Tag: رپورٹ جاری

  • کراچی مجرموں کے لیے جنت بن گیا، 2023 کے جرائم کی ہوش اڑا دینے والی تفصیلات

    کراچی مجرموں کے لیے جنت بن گیا، 2023 کے جرائم کی ہوش اڑا دینے والی تفصیلات

    کراچی : شہر قائد مجرموں کے لیے جنت بن گیا، گزشتہ سال 2023 میں مجموعی طور پر ڈکیتی کی وارداتوں میں اضافہ ہوا جس کی تفصیلات اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلیں۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں گزشتہ سال جرائم کی 90 ہزار سے زائد وارداتیں رپورٹ ہوئیں، جس میں مختلف واقعات میں 100 سے زائد افراد کو قتل کیا گیا، شہری گاڑیوں،  موٹرسائیکلوں اور موبائل فونز سے محروم ہوئے۔

    رپورٹ کے مطابق کراچی میں 2023 میں  90 ہزار سے زائد وارداتیں رپورٹ ہوئیں جبکہ 134 شہریوں کو بے دردی سے ڈکیتی مزاحمت پر قتل کیا گیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2023 میں 28 ہزار سے زائد شہریوں کے موبائل اور 59 ہزار 305 موٹر سائیکلیں چھینی گئیں اس کے علاوہ 12 ماہ میں 2 ہزار 336 کاریں چوری یا چھینی گئیں۔

    رپورٹ کے مطابق کراچی میں 2023 میں 2 بینک لٹے، 17 اغوا برائے تاوان کی وارداتیں ہوئیں جبکہ بھتے کے 50 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ مجموعی طور پر 411 شہری مختلف واقعات میں قتل ہوئے، سینکڑوں شہری ڈکیتی مزاحمت کے دوران زخمی ہوئے، 2023 میں اغوا اور بھتہ خوری کے کیسز بھی بڑھے۔

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں یہ ہفتہ کیسا رہا؟ رپورٹ جاری

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں یہ ہفتہ کیسا رہا؟ رپورٹ جاری

    کراچی : پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مجموعی طور پر مثبت ریکارڈ ساز کاروباری ہفتہ رہا، کاروباری ہفتے میں ہنڈریڈ انڈیکس میں 2268 پوائنٹس کا زبردست اضافہ ہوا۔

    ہینڈرڈ انڈیکس ایک ہفتے میں 4.25 فیصد اضافے سے بلند ترین سطح 55391 پر بند ہوا، کاروباری ہفتے میں 100 انڈیکس 3213 پوائنٹس کے بینڈ میں رہا۔

    ہنڈریڈ انڈیکس کی ہفتہ وار بلند ترین سطح 55506 رہی، ہنڈریڈ انڈیکس کی ہفتہ وار کم ترین سطح 53166رہی۔

    بازار میں ایک ہفتے میں 2 ارب 17 کروڑ شیئرز کے سودے ہوئے۔ شیئرز بازار کے ہفتہ وار کاروبار کی مالیت 77 ارب 44 کروڑ روپے رہی۔

    مارکیٹ کیپٹلائزیشن ایک ہفتے میں 276 ارب روپے بڑھی ہے، کاروباری ہفتے کے اختتام پر مارکیٹ کیپٹلائزیشن 7953 ارب روپے ہے۔

  • حکومت نے 8 ماہ میں کتنا قرضہ لیا؟ رپورٹ جاری

    حکومت نے 8 ماہ میں کتنا قرضہ لیا؟ رپورٹ جاری

    اسلام آباد : اقتصادی امور ڈویژن نے موجودہ دور حکومت کے رواں مالی سال میں لیے گئے قرضوں سے متعلق مکمل رپورٹ جاری کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مالیاتی بحران سے دوچار پاکستان پر ملکی و غیر ملکی قرضوں کا بوجھ مسلسل بڑھتا جارہا ہے، اقتصادی امور ڈویژن (ای اے ڈی) کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال جولائی سے مارچ تک پاکستان کو 7.76 ارب ڈالر کا قرضہ ملا۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال کی نسبت اس دوران 5 ارب ڈالر قرضہ کم لیا گیا، گزشتہ مالی سال اسی عرصے میں 12.7 ارب ڈالر قرض ملا تھا۔

    اے ای ڈی کی رپورٹ کے مطابق عالمی مالیاتی اداروں سے 4 ارب 2 کروڑ ڈالر سے زائد کا قرض ملا، مارچ 2023 میں پاکستان کو 35 کروڑ 87 لاکھ ڈالر کا قرض ملا، رواں مالی سال 22 ارب ڈالر سے زائد کے قرض حصول کا تخمینہ تھا۔

    پاکستان کو رواں مالی سال جولائی تا مارچ میں ایشیائی ترقیاتی بینک نے 1ارب 94کروڑ ڈالر قرضہ فراہم کیا، عالمی بینک نے 1 ارب 10 کروڑ ڈالر سے زائد کا قرض دیا، آئی ایم ایف سے پاکستان کو 1ارب 16 کروڑ ڈالر سے زائد کا قرض ملا۔

    اس کے علاوہ سعودی عرب نے پاکستان کو 88 کروڑ ڈالر سے زائد کا قرض دیا، سعودی عرب نے 78 کروڑ ڈالر سے زائد رقم تیل کی سہولت کیلئے دی، سعودی عرب نے 10 کروڑ ڈالر پراجیکٹ فنانسنگ کی مد میں پاکستان کو فراہم کی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ جولائی تا مارچ کمرشل بینکوں سے90کروڑ ڈالر کا قرض ملا، نیا پاکستان سرٹیفکیٹ سے 61کروڑ ڈالر سے زائد کی رقم ملی۔

  • وزارت خزانہ نے جولائی تا نومبر اکنامک اپ ڈیٹ آؤٹ لُک رپورٹ جاری کردی

    اسلام آباد: وزارت خزانہ نے جولائی تا نومبر اکنامک اپ ڈیٹ آؤٹ لُک رپورٹ جاری کردی ہے۔

    جاری کردہ دستاویزات  کے مطابق جولائی تا نومبر ترسیلات زر میں 9.6 فیصد کی کمی ہونے کے بعد  12 ارب ڈالرز رہیں۔

    وزارت خزانہ کی آؤٹ لک رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر مالیاتی خسارہ 1266 ارب روپے رہا، گزشتہ مالی سال اس عرصے میں خسارہ 587 ارب روپے تھا۔

    جولائی تااکتوبر 98 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ استعمال ہوا، گزشتہ مالی سال اس عرصے میں ترقیاتی بجٹ 207 ارب روپے تھا۔

    جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ جولائی تا اکتوبر نان ٹیکس ریونیو میں 23.4 فیصد کی کمی ہوئی ہے،  نان ٹیکس ریونیو 452 ارب سے کم ہوکر 346 ارب روپے رہے ہیں۔

    وزیر خزانہ کی آؤٹ لک رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایف بی آر کی ٹیکس آمدن 2688 رہی، جولائی تا نومبر برآمد ات 12.1 ارب ڈالرز رہیں، جبکہ درآمدات 24.9 ارب ڈالرز رہیں۔

    دستاویز میں مزید بتایا گیا کہ 5 ماہ میں کرنٹ اکاونٹ خسارہ 3.1 ارب ڈالرز رہا، اس عرصے میں گزشتہ سال خسارہ 7.2 ارب ڈالرز تھا۔

    وزارت خزانہ کی آؤٹ لک رپورٹ  کے مطابق رواں مالی سال کے 5 ماہ میں سرمایہ کاری 43 کروڑ ڈالرز  رہی، گزشتہ مالی سال اس عرصے میں غیر ملکی سرمایہ کاری 88 کروڑ ڈالرز تھی۔

    جاری کردہ دستاویزات  کے مطابق 5 ماہ میں اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 5.1 ارب ڈالرز  پر آگئے، گزشتہ مالی سال اس عرصے میں ذخائر 17.6 ارب ڈالرز تھے۔

  • چین کا کورونا وائرس کے یومیہ کیسز اور اموات رپورٹ جاری نہ کرنے کا فیصلہ

    چین نے کورونا وائرس کے یومیہ کیسز اور اموات کی رپورٹ جاری نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    خبر ایجنسی کے مطابق چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن نے کہا کہ آج سے وبا کے بارے میں یومیہ معلومات شائع نہیں کریں گے۔

    چینی میڈیا رپورٹ کے مطابق اب چائنیز سینٹر فارڈیزیز کنٹرول عالمی وبا سے متعلق معلومات جاری کرےگا۔

    کمیشن کے مطابق سی ڈی سی کورونا معلومات تحقیقی مقاصد کے لیے شائع کرے گا۔

    خبر ایجنسی کے مطابق کورونا سے متعلق سی ڈی سی کی معلومات شائع ہونے کا وقت نہیں بتایا گیا۔ سی ڈی سی عمومی طور پر کورونا سے متعلق ماہانہ رپورٹ جاری کرتا ہے۔

  • پہلی سہ ماہی : اسٹیٹ بینک کی معیشت کی کارکردگی سے متعلق رپورٹ جاری

    پہلی سہ ماہی : اسٹیٹ بینک کی معیشت کی کارکردگی سے متعلق رپورٹ جاری

    کراچی : اسٹیٹ بینک نے مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ملکی معیشت کی کارکردگی سے متعلق رپورٹ جاری کردی, رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران صنعتی شعبے کی کارکردگی منفی ایک اعشاریہ سات فیصد رہی۔

    خام تیل کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی بڑھی، سیاسی تبدیلی کی وجہ سے بیرونی ادائیگیوں کو غیریقینی صورتحال کا سامنا رہا، رواں مالی سال جولائی سے ستمبر دوہزار اٹھارہ روپے کی بے قدری، شرح سود اور ریگولیٹری ڈیوٹیز میں اضافہ اور بڑے پیمانے کی صنعتوں کی افزائش منفی ایک اعشاریہ سات فیصد رہی۔

    نان فائلرز پرجائیداد اور گاڑیوں کی خریداری پر پابندی سے بھی صنعتی نمو میں کمی ہوئی، بارشیں کم ہونے کی وجہ سے زرعی شعبے کی نمو بھی کم رہی، خام تیل کی قیمتیں بڑھنے سے مہنگائی میں اضافہ ہوا۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق پہلی سہ ماہی میں معاشی ماحول چیلنجنگ رہا، عام انتخابات کے بعد سیاسی تبدیلی کی وجہ سے غیریقینی صورتحال کا سامنا رہا، نئی حکومت نے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے ترقیاتی اخراجات کم کیے۔

    ٹیکس چھوٹ کو جزوی کم کیا، بیرونی فنانسنگ کے نئے ذرائع تلاش کئے لیکن معیشت کو درپیش مسائل کے حل کے لئے اصلاحات میں تیزی لانا ضروری ہوگی۔

  • آنے والے دنوں میں ملکی معاشی صورتحال کیا ہوگی؟ اسٹیٹ بینک کی رپورٹ جاری

    آنے والے دنوں میں ملکی معاشی صورتحال کیا ہوگی؟ اسٹیٹ بینک کی رپورٹ جاری

    اسلام آباد : اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے پیش گوئی کی ہے کہ معاشی شرح نمو کا مقررہ ہدف کا حصول ممکن نہیں ہے، مہنگائی آئندہ چند ماہ میں دگنی ہوجائے گی، رواں مالی سال جاری کھاتوں کا توازن مزید بگڑ سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے شرح نمو میں کمی ،مالیاتی خسارے اور جاری کھاتوں میں اضافے کی پیش گوئی کردی، اسٹیٹ بینک کی ملکی معیشت پر جاری کی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال اقتصادی ترقی کی رفتار سست پڑ جائے گی اور مہنگائی بھی بے لگام ہوجائے گی۔

    بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے اور خام تیل مہنگا ہونے کے باعث مہنگائی میں نمایاں اضافہ ہوگا، مہنگائی میں اضافے کی شرح ساڑھے سات فیصد سے تجاوز کرجائے گی۔

    اسٹیٹ بینک کا ،مزید کہنا ہے کہ روپے کی قدر میں کمی سے ملک پر قرضوں کے بوجھ میں گیارہ سو ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے، قرضے جی ڈی پی کا باہتر اعشاریہ پانچ فیصد ہو گئے ہیں جو کہ آئین کی خلاف ورزی ہے۔

    اسٹیٹ بینک نے پیش گوئی کی ہے کہ درآمدات کا حجم ساٹھ ارب ڈالر جبکہ برآمدات اٹھائیس ارب ڈالر تک بڑھ سکتی ہیں۔
    غیر ملکی سرمایہ کاری سے متعلق اسٹیٹ بینک کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال کے پہلے 3 ماہ میں غیر ملکی سرمایہ کاری 60 فیصد گھٹ گئی۔

    جولائی2018 تا ستمبر2018 میں غیر ملکی سرمایہ کاری25 کروڑ43 لاکھ ڈالر رہی جبکہ گذشتہ مالی سال اسی مدت میں ملکی سرمایہ کاری68کروڑ70 لاکھ ڈالر تھی اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال 3 ماہ براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں 43 فیصد کمی ہوئی ہے۔

    جولائی تا ستمبر2018 میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری 44 کروڑ ڈالر رہی، رواں مالی سال 3 ماہ میں اسٹاک مارکیٹ سے18کروڑ پچاس لاکھ ڈالر کا انخلا ہوا، گذشتہ مالی سال اسی مدت میں7کروڑ 80 لاکھ ڈالر کا انخلا ہوا تھا۔

  • لندن میں چاقو زنی کی وارداتوں میں ہوش ربا اضافہ، رپورٹ جاری

    لندن میں چاقو زنی کی وارداتوں میں ہوش ربا اضافہ، رپورٹ جاری

    لندن: برطانوی پولیس نے ملک بھر میں ہونے والی چاقو زنی کی وارداتوں کے حوالے سے رپورٹ جاری کردی جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ چھری کے ذریعے نشانہ بنانے کے واقعات میں ہوش ربا اضافہ ہوا۔ 

    تفصیلات کے مطابق برطانوی پولیس نے ملک کے مختلف شہروں میں ہونے والی چاقو زنی کی وارداتوں کے اعدادو شمار جاری کردیے ، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں برس حملوں میں اضافہ ہوا اور  16 فیصد واقعات برطانوی دارالحکومت لندن میں پیش آئے۔

    برطانوی پولیس کے مطابق جرائم میں اضافے کی وجہ منشیات کا استعمال ہے، جرائم پیشہ افراد نشے میں دھت ہوکر اس طرح کے واقعات میں ملوث پائے گئے ہیں۔

    اعدادوشمار کے مطابق فروری کے پہلے ہفتے میں صرف لندن کے 283 شہریوں کو حملہ آوروں نے نشانہ بنایا جبکہ پولیس نے چھاپہ مار کارروائیوں میں 250 سے زائد چھریاں ودیگر مسروقہ سامان برآمد کیا۔

    رواں سال مارچ میں چاقو کے وار کے 14 واقعات رپورٹ ہوئے جس میں ایک افراد ہلاک اور 11 زخمی ہوئے۔

    اپریل میں چاقو زنی کی 7 وارداتیں ہوئیں جن میں خاتون سمیت 2 افراد قتل ہوئے اور 7 افراد زخمی ہوئے، واردات کے بعد لندن پولیس نے شک کی بنیاد پر جائے وقوعہ سے خاتون اور نوجوان کو حراست میں بھی لیا۔

    اسی طرح مئی میں چاقو سے حملوں کی 5 وارداتیں ریکارڈ ہوئیں جس کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور 2 زخمی ہوئے۔

    رپورٹ کے مطابق جون میں لندن کے علاقے کنگسٹن اسٹریٹ پر چاقو کے وار سے دو افراد زخمی ہوئے جبکہ ساؤتھ لندن میں 20 سالہ شخص جان کی بازی ہار گیا، 12 جون کو 20 سالہ نوجوان کو چاقو کے وار سے زخمی کیا گیا، جبکہ 17 جون کو جنوب مشرقی لندن میں 15 سالہ نوجوان کو نشانہ بنایا گیا۔

    اسی طرح جولائی میں 17 سالہ کترینا کو چاقو سے  نشانہ بنایا گیا  جائے وقوعہ پر موجود شہریوں نے لڑکی کو ابتدائی طبی امداد فراہم کی تاہم وہ دوران علاج دم توڑ گئی، چالیس سالہ شخص  کو چاقو کے وار سے زخمی کیا گیا جسے لندن ایئر ایمبولینس کے ذریعے اسپتال پہنچایا گیا۔

    لندن پولیس کے مطابق رواں برس  اگست میں چاقو زنی کی وارداتوں میں 6 افراد قتل اور متعدد زخمی ہوئے جبکہ پولیس نے 16 سالہ لڑکے اور ایک خاتون کو حراست میں بھی لیا۔

    ستمبر میں تین افراد کو چاقو کے وار سے نشانہ بنایا گیا، نوجوان اسپتال منتقل کرنے کے دوران زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوگیا جبکہ دو افراد زخمی ہوئے۔

     یکم اکتوبر سے 13 اکتوبر کے درمیان دو افراد کو چاقو کے وار سے زخمی کیا گیا۔

    برطانوی پولیس کے مطابق رواں برس میں سب سے زیادہ  40،147چاقو زنی کی وارداتیں ہوئیں جو گزشتہ 10 سالوں سے کئی زیادہ ہے۔

  • ٹرمپ کی پاکستان پالیسی کیا ہوگی؟ امریکی تھنک ٹینکس کی رپورٹ جاری

    ٹرمپ کی پاکستان پالیسی کیا ہوگی؟ امریکی تھنک ٹینکس کی رپورٹ جاری

    واشگنٹن : بڑے امریکی تھنک ٹینکس نے ٹرمپ انتظامیہ کی ممکنہ پاکستان پالیسی کے حوالے سے رپورٹ جاری کر دی۔ رپورٹ میں پاکستان کو ایک ابھرتی ہوئی جوہری قوت قرار دیتے ہوئے پاکستان میں اسلامی شدت پسندی کے فروغ پر بھی تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔

    واشگنٹن میں اے آر وائی نیوز کے نمائندے جہاں زیب علی کے مطابق امریکہ کے معروف ترین پالیسی ساز تھنک ٹینکس ہیریٹیج فاؤنڈیشن اور ہڈسن انسٹی ٹیوٹ نے مستقبل میں پاک امریکہ تعلقات کی سمت طے کرنے کیلئے ایک تفصیلی رپورٹ جاری کر دی ہے۔

    رپورٹ میں ٹرمپ انتظامیہ سے کہا گیا ہے کہ پاکستان کے ساتھ تعاون اور امداد کو شرائط سے مشروط کرنے کی ضرورت ہے جبکہ پاکستان کو کالعدم تنظیموں، جہادی گروپس، اقلیتو ں کے حقوق اور بین الاقوامی برادری کے ساتھ تعاون کیلئے دباؤ ڈالنے کی ضرورت ہے۔

    حسین حقانی ہڈسن انسٹی ٹیوٹ رپورٹ میں پاکستان کو ایک ابھرتی ہوئی جوہری قوت قرار دیا گیا اور ساتھ ساتھ ہی پاکستان میں اسلامی شدت پسندی کے فروغ پر بھی تحفظات کا اظہار کیا گیا۔

    رپورٹ کی خالق ہیریٹیج فاؤنڈیشن کی ڈائریکٹر لیزا کرٹس کہتی ہیں کہ نواز شریف کی حکومت شدت پسندی کوشکست اور پڑوسی ممالک سے تعاون کیلئے صحیح سمت میں کام کر رہی ہے۔

    اس موقع پر پاکستانی سفارت خانے کے اعلی اہلکار نے رپورٹ کو جانبدارانہ قرار دیتے ہوئے اس کے مندراجات سے اختلاف کیا اور دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستانیوں کی قربانیوں کی نشاندہی کی۔

    سوال جواب کی سیشن کے دوران کچھ پاکستانیوں نے حسین حقانی اور لیزا کرٹس سے سخت مزاج میں سوالات کئے اور کشمیر کے معاملے پر توجہ دینے کا بھی مطالبہ کیا،جبکہ سوال کرنے والے ایک شخص کو اخلاقیات کی حدود پار کرنے پر سیکورٹی نے عمارت سے باہر بھی نکال دیا۔

    حاضرین میں موجود چند امریکی تجزیہ کاروں کی رائے میں خطے میں امن و استحکام کیلئے پاکستان کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔

  • پانامہ لیکس : آئندہ ماہ مزید ناموں سےپردہ ہٹانے کا اعلان

    پانامہ لیکس : آئندہ ماہ مزید ناموں سےپردہ ہٹانے کا اعلان

    کراچی : پانامہ لیکس کی جانب سے اگلے ماہ 9 مئی کو ایک اوررپورٹ جاری کرنے کا اعلان کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اس بار جاری ہونے والی رپورٹ میں 400 سے زائد پاکستانیوں کے نام شامل ہیں۔ آئی سی آئی جی نے اعلان کیا ہے کہ اس بار جاری ہونے والی لسٹ میں دو لاکھ سے زیادہ افراد کی آف شورکمپنیز کی تفصیلات جاری کی جائیں گی ۔ اعلان کے مطابق رپورٹ پر کام مکمل ہوچکا ہے۔

    امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ اس بار پانامہ لیکس میں ہونے والے انکشافات میں ماضی کے تمام ریکارڈ پیچھے رہ جائیں گے، جن پاکستانیوں کے نئے آنے والی رپورٹ میں نام ہے ان کی آف شورکمپنیزاورجائیدادیں سوئزر لینڈ ،آئر لینڈ ،سنگا پور اورہانگ کانگ جیسے ممالک میں موجود ہیں۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق آف شور کمپنیز میں نامزد ہونے والے افراد کا تعلق کراچی اور لاہور کے پوش علاقوں سے ہے ۔

    پانامہ لیکس کی تحقیقاتی رپورٹس منظرعام پر آنے کے بعد سے دنیا بھر کے اعلیعہدوں پر تعینات افراد نے استعفی دئیے ہیں،جس میں آئس لینڈ کے وزیر اعظم بھی شامل ہیں اور کئی ممالک میں اس رپورٹ کی بنیاد پر تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

    پانامہ لیکس پپپررزمیں  جہاں دنیا بھر کے لوگ نامزد ہیں وہی پاکستان کے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز اور ان کی صاحبزادی مریم صفدرکا نام بھی شامل ہے۔

    واضح رہے کہ پانامہ لیکس میں وزیراعظم کے اہل خانہ کے نام شائع ہونے پراپوزیشن اورعوام کے احتجاج کے بعد وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے 5 اپریل 2016 کو ریٹائرڈ ججز پر مشتمل ایک کمیشن کی تشکیل کا اعلان کیا گیاہے۔