Tag: روپے کی قدر

  • قرض پروگرام میں روپے کی کوئی فکسڈ قدر طے نہیں کی گئی، آئی ایم ایف

    قرض پروگرام میں روپے کی کوئی فکسڈ قدر طے نہیں کی گئی، آئی ایم ایف

    واشنگٹن : آئی ایم ایف کاکہناہےکہ قرض پروگرام میں روپےکی قدرکے حوالے سےکوئی ٹارگٹ نہیں طے کیاگیا ہے، روپے کی قدر کا تعین مارکیٹ فورسسز کریں گی، روپےکی قدرکے بارےمیں افواہیں نہ پھیلائی جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہاگیا ہے تفصیلی رپورٹ میں روپے کی قدر کے حوالے شامل اعداد و شمار صرف اندازے ہیں ، آئی ایم ایف نے روپے کی قدر کے حوالے سے کوئی پیشگوئی نہیں کی ہے، روپے کی قدر کا تعین معاشی اعشاریوں کی مدد سے مارکیٹ کرےگی۔

    آئی ایم ایف نے واضح کیا کہ روپے کی کوئی فکسڈ قدر طے نہیں کی گئی ہے اور پروگرام میں روپےکی قدر کے حوالے سے کوئی اہداف مقرر نہیں کئےگئے ہیں۔

    روپے کی قدرکےبارے میں اسٹیٹ بینک کاکہنا ہے کہ بینک صرف اسپیکیولیشن کی صورت میں کرنسی مارکیٹ میں مداخلت کرےگا۔

    مزید پڑھیں : پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی پہلی قسط موصول

    خیال رہے پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی پہلی قسط کی مد میں 99 کروڑ 14لاکھ ڈالر موصول ہوگئے ہیں، آئی ایم ایف پروگرام کی جانب سے پاکستان کو 39 ماہ میں 6 ارب ڈالر دیے جائیں گے۔

    آئی ایم ایف چیف کا کہناہےکہ پاکستان کو معاشی نظم و ضبط قائم کرنا ہوگا۔ٹیکس آمدن بڑھانامعاشی استحکام کیلئےضروری ہے۔ روپےکی قدرحقیقت کے قریب ترہو۔

  • اوپن مارکیٹ میں ڈالر 146 روپے کی بلند ترین سطح پرپہنچ گیا

    اوپن مارکیٹ میں ڈالر 146 روپے کی بلند ترین سطح پرپہنچ گیا

    کراچی :اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی اور ڈالر دو روپے پچیس پیسے اضافے کے ساتھ ایک سو چھیالیس روپے پچیس پیسے ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق اوپن مارکیٹ میں روپے کی قدر میں مزید کمی ریکارڈ کی گئی ، اوپن مارکیٹ میں ڈالر 2.25 روپے مہنگاہوا، جس کے بعد ڈالر ملکی تاریخ کی بلند سطح 146 روپے25 پیسے پر پہنچ گیا۔

    ٹریڈنگ کے آغاز پر انٹربینک میں روپے کی قدر میں استحکام دیکھنے میں آیا ، انٹربینک میں ڈالر 141روپے 39 پیسے پر ہی ٹریڈ کرتے ریکارڈ کیا گیا۔

    ایکسچینج کرنسی ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ پاکستان کا آئی ایم ایف کے پاس جانا ڈالر کی قیمت میں اضافے کی وجہ ہے۔

    ماہرین معاشیات کا کہنا ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ اور روپے کی قدر میں ہونے والی مسلسل کمی باعث تشویش ہے کیونکہ ڈالر کی قیمت میں اضافے سے ملک میں مہنگائی کا نیا طوفان آنے کا خدشہ ہے۔

    یاد رہے 3 روز قبل مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے تصدیق کی تھی کہ پاکستان کا عالمی مالیاتی فنڈ سے معاہدہ طے ہوگیا، آئی ایم ایف تین سال کے لیے پاکستان کو 6 ارب ڈالر دے گا جبکہ عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے بھی تین ارب ڈالرز کا قرض ملنے کا امکان ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ پچھلےسال ایکسپورٹ اورامپورٹ میں 20ارب ڈالر کا فرق تھا، پاکستان آئندہ 2سال میں ریزرو 50فیصد گرے، آئی ایم ایف عالمی ادارہ ہےجواپنےرکن ملکوں کی مشکل میں مدد کرتاہے، آئی ایم ایف کے پاس جانے میں فوائد نظرآرہےہیں، مزیداضافی 2سے 3ارب ڈالر کم شرح سود پر ملے تو سرکلرڈیٹ میں بہتری آئے گی۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمت بڑھتی ہے تو 300یونٹ سے کم صارفین پر کوئی اثر نہیں پڑےگا، 75فیصدصارفین 300یونٹ سے کم بجلی استعمال کرتے ہیں، الیکٹرک پر سبسڈی کیلئے 50ارب روپےاضافی رکھے جارہےہیں جبکہ سوشل سیفٹی نیٹ میں 180ارب روپےاضافی رکھے جارہےہیں، سوشل سیفٹی نیٹ میں حکومت کا احساس پروگرام بھی شامل ہے۔

    گذشتہ روز وفاقی کابینہ نے ایسیٹ ڈیکلیریشن اسکیم کی منظوری دی تھی ، جس کے بعد صدرعارف علوی نے ایسیٹ ڈیکلیریشن اسکیم کے آرڈیئننس پردستخط کردیے ہیں۔

  • وزیراعظم کی یقین دہانی ، انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر سستا ہوگیا

    وزیراعظم کی یقین دہانی ، انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر سستا ہوگیا

    اسلام آباد : وزیراعظم کی یقین دہانی نے ڈالر کو بریک لگا دیے، انٹر بینک میں روپے کی قدر 3 روپے 5پیسے بڑھ گئی اور ڈالر 139.05 سے کم ہوکر 137روپے کا ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق انٹر بینک مارکیٹ میں روپے کی قدر میں تیزی سے اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری ہے، کاروباری ہفتے کے آغاز پر انٹر بینک مارکیٹ میں روپے کی قدر میں تین روپے پانچ پیسے تک کا اضافہ دیکھا گیا، ڈالر ایک سو سینتیس روپے میں فروخت ہورہا ہے۔

    بینکوں کےدرمیان لین دین میں روپے کی قدر میں دو فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، کاروبار کے دوران انٹربینک میں ڈالر 136 روپے تک دیکھا گیا۔

    یاد رہے جمعے کو ڈالرکی قدر میں یکایک آٹھ روپے تک کا اضافہ ہوا تھا اور ڈالر ایک سو تینتالیس روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا تاہم کاروبار کے دوران روپے کی قدر زرا بہتر ہوئی اور انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 138 روپے 50 پیسے پر بھی ٹریڈ ہوتے دیکھا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 142 روپے کی بلند ترین سطح پر

    ماہرین کاکہنا تھا کہ ڈالر کی قدر میں اضافہ بیرونی ادا ئیگیوں اور رزمبادلہ ذخائر میں کمی کے باعث ہوا ہے، گزشتہ حکومت نے دانستہ طور پر ڈالر کی قدر کو کم رکھا ، ڈالر کی قدر میں مزید اضافہ متوقع ہے، ڈالر ایک سو پچاس روپے تک کا ہوجائے گا۔

    ماہر معاشیات کا کہنا تھا کہ روپےکی قدرمیں کمی سےمہنگائی کاطوفان آجائے گا، افراط زر کی شرح میں بھی اضافہ ہوگا، جبکہ غیر ملکی قرضے اور ادائیگیوں کا حجم بڑھ جائے گا جبکہ ماہرین اقتصادیات کے مطابق جاری اور تجارتی خسارے روپے پر دباؤ کا باعث بن رہے ہیں۔

    بعد ازاں وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تگا کہ ڈالرکی قیمت بڑھنے سے گھبرانے کی بالکل ضرورت نہیں، ہم وہ قدم اٹھارہے ہیں جس سے آگے ڈالر کے ریٹ نہیں بڑھیں گے۔

  • انٹر بینک: ڈالر کی قیمت میں 14 پیسے کی کمی

    انٹر بینک: ڈالر کی قیمت میں 14 پیسے کی کمی

    کراچی: انٹربینک میں ڈالر کی قدر آج کم رہی اور 14 پیسے کی کمی ہوئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی مانگ برقرار رہی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی مارکیٹ میں روپے کی قدر مستحکم رہی اور ڈالر کی پروان کچھ نیچے کی طرف آئی، کرنسی ڈیلرز کے مطابق انٹر بینک میں ڈالر کی قدر 14 پیسے کمی کے بعد 121 روپے 46 پیسے تک پہنچی اس طرح دو روز میں ڈالر کی قدر 27 پیسے کم ہوئی۔

    دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں ڈالر 125 روپے 50 پیسے کی ریکارڈ سطح پر فروخت ہوا۔

    واضح رہے کہ رمضان المبارک کے آخری ایام سے ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے گزشتہ روز اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 125 روپے سے تجاوز کرگئی تھی جس کے بعد قیمت خرید 124 روپے 50 پیسے جبکہ قیمت فروخت 125 روپے 50 پیسے تک پہنچی تھی۔

    مزید پڑھیں: پاکستان کی معاشی درجہ بندی منفی قرار

    دوسری جانب انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں 13پیسے کی کمی ریکارڈ ہوئی تھی اور مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 121 روپے 60 پیسے پر بند ہوئی تھی۔

    یاد رہے کہ کرنسی مارکیٹ میں امریکی ڈالر 123 روپے سے تجاوز کرکے پہلے ہی نیا ریکارڈ بنا چکا، ڈیلرز کا مؤقف ہے کہ بڑھتے ہوئے تجارتی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے سبب روپے کی قدر شدید دباوٴ کا شکار ہے۔

    کرنسی ڈیلرز کا یہ بھی کہنا تھا کہ روپے کی قدر گرانے کا فیصلہ نگراں حکومت اور اسٹیٹ بینک کا تھا جس کی وجہ سے ڈالر کی قیمتوں کو پر لگے۔

    اسے بھی پڑھیں: اوپن مارکیٹ: ڈالر کی قیمت بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

    یاد رہے کہ عید الفطر کی تعطیلا ت سے قبل روپے کی قدر میں کمی کے باعث فی تولہ سونے کی قیمت میں 500 روپے جبکہ 10 گرام کی قیمت میں 429 روپے کا اضافہ ہوا  تھا، جس کے بعد 10 گرام کی قیمت 50 ہزار 9سو 26 روپے تک پہنچ گئیں تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • خیبرپختونخوا میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں، چوہدری نثار

    خیبرپختونخوا میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں، چوہدری نثار

    اسلام آباد: چوہدری نثار نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں اس وقت صوبے کو وزیراعلیٰ کی ضرورت ہے جس کے لیے وزیراعلیٰ کی گمشدگی کے اشتہار شائع کیے جائیں۔

    قومی اسمبلی کے مشترکہ اجلاس میں وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان کو سیکیورٹی سے متعلق مشکل صورتحال کا سامنا ہے جہاں سب سے سنگین سکیورٹی خدشات خیبرپختونخوا میں ہیں جبکہ صوبے میں آئی ڈی پیز اور فوجی آپریشن بھی اپنی جگہ ہے اور ایسے موقع پر جب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی سب سے زیادہ ضرورت ان کے صوبے میں ہے بلکہ وہ وہاں کے مسائل پر توجہ دینے کی بجائے انقلاب برپا کرنے اسلام آباد میں آگئے ہیں۔

    چوہدری نثارعلی نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں، ریاستی اداروں پر حملے کرنے والوں کی تصاویر شائع کی جارہی ہیں، صوبے میں شدید سکیورٹی خدشات ہیں اور وہاں بہتر گورننس کی ضرورت ہے لیکن صوبے کے وزیراعلیٰ وہاں سے غائب ہیں اس صورتحال میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی گمشدگی کے اشتہار شائع کیے جائیں۔

  • اسٹیٹ بینک کی مداخلت ، روپے کی قدر میں استحکام

    اسٹیٹ بینک کی مداخلت ، روپے کی قدر میں استحکام

    کراچی: اسٹیٹ بینک کی مداخلت کے بعد بینکوں کے درمیان لین دین میں روپے کی قدر میں استحکام دیکھا گیا۔روپے کی گرتی ہوئی قدر نے اسٹیٹ بینک کو تشویش میں مبتلا کردیا۔ گزشتہ روز روپے کی قدر میں ایک روپے پینتالیس پیسے اضافے کے بعد اسٹیٹ بینک نے بینکو ں کا ایک ہنگامی اجلاس طلب کیا۔

    ذرائع کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک نے بینکوں کو ہدایت جاری کی ہے کہ ٹریڈنگ کے دوران افواہو ں کے عنصر کو دور رکھاجائے اور موجودہ صورت حال سے سٹے بازوں کو فائدہ اٹھانے نہ دیا جائے۔انھوں نے مزید کہا کہ بڑے بینکس اس ضمن میں نمایاں کردارادا کرسکتے ہیں۔

  • مذاکرات کے لئے آئندہ اڑتالیس گھنٹے اہم ہیں، چوہدری نثار

    مذاکرات کے لئے آئندہ اڑتالیس گھنٹے اہم ہیں، چوہدری نثار

    اسلام آباد:وفاقی وزیر داخلہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارٹیوں کی آزادی وزارت ِ داخلہ کی ناک شروع ہونے سے پہلے ختم ہوجاتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دونوں پارٹیاں عورتیں اور بچوں کو حفاظتی ڈھال کے طور ہر استعمال کررہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ دونوں جماعتوں کی جانب سے روز کنٹینرز ہٹانے کا مطالبہ کیا جاتا ہے لیکن وہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ دھرنے کے شرکاء پاکستان کے شہری ہیں اوران کی حفاظت کی ذمہ داری وزارت ِ داخلہ کی ہے لہذا کنٹینر نہیں ہٹائے جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ لوگ آر ہے ہیں جارہے ہیں، انہیں بتایا جائے کہ کس مقام پر لاٹھی چارج ہوا ، یا دھرنے میں شامل کسی شخص کو روکا گیا ہو۔

    Chaudhary Nisar addresses press conference on… by arynews
    انہوں نے انکشاف کیا کہ آئی ایس آئی کی اطلاعات کے مطابق دھماکہ خیز مواد سے لبریز ایک گاڑی دھرنے کے شرکاء کو نشانہ بنانا چاہتی ہے ۔ عمران خان اور ڈاکٹرطاہر القادری اگر تحریری طور پر لکھ کردے دیں کہ حفاظت کی ذمہ داری دونوں افراد خود لیتے ہیں تو کنٹینر ہٹالئے جائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے مظاہرین کو کسی مقام پر نہیں روکا لیکن اگر قانون شکنی ہوئی تو پھر قانون اپنے دفاع کے لئے حرکت میں آئے گا۔ کسی کو بھی حساس عمارتوں پر حملے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ بامقصد مذاکرات کے لئے ہر وقت تیار ہیں اور مظاہرین کے آئینی مطالبات پر غور کیا جارہا ہے، ان کا کہنا تھا کہ مثبت اشارے مل رہے ہیں اور امید ہے کہ آئندہ اڑتالیس گھنٹوں میں بہتری کی جانب پیش رفت ہوگی۔

    انہوں نے پاک افواج سے اظہار ِ یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ فوج جو پہلے ہی حالت ِ جنگ میں ہے اسے اس مشکل صورتحال سے باہر نکالیں تا کہ پاک فوج اپنی آئینی ذمہ داریوں پر بھرپور توجہ دے سکے۔

    چوہدری نثار نے وکلاء کے کردار کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت کے دفاع کے لئے وکیلوں کی جدو جہد ایک شاندار مثال ہے۔

    چوہدری نثار نے دھرنے اور احتجاج کی باعث اسٹاک مارکیٹ میں ہونے والی مندی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال سے روپے کی قدر متاثر ہورہی ہے۔