Tag: رپورٹ

  • ملک بھر کی جیلوں میں سینکڑوں قیدی مختلف ذہنی و جسمانی بیماریوں کا شکار

    ملک بھر کی جیلوں میں سینکڑوں قیدی مختلف ذہنی و جسمانی بیماریوں کا شکار

    اسلام آباد: سپریم کورٹ کو دی جانے والی ایک رپورٹ کے مطابق ملک بھر کی جیلوں میں موجود 21 سو قیدی مختلف جسمانی بیماریوں جبکہ 594 قیدی ذہنی بیماریوں کا شکار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ‏صدر سپریم کورٹ بار سید قلب حسن کی سپریم کورٹ کو دی گئی رپورٹ میں جیلوں سے متعلق اہم انکشافات‏ کیے گئے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق ملک بھر کی جیلوں میں سزا یافتہ قیدیوں کی تعداد 25 ہزار 456 ہے جبکہ انڈر ٹرائل قیدیوں کی تعداد 48 ہزار 8 ہے۔ ملک بھر کی 114 جیلوں میں 60 سال سے زائد عمر کے 15 سو 27 افراد موجود ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ مختلف جیلوں میں 11 سو 84 خواتین بھی جیلوں میں بند ہیں، پنجاب اور پختونخواہ کی جیلوں میں 140 نوزائیدہ بچے بھی ماؤں کے ہمراہ بند ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق ملک کی مختلف جیلوں میں 33 فیصد سے زائد اضافی قیدیوں کو رکھا گیا ہے، جیلوں میں موجود 21 سو قیدی مختلف جسمانی بیماریوں کا شکار ہیں۔ ملک بھر کی مختلف جیلوں میں قید 594 قیدی ذہنی بیماریوں کا شکار ہیں۔

    سپریم کورٹ کو دی جانے والی رپورٹ کے مطابق 24 سو قیدی ایڈز اور ہیپاٹائٹس جیسی مہلک بیماریوں کا شکار ہیں، صرف پنجاب میں 66 معذور قیدی مختلف جیلوں میں بند ہیں، جیلوں میں بند ٹی بی کے مریضوں کی تعداد 173 ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ پنجاب کی 10 فیصد جیلوں میں ایمبولینس کی سہولت موجود نہیں، جیلوں میں نفسیاتی معالج کی 58 اسامیاں بھی خالی ہیں، جیلوں میں ڈاکٹروں کی 108 اسامیاں بھی خالی ہیں۔

  • ایک سال کے دوران ترقیاتی منصوبوں پر 372 ارب روپے خرچ

    ایک سال کے دوران ترقیاتی منصوبوں پر 372 ارب روپے خرچ

    اسلام آباد: حکومت پاکستان نے رواں مالی سال مختلف نوعیت کے منصوبوں پر قومی خزانے سے 372 ارب روپے کی رقم خرچ کی، مزید 200 ارب روپے ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کیے جانے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی ترقیاتی پروگرام کے ریلیز ہونے والے فنڈز کی تفصیلات جاری کردی گئی، رواں مالی سال کے پہلے ساڑھے 8 ماہ پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کی مد میں 465 ارب کے فنڈز کا اجرا کیا گیا۔

    حکومت نے وفاقی وزارتوں کے ترقیاتی پروگرام کے لیے 193 ارب کے فنڈز جاری کیے، نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 145 ارب کی رقم جاری کی گئی، سیکیورٹی انتظامات بہتر کرنے کے لیے 38 ارب سے زائد کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    دستاویزات کے مطابق صوبہ پختونخواہ میں ضم شدہ اضلاع کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے بھی 23 ارب رقم جاری کی گئی، کابینہ ڈویژن کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 30 ارب کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    رپورٹ کے مطابق آزاد کشمیر کے لیے 21 ارب، گلگت بلتستان کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 13 ارب اور اعلیٰ تعلیمی کمیشن کے لیے 22 ارب 73 کروڑ روپے سے زائد کی رقم جاری کی گئی۔

    دستاویز میں کہا گیا کہ رواں مالی سال حکومت نے پی ایس ڈی پی کی مد میں 701 ارب مختص کیے ہیں۔

    572 ارب روپے سے زائد منصوبوں کے لیے حکومتی خزانے سے رقم خرچ ہوگی، 128 ارب کی رقم کے منصوبے بیرونی امداد سے مکمل کیے جائیں گے، حکومت نے قومی خزانے سے منصوبوں کے لیے 372 ارب رقم خرچ کی ہے جبکہ بیرونی امداد کے منصوبوں کے لیے اب تک 92 ارب 73 کروڑ کے فنڈز جاری کیے گئے۔

  • وزیراعظم کا گندم،چینی بحران پر حتمی رپورٹ ایک ہفتے میں جمع کرانے کا حکم

    وزیراعظم کا گندم،چینی بحران پر حتمی رپورٹ ایک ہفتے میں جمع کرانے کا حکم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے گندم، چینی بحران پر حتمی تحقیقاتی رپورٹ جمع نہ کرانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو ایک ہفتے کی ڈیڈ لائن دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں معاشی وسیاسی صورتحال سمیت11 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔

    اجلاس کے دوران وزیراعظم نے گندم، چینی بحران پر حتمی تحقیقاتی رپورٹ جمع نہ کرانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو ایک ہفتے کی ڈیڈ لائن دے دی۔

    وزیراعظم عمران خان نے مہنگائی میں مزید کمی کے لیے اقدامات تیز کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ارکان مہنگائی میں مزید کمی کے لیے اقدامات پرخصوصی توجہ دیں۔

    اجلاس میں میٹابولزم کے شکار بچوں کی لائف سیونگ غذا کی فراہمی کے لیے ایس آر او کا عندیہ دے دیا، لائف سیونگ غذا کی فراہمی کے لیے امپورٹ پر ڈیوٹی ختم کرنے کی تجویز دی گئی۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عوام سے وعدہ کیا ہے بحران میں ملوث لوگوں کو بے نقاب کیا جائےگا، رپورٹ تیار ہوگئی تو کابینہ ڈویژن نے اجلاس میں کیوں پیش نہیں کی؟ وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو کھری کھری سنا دیں۔

    وفاقی کابینہ کے اجلاس میں یوٹیلٹی اسٹورز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں توسیع کی منظوری دے دی، یوٹیلٹی اسٹورز کے بورڈ میں 3 پرائیویٹ ممبرز شامل کیے جائیں گے۔

    وفاقی کابینہ نے ای سی سی اجلاس میں ہونے والے فیصلوں کی توثیق کردی۔ کابینہ نے بھارت سے کیڑے مار ادویات کی درآمد کی سمری مؤخر کر دی۔ چیئرمین ایس ای سی پی کی تعیناتی اور پاور ڈویژن کی جانب سے بجلی کے شعبے سے متعلق بریفنگ بھی موخر کر دی گئی۔

  • سکھر ٹرین حادثہ: شیخ رشید نے وزیراعظم کو رپورٹ پیش کر دی

    سکھر ٹرین حادثہ: شیخ رشید نے وزیراعظم کو رپورٹ پیش کر دی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے سکھر ٹرین حادثے سے متعلق رپورٹ وزیراعظم عمران خان کو پیش کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان سے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے ملاقات کی۔شیخ رشید احمد نے سکھر میں ٹرین کی بس کو ٹکر اور اموات سےمتعلق رپورٹ پیش کی۔

    شیخ رشید احمد نے انفراسٹرکچر اور 152 نئے پھاٹک سے متعلق منصوبے سے بھی آگاہ کیا۔ ملاقات میں سپریم کورٹ میں ریلوے کیس سے متعلق بھی بات چیت کی گئی۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعظم سے شیخ رشید احمد نے ایم ایل ون منصوبے اور سیاسی امور پر بھی گفتگو کی۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں یہ منصوبہ ریلوے نظام کو تبدیل کردے گا۔

    سکھر: مسافر کوچ ٹرین کی زد میں آگئی، 19 افراد جاں بحق

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے 28 فروری کو صوبہ سندھ میں روہڑی ریلوے پھاٹک پر مسافر کوچ ٹرین کی زد میں آگئی تھی جس کے نتیجے میں 19 افراد جاں بحق جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔

    روہڑی ٹرین حادثے کا مقدمہ بس ڈرائیور کے خلاف درج کیا گیا تھا، جس میں کہا گیا کہ بس ڈرائیور نے لا پرواہی کے نتیجے میں ہولناک حادثہ پیش آیا۔

  • بھارت میں مذہب کے نام پر استحصال میں اضافہ، امریکی کمیشن نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

    بھارت میں مذہب کے نام پر استحصال میں اضافہ، امریکی کمیشن نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

    واشنگٹن: امریکا کے کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی (یو ایس سی آئی آر ایف) نے بھارت میں مذہبی آزادی کی صورتحال پر خطرے کی گھنٹی بجادی۔

    یو ایس سی آئی آر ایف کی جاری کردہ سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں مذہبی آزادی کی صورتحال پریشان کن ہے، بھارت میں مذہب کے نام پر استحصال میں اضافہ ہو رہا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق بھارت میں شہریت کے جس متنازعہ قانون کے خلاف احتجاج ہو رہا ہے وہ قانون مسلمانوں کے ساتھ تفریق کے لیے بنایا گیا ہے۔ نئے قانون سے 19 لاکھ لوگوں کی شہریت پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ نئے قانون سے مسلمانوں کو نشانہ بنائے جانے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ بھارتی حکومت نے متنازعہ قانون کے خلاف مظاہرے کرنے والوں پر تشدد بھی کیا۔

    امریکی کمیشن کا کہنا ہے کہ نئے قانون کے تحت مذہب کی بنیاد پر شہریوں کا رجسٹر تیار ہوگا۔ بھارت میں مذکورہ قانون کے نفاذ کے بعد اظہار مذہب کی آزادی متاثر ہوئی ہے۔

    رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ کمیشن کے ارکان کو بھارت کا دورہ کروانے اور عوام سے ملنے کے لیے امریکی حکومت، بھارت پر دباؤ ڈالے۔

    خیال رہے کہ یہ رپورٹ ایسے وقت میں جاری کی گئی ہے جب جلد ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھارت کا دورہ کرنے والے ہیں۔

    صدر ٹرمپ اپنی اہلیہ میلانیا ٹرمپ کے ساتھ 24 اور 25 فروری کو بھارت کا دورہ کریں گے، 2 روزہ دورے کے دوران وہ دہلی اور گجرات جائیں گے۔

  • وزارت خزانہ نے خوشخبری سنا دی

    وزارت خزانہ نے خوشخبری سنا دی

    اسلام آباد: وزارت خزانہ کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران مالی خسارے میں کمی واقع ہوئی جبکہ ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ کی جانب سے اہم اعداد و شمار جاری کردیے گئے، وزارت خزانہ کے رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے اعداد و شمار کے مطابق خسارہ پہلے 6 ماہ میں جی ڈی پی کا 2.3 فیصد رہا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں یہ جی ڈی پی کا 2.7 فیصد تھا۔ قرضوں اور سود کی ادائیگی پہلے 6 ماہ میں 46 فیصد بڑھی، قرضوں اور سود کی ادائیگی کا حجم 12 سو 82 ارب روپے رہا۔

    وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ دفاعی اخراجات 10 فیصد اضافے کے ساتھ 529 ارب روپے رہے، پبلک سیکٹر اخراجات 39 فیصد اضافے کے ساتھ 456 ارب روپے رہے۔

    رپورٹ کے مطابق پبلک سیکٹر اخراجات میں وفاق نے 237 ارب اور صوبوں نے 219 ارب روپے خرچ کیے، گزشتہ سال اسی عرصے میں وفاق کا یہ حجم 160 ارب اور صوبوں کا 168 ارب تھا۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں ٹیکس وصولیوں کا حجم 22 سو 50 ارب روپے رہا، نان ٹیکس ریونیو کا حجم 706 ارب روپے رہا۔

  • موڈیز نے پاکستانی معیشت کے حوالے سے ایک بار پھر خوشخبری سنا دی

    موڈیز نے پاکستانی معیشت کے حوالے سے ایک بار پھر خوشخبری سنا دی

    اسلام آباد: عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز کا کہنا ہے کہ پاکستانی بینکوں کا آؤٹ لک مستحکم ہے اور یہ آؤٹ لک آئندہ 18 ماہ تک مستحکم رہے گا، پاکستانی بینکوں میں موجود سرمائے کی صورتحال بھی بہتر ہے۔

    عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستانی بینکوں پر رپورٹ جاری کردی، موڈیز کا کہنا ہے کہ پاکستانی بینکوں کا آؤٹ لک مستحکم ہے اور یہ آؤٹ لک آئندہ 18 ماہ تک مستحکم رہے گا۔ ڈپازٹس اور حکومتی قرض گیری مستحکم آؤٹ لک کا سبب ہے۔

    موڈیز کے مطابق پاکستانی بینکوں کی ڈپازٹس اور لکویڈٹی کی صورتحال بہتر ہے، بینکوں نے بڑی مقدار میں حکومتی بانڈز میں سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔ بینکوں کا منافع بہتری کے باوجود تاریخی سطح سے کم رہے گا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی بینکوں میں آپریٹنگ کنڈیشنز بہتر ہو رہی ہیں، پاکستانی بینکوں میں موجود سرمائے کی صورتحال بھی بہتر ہے۔

    موڈیز کے مطابق ریاست کے قرض لینے کی صلاحیت بہتر ہونے کا فائدہ بینکوں کو ہوا ہے، معاشی نمو کم ہونے کے باوجود شرح سود کئی سالوں تک کم نہ ہونے کے مارکیٹ اندازے ہیں۔ معاشی سرگرمیاں ترقیاتی منصوبوں، امن و امان اور بجلی کے سبب بہتر رہیں گی۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ روپے کی قدر کم ہونے سے تجارتی ٹرمز بہتر ہوں گے، مشکلات ہیں البتہ بینکوں کا کاروبار بہتر ہو رہا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ موڈیز نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ بہتر کرتے ہوئے آؤٹ لک کو منفی سے مستحکم کیا تھا، موڈیزنے پاکستان کی ریٹنگ بی 3 پر برقرار رکھی ہے تاہم پہلے مستقبل یعنی آؤٹ لک منفی تھا۔

    موڈیز کا کہنا تھا کہ اگرچہ زرمبادلہ کے ذخائر اب بھی کم ہیں اور انہیں بہتر ہونے میں وقت لگے گا مگر پالیسی ایڈجسٹمنٹ اور آزادانہ شرح مبادلہ سے ادائیگیوں کے توازن کی بہتری میں مدد ملے گی۔

  • رپورٹ میں نہیں لکھا کہ 2019 میں پاکستان میں کرپشن بڑھی: ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل

    رپورٹ میں نہیں لکھا کہ 2019 میں پاکستان میں کرپشن بڑھی: ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل

    اسلام آباد: ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے پاکستان میں کرپشن رپورٹ سے متعلق وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ رپورٹ 2019 سے متعلق نہیں تھی۔

    تفصیلات کے مطابق ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے پاکستان میں کرپشن رپورٹ سے متعلق وضاحتی بیان جاری کردیا، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے چیئرمین سہیل مظفر کا کہنا ہے کہ رپورٹ 2019 سے متعلق نہیں تھی۔

    سہیل مظفر کے مطابق رپورٹ کو سیاستدانوں اور میڈیا نے مس رپورٹ کیا۔ کچھ سیاستدانوں اور ٹی وی چینلز نے پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے کرپشن کے خلاف اقدامات کو سراہتے ہیں، قومی ادارہ احتساب (نیب) کا موجودہ سیٹ اپ بھی اچھا پرفارم کر رہا ہے۔

    سہیل مظفر کا کہنا تھا کہ ڈیٹا سے اسکور میں 3 نمبر کی کمی آئی، اس کے لیے 2015، 2016 اور 2017 کا ڈیٹا سامنے رکھا گیا جس سے 2019 کے رولز آف لا میں اسکور 2 نمبر کم ہوا۔ دیگر ذرائع نے 2018 میں اسکور میں 6 نمبر کی کمی کی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ درحقیقت بی ایس ٹی انڈیکس 2020 کا ڈیٹا پبلک نہیں کیا گیا، ڈیٹا کو 2020 میں ظاہر کیا جائے گا۔ ڈیٹا ٹی آئی اور سی پی آئی کو دیا گیا تھا۔ میڈیا نے سی پی آئی کے 2018 کے ڈیٹا کو رپورٹ کیا۔

    سہیل مظفر کا کہنا تھا کہ قانون کی بالا دستی کا ڈیٹا مئی سے نومبر 2018 تک جمع کیا گیا، آر ایل آئی 2018 کا ڈیٹا مئی تا دسمبر 2017 تک جمع کیا گیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ریکارڈ درستی کے لیے پریس ریلیز جاری کی گئی ہے، رپورٹ میں نہیں کہا گیا کہ 2019 میں پاکستان میں کرپشن میں اضافہ ہوا پاکستان کا اسکور ایک کم ہونے کا مطلب کرپشن میں اضافہ یا کمی نہیں، پاکستان کا اسٹینڈرڈ مارجن بدستور 46.2 ہے۔

    خیال رہے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پاکستان میں گزشتہ سال کرپشن میں ایک پوائنٹ کا اضافہ ہوا اور پاکستان کا گراف نیچے آیا۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی کرپشن پرسیپشن انڈیکس میں پاکستان کا رینک 120 دکھایا گیا۔

    بعد ازاں اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں پہلے ہی رپورٹ کو سیاق وسباق سے ہٹ کر پیش کرنے کا بتایا گیا تھا۔

    پروگرام میں بتایا گیا تھا کہ رپورٹ 2015 سے 2017 کے ڈیٹا پر مبنی ہے، 2015 سے 2017 کے درمیان کرپشن سے متعلق رپورٹ ن لیگ دور کی ہے۔ رپورٹ میں نواز شریف دور کی کرپشن عمران خان پر ڈال دی گئی۔

  • وزیراعظم کو آٹا بحران سے متعلق رپورٹ بھجوا دی گئی

    وزیراعظم کو آٹا بحران سے متعلق رپورٹ بھجوا دی گئی

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کو آٹا بحران سے متعلق رپورٹ بھجوا دی گئی جس میں بتایا گیا ہے کہ آٹا بحران باقاعدہ ایک منصوبہ بندی کے تحت پیدا کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کو آٹا بحران سے متعلق رپورٹ بھجوا دی گئی، 21 صفحات پر مشتمل رپورٹ سیکیورٹی اداروں کی جانب سے تیار کی گئی۔

    ذرائع کے مطابق رپورٹ میں بتایا گیا کہ آٹا بحران باقاعدہ ایک منصوبہ بندی کے تحت پیدا کیا گیا، بحران پیدا کرنے میں افسران اور بعض سیاسی شخصیات ملوث ہیں۔

    رپورٹ میں آٹا بحران کے ذمہ دار بیوروکریٹس، سیاسی شخصیات کی نشاندہی کی گئی، محکمہ خوراک پر سیاسی دباؤ اور انتظامی نااہلی سے آٹا بحران پیدا ہوا، 1550 فی من فروخت ہونے والی گندم 1950 تک منصوبہ بندی سے پہنچایا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دو ماہ قبل مارکیٹ میں گندم وافر مقدار میں موجود تھی، دسمبر 2019 میں گندم مارکیٹ سےغائب ہونا شروع ہوگئی، گزشتہ ماہ لاہور کی فلورملز کا کوٹہ 50 سے کم کر کے 45 بوری کیا گیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ راولپنڈی کی فلور ملز کا کوٹہ 25 سے بڑھا کر 30 کیا گیا، دسمبرمیں ہی اوپن مارکیٹ میں گندم کی فی من قیمت 1950 روپے ہوگئی، سیکرٹری خوراک فلور ملزکا کوٹہ بڑھانے سے متعلق فیصلہ کرنے میں ناکام رہے۔

    ذرائع کے مطابق چکی مل مالکان کو صاف گندم 2100 فی من ملنے پر آٹے کی قیمتوں میں اضافہ کیا، ضلعی انتظامیہ کی آٹا بحران پر قابو کے لیے کوئی اقدامات نہ کیے گئے، وزیراعظم کے نوٹس لینے کے بعد افسران، سیاسی افراد ایکشن میں آئے۔

  • دنیا پاکستان کو سرمایہ کاری کے لیے پرکشش مقام کے طور پر پہچان رہی ہے: فیاض الحسن چوہان

    دنیا پاکستان کو سرمایہ کاری کے لیے پرکشش مقام کے طور پر پہچان رہی ہے: فیاض الحسن چوہان

    لاہور: وزیرِ اطلاعات فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ حکومت کا امیج خراب کرنے کی دانستہ کوشش ہے، دنیا پاکستان کو سرمایہ کاری اور سیاحت کے لیے پرکشش مقام کے طور پر پہچان رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے وزیرِ اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل رپورٹ پر بلاوجہ طوفان کھڑا کیا گیا۔

    فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کا ہیڈ عادل گیلانی ہے۔ عادل گیلانی نواز دور میں پی ایم آفس میں معاون کے طور پر مراعات لیتا رہا۔ یہ رپورٹ اس وقت آئی جب وزیر اعظم ورلڈ اکنامک فورم میں نمائندگی کر رہے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ رپورٹ کے مندرجات آپس میں متصادم ہیں۔ ایک طرف 153 ارب کی ریکوری پر نیب کی تعریف کی گئی، دوسری طرف کرپشن بڑھنے کی بات سمجھ سے بالاتر ہے۔

    وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ورلڈ بینک اور دیگر عالمی مالیاتی ادارے پاکستان کی تعریف کر رہے ہیں۔ انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی اور شاہی جوڑے کی آمد سب کے سامنے ہے۔ دنیا پاکستان کو سرمایہ کاری اور سیاحت کے لیے پرکشش مقام کے طور پر پہچان رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ رپورٹ میں دانستہ گزشتہ ادوارکی کرپشن اور میگا اسکینڈلز کو نظر انداز رکھا گیا، آل شریف دور میں سب کی پانچوں انگلیاں گھی میں اور سر کڑاہی میں تھا۔

    فیاض چوہان کا مزید کہنا تھا کہ رپورٹ حکومت کا امیج خراب کرنے کی دانستہ کوشش ہے، رپورٹ کو کوئی پکوڑے بیچنے والا ردی کے طور پر بھی استعمال نہیں کرے گا۔