Tag: روٹی

  • نانبائیوں نے روٹی کی قیمت 15 روپے کرنے کا عندیہ دے دیا

    نانبائیوں نے روٹی کی قیمت 15 روپے کرنے کا عندیہ دے دیا

    پشاور: آٹے کی قیمتوں میں اضافے سے نانبائیوں نے غریب عوام پر مہنگائی کا بم گرانے کی دھمکی دے دی، ایک روٹی کی قیمت15روپے کرنے کا عندیہ سامنے آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق نانبائیوں کا کہنا ہے کہ آٹا مہنگا ہوگیا اب 10روپے کی روٹی نہیں بیچ سکتے، پنجاب نے آٹے کی سپلائی بند کی ہے، قیمتیں مزید بڑھیں گی، حکومت نے ہمارے مطالبات نہیں مانے تو پیر سے ہڑتال کریں گے۔

    واضح رہے کہ آٹا چکی ایسوسی ایشن نے قیمت میں 6 روپے فی کلو اضافہ کر دیا ہے، جس کے بعد چکی آٹے کی قیمت 64 روپے سے 70 روپے فی کلو ہو گئی ہے۔

    آٹا مہنگا ہوتے ہی وزیراعظم نے ایکشن لے لیا

    قیمت میں پہلے بھی 4 روپے اضافہ کیا گیا تھا، چکی ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ اوپن مارکیٹ سے گندم 2 ہزار روپے فی من ملتی ہے، فلور ملز کو وہی گندم 1350 روپے میں فراہم کی جاتی ہے، بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے بعد آٹے کی قیمت میں اضافہ کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے آٹے کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے جہانگیر ترین اور خسرو بختیار کو قیمتوں میں کمی کیلئے ٹاسک سونپ دیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے آٹے کی قیمتوں میں اچانک اضافے کے معاملے پر دو رکنی کمیٹی کو وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور وزیراعلیٰ کے پی محمود خان سے مشاورت کرنے کی ہدایت کی ہے۔

  • کے پی ماڈل کے برعکس کمشنر کراچی نان بائیوں سے سرکاری نرخ کی تعمیل میں ناکام

    کے پی ماڈل کے برعکس کمشنر کراچی نان بائیوں سے سرکاری نرخ کی تعمیل میں ناکام

    کراچی: خیبر پختون خوا کے ماڈل کے برعکس کراچی میں کمشنر افتخار شالوانی نان بائیوں سے سرکاری نرخ کی تعمیل کرانے میں مکمل طور پر ناکام ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں دودھ فروشوں کے بعد نان بائیوں سے بھی کمشنر کراچی سرکاری نرخوں کی تعمیل نہ کرا سکے، نان بائیوں نے پر پرزے نکال لیے، کمشنر کے احکامات ہوا میں اڑاتے ہوئے من مانے نرخوں پر روٹی فروخت کرنے لگے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں نان بائیوں نے روٹی کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے، کمشنر نے 14 جنوری کو وزن کے لحاظ سے روٹی کی قیمت 8 تا 10 روپے مقرر کی تھی، تاہم نان بائیوں نے مقرر کردہ نرخوں کا نوٹیفکیشن ہوا میں اڑا دیا، سرکار کے مقرر کردہ نرخ نان بائیوں کی فہرست میں شامل ہی نہیں، فروخت کی جانے والی روٹیوں کا وزن بھی مقرر کردہ حد سے کم ہے۔

    پشاور: 69 نان بائیوں کو جیل کی ہوا کھانی پڑ گئی

    کمشنر کراچی کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق 120 گرام پیڑے کا تندوری نان 10 جب کہ 110 گرام پیڑے کی تندوری روٹی یا چپاتی 8 روپے کی ہوگی، جب کہ یہ حکم بھی دیا گیا تھا کہ نئی جاری کردہ سرکاری قیمت دکانوں اور تندوروں پر آویزاں کی جائے گی۔

    کراچی کے نان بائی روٹی کی نئی قیمتوں کی تعمیل نہیں کر رہے ہیں، روٹیوں کا وزن بھی کم ہے اور شہریوں سے دام بھی زیادہ لیے جا رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل کراچی میں دودھ فروشوں نے بھی کمشنر کراچی کی جانب سے جاری کردہ سرکاری نرخ ہوا میں اڑا دیے تھے، اور دودھ تاحال من مانی قیمتوں پر فروخت کیا جا رہا ہے۔ جب کہ دوسری طرف خیبر پختون خوا میں روٹی کے وزن اور قیمت کے سرکاری نوٹیفکیشن پر سختی سے عمل درآمد کرایا گیا ہے۔

  • فائن آٹے کی برآمد پر پابندی، مصنوعی بحران پیدا کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم

    فائن آٹے کی برآمد پر پابندی، مصنوعی بحران پیدا کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم

    اسلام آباد: حکومت نے فائن آٹے کی برآمد پر پابندی عائد کر دی ہے، وزیر اعظم نے مصنوعی بحران پیدا کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم جاری کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت معاشی ٹیم کے اجلاس میں فائن آٹے کی برآمد پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا ہے، وزیر اعظم نے صوبائی حکومتوں کو ہدایات جاری کرتے ہوئے مصنوعی بحران پیدا کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دے دیا۔

    وزیر اعظم نے ہدایت کی ہے کہ عوام تک سستی روٹی اور آٹے کی فراہمی یقینی بنائی جائے، اور سستے آٹے کی راہ میں حائل ذخیرہ اندوزوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔

    اجلاس میں چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کے فروغ پر بھی مشاورت کی گئی، اجلاس میں بتایا گیا کہ متحرک اور ماہر افراد پر مشتمل بورڈ آف گورنرز قائم کیا جا رہا ہے، اسمیڈا کے سی ای او کی تعیناتی دسمبر تک ہو جائے گی، صنعتوں کے فروغ کے لیے 3 سالہ اسٹریٹجی پلان منظور کیا جائے گا۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کے ساتھ ملکی سرمایہ کاروں کو بھی سہولتیں دیں گے، روپے کی قدر مستحکم ہو گئی ہے، اسٹاک مارکیٹ کے اعشاریے بھی تیزی سے اوپر جا رہے ہیں، بیرون ملک پاکستانیوں کے لیے ترسیلات میں آسانیاں پیدا کی جائیں۔

    اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے بھی بریفنگ دی گئی، جس میں کہا گیا کہ بینکنگ کورٹس میں کل 46,940 کیسز زیر التوا ہیں، ان کیسز کے حل کے لیے قوانین میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔

    وزیر اعظم نے اجلاس میں کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے کی رینکنگ میں بہتری پر خوشی کا اظہار کیا، اور معاشی ٹیم اور متعلقہ اداروں کو مبارک باد دی، انھوں نے کہا رینکنگ میں بہتری پاکستان کے لیے بڑی کامیابی ہے، معاشی ٹیم کے ساتھ متواتر اجلاسوں کا مقصد معیشت میں بہتری ہے، معاشی اعشاریے بہتری کی طرف جا رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ تعمیرات اور چھوٹے کاروبار کو ترویج دینا معاشی ٹیم کا مشن ہونا چاہیے، ہم نے روزگار کے مواقع بڑھا کر معیشت کا پہیا چلانا ہے۔

  • ساڑھے 4 ہزار سال قدیم خمیر سے تیار کردہ مزیدار بریڈ

    ساڑھے 4 ہزار سال قدیم خمیر سے تیار کردہ مزیدار بریڈ

    قدیم آثار و کھنڈرات سے دریافت اشیا میں سے کھانے پینے کی چیزیں بھی نکل آتی ہیں اور انہیں احتیاط سے محفوظ کرلیا جاتا ہے، تاہم ان اشیا کو پکانے اور پھر سے استعمال کرنے کا خیال کم ہی آتا ہے۔

    تاہم معروف ویڈیو گیم ڈیزائنر سیمز بلیکلے نے ایسے ہی ایک قدیم خمیر کو بیک کرنے کا تجربہ کیا اور ان کا یہ تجربہ نہایت کامیاب رہا۔

    بلیکلے نے اپنے ایک ماہر آثار قدیمہ اور ایک مائیکرو بائیولوجسٹ دوست کی مدد سے 4 ہزار 5 سو سال قدیم خمیر حاصل کیا۔ یہ خمیر قدیم مصر کے کھنڈرات سے دریافت ہوا تھا۔

    یہ خمیر کھنڈرات سے دریافت کردہ برتنوں میں موجود تھا اور ماہرین کا خیال تھا کہ اس خمیر سے قدیم مصر میں بریڈ اور شراب بنائی جاتی تھی۔

    بلیکلے نے اس خمیر کو بیک کرنے سے قبل اس میں ایک قسم کا آٹا شامل کیا تاکہ خمیر کے بیکٹریا کو جگا سکے۔ ایک ہفتے بعد یہ خمیر بیک کرنے کے لیے تیار تھا۔

    بلیکلے نے زیتون کے تیل کی آمیزش سے نہایت احتیاط سے اسے بیک کیا، بیک ہونے کے بعد اس کے نہایت غیر متوقع نتائج ملے اور اوون سے ایک نہایت خوشبو دار مہکتی ہوئی بریڈ برآمد ہوئی۔

    ’اس کی خوشبو ویسی تو نہیں تھی جیسی آج کی بریڈ میں ہوتی ہے، یہ اس سے خاصی مختلف لیکن بہترین تھی‘، بلیکلے نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹس میں کہا۔

    بلیکلے کا کہنا ہے کہ وہ بے حد خوش ہے کہ اس کا یہ تجربہ کامیاب ہوا، اب اس کی اگلی کوشش ہوگی کہ وہ اس خمیر سے شراب بھی تیار کرسکے۔

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس: روٹی کی پرانی قیمتیں بحال کرنے کا فیصلہ

    اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس: روٹی کی پرانی قیمتیں بحال کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں روٹی کی پرانی قیمتیں بحال کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ چھوٹے تندوروں کے لیے گیس کی پرانی قیمتیں بھی بحال کردی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ کمیٹی نے روٹی کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے روٹی کی پرانی قیمتیں بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس میں روٹی کی پرانی قیمتیں بحال کرنے کے لیے ایک ارب سے زائد کی سبسڈی منظور کی گئی ہے۔ روٹی فروخت کرنے والے چھوٹے تندوروں کو گیس سبسڈی دی جائے گی۔

    اجلاس میں کہا گیا کہ بڑے کمرشل تندوروں یا ہوٹلز کو گیس پر سبسڈی نہیں ملے گی، چھوٹے تندوروں کے لیے گیس کی قیمتیں 30 جون 2019 والی پوزیشن پر بحال کردی گئیں۔

    خیال رہے کہ روٹی کی قیمت میں اضافے پر گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے بھی نوٹس لیا تھا۔ وزیر اعظم نے روٹی اور نان کی قیمتوں میں اضافے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اضافے کی وجوہات جاننے کے لیے اجلاس بھی طلب کرلیا تھا۔

    اجلاس میں پیٹرولیم ڈویژن، وزارت غذائی تحفظ اور دیگر وزرا و افسران کو طلب کیا گیا تھا، وزیر اعظم نے دریافت کیا تھا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافے سے تندور پر کتنا اثر پڑا ہے۔

    آج ہونے والے اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس میں کاٹن کی درآمد پر 10 فیصد ڈیوٹی اور سیلز ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔

    اس سے قبل اقتصادی رابطہ کمیٹی کے گزشتہ اجلاس میں گندم کی برآمد پر پابندی لگا دی گئی تھی، گندم کی برآمد پر پابندی آٹے کی قیمت میں اضافے کے باعث لگائی گئی تھی۔

    گزشتہ اجلاس میں بھی روٹی اور نان کی قیمت میں اضافے کی روک تھام کے لیے اقدامات کی ہدایت کی گئی تھی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے گزشتہ اجلاس میں سال 20-2019 کے لیے تمباکو کی کم از کم قیمت کا تعین بھی کر دیا گیا تھا۔

  • چودہ ہزار سال قبل انسان روٹی کھاتے تھے، حیران کُن شواہد دریافت

    چودہ ہزار سال قبل انسان روٹی کھاتے تھے، حیران کُن شواہد دریافت

    عمان: محکمہ آثار قدیمہ نے دنیا کا سب سے قدیم تندور اور روٹی کا ٹکڑا دریافت کرنے کا دعویٰ کردیا جو تقریبا 14ہزار سال قبل انسانوں کے استعمال میں تھا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اردن کے سیاہ صحرا میں محکمہ آثار قدیمہ کو زمین کی کھدائی کے دوران پرانی اشیاء ملیں جنہیں دیکھ کر ماہرین خود بھی حیران رہ گئے۔

    محکمے کے ماہرین نے مشاہدے کے بعد بتایا کہ صحرا سے ملنے والی اشیاء دراصل ’روٹی‘ اور تندور ہے جسے انسان ہزاروں سال قبل اپنی ضرورت کے لیے استعمال کرتا تھا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ 14 ہزار سال قبل انسان جنگلی گندم میں کچھ پودوں کی جڑیں ملا کر آٹا تیار کرتے اور پھر اس کی روٹی اپنی بھوک مٹانے کے لیے استعمال کرتے تھے، یہ دراصل آج استعمال ہونے والی ‘ڈبل روٹی‘ کی طرح ہے جس کی شکل گول نہیں بلکہ چوکور ہے۔

    آثار قدیمہ کی ٹیم کے ماہرین کا کہنا تھا کہ روٹی کا ذائقہ مختلف اجناس کی طرح تھا جسے مختلف کھانوں، سالن وغیرہ کے ساتھ استعمال کیا جاتا تھا اس کے ساتھ ہی دو ممکنہ تندور بھی موجود تھے جہاں یقینی طور پر آٹے کو پکا کر روٹی بنائی جاتی ہوگی۔

    ماہرین حالیہ  دریافت کو اہم اور قیمتی قرار دے دیا کیونکہ اس سے قبل سیاہ صحرا کے مقام سے جو شواہد ملے تھے وہ 5 ہزار سال پرانی تھے۔

    حیران کُن طور پر تندور کے پاس ایسے شواہد بھی موجود تھے جن کی بنیاد پر ماہرین نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ قبل مسیح میں انسان کو نہ صرف اپنی خوراک کی ضرورت پوری کرنے کا شعور تھا بلکہ وہ آگ کا استعمال کرتے ہوئے کھانا بھی بناتے تھے۔

    محکمہ آثار قدیمہ کے ماہرین نے دریافت ہونے والی چیزوں پر تحقیق کا آغاز کردیا جس میں کچھ نئے اشارے ملنے کی توقع بھی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔