Tag: رکن پارلیمنٹ

  • ترکیہ میں یوکرینی رکن پارلیمنٹ اور روسی نمائندے لڑ پڑے، ویڈیو وائرل

    ترکیہ میں یوکرینی رکن پارلیمنٹ اور روسی نمائندے لڑ پڑے، ویڈیو وائرل

    روس اور یوکرین کے درمیان بڑھتی کشیدگی  کے دوران دونوں ملکوں کے نمائندگان گتھم گتھا ہوگئے جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    ترکیہ کے شہر انقرہ میں بلیک سی اکنامک کوپریشن کے 61 ویں جنرل اسمبلی  کے دوران  ہونے والے واقعے کی  ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    ویڈیو  میں دیکھا جاسکتا ہے کہ یوکرین کے ترجمان اسٹیج پر جھنڈا لہراتے ہیں تاہم  اس دوران روس کے سینئر ترجمان  اسٹیج پر آکر  یوکرین کے  رکن پارلیمان ( ایم پی ) اولکسینڈر میریکووسکی سے جھنڈا چھین لیتے ہیں۔

    ویڈیو میں روسی ترجمان کے جھنڈا چھیننے کے بعد یوکرین کے ایم پی کو ان کا پیچھا کرتے ہوئے دوتین مکے مارت ہوئے دیکھا جاسکتا، تاہم  وہاں موجود افراد نے مداخلت کرتے ہوئے دونوں شخصیات کو علیحدہ کردیا۔

    بعد ازاں اولکسینڈر میریکووسکی نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر واقعے کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے پوسٹ کی  یہ واقعی اس مکے کے لائق تھے۔

  • رکن پارلیمنٹ کے گھر میں دھماکہ ، والدہ جاں بحق

    رکن پارلیمنٹ کے گھر میں دھماکہ ، والدہ جاں بحق

    کھٹمنڈو: نیپالی رکن پارلیمنٹ چندر بھنڈاری کے گھر میں دھماکے سے ان کی والدہ ہلاک جبکہ خود چندر بھنڈاری شدید زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق نیپال میں رکن پارلیمنٹ چندر بھنڈاری کے گھر میں دھماکا ہوا ، جس کے نتیجے میں بھنڈاری اور ان کی والدہ بری طرح جھلس گئیں۔

    جس کے بعد دونوں کو نیپال کے کیرتی پور برنس اسپتال منتقل کیا گیا ، ڈاکٹروں نے ایم پی کی والدہ کی حالت نازک بتائی۔

    جس کے بعد رکن پارلیمنٹ اور ان کی والدہ کو بہتر علاج کے لیے ممبئی لے جانے کا منصوبہ بنایا جا رہا تھا کہ چندر بھنڈاری کی ماں ہریکلا بھنڈاری زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسیں۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق کھٹمنڈو کے بدھ نگرمیں مقامی وقت کے مطابق رات 10.30 بجے ایم پی چندر بھنڈاری کے گھر پر ایل پی جی سلنڈر پھٹ گیا۔

    سلنڈر دھماکے میں ایم پی چندر بھنڈاری 25 فیصد اور والدہ تقریبا 80 فیصد جھلس گئیں۔

    نیپال سیکرٹریٹ کی جانب سے سے بتایا گیا کہ نیپال کے ایم پی چندر بھنڈاری کو بہتر علاج کے لیے ہوائی جہاز سے ممبئی لے جایا جائے گا۔

    کیرتی پور برنس اسپتال کے ڈاکٹروں کے مطابق ایم پی بری طرح جھلس گئے ہیں اور یہاں بہتر علاج ممکن نہیں ہے۔

  • رکن پارلیمنٹ پر 60 دن میں حلف کی پابندی کے آرڈیننس کے خلاف اپیل دائر

    رکن پارلیمنٹ پر 60 دن میں حلف کی پابندی کے آرڈیننس کے خلاف اپیل دائر

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن نے رکن پارلیمنٹ پر 60دن میں حلف کی پابندی کے آرڈیننس کےخلاف اپیل دائر کردی ، جس میں کہا ہے کہ بدنیتی پر مبنی صدارتی آرڈیننس کامقصد مسلم لیگ ن کوٹارگٹ کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں رکن پارلیمنٹ پر60دن میں حلف کی پابندی کےآرڈیننس کے خلاف اپیل دائر کردی گئی ، ن لیگ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کےفیصلے کے خلاف انٹراکورٹ اپیل دائرکی ہے۔

    اپیل میں کہا گیا ہے کہ قومی اسمبلی انتخابات 2023 اور سینیٹ انتخابات 2024 میں ہونے ہیں، آرڈیننس سےقانون سازی پارلیمنٹ کاجمہوری اختیار روکنے کی کوشش ہے۔

    ن لیگ کی جانب سے کہا گیا کہ قومی اسمبلی اجلاس ملتوی ہونےکےایک ماہ کے اندر آرڈیننس جاری کیا گیا، بدنیتی پر مبنی صدارتی آرڈیننس کامقصد مسلم لیگ ن کوٹارگٹ کرنا ہے۔

    دائر اپیل میں استدعا کی گئی ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کےسنگل رکنی بینچ کافیصلے کالعدم قرار دیاجائے جبکہ اپیل میں وفاق، وزارت قانون، الیکشن کمیشن اور سیکرٹری سینیٹ فریق بنایا گیا ہے۔

  • پارلیمنٹ میں جذباتی تقریر کے بعد رکن پارلیمنٹ نے اپنا ہاتھ کاٹ لیا

    پارلیمنٹ میں جذباتی تقریر کے بعد رکن پارلیمنٹ نے اپنا ہاتھ کاٹ لیا

    بنکاک: تھائی لینڈ میں حزب اختلاف کے رہنما نے پارلیمنٹ میں پرجوش تقریر کرنے کے بعد احتجاجاً اپنا ہاتھ کاٹ لیا، تھائی لینڈ میں اس وقت شدید مظاہرے جاری ہیں جنہیں روکنے کے لیے ایمرجنسی کا نفاذ بھی کیا جاچکا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق مذکورہ رکن پارلیمنٹ نے اجلاس میں نہایت پرجوش تقریر کی جس میں انہوں نے تھائی وزیر اعظم پر سخت تنقید کی۔ پارلیمنٹ کا یہ خصوصی اجلاس ملک میں کئی ماہ سے جاری مظاہروں اور احتجاجی صورتحال پر غور کے لیے بلایا گیا تھا۔

    اپنی تقریر میں رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ وزیر اعظم ملک میں جاری جمہوری احتجاج کو نظر انداز کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وہ ان مظاہروں میں (ملک کے) بچوں کا خون بہتے نہیں دیکھنا چاہتے، میں ان کا ساتھ دینے کے لیے یہاں اپنا خون بہاؤں گا۔ وزیر اعظم ظالم بنیں گے یا قوم کے ہیرو بننا چاہیں گے؟

    اس کے بعد انہوں نے کوٹ اتار کر شرٹ کا آستین موڑا، وہاں سے ایک چھری برآمد کی اور پے در پے اپنے بازو پر کئی وار کیے۔

    ان کی اس احتجاجی حرکت کے بعد پارلیمنٹ میں ہلچل مچ گئی، دیگر ارکان ان کی مدد کو لپکے۔ پارلیمنٹ میں موجود طبی عملے نے انہیں ابتدائی امداد بھی دی۔

    خیال رہے کہ تھائی لینڈ میں رواں برس جولائی میں ایک احتجاجی تحریک شروع ہوئی جس میں ملک میں موجود شاہی نظام میں اصلاحات کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ تھائی لینڈ میں شاہی نظام ایک حساس معاملہ ہے اور اس کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو سزائیں دی جاتی ہیں۔

    اس احتجاجی تحریک کی قیادت ملک کے نوجوان طلبا کر رہے ہیں۔ احتجاج کو روکنے کے لیے رواں ماہ حکومت نے ملک میں ایمرجنسی کا نفاذ بھی کردیا تھا جس کے تحت 4 سے زائد افراد کے اجتماع پر پابندی عائد ہے۔

    تاہم ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد مظاہروں میں مزید شدت آگئی۔

    اس صورتحال پر غور کرنے کے لیے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس منعقد کیا گیا تھا جس میں ملک کی سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی نے تھائی وزیر اعظم سے استعفے کا مطالبہ کیا۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم اس ملک پر ایک بوجھ بن گئے ہیں، براہ مہربانی آپ استعفی دیں تاکہ یہ مظاہرے احسن طریقے سے ختم ہوجائیں۔

    تھائی لینڈ میں ہونے والے حالیہ مظاہروں کو ملک کی تاریخ کے سب سے بڑے مظاہرے قرار دیا جارہا ہے۔

  • آسٹریا میں خاتون رکن پارلیمنٹ کا حجاب میں خطاب

    آسٹریا میں خاتون رکن پارلیمنٹ کا حجاب میں خطاب

    ویانا : حجاب پر پابندی کے خلاف آسٹرین خاتون نے حجاب پہن کر اپنے ساتھیوں سے سوال کیا کہ ’حجاب سے کچھ بدل گیا، کیا میں اب رکن پارلیمنٹ مارتھا بیسمین نہیں رہی‘؟

    تفصیلات کے مطابق آسٹریا میں پارلیمنٹ کی اکثریت کی عدم موافقت کے باوجود پرائمری اسکولوں میں حجاب پر پابندی کا فیصلہ جاری کر دیا گیا تاہم خاتون رکن پارلیمنٹ مارتھا بیسمین نے اپنے حالیہ خطاب میں اس نئے قانون کو مسترد کر دیا۔

    مذکورہ خاتون رکن نے پارلیمنٹ میں حجاب پہن کر خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے تمام ارکان سے سوال کیا کہ کیا اس طرح (حجاب پہن لینے سے) کچھ بدل گیا، کیا میں اب آسٹریا میں پیدا ہونے والی رکن پارلیمنٹ مارتھا بیسمین نہیں رہی؟۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق مارتھا نے اپنے خطاب کا آغاز مسلمانوں کو ماہ رمضان کی مبارک باد دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے باور کرایا کہ یہ نفرت انگیز مہموں کا نتیجہ ہے کہ مسلمان خواتین کو صرف حجاب پہننے کی وجہ سے سڑکوں پر تنگ کیا جاتا ہے اور نشانہ بنایا جاتا ہے۔

    مارتھا کے مطابق حجاب صرف مسلمان خواتین کی زندگی کا ایک حصہ ہے جو ان کی ثقافت اور تشخص کو ظاہر کرتا ہے مگر اب اس کو مسلمان مخالف پالیسی کی علامت بنا کر پیش کیا گیا ہے۔

    خاتون رکن پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ "ہم مسلمانوں سے رواداری اور یک جہتی کی اقدار سیکھ سکتے ہیں، حجاب معاشرے میں مسائل پیدا نہیں کرتا ہے۔ تاہم بعض جماعتیں میڈیا پروپیگنڈا چاہتی ہیں تاکہ حجاب کے معاملے کو بنیاد بنا کر چند رائے دہندگان کے ووٹ حاصل کر لیں، یہ ایسا امر ہے جس کو مکمل طور پر مسترد کیا جانا چاہیے۔

    دوسری جانب آسٹریا میں مسلمانوں کی نمائندہ تنظیم نے کہا کہ وہ آئینی عدالت سے مطالبہ کرے گی کہ پرائمری اسکولوں میں حجاب پر پابندی کا فیصلہ منسوخ کیا جائے۔

    آسٹریا میں مسلمانوں اور سیاست دانوں کی اکثریت نے اس فیصلے کو غیر آئینی شمار کیا ہے۔سال 2017 کے اعداد و شمار کے مطابق آسٹریا میں مسلمانوں کی مجموعی تعداد 7 لاکھ ہے جو مجموعی آبادی کا تقریبا 8% ہے۔

  • سلوینیا: سینڈوچ چوری کا الزام، رکن پارلیمنٹ عہدے سے مستعفی

    سلوینیا: سینڈوچ چوری کا الزام، رکن پارلیمنٹ عہدے سے مستعفی

    لیوبلیانا : سلوینیا میں بیکری سے سینڈوچ چوری کرنے کے الزام میں حکمران جماعت کے رکن پارلیمنٹ نے استعفیٰ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سلوینیا کے دارالحکومت لیوبلیانا میں واقع بیکری سے سینڈوچ چوری کرنے کے الزام میں حکران جماعت کے رکن پارلیمنٹ کو برطرف کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سلوینیا کے رکن پارلیمنٹ ڈاری کراسیٹچ کے خلاف پولیس اسٹیشن میں بھی درخواست جمع کروائی گئی ہے۔

    رکن پارلیمنٹ کراسیٹچ نے مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’میں نے سپر مارکیٹ کی سیکیورٹی چیک کرنے کےلیے بیکری سے سینڈوچ اٹھایا تھا‘۔

    کارسیٹچ نے بتایا کہ ’میں اس سماجی تجربے کےلیے ایک دکان میں گیا اور وہاں کچھ دیر کھڑا رہا لیکن کسی میری جانب توجہ نہیں دی جس پر میں نے ملازمین کا رد عمل جاننے کےلیے ایک سینڈوچ لیا اور دکان سے باہر نکل گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق رکن پارلیمنٹ کچھ دیر بعد سینڈوچ کے پیسے دینے واپس دکان میں گیا اور اپنے سماجی تجربے پر معافی بھی مانگی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اپم پی نے اپنا واقعہ دیگر رکن پارلیمنٹ کو بتایا تو انہیں بہت ہنسی آئی تاہم دیگر اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے کراسیٹچ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

    پارلیمنٹ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ کراسیٹچ اس شرمناک حرکت کی ذمہ داری قبول کریں اور رضاکارانہ طور پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اراکین پارلیمنٹ کی تنقید کے باعث کراسیٹچ نے اپنے عہدے سے رضاکارانہ طور پر استعفیٰ دے دیا۔

  • بھارتی ظلم و بربریت پرمقبوضہ کشمیر کے حکومتی رکنِ پارلیمنٹ مستعفیٰ

    بھارتی ظلم و بربریت پرمقبوضہ کشمیر کے حکومتی رکنِ پارلیمنٹ مستعفیٰ

    سری نگر : مقبوضہ کشمیر میں برسرِاقتدار جماعت کے ایک رکنِ اسمبلی طارق حمید نے حکومتی پالیسی اور کشمیر میں جاری مظالم کے خلاف احتجاجاً اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی برسراقتدار جماعت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے رکن اسمبلی ‘طارق حمید کرا’ نے حکومتی پالیسی کو ظالمانہ قرار دیتے ہوئے اپنی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ہے اُنہوں نے اپنی جماعت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی ریاستی سطح پر بی جے پی کے ساتھ الحاق کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جس کے انھوں نے ریاستی پارلیمنٹ سے مستعفی ہونے کے ساتھ ساتھ اپنی پارٹی بھی چھوڑنے کا اعلان کردیا ہے۔

    کشمیر کی صورت حال جانیے : مقبوضہ کشمیرمیں شہداء کی تعداد 95 ہو گئی

    ذرائع کے مطابق جمعرات کو طارق حمید نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ تاریخ میں پہلا موقع تھا کہ کشمیر میں مسلمانوں کو عید کی نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی مزار اور جامع مسجد بند کر دیے گئے۔ کشمیری خون وادی کی دیواروں، گلیوں اور نالیوں میں بہہ رہا ہے۔‘

    اسی سے متعلق : کشمیریوں نے عید الاضحیٰ خوف کے سائے میں منائی

    یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر 18 جولائی سے بھارتی ظلم و جبر عروج پر ہے اور مقبوضہ وادی میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں جاں بحق افراد کی تعداد 98 ہو گئی ہے۔ مختلف علاقوں میں بدستور کرفیو نافذ ہے۔ حریت کانفرنس کی اپیل پر مقبوضہ وادی میں احتجاجی مظاہروں اور ہڑتال کا سلسلہ بھی جاری ہے

    یہ خبر پڑھیں : بھارت نےمقبوضہ کشمیرتک رسائی دینے کی انکار کردیا،انسانی حقوق سیل اقوام متحدہ

    اس دوران کشمیر میں سکیورٹی فورسز نے مظاہرین کے خلاف چھروں والے کارتوس بھی استعمال کیے ہیں جس کی وجہ سے سات ہزار سے زائد لوگوں کے زخمی اور نابینا ہو جانے کی اطلاعات ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں : بھارت کشمیر میں انسانی حقوق پامال کر رہا ہے، دفتر خارجہ

    اس سے قبل اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کے ہائی کمشنر زید رعد الحسین نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی کا جائزہ لینے کے لیے دورہ کشمیر کی خواہش ظاہر کی تھی اس کے ساتھ وہ آزاد کشمیر کے دورے کے بھی متمنی تھے جسے پاکستانی حکومت نے قبول کر لیا تھا تا ہم بھارتی حکومت نے یکسر انکار کردیا تھا۔

  • بغداد :خودکش بم دھماکہ، رکن پارلیمنٹ سمیت 25 افراد ہلاک

    بغداد :خودکش بم دھماکہ، رکن پارلیمنٹ سمیت 25 افراد ہلاک

    بغداد :عراقی دارالحکومت بغداد میں خودکش بم دھماکے میں رکن پارلیمنٹ سمیت پچیس افراد جان سے گئے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق خود کش دھماکا بغداد کے نواحی علاقے میں قائم سیکیورٹی چیک پوسٹ پر ہوا، جس کی زد میں آکر پچیس افراد لقمہ اجل بن گئے ۔

    دھماکہ اس قدرشدید تھا کہ قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور پارکنگ میں کھڑی درجنوں گاڑیاں تباہ ہوگئیں، اب تک کسی تنظیم نے دھماکے کے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے ۔