Tag: روڈ ایکسیڈنٹ

  • دھند کے باعث مختلف شہروں میں حادثات، 10 افراد جاں بحق

    دھند کے باعث مختلف شہروں میں حادثات، 10 افراد جاں بحق

    لاہور: صوبہ پنجاب میں دھند کے باعث مختلف شہروں میں پیش آنے والے حادثات میں 10 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے شہر بہاولنگر میں لطیف آباد کے قریب بس الٹنے سے 5 افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہوگئے، حادثہ دھند اور تیز رفتاری کے باعث پیش آیا۔

    ریسکیو حکام نے زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا۔ مذکورہ مسافر بس مروٹ سے لاہور جارہی تھی۔

    ایک اور حادثہ گوجرانوالہ میں پیش آیا جہاں لدھے والا وڑائچ کے قریب موٹر سائیکل ڈمپر کی زد میں آگئی، حادثے میں 3 افرادجاں بحق ہوگئے۔

    عارف والا بائی پاس پر ٹرک اور وین میں تصادم سے 2 افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئے ہیں۔

    حکام نے ہدایت کی ہے کہ دھند میں بہت احتیاط سے گاڑی چلائی جائے اور تیز رفتاری سے گریز کیا جائے۔ فوگ لائٹس روشن کی جائیں جبکہ غیر ضروری طور پر گھر سے باہر نکلنے سے گریز کیا جائے۔

  • معمولی غفلت اور لاپرواہی کے باعث پاکستان میں ٹریفک حادثات میں تشویش ناک اضافہ

    معمولی غفلت اور لاپرواہی کے باعث پاکستان میں ٹریفک حادثات میں تشویش ناک اضافہ

    لاہور: پاکستان میں معمولی سی غفلت اور لاپرواہی کے سبب ہونے والے ٹریفک حادثات میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے جن میں قیمتی جانوں کا ضیاع ہو رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں ٹریفک حادثات کی شرح بڑھتی جا رہی ہے، معمولی غفلت اور لاپرواہی کے باعث قیمتی جانوں کا نقصان ہو جاتا ہے۔

    عالمی ادارۂ صحت کی ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں سالانہ ساڑھے تیرہ لاکھ افراد ٹریفک حادثات میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں جب کہ پانچ کروڑ لوگ زخمی یا پھر عمر بھر کے لیے معذور ہو جاتے ہیں۔

    تشویش ناک صورت حال یہ ہے کہ ان حادثات میں 90 فی صد پاکستان سمیت ترقی پذیر ممالک میں رونما ہوتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  پیپلزپارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ کے بیٹے ٹریفک حادثے میں جاں بحق

    پاکستان میں ٹریفک حادثات کا شکار ہونے والوں کی بڑی تعداد 15 سے 30 سال کے درمیان ہے، اور ہر سال ہزاروں افراد ٹریفک حادثات میں اپنی جان کھو دیتے ہیں۔

    پنجاب ایمرجنسی سروس کے اعداد و شمار کے مطابق صوبہ بھر میں گزشتہ پانچ سالوں میں 10 لاکھ 88992 ٹریفک حادثات ہوئے۔ جس سے 13 لاکھ 1107 افراد متاثر ہوئے، ان ٹریفک حادثات میں 14 ہزار 795 افراد جان کی بازی ہار گئے جب کہ لاکھوں کی تعداد میں متاثرین زندگی بھرکے لیے اپاہج ہو گئے۔

    ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں ہونے والی اموات میں سے ساتویں بڑی وجہ ٹریفک حادثات ہی ہیں۔

    ٹریفک حادثات کی وجوہ کا جائزہ لیا جائے تو اب تک ساڑھے چار لاکھ سے زائد ٹریفک حادثات تیز رفتاری کی وجہ سے پیش آئے، ہیلمٹ، سیٹ بیلٹ کا استعمال، کم رفتار اور معمولی احتیاط اپنی اور دوسروں کی جان بچا سکتی ہے، کیوں کہ دیر سے پہنچنا نہ پہنچنے سے بہتر ہے۔

  • گاڑی کے نیچے آنے سے کیسے بچا جائے؟

    گاڑی کے نیچے آنے سے کیسے بچا جائے؟

    آج کل کی تیز رفتار زندگی میں تیز دوڑتی گاڑیوں سے بچنا بے حد مشکل ہوجاتا ہے، خصوصاً ایسی صورت میں جب آپ خود بھی جلدی میں سڑک پار کر رہے ہوں۔

    ایک پروفیشنل اسٹنٹ وومین ٹیمی بیئرڈ ایک ایسا طریقہ بتاتی ہیں جس میں گاڑی کے ایکسیڈنٹ میں کم سے کم نقصان ہو سکتا ہے۔

    گاڑی سے تصادم صرف چند سیکنڈز یا لمحوں کا کھیل ہوتا ہے اور اس مختصر سے عرصے میں بہت کم لوگ فوری طور پر اپنے بچاؤ کی تدبیر کر پاتے ہیں۔

    ویسے تو سامنے سے آتی تیز رفتار گاڑی کے سامنے سے ہٹ جانا ہی بچاؤ کا سب سے بہترین حل ہے تاہم ایسے موقع پر حواس کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں اور سامنے کھڑا شخص کچھ بھی نہیں کر پاتا۔

    مزید پڑھیں: ٹریفک حادثے کی صورت میں کیا کیا جائے؟

    ٹیمی بیئرڈ کا کہنا ہے کہ جب بھی آپ خود کو سامنے سے آتی گاڑی کی زد میں پائیں اور تصادم یقینی ہو تو ایسی صورت میں گاڑی کے قریب آتے ہی اچھل کر اس کے بونٹ پر سوار ہوجائیں۔

    گو کہ اس طریقے میں بھی چوٹ لگے گی تاہم یہ اس سے کم ہوگی جو گاڑی سے تصادم کی صورت میں لگے گی اور جان لیوا بھی ثابت ہوسکتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ روڈ ایکسیڈنٹ کی صورت میں اگر آپ خود کو بالکل ٹھیک ٹھاک محسوس کریں تب بھی ڈاکٹر کے پاس ضرور جائیں۔

    ہوسکتا ہے ایکسیڈنٹ میں آپ کو کوئی اندرونی زخم لگا ہو جو کچھ دیر بعد ظاہر ہو۔ ایسا اندرونی زخم جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔

    مزید رہنمائی کے لیے یہ ویڈیو دیکھیں۔