Tag: رہنماوں پر مقدمہ درج

  • عمران خان، طاہرالقادری، شیخ رشیداوردیگر کےوارنٹ گرفتاری جاری

    عمران خان، طاہرالقادری، شیخ رشیداوردیگر کےوارنٹ گرفتاری جاری

    اسلام آباد: وفاقی دارلحکومت کی انسدداد دہشت گردی عدالت نے پارلیمنٹ اور پاکستان ٹیلی ویژن کی عمارتوں پر حملے کے مقدمے میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور پاکستان عوامی تحریک کے قائد علامہ طاہر القادری سمیت دیگر کئی مرکزی رہنماؤں کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کر دیئے ہیں۔

    سرکاری ٹی وی کے مطابق پولیس کی جانب سے عدالت کو استدعا کی گئی تھی کہ ملزمان کے خلاف تھانہ سیکٹریٹ میں کئی مقدمات درج کئے گئے ہیں اس لئے ان کی گرفتاری کا حکم جاری کیا جائے۔ جس پر عدالت نے عمران خان، طاہر القادری، شاہ محمود قریشی، پرویز خٹک، اسد عمراور رحیق عباسی کے قابل ضمانت وارنٹ گرفاری جاری کر دیئے۔

    واضح رہے پارلیمنٹ اور پی ٹی وی کی عمارت پر حملے کے بعد پولیس نے دونوں پارٹیوں کو ذمہ دار ٹھہریا تھا تاہم دونوں رہنماؤں نے ابتدائی طور پر مبارکباد دینے کے بعد اس حملے کی مذمت جاری کی تھی۔

  • کل پارلیمنٹ ہاؤس کا لان خالی کردیں گے، طاہرالقادری

    کل پارلیمنٹ ہاؤس کا لان خالی کردیں گے، طاہرالقادری

    اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرطاہرالقادری نےانقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جوڈیشل کمیشن نے سانحہٗ ماڈل ٹاوٗن کے قتلِ عام کا ذمہ دار شہباز شریف کو قراردیا ہے ، اگر حکومت جمہوری ہے تو کمیشن کی رپورٹ کو پارلیمنٹ میں لائے۔

    انہوں نے کہا ہم جمہوری لوگ ہیں عدلیہ کے حکم کے مطابق کل پارلیمنٹ کا لان خالی کردیں گے لیکن پارلیمنٹ کے باہر دھرنا جاری رہے گا۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکمران اگر واقعی جمہوری ہیں تو شہباز شریف کے خلاف آنے والی جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ پارلیمنٹ کے ہر ممبر کی ٹیبل پر ہونی چاہیئے، شہباز شریف نے کہا تھا کہ مجھ پر انگلی اٹھی تو استعفیٰ دیں دوں گا ، آپ کی طرف انگلی نہیں پوراپنجہ اٹھا ہوا ہے استعفیٰ کیوں نہیں دیتے؟۔

    انہوں نے کہا کہ ہم پر ایف آئی آر ہوتی ہے توفوراً گرفتاریاں ہوتیں ہیں ، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے نامزد ملزمان کی گرفتاریاں کیوں نہیں ہورہی ہیں، ان کے نام آخر ای سی ایل میں کیوں نہیں ڈالے جارہے۔

    ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ہم پر تنقید کی جاتی ہے کہ دھرنے میں چند ہزار لوگ ہیں دعویٰ کرتا ہوں کہ میرے پچیس ہزار کارکنوں کو رہا کردواور کنٹینر ہٹادو پھر تین دن میں عوام کا سمندر دیکھنا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں آج سوال اٹھایا گیا کہ پی ٹی وی پر حملہ کس نے کروایا تو میں یہ بات واضح کردینا چاہتاہوں کہ اس کام میں حکومت کے وزراء ملوث ہیں اور انہوں نے یہ کام مسلم لیگ ن کے کارکنوں اور وفاقی ملازمین کے ذریعے کروایا ورنہ ایک عام آدمی کیسے چند منٹوں میں ٹرانسمیشن بند کرسکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی اتحاد میں محترمہ بینیظیر بھٹو نے میری صدارت میں جمہوریت کی بحالی کے خلاف جدوجہد کیں، اگر ہماری جماعت غیر جمہوری ہے تو پھر آپ کی جمہوریت کیا ہے؟

    انہوں نے اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کو نواز شریف اور شہباز شریف کے برابر قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ کافی دن سے عوامی تحریک کے کارکنوں کے خلاف ناشائستہ زبان استعمال کررہے ہیں انہیں چاہئیے کہ ’’وہ اپنی زبان بند کرلیں ورنہ الزامات کا سلسلہ بہت دورتک چلا جائے گا‘‘۔

    انہوں نےخورشید شاہ کو مخاطب کر کے کہا کہ آپ کہتے ہیں عوامی تحریک جمہوری جماعت نہیں ، آپ کی تو اپنی جماعت پرملک توڑنے کا الزام لگایا جاتا ہے، آپ کی قیادت نے کہا تھا کہ ’’ادھر تم ادھر ہم‘‘۔ انہوں مزید کہا کہ میں پیپلز پارٹی کااحترام کرتا ہوں، پارٹی کے شریک چیئرمین محترم زرداری صاحب خورشید شاہ کی زبان بند کروائیں ورنہ بات پھر دور تک جائے گی۔

    انہوں نے پیپلز پارٹی کے دیگر رہنماؤں بشمول قمر الزمان کائرہ ، اعتزاز احسن اور لطیف کھوسہ کا نام لے کر کہا کہ یہ لوگ بھی ہم سے اختلاف رکھتے ہیں لیکن اخلاقی زبان استعمال کرتے ہیں۔

    انہوں نے محمود خان اچکزئی کو مخاطب کر کے کہا کہ آپ جمہوریت کے چیمپئین بنتے ہیں ’’زیارت ریذیڈنسی  پرحملے کے وقت آپ کی جماعت کے جنرل سیکریٹری نے کہا تھا کہ آج ہم نے سامراجیت کی نشانی کو مٹایا ہے، جواب دیں کہ آپ قائد اعظم کو سامراجیت کی نشانی سمجھتے ہیں۔

    طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ یہ افواء اڑائی جارہی ہے کہ ہم دھرنا ختم کردیں گے،انہوں نے واضع کہا کہ دھرنا ختم نہیں ہوگا، مطالبات کی منظوری تک ہم یہیں رہیں گے، انقلابیوں کے گھر یہیں بنے گے۔

    انہوں نے شیخ رشید کو مخاطب کر کے کہا کہ وہ راولپنڈی اور اسلام آباد کے مخیر حضرات سے اپیل کریں کہ وہ دھرنے کے شرکاء بالخصوص بچوں کی ضروریات کا خیال کریں۔

  • ریڈزون میں ہنگامہ آرائی، طاہرالقادری، عمران خان سمیت دیگر رہنماوں پر مقدمہ درج

    ریڈزون میں ہنگامہ آرائی، طاہرالقادری، عمران خان سمیت دیگر رہنماوں پر مقدمہ درج

    اسلام آباد: ریڈزون میں ہنگامہ آرائی کے باعث طاہرالقادری، عمران خان سمیت دیگر رہنماوں پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، ایف آئی آر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت کاٹی گئی ۔

    جس کی پیشگی کاپی عمران خان کو دی گئی، سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر میں تو انسداددہشتگردی کی دفعہ شامل نہیں کی گئی لیکن علامہ طاہرالقادری اورعمران خان کیخلاف اسی دفعہ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

    ایف آئی آر کیلئے تیار درخواست میں کہا گیا کہ عمران خان، علامہ طاہرالقادری، چوہدری شجاعت حسین، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا، شاہ محمودقریشی، جہانگیرترین، شفقت محمود، شیخ رشید، رحیق عباسی، خرم نوازگنڈا پور رہنما سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامدرضا اور دیگر نے حکومت کےخلاف شرانگیز تقاریر کیں اور کارکنوں کو حکومت کے خلاف اکسایا، متن کے مطابق مقررین مطالبات نہ ماننے پر دھمکیاں بھی دیتے رہے۔

    دوسری جانب پی اے ٹی اور پی ٹی آئی نے بھی وزیر اعظم اور چوہدری نثار پر پرچہ کرانے کی تیاری کرلی ہے۔