Tag: رکشا

  • چنگچی رکشا ایسوسی ایشن نے احتجاج شروع کر دیا، دھرنا دے کر بیٹھ گئے، ویڈیو رپورٹ

    چنگچی رکشا ایسوسی ایشن نے احتجاج شروع کر دیا، دھرنا دے کر بیٹھ گئے، ویڈیو رپورٹ

    کراچی رکشا ایسوسی ایشن نے شہر میں چنگچی رکشے پر پابندی کے خلاف کراچی پریس کلب پر احتجاجی کیمپ قائم کر دیا ہے اور دھرنا دے کر بیٹھ گئے ہیں۔

    کراچی رکشا ایسوسی ایشن کے صدر سید عمران زیدی نے کمشنر کراچی کی جانب سے شہر کی 20 شاہراہوں پر چنگ چی رکشے پر پابندی کا نوٹیفکیشن واپس لینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ نوٹیفیکیشن واپس نہیں لیا گیا تو شہر کی تمام سڑکوں پر رکشوں سمیت دھرنا دیں گے۔

    رکشا ڈرائیورز کا کہنا تھا کہ ٹریفک پولیس اہلکار ان شاہراہوں پر بھی چالان کرنے لگے ہی، جہاں رکشہ چلانے پر پابندی نہیں ہے۔ ایک طرف عوام پریشان تو دوسری طرف اس کاروبار سے وابستہ افراد معاشی مسائل سے دوچار ہو گئے ہیں۔


    کراچی کی 11 مرکزی سڑکوں پر پابندی کے باوجود رکشے کیوں رواں دواں ہیں؟ ویڈیو رپورٹ


    ایسوسی ایشن کے رہنماوٴں نے کہا کہ ان کے رکشے سندھ حکومت اور محکمہ ٹرانسپورٹ سے منظور شدہ ہیں، اس لیے 144 کے تحت شہر میں رکشے کو چلنے سے روکا نہیں جا سکتا۔ کمشنر کراچی کی پابندی سے رکشا ڈرائیوروں کے گھروں کے چولھے ٹھنڈے پڑ گئے ہیں۔

  • ڈمپر کی رکشا اور موٹر سائیکل کو ٹکر، لڑکا اور لڑکی جاں بحق، 2 زخمی

    ڈمپر کی رکشا اور موٹر سائیکل کو ٹکر، لڑکا اور لڑکی جاں بحق، 2 زخمی

    راولپنڈی میں ڈمپر نے موٹر سائیکل اور رکشے کو ٹکر مار دی جس کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق جب کہ دو ہی زخمی ہو گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق یہ افسوسناک حادثہ راولپنؔڈی کے جی پی او چوک کے قریب پیش آیا جہاں ڈمپر نے رکشے اور موٹر سائیکل کو ٹکر مار دی جس کے نتیجے میں لڑکا اور لڑکی جاں بحق جب کہ دو افراد زخمی ہوگئے۔

    حادثے کے فوری بعد ڈرائیور ڈمپر چھوڑ کر موقع سے فرار ہو گیا، جب کہ حادثے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ادارے جائے حادثہ پر پہنچ گئے۔ لاشوں اور زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا

    پولیس کے مطابق ڈمپر کو تحویل میں لے لیا ہے جب کہ حادثے کی وجوہات معلوم کی جا رہی ہیں۔

    واضح رہے کہ تیز رفتار ڈمپر سمیت دیگر ہیوی ٹریفک ملک بھر کی سڑکوں پر دندناتے پھر رہے اور شہریوں کو کچل رہے ہیں۔

    خاص طور پر ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں یہ حادثات تو روز کا معمول بن گئے ہیں اور رواں برس کے ابتدائی 4 ماہ میں 150 زائد افراد ان خونیں حادثات کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں۔ مرنے والوں میں خواتین بچوں بوڑھوں سمیت نومولود اور وہ بچے بھی شامل ہیں جنہوں نے ابھی دنیا میں آنکھ کھولنی تھی۔