانب سے جاری بیان میں اس طیارے کو اسپرٹ آف انوویشن کا نام دیا گیا ہے۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ اس طیارے نے 387.4 میل فی گھنٹہ کی رفتار پر پرواز کرنے میں کامیابی حاصل کی اور یہ دنیا کی تیز ترین الیکٹرک سواری ہے۔

    کمپنی کے مطابق 16 نومبر کو ٹیسٹ پرواز کے دوران اس طیارے نے مجموعی طور پر 3 ریکارڈز بنائے جس میں 345.4 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے 1.86 میل کا راستہ طے کرنا ہے۔

    اس طیارے نے 300 میل فی گھنٹہ سے زیادہ کی رفتار پر برطانوی وزارت دفاع کی فوجی ٹیسٹنگ سائٹ پر 9.32 میل کا سفر کیا، جو سابقہ ریکارڈ سے 182 میل فی گھنٹہ زیادہ ہے۔

    ان اعداد و شمار کو عالمی گورننگ باڈی فیڈریشن ایروناٹیکل انٹرنیشنل (ایف آئی اے) کے پاس تصدیق کے لیے جمع کروایا گیا ہے۔

    یہ طیارہ 400 کلوواٹ الیکٹرک پاور ٹرین کی مدد سے پرواز کرتا ہے جبکہ سب سے بہترین پاور بیٹری پیک کو بھی اس کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔

    رولز رائس کے فلائٹ آپریشن ڈائریکٹر نے طیارے کو ٹیسٹ پرواز پر اڑایا اور ان کا کہنا تھا کہ یہ ان کے کیرئیر کا اہم ترین لمحہ تھا۔

    کمپنی کے سی ای او وارن ایسٹ نے کہا کہ دنیا کے تیز ترین الیکٹرک طیارے کا ریکارڈز ایک زبردست کامیابی ہے۔

    برطانیہ کے بزنس سیکرٹری کواسی کوارٹنگ نے کہا کہ یہ طیارہ برقی پرواز کی صلاحیت رکھتا ہے اور ایسی ٹیکنالوجیز کو ان لاک کرنے میں مدد کرے گا جن کو ہم روزمرہ کی زندگی کا حصہ بنا سکیں گے۔