Tag: رہائی

  • متحدہ عرب امارات: 515 قیدیوں کی رہائی کا حکم جاری

    متحدہ عرب امارات: 515 قیدیوں کی رہائی کا حکم جاری

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں 515 قیدیوں کی رہائی کا حکم جاری کردیا گیا، صدر شیخ خلیفہ بن زاید نے ان قیدیوں کے ذمے جرمانوں کو بھی ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔

    اماراتی نیوز ایجنسی کے مطابق متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید آل نہیان نے عید الاضحیٰ پر 515 قیدیوں کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔

    صدارتی حکم سے رہائی پانے والے یہ قیدی مختلف جرائم میں سزائیں پوری کر رہے تھے، شیخ خلیفہ بن زاید نے ان قیدیوں کے ذمے جرمانوں کو بھی ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔

    صدارتی معافی متحدہ عرب امارات کے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کیے جانے والے ان اقدامات کا حصہ ہے جو کہ رواداری اور عفو درگزر کی اقدار پر مبنی ہیں۔

    رہائی پانے والے قیدیوں کو زندگی کو نئے سرے سے بہتر انداز میں گزارنے کا موقع فراہم کیا جاتا ہے تاکہ وہ مثبت کردار ادا کر کے اپنے اہلخانہ اور معاشرے کے لیے مفید ثابت ہوں۔

    قیدیوں کی سزا میں یہ معافی شیخ خلیفہ بن زاید کے اس عزم کا حصہ ہے جو خاندانی ہم آہنگی، خاندانوں کو مسرت دینے اور معافی پانے والے قیدیوں کو ایک بہتر مستقبل کی تعمیر کا موقع میسر کرنے کے لیے ہے۔

    اس سے قبل شیخ خلیفہ بن زاید آل نہیان نے رمضان کی آمد پر بھی 15 سو 11 قیدیوں کی رہائی کا حکم جاری کیا تھا۔

  • افغان حکومت نے 3000 طالبان قیدی رہا کر دیے

    افغان حکومت نے 3000 طالبان قیدی رہا کر دیے

    کابل: ترجمان افغان نیشنل سیکیورٹی کونسل(این ایس سی) نے کہا ہے کہ حکومت اب تک مجموعی طور پر 3000 طالبان قیدیوں کو رہا کرچکی ہے اور یہ سلسلہ بدستور جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان این ایس سی کا کہنا ہے کہ افغان حکومت تین ہزار جنگجوؤں کو طالبان کے حوالے کرچکی ہے۔ مزید طالبان قیدیوں کی رہائی جاری رہے گی، امن کے لیے براہ راست مذاکرات کی طرف پیشرفت پر کاربند ہیں۔

    طالبان ترجمان نے 31 مئی کو اپنے ایک بیان میں تصدیق کی تھی کہ ان کے مجموعی طور پر 2284 آزاد ہوچکے ہیں۔ تاہم اب مزید قیدیوں کی رہائی کے بعد تعداد 3000 ہوگئی ہے۔

    قیدیوں کی رہائی، طالبان نے افغان حکومت سے مذاکرات ملتوی کردئیے

    افغان حکومت اور طالبان مرحلہ وار فریقین کے قیدیوں کو رہا کررہے ہیں۔

    اس سے قبل 5 جون کو طالبان نے 38 افغان حکومت کے قیدی رہا کیے تھے، تمام قیدی افغان صوبے نمروز اور فراہ میں قید تھے۔ فریقین نے مزید زیرحراست رہنے والے افراد کی رہائی کی امید ظاہر کی ہے۔

    خیال رہے کہ قطری دارلحکومت دوحہ میں قائم طالبان آفس میں فریقین کے درمیان مزید قیدیوں کی رہائی سے متعلق مذاکرات جاری ہیں، طالبان نے بات چیت کی تصدیق کردی۔

  • کرونا وائرس کے پیش نظر جیل سے رہا قیدی اگلے ہی دن قتل کر بیٹھا

    کرونا وائرس کے پیش نظر جیل سے رہا قیدی اگلے ہی دن قتل کر بیٹھا

    امریکی ریاست فلوریڈا میں جیل سے رہا ہونے والے شخص نے رہائی کے اگلے ہی دن پھر سے قتل کا ارتکاب کردیا، پولیس نے اس بار مذکورہ ملزم کو خطرناک مجرموں کی فہرست میں ڈال کر قید کردیا۔

    فلوریڈا کے رہائشی 26 سالہ جوزف کو 13 مارچ کو منشیات رکھنے کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا، تاہم ایک ہفتے سے بھی قبل اس کی رہائی عمل میں آگئی۔

    اس کی وجہ یہ تھی کہ کرونا وائرس کی وجہ سے جب کم خطرناک ملزمان کو جیل سے رہا کرنے کا حکم جاری کیا گیا تو جوزف بھی ان 164 قیدیوں میں شامل تھا جنہیں رہا کیا گیا۔

    جوزف کی رہائی صبح 8 بجے عمل میں آئی اور اگلے ہی دن صبح 10 بجے پولیس ایک بار پھر اس کے گھر کے باہر کھڑی تھی کیونکہ انہیں ایک شخص کو قتل کیے جانے کی اطلاع ملی۔

    پولیس کے مطابق مذکورہ شخص کی لاش کو پڑوسیوں نے دیکھا اور پولیس کو طلب کیا، جلد ہی تفتیش سے علم ہوا کہ جوزف ہی اس کا قاتل ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ جوزف نے ایک بحران کے وقت کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کیا اور پھر سے جرائم میں ملوث ہوا جس کے بعد اب اس کی سزا مزید سخت کردی جائے گی۔

    حکام کا کہنا ہے کہ اس وقت جیل سے رہا کیے جانے والے قیدی وہ ہیں جو معمولی جرائم میں قید تھے، پرتشدد جرائم میں ملوث کسی قیدی کی رہائی نہیں کی گئی۔

    خیال رہے کہ صرف ریاست فلوریڈا میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 21 ہزار 628 ہوچکی ہے جبکہ اب تک 571 افراد وائرس سے ہلاک ہوچکے ہیں۔

  • عمان میں 500 سے زائد قیدیوں کی رہائی کا حکم

    عمان میں 500 سے زائد قیدیوں کی رہائی کا حکم

    مسقط: سلطنت عمان میں 376 غیر ملکی قیدیوں سمیت 599 قیدیوں کی رہائی کا شاہی فرمان جاری کردیا گیا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق سلطنت عمان کے فرمانروا سلطان ہیثم بن طارق آل سعید نے 376 غیر ملکیوں سمیت 599 قیدیوں کی رہائی کا فرمان جاری کیا ہے۔

    یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ سلطان عمان نے قیدیوں کی معافی کا فیصلہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کی تدبیر کے طور پر کیا ہے یا اس کا تعلق رمضان المبارک سے ہے۔

    خیال رہے کہ سلطان عمان ہر سال رمضان المبارک کی آمد پر قیدیوں کی رہائی کا فرمان جاری کرتے ہیں، کہا جارہا ہے کہ اس فیصلے کا تعلق رمضان سے نہیں بلکہ کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے متعلق ہے۔

    عمان میں چند روز قبل عوامی مقامات پر ڈرون کے ذریعے جراثیم کش اسپرے مہم کا آغاز بھی کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ عمان میں اب تک کرونا وائرس کے 419 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ وائرس سے 2 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    عمان کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ سلطنت میں جان لیوا وبا میں مبتلا مزید 34 مریض صحت یاب ہوئے ہیں جس کے بعد صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد 72 ہوگئی ہے۔

  • سندھ حکومت کا جیلوں سے سزا یافتہ قیدیوں کو عارضی رہائی دینے کا فیصلہ

    سندھ حکومت کا جیلوں سے سزا یافتہ قیدیوں کو عارضی رہائی دینے کا فیصلہ

    کراچی: سندھ حکومت نے جیلوں سے سزا یافتہ قیدیوں کو عارضی رہائی دینے کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ سندھ کی تمام تجاویز وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے منظور کرلیں، صوبے کی جیلوں سے سزا یافتہ قیدیوں کو 4 ماہ کے لیے عارضی رہا کیا جائے گا۔

    محکمہ داخلہ سندھ کی سمری کے مطابق سزا یافتہ قیدیوں کو ضمانتی بانڈ پر رہا کیا جائے گا، قیدیوں کو پینل کوڈ کی مختلف دفعات کے تحت عارضی طور پر رہا کیاجائے گا۔

    سمری میں کہا گیا ہے کہ سندھ کابینہ کی منظوری کے بعد فیصلے پر عملدرآمد شروع ہوگا، فیصلے کا اطلاق منشیات ،نیب،معمولی جرائم میں ملوث سزا یافتہ قیدیوں پر ہوگا،فیصلے کا اطلاق بغاوت،قتل وغارت گری، دہشت گردی میں ملوث قیدیوں پر نہیں ہوگا۔

    محکمہ داخلہ سندھ کا کہنا ہے کہ سندھ کی جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدی موجود ہیں، سندھ کی جیلوں میں 16 ہزار 24 قیدی موجود ہیں۔

    وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا قیدیوں کے لیے بڑا اعلان

    اس سے قبل گزشتہ ہفتے 16 مارچ کو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے قیدیوں کی سزاؤں میں 2 ماہ کی کمی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ کرونا وبا کی شکل اختیار کرگیا، قیدیوں کو بھی ریلیف دیں گے۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں بھی کرونا وائرس کی وبا تیزی سے پھیل رہی ہے اور متاثر افراد کی تعداد 1420 تک جا پہنچی ہے ، وائرس سے اب تک 12 افراد جاں بحق اور 29 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔

  • تاجکستان کی جیل میں قید 2 پاکستانی رہا

    تاجکستان کی جیل میں قید 2 پاکستانی رہا

    اسلام آباد: تاجکستان کی جیل میں قید 2 پاکستانی قیدیوں کو رہا کردیا گیا، قیدیوں کی رہائی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی خصوصی درخواست کے بعد عمل میں آئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی کوششیں رنگ لے آئیں، تاجکستان کی جیل میں قید 2 پاکستانی اسجد محمود اور کاشف علی رہا کردیے گئے۔ دونوں پاکستانی تاجکستان کی جیل میں 5 سال کی سزا بھگت رہے تھے۔

    مذکورہ قیدیوں کے لیے وزیر خارجہ نے حالیہ دورہ تاجکستان میں تاجک ہم منصب سے سزا معافی کی درخواست کی تھی۔

    تاجکستان کے صدر کی جانب سے سزا معاف کرنے کے بعد پاکستانی قیدیوں کو دو شنبہ میں پاکستانی سفارتی عملے کے حوالے کردیا گیا۔ پاکستانیوں کی سزا معافی اور رہائی پر شاہ محمود قریشی نے تاجک حکومت اور وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا ہے۔

    خیال رہے کہ اسے قبل بھی وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی خصوصی درخواست پر کئی خلیجی ممالک سے پاکستانی قیدیوں کو رہا کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم خلیجی ممالک میں روزگار کے لیے جانے والے ان پاکستانیوں کے لیے بے حد فکر مند تھے جو معمولی جرائم میں قید کرلیے گئے۔

    رواں برس فروری میں جب سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے پاکستان کا دورہ کیا تھا تب وزیر اعظم نے اس جانب ان کی توجہ مبذول کروائی تھی جس کے بعد سعودی ولی عہد نے سعودی عرب میں قید 2107 پاکستانیوں کی فوری رہائی کا حکم دیا تھا۔

    مذکورہ قیدی سعودی عرب کی مختلف جیلوں میں قید تھے، سعودی حکومت کی جانب سے باقی پاکستانی قیدیوں کے کیسز کا جائزہ لینے کا بھی عندیہ دیا گیا تھا۔

    مئی میں متحدہ عرب امارات سے بھی 572 پاکستانی قیدیوں کو رہا کیا گیا تھا۔ ان قیدیوں کے لیے بھی وزیر اعظم نے اماراتی ولی عہد شہزاد محمد بن زید سے درخواست کی تھی جنہوں نے فوری ان قیدیوں کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

    بعد ازاں رواں برس اگست میں قطر سے بھی 53 پاکستانی قیدیوں کو رہا کیا گیا۔

  • کابل: رہائی پانے والے طالبان رہنماؤں کو قطر منتقل کیا جائے گا

    کابل: رہائی پانے والے طالبان رہنماؤں کو قطر منتقل کیا جائے گا

    کابل: افغان حکومت سے رہائی پانے والے انس حقانی سمیت تین طالبان رہنماؤں کو قطر منتقل کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق دو غیرملکی مغویوں کے بدلے رہا کیے جانے والے تین طالبان رہنماؤں کو قطر منتقل کیا جائے گا، افغان حکومت کا کہنا ہے کہ دونوں غیر ملکی مغویوں کی رہائی تک طالبان رہنما قطر میں حکومتی تحویل ہی میں رہیں گے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق آسٹریلوی اور امریکی پروفیسر تاحال طالبان کی قید میں ہیں، جب تک ان کی رہائی عمل میں نہیں آتی انس حقانی اور دیگر دو طالبان جنگجو قطر میں حکومتی تحویل ہی میں رہیں گے۔

    طالبان کے ہاتھوں اغوا کیے گئے پروفیسروں کا تعلق آسٹریلیا اور امریکا سے ہے، جن کی رہائی کے بدلے حکام نے انس حقانی سمیت تین طالبان جنگجوؤں کو آزاد کیا، یہ طالبان رہنما بگرام جیل میں قید تھے۔

    انس حقانی سمیت تین سینئر طالبان رہنماؤں کی رہائی

    افغان صدر اشرف غنی نے گزشتہ روز طالبان رہنماؤں کی رہائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ جنگجوؤں کی رہائی کا مقصد مذاکرات کے لیے راہیں ہموار کرنا ہے۔ رہائی پانے والے رہنماؤں میں انس حقانی، حاجی ملک اور حافظ رشید شامل ہیں جنہیں 2014 میں اہم کارروائی کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔

    کابل میں کار بم دھماکا، 7 افراد ہلاک، 7 زخمی

    خیال رہے کہ انس حقانی کمانڈر سراج الدین حقانی کا بھائی ہے، اس کا شمار حقانی نیٹ ورک کے سرکردہ رہنماؤں میں ہوتا ہے۔ امریکی پروفیسر کا نام کیون کنگ اور آسٹریلوی پروفیسر کا نام ٹموتھی ویکز ہے جو کابل میں امریکی یونی ورسٹی کے اساتذہ تھے اور 2016 میں انہیں کابل میں امریکی یونی ورسٹی کے باہر سے اغوا کیا گیا تھا۔

  • بیوی کو قتل کرنے والے تہران کے سابق میئر کی رہائی

    بیوی کو قتل کرنے والے تہران کے سابق میئر کی رہائی

    تہران : ایرانی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ مقتولہ کے اہل خانہ نے قاتل کو معاف کر دیا،رہائی عدالتی فیصلے پر ضمانت کے عوض عمل میں آئی۔

    تفصیلات کے مطابق ایران میں حکام نے تہران کے سابق میئر محمد علی نجفی کو رہا کر دیا ہے۔ نجفی کو اپنی دوسری بیوی کو قتل کرنے پر موت کی سزا سنائی گئی تھی تاہم مقتولہ کے اہل خانہ نے قاتل کو معاف کر دیا،سابق میئر کی رہائی عدالتی فیصلے پر ضمانت کے عوض عمل میں آئی۔

    نجفی کے وکیل حمید رضا گودارزئی نے ایرانی میڈیا کو بتایا کہ ان کے 67 سالہ مؤکل کو تقریبا 2.4 لاکھ ڈالر کی ضمانت کے عوض رہا کیا گیا ہے،نجفی کو بغیر لائسنس کا اسلحہ رکھنے پر دو سال قید کی سزا بھی سنائی گئی،اس کے وکیل کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کی جا سکتی ہے۔

    محمد علی نجفی نے رواں سال 28 مئی کو تہران میں گھر کے اندر اپنی دوسری بیوی مِترا اوستاد (35 سالہ) کو سینے میں گولیاں مار کر قتل کر دیا تھا،واقعے کے چند گھنٹوں بعد نجفی نے خود کو پولیس کے حوالے کر کے اعترافِ جرم کر لیا۔

    البتہ اس موقع پر پولیس افسران اور اہل کاروں اور میڈیا کی جانب سے نجفی کے لیے دکھائی جانے والی گرم جوشی نے اس حوالے سے تنازع کھڑا کر دیا کہ سرکاری ذمے داران اور عام شہریوں کے ساتھ حکام کے برتاؤکا دہرا معیار ہے۔

    ایرانی قانون کے مطابق اگر کوئی شخص قتل کا ارتکاب کرتا ہے تو مقتول کے اہل خانہ کو قصاص طلب کرنے یا مالی دیت کے عوض معاف کر دینے کا حق حاصل ہوتا ہے۔

    دو ہفتے قبل مقتولہ مترا کے بھائی مسعود اوستاد نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر یہ اعلان کیا تھا کہ ہم نے نجفی صاحب کو دیت کے مطالبے کے بغیر معاف کر دیا ہے۔اس طرح نجفی پھانسی کے پھندے کے علاوہ مقتولہ کے اہل خانہ کو دیت کی ادائیگی پر مجبور ہونے سے بھی بچ گیا۔

  • برطانوی حکومت ایران میں قید خاتون کی رہائی کیلئے سنجیدہ نہیں، منگیترکا الزام

    برطانوی حکومت ایران میں قید خاتون کی رہائی کیلئے سنجیدہ نہیں، منگیترکا الزام

    لندن : ایران میں قید خاتون کے منگیتر جیمز ٹائسن نے کہا ہے کہ عصر امیری دنیا کی دو بڑی طاقتوں کے درمیان پھنس گئیں،برطانیہ اور ایران اس مسئلے پر بات کے لیے آمادہ نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایران میں جاسوسی کے الزام میں قید برطانوی خاتون کے منگیتر نے الزام لگایا ہے کہ برطانوی حکومت نے عصر امیری کے ایرانی شہری ہونے پر ان کی باحفاظت رہائی کے لیے اپنی ذمہ داری نبھانے سے آنکھیں پھیر لیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ عصر امیری کے منگیتر جیمز ٹائسن نے انکشاف کیا کہ برطانوی حکام نے مذکورہ مسئلے پر بات کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ عصر امیری ایرانی شہری تھیں، اس لیے وہ ان کی رہائی کے لیے مدد نہیں کرسکتے۔

    انہوں نے کہا کہ عصر امیری کی عدم رہائی ایران کے مایوس کن رویے کی عکاس ہے لیکن ساتھ ہی برطانیہ کی سفارتی ناکامی بھی ہے۔

    ایران میں سزا کاٹنے والی خاتون کے منگیتر نے الزام لگایا کہ ایرانی حکومت نے سفارتی فوائد کے لیے انہیں گرفتار کیا اور ’دشمنوں کو گولی مارنے کے بجائے اپنے ہی پاؤں پر گولی چلا دی۔

    جیمز ٹائسن نے کہا کہ عصر امیری دنیا کی دو بڑی طاقتوں کے درمیان پھنس گئی ہیں اور اب برطانیہ اور ایران اس مسئلے پر بات کرنے کے لیے آمادہ نہیں ۔

  • طلباء کی رہائی کےلیے ہانگ کانگ میں مدر مارچ

    طلباء کی رہائی کےلیے ہانگ کانگ میں مدر مارچ

    ہانگ ہانگ سٹی : ہانگ کانگ میں متنازع بل کے خلاف مظاہروں کے دوران گرفتار ہونے والے طلبا کی رہائی کے لیے 10 ہزار سے زائد مائیں سڑکوں پر نکل آئیں۔

    تفصیلات کے مطابق ہانگ کانگ کی سڑکوں پر اپنی نوعیت کا انوکھا ترین احتجاج کیا جا رہا ہے اس احتجاج میں صرف مائیں شامل ہیں جن کا مطالبہ حکومت مخالف مظاہروں میں شامل ہونے کے جرم میں گرفتار بیٹوں کی باعزت رہائی ہے۔

    اس احتجاج کو ’مدر مارچ‘ کا نام دیا گیا ہے جس میں 10 ہزار سے زائد مائیں شریک ہیں، احتجاجی ماؤں نے موبائل کی ٹارچ لائٹ کو جلا کر اپنے ہاتھ اس طرح بلند کر رکھے تھے جیسے امن کی مشعلیں تھامی ہوں۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ماؤں نے بینرز ٹھا رکھے تھے جس میں طلبا کی رہائی کے مطالبے درج تھے اور حکومت کے ملزمان کو چین حوالگی کے متنازع بل کے خلاف نعرے بھی لگائے گئے، اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی۔

    واضح رہے کہ ہانگ کانگ کی حکومت نے ملزمان کی چین کو حوالگی کا بل منظور کیا تھا جس کے خلاف مظاہرے پھوٹ پڑے تھے، مشتعل مظاہرین نے سرکاری عمارتوں پر حملے کیے اور سڑکیں بند کردی تھیں، ہانگ کانگ کی منتظم اعلیٰ نے بل معطل کردیا تھا تاہم مظاہرین بل کی منسوخی پر بضد رہے۔