Tag: رکنیت معطل

  • اس رزق سے موت اچھی جس رزق سے آتی ہو پروازمیں کوتاہی ، پی ٹی آئی سینیٹر کا رکنیت معطل ہونے پر ردعمل

    اس رزق سے موت اچھی جس رزق سے آتی ہو پروازمیں کوتاہی ، پی ٹی آئی سینیٹر کا رکنیت معطل ہونے پر ردعمل

    اسلام آباد : سینیٹر ہمایوں مہمند نے سینیٹ رکنیت معطل ہونے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اس رزق سے موت اچھی جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ رکنیت معطل ہونے پر سینیٹر ہمایوں مہمند نے رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ اس رزق سے موت اچھی جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی، ڈپٹی چئیرمین سینیٹ نے گزشتہ روز غلط کام کیا، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کو ارکان کی دل آزاری پر معذرت کرنی چاہیے تھی، ان کا کام یہ نہیں کہ چیئرمین پر بیٹھ کر اپنے ارکان کی تضحیک کریں۔

    خیال رہے سینیٹ کا آج ہونے والا اجلاس بھی اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کی نذر ہوگیا، قائم مقام چئرمین سینیٹ نے ان کے ساتھ تلخ جملوں کے تبادلے اور دیمارکس پر پی ٹی آئی کے تین اراکین عون عباس، ہمایوں مہمند اور فلک ناز چترالی کی رکنیت رواں سیشن کے لئے معطل کرتے ہوئے انہیں ایوان سے نکالنے کے احکامات جاری کیے گئے۔

    قائم مقام چئیرمین نے فلک ناز چترالی سے کہا کہ اجلاس کے بعد آپ کو معلوم ہو جائے گا کہ میں ڈپٹی چئیرمین ہوں یا قائم مقام چئیرمین سینیٹ،،،،،،تینوں اراکین کی رکنیت موجودہ سیشن تک معطل کی گئی۔

    مزید پڑھیں : پی ٹی آئی کے 3 سینیٹرز کی رکنیت معطل، ایوان سے نکالنے کا حکم

    اس فیصلے کے بعد ایوان میں اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج اور نعرے بازی دیکھنے میں آئی۔اپوزیشن اراکین نے ایوان میں ”ڈپٹی چیئرمین استعفیٰ دو“ کے نعرے لگائے جبکہ اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے ڈپٹی چیئرمین کے رویے کو غیر مناسب قرار دیتے ہوئے ان سے استعفے کا مطالبہ کیا۔

    شبلی فراز کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز سینیٹ اجلاس کے دوران اراکین کے ساتھ روا رکھا جانے والا سلوک قابل قبول نہیں، اور جو الفاظ استعمال کیے گئے وہ اراکین کی توہین کے مترادف ہیں۔

    ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے اجلاس کے دوران اپنی گزشتہ دن کی رولنگ کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہاؤس کو قانون کے مطابق چلایا جائے گا اور غیر سنجیدہ رویے کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اگر آئندہ بھی اپوزیشن نے ایسا ماحول پیدا کیا تو مزید کارروائی کی جائے گی۔ تاہم، اعظم نذیر تارڑ نے معاملہ رفع دفع کرنے اور اجلاس کی کارروائی آگے بڑھانے کی تجویز دی۔

    اجلاس کے دوران وقفہ سوالات میں بھی کشیدگی برقرار رہی، اپوزیشن کے نعروں اور احتجاج کے جواب میں حکومتی اراکین نے طنزیہ جملے کسے۔

  • پی ٹی آئی کے 3 سینیٹرز کی رکنیت معطل، ایوان سے نکالنے کا حکم

    پی ٹی آئی کے 3 سینیٹرز کی رکنیت معطل، ایوان سے نکالنے کا حکم

    قائم مقام چیئرمین سینیٹ سیدال ناصر نے پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے تین سینیٹرز کی رکنیت معطل کرتے ہوئے انہیں ایوان سے نکالنے کا حکم دے دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سینیٹ کا اجلاس قائم مقام چیئرمین سیدال ناصر کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس کے آغاز کے بعد ہی اپوزیشن کی جانب سے احتجاج، نعرے لگانے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا۔

    اپوزیشن کے احتجاج کے باوجود ڈپٹی چیئرمین نے وقفہ سوالات پر کارروائی آگے بڑھانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میں پہلے ہی وضاحت کرچکا ہوں کہ کسی کی من مانی سے نہیں یہ ہاؤس قانون کے مطابق چلایا جائے گا۔

    قائم مقام چیئرمین سیدال ناصر نے نامناسب روہے کے باعث پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے سینیٹرز عون عباس، ہمایوں مہمند اور فلک ناز چترالی کی رکنیت موجودہ سیشن تک معطل کرتے ہوئے انہیں ایوان سے نکالنے کا حکم دیا۔ بعد ازاں اجلاس جمعہ کی صبح 10 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔

    اس سے قبل جب سینیٹ کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین سیدال ناصر کی زیر صدارت شروع ہوا تو اپوزیشن اراکین نے چیئرمین سینیٹ کو بازیاب کرو کے نعرے لگائے۔ تاہم اپوزیشن اراکین کے شور شرابے میں وزیر پارلیمانی امور جوابات دیتے رہے۔

    ڈپٹی چیئرمین نے گزشتہ روز اپوزیشن کے شور شرابے پر اپنے ادا کیاے گئے الفاظ کارروائی سے حذف کرا دیے اور کہا کہ گزشتہ روز ایوان میں جو ماحول بنا تھا اور جو کچھ ہوا وہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔

    انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے 3 اراکین نے گزشتہ روز انتہائی غیر مناسب الفاظ استعمال کیے۔ بطور قائم مقام چیئرمین میرے پاس میرے پاس ماحول خراب کرنیوالوں کیخلاف کاروائی کا حق ہے۔ گزشتہ روز والا ماحول آئندہ بنایا گیا تو کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ ،ڈپٹی چیئرمین سینیٹ

    اس موقع پر وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ قائم مقام چیئرمین ایوان کو اچھے طریقے سے چلا رہے ہیں۔ انہوں نے اپوزیشن کو مشورہ دیا کہ وہ خاموش ہو جائیں زیادہ او، او کرنے سے وہ تھک جائیں گے۔

  • سالانہ گوشوارے جمع نہ کرانے پر قومی اسمبلی کے 11 ارکان کی رکنیت معطل

    سالانہ گوشوارے جمع نہ کرانے پر قومی اسمبلی کے 11 ارکان کی رکنیت معطل

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے سالانہ گوشوارے جمع نہ کرانے پر    کے 11ارکان کی رکنیت معطل کردی اور کہا گوشوارے جمع کرانے تک ارکان کی رکنیت معطل رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سالانہ گوشوارے جمع نہ کرانے پر قومی اسمبلی کے11 ارکان کی رکنیت معطل کردی گئی ، اس حوالے سے الیکشن کمیشن نے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

    نوٹیفکیشن میں بتایا گیا کہ الیکشن کمیشن نےسندھ اسمبلی کےبھی 7ارکان کی رکنیت معطل کی، گوشوارےجمع کرانےتک ارکان کی رکنیت معطل رہے گی۔

    ارکان میں خرم دستگیر، محسن نواز رانجھا، اسحاق خان، محمدعلی ، کمال الدین ، عصمت اللہ، سید محمود شاہ، ثمینہ مطلوب اور نصیبہ شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ شمیم آرا پنور، روبینہ عرفان کی بھی رکنیت معطل کی گئی جبکہ سندھ اسمبلی کے عدیل احمد ، حزب اللہ بوگیو، ارسلان تاج و دیگر ارکان کی رکنیت معطل کی گئی۔

  • ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی پر حملہ کرنے والے اراکین کی رکنیت معطل کرنے پر غور

    ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی پر حملہ کرنے والے اراکین کی رکنیت معطل کرنے پر غور

    لاہور: ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی پر حملہ کرنے والے اراکین کی رکنیت معطل کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر پر حملہ کرنے والے اراکین کی رکنیت معطل کرنے پر غور شروع ہو گیا ہے، حملہ کرنے والے ارکان آج کے اجلاس کی کارروائی کا حصہ نہیں بن سکیں گے۔

    ذرائع کے مطابق ڈپٹی اسپیکر نے لاہور ہائیکورٹ کے احکامات کے بعد تازہ صورت حال پر بریفنگ دی، ڈپٹی اسپیکر نے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرنے اور اعلیٰ عدلیہ کو صورت حال سے آگاہ کرنے پر مشاورت کی۔

    ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی نے چیف سیکریٹری پنجاب اور آئی جی پنجاب کو ایک خط لکھ کر کہا ہے کہ تشدد میں ملوث ارکان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے، اور مزید پولیس اہل کار اسمبلی میں تعینات کیے جائیں۔

    ڈپٹی اسپیکر نے خط میں لکھا ہے کہ انھیں عمر بٹ، واثق عباسی، ندیم قریشی اور شجاع نواز نے تشدد کا نشانہ بنایا، انھوں نے لکھا میں نے ہائیکورٹ کے حکم پر اجلاس کی صدارت کی لیکن حکومتی ارکان نے تشدد کا نشانہ بنایا، اور زود و کوب کر کے اجلاس میں امن و امان کو سبوتاژ کیا گیا۔

    واضح رہے کہ آج پنجاب اسمبلی میں صورت حال اس وقت سخت کشیدہ ہو گئی جب ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کو ایوان میں داخل ہونے کے بعد پی ٹی آئی ارکان کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا، ان کے بال کھینچے گئے، اور تھپڑ مارے گئے۔

    حکومتی ارکان کا ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی پر حملہ ، لوٹے دے مارے

    پنجاب اسمبلی میں شدید ہنگامہ آرائی کی گئی، پی ٹی آئی ارکان نے ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری پر حملہ کیا، دھکے مارے گئے، لوٹے بھی پھینکے گئے، جس پر سیکیورٹی اہل کار ڈپٹی اسپیکر کو واپس لے کر چلے گئے۔

    ایوان کے اندر حالات کشیدہ ہونے کے بعد سادہ لباس اہل کار پنجاب اسمبلی میں موجود رہے، اینٹی رائٹ فورس کے دستے بھی اندر پہنچ گئے۔ پی ٹی آئی ارکان نے منحرفین کی آمد پر لوٹے لوٹے کے نعرے لگائے، ایوان میں لوٹے بھی اچھالے گئے، اور اسپیکر ڈائس پر بھی لوٹا رکھا گیا۔

  • گوشوارے جمع نہ کرانے پر 318 اراکین اسمبلی اور سینیٹرز کی رکنیت معطل

    گوشوارے جمع نہ کرانے پر 318 اراکین اسمبلی اور سینیٹرز کی رکنیت معطل

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے گوشوارے جمع نہ کرانے پر 318 اراکین قومی و صوبائی اسمبلی اور سینیٹرز کی رکنیت معطل کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے والے اراکین اسمبلی اور سینیٹرز کی رکنیت معطل کر دی گئی۔

    الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے 70 اور سینیٹ کے 12 اراکین کی رکنیت، 115 ممبران پنجاب اسمبلی، 60 ممبران خیبرپختونخوا اسمبلی، 40 ممبران سندھ اسمبلی اور 21 ممبران بلوچستان اسمبلی کی رکنیت معطل کی۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق 1195 اراکین پارلیمنٹ میں سے 876 اراکین نے گوشوارے جمع کرائے، 318اراکین کی رکنیت معطل کی گئی ۔الیکشن کمیشن نے چیئرمین سینیٹ، قومی وصوبائی اسمبلیوں کے اسپیکرز کو آگاہ کر دیا۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے جن اراکین کی رکنیت معطل ہوئی ان میں وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم، فرخ حبیب، برجیس طاہر، زرتاج گل، عامرلیاقت، پرویز اشرف، نور الحق قادری، عامرکیانی سمیت دیگر بھی شامل ہیں۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو گوشواروں میں تضاد 15 روز میں دور کرنے کی ہدایت کی تھی۔

  • لیگی ارکان اسمبلی کی رکنیت معطل کرکے حق بات کہنے سے روکا نہیں جاسکتا، حمزہ شہباز

    لیگی ارکان اسمبلی کی رکنیت معطل کرکے حق بات کہنے سے روکا نہیں جاسکتا، حمزہ شہباز

    لاہور : اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ ن لیگی ارکان  پنجاب اسمبلی کی رکنیت معطل کرکے ان کو حق بات کہنے سے نہیں روکا جاسکتا، حکومت جمہوری نہیں آمرانہ رویے پر کاربند ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے ن لیگی ارکان اسمبلی کی رکنیت معطل ہونے پر سخت مذمت کا اظہار کیا ہے۔

    انہوں نے کہا ہے کہ حکومتی اقدام سے یہ ثابت ہوگیا کہ وہ جمہوری نہیں بلکہ آمرانہ رویے پر کاربند ہے، حکومت چاہتی ہے کہ کوئی اس کو آئینہ نہ دکھائے۔

    لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈرپنجاب اسمبلی کا مزید کہنا تھا کہ ارکان کی زبان بندی سے ان کو حق بات کہنے سےنہیں روکا جاسکتا۔

    مزید پڑھیں: پنجاب اسمبلی میں شور شرابہ، تین مسلم لیگی ارکان کی رکنیت معطل

    واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی میں بلدیاتی نظام کے بل پر ہنگامہ آرائی اور ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی سے الجھنے پر مسلم لیگ ن کے تین ارکان اسمبلی کی رکنیت معطل کردی گئی۔ رکنیت معطل ہونے والوں میں پیراشرف رسول، عبدالرﺅف اور عظمیٰ بخاری شامل ہیں۔

    اس حوالے سے معطل ہونے والے مسلم لیگی رکنرکن پنجاب اسمبلی عبدالرؤف کا میڈیا سے  گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اسپیکرکسٹوڈین آف دی ہاؤس ہوتاہےآج اسپیکرنےہمیں بات ہی نہیں کرنےدی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عظمیٰ بخاری سےمتعلق غلط الفاظ استعمال کیےگئے۔

  • اثاثوں کی تفصیلات جمع  نہ کرانے والے 332 اراکین پارلیمنٹ کی رکنیت معطل

    اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے والے 332 اراکین پارلیمنٹ کی رکنیت معطل

    اسلام آباد:  الیکشن کمیشن میں اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے والے 332 اراکین پارلیمنٹ کی رکنیت معطل کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق 332 اراکین پارلیمنٹ کی رکنیت معطل کر دی گئی، الیکشن کمیشن نے رکنیت معطلی کی سمری چیف الیکشن کمشنر کو بھجوائی تھی.

    اس سلسلے میں‌چیئرمین سینیٹ، اسپیکرقومی اسمبلی، صوبائی اسمبلیوں کے اسپیکرز کو بھی خط ارسال کیے گئے تھے، گوشوارے جمع نہ کرانے والے اراکین کو کام سے روکنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے.

    جن 332 اراکین پارلیمنٹ کی رکنیت معطل کی گئی، ان میں‌ وزیراطلاعات فوادچوہدری، ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری جیسے اہم نام بھی شامل ہیں.

    اس فیصلے کے بعد وزیر مملکت داخلہ شہریارآفریدی، وزیرامور کشمیرعلی امین، احسن اقبال، علی اعوان، غلام بی بی بھروانہ کی رکنیت بھی معطل ہوگئی ہے.

    اختر مینگل، وزیرصحت عامرمحمود کیانی، حسین الٰہی ،ایم پی اے بلال یاسین، مجتبیٰ شجاع رحمان کی رکنیت بھی معطل ہوئی ہے.

    فیصلے کی زد میں 20 سینیٹرز،  72 ایم این ایز  آئے ہیں، پنجاب کےایک سو  پندرہ، سندھ کے باون، خیبرپختو نخوا کے چوون اور بلوچستان کےانیس ایم پی ایز  بھی فہرست میں  شامل ہیں۔

    آئینی ماہرین کے مطابق رکنیت کی معطلی سے پیدا ہونے والے ڈیڈک لاک کو فی الفور نمٹانا ہوگا، ورنہ امور ریاست کی انجام دہی میں مسائل جنم لیے سکتے ہیں.

  • الیکشن کمیشن نے دو سو بارہ اراکین اسمبلی کی رکنیت معطل کردی

    الیکشن کمیشن نے دو سو بارہ اراکین اسمبلی کی رکنیت معطل کردی

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے پر دو سو بارہ اراکین اسمبلی کی رکنیت معطل کرتے ہوئے نوٹی فکیشن جاری کردیا۔

    معطل ہونے والوں میں سینیٹ کے دو ، قومی اسمبلی کے چالیس جبکہ پنجاب اسمبلی کے اٹھانوے، سندھ کے ستائیس، خیبر پختون خوا کے بتیس اور بلوچستان اسمبلی کے نو اراکین شامل ہیں۔

    اثاثوں کی تفصیلات جمع کرانے تک یہ اراکین ایوان کی کارروائی میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔ الیکشن کمیشن نے چیئرمین سینیٹ اور اسمبلیوں کے اسپیکرز کو ان اراکین کو کام سے روکنے کے لیے خطوط بھجوا دیئے ہیں۔

    معطل اراکین میں دانیال عزیز، قیوم سومرو، شگفتہ جمانی، غلام ربانی کھر، چوہدری جعفر اقبال، پیرصدرالدین راشدی، نجف سیال، ساجد نواز، داورکنڈی، اویس لغاری ، عارف علوی اور دیگر شامل ہیں۔