Tag: روپے

  • پاکستانی کرنسی کے مقابلے افغانی کرنسی کتنی مستحکم ہے؟ رپورٹ جاری

    پاکستانی کرنسی کے مقابلے افغانی کرنسی کتنی مستحکم ہے؟ رپورٹ جاری

    واشنگٹن: پاکستانی روپے کے مقابلے میں افغان کرنسی 29.3 فیصد مستحکم ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ بینک نے افغان کرنسی پر رپورٹ جاری کی ہے جس میں بینک نے رواں سال افغانستان کی معاشی صورتحال کو تسلی بخش قرار دیا ہے۔

    ورلڈ بینک نے کہا کہ رواں سال افغانستان میں مہنگائی کی شرح میں 9.1 فیصد کی کمی واقع ہوئی اور پاکستانی روپے کے مقابلے میں افغان کرنسی 29.3 فیصد مستحکم ہوئی ہے۔

    ورلڈ بینک کے افغانستان کی معاشی صورتحال کی نگرانی کرنے والے ادارے نے معاشی مشکلات سے دوچار افغانستان کے حوالے سے معاشی ترقی کے ساتھ ساتھ اہم معاشی اشاریوں کی سمری جاری کی ہے۔

    ورلڈ بینک نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ افغانستان 2022 کے وسط تک بلندی پر پہنچنے والی مہنگائی میں اشیا کی ترسیل میں اضافے اور منڈی میں اشیا کی بڑے پیمانے پر دستیابی کی بدولت اپریل 2023 سے کمی آنا شروع ہو گئی تھی، جولائی 2023 میں افراط زر کی شرح میں 9.1 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔

    عالمی بینک کے مطابق رواں سال 2023 سے 24 اگست 2023 تک دنیا کی اہم کرنسیوں کے مقابلے میں افغانی کرنسی مستحکم اور بہتر ہوئی ہے، ایرانی کرنسی کے مقابلے میں 41.2 فیصد، پاکستانی روپے کے مقابلے میں 29.3 فیصد، امریکی ڈالر کے مقابلے 7.3 فیصد، یورو کے مقابلے 4.9 فیصد اور چینی یوآن کے مقابلے میں 6 فیصد کی بہتری آئی ہے۔

  • ڈالر 180 روپے پر پہنچ گیا

    ڈالر 180 روپے پر پہنچ گیا

    کراچی: انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، گزشتہ 7 ماہ میں ڈالر 25 روپے 72 پیسے مہنگا ہوچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے پہلے روز سوموار کو انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں 8 پیسے کمی آئی اور ڈالر 178 روپے 5 پیسے پر ٹریڈ کرنے لگا۔

    تاہم دن کے اختتام تک ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوگیا اور ڈالر 178 روپے 17 پیسے پر بند ہوا۔

    اوپن مارکیٹ میں ڈالر ملک کی بلند ترین سطح پر ٹریڈ کرتا رہا اور 180 روپے 50 پیسے پر فروخت ہوا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ 7 ماہ میں ڈالر 25 روپے 72 پیسے مہنگا ہوچکا ہے۔

  • ڈالر کی قیمت ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

    ڈالر کی قیمت ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

    کراچی: گزشتہ کاروباری ہفتے کے دوران ڈالر کی قدر آسمان تک جا پہنچی، ایک ہفتے کے دوران ڈالر 1 روپے 31 پیسے مہنگا ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ ہفتے انٹر بینک میں ڈالر بے لگام رہا، کاروباری ہفتے کے دوران انٹر بینک میں ڈالر 1.31 روپے مہنگا ہوا۔

    کاروباری ہفتے کے اختتام پر انٹر بینک میں ڈالر 175.46 سے بڑھ کر 176.77 پر بند ہوا، ڈالر یہ کی قدر ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر ہے۔

    گزشتہ ہفتے اوپن مارکیٹ میں ڈالر 50 پیسے مہنگا ہوا، اوپن مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے دوران ڈالر 179 سے بڑھ کر 179.50 پر بند ہوا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں بھی مندی کا رجحان رہا، ایک ہفتے میں 100 انڈیکس میں 882 پوائنٹس کی کمی ہوئی۔

    گزشتہ ہفتے کے دوران 80 ارب روپے مالیت کے 1 ارب 37 کروڑ شیئرز کا کاروبار کیا گیا، شیئرز کی قیمت کم ہونے سے سرمایہ کاروں کو 173 ارب روہے کا نقصان ہوا۔

  • ڈالر کی قیمت 167 روپے سے تجاوز کر گئی

    ڈالر کی قیمت 167 روپے سے تجاوز کر گئی

    کراچی: انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں آج 62 پیسے اضافہ دیکھا گیا جس کے بعد ڈالر کی قیمت 167 روپے سے تجاوز کر گئی، چند روز قبل تک ڈالر کی قیمت میں کمی دیکھی جارہی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق انٹر بینک میں ڈالر مزید 62 پیسے مہنگا ہوگیا جس کے بعد ڈالر 167 روپے سے تجاوز کر گیا، انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت 166.58 سے بڑھ کر 167.20 روپے ہوگئی۔

    گزشتہ چند روز میں ڈالر کی قیمت میں کمی دیکھی جارہی تھی، گزشتہ روز انٹر بینک میں ڈالر 33 پیسے سستا ہوگیا تھا جس کے بعد انٹر بینک میں ڈالر 166.63 سے کم ہو کر 166.30 روپے پر پہنچ گیا تھا۔

    اس سے قبل بھی ڈالر کی قدر میں 10 پیسے کمی ہوئی تھی اور ڈالر 165.75 تک پہنچ گیا تھا۔

  • ڈالر کی قیمت میں 1.43 روپے اضافہ

    ڈالر کی قیمت میں 1.43 روپے اضافہ

    کراچی: انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں 1 روپے سے زائد اضافہ دیکھا گیا جس کے بعد ڈالر کی قیمت 161 روپے 90 پیسے پر پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق انٹر بینک میں ڈالر 1 روپے 43 پیسے مہنگا ہوگیا جس کے بعد انٹر بینک میں ڈالر 160.47 سے بڑھ کر 161 روپے 90 پیسے پر پہنچ گیا۔

    اس سے قبل کرونا وائرس کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ اور ڈالر کی قیمت میں اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آتا رہا ہے۔

    گزشتہ ہفتے انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں 76 پیسے کمی ہوئی جس کے بعد ڈالر 161.12 سے کم ہو کر 160.36 روپے پر بند ہوا، ڈالر کی کمی کے اثرات تجارتی معاملات پر بھی پڑ رہے ہیں۔

    ڈالر کی قیمت میں کمی سے پاکستان کے بیرونی قرضوں میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈالر سستا ہونے سے مہنگائی کی شرح بھی کم ہوگی۔

  • سال 2019: حکومتی اصلاحات کے نتیجے میں روپے کی قدر میں استحکام رہا

    سال 2019: حکومتی اصلاحات کے نتیجے میں روپے کی قدر میں استحکام رہا

    اسلام آباد: سال 2019 کی پہلی ششماہی پاکستانی کرنسی اور اسٹاک مارکیٹ دونوں کے لیے انتہائی سخت ثابت ہوئی، دوسری ششماہی میں دونوں میں نمایاں استحکام دیکھنے میں آیا۔

    تفصیلات کے مطابق سال 2019 کا آغاز پاکستانی کرنسی کے لیے کچھ خاص بہتر نہ ثابت ہوسکا، تاہم حکومت کے معاشی استحکام کے لیے کی گئی اصلاحات کے نتیجے میں جولائی کے بعد سے روپے کی قدر میں استحکام دیکھا جا رہا ہے۔

    دسمبر 2018 کے اختتام پر ڈالر کی قیمت 140 روپے تھی جو اب بڑھ کر 155 سے زائد پر آگئی ہے، گزشتہ سال کے دوران روپے کی قدر تاریخ کی کم ترین سطح پر بھی دیکھی گئی۔ 3 جولائی کو ایک ڈالر 163 روپے 07 پیسے پر فروخت ہوا۔

    پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں بھی یہی رجحان دیکھنے میں آیا۔ 31 دسمبر 2018 کو انڈیکس 37 ہزار 66 پوائنٹس پر بند ہوا۔ اس کے بعد سال 2019 میں اگست میں انڈیکس 28 ہزار 765 کی کم ترین سطح پر دیکھا گیا۔

    تاہم اس کے بعد سے انڈیکس میں تیزی دیکھی گئی، 17 دسمبر کو انڈیکس 42 ہزار پوائنٹس کی سطح پر جا پہنچا۔

    رواں برس حکومتی کاوشوں اور ملکی معاشی صورتحال میں بہتری کے باعث سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی بحال ہوا۔ سال بھر میں انڈیکس 10.9 فیصد جبکہ کم ترین سطح سے 43 فیصد بڑھ چکا ہے۔

    گزشتہ برس بیرونی کھاتوں میں استحکام سے روپے کی قدر میں بھی پہلے بہتری اور پھر استحکام دیکھا گیا، تاہم ماہرین نئے سال میں ڈالر کی قیمت بڑھنے کا خدشہ ظاہر کر رہے ہیں۔

  • روپے کی قدر میں کمی کا سلسلہ آج بھی جاری

    روپے کی قدر میں کمی کا سلسلہ آج بھی جاری

    کراچی: روپے کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری ہے۔ آج بھی انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے پہلے دن روپے کی قدر میں مزید کمی ریکارڈ کی گئی۔ بینکوں کے درمیان لین دین میں ڈالر مزید 37 پیسے بڑھ گیا۔

    انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 115 روپے 77 پیسے ہوگئی۔ دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں ڈالر 116 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔

    واضح رہے کہ روپے کی قدر میں گزشتہ 3 ماہ میں 10 فیصد کمی ہوئی ہے۔ دسمبر میں بھی روپے کی قدر میں پانچ فیصد کمی ہوئی تھی جبکہ پانچ فیصد کمی گزشتہ دنوں بھی ریکارڈ کی گئی۔

    روپے کی قدر میں مسلسل کمی سے ملک پر واجب الادا قرضوں میں 490 ارب روپے کا اضافہ ہوگیا۔ اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ روپے کی قدر میں کمی مارکیٹ کے مطابق ہے۔

    ماہرین معاشیات کے مطابق روپے کی قدر میں کمی سے نہ صرف مہنگائی میں اضافہ ہوگا بلکہ ملک پر واجب الادا قرضوں کے حجم میں بھی اضافہ ہوتا جائے گا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک روپے ڈالر مہنگا ہونے سے غیر ملکی قرضوں میں 90 ارب روپے کا اضافہ ہوتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایک ماہ کے دوران ڈالر5روپے مہنگا ہوگیا

    ایک ماہ کے دوران ڈالر5روپے مہنگا ہوگیا

    اسلام آباد: ملک میں جاری سیاسی ہلچل نے روپے کو شدید جھٹکا لگا دیا۔ ایک ماہ میں ڈالر پانچ روپے مہنگا ہوگیا۔روپے کی بے قدری میں سیاسی بے چینی اور زر مبادلہ کے ذخائر میں کمی دونوں کا ہاتھ ہے۔

    ڈالر کی قیمت جولائی میں اٹھانوے روپے تک تھی۔ جو اگست کے آخر تک ایک سو تین روپے سے بھی زیادہ ہو گئی۔ مارکیٹ ذرائع کے مطابق زرمبادلہ میں کمی کے ساتھ ساتھ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے زرمبادلہ کی ترسیل اور برآمدات کے حجم میں بھی کچھ کمی ہوئی۔

    جس کے منفی اثرات روپے کی قدر میں کمی کی صورت سامنے آئے ۔