Tag: روم

  • دیوار سے نکلنے والا درخت جو الٹا لٹک رہا ہے

    دیوار سے نکلنے والا درخت جو الٹا لٹک رہا ہے

    روم: اٹلی میں ایک عمارت کی محراب کے اندر ایک درخت موجود ہے جو الٹا زمین کی طرف لٹک رہا ہے، اس پر کبھی کبھار انجیر کا پھل بھی اگ آتا ہے۔

    بایائے نامی آثارِ قدیمہ میں ایک قدیم محراب بنی ہے جو رومیوں کے عہد میں تعمیر کی گئی تھی، اس غار نما محراب کی چھت کے عین درمیان میں انجیر کا یہ درخت لگا ہوا ہے اور اب بھی بڑھ رہا ہے۔

    ماہرین ہوں یا عام افراد کوئی بھی یہ بتانے سے قاصر ہے کہ یہ درخت آخر کس نے اگایا یا کس طرح نمو سے گزر رہا ہے؟ تاہم اتنا ضرور معلوم ہوا ہے کہ یہ شجر مضبوط ہورہا ہے اور کبھی کبھار اس پر انجیر بھی اگ آتی ہے۔

    بعض ماہرین کا خیال ہے کہ اینٹ گارہ بنانے کے دوران انجیر کا بیج بھی پلستر میں مل کر محراب کا حصہ بن گیا اور مناسب ماحول کی وجہ سے اگ آیا تھا۔

    واضح رہے کہ یہ انجیر کی قدیم ترین قسم بھی ہے جو دنیا میں کئی مقامات پر ملتا ہے۔ 9 ہزار 400 قبل مسیح میں اردن کی وادی میں بھی اسی قسم کی انجیر اگتی تھی جس کے رکاز (فاسل) بھی ملے ہیں۔

    انجیر کے یہ درخت خشک اور دھوپ والے مقامات پر افزائش پاتے ہیں اور پانی کی معمولی مقدار ہی ان کے لیے کافی ہوتی ہے، تاہم الٹے درخت کو دیکھنے کے لیے لوگ دور دور سے آتے ہیں جو بلاشبہ ایک نباتاتی عجوبہ ہے۔

  • گھر میں نظر بند رہ کر سزا کاٹنے والا مجرم بیوی سے تنگ آ گیا

    گھر میں نظر بند رہ کر سزا کاٹنے والا مجرم بیوی سے تنگ آ گیا

    روم: اٹلی کے ایک شہری کو جب عدالت نے جرم ثابت ہونے پر سزا کے طور پر گھر میں نظر بند کیا، تو یہ سزا اسے جیل سے بھی زیادہ سخت لگی، اور اس نے جیل جانے کی درخواست کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق اٹلی میں بیوی سے تنگ شخص پولیس اسٹیشن پہنچ گیا اور جیل جانے کی درخواست کر دی، منشیات کیس کے مجرم کو گھر میں نظر بندی کی سزا سنائی گئی تھی تاہم مذکورہ شخص بیوی سے تنگ آ کر تھانے پہنچ گیا۔

    سزا یافتہ مجرم نے پولیس کو درخواست دی کہ اسے گھر کی بجائے جیل میں رکھا جائے، کیوں کہ گھر میں بیوی کے ساتھ زندگی گزارنا مشکل ہو گیا ہے۔

    سزا یافتہ شخص کا کہنا تھا کہ وہ اب اپنی بیوی کے ساتھ ’جبری ہم آہنگی‘ قائم نہیں رکھ سکتا اوراسی لیے گھر سے بھاگنے کو ترجیح دی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ گھر سے بھاگ کر تھانے آنے والا شخص گزشتہ کئی ماہ سے منشیات کے کیس میں سزا پانے کے بعد گھر میں نظر بند تھا اور اپنی بیوی اور خاندان کے ساتھ رہ رہا تھا۔

    پولیس کے مطابق مذکورہ شخص کی رہائی میں کچھ سال باقی تھے لیکن اس نے بتایا کہ میری گھریلو زندگی جہنم بن چکی ہے اور میں اب گھر میں نظر بند نہیں رہ سکتا۔

    پولیس نے مذکورہ شخص کو نظر بندی کی خلاف ورزی کے کیس میں گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا جہاں عدالت نے اسے جیل منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔

  • اٹلی میں کرونا وائرس کے بارے میں چونکا دینے والی تحقیق

    اٹلی میں کرونا وائرس کے بارے میں چونکا دینے والی تحقیق

    روم: اٹلی میں کرونا وائرس کے حوالے سے کی جانے والی ایک تحقیق سے پتہ چلا کہ اپریل کے مقابلے میں مئی میں جو افراد کرونا وائرس کا شکار ہوئے، ان میں وائرس کا زور کم تھا۔

    اٹلی میں چھوٹے پیمانے پر کی جانے والی ایک تحقیق میں ماہرین نے دیکھا کہ اپریل میں کرونا وائرس کا شکار ہونے والے افراد میں وائرس کی شدت زیادہ تھی، ماہرین نے اسے وائرل لوڈ کا نام دیا ہے جو ان کے مطابق مئی میں کم ہوگیا۔

    اپنی تحقیق میں ماہرین اس بارے میں حتمی شواہد تو فراہم نہیں کرسکے تاہم انہوں نے خیال ظاہر کیا کہ اس کی وجہ بظاہر سخت لاک ڈاؤن نافذ کیا جانا اور سماجی فاصلوں کو یقینی بنانا ہوسکتا ہے۔

    تحقیق میں اس پہلو پر غور نہیں کیا گیا کہ آیا وائرس کی جین میں کوئی تبدیلی ہوئی یا پھر مریضوں کے جسم میں کوئی تبدیلی واقع ہوئی جس کی وجہ سے وائرس کم شدت سے حملہ آور ہوا۔

    تحقیق کے لیے ماہرین نے اٹلی کے ایک اسپتال سے 200 کرونا وائرس کے مریضوں کے، ٹیسٹ کے لیے دیے گئے نمونوں کا جائزہ لیا گیا۔ ان میں نصف مریض اپریل میں سامنے آئے جب وائرس کا زور اٹلی میں عروج پر تھا، جبکہ نصف مئی میں سامنے آئے جب اس کا زور ٹوٹ چکا تھا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اپریل میں جو مریض آئے ان میں وائرل لوڈ زیادہ تھا، ان مریضوں میں ظاہر ہونے والی علامات بھی شدید تھیں جبکہ انہیں اسپتال میں داخل ہونے کی ضرورت بھی پیش آئی۔

    یہ بھی دیکھا گیا کہ 60 سال سے زائد عمر کے مریضوں میں وائرل لوڈ زیادہ تھا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کی ممکنہ وجوہات سماجی فاصلے رکھنا، گرم درجہ حرارت، فیس ماسک کا زیادہ استعمال، شہریوں کے بار بار ہاتھ دھونے کی عادت اور فضائی آلودگی میں کمی ہو سکتی ہیں۔

  • اٹلی میں پوپ فرانسس کا بھی کرونا وائرس ٹیسٹ

    اٹلی میں پوپ فرانسس کا بھی کرونا وائرس ٹیسٹ

    روم: نہایت مہلک کرونا وائرس سے جہاں دنیا بھر کے انسانوں کو خطرات لاحق ہو گئے ہیں وہاں اب تک اس وائرس سے کچھ اہم شخصیات بھی متاثر ہوئیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق یورپی ملک اٹلی میں پوپ فرانسس کا بھی کرونا وائرس کا ٹیسٹ کیا گیا جو نیگٹو آیا، پوپ فرانسس نے طبیعت خراب ہونے کے باعث ٹیسٹ کرایا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ پوپ نے گزشتہ ہفتے طبیعت خراب ہونے کے باعث تقریبات بھی منسوخ کر دی تھیں، شک ہونے پر انھوں نے کرونا کا ٹیسٹ کروایا، جس کے نتیجے سے معلوم ہوا کہ انھیں کرونا لاحق نہیں ہوا۔

    دنیا بھر میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 3120 ہو گئی

    یکم مارچ کو پوپ فرانسس جب ویٹی کن میں معمول کے مطابق خطاب کر رہے تھے تب انھیں کھانسی ہوئی تھی، معلوم ہوا کہ وہ نزلہ زکام میں مبتلا ہو گئے ہیں، جس کی وجہ سے انھوں نے پہلی بار مذہبی تقریب منسوخ کی۔

    خیال رہے کہ 83 سالہ پوپ کے ایک پھپھڑے کا کچھ حصہ کئی عشرے قبل ایک بیماری کی وجہ سے کاٹا بھی گیا تھا۔ پوپ فرانسس اب ایک ایسے وقت میں بیمار پڑے ہیں جب اٹلی نہایت مہلک وائرس COVID 19 سے نبردآزما ہے، وائرس سے اموات کی تعداد 52 ہو چکی ہے، جب کہ گزشتہ روز اموات 34 تھیں۔

    ایرانی سپریم لیڈر کے مشیر کرونا وائرس سے انتقال کر گئے

    کرونا وائرس سے اٹلی یورپ کا سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے، اب تک متاثرہ افراد کی تعداد 2,036 تک پہنچ چکی ہے، اور مزید نئے کیسز تیزی سے سامنے آ رہے ہیں۔

    ادھر جنوبی کوریا میں کرونا وائرس سے متاثرین کی تعداد 5,186 ہو گئی ہے، جنوبی کوریا میں وائرس نے 31 فوجی اہل کاروں کو بھی متاثر کر دیا ہے۔

  • فلائٹ چھوٹ جانے پر باپ بیٹے نے رن وے پر دوڑ لگادی

    فلائٹ چھوٹ جانے پر باپ بیٹے نے رن وے پر دوڑ لگادی

    روم: اٹلی میں فلائٹ چھوٹ جانے پر باپ بیٹے نے رن وے پر دوڑ لگادی، باپ بیٹے چھٹیاں گزارنے کے لیے اٹلی کے سردینیا آئس لینڈ پہنچے تھے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اٹلی میں فلائٹ چھوٹ جانے پر 65 سالہ انتونیو لوئی اور ان کے بیٹے 40 سالہ ٹونی لوئی نے رن وے پر دوڑ لگادی، ایئرپورٹ پولیس نے باپ بیٹے کو پکڑ کر 2000 یورو کا جرمانہ کردیا۔

    رپورٹ کے مطابق دونوں باپ بیٹے کیگلیاری ایئرپورٹ پر موجود تھے جب انہیں احساس ہوا کہ جیٹ فلائٹ کے لیے یہ آخری کال ہے اور انہیں گھر واپس پہنچنا ہے۔

    انتونیو لوئی اور ان کے بیٹے ٹونی لوئی اٹلی کے آئس لینڈ پر چھٹیاں گزارنے پہنچے تھے، دونوں نے جبری طور پر دروازہ کھول دیا اور روانہ ہوائی جہاز کا پیچھا کرنا شروع کردیا۔

    ایرئپورٹ پر سیکیورٹی اہلکاروں نے خطرہ محسوس کرتے ہوئے الارم بجادئیے اور بعد میں انہیں گولی مارنے کا حکم دیا بعدازاں پولیس نے انہیں حراست میں لے کر بھاری جرمانہ عائد کردیا۔

    ٹونی لوئی کا کہنا تھا کہ ہم عام طور پر پہلی منزل کے کسی گیٹ پر سوار ہوتے ہیں اسی لیے ہم بیٹھے لیکن وہ وہ نیچے سے سوار ہوگئے، میرے کانوں میں ہیڈ فون لگا تھا میں کچھ سن نہ سکا۔

    ٹونی کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ میرے لیے مضحکہ خیز اور احمقانہ ہے، میں سوچ رہا تھا کہ ہوائی جہاز کی سیڑھیاں اب بھی کھلی ہوئی ہیں۔

    ٹونی کا مزید کہنا تھا کہ ہم کرمنل نہیں ہیں اور نہ ہی ہم نے کوئی نشہ کیا ہے، ہم پر جو جرمانہ عائد کیا گیا ہے اس کو چیلنج کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

  • نیرومررہا تھا، اور روم بانسری بجار ہا تھا۔

    نیرومررہا تھا، اور روم بانسری بجار ہا تھا۔

    آج رومی سلطنت کے اس متغیر مزاج حاکم نیرو کلاڈیس سیزر کا یومِ وفات ہے جس کے احمقانہ فیصلوں کے سبب رومی سلطنت رو بہ زوال ہونا شروع ہوئی تھی۔

    نیرو سلطنت روم کا شہنشاہ تھا جو پانچواں اور آخری سیزر ثابت ہوا۔ نیرو شہنشاہ کلاڈیس کا بھتیجا تھا، وہ 15 دسمبر 37ء کو پیدا ہوا۔ اس کی ماں نے شہنشاہ کلاڈیس سے نکاح ثانی کر لیا تھا اور اپنے بیٹے کے نام پر ولی عہدی کا اعلان کروادیا تھا۔ بعد ازاں نیرو کی ماں نے کلاڈیس کو زہر دے کر ہلاک کر ڈالا جس کے بعد نیرو شہنشاہ بن گیا۔

    پہلے پہل تو وہ اچھا بادشاہ ثابت ہوا اور انتہائی ہوشمندی سے حکومت کرتا رہا لیکن بعد میں بگڑ گیا جس کی ذمہ داری اُس کی ماں ایگری پینا پر عائد ہوتی ہے۔ایگری پینا نے شہنشاہ کا درجہ حاصل کرتے ہی بیٹے کے سر پر سہرا باندھنے کی حسرت پوری کی مگر جلد ہی اس کا بیٹا اپنی بیوی سے اکتا گیا اور وہ پوپائیا نامی نئی لڑکی کے عشق میں مبتلا ہو گیا لیکن وہ جانتا تھا کہ وہ اپنی ماں کے ہوتے ہوئے شہنشاہ ہو کر بھی اپنی محبت نہیں پا سکتا لہذا اس نے من کی مراد پانے کیلئے ماں کو ابدی نیند سلا دیا اور راستہ ہموار ہونے پر اس نے اکتاویا کو طلاق دی اور پوپائیا سے بیاہ رچا لیا ۔

    روم کی تاریخ کا یہ متلون مزاج بادشاہ 54ء سے 68ء تک روم کے سیاہ و سفید کا مالک رہا۔ مورخ فیصلہ نہیں کر پائے کہ اس کے سیاہ کارنامے زیادہ ہیں یا سفید۔ نیرو ظلم سفاکی اور بے حسی میں شہرت رکھتا تھا۔ نیرو نے اپنی ماں‘ دو بیویوں اور اپنے محسن کلاڈیس کے بیٹے کو قتل کرایا۔ 19 جولائی 64ء میں روم آگ کی لپیٹ میں آیا تھا۔ خوفناک آگ 5 دن تک بھڑکتی رہی 14 اضلاع میں سے 4 جل کر خاکستر سات بری طرح متاثر ہوئے۔

    ایک روایت کے مطابق جب آگ روم کے در و دیوار کو بھسم کر رہی تھا اس وقت نیرو ایک پہاڑی پر بیٹھا بانسری بجا کر اس نظارے سے لطف اندوز ہو رہا تھا۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ آگ اس کے حکم سے ہی لگائی گئی تھی۔

    تاہم مورخ ٹیسی ٹس کے مطابق (اس واقعہ کے وقت اس کی عمر نو سال تھی)۔ جب روم شعلوں کی لپیٹ میں تھا نیرو روم میں نہیں بلکہ وہاں سے 39 میل دور اینٹیم میں تھا۔ اس نے واپسی پر ذاتی خزانے سے متاثرین کی بحالی کی کارروائیاں شروع کیں اور اپنا محل بے گھر ہونے والوں کے لیے کھول دیا۔ اس نے روم کو نئے سرے سے بسایا خوبصورت عمارتیں اور کشادہ سڑکیں تعمیر کرائیں۔

    دیگر مورخین کے مطابق نیرو نے عیسائیوں پر آگ لگانے کا الزام لگا کر ان پر بہت ظلم ڈھائے ۔انہیں ہولناک سزائیں دیں کئی بدنصیبوں کو کتوں کے آگے زندہ پھینک کر موت کی سزا دی گئی اور کئی ایک کو زندہ آگ میں پھینک کر جلا دیا گیا ۔پھر اس نے روم کی تعمیر نو کے نام پر امیر اور غریب کی تخصیص کئے بغیر ان پر یکساں ٹیکس لگا دیے ۔ پورے روم میں جگہ جگہ بغاوتیں شروع ہو گئیں ۔ نیرو کی اپنی فوج نے اس کے خلاف بغاوت کر دی۔

    سنہ 68ء میں فوج نے بغاوت کر دی تو نیرو ملک سے بھاگ نکلا۔ سینٹ نے نیرو موت کی سزا سنائی لیکن اس نے پھانسی سے قبل صرف 31 سال کی عمر میں آج کے دن یعنی 9 جون 68ء میں خود کشی کر لی تھی۔

  • اٹلی: سیاحوں کے طیارے اور ہیلی کاپٹر میں تصادم، متعدد افراد ہلاک

    اٹلی: سیاحوں کے طیارے اور ہیلی کاپٹر میں تصادم، متعدد افراد ہلاک

    روم: اٹلی میں سیاحوں کے طیارے اور ہیلی کاپٹر میں خوفناک تصادم ہوا ہے جس کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک ہوگئے۔

    ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق اٹلی میں سیاحوں کو لے جانے والے طیارے اور ہیلی کاپٹر میں خطرناک ٹکراؤ ہوا جس کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک ہوگئے، تصادم لاتھولی ویلی کے مقام پر دوپہر کے وقت ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ دونوں بدقسمت طیاروں میں کتنے مسافر سوار تھے تاہم سیکیورٹی حکام کو جائے وقوعہ ریوٹر گلیشیئر کی جانب روانہ کردیا گیا ہے۔

    خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ دونوں طیاروں میں سوار تمام مسافر ہلاک ہوگئے ہیں۔۔

    دی مرر کی رپورٹ کے مطابق جائے حادثہ پر امدادی کارروائیوں کے لیے دو ہیلی کاپٹروں کو روانہ کردیا گیا ہے، اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے تین آپریشن تھیٹر اور 6 ایمرجنسی سینٹر میں ڈاکٹرز موجود ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق ریوٹر کا بڑا گلیشیئر ریوٹر لیچہوڈ کی ڈھلان والی سطح پر واقع ہے جس کی وجہ سے امدای کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: اٹلی میں فضائیہ کا طیارہ کرتب دکھاتے ہوئے خوفناک حادثے کا شکار، ویڈیو وائرل

    واضح رہے کہ دو سال قبل اٹلی کی فضائیہ کا طیارہ کرتب دکھاتے ہوئے خوفناک حادثے کا شکار ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں پائلٹ ہلاک ہوگیا تھا۔

    طیارہ سمندر میں گرتے ہی اطالوی بحریہ اور امدادی ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچے تاہم پائلٹ زندہ نہ بچ سکا اور اس کی لاش ہی سمندر سے باہر آئی، حادثے کے بعد شو بھی ختم کردیا گیا۔

    لڑاکا طیارہ کے سمندر گرتے ہوئے خوفناک منظر کو دیکھ کر ہزاروں تماشائی خوف زدہ ہوگئے تھے۔

  • روم کے تاریخی کولوزیم کی سیر کریں

    روم کے تاریخی کولوزیم کی سیر کریں

    کیا آپ نے روم کے تاریخی مقام کولوزیم کے بارے میں سنا ہے؟

    اٹلی کے دارالحکومت روم میں واقع کولوزیم تاریخی اہمیت کا حامل ہے۔ 72 عیسوی میں تعمیر کیا جانے والا یہ وسیع و عریض ہال کئی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔ اس میں ڈرامے پیش کیے جاتے تھے جو مختلف تاریخی جنگوں پر بنائے جاتے تھے۔

    rome-3

    اہل روم کے لیے ایک تفریح لڑائی دیکھنا بھی تھی۔ یہاں اکثر لڑائیاں بھی منعقد کی جاتی تھی جن میں سے ایک فریق اکثر انسان اور دوسرا کوئی خونخوار جانور ہوتا تھا۔ ان لڑائیوں کا اختتام کسی ایک فریق کی موت کی صورت میں ہوتا تھا۔

    rome-5
    ہالی ووڈ فلم ’گلیڈی ایٹر‘ کا ایک منظر

    یہاں مجرموں کو پھانسی بھی دی جاتی تھی جس کے لیے گلوٹین کا استعمال کیا جاتا تھا۔ گلوٹین ایک تختہ اور تیز دھار آلے پر مشتمل ہوتا تھا جس کے اوپر مجرم کو لٹایا جاتا اور اوپر سے تیز دھار آلہ آ کر اس کی گردن پر گرتا تھا۔

    rome-6

    رومی ان پھانسیوں کو دیکھنے کے لیے بڑے شوق سے جمع ہوا کرتے تھے۔ یہاں روم کے ماہر شمشیر زنوں کو تربیت بھی دی جاتی تھی۔

    rome-4

    کولوزیم میں بیک وقت 80 ہزار افراد کے بیٹھنے کی گنجائش تھی۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ کولوزیم کھنڈر میں تبدیل ہوچکا ہے تاہم اب بھی دنیا بھر سے سیاح اسے دیکھنے کے لیے کھنچے چلے آتے ہیں۔

    rome-2

    ایسے ہی ایک شوقین سیاح نے ڈرون کیمرے کی مدد سے کولوزیم کی فضائی منظر کشی کی ہے۔ آئیے آپ بھی اس سحر انگیز ویڈیو سے لطف اندوز ہوں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • چارمرتبہ عالمی چیمپیئن رہنے والی اٹلی فٹبال ٹیم ورلڈ کپ سے باہر

    چارمرتبہ عالمی چیمپیئن رہنے والی اٹلی فٹبال ٹیم ورلڈ کپ سے باہر

    روم : فٹبال کی چار مرتبہ کی عالمی چیمپئن اٹلی کی ٹیم دوہزار اٹھارہ ورلڈ کپ سے باہر ہوگئی، اطالوی ٹیم کے کپتان بوفون نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق فٹبال کی دنیا کا سب سے بڑا اپ سیٹ، چار مرتبہ کی ورلڈ چیمپئن رہنے والی اطالوی ٹیم کو جھٹکا لگ گیا، عالمی چیمپیئن اٹلی کی ٹیم 60 برس بعد روس میں شیڈول فیفا ورلڈ کپ فٹ بال ٹورنامنٹ 2018کے فائنلز میں جگہ بنانے میں ناکام رہی۔

    ورلڈ کپ کوالیفائنگ راؤنڈ کے دوسرے لیگ میں سوئیڈن سے مقابلہ برابر ہونے پر اٹلی کی ٹیم دوہزار اٹھارہ ورلڈ کپ سے باہر ہوگئی۔

    میچ میں مقررہ وقت تک کوئی ٹیم گول نہ کرسکی، سوئیڈن نے پہلے لیگ میں ایک گول کی برتری کے ساتھ میگا ایونٹ میں جگہ بنالی۔

    اٹلی ٹیم نے انیس سو چونتیس ،انیس سو اڑتیس، انیس سو بیاسی اور دوہزار چھ میں میں فٹبال ورلڈ کپ جیتا تھا، اٹلی انیس سو اٹھاون کے بعد پہلی مرتبہ میگا ایونٹ کیلئے کوالیفائی نہیں کرسکا۔

    جب ریفری نے سیٹی بجا کر میچ کے اختتام کا اعلان کیا تو اسٹیڈیم میں موجود 74ہزار طالوی شائقین پر سکتہ طاری ہو گیا، ورلڈ کپ میں کوالیفائی نہ کرنے پر اطالوی ٹیم کے کپتان اور دنیا کے معروف گول کیپر بوفون نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا۔

  • تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 23 افراد ہلاک

    تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 23 افراد ہلاک

    روم: بحیرہ روم میں تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 23 افراد جاں بحق جبکہ 700 افراد کو بچا لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اطالوی کوسٹ گارڈ کے ترجمان کے مطابق بحیرہ روم میں تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 23 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ 700 افراد کو بچالیا گیا۔

    ترجمان اطالوی کوسٹ گارڈ کا کہنا ہے کہ کشتی میں گنجائش سے زیادہ افراد موجود تھے جس کے نتیجے میں کشتی الٹ گئی۔

    خیال رہے کہ رواں برس جنوری میں لیبیا میں تارکینِ وطن کی کشتی الٹ گئی تھی، جس کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے آٹھ افراد کی لاشوں کو نکال لیا گیا تھا جبکہ 100 کے قریب افراد لاپتہ ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ حال ہی میں اطالوی حکومت نے لیبیا کے ساتھ معاہدہ کیا تھا جس کے تحت تارکین وطن کے لیبیا کے راستے اٹلی میں غیرقانونی داخلے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔


    تارکین وطن کی کشتی اُلٹنے سے پینتالیس افراد ہلاک


    واضح رہے کہ یو این ایچ سی آر کا کہنا ہے کہ گذشتہ سال پانچ ہزار افراد سمندر کے راستے یورپ جانے کی کوشش میں ہلاک ہوئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔