Tag: رہبرکمیٹی

  • رہبرکمیٹی کو خود رہبری کی ضرورت ہے، فردوس عاشق اعوان

    رہبرکمیٹی کو خود رہبری کی ضرورت ہے، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد : معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ رہبرکمیٹی کوخود رہبری کی ضرورت ہے، رہبر کمیٹی مسلسل چور مچائے شور فلم کا فلاپ شو پیش کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو یرغمال بنا کر اثر انداز ہونے کی کوشش کی مذمت کرتے ہیں، اپنے مؤقف اور نظریے پر ڈٹ کر کھڑے ہیں، دوسروں کی طرح احتساب سے راہ فرار اختیار کرنے والے نہیں ہیں۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیراعظم آئین کی حکمرانی اوربلا تفریق احتساب کے داعی ہیں، قوم گواہ ہے سب سے بڑی عدالت نے کسے صادق،امین قرار دیا، کون بد دیانت ٹھہرا۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات نے مزید کہا کہ رہبرکمیٹی کوخود رہبری کی ضرورت ہے، رہبر کمیٹی مسلسل چور مچائے شور فلم کا فلاپ شو پیش کر رہی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز رہبر کمیٹی نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے تحریک انصاف کے خلاف غیرملکی پارٹی فنڈنگ کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

  • اپوزیشن کی رہبرکمیٹی کا اجلاس آج طلب

    اپوزیشن کی رہبرکمیٹی کا اجلاس آج طلب

    اسلام آباد: اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا گیا، اجلاس میں 25 جولائی کے اپوزیشن کے احتجاج کو حتمی شکل دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں اکرم درانی کی زیرصدارت اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا جس میں 25 جولائی کے احتجاج کو حتمی شکل دی جائے گی۔

    اس سے قبل 11 جولائی کو اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے اجلاس کے بعد اکرم درانی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ رہبرکمیٹی نے چیئرمین سینیٹ کے لیے میر حاصل بزنجو کے نام پراتفاق کیا ہے۔

    اپوزیشن نے حاصل بزنجو کو چیئرمین سینیٹ کے لئے نامزد کردیا

    اکرم درانی کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ کے لیے میرحاصل بزنجو امیدوار ہوں گے، تمام ممبران نے میرحاصل بزنجو پر اتفاق کیا، کوشش کریں گے کہ دیگر لوگوں کے ووٹ بھی حاصل کریں۔

    یاد رہے 9 جولائی کو اپوزیشن سینیٹرز کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کے لیے مشترکہ قرارداد سینیٹ سیکریٹریٹ میں جمع کرائی تھی، قرارداد پر 38 ارکان کے دستخط تھے جبکہ اپوزیشن کی جانب سے سینیٹ اجلاس کے لیے ریکوزیشن بھی جمع کرائی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ اس وقت 104 کے ایوان میں 103 ارکان ہیں حلف نہ اٹھانے والے اسحاق ڈار کے بغیر مسلم لیگ ن کے 30 سینیٹرز ہیں، سینیٹ میں اپوزیشن نے 67 سینیٹرز اراکین کی حمایت کا دعوی کیا ہے جبکہ حکومت کو 36 ارکان سینیٹ کی حمایت حاصل ہے۔

  • اپوزیشن کی رہبرکمیٹی کا اجلاس آج ہوگا

    اپوزیشن کی رہبرکمیٹی کا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد: اپوزیشن کی حکومت مخالف رہبرکمیٹی کا اجلاس آج ہوگا جس میں چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے سمیت دیگر معاملات زیرغور آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت اپوزیشن کی 9 سیاسی جماعتوں کے 11 اراکین پر مشتمل رہبرکمیٹی کا پہلا اجلاس آج ہوگا جس میں کمیٹی کی صدارت، حکومت کے خلاف تحریک چلانے سمیت دیگر اہم معاملات پر فیصلے ہوں گے۔

    رہبر کمیٹی میں مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے 2،2 جبکہ دیگر اپوزیشن جماعتوں کا ایک ایک نمائندہ شامل ہے۔ کمیٹی میں مسلم لیگ ن کی جانب سے شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال اور پیپلزپارٹی کی جانب سے یوسف رضا گیلانی، نیئر بخاری شامل ہیں۔

    جے یو آئی ف سے اکرم خان درانی، نیشنل پارٹی سے میر حاصل بزنجو، پشتونخواہ ملی پارٹی سے عثمان کاکڑ، قومی وطن پارٹی سے ہاشم بابر، اے این پی سے میاں افتخار، مرکزی جمعیت اہلحدیث سے شفیق پسروری اور جمیعت علمائے پاکستان سے اویس نورانی رہبر کمیٹی کے ممبر ہیں۔

    رہبرکمیٹی کے پہلے اجلاس میں چیئرمین شپ کا فیصلہ ہوگا، شاہد خاقان عباسی

    دوسری جانب اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں بات چیت کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ رہبرکمیٹی کے پہلے اجلاس میں چیئرمین شپ کا فیصلہ ہوگا۔

  • رہبرکمیٹی کے پہلے اجلاس میں چیئرمین شپ کا فیصلہ ہوگا، شاہد خاقان عباسی

    رہبرکمیٹی کے پہلے اجلاس میں چیئرمین شپ کا فیصلہ ہوگا، شاہد خاقان عباسی

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ رہبر کمیٹی کے اجلاس میں اپوزیشن کے مشترکہ جلسوں، ریلیوں کے طریقہ کار بھی غور ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں بات چیت کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ رہبرکمیٹی کے پہلے اجلاس میں چیئرمین شپ کا فیصلہ ہوگا۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ رہبرکمیٹی کی چیئرمین شپ کا ہرجماعت کوموقع دیا جائے گا، ایجنڈا رہبر کمیٹی خود ہی طے کرے گی، اپوزیشن وقت کے ساتھ مشترکہ لائحہ عمل بھی بنائے گی۔

    سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اپوزیشن کے مشترکہ جلسوں، ریلیوں کے طریقہ کاربھی غور ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ ایل این جی کیس میں جو سوالات پوچھے ان کا نہ کوئی سرناہی پیرہے، میں نے نیب کوسیکڑوں سوالات کے جواب لکھ کردیے ہیں، سوالوں کے جواب ویب سائٹ پربھی دے دیے ہیں تاکہ عوام دیکھ سکیں۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ بی کلاس قانون سوچ سمجھ کربنایا گیا تھا، ترمیم کی ضرورت نہیں ہے، ہمارے ملک میں سیاسی قیدیوں کی روایت ہے، بی کلاس سیاسی قیدیوں کو دیگرقیدیوں سےعلیحدہ رکھنے کے لیے ہے۔