Tag: رکشہ ڈرائیور

  • رکشہ ڈرائیور کو بہانے سے کہیں اور لے جا کر نوسرباز رکشہ لے اڑے (فوٹیج)

    رکشہ ڈرائیور کو بہانے سے کہیں اور لے جا کر نوسرباز رکشہ لے اڑے (فوٹیج)

    کراچی: شہر قائد میں‌ نوسرباز لٹیروں نے غریب رکشہ ڈرائیور کو بھی نہ چھوڑا، اور دھوکا دے کر اس سے رکشہ لے اڑے، رکشہ چوری کرنے والوں اور واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیجز اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں یومیہ اجرت کمانے والے رکشہ ڈرائیورز بھی اسٹریٹ کرمنلز کے نشانے پر آ گئے ہیں، کراچی کے علاقے کیماڑی گیٹ نمبر1 سے رکشہ چوری کی واردات ہوئی، پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کر کے رکشہ چوروں کی تلاش شروع کر دی ہے۔

    سی سی ٹی وی فوٹیجز میں نوسربازوں کو رکشہ چوری کر کے لے جاتے دیکھا جا سکتا ہے، چور نے تاروں کو ملا کر رکشے کو اسٹارٹ کیا تھا۔ علاقے میں چور کے آنے جانے کی نقل و حرکت سی سی ٹی وی فوٹیجز میں دیکھی جا سکتی ہے۔

    ایف آئی آر رکشے کے مالک رضوان خان کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، جس کے مطابق یہ واقعہ 8 مارچ کو رکشہ ڈرائیور شاہد کے ساتھ پیش آیا۔

    ڈرائیور کا کہنا تھا کہ اس نے ٹاور سے ایک سواری کو بٹھایا جو اسے کیماڑی نمبر ایک لے آیا، پھر وہ وہاں سے اترا اور کہا کہ میں ابھی آتا ہوں، کچھ دیر بعد وہ موٹر سائیکل پر آیا اور اس کے ساتھ ایک بچہ بھی تھا۔

    وزیرستان کے شہری کا قتل، فوٹیج سامنے آ گئی (بچے ویڈیو نہ دیکھیں)

    ڈرائیور کے مطابق سواری نے بچے کو رکشہ میں بٹھا کر کہا کہ میں اس کے ساتھ کچھ دیر آئل ایریا میں جاؤں، میں اس کے ساتھ موٹر سائیکل پر گیا تو وہاں وہ دھوکے سے مجھے چھوڑ کر غائب ہو گیا۔

    ڈرائیور کا کہنا تھا کہ کچھ دیر بعد جب وہ رکشے کے پاس آیا تو وہ غائب تھا، جس پر اس نے مالک کو فون کر دیا۔

  • رکشہ ڈرائیور نے خاتون کو کیسے سفاکی سے قتل کیا؟ پولیس نے کیس حل کر لیا (تصاویر)

    رکشہ ڈرائیور نے خاتون کو کیسے سفاکی سے قتل کیا؟ پولیس نے کیس حل کر لیا (تصاویر)

    کراچی: ساؤتھ زون تفتیشی پولیس نے گذری تھانے کی حدود میں ہونے والے ایک سفاکانہ قتل کا معمہ حل کر لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق خیابان سعدی میں بنگلوں میں کام کرنے والی ایک ماسی عنصر بی بی 20 دن قبل لاپتا ہو گئی تھی، پولیس نے آخر کار یہ کیس حل کر لیا، معلوم ہوا کہ ماسی کو رکشہ ڈرائیور نے سفاکی سے قتل کر دیا تھا۔

    ماسی عنصر بی بی کے قتل میں 2 افراد ملوث نکلے، پولیس نے رکشہ ڈرائیور فیاض کے ساتھ ایک خاتون نسیم کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔

    پولیس کے مطابق ملزمان نے ابتدائی تفتیش کے دوران سنسنی خیز انکشافات کیے، معلوم ہوا کہ عنصر بی بی اور نسیم کی وٹہ سٹہ کی شادی تھی اور دونوں آپس میں بھابی تھیں، دونوں خواتین کے ایک ہی رکشے والے فیاض سے تعلقات بن گئے تھے۔

    خاتون کے قاتل رکشہ ڈرائیور فیاض اور ماسی نسیم

    ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے بتایا کہ ملزم فیاض دونوں ماسیوں کو بنگلوں پر پک اینڈ ڈراپ دیتا تھا، نسیم کی فیاض سے ڈھائی سال سے دوستی تھی، پھر درمیان میں عنصر بی بی آ گئی، نسیم کو شک ہوا کہ 3 ماہ سے فیاض اور عنصر بی بی دوست بن گئے ہیں، جس پر نسیم نے فیاض کو عنصر سے دوستی ختم کرنے اور قتل کرنے کا کہا۔

    تفتیش کے دوران نسیم نے کہا کہ اس نے فیاض سے کہا تھا کہ عنصر کی موت کا اسے تب یقین آئے گا جب تم اس کا خون اور کپڑے دکھاؤ گے۔

    پولیس کی تفتیشی ٹیم ابراہیم حیدری میں جائے واردات پر

    پولیس کے مطابق قتل والے دن ملزم فیاض نے عنصر کو بنگلے سے اٹھایا، اور ابراہیم حیدری لے جا کر قتل کر دیا، اس کے بعد عنصر کی لاش 3 روز تک جھاڑیوں میں پڑی رہی، تین دن بعد رکشہ ڈرائیور فیاض نے لاش پر پیٹرول ڈال کر آگ لگا دی۔

    پولیس نے گرفتار ملزم کی نشان دہی پر آلہ قتل و دیگر سامان بھی برآمد کر لیا ہے، جائے وقوع سے عنصر کی چپل اور کپڑے بھی ملے۔واضح رہے کہ گذری پولیس کے تفتیشی افسر میر محمد لاشاری نے اپنی ٹیم کے ہمراہ ان تھک محنت کے بعد سفاکانہ قتل کے اس معمے کو حل کیا۔

    عنصر بی بی کی گم شدگی کا کیس ان کے بھائی محمد سلیم نے تھانہ گذری ساؤتھ میں درج کروایا تھا، ان کا کہنا تھا کہ ان کی بہن کی شادی دس سال قبل ہوئی تھی اور وہ 3 بچوں کی ماں تھی۔

    بھائی کے بیان کے مطابق 28 اکتوبر کو ایک بنگلے کے سی سی ٹی وی کیمروں میں عنصر بی بی کو ڈرائیور فیاض کے ساتھ جاتے دیکھا گیا تھا، انھوں نے دعویٰ کیا کہ فیاض نے ان کی شادی شدہ بہن کو ورغلایا تھا۔

  • سواری کے لیے پانی لانے والے رکشہ ڈرائیور کے ساتھ کیا ہوا؟

    سواری کے لیے پانی لانے والے رکشہ ڈرائیور کے ساتھ کیا ہوا؟

    دہلی: سواری کے لیے پانی لانے والے رکشہ ڈرائیور کے ساتھ بڑا ہاتھ ہو گیا، ڈرائیور کو اپنے رکشے سے ہاتھ دھونے پڑ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق دہلی کے مکھر جی نگر میں ایک سواری نے رکشہ ڈرائیو کو چونا لگا دیا، ڈرائیور کو پانی لانے کے لیے بھیج کر اس کا رکشہ لے اڑا۔

    پولیس رپورٹ کے مطابق ایک نوسرباز نے وجے نگر گردوارہ کے قریب ای رکشہ ڈرائیور کو پانی لانے بھیج کر وہاں سے ای رکشہ لے کر فرار ہو گیا، یہ واقعہ وہاں لگے سی سی ٹی وی میں ریکارڈ ہو گیا۔

    بھارت کی کرونا وبا کے خلاف حکمت عملی بری طرح ناکام، عالمی جریدے نے بھانڈا پھوڑ دیا

    رکشہ ڈرائیور کالو خان ​کا کہنا تھا کہ ایک سردار جی اس کے رکشے میں بیٹھے اور پانی کی بوتل لانے کے بہانے اسے دکان بھیج دیا، جب وہ واپس لوٹا تو اس کا رکشہ غائب تھا۔

    واردات پر رکشہ ڈرائیور نے پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کرائی، جس پر پولیس نے ملزم کی تلاش شروع کر دی ہے۔ پولیس رپورٹ کے مطابق رکشہ ڈرائیور کالو خان 6 بچوں کا باپ ہے اور آمدنی کا کوئی اور ذریعہ نہیں، جس سے وہ شدید معاشی پریشانی میں مبتلا ہو گیا ہے۔

    واضح رہے کہ مودی سرکاری کی جانب سے بھارت میں لگائے گئے لاک ڈاؤن نے غریبوں کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے، مزدوروں کے لیے ایک وقت کی روٹی کمانا بھی مشکل ہو چکا ہے، ملک کی ابتر صورت حال پر غیر ملکی جریدے فنانشل ٹائمز نے ایک چشم کشا رپورٹ شایع کر کے مودی سرکار کی ناکامیوں کا بھانڈہ پھوڑ دیا ہے۔

  • کراچی: سرجانی میں خاتون کا قتل، رکشا ڈرائیور گرفتار

    کراچی: سرجانی میں خاتون کا قتل، رکشا ڈرائیور گرفتار

    کراچی: شہر قائد کے علاقے سرجانی میں جمعے کے روز گھر سے خاتون کی لاش برآمد ہوئی تھی، پولیس نے خاتون کے قتل میں رکشا ڈرائیور کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایس پی اورنگی شبیر بلوچ نے کہا ہے کہ خاتون کو قتل کرنے والے حملہ آور رکشا ڈرائیور کو گرفتار کر لیا گیا ہے، ملزم نے خاتون کو تشدد کر کے قتل کیا، خود بھی زخمی ہو گیا۔

    ریسکیو ذرایع کا کہنا ہے کہ جاں بحق خاتون کی شناخت یاسمین کے نام سے ہوئی، پولیس کے مطابق رکشا ڈرائیور مقتولہ کی بیٹیوں کو پک اینڈ ڈراپ پر لے جایا کرتا تھا، ملزم نے خاتون کو قتل کیا، بیٹیوں نےشور کیا تو ملزم نے خود کو بھی چھریاں مار لیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم رکشا ڈرائیور کی حالت تشویش ناک ہے، اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی، کار سوار کی ٹریفک پولیس اہلکار کو ٹکر، اہلکار گاڑی کے بونٹ پر چڑھ گیا

    ادھر مقتولہ کی بیٹی عائشہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رکشا ڈرائیور نے میری ماں کو قتل کیا، 4 ماہ سے یہ ہمیں پک اینڈ ڈراپ کر رہا تھا، رکشے والے کو آ ج آنے سے منع کیا تھا پھر بھی شام میں گھر پر موجود تھا، کل رکشا ڈرائیور سے کہہ دیا تھا کہ آئے تو پولیس میں شکایت کروں گی۔

    عائشہ نے بتایا کہ وہ آفس سے گھر پہنچیں تو رکشا ڈرائیور میری ماں کو قتل کر چکا تھا، ماں کی ناک سے خون بہہ رہا تھا جس پر شور کیا، شور کرنے پر رکشا ڈرائیور نے خود کو چھریوں کے وار کر کے زخمی کر دیا۔

    مقتول خاتون کی بیٹی کا کہنا تھا کہ رکشا ڈرائیور نے گیس سلنڈر سے بھی خود کو آگ لگانے کی کوشش کی۔

    https://www.facebook.com/arynewsasia/videos/605753746496178/

  • رشوت نہ دینے پر بھاری چالان، ٹریفک پولیس نے اے آئی جی کراچی کے احکامات ہوا میں اڑا دیے

    رشوت نہ دینے پر بھاری چالان، ٹریفک پولیس نے اے آئی جی کراچی کے احکامات ہوا میں اڑا دیے

    کراچی: ٹریفک پولیس نے ایڈیشنل آئی جی کراچی کے احکامات کی دھجیاں اڑا دیں، سول اسپتال کے قریب مبینہ رشوت نہ دینے پر رکشا ڈرائیور کا بھاری چالان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس میں اصلاحات کے لیے کوششوں کا اثر ٹریفک پولیس پر دکھائی نہیں دے رہا ہے، اے آئی جی امیر شیخ نے حکم جاری کیا تھا کہ کسی رکشا ڈرائیور کا 100 یا 150 سے زیادہ چالان نہ کیا جائے۔

    تاہم ٹریفک اہل کار نے رشوت نہ دینے پر ایک رکشا ڈرائیور کا بھاری چالان کر دیا، ڈرائیور یاسر نے بتایا کہ دستاویزات پوری ہونے کے باوجود 2 ہزار کا چالان کیا گیا۔

    رکشا ڈرائیور کا کہنا ہے کہ رسالہ تھانے کے اہل کار نے چائے پانی کے لیے 200 روپے نہ دینے پر چالان کیا، ٹریفک اہل کار نے روک کر تھپڑ مارے اور گالیاں دیں۔ خیال رہے کہ کراچی پولیس کو عوام کے ساتھ اچھے برتاؤ کی بھی ہدایات جاری کی جا چکی ہیں۔

    ڈرائیور یاسر نے کہا کہ رکشا کرائے کا ہے، اور میں بھی کرایے کے گھر میں رہتا ہوں، بھاری چالان کیسے بھروں گا، مجھے انصاف نہ ملا تو کل میں اسی چوکی کے سامنے خود سوزی کروں گا۔

    یاد رہے کہ اکتوبر 2018 میں صدر تھانے کے باہر خالد نامی رکشا ڈرائیور نے خود سوزی کی تھی، خالد سے اے ایس آئی حنیف نے رشوت طلب کی تھی۔

    واقعے کے بعد اے آئی جی کراچی امیر شیخ نے کسی رکشا ڈرائیور کے بھاری چالان پر پابندی عاید کر دی تھی، انھوں نے حکم دیا تھا کہ رکشا ڈرائیور کا 100 یا 150 سے زیادہ چالان نہیں کیا جائے گا۔

  • انڈیا: حاملہ ہندو خاتون کو اسپتال پہنچانے والے مسلمان رکشہ ڈرائیور نے ہزاروں دل جیت لیے

    انڈیا: حاملہ ہندو خاتون کو اسپتال پہنچانے والے مسلمان رکشہ ڈرائیور نے ہزاروں دل جیت لیے

    آسام: مسلمان رکشہ ڈرائیور نے کرفیو کی پروا نہ کرتے ہوئے حاملہ ہندو حاملہ خاتون کو بروقت اسپتال پہنچا کر انسان ہمدردی کی مثال قائم کر دی.

    بھارتی ریاست آسام کے قصبے ہیلاکاندی میں ایک مسلمان رکشہ ڈرائیور نے کرفیو کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حاملہ خاتون کو اسپتال پہنچا دیا، خاتون نے صحت مند بچے کو جنم دیا، جس کا نام شانتی رکھ دیا گیا۔

    خیال رہے کہ آسام کا قصبہ ہیلاکاندی گزشتہ چند روز سے شدید نسلی فسادات کی زد میں تھا، فسادات کے دوران پولیس فائرنگ سے ایک شخص ہلاک اور 15 زخمی ہوئے، جب کہ 15 سے زائد گاڑیوں کو نذر آتش کیا گیا. واقعات کے بعد کئی روز سے شہر میں کرفیو نافذ ہے.

    ان حالات میں‌ جب ہندو خاتون نندتا کو اسپتال جانا تھا، تو کوئی ایمبولینس میسر نہیں‌ تھی. ایسے میں خاتون کے شوہر روبن کا مسلمان دوست مقبول مدد کے لیے  سامنے آیا. مقبول اپنا رکشہ لے کر وہاں پہنچ گیا اور جوڑے کو فورا اسپتال گیا.

    مزید پڑھیں: انڈیا کا پہلا دہشت گرد ایک ہندو تھا: کمل ہاسن نے انتہا پسندوں کو آئینہ دکھا دیا

    بعد ازاں روبن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرفیو کی وجہ سے سڑکوں پر ہو کا عالم تھا، لیکن مجھے فکر صرف یہ تھی کہ ہم وقت پر اسپتال پہنچ  پائیں گے یا نہیں۔

    رکشہ ڈرائیور مقبول کا کہنا تھا کہ میں انھیں مسلسل تسلی دے رہا تھا کہ سب کچھ صحیح ہوگا، لیکن میں خود دل ہی دل میں دعائیں کررہا تھا۔

    یہ واقعہ جلد ہی میڈیا کی زینت بن گیا، جس کے بعد مقبول کے کردار کو ہندو مسلم اتحاد کی علامت کے طور پر دیکھا جارہا ہے.

  • پسند کی شادی کرنے والا رکشہ ڈرائیور ہم شکل بہنوں کے چکر ميں عدالت پہنچ گيا

    پسند کی شادی کرنے والا رکشہ ڈرائیور ہم شکل بہنوں کے چکر ميں عدالت پہنچ گيا

    لاہور : پسند کی شادی کرنے والا رکشہ ڈرائیور ہم شکل بہنوں کے چکر ميں پھنس گيا،  پولیس بھی چکرا گئی، بیوی کی بازیابی کے لئے عدالت میں درخواست دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں اپنی نوعیت کا ایک دلچسپ واقعہ پیش آیا ہے، رکشہ ڈرائیور کے ساتھ فلمی سین ہوگیا، پسند کی شادی کرنے والے لاہور کے رہائشی رکشہ ڈرائیور آصف نے اپنی بیوی کی بازیابی کے لئے ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔

    اس نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ صبا نامی لڑکی سے جان پہچان پیار میں بدل گئی تھی، جس کے بعد صبا سے پسند کی شادی کی۔

    مزید پڑھیں: ہم شکل بہنوں کے فنگرپرنٹ بھی ایک جیسے، نادرا پریشان

    آصف کا کہنا ہے کہ میری بیوی ناراض ہوکر گھر چلی گئی ہے، بیوی کی زندگی کو خطرہ ہے، اس کے گھر والے پسند کی شادی کے الزام میں کہیں اسے قتل نہ کردیں، رکشہ ڈرائیور نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت میری بیوی صبا کو بازیاب کرانے کا حکم دے۔

    مزید پڑھیں: مراد علی شاہ کا اپنے ہم شکل کو فون، کراچی آمد کی دعوت

    lلاہور ہائی کورٹ نے درخواست گزار کو فیروز والا عدالت سے رجوع کا حکم دے دیا۔ قبل ازیں حبس بےجا کی درخواست پر جب پولیس صبا کو بازیاب کرانے پہنچی تو اس کی جگہ اس کی ہم شکل بہن کرن کو لے آئی تھی۔

  • خواتین سے کرایہ نہ لینے والا رکشہ ڈرائیور

    خواتین سے کرایہ نہ لینے والا رکشہ ڈرائیور

    نئی دہلی: بھارت کے رکشے والے نے خاتون سے سواری کے پیسے نہ لے کر عوام کے دلوں میں گھر کرلیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق  کولکتہ کی رہائشی خاتون نیہا داس نے اپنی سہیلی پروین راجن کے ساتھ پیش آنے والا خوشگوار واقعہ سوشل میڈیا پر شیئر کیا۔

    مزید پڑھیں: کیا آپ کسی کی مالی مدد کرنے کے فوائد جانتے ہیں؟

    اُن کا کہنا تھا کہ پروین  دفتر سے گھر واپسی جانے کے لیے رات گئے سڑک پر کھڑی سواری کا انتظار کررہی تھی کہ اسی دوران رکشے والا اُس کے پاس آیا، اپنے گھر کا پتہ بتانے کے بعد لڑکی نے جب کرایہ معلوم کیا تو ڈرائیور نے مسکراتے ہوئے جواب دیا۔

    ’میڈیم، میری کوشش ہوتی ہے کہ رات گئے باہر نکلنے والی لڑکیوں کو خیروعافیت سے اُن کے گھر پہنچا دوں اور یہی میرے لیے بہت ضروری ہے‘۔

    نیہا داس کے مطابق رکشہ ڈرائیور نے کئی بار دریافت کرنے کے باوجود اپنا نام پوشیدہ رکھا اور میری دوست کو بخیر وعافیت گھر پہنچایا، راجن نے جب انہیں کرایہ اور اضافی پیسے نکال کر دینے کی کوشش کی تو انہوں نے صاف انکار کردیا مگر بہت ضد اور اصرار کے بعد بس کرایے کے پیسے لیے۔

    یہ بھی پڑھیں: معذور بھائی اور گھر والوں کی مدد کرنے والی 9 سالہ بلند حوصلہ بچی، ویڈیو وائرل

    پروین راجن نے جب رکشہ ڈرائیور سے تصویر لینے کی خواہش کا اظہار کیا تو انہوں نے اجازت دی اور مسکرانے لگے جس کے بعد مذکورہ خاتون اُن کی ایک تصویر لے کر سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر شیئر کی جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی۔

    یاد رہے کہ بھارت کے شہر دہلی میں رات گئے سڑکوں پر نکلنے والے رکشہ یا ٹیکسی ڈرائیور مسافروں سے زیادہ کرایہ اور اضافی پیسے لیتے ہیں۔

  • لاہورمیں کھمبےسےرکشہ ڈرائیورکواتارلیاگیا

    لاہورمیں کھمبےسےرکشہ ڈرائیورکواتارلیاگیا

    لاہور: لاہورمیں رکشہ ڈرائیورکوکھمبےسےنیچےاتار لیا گیا۔رکشہ ڈرائیورچالان ہونےپراحتجاجاً کھمبےپرچڑھ گیاتھا۔

    تفصیلات کےمطابق لاہور کےعلاقےماڈل ٹاؤن کچہری کےسامنے ایک شخص کھمبےپر چڑھ گیا تھا جس پرریسکیو اہلکاروں نےاس سے مذاکرات کیےاوراس کےمطالبات تسلیم کرنےکا یقین دلایا۔جس کےبعد رکشہ ڈرائیورکونیچےاتارلیاگیا۔

    متاثرہ شخص کا کہناتھا وہ ایک رکشہ ڈرائیور ہے گزشتہ روز ٹریفک پولیس نے اس کا 1750 روپے کا چالان کر دیا تھا جس پرٹریفک پولیس کے رویے کےخلاف احتجاجاً پول پرچڑھ گیا تھا۔

    رکشہ ڈرائیور کا کہنا ہے میرا تعلق جھنگ سے ہے میری ایک بیٹی اوربیوی مریضہ ہے۔ ٹریفک پولیس کی جانب سےعائد بھاری جرمانہ ادا نہیں کرسکتا۔اس کا کہنا تھا کہ ٹریفک اہلکاروں کوتمام دستاویزات اورلائسنس دکھانے کےباوجود انہوں نےچالان کردیا۔

    اس موقع پرپولیس کی بھاری نفری،ریسکیو ٹیمیں اورایمبولینسز بھی موجود تھی جبکہ شہریوں کی بڑی تعداد بھی موقع پر موجود تھی۔

    واضح رہےکہ رکشہ ڈرائیور کو جب نیچے اتارا گیا تواس کے جسم پر زخموں کے نشان تھےریسکیو کی جانب سے ابتدائی طبی امداد دینے جانے کے بعد پولیس نےمتاثرہ شخص کو حراست میں لے لیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • لتا منگیشکرکومتاثرکرنے والے گلوکارماسٹراسلم

    لتا منگیشکرکومتاثرکرنے والے گلوکارماسٹراسلم

    کراچی : سوشل میڈیا کے ذریعے خوبصورت آواز اور سروں سے اپنی پہچان کرانے والے رکشا ڈرائیور ماسٹر محمد اسلم کا کہنا ہے کہ گلوکاری کا شوق بچپن سے تھا اور اگر معاشی طور پر بے فکری ہو تو اس شوق کا جاری رکھنا آسان ہوجا تا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ رکشا ڈرائیور ماسٹر اسلم نے ڈیڑھ سال قبل جب استاد غلام علی کی ٹھمری گائی تو اس کا سوز سوشل میڈیا پر پاکستان اوربھارت کے عوام کے دلوں کو چھو گیا۔


    Master Aslam graces 11th Hour by arynews

    ان کا گا نا جب سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تو سروں کی دیوی لتا منگیشکر نے بھی ان کو مائیک کے سامنے کھڑا دیکھنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

    ماسٹر محمد اسلم نے کہا کہ میں گزشتہ سات سال سے رکشا چلا رہا ہوں اور یہ ہی میرا ذریعہ معاش ہے، ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ڈیڑھ سال قبل کسی نے میری آواز میں گانا ریکارڈ کرکے سوشل میڈیا پر چلادیا تھا جو بہت مقبول ہوا اور بھارت کی مشہور ترین گلوکارہ لتا منگیشکر جی نے میری تعریف کی جو میرے لئے باعث اعزاز ہے۔

    اس کے بعد ملکی اورغیرملکی میڈیا چینلز نے میرے گھرآ کر مجھ سے گفتگو کی۔ ان کا کہنا تھا کہ بچپن میں گھر والوں سے چھپ کر گانا سیکھنے جایا کرتا تھا۔

    مجھے حیدرآباد میں میرے استاد امید علی خان اور فتح علی خان سے سیکھنے کا موقع ملا، اس کے بعد معاشی پریشانیوں کی وجہ سے اس شوق کو پورا نہیں کر سکا، بس گنگنا کر ہی اپنا دل بہلا لیتا ہوں۔