Tag: رہا

  • چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان کو رہا کردیا گیا

    چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان کو رہا کردیا گیا

    پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان کو رہا کردیا گیا، پولیس نے انھیں مقدمے سے ڈسچارج کردیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پولیس نے بتایا کہ بیرسٹر گوہر کو سنگجانی کےمقدمے سے ڈسچارج کردیا گیا ہے، جس کے بعد انھیں اسلام آباد پولیس نے رہا کردیا ہے، اپنی رہائی کے بعد بیرسٹرگوہر نے بتایا کہ پولیس نے گرفتارکرکے مقدموں سے متعلق پوچھ گچھ کی۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پولیس نے بتایا کہ مجھ پرکوئی مقدمہ نہیں، آج 10 ستمبر 2024 پاکستان کی جمہوریت کا کالا دن مانا جائیگا۔

    بیرسٹر گوہر نے کہا کہ 10 ستمبر کا دن پی ٹی آئی نہیں بھولے گی، کل نقاب پوش افراد پارلیمان میں داخل ہوئے 10 ایم این ایز کو گرفتار کیاگیا، اسمبلی کے دروازے کے باہر پولیس تعیناتی تھی، میں نے کل خود گرفتاری دے دی تھی۔

    انھوں نے کہا کہ شیر افضل مروت اور مجھے دروازے سے گرفتار کیاگیا، نقاب پوشوں نے ہمارے 10 ایم این ایز کو اسمبلی کی حدود سے گرفتار کیا۔

    بیرسٹرگوہر نے کہا کہ امید کرتے ہیں اسپیکرقومی اسمبلی اس معاملےکی تہہ تک جائیں گے، امید کرتے ہیں اس واقعے کی سی سی ٹی وی منظرعام پر آئیں گی، سختیاں کی گئیں، چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال کیاگیا۔

    انھوں نے کہا کہ ہم نے پارلیمان میں رہتے ہوئے اپنا کردار ادا کیا، 70 فیصد عوام کی نمائندگی کرنیوالی جماعت کو اسپیس نہیں دیا جارہا۔

    چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ حکومت کے ایسے کام سے غیرسیاسی لوگ زور پکڑیں گے،7 کے بجائے ساڑھے 8 بجے جلسہ ختم کرنے پر دنیا میں کہاں جرم سمجھا جاتا ہے۔

  • بھارتی ہائی کمیشن کےگرفتار اہلکاروں کو رہا کر دیا گیا

    بھارتی ہائی کمیشن کےگرفتار اہلکاروں کو رہا کر دیا گیا

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں تیز رفتار گاڑی کی ٹکر سے شہری کو زخمی کرنے والے بھارتی ہائی کمیشن کے اہلکاروں کو رہا کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خارجہ کی جانب سے پولیس کو تحریری طور پر آگاہ کرنے کے بعد بی ایم ڈبلیو گاڑی کی ٹکر سے شہری کو زخمی کرنے والے بھارتی ہائی کمیشن کے اہلکاروں کو رہا کر دیا گیا۔دونوں اہلکاروں کو بھارتی کمیشن کے سینئر افسر کے حوالے کیا گیا۔

    وزارت خارجہ کی جانب سے کہا گیا کہ دونوں اہلکار بھارتی ہائی کمیشن کے اسٹاف ممبر ہیں، دونوں بھارتی اہلکاروں کو استثنیٰ حاصل ہے،رہا کیا جائے۔وزارت خارجہ کی تحریری درخواست پر بھارتی اہلکاروں کو رہا کیاگیا۔

    بھارتی ہائی کمیشن کے 2 اہلکاروں کو پولیس نےگرفتار کرلیا

    خیال رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں آج صبح تیز رفتاری سے گاڑی چلانے والے بھارتی ہائی کمیشن کے دو اہلکاروں کو پولیس نے گرفتار کیا تھا۔بھارتی ہائی کمیشن کے اہلکاروں کی گاڑی بی ایم ڈبلیو (QL-104) کی ٹکر سے ایک شخص شدید زخمی ہوگیا تھا۔

    بھارتی ہائی کمیشن کے اہلکاروں نے حادثے کے بعد جائے وقوعہ سے فرار ہونے کی کوشش کی تاہم موقع پرموجود شہریوں نے دونوں بھارتی ہائی کمیشن کے اہلکاروں کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا تھا۔

    پولیس حکام کا کہنا تھا کہ بھارتی ہائی کمیشن کے اہلکاروں اہلکاروں کی شناخت سلوادیس پال اور دوامو براہمو کے نام سے ہوئی ہے۔

    بھارتی ہائی کمیشن کے اہلکاروں کی گرفتاری پر نئی دہلی میں پاکستانی سفارت خانے کا محاصرہ

    بعدازاں بھارتی ہائی کمیشن کے 2 اہلکاروں کی گرفتاری پر نئی دہلی میں پاکستانی سفارت خانے کا محاصرہ کیا گیا۔

  • وزیر اعظم عمران خان کی درخواست پر قطر سے 53 پاکستانی قیدی رہا

    وزیر اعظم عمران خان کی درخواست پر قطر سے 53 پاکستانی قیدی رہا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی درخواست پر قطر نے 53 پاکستانی قیدیوں کو رہا کر دیا۔ رہا ہونے والے پاکستانی شہریوں نے وزیر اعظم عمران خان کا شکریہ ادا کیا اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی درخواست پر قطر نے 53 پاکستانی قیدیوں کو رہا کر دیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے امریکا سے واپسی پر قطر میں قیام کے دوران قیدیوں کی رہائی کی درخواست کی تھی۔

    مذکورہ درخواست وزیر اعظم عمران خان نے قطری ہم منصب سے ملاقات کے دوران کی تھی۔ رہا ہونے والے پاکستانی شہریوں نے وزیر اعظم عمران خان کا شکریہ ادا کیا اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان خلیجی ممالک میں روزگار کے لیے جانے والے ان پاکستانیوں کے لیے بے حد فکر مند تھے جو معمولی جرائم میں قید کرلیے گئے۔

    رواں برس فروری میں جب سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے پاکستان کا دورہ کیا تھا تب وزیر اعظم نے اس جانب ان کی توجہ مبذول کروائی تھی جس کے بعد سعودی ولی عہد نے سعودی عرب میں قید 2107 پاکستانیوں کی فوری رہائی کا حکم دیا تھا۔

    مذکورہ قیدی سعودی عرب کی مختلف جیلوں میں قید تھے، سعودی حکومت کی جانب سے باقی پاکستانی قیدیوں کے کیسز کا جائزہ لینے کا بھی عندیہ دیا گیا تھا۔

    مئی میں متحدہ عرب امارات سے بھی 572 پاکستانی قیدیوں کو رہا کیا گیا تھا۔ ان قیدیوں کے لیے بھی وزیر اعظم نے اماراتی ولی عہد شہزاد محمد بن زید سے درخواست کی تھی جنہوں نے فوری ان قیدیوں کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

    دفتر خارجہ کے مطابق رواں برس متحدہ عرب امارات سے 3500 پاکستانی قیدی رہا کیے جائیں گے اور 572 قیدیوں کی رہائی اس کا پہلا مرحلہ ہے۔ ان میں سے ابو ظہبی سے 262، عجمان سے 65، فجیرہ سے 62 اور شارجہ سے 52 پاکستانی قیدی رہا ہوں گے۔

  • امریکا میں‌ قید فلسطینی پروفیسر 11 برس بعد رہا

    امریکا میں‌ قید فلسطینی پروفیسر 11 برس بعد رہا

    واشنگٹن : امریکہ میں 11 سال سے پابند سلاسل فلسطینی پروفیسر اور دانشور ڈاکٹر عبدالحلیم الاشقر کو رہا کرنے کے بعد ملک چھوڑنے حکم دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ میں 11 سال سے پابند سلاسل فلسطینی پروفیسر اور دانشور ڈاکٹر عبدالحلیم الاشقر کو رہا کرنے کے بعد ملک چھوڑنے حکم دیدیا گیا ہے، رہائی کے بعد 61 سالہ فلسطینی پروفیسر نے بتایاکہ امریکی خفیہ اداروں نے جاسوسی کےلئے اس کے پاﺅں کے ساتھ GPS سسٹم نصب کررکھا ہے۔

    پروفیسر الاشقر کے خاندانی ذرائع نے بتایا کہ رہائی کے بعد عبدالحکیم الاشقر کو فوری طور پرملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حال ہی میں اس وقت عالمی سطح پر ایک نئی تشویش کی لہر اس وقت دوڑ گئی تھی جب یہ خبریں آئیں کہ امریکہ فلسطینی سائنسدان کو اسرائیل کے حوالے کرنے کی تیاری کررہا ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق اس پر فلسطینی اور عالمی انسانی حقوق کے حلقوں کی طرف سے سخت غم وغصے کا اظہار کیا گیا تھا۔

    پروفیسر الاشقر کے خاندانی ذرائع کا کہنا تھا کہ امریکا میں قید کی سزا پوری کرنے کے بعد ایک خصوصی طیارہ پروفیسر الاشقر کو اسرائیل لے جائے گا۔

  • خفیہ راز افشا کرنے والی سابق امریکی خاتون فوجی اہلکار چیلسی دوماہ بعد رہا

    خفیہ راز افشا کرنے والی سابق امریکی خاتون فوجی اہلکار چیلسی دوماہ بعد رہا

    واشنگٹن : سابقہ امریکی خاتون فوجی اہلکار چیلسی میننگ کو توہین عدالت کے جرم میں دو ماہ کی سزا پوری ہونے پر رہا کر دیا گیا ہے۔ اس خاتون کو ورجینیا کی الیگزینڈریا جیل سے رہائی دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بظاہر چیلسی میننگ کو رہائی تو مل گئی ہے لیکن اس خفیہ راز افشا کرنے والی سابقہ امریکی فوجی کو اگلے ہی ہفتے ایک عدالتی حکم کے تحت ایک اور گرینڈ جیوری کا سامنا ہے۔

    میننگ کے وکیل کی جانب سے یہ ابھی سے واضح کر دیا گیا ہے کہ وہ مستقبل میں بھی کسی بھی جیوری کے سوالات کے جوابات دینے سے گریز کریں گی۔ چیلسی میننگ نے جس جیوری کے سامنے سوالات کے جواب دینے سے انکار کیا تھا اس کے قیام کی دستوری مدت بھی دس مئی کو ختم ہو گئی ہے۔

    ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اگر چیلسی نے اگلے ہفتے گرینڈ جیوری کے سوالوں کے جواب دینے سے انکار کیا تو انہیں ایک مرتبہ پھر ایسی ہی سزا کا سامنا ہو سکتا ہے۔ چیلسی میننگ کے وکلاء کے مطابق گرینڈ جیوری میں ان کی موکلہ کو ایسے سوالات کا سامنا تھا جن کا تعلق وکی لیکس کو خفیہ فائلوں کی فراہمی سے تھا۔

    دوسری جانب یہ بھی ابھی تک واضح نہیں کہ امریکی وفاقی استغاثہ چیلسی میننگ کو جیوری کے سامنے حاضر ہونے کے لیے کیوں مجبور کر رہا ہے۔

    جیوری کی کارروائی کے حوالے سے میننگ کا کہنا تھا کہ یہ کارروائی بند کمرے میں کی جا رہی ہے اور اس میں شفافیت کم ہو سکتی ہے۔

    دوسری جانب یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ اگر امریکی حکام وکی لیکس کے بانی جولیان اسانج کی برطانیہ سے حوالگی میں کامیاب ہو گئے تو چیلسی میننگ کا معاملہ پھر سے امریکی ذرائع ابلاغ میں نمایاں حیثیت اختیار کر جائے گا۔

  • قومی سلامتی کو تاراج کرنے کے الزام میں گرفتار مزید 4 سعودی خواتین رہا

    قومی سلامتی کو تاراج کرنے کے الزام میں گرفتار مزید 4 سعودی خواتین رہا

    ریاض : سعودی حکام نے قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے الزام میں گرفتار مزید خواتین رضاکاروں کو عدالت میں سماعت کے دوران حاضری کی پابندی کی شرط پر رہائی کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کی ایک عدالت نے ملکی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے الزام میں گرفتار چار خواتین کو مشروط ضمانت پر رہا کر دیا ہے، سعودی قانون کے مطابق زیر سماعت مقدمے کے ملزموں کے نام سرکاری طور پر ظاہر نہیں کئے جاتے۔

    برطانوی خبر رساں ایجنسی نے ملزمان کی شناخت ھتون الفاسی، امل الحربی، میساء المانع اور عبیر نمنکانی کے نام سے کی ہے۔ اس سے ایک ماہ قبل سعودی عدالت تین دیگر خواتین کو بھی اس شرط پر رہا کرچکی ہے کہ وہ اپنے مقدمات کی پیروی کے لئے عدالت میں پیش ہوتی رہیں گی۔

    سعودی پبلک پراسیکیوٹر کے ایک بیان کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ تمام مدعلیھم کے خلاف تحقیقات مکمل ہو چکی ہیں اور اب ان کے خلاف فرد جرم تیار کی جارہی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ریاستی سلامتی کے دیوان نے متذکرہ خواتین ملکی سلامتی، استحکام اور قومی وحدت کو گزند پہنچانے والی منظم اور مربوط منصوبوں کی نشاندہی کے بعد حراست میں لیا تھا۔

    سعودی پراسیکیوٹر نے گذشتہ برس 2 جون کو 17 مشتبہ افراد کے خلاف تحقیقات کا اغاز کیا جس میں پانچ مرد اور چار خواتین کے خلاف ٹھوس شواہد ملنے کے بعد انہیں گرفتار کیا گیا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ استغاثہ نے دعویٰ کیا ہے کہ زیر حراست ملزمان نے مملکت مخالف تنظیموں کے ساتھ رابطوں کا اعتراف کیا ہے۔

    سعودیہ میں قید انسانی حقوق کی علمبردار تین خواتین عارضی طور پر رہا

    یاد رہے کہ رواں برس مارچ کے اواخر میں سعودی حکام نے انسانی حقوق کی علمبردار اور حقوق نسواں کے لئے مسلسل جدوجہد کرنے والی تین خواتین رضاکاروں کو عارضی طور پر رہا کیا تھا۔

    برطانیہ کی غیر سرکاری تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل اور برطانیہ میں قائم انسانی حقوق کی سعودی تنظیم اے ایل کیو ایس ٹی کا کہنا ہے کہ رہائی پانے والی خواتین میں ایمان الفجان، عزیزہ یوسف اور رقیہ المحارب شامل ہیں۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ترجمان نے سعودی حکام سے مطالبہ کیا تھا کہ رہائی پانے والی اور قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنے والی دیگر خواتین پر عائد الزامات ختم کرکے انہیں بھی غیر مشروط رہائی دے۔

    خیال رہے کہ انسانی حقوق اور حقوق نسواں کےلیے کوششیں کرنے والی گیارہ خواتین کو گزشتہ برس جون میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دی گئی تھی۔

  • اسرائیل کا فوجی کی باقیات کے بدلے میں دو قیدیوں کو رہا کرنے کا اعلان

    اسرائیل کا فوجی کی باقیات کے بدلے میں دو قیدیوں کو رہا کرنے کا اعلان

    مقبوضہ بیت المقدس :‌ اسرائیل نے اپنے ایک فوجی کی باقیات کے بدلے میں دو قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل نے 4 اپریل 1982ء کو لبنان جنگ کے دوران میں لاپتہ ہونے والے اپنے ایک فوجی کی لاش واپس ملنے کا اعلان کیا تھا اور یہ دعویٰ کیا تھا کہ اس کی باقیات کی واپسی خفیہ انٹیلی جنس کارروائی کے ذریعے ممکن ہوسکی تھی۔

    اسرائیلی فرسٹ کلاس سارجنٹ زیچرے بومل سلطان یعقوب جنگ کے دوران میں لاپتا ہو گیا تھا۔ وہ امریکا میں پیدا ہوا تھا لیکن بعد میں نقل مکانی کرکے اسرائیل منتقل ہوگیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ یہ فوجی صہیونی فوج کی مسلط کردہ جنگ کے دوران میں لبنان کی وادی بقاع میں لاپتا ہوا تھا اور اس وقت اس کی عمر اکیس سال تھی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اسرائیل ایک تیسرے ملک کی مدد سے اس فوجی کی لاش واپس لینے میں کامیاب ہوا ہے اور اس کو روس کی ثالثی کے نتیجے میں لبنان میں غائب ہونے والے اس فوجی کی باقیات کا تابوت ملا تھا۔

    تاہم اب یہ اطلاع سامنے آئی ہے کہ روس کی خصوصی فورسز کو شام میں اس فوجی کا تابوت ملا تھا۔

    ایک اسرائیلی عہدے دار نے ہفتے کے روز اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ اسرائیل نے جذبہ خیر سگالی کے تحت دو قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس عہدے دار نے رہا کیے جانے والے قیدیوں کی شناخت نہیں بتائی ہے۔ البتہ اسرائیلی میڈیا نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ یہ دونوں قیدی شامی شہری ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ شامی یا روسی حکام نے اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔اسرائیلی وزیراعظم کے ترجمان نے بھی اس حوالے سے کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے۔

  • مقبوضہ بیت المقدس کے فلسطینی گورنرعدنان غیث ضمانت پر رہا

    مقبوضہ بیت المقدس کے فلسطینی گورنرعدنان غیث ضمانت پر رہا

    یروشلم : قابض اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ بیت المقدس کے فلسطینی گورنر عدنان غیث کو اتوار کے روز گرفتار کرنے کے کچھ دیر بعد ضمانت پر رہا کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق عدنان غیث کو اسرائیلی پولیس نے نومبر 2018 کو ان کی رہائش گاہ سے حراست میں لینے کے بعد ان کے خلاف فوجی احکامات کے تحت عدالتی کارروائی شروع کی تھی۔

    عدنان غیث کی یہ پہلی گرفتاری اور رہائی نہیں بلکہ حالیہ عرصے میں وہ متعدد بار اراضی کی فروخت کے الزامات میں گرفتار کیے جاتے رہے ہیں، انہیں تین مرتبہ تو صرف گزشتہ برس نومبر میں گرفتار کیا گیا تھا۔

    ان کے وکیل محمد محمود نے بتایا کہ صہیونی حکام نے ان کے موکل کو مشروط طور پر رہا کیا ہے، وکیل نے بتایا کہ انہوں نے ایک تنظیم کے ساتھ ملکر کانفرنس منعقد کی تھی جسے ناجائز اسرائیل نے اپنی قومی سلامتی کے لیے خطرہ تصور کیا تھا ۔

    اسرائیلی پولیس کے ترجمان میکی روزنلفیڈ نے عدنان غیث کی گرفتاری ان سے تفتیش کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ برس نومبر میں انہیں اسرائیلی پولیس کی طرف سے انہیں چھ ماہ تک غرب اردن داخل نہ ہونے اور مخصوص افراد کے ساتھ رابطے کے علاوہ کسی سے رابطہ نہ کرنے کا حکم دیا تھا تاہم انہوں احکامات کی خلاف ورزی کی۔

    فلسطین کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق عدنان غیث یو 1000 شیکل ضمانت پر رہا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

  • سعودیہ میں قید انسانی حقوق کی علمبردار تین خواتین عارضی طور پر رہا

    سعودیہ میں قید انسانی حقوق کی علمبردار تین خواتین عارضی طور پر رہا

    ریاض : سعودی حکام نے انسانی حقوق کی علمبردار اور حقوق نسواں کیلئے جدوجہد کرنے والی تین خواتین رضاکاروں کو عارضی طور پر رہا کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے انسانی حقوق کی علمبردار متعدد خواتین رضاکاروں کو ایک برس قبل سعودی حکومت کے خلاف اور خواتین کی آزادی کےلیے آواز اٹھانے پر گرفتار کیا تھا جن میں سے تین رضاکار خواتین کو عدالت نے عارضی طور پر رہا کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سعودی حکام کی جانب سے اتوار تک مزید خواتین کی رہائی متوقع ہے، جنہیں غیر ملکیوں سے رابطوں کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

    برطانیہ کی غیر سرکاری تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل اور برطانیہ میں قائم انسانی حقوق کی سعودی تنظیم اے ایل کیو ایس ٹی کا کہنا ہے کہ رہائی پانے والی خواتین میں ایمان الفجان، عزیزہ یوسف اور رقیہ المحارب شامل ہیں۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ترجمان لین مالوف نے خواتین رضاکاروں کی رہائی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ رہائی مستقل ہونی چاہیے کیونکہ ان خواتین کو حقوق نسواں کے لیے آواز اٹھانے کے جرم میں قید کیا گیا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ خواتین صرف پُر طریقوں سے حقوق نسواں کےلیے جدوجہد کررہی تھیں جس کی پاداش میں انہیں اپنے عزیزوں سے دور کرکے ذہنی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ترجمان نے سعودی حکام سے مطالبہ کیا کہ رہائی پانے والی اور قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنے والی دیگر خواتین پر عائد الزامات ختم کرکے انہیں بھی غیر مشروط رہائی دے۔

    خیال رہے کہ انسانی حقوق اور حقوق نسواں کےلیے کوششیں کرنے والی گیارہ خواتین کو گزشتہ برس جون میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں : سعودیہ میں‌ قید خواتین رضاکار ایک مرتبہ پھر عدالت میں پیش

    یاد رہے کہ کچھ ماہ قبل برطانیہ کی انسانی حقوق کی غیر سرکاری تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سعودی عرب سے متعلق اپنی حالیہ رپورٹ میں کہا تھا کہ سعودی عرب کے صوبے جدہ کی دھابن جیل میں قید انسانی حقوق کی عملبردار خواتین کو دوران تفتیش جنسی زیادتی، تشدد اور دیگر ہولناک زیادتیوں کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    مزید پڑھیں : سعودیہ میں قید خواتین رضاکاروں کو جنسی زیادتی اور تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

    ایمنسٹی انٹرنینشل نے اپنی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ گرفتار خواتین رضاکاروں کو دوران تفتیش بجلی کے جھٹکے لگائے گئے اور اس قدر کوڑے مارے گئے ہیں کہ متاثرہ خواتین کھڑی ہونے کے بھی قابل نہیں رہیں۔

    جاری رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ تفتیش کاروں نے کم از کم 10 خواتین کو ہولناک تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور تفتیش کاروں نے جبراً ایک دوسرے کو بوسہ دینے پر مجبور کیا گیا۔

  • ایران خطے میں انارکی پھیلا رہا ہے، سعودی سفیر اسامہ نقلی

    ایران خطے میں انارکی پھیلا رہا ہے، سعودی سفیر اسامہ نقلی

    قاہرہ : مصر میں تعینات سعودی سفیر اسامہ نقلی کا کہنا ہے کہ ایران مشرق وسطیٰ میں بحرانوں اور شدت پسندی کو ہوا دے رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مصری دارالحکومت قاہرہ میں واقع سعودی قونصلیٹ میں سفارتی ذمہ داریاں انجام دینے والے سفیر اسامہ نقلی نے تیونس میں عرب لیگ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایران پر الزامات کی بوچھاڑ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران خطے میں منافرت پیدا کررہا ہے۔

    اسامہ نقلی کا کہنا تھا کہ ایران عرب ممالک کے آُپس میں تعلقات خراب کرنے کے لیے انہیں آپس میں لڑانا چاہتا ہے تاکہ عرب ممالک کم زور ہو جائیں۔

    سعودی سفیر نے خطاب کے دوران کہا تھا کہ ایرانی رجیم نے عرب دنیا میں مسلح سرگرمیاں انجام دینے والی تنظیموں کی پشت پناہی کرکے خطے کی سلامتی کو داؤ پر لگا دیا ہے۔

    عرب میڈیا کے مابق سفیر اسامہ کا کہنا تھا کہ ایران نہ صرف مشرق وسطیٰ کے ممالک میں مداخلت کررہا ہے کہ بلکہ دنیا بھر میں ایرانی مداخلت کو دیکھا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں : امریکی افواج کا انخلاء ایرانی فوجیں پورا کریں گی، ترکی الفیصل

    دوسری جانب اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عرب لیگ ڈپٹی سیکریٹری جنرل حسام زکی کا کہنا تھا کہ عرب لیگ میں شام کی واپسی بشار الااسد کے رویوں اور طرز عمل پر منحصر ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر شام عرب لیگ میں واپسی چاہتا ہے تو اسے ایرانی حکومت سے تعلقات ختم کرنے اور ملک میں سیاسی عمل کو آگے بڑھانا ہوگا۔