Tag: رپورٹ

  • جرم ثابت ہوا تو سیاست چھوڑ دوں گا، سخت سزا کے لیے تیار ہوں، سعید غنی

    جرم ثابت ہوا تو سیاست چھوڑ دوں گا، سخت سزا کے لیے تیار ہوں، سعید غنی

    کراچی: وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے ایس ایس پی ڈاکٹر رضوان کی جانب سے رپورٹ میں لگائے جانے والے تمام الزمات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ جرم ثابت ہوا تو سیاست چھوڑ دوں گا، سخت سزا کے لیے تیار ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ جرائم پیشہ لوگوں کی سیاسی سرپرستی پر رپورٹ میں کسی کا نام نہیں تھا، جب یہ رپورٹ آئی تو اے ڈی خواجہ آئی جی سندھ تھے۔

    وزیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ چنیسر گوٹھ میں جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی کے معاملے پر آئی جی کو خط بھیجا، خط پر اے ڈی خواجہ کی طرف سے کوئی جواب نہیں آیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ چنیسرگوٹھ میں منشیات کا کاروبار کرنے والوں کو سب جانتے ہیں، منشیات کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر بھی درج ہیں، جو 4 سے 5 معروف لوگ منشیات میں ملوث ہیں ان کا نام تک نہیں۔

    سعید غنی نے کہا کہ جس لڑکے کا ذکر ہے وہ معذور اور یو سی دفتر میں چپڑاسی ہے، رپورٹ میں میرے بھائی کا حوالہ بھی موبائل میں صرف نمبر کی بنیاد پر ڈالا گیا، رپورٹ ثابت ہوگئی تو سیاست،عہدے چھوڑوں گا اور سخت سزا کے لیے بھی تیار ہوں۔

    وزیر اطلاعات سعیدغنی کے بھائی کا جرائم پیشہ افراد سے روابط کا انکشاف

    واضح رہے کہ ایس ایس پی جمشید ٹاؤن ڈاکٹر رضوان نے رپورٹ میں انکشاف کیا کہ سعید غنی کے بھائی فرحان غنی اجرتی قاتل، منشیات فروشوں کے سہولت کار ہیں۔

  • وزیر اطلاعات سعیدغنی کے بھائی کا جرائم پیشہ افراد سے روابط کا انکشاف

    وزیر اطلاعات سعیدغنی کے بھائی کا جرائم پیشہ افراد سے روابط کا انکشاف

    کراچی: ایس ایس پی جمشید ٹاؤن ڈاکٹر رضوان نے رپورٹ میں انکشاف کیا کہ سعید غنی کے بھائی فرحان غنی اجرتی قاتل، منشیات فروشوں کے سہولت کار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی جمشید ٹاؤن ڈاکٹر رضوان نے رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشافات کیے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صوبائی وزیر سعید غنی کے بھائی فرحان غنی اجرتی قاتل، منشیات فروشوں کے سہولت کار ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق چنیسرگوٹھ میں فرحان غنی، حسن عرف ناتھا کا مضبوط نیٹ ورک ہے، حسن ناتھا ،فدا جوگی نے دوران تفتیش فرحان غنی سے رابطوں کی تصدیق کی، فرحان غنی جرائم پیشہ افراد سے مستقل رابطے میں ہیں، فرحان غنی کی کالز کا ریکارڈ رپورٹ کا حصہ ہے۔

    ایس ایس پی ڈاکٹر رضوان کے مطابق منشیات فروشوں کا قریبی ساتھی ظہیراحمد سعید غنی کے دفتر میں ملازم ہے، محمود آباد پولیس اسٹیشن کا اہلکار بھی منشیات فروشی میں ملوث ہے، محکمہ ایکسائز کا اہلکار رؤف منشیات فروشوں کے ساتھ ملا ہوا تھا۔

    آئی جی سندھ اور حکومت سندھ میں اختلافات کی بڑی وجہ سامنے آگئی

    اس سے قبل ایس ایس پی شکار پور ڈاکٹر رضوان نے سیکرٹ رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ شکارپور میں خرابی امن کے ذمےدار سردار اور بااثر سیاسی افراد ہیں۔

    سیکرٹ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ صوبائی وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ شکارپور میں جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی کرتے ہیں، امتیاز شیخ سیاسی مخالفین کو دبانے کے لیے کرمنل ونگ کا استعمال کرتے ہیں،صوبائی وزیر نے کرمنلزکے ذریعے سیاسی مخالف شاہ نواز کے بیٹے کو قتل کرایا۔

  • پیاسے شہر کو پانی دینے کے بجائے واٹر بورڈ پانی فروخت کر کے پیسے بنانے میں مصروف

    پیاسے شہر کو پانی دینے کے بجائے واٹر بورڈ پانی فروخت کر کے پیسے بنانے میں مصروف

    کراچی: ملیر پولیس نے شہر قائد میں پانی چوری کے حوالے سے مفصل رپورٹ تیار کرلی جس میں سنسنی خیز انکشافات سامنے آئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ملیر پولیس نے انٹیلی جنس اطلاعات پر شہر کراچی کے پانی کے حوالے سے رپورٹ تیار کرلی، ایس ایس پی ملیر کی جانب سے رپورٹ عدالت میں بھی جمع کروائی گئی ہے۔

    رپورٹ میں واٹر بورڈ کی مبینہ ملی بھگت سے کروڑوں کا پانی فروخت ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق واٹر بورڈ حکام 43 نجی افراد کے ساتھ مل کر سرکاری پانی فروخت کرتے ہیں، 3 تھانوں کی حدود میں 9 مقامات پر رشوت کے عوض پانی فروخت ہوتا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق شہر میں 70 ہزار سے زائد گھروں میں پانی فروخت کیا جاتا ہے، فی گھر کم سے کم 200 سے 600 روپے تک وصول کیے جاتے ہیں۔ سرکاری لائنوں میں کٹ لگا کر واٹر ٹینکر بھی بھرے جاتے ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ اس سارے عمل میں سیاسی جماعتوں کے کارکنان، پرائیویٹ مافیا اور واٹر بورڈ ملوث ہے۔

    رپورٹ میں ملوث افراد کے نام بھی دیے گئے ہیں، شیر پاؤ واٹر ہائیڈرنٹ پر آصف نامی شخص سمیت 11 افراد پانی فروخت کرتے ہیں، سعدی ٹاؤن کے 3 ہزار گھروں کو 600 ماہانہ پر پانی فروخت ہوتا ہے، یہاں عاصم نامی شخص 3 ساتھیوں سمیت پانی فروخت میں ملوث ہے۔

    ابراہیم حیدری الیاس گوٹھ میں آصف نامی شخص اور پبلک ہیلتھ اسٹاف کا کارکن اقبال پانی فروخت کرتے ہیں۔ علاقے میں 2 ہزار گھروں میں ماہانہ 300 روپے رشوت کے عوض پانی فراہم کیا جاتا ہے۔ ابراہیم حیدری جمعہ بلوچ گوٹھ میں قمر اور وزیر احمد نامی افراد ڈھائی سو گھروں میں ماہانہ 300 روپے پر پانی فروخت کرتے ہیں۔

    قائد آباد ریڑھی گوٹھ کالا پانی میں مختیارعلی سمیت 6 افراد پانی چوری میں ملوث ہیں، علاقے میں 3 ہزار گھروں میں ماہانہ 200 روپے کے عوض پانی فروخت کیا جاتا ہے۔ قائد آباد گلشن بونیر میں خوف بادشاہ سمیت 4 افراد پانی فروخت کرنے میں ملوث ہیں اور یہاں 2 ہزار گھروں میں 200 روپے ماہانہ رشوت کے عوض پانی فراہم کیا جاتا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ قائد آباد اسپتال چورنگی اسٹیشن پر تاج محمد نامی شخص سمیت 11 افراد پانی فروخت کرتے ہیں، ساڑھے 3 ہزار گھروں میں ماہانہ 200 روپے لے کر پانی فروخت کیا جاتا ہے۔

  • بھارتی خواتین اپنے ہی ملک میں خطرے کا شکار، ہر 15 منٹ میں ایک خاتون سے زیادتی

    بھارتی خواتین اپنے ہی ملک میں خطرے کا شکار، ہر 15 منٹ میں ایک خاتون سے زیادتی

    نئی دہلی: بھارت میں زیادتی کے بڑھتے واقعات کے پیش نظر نئی دہلی کو ریپ کیپیٹل کہا جاتا ہے، حال ہی میں جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق بھارت میں ہر 15 منٹ میں ایک خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا رہا۔

    سنہ 2012 میں نئی دہلی میں ہونے والے اجتماعی زیادتی کے ایک کیس نے پورے بھارت کو ہلا کر رکھ دیا تھا جس میں ایک میڈیکل کی طالبہ نربھیا کو چلتی بس میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

    مجرمان نے نہ صرف نربھیا کے ساتھ جنسی زیادتی کی بلکہ اسے اس قدر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا کہ اس کی آنتیں جسم سے باہر آگئیں۔ نربھیا چند روز بعد نہایت تکلیف کی حالت میں اسپتال میں دم توڑ گئی تھی۔

    مذکورہ کیس نے پورے بھارت میں آگ لگا دی اور ملک بھر میں لوگ سڑکوں پر آ کر احتجاج کرنے لگے، احتجاج میں سیاستدان اور بالی ووڈ فنکار تک شامل تھے۔

    اس کیس کے مجرمان کو سزائے موت سنائی گئی تاہم اس کے باوجود بھارت میں خواتین کے خلاف جرائم بڑھتے جارہے ہیں۔ حال ہی میں وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کی گئی سالانہ جرائم کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ سنہ 2018 میں ہر 15 منٹ میں ایک خاتون نے زیادتی کا واقعہ رپورٹ کیا۔

    اس سال بھارت میں 34 ہزار سے زائد زیادتی کے واقعات رپورٹ کیے گئے، ان میں سے صرف 85 فیصد کے ملزمان کو گرفتار کیا جاسکا جبکہ سزائیں صرف 27 فیصد ملزمان کو ہوئیں۔

    بھارت میں خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کا کہنا ہے کہ خواتین کے خلاف ہولناک اور سنگین ترین جرائم کو بھی غیر سنجیدگی سے لیا جاتا ہے اور پولیس ان کی تفتیش میں نہایت سستی و غفلت برتتی ہے۔

    حکومتی پارٹی بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک رکن للیتا کمار منگلم کا کہنا ہے کہ اس مقصد کے لیے بنائی گئی فاسٹ ٹریک عدالتوں میں بہت کم جج ہیں جبکہ ملک میں فارنزک لیبز بھی کم ہیں۔

    سنہ 2015 میں جاری کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق فاست ٹریک عدالتوں میں مقدمات کی سماعت تو تیزی سے ہوتی ہے، تاہم مقدمات کی تعداد بہت زیادہ اور عدالتیں بہت کم ہیں۔

    علاوہ ازیں بھارت کے کئی علاقوں میں معاشرتی روایات کی وجہ سے زیادتی کے واقعات کو رپورٹ بھی نہیں کیا جاتا، جبکہ زیادتی کے بعد قتل ہونے کے واقعات کو بھی صرف قتل کی واردات کے طور پر ہی دیکھا جاتا ہے۔

  • گزشتہ 5 سال میں سرکاری گاڑیوں کی مرمت پر ایک ارب روپے سے زائد اڑا دیے گئے

    گزشتہ 5 سال میں سرکاری گاڑیوں کی مرمت پر ایک ارب روپے سے زائد اڑا دیے گئے

    اسلام آباد: قومی اسمبلی اجلاس میں بتایا گیا کہ گزشتہ 5 سال میں سرکاری گاڑیوں کی مرمت و دیکھ بھال پر لگ بھگ ڈیڑھ ارب روپے خرچ کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران خزانہ ڈویژن نے وزارت کی 5 سال میں ہونے والی گاڑیوں کی مرمت اور دیکھ بھال کے اخراجات کی تفصیلات پیش کیں۔

    وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق 31 گاڑیوں کی مرمت اور دیکھ بھال پر 4 کروڑ 68 لاکھ سے زائد خرچ ہوئے، ملٹری فنانس ونگ کی 3 گاڑیوں پر 10 لاکھ 29 ہزار روپے خرچ ہوئے۔

    رپورٹ کے مطابق آڈیٹر جنرل کی 198 گاڑیوں کی مرمت پر 4 کروڑ 64 لاکھ سے زائد خرچ ہوئے۔ نیشنل سیونگ کی 61 گاڑیوں پر 2 کروڑ 5 لاکھ روپے خرچ کیے گئے۔

    وزارت خزانہ نے بتایا کہ ایس ای سی پی کی 14 گاڑیوں پر 31 لاکھ روپے خرچ ہوئے، زرعی ترقیاتی بینک کی 54 گاڑیوں پر 1 کروڑ 92 لاکھ روپے خرچ ہوئے جبکہ نیشنل بینک کی 58 گاڑیوں پر 4 کروڑ 94 لاکھ روپے خرچ ہوئے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایف بی آر کی 1490 گاڑیوں کی مرمت پر 1 ارب 77 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔

  • پی آئی سی واقعہ: پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی نے 40 وکلا کی نشاندہی کر دی

    پی آئی سی واقعہ: پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی نے 40 وکلا کی نشاندہی کر دی

    لاہور: پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) واقعے میں ملوث 40 وکلا کی نشاندہی کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) واقعے میں ملوث 40 وکلا کی نشاندہی کر دی۔

    پی آئی سی واقعے سے متعلق رپورٹ سیکریٹری داخلہ کو پیش کر دی گئی جس میں بتایا گیا کہ پولیس نے7 وکلا کو پکڑا جو واقعے میں ملوث تھے، پولیس متعدد ملوث وکلا کو گرفتار نہ کرسکی۔

    ذرائع کے مطابق ملوث33 افراد کی گرفتاری کے لیے نادرا سے مدد مانگ لی گئی۔ سیکرٹری داخلہ نے ذمہ داروں کو فوری گرفتار نہ کرنے پر پولیس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسپتال میں توڑ پھوڑ کرنے والے وکلا کو فوری گرفتار کیا جائے۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ 11 دسمبر کو لاہور میں پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی ( پی آئی سی) میں وکلا نے ہنگامہ آرائی کرکے اسپتال کے اندر توڑ پھوڑ کی تھی جس کے باعث طبی امداد نہ ملنے سے تین مریض جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب نے واقعے کا نوٹس لیا تھا۔

    بعدازاں لاہور میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 46 وکلا کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا جبکہ پولیس کی جانب سے پی آئی سی حملے کے الزامات کی تحقیقات کے لیے ان کے جسمانی ریمانڈ سے متعلق پولیس کی درخواست مسترد کر دی تھی۔

  • پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں معمولی مندی، 40 ہزار کی سطح برقرار

    پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں معمولی مندی، 40 ہزار کی سطح برقرار

    کراچی: کاروباری ہفتے کے پہلے روز پیر کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مندی دیکھی گئی، 100 انڈیکس میں 289 پوائنٹس کی کمی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے پہلے روز پیر کو پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں مندی دیکھی گئی۔ دن کے وسط میں 100 انڈیکس میں 399 پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی جس کے بعد انڈیکس 40 ہزار 332 پوائنٹس کی سطح پر آگیا۔

    دن کے اختتام تک 100 انڈیکس میں 289 پوائنٹس کی کمی ہوئی۔ انڈیکس 40 ہزار 442 پوائنٹس پر بند ہوا۔

    گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی دیکھی گئی تھی، ایک ہفتے میں 100 انڈیکس میں 14 سو 44 پوائنٹس کا اضافہ ہوا جس کے بعد انڈیکس 40 ہزار 732 پوائنٹس پر بند ہوا۔

    2 سے 6 دسمبر کے دوران پہلے روز پیر کے دن انڈیکس میں 836 پوائنٹس کا اضافہ ہوا جس کے بعد 100 انڈیکس 9 ماہ بعد 40 ہزار کی سطح عبور کر گیا۔

    منگل کے روز کاروبار میں معمولی کمی دیکھنے میں آئی تاہم بدھ کے روز 40 ہزار پوائنٹس کی سطح ایک بار پھر بحال ہوگئی۔

    کاروباری ہفتے کے آخری روز یعنی جمعے کو 100 انڈیکس میں 240 پوائنٹس کا اضافہ ہوا جس کے بعد انڈیکس 40 ہزار 732 پوائنٹس پر بند ہوا۔

  • 6 ماہ بعد ڈالر ایک بار پھر 155 روپے کا ہوگیا

    6 ماہ بعد ڈالر ایک بار پھر 155 روپے کا ہوگیا

    کراچی: ڈالر کی قیمت میں کمی کا سلسلہ جاری ہے، ڈالر 6 ماہ بعد ایک بار پھر 155 روپے کی سطح پر پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے پہلے روز پیر کو کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں کمی دیکھی گئی۔ 6 ماہ بعد ڈالر 155 روپے کی سطح سے نیچے آگیا۔

    انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں 15 پیسے کمی ہوئی جس کے بعد انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 154 روپے 90 پیسے کا ہوگیا۔

    خیال رہے کہ جون 2019 میں ڈالر 163 روپے 50 پیسے تک گیا تھا اور یہ ڈالر کی بلند ترین سطح تھی۔ ڈالر کی مذکورہ بلند ترین سطح کے بعد اب اس کی قیمت میں 8 روپے 60 پیسے کمی ہو چکی ہے۔

    گزشتہ ہفتے انٹر بینک میں ڈالر 17 پیسے سستا ہوا تھا اور 155.23 سے کم ہو کر 155.06 روپے پر بند ہوا۔

    اوپن مارکیٹ میں ڈالر 50 پیسے سستا ہوا تھا جس کے بعد ڈالر کی قیمت 155.60 سے کم ہو کر 155.10 روپے پر آگئی تھی۔

  • مودی سرکار کی انتہا پسند پالیسیوں سے بھارتی معیشت بیٹھ گئی

    مودی سرکار کی انتہا پسند پالیسیوں سے بھارتی معیشت بیٹھ گئی

    نئی دہلی: انتہا پسند اور جنگی جنون میں مبتلا مودی سرکار کی حکومت میں بھارت کی معیشت بیٹھ گئی، مودی سرکار کی پالیسیوں سے بھارت تیزی سے ابھرتی معیشت کا اعزاز کھو بیٹھا اور شرح نمو کم ترین سطح پر آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی معیشت کی شرح نمو 6 سال کی کم ترین سطح پر آگئی، جولائی تا ستمبر بھارتی معاشی شرح نمو ساڑھے 4 فیصد رہی۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال جولائی تا ستمبر بھارتی معیشت کی شرح نمو 7 فیصد تھی، رواں سال اپریل سے جون 2019 میں بھارت شرح نمو 5 فیصد تھی۔

    اسی طرح بھارت میں بے روزگاری کی شرح بھی 40 سال کی بلند ترین سطح پر آگئی۔ آٹو سیکٹر میں بھی بے انتہا سست روی اور صارفین کی قوت خرید میں نمایاں کمی دیکھی گئی۔

    کچھ عرصہ قبل بھارتی ماہر معاشیات پروفیسر ارون کمار نے بی بی سی میں شائع اپنے ایک کالم میں لکھا کہ 15 ماہ قبل بھارت کی معیشت 8 فیصد کی رفتار سے ترقی کر رہی تھی جو اب نصف ہوچکی ہے۔

    ان کے مطابق بھارت میں چاروں طرف سے معاشی سست رفتاری کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔ لدھیانہ میں سائیکلوں اور آگرہ میں جوتے جیسی صنعتوں سے وابستہ غیر منظم شعبے بڑی تعداد میں بند ہو چکے ہیں۔

    پروفیسر ارون کمار کے مطابق 3 برسوں میں بھارتی معیشت کو تین بڑے جھٹکے لگے ہیں جس کی وجہ سے بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے۔ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ملک میں ملازمین کی تعداد 45 کروڑ تھی جو کم ہو کر 41 کروڑ رہ گئی ہے۔

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج: 8 ماہ بعد 100 انڈیکس 39 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کر گیا

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج: 8 ماہ بعد 100 انڈیکس 39 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کر گیا

    کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 500 پوائنٹس کا اضافہ دیکھا جارہا ہے، 100 انڈیکس 8 ماہ بعد 39 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کر گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ہفتے کے آخری کاروباری روز پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی دیکھی جارہی ہے۔ دن کے آغاز پر 100 انڈیکس میں 300 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ہوا اور کچھ دیر بعد مزید 200 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔

    500 سے زائد پوائنٹس کے اضافے کے بعد 100 انڈیکس 8 ماہ بعد 39 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کر گیا۔ اس وقت انڈیکس 39 ہزار 227 پوائنٹس پر ٹریڈ کر رہا ہے۔

    گزشتہ روز بھی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان دیکھا گیا تھا، 100 انڈیکس میں 620 پوائنٹس کا اضافہ ہوا جس کے بعد انڈیکس 38 ہزار 742 پوائنٹس پر ٹریڈ کر رہا ہے۔

    رواں ہفتے منگل کے روز اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان دیکھا گیا تھا۔ منگل کے روز انڈیکس میں 38 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد برقرار نہ رہ سکی اور انڈیکس 374 پوائنٹس کمی کے بعد 37 ہزار 839 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔