Tag: رکشہ ڈرائیور

  • بیٹی کے دودھ کے پیسے تھے چالان میں بھرنے پڑے، آن لائن بائیک رائیڈر

    بیٹی کے دودھ کے پیسے تھے چالان میں بھرنے پڑے، آن لائن بائیک رائیڈر

    مہنگائی میں ۤآئے دن مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس نے غریب آدمی کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے، رکشہ ڈرائیوروں کی حالت بھی قابل رحم ہے، جو چالان کی رقم دیکھ کر بےاختیار رو پڑتے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام سرعام کے پہلے مرحلے میں رکشہ ڈرائیوروں کے مسائل اور پریشانیوں سے متعلق بات کی گئی جس میں رکشہ یونین کے سربراہ مجید غوری نے ٹیم سر عام کو تفصیلات سے آگاہ کیا۔

    انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی غلط پالیسیوں نے غریب عوام سے ایک وقت کی روٹی بھی چھین لی ہے، آئے دن بجلی گیس کے بڑھتے ہوئے بلز اور اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ نے غریب عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔

    مجید غوری نے بتایا کہ رکشہ ڈرائیورز لنگر یا فٹ پاتھوں پر لگبے والے دسترخوانوں پر کھانا کھاتے ہیں اور میٹھا شربت تو سال میں محرم کے دنوں میں ہی پینے کو ملتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ صرف لاہور شہر میں اس وقت 65 ہزار رکشے رجسٹرڈ ہیں اس کے ساتھ 60 ہزار چنگچی رکشے ہیں جو مجموعی طور پر 12 سے 14 لاکھ خاندان بنتا ہے جن کی یہ ڈرائیورز کفالت کرتے ہیں۔

    ساڑھے 7 سو کا چالان ایک آٹے کے تھیلے کے برابر ہے، رکشہ ڈرائیور کی دہائی

    ایک چنگچی رکشہ ڈرائیور نے آپ بیتی سناتے ہوئے بتایا کہ ٹریفک پولیس میرا چالان دو ہزار کا کررہی تھی بہت منتیں کیں تب اس نے میرا چالان ساڑھے 7 سو کا کیا لیکن ان کو نہیں پتہ کہ میرے لیے یہ رقم نہیں بلکہ ایک آٹے کے تھیلا کے جیسی ہے۔ ڈرائیور کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکار چالان کے بعد بہت بداخلاقی اور بدتمیزی سے پیش آتے ہیں۔

    میری بیٹی کے دودھ کے پیسے تھے جو چالان میں بھرنے پڑے، بائیک رائیڈر

    ایک آن لائن بائیک رائیڈر عدیل نے اپنا دکھڑا سناتے ہوئے بتایا کہ تین دن بعد ایک رائیڈ ملی تھی لیکن میرے پاس لرننگ لائسنس ہوتے ہوئے بھی میرا چالان کردیا، جتنے پیسے میری جیب میں تھے اس کے علاوہ ایک دوست سے 500 روپے ادھار لے کر چالان بھرا ہے۔

    بائیک رائیڈر عدیل نے بتایا کہ میری بیٹی کے دودھ کے پیسے تھے جو مجھے چالان میں بھرنے پڑے۔

  • سواری کے انتظار میں کھڑے رکشے پر تیز رفتار ٹریلر چڑھ دوڑا، ڈرائیور جاں بحق

    سواری کے انتظار میں کھڑے رکشے پر تیز رفتار ٹریلر چڑھ دوڑا، ڈرائیور جاں بحق

    کراچی: شہر قائد کے سپر ہائی وے ایریا میں ایک تیز رفتار ٹریلر نے سواری کے انتظار میں کھڑے رکشے کو کچل دیا جس سے رکشہ ڈرائیور جاں بحق ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپر ہائی وے بس ٹرمنل کے قریب ایک ٹریلر کی ٹکر سے رکشہ ڈرائیور جاں بحق ہو گیا، رکشہ پنجاب بس اڈہ کے قریب سواری کے انتظار میں کھڑا تھا۔

    رکشہ ڈرائیور ٹریلر ٹکر کراچی سپر ہائی وے
    ٹریلر ڈرائیور کو گرفتار کر کے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے

    اس افسوس ناک حادثے میں رکشہ ڈرائیور موقع ہی پر جاں بحق ہو گیا تھا، پولیس نے ٹریلر ضبط کر لیا، اور ٹریلر ڈرائیور کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے، جس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، مقدمہ قتل خطا اور غفلت سے ڈرائیونگ کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ رکشہ ڈرائیور کی لاش ورثا کے سپرد کر دی گئی ہے، متوفی رکشہ ڈرائیور کی شناخت قطب الدین کے نام سے ہوئی ہے، متوفی بس اڈے کے قریب سڑک کنارے سواری کے انتظار میں تھا کہ تیز رفتار ٹریلر آ کر چڑھ دوڑا۔


    کراچی میں ڈمپر نے باپ بیٹے سمیت 3 افراد کی جان لے لی


    کراچی میں ہیوی گاڑیوں کے حادثات نہیں رک سکے ہیں، گزشتہ روز بھی ایک اور افسوس ناک حادثے میں ایک خاندان کی زندگی کا چراغ گل ہو گیا تھا، یہ واقعہ سرجانی ٹاؤن میں ناردرن بائی پاس پر پیش آیا تھا، جس میں ایک ڈمپر نے کار کو ٹکر مار دی تھی۔

    ریسکیو حکام کے مطابق اس حادثے میں کار سوار باپ بیٹے سمیت 3 افراد جاں بحق ہوئے تھے، جاں بحق افراد منگھوپیر کے علاقے گل محمد قلندرانی گوٹھ کے رہائشی تھے۔ 9 مئی کو بھی کراچی میں ہیوی ٹریفک نے ایک فیملی کو اجاڑ دیا تھا، جب ایک ٹرک نے موٹر سائیکل سوار باپ بیٹے کو کچل دیا تھا۔ یہ حادثہ اورنگی 15 نمبر میں تیز رفتار ٹرک کی ٹکر سے پیش آیا تھا۔

  • رکشہ ڈرائیور نے روڈ سے بجلی کی ٹوٹی تار ہٹاتے ہوئے جان کی بازی ہار دی، ویڈیو رپورٹ

    رکشہ ڈرائیور نے روڈ سے بجلی کی ٹوٹی تار ہٹاتے ہوئے جان کی بازی ہار دی، ویڈیو رپورٹ

    ویڈیو رپورٹ: نعیم شیخ

    انسانیت کے لیے درد دل رکھنے والا فہد نامی رکشہ ڈرائیور، جس نے اپنی جان قربان کر کے دوسروں کی جانوں کو محفوظ بنایا، اور معاشرے کے لیے ایک قابل تقلید مثال قائم کر دی۔ گھر کا واحد کفیل نوجوان رکشہ ڈرائیور فہد گزشتہ روز سڑک پر لٹکتی تار کو بجلی کے پول سے باندھتے ہوئے جاں کی بازی ہار گیا۔

    فہد رکشہ چلا کر اپنی فیملی کی کفالت کرتا تھا، اس نے ڈی سی آفس کے سامنے روڈ پر پی ٹی سی ایل نیٹ سسٹم کی لٹکٹی تار کو اپنا رکشہ ایک طرف روک کر دوسروں کو اس تار سے بچانے کے لیے قریبی بجلی کے پول سے باندھنے کی کوشش کی، لیکن کرنٹ لگنے سے جھلس کر جاں کی بازی ہار گیا۔

    اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ فہد دوسروں کا خیال رکھنے والا ایک اچھا انسان تھا، اس کے اس طرح اس کے دنیا سے چلے جانے سے سبھی افسردہ ہیں۔ فہد کی افسوس ناک موت سے یہ سوال اٹھتا ہے کہ شہر بھر میں موت باندھتی ایسی لٹکتی خطرناک تاروں کا بندوبست کرنا کیا متعلقہ محکموں کی ذمہ داری نہیں؟


    حادثات میں واٹر ٹینکر کے سائز کا کیا کردار ہے؟ ویڈیو رپورٹ میں دیکھیں


    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں

  • کراچی :  جہیز کا سامان لوٹنے والے رکشہ ڈرائیور کا بھائی گرفتار

    کراچی : جہیز کا سامان لوٹنے والے رکشہ ڈرائیور کا بھائی گرفتار

    کراچی : ناظم آباد میں جہیز کا سامان لوٹنے والے رکشہ ڈرائیور کے بھائی کو گرفتار کرکے لوٹا ہوا جہیز کا کچھ سامان برآمد کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ناظم آباد میں جہیز کا سامان لوٹنے والے رکشہ ڈرائیور کے بھائی کو گرفتار کرلیا گیا۔

    ایس ایس پی سینٹرل شفیق صدیقی نے بتایا کہ ملزم شہزاد سے لوٹا ہوا جہیز کا کچھ سامان برآمد کرلیا ہے ، جس میں جگ گلاس سیٹ، ڈائننگ اسپون سیٹ اور کولر شامل ہیں۔

    ذیشان شفیق صدیقی کا کہنا تھا کہ فرارملزم وقاس نے گزشتہ روز2خواتین کولوٹاتھا، رکشہ چلانےوالافرارملزم وقاص عادی مجرم ہے۔

    ایس ایس پی سینٹرل نے کہا ملزم رکشہ میں سواریوں کو بٹھا کر پہلے بھی لوٹ مار کر چکا ہے جبکہ ملزم وقاص اس سے قبل گرفتار ہوچکا ہے۔

    مزید پڑھیں : کراچی میں ڈاکو رکشہ ڈرائیور بن کر وارداتیں کرنے لگے

    گذشتہ روز کراچی کے علاقے ناظم آباد نمبر چار پر ایک سفید پوش فیملی سے جہیز کا سامان لوٹ لیا تھا، واردات کرنے والے رکشہ ڈرائیور کی ویڈیو بھی سامنے آئی تھی، جس میں رکشہ ڈرائیور کو سی سی ٹی وی کیمرے سے بچنے کی کوشش کرتا رہا۔

    اہلخانہ کا کہنا تھا کہ اس کی بہن کی اس ماہ کے آخر میں شادی ہے جس کے لیے والدہ اور خالہ جہیز کا سامان خریدنے لیاقت آباد مارکیٹ گئی تھی۔

    اہلخانہ کا کہنا تھا کہ والدہ نے ایک لاکھ سے زائد مالیت کے برتن اور دیگر سامان خریدا جسے اورنگی ٹاون میں گھر لے جانا تھا، مارکیٹ میں موجود رکشے والے سے کرایہ طے کیا، کچھ سامان رکشے کے اندر باقی چھت پر رسی سے باندھا، رکشے پر سامان لوڈ کرکے ناظم آباد چار نمبر پر پہنچے تھے کہ اچانک رکشے والے رکشہ روک کر والدہ اور خالہ کو زبردستی اتارا اور سامان لے کر فرار ہوگیا تھا۔

  • شرمیلا ٹیگور نے سیف کو اسپتال پہنچانے والے رکشہ ڈرائیور سے مل کر کیا کہا؟

    شرمیلا ٹیگور نے سیف کو اسپتال پہنچانے والے رکشہ ڈرائیور سے مل کر کیا کہا؟

    سیف علی خان نے اسپتال سے ڈسچارج ہونے سے قبل رکشہ ڈرائیور بھجن رانا سے ملاقات کی اور اپنی والدہ شرمیلا ٹیگور سے بھی انھیں ملوایا۔

    بالی ووڈ کے چھوٹے نواب کو 6 دن کے بعد لیلاوتی اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا ہ ے، جس کی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر وائر ہوگئیں، سیف ڈکیتی کے دوران اپنی فیملی کی حفاظت کرتے ہوئے شدید زخمی ہوگئے تھے تاہم اب 6 دن کے بعد وہ گھر کو روانہ ہوئے ہیں۔

    سیف علی کی اسپتال سے چھٹی کے بعد انھیں انتہائی سخت سیکیورٹی کے درمیان اپنی رہائش گاہ جاتے ہوئے دیکھا گیا اس دوران کے اطراف کئی پولیس والے موجود تھے۔

    بروقت اسپتال پہنچانے والے آٹو رکشہ ڈرائیور سے بھی سیف نے ملاقات جس کی تصویر وائرل ہورہی ہے، بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رکشہ ڈرائیور بھجن سنگھ رانا نے بتایا کہ میں کل سیف سے اسپتال میں ملا،

    سیف نے اسپتال پہنچنے میں مدد کرنے کے لیے میرا شکریہ ادا کرنے کے لیے فون کیا، انھوں نے میری تعریف کی، مجھے سیف اور ان کے خاندان کی طرف سے پزیرائی ملی۔

    بھن سنگھ رانا نے کہا کہ سیف علی خان نے مجھے اپنی ماں شرمیلا ٹیگور سے ملوایا، اور میں نے ان کے پاؤں چھوئے۔

    رکشہ ڈرائیور نے بتایا کہ شرمیلا ٹیگور نے مجھے کچھ پیسے دیے جو انھیں صحیح لگا، اور کہا کہ جب بھی مجھے مدد کی ضرورت ہو گی وہ میرے لیے موجود ہوں گی۔

    بھجن نے بتایا کہ میں اتنے بڑے اسٹار اور ان کے خاندان سے مل کر خوش ہوا، ان کی ماں نے میری تعریف کی، آپ کسی کو اسپتال پہنچاتے ہیں تو صرف یہ چاہتے ہیں کہ وہ محفوظ رہے۔

  • رکشہ ڈرائیور نے 300 روپے کم کرایہ دینے پر  نوجوان کو قتل کر ڈالا

    رکشہ ڈرائیور نے 300 روپے کم کرایہ دینے پر نوجوان کو قتل کر ڈالا

    اٹک : رکشہ ڈرائیور نے300 روپے کم کرایہ دینے پر چھریوں کے وار سے نوجوان کو قتل کرڈالا جبکہ واقعے میں باپ شدید زخمی ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق معاشرے میں عدم برداشت کی تمام حدود پار پوگئی ، اٹک میں تھانہ سٹی کی حدود اعوان شریف میں کاشف نامی نواجون نے اسپتال جانے پر رکشہ ڈرائیور کو دو سو روپے کرایہ دیا، جس پر رکشہ ڈرائیور نے پانچ سو روپے کا تقاضا کیا تو نوجوان نے انکار کردیا۔

    نوجوان کے انکار کرنے پر رکشہ ڈرائیور نے جھگڑا شروع کردیا تاہم مقتول اور کشہ ڈرائیور کے جھگڑے کے معاملہ کو مقامی لوگوں نے معاملہ رفع دفع کروا دیا تھا۔

    لیکن رکشہ ڈرائیور عمر نے اپنے دوست شانو سے مل کر گھر کے پاس نوجوان پر چھریوں کے وارکردیے، جس کو بچانے کے لئے اس کا والد آیا تو دونوں باپ بیٹے پر ملزمان نے چھریوں کے وار کئے۔

    جس کے نتیجے میں بیٹا 37 سالہ کاشف موقع پر جاں بحق جبکہ اس کا والد منیر شدید زخمی ہوگیا، جاں بحق بدقسمت نوجوان کاشف جو کہ پرائیویٹ ہسپتال میں ڈسپنسر تھا اور اس کی 9دن قبل ہی شادی ہوئی تھی۔

    واقعہ کی اطلاع پر ریسکیو عملہ نے لاش اور زخمی کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر منتقل کردیا جبکہ تھانہ سٹی پولیس کا علاقہ کی ناکہ بندی کرتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کے لئے سرچ آپریشن شروع جاری ہے۔

  • سیف علی خان نے اسپتال جاتے ہوئے رکشہ ڈرائیور سے کیا سوال کیا؟

    سیف علی خان نے اسپتال جاتے ہوئے رکشہ ڈرائیور سے کیا سوال کیا؟

    بھارتی فلم انڈسٹری کے معروف اداکار سیف علی خان کو اسپتال پہنچانے والے رکشہ ڈرائیور کا کہنا ہے کہ میں نے پیسوں کا نہیں صرف مدد کرنے کے حوالے سے سوچا تھا، تاحال کرینہ یا کسی اور نے مجھ سے رابطہ تک نہیں کیا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق رکشہ ڈرائیور بھجن سنگھ نے اداکار سیف علی خان کو اُس رات ممبئی کے لیلاوتی اسپتال منتقل کیا تھا، جس رات پر ان پر قاتلانہ حملہ ہوا، بروقت طبی امداد کے باعث ان کی جان بچ گئی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق رکشہ ڈرائیور نے بتایا کہ اس خدمت کیلیے سیف سے کوئی معاوضہ لینے سے انکار کردیا ہے۔ مجھے تفتیش کیلیے باندرا پولیس اسٹیشن بھی بلایا گیا تھا۔

    رکشہ ڈرائیور نے کہا کہ اُس رات پیسوں کا سوچنے کا وقت نہیں تھا، ابھی تک کرینہ یا کسی اور نے مجھ سے رابطہ نہیں کیا۔ میری ان سے کسی بھی قسم کی کوئی بات نہیں ہوئی۔

    واضح رہے کہ کروڑوں روپے مالیت کی گاڑیوں کے مالک اور پٹودی پیلس کے وارث ہونے کے باوجود سیف حملے کی رات ایک رکشے میں اسپتال پہنچے تھے۔

    رکشہ ڈرائیور نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ سیف کی کمر زخمی تھی۔ مجھے بالکل معلوم نہیں تھا کہ سیف میرے رکشے میں بیٹھے ہیں۔ میں نے سوچا کہ کوئی زخمی شخص ہوگا۔ بہرحال میں نے انہیں فوری اسپتال پہنچا دیا تھا۔

    میرا رکشہ اسپتال کے ایمرجنسی گیٹ پر پہنچا تو ایک ایمبولینس وہاں سے نکل رہی تھی۔ ہنگامہ دیکھ کر اسپتال کا عملہ فوراً ہماری طرف لپکا، تب مجھے اس بات کا احساس ہوا کہ زخمی شخص سیف ہے، ان کی کمر سے خون نکل رہا تھا۔

    سیف علی خان پر حملہ، کیس نے نیا رُخ اختیار کرلیا

    رکشہ ڈرائیور کا مزید کہنا تھا کہ میری واحد فکر یہ تھی کہ زخمی شخص کو جلد از جلد اسپتال منتقل کیا جائے، رکشے میں سیف نے مجھ سے سوال کیا کہ اسپتال پہنچنے میں کتنا وقت لگے گا۔ سات یا آٹھ منٹ بعد میں نے رکشہ اسپتال پہنچادیا۔

  • رکشہ ڈرائیور کی دلیری، موبائل چھین کر فرار ہونے والے ڈاکو کو پکڑلیا

    رکشہ ڈرائیور کی دلیری، موبائل چھین کر فرار ہونے والے ڈاکو کو پکڑلیا

    کراچی: ابوالحسن اصفہانی روڈ پر رکشہ ڈرائیور نے لوٹ مار کے بعد فرار ہونے والے مبینہ ڈاکو کو پکڑ لیا، جس کے بعد ڈاکو کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے ابوالحسن اصفہانی روڈ پر رکشہ ڈرائیور نے ڈکیتی کی کوشش ناکام بنادی، پکڑے گئے مبینہ ڈاکو کا ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

      دو ملزمان رکشہ ڈرائیور سے موبائل چھیننے آئے تھے، پکڑے گئے مبینہ ڈاکو کا ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا لیکن رکشہ ڈرائیور اور عوام کی جانب سے پکڑے گئے ڈاکو پر بدترین تشدد کیا گیا۔

    عوام کی بڑی تعداد نے ڈاکو کو مار مار کر بھرکس بنادیا، ملزم کے قبضے سے رکشہ ڈرائیور کا موبائل فون بھی برآمد کیا گیا، فرار ہونے والا ملزم موٹرسائیکل اور ساتھی کو چھوڑ کر پیدل بھاگا۔

    پولیس کو واردات کی اطلاع دے دی گئی ہے جبکہ پکڑا گیا ڈاکو لوگوں سے معافیاں مانگتا رہا۔

  • ’گالی دے گا؟‘ خواتین نے رکشہ ڈرائیور کی چپل سے پٹائی کردی

    ’گالی دے گا؟‘ خواتین نے رکشہ ڈرائیور کی چپل سے پٹائی کردی

    رکشہ ڈرائیور کے گالی دینے پر مشتعل خواتین نے چپل سے بیچ سڑک پر اسکی پٹائی کردی، دونوں پارٹیوں میں کرائے پر تکرار شروع ہوئی تھی۔

    بھارتی شہر لکھنو کی سڑک پر اس وقت مجمع لگ گیا جب دو خواتین ایک رکشہ ڈرائیور کی پٹائی کرتی نظر آئیں، انھوں نے نہ صرف چپل سے رکشہ ڈرائیور کی زبردست پٹائی کی بلکہ تھپڑ اور گھونسوں کا بھی آزادنہ استعمال کیا، واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    لکھنو میں امین آباد کے علاقے سے مذکورہ ویڈیو سامنے آئی ہے، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک خاتون نے رکشہ ڈرائیور کو گردن سے پکڑا ہوا ہے جبکہ دوسری خاتون اس پر تھپروں کی بارش کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

    اس دوران ایک شخص جو واقعے کی ویڈیو بنارہا تھا رکشہ ڈرائیور اسے کہتا ہے کہ ہاں ہاں بنالو ویڈیو، اسی اثنا میں عورت اپنی دوسری ساتھی سے کہتی ہے کہ اب اسے تم مارو جبکہ دوسری خاتون رکشہ ڈرائیور سے چلاتے ہوئے کہتی ہے ’گالی دے گا؟‘

    ویڈیو کے آخر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ رکشہ ڈرائیور وہاں موجود آس پاس لوگوں سے درخواست کرتا ہے کہ پولیس کو بلائیں۔

    لکھنو پولیس نے واقعے کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد دنوں پارٹیوں کو امین آباد پولیس اسٹیشن طلب کرلیا جبکہ ان کا کہنا ہے کہ جو قصوروار ہوا اس کے خلاف کارروائی کی جائےگی۔

  • کراچی میں ڈاکوؤں نے رکشہ ڈرائیور بن کر وارداتیں شروع کر دیں

    کراچی میں ڈاکوؤں نے رکشہ ڈرائیور بن کر وارداتیں شروع کر دیں

    کراچی : شہر قائد میں وارداتیں کرنے والے رکشہ گینگ کو گرفتار کرلیا گیا، گینگ شہرِ کے مختلف علاقوں میں سرگرم تھا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ڈاکوؤں نے رکشہ ڈرائیور بن کر وارداتیں شروع کر دی ہیں، ایسے ہی ایک تین رکنی گروہ کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔

    پولیس نے بتایا کہ رکشہ گینگ کے کارندوں کو جمشید کوارٹرز سے گرفتار کیا گیا، گینگ شہرِ کے مختلف علاقوں میں سرگرم تھا۔

    حکام نے کہا کہ ملزمان شہریوں کو رکشہ میں بیٹھا کر اسلحہ کے زور پر لوٹ مار کرتے تھے۔

    گرفتار ملزمان کے قبضے سے وارداتوں میں استعمال ہونے والے تین پستول اور رقم برآمد کرلی گئی جبکہ ملزمان کے زیرِ استعمال رکشہ بھی پکڑا گیا۔

    ملزمان نے کچھ عرصہ قبل شہری کو رکشے میں بیٹھا کر تین لاکھ ستر روپے لوٹے تھے، گرفتار ملزمان میں معشوق علی، سجاد حسین اور محمد علی شامل ہیں۔

    ملزمان اس سے قبل بھی تھانہ رضویہ، ناظم آباد اور آرام باغ سے گرفتار ہوکر جیل جا چکے ہیں۔