Tag: روک دی

  • اسرائیل نے مقبوضہ غزہ کے بجلی گھر کو ایندھن کی فراہمی روک دی

    اسرائیل نے مقبوضہ غزہ کے بجلی گھر کو ایندھن کی فراہمی روک دی

    تل ابیب : اسرائیل نے غزہ پٹی کے فلسطین کے مقبوضہ علاقے میں قائم واحد بجلی گھر کو بھی ایندھن کی فراہمی روک دی ہے جس کے باعث غزہ کے تقریباً 20 لاکھ فلسطینیوں کے لیے توانائی کی فراہمی کی صورتحال مزید خراب ہوجائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اس کی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ مقبوضہ غزہ سے فلسطینی ابھی تک آتش زنی کے لیے غبارے ناجائز صیہونی ریاست اسرائیل کی طرف چھوڑ رہے ہیں۔

    اسرائیلی خبر رساں ادارےکا کہنا تھاکہ مظلوم عوام کی جانب سے مقبوضہ فلسطینی علاقے سے آتشیں بموں کو غباروں کے ساتھ باندھ کر اس لیے ناجائز ریاست اسرائیل کی طرف چھوڑا جاتا ہے تاکہ وہ جہاں گریں وہاں آگ لگ جائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مقبوضہ غزہ کو ایندھن کی فراہمی کے ذمے دار اسرائیلی محکمے نے کہا کہ غزہ کے بجلی گھر کو فی الحال کوئی ایندھن مہیا نہیں کیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ظالم اسرائیلی ریاست کے اس فیصلے سے مقبوضہ غزہ کے تقریبابیس لاکھ مظلوم فلسطینیوں کے لیے توانائی کی فراہمی کی صورت حال مزید ابتر ہو جائے گی۔

  • بھارتی الیکشن کمیشن نے وزیراعظم مودی پر بنی ویب سیریز روک دی

    بھارتی الیکشن کمیشن نے وزیراعظم مودی پر بنی ویب سیریز روک دی

    نئی دہلی : بھارتی انتخابات کے نگراں نے بولی وڈ کی فلم اور وزیر اعظم کی جماعت کے ٹی وی چینلز پر پابندی کے بعد پروڈیوسرز کو نریندر مودی پر بنی ویب سیریز روکنے کے احکامات جاری کردئیے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دنیا کی دوسری بڑی آبادی والے ملک میں انتخابات منعقد کرانے اور اس کی نگرانی کرنے والے خود مختار ادارے بھارتی الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ آن لائن ویب سیریز قواعد کی خلاف ورزی ہے۔

    بھارتی الیکشن کے قواعد کے مطابق ووٹنگ کے وقت کے دوران مہم یا پروپگینڈا کے حوالے سے کسی بھی مواد کے شائع کیے جانے کی اجازت نہیں۔ اس کے علاوہ کسی بھی سیاسی تشہیر کو بھی الیکشن کمیشن سے منظور کرانا پڑتا ہے تاکہ تمام اخراجات کا احتساب ہوسکے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بھارت کے 6 ہفتوں پر مشتمل ووٹنگ کے عمل کا آغاز 11 اپریل کو ہوا اور یہ 19 مئی تک جاری رہے گا جس کے نتائج 23 مئی کو آنے کی امید کی جارہی ہے۔

    آن لائن ویب سیریز کی اسٹریمنگ روکتے ہوئے الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ کوئی بھی ایسا مواد جس سے یکساں مواقع فراہم نہ ہوں کو انتخابات کے مکمل ہونے تک شائع نہیں کیا جانا چاہیے۔

    نریندر مودی کے بچپن سے دنیا کے سب سے بڑے جمہوری ملک کے وزیر اعظم بننے تک کے سوانح حیات پر بننے والے ویب سیریز ’مودی: جرنی اف اے کامن مین‘ کو ایروس ناو نے پروڈیوس کیا۔

    قبل ازیں رواں ماہ الیکشن کمیشن نے مودی پر بننے والی فلم پر ووٹنگ کا عمل ختم ہونے تک پابندی عائد کردی تھی۔ چند روز بعد ہی کمیشن نے 24 گھنٹے نریندر مودی اور ان کی جماعت کے رہنماو ں کی ریلیوں، تقاریر، گانے دکھانے والے نامو ٹی وی پر پابندی عائد کی تھی۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ نامو ٹی وی کو اپنا تمام مواد منظوری کے لیے جمع کرانا ہوگا۔ 68 سالہ ہندو قوم پرست نریندر مودی دوبارہ حکومت بنانے کے لیے جدو جہد کر رہے ہیں۔

    الیکشن کمیشن، جس پر غیر موثر ہونے کا الزام عائد کیا جاتا ہے، میں مارچ میں مہمات کے آغاز پر شکایتوں کی بھرمار کی گئی۔گزشتہ ہفتے بھارتی سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے سیاسی رہنماوں کی انتخابی خلاف ورزیوں کے حوالے سے شکایات پر بروقت اقدامات کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔

  • خاشقجی قتل کیس، فن لینڈ و ڈنمارک نے سعودیہ کو اسلحے کی فروخت روک دی

    خاشقجی قتل کیس، فن لینڈ و ڈنمارک نے سعودیہ کو اسلحے کی فروخت روک دی

    ریاض : جمال خاشقجی قتل کے معاملے پر فن لینڈ اور ڈنمارک نے بھی سعودی عرب کو اسلحے کی فروخت پر پابندی عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں صحافی و کالم نویس جمال خاشقجی کے بہیمانہ قتل کی مذمت کرتے ہوئے جرمنی کے دو مزید یورپی ممالک نے بھی سعودی عرب کو اسلحے کی فروخت روک دی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جمال خاشقجی بے دردی سے قتل ہونے کے بعد سعودی عرب کو مغرب متعدد ممالک کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اسی تناظر میں ڈنمارک اور فن لینڈ نے سعودیہ کو اسلحے کی فروخت روکی ہے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل جرمنی سعودی عرب کو اسلحے کی فروخت کا معاہدہ ختم کرچکا ہے۔

    عالمی تحقیقاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق حالیہ برسوں میں سعودی عرب کو دئیے جانے والے اسلحے کی فروخت میں واضح کمی واقع ہوئی ہے۔

    تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب مختلف ممالک سے سالانہ 4.1 ارب ڈالرز کا اسلحہ بارود و جنگی ساز و سامان خریدتا تھا لیکن حالیہ برسوں میں برطانیہ سمیت کئی ممالک نے سعودی عرب کو اسلحہ فروخت کرنے میں کمی کردی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ دنیا بھر سعودی عرب کو سب سے زیادہ اسلحہ فروخت کرنے والا ملک امریکا ہے جو سالانہ 3.4 ارب ڈالرز کا جنگی ساز و سامان دیگر اسلحہ فروخت کرتا ہے جبکہ برطانیہ، فرانس و دیگر ممالک 68 کروڑ 80 لاکھ ڈالرز کا اسلحہ فروخت کرتے تھے۔

    رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ برطانوی حکومت نے گزشتہ دو برسوں میں مجموعی طور پر 1 ارب 27 کروڑ 90 لاکھ ڈالرز کا اسلحہ فروخت کیا ہے۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب کو اسلحہ و جنگی ساز و سامان سپلائی کرنے والے ممالک میں فرانس، کینیڈا، چین، ترکی، جنوبی افریقہ، جارجیا، سربیا اور اٹلی شامل ہیں۔

  • جمال خاشقجی کیس، جرمنی نے سعودیہ کو اسلحے کی فروخت روک دی

    جمال خاشقجی کیس، جرمنی نے سعودیہ کو اسلحے کی فروخت روک دی

    برلن : جرمنی نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے بہیمانہ قتل میں ملوث ذمہ داروں کو کیفرکردار تک پہنچانے کا مطالبہ کرتے ہوئے سعودی عرب کو اسلحے کی فروخت بند کردی۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی ملک جرمنی نے استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں امریکی اخبار سے منسلک سعودی صحافی جمال خاشقجی کی گمشدگی اور ہلاکت پر شدید مذمت کرتے ہوئے سعودی حکام کی وضاحتوں پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ سعودی سفارت خانے میں ہونے شاہی خاندان اور حکومتی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنانے والے صحافی کے درد ناک قتل نے سعودی عرب کی مشکلات میں مزید اضافہ کردیا۔

    جرمن حکومت نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث ذمہ داروں کے فوری کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے سعودی عرب کو اسلحے کی فروخت بند کرنے کا اعلان کردیا۔

    دوسری جانب ترک حکومت نے جمال خاشقجی کی استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے کے اندر جانے والی تصاویر میڈیا پر جاری کردی ہیں جبکہ صحافی کی ترک منگیتر سفارت خانے کے باہر ان کا انتظار کرتی رہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے مؤقف پیش کیا تھا کہ دی واشنگٹن پوسٹ سے منسلک صحافی اور کالم نویس جمال خاشقجی کہاں قتل ہوئے اور لاش کہا گئی انہیں معلوم نہیں۔


    مزید پڑھیں : صحافی جمال خاشقجی کی ہلاکت پر سعودی وضاحت ناکافی ہیں، جرمن چانسلر مرکل


    خیال رہے کہ ایک روز قبل جرمن چانسلر انجیلا مرکل اور وزیر خارجہ ہائیکو ماس کی جانب سے جاری کردہ مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم سخت ترین الفاظ میں اس عمل کی مذمت کرتے ہیں، جمال خاشقجی کی ہلاکت کی وجوہات کے بارے میں ہم سعودی عرب سے شفافیت کی توقع رکھتے ہیں، استنبول میں پیش آئے واقعے کے بارے میں دستیاب معلومات ناکافی ہیں۔

    واضح رہے کہ عالمی برادری کے شدید دباؤ کے بعد ترک اور سعودی مشترکہ تحقیقات کے بعد سعودی عرب نے تسلیم کرلیا کہ صحافی جمال خاشقجی استنبول میں سعودی قونصل خانے میں ہی مارے گئے تھے۔


    مزید پڑھیں: سعودی عرب نے صحافی جمال خاشقجی کی قونصلیٹ میں موت کی تصدیق کردی


    سعودی میڈیا نے ابتدائی چھان بین کے نتائج کے بعد تصدیق کی تھی کہ خاشقجی دراصل قونصل خانے میں ہونے والی ایک ہاتھا پائی میں ہلاک ہوئے، اس واقعے کے بعد سعودی حکومت نے 18 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا اور دو اہم اہلکاروں کو برطرف بھی کردیا۔

    خیال رہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی دو اکتوبر کو استنبول میں سعودی قونصل خانے میں جانے کے بعد سے لاپتہ تھے، ترک حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ خاشقجی کو سعودی قونصل خانے میں ہی قتل کرکے ان کی لاش کے ٹکڑے کردئیے گئے ہیں۔

  • جمال خاشقجی کی گمشدگی، برطانوی سرمایہ کار نے سعودیہ میں سرمایہ کاری روک دی

    جمال خاشقجی کی گمشدگی، برطانوی سرمایہ کار نے سعودیہ میں سرمایہ کاری روک دی

    لندن : برطانوی سرمایہ کار رچرڈ برانسن نے صحافی جمال خاشقجی کی گمشدگی کے معاملے پر سعودی عرب میں کی گئی سرمایہ کاری روکتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی حکومت کے اپنے ہی شہریوں کی گمشدگی میں ملوث ہونے کی اطلاعات نے مایوس کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں موجود سعودی عرب کے سفیر شہزادہ محمد بن نواف السعود نے جمال خاشقجی سے متعلق کہا ہے کہ ’میں سعودی صحافی کے لیے فکر مند ہوں، اس معاملے پر رائے دینا قبل از وقت ہوگا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جمال خاشقجی وہ صحافی ہیں جو سعودی حکومت کی پالیسیوں کو بے تحاشا تنقید کا نشانہ بناتے تھے، استنبول میں موجود سعودی سفارت خانے کا دورہ کرنے کے بعد واپس نہیں آئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی صحافی کی گمشدگی کے معاملے پر برطانیہ کی کارباری شخصیت سر رچرڈ برانسن نے سعودی عرب میں سرمایہ کاری روک دی ہے۔

    برطانیہ میڈیا کا کہنا ہے کہ جمال خاشقجی کی منگیتر کو خدشہ ہے کہ صحافی کو سفارت اغواء یا قتل کردیا گیا ہے، جبکہ ترک پولیس کا خیال ہے کہ استنبول میں صحافی جمال خاشقجی کو سعودی جاسوسوں نے قتل کردیا ہے۔

    دوسری جانب سعودی حکام مسلسل صحافی جمال خاشقجی کے قتل یا اغواء میں ملوث ہونے کی تردید کررہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ صحافی کچھ دیر بعد ہی سفارت خانے سے نکل گئے تھے۔

    سعودی سفیر شہزادہ محمد بن نواف السعود کا کہنا تھا کہ صحافی کے قتل کی تحقیقات جاری ہیں لہذا نتائج کے بارے میں کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔

    برطانوی وزیر خارجہ جیمری ہنٹ اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سعودی عرب پر دباؤ ڈالتے ہوئے جمال خاشقجی کے معاملے میں وضاحت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق سر رچرڈ برانسن نے سعودی میں جاری دو سیاحتی منصوبوں کو بند کرنے اور سعودی حکومت کے ساتھ خلائی منصوبوں میں کی جانے والی سرمایہ کاری کو بھی روکنے کا اعلان کیا ہے۔

    برطانوی سرمایہ کار رچرڈ برانسن کا کہنا تھا کہ مجھے سعودی عرب کی موجودہ حکومت سے بہت توقعات تھیں لیکن سعودی عرب کے اپنے ہی شہری کی گمشدگی میں ملوث ہونے کی اطلاعات نے بہت ناامید کیا ہے۔

    واضح رہے کہ ولی عہد محمد بن سلمان کی پالیسیوں پر تنقید کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع ہونے کے بعد جمال خاشقجی خود ساختہ جلا وطنی ہوکر امریکا منتقل ہوگئے تھے جہاں وہ مشہور اخبار واشنگٹن پوسٹ میں صحافتی ذمہ داریاں انجام دے رہے تھے۔

  • امریکی سپریم کورٹ کے جج کی تعیناتی ایف بی آئی نے روک دی

    امریکی سپریم کورٹ کے جج کی تعیناتی ایف بی آئی نے روک دی

    واشنگٹن : امریکی سپریم کورٹ کے لیے ٹرمپ کی جانب سے نامزد جج کی تعیناتی منظوری کے باوجود ایف بی آئی نے جنسی ہراسگی کے الزامات کے باعث روک دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امریکی سپریم کورٹ کے لیے نامزد متنازع جج بریٹ کیوانوف کی تعیناتی سینیٹ کی جوڈیشل کمیٹی کی منظوری کے باوجود فیڈرل انوسٹی گیشن بیورو کی جانب سے روک دی گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایف بی آئی کو خاتون نے بریٹ کیوانوف کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے کی شکایت درج کروائی تھی جس کے باعث تعیناتی کا معاملہ روکا گیا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی سینیٹ میں ٹرمپ کے نامزد متنازع جج کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کی منظوری کے حوالے سے 11 ریپبلیکن اراکین سینیٹ امریکی صدر کے فیصلے پر متفق نظر آئے جبکہ 10 دیموکریٹ اراکین سینیٹ نے جج کی تعیناتی کے خلاف حق رائے دہی استعمال کیا۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سینیٹ میں اراکین کی صورتحال دیکھنے اور ایف بی آئی کے مداخلت کے باعث تعیناتی کا معاملہ فل سینیٹ میں جائے گا جہاں ٹرمپ حامیوں کی اکثریت کم جبکہ ڈیموکریٹ اراکین سینیٹ کی تعداد 51 کے مقابلے میں 49 ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایریزونا سے تعلق رکھنے والے ریپبلیکن سینیٹ جیف فلیک نے درخواست کی ہے کہ تعیناتی کا معاملہ فل سینیٹ میں بھیجنے سے قبل ایک ہفتے کا تعطل دیا جائے تاکہ امریکی سیکیورٹی ایجنسی ایف بی آئی جج پر عائد جنسی ہراسگی کے الزامات کی تحقیقات کرسکے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کی جانب سے نامزد جج بریٹ کیوانوف پر خاتون ڈاکٹر کرسٹین بلیسی فورڈ نے جنسی زیادتی کا الزام عائد کیا تھا۔

    ڈاکٹر کرسٹین بلیسی فورڈ کا کہنا تھا کہ زمانہ طالب علمی میں بریٹ کیوانوف نے 36 برس قبل سنہ 1980 میں ایک تقریب کے دوران شراب نوشی کی کثرت کے باعث مجھے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق جج بریٹ کیوانوف نے گذشتہ روز کیس کی سماعت کے دوران خاتون ڈاکٹر کی جانب سے عائد کردہ الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا میں زمانہ طالب علمی کیا زندگی میں کسی کو جنسی ہراساں نہیں کیا۔

    بریٹ کیوانوف کا کہنا ہے کہ ڈیموکریٹس کی جانب سے مجھ پر خاتون ڈاکٹر کے عائد جنسی ہراسگی کے الزامات کی ایف بی آئی کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ سیاسی فائدہ حاصل کرنے کے لیے ہے۔

  • لاہور ہائیکورٹ نےاوبراورکریم ٹیکسی سروس کےخلاف کارروائی سےروک دیا

    لاہور ہائیکورٹ نےاوبراورکریم ٹیکسی سروس کےخلاف کارروائی سےروک دیا

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے ٹیکسی سروس فراہم کرنے والی کمپنی کریم اور اوبر کے خلاف کارروائی سے روک دیا۔عدالت نے پنجاب حکومت سمیت دیگرفریقین سے جواب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کےمطابق لاہور ہائی کورٹ میں ٹیکسی سروس فراہم کرنے والی کمپنی کریم اور اوبر کو بندکرنے کےخلاف کیس کی سماعت ہوئی،درخواست منیر احمدکی جانب سے دائرکی گئی تھی۔

    عدالت نے ٹیکسی سروس فراہم کرنے والی کمپنی کے خلاف کارروائی سے روکتے ہوئے پنجاب حکومت سمیت دیگر فریقین سے جواب طلب کرلیا۔

    درخواست گزار کا موقف تھا کہ جب تک قانون نہیں بنتا، ٹیکسی سروس فراہم کرنے والی کمپنی کےخلاف کارروائی نہیں کی جاسکتی۔ عدالت حکومت کو قانون سازی تک کارروائی سے روکنے کا حکم جاری کرے۔

    مزید پڑھیں:اوبر اور کریم ٹیکسی سروس ‌غیر قانونی قرار، کریک ڈاؤن کا آغاز

    واضح رہےکہ3روزقبل پنجاب حکومت نے لاہور سمیت پنجاب دیگر شہروں میں موبائل ایپ کے ذریعے چلنے والی کمپنیوں کی سروس بند کرنے کا اعلان کیاتھا۔جس کے بعد محکمہ ٹرانسپورٹ نے نجی کیب سروسز کی سو سے زائد گاڑیوں کو تحویل میں لے لیا تھا۔