Tag: رونا

  • سائنس نے رونے کے فوائد بھی ثابت کردیے

    سائنس نے رونے کے فوائد بھی ثابت کردیے

    بات بات پر رونے والے افراد خصوصاً خواتین کی اس عادت کو پسند نہیں کیا جاتا لیکن سائنس نے ثابت کردیا ہے کہ رونا اور آنسو بہانا جسمانی و جذبات صحت کے لیے نہایت مفید ہے۔

    آپ نے اکثر یہ بات محسوس کی ہوگی کہ جب بھی آپ روتے ہیں اور آنسو بہاتے ہیں تو کچھ لمحوں بعد ایک سکون کا احساس ہوتا ہے اور لگتا ہے کہ دل کا کوئی بوجھ کم ہو گیا ہے۔

    اب یہ بات سائنس سے بھی ثابت ہو چکی ہے کہ رونے سے جہاں ایک طرف آپ بے چینی اور اضطراب کی کیفیات سے نکل کر ذہنی اور جذباتی طور پر بہتر محسوس کرتے ہیں وہیں دوسری طرف اس کے بے تحاشہ جسمانی فائدے بھی ہیں۔

    البتہ کثرت سے رونا ڈپریشن، مایوسی اور دیگر ذہنی عارضوں کی جانب اشارہ کرتا ہے جبکہ کسی بیماری کے بغیر کبھی کبھار رونا ایک صحت مند ردعمل ہے۔ اس کے فوائد مندرجہ ذیل ہیں۔

    رونے کی صورت میں آنکھوں سے آنسو بہتے ہیں جو ایک طرف تو آنکھوں کو نمی فراہم کرتے ہیں تو دوسری جانب اس صفائی کو بھی یقینی بناتے ہیں، گویا آنسو آنکھ کو صحت مند رکھنے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔

    آنسو کی کئی اقسام ہیں ان میں سے ایک جذباتی آنسو کہلاتے ہیں، بصارت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ جذباتی آنسو دوسرے آنسوؤں سے مختلف ہوتے ہیں، ان میں پروٹین اور ہارمونز ہوتے ہیں۔

    یہی وجہ ہے یہ درد اور اضطرابی کیفیات سے نجات دینے میں مدد فراہم کرتے ہیں اور جسم کو دوبارہ پر سکون حالت میں لانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

    آنسو ہماری آنکھ کو نمی فراہم کرتے ہیں جس سے بینائی بہتر ہوتی ہے، اس میں کئی طرح کے کیمیکل ہوتے ہیں جو آنکھ کی صفائی کرتے، بیکٹریا کو مارتے، نقصان دہ جلن کو ختم کرتے اور کئی طرح کے انفیکشن سے بچاتے ہیں۔

    آنسو میں اٹھانوے فیصد پانی، کچھ مقدار میں نمک، فیٹی آئل اور 1500 مختلف پروٹین ہوتے ہیں، اس میں ایک طرح کا اینٹی بیکٹیریل کیمیکل بھی پایا جاتا ہے جو انفیکشن سے لڑنے میں مدد دیتا ہے۔

    ماہرین بصارت کا اس ضمن میں مزید کہنا ہے کہ رونا ایسے افراد کے لیے بے پناہ افادیت رکھتا ہے جو اسکرین کے سامنے بیٹھ کر کام کرتے ہیں، یہ ان کی آنکھوں کی خشکی کو دور کرتے ہیں۔

    رونا جذبات کو ظاہر کرنے کا بھی ایک قدرتی عمل ہے، یہ عمل صرف اپنے جذبات و احساسات کے ساتھ ہی وابستہ نہیں بلکہ دوسروں کی اداسی، غصے اور خوشی میں بھی آنسو بہنے لگتے ہیں۔

    جب ہم روتے ہیں تو اس سے ایک طرح کا کتھارسس ہوتا ہے یعنی ذہنی تناؤ کم ہوتا ہے اور ہم پرسکون ہو جاتے ہیں، مختلف تحقیق کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ رونا کسی بھی ایسی صورتحال سے باہر آنے ایک راستہ ہے۔

  • پیاز کاٹنے کے دوران رونے سے کیسے بچا جائے؟

    پیاز کاٹنے کے دوران رونے سے کیسے بچا جائے؟

    آپ اپنے گھر میں تقریباً ہر روز پیاز کٹنے کے باعث رونے پر مجبور ہوتے ہوں گے۔ پیاز چاہے آپ کاٹ رہے ہوں یا کوئی اور، وہاں موجود ہر شخص کو رونا پڑتا ہے۔

    لیکن ایک طریقہ ایسا بھی ہے جس پر عمل کرنے کے بعد آپ پیاز کٹنے کے دوران ہرگز نہیں روئیں گے۔

    دراصل پیاز میں ایسے مرکبات موجود ہوتے ہیں جو ویسے تو بے ضرر ہوتے ہیں لیکن جب پیاز کو ٹکڑوں کی شکل میں کاٹا جائے تو یہ اپنی جگہ تبدیل کرلیتے ہیں جس کے باعث ایک تیز قسم کی گیس خارج ہوتی ہے۔

    یہ گیس آپ کی آنکھوں میں جلن پیدا کرتی ہے جس کے بعد آپ کے دماغ کو سگنل ملتے ہیں کہ فوری طور ان اجزا کو آنکھوں سے دھو دیا جائے یوں آپ کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگتے ہیں۔

    پیاز کٹنے کے دوران رونے سے بچنے کی ایک ترکیب یہ ہے کہ پیاز کو فریج میں رکھ دیا جائے۔

    جب یہ مرکبات ٹھنڈے ہوں گے تو جلن پیدا کرنے والی گیس خارج نہیں کریں گے۔ یوں آپ کی آنکھیں بھی جلنے سے بچیں گی اور آپ کو رونا بھی نہیں پڑے گا۔

  • رونا کتنی بڑی نعمت ہے، ماہرین نے بتادیا

    رونا کتنی بڑی نعمت ہے، ماہرین نے بتادیا

    ٹوکیو: جاپان کے طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ہفتے میں کم از کم ایک بار 15 منٹ تک رونے سے دماغی صلاحتیں بہتر ہوتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان کے ماہرین نے دماغی صلاحیتوں کو بہتر اور انسان کی ذہنی تناؤ سے نجات دلانے کے لیے تحقیق کی جس میں مختلف چیزوں پر غور کیا گیا۔

    ماہرین نے ذہنی تناؤ کم کرنے کے لیے چہل قدمی اور مختلف غذاؤں و ادویات کے استعمال کا مشاہدہ بھی کیا جن کے مثبت نتائج نظر آئے مگر تحقیقاتی ٹیم اُس وقت حیران رہ گئی جب رونے کے کا فائدہ سامنے آیا۔

    تحقیقاتی ماہر کا کہنا تھا کہ ’ذہنی تناؤ اور دماغی صحت کو بڑھانے کے لیے ہنسنا مؤثر کن ہے مگر ہفتے میں ایک بار اگر کوئی شخص کھل کے رو لے تو اس کا دماغی صلاحیتوں پر مثبت اثر پڑتا ہے‘۔

    ماہرین نے تحقیق سے یہ نتیجہ بھی اخذ کیا کہ اگر مشکل حالات میں رو لیا جائے تو اس سے نہ صرف دل ہلکا ہوتا ہے بلکہ یہ عمل غم بھلانے میں بھی مددگار ہے۔

    یاد رہے کہ جاپان کا شمار اُن ممالک میں ہوتا ہے جہاں کے لوگ اپنی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے بہت مصروف رہتے ہیں یہی وجہ ہے کہ مختلف کمپنیوں نے ملازمین کے سونے کی شرط عائد کررکھی ہے تاکہ ذہنی تناؤ کم کیا جائے۔

    دوسری جانب جاپانی میڈیا کے مطابق تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں اسکولوں اور دفاتر میں لوگوں کو رونے کی ترغیب دی جانے لگی جبکہ لوگ جذباتی فلمیں بھی دیکھنے کی خواہش کا اظہار کرنے لگے تاکہ وہ کچھ دیر رو کر اپنا غم بھول سکیں۔

  • مالک کی وفات، گھوڑے کے الوداع نے سب کو رلا دیا

    مالک کی وفات، گھوڑے کے الوداع نے سب کو رلا دیا

    گھوڑا نہ صرف وفادار جانور ہے بلکہ وہ ہر قیمت پر اپنی وفاداری نبھانے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے، جنگ کا میدان ہو یا کھیل گھوڑا اپنے مالک کو فتح دلانے کی ہر ممکن کوشش کرتا ہے۔

    گھوڑے کی وفاداری کاایک تازہ واقعہ برازیل کے شہر پارائیبا میں پیش آیا جہاں گھوڑے نے مالک کی آخری رسومات میں شرکت کی اور تابوت پر سر رکھ کر دیر تک آنسو بہاتا رہا۔

    horse-3

    جنازے کے شرکاء اس دلخراش منظر کو دیکھ کر اور بھی رنجیدہ ہوگئے اور وہ گھوڑے اور مالک کی جدائی کے درد کو بیان بھی کرنے لگے۔

    برازیل کے رہائشی نوجوان یکم جنوری کو موٹر سائیکل حادثے میں شدید زخمی ہوا تھا، اہل خانہ کے مطابق ’’ویگنز‘‘ کے اسپتال میں داخل ہونے کے بعد سے سیرینو (گھوڑا) کافی اداس تھا۔

    horse-2

    اہل خانہ نے نوجوان کی جان بچانے کے لیے ڈاکٹر کے مشورے پر آپریشن بھی کروایا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکا، ویگنز کی آخری رسومات میں گھوڑا گھر کے فرد کے ہمراہ آیا اورملک کی شکل دیکھنے کے بعد تابوت پر سر رکھ کر دیر تک روتا رہا۔

    horse-1

    ویگنز کے دوست کا کہنا ہے کہ ’’یہ گھوڑا میرے دوست کو بہت عزیز تھا کیونکہ یہ اُن کی فیملی کے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے بلکہ وہ لوگ گھوڑے کو اپنے گھر کا فرد ہی سمجھتے ہیں‘‘۔

    horse-4

    انہوں نے کہا کہ سیرینو (گھوڑے) اور ویگنز کے درمیان گہری دوستی تھی، دونوں ایک دوسرے کی کل کائنات تھے۔