Tag: ریئل اسٹیٹ سیکٹر

  • آئی ایم ایف کا نیا مطالبہ ، رئیل اسٹیٹ سیکٹر سے وابستہ افراد ہوشیار ہوجائیں!

    آئی ایم ایف کا نیا مطالبہ ، رئیل اسٹیٹ سیکٹر سے وابستہ افراد ہوشیار ہوجائیں!

    اسلام آباد : آئی ایم ایف کے مطالبے کے بعد ریئل اسٹیٹ کی غلط مالیت ظاہر کر کے ٹیکس چوری کرنیوالوں کیخلاف گھیرا تنگ کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں ٹیکس کی چوری روکنے کا مطالبہ کردیا۔

    ریئل اسٹیٹ کی غلط مالیت ظاہر کر کے ٹیکس چوری کرنیوالوں کیخلاف گھیرا تنگ کردیا گیا اور ریئل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی کو فعال کرنے کی تیاریاں کی جارہی ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ اتھارٹی کے ذریعے پراپرٹی کی غلط مالیت ظاہر کرنے پرسزائیں اور جرمانے ہوں گے ، اتھارٹی میں رجسٹریشن نہ کرانے پر 50 ہزار سے 5 لاکھ روپے تک جرمانہ کرسکے گی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ریئل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی کو3 سال تک قید کی سزا دینےکا اختیار مل سکتا ہے اور غلط معلومات پر ایجنٹ کا لائسنس منسوخ کرسکے گی۔

    ذرائع نے کہا کہ ریئل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی غلط معلومات پر 2 سے 5 لاکھ روپے جرمانہ لگا سکے گی اور غلط پراپرٹی ٹرانسفر پر10 لاکھ روپے تک جرمانہ کرسکتی ہے۔

    ذرائع کے مطابق اتھارٹی کو مطلوب دستاویز نہ دینے پر 50 ہزار سے 2 لاکھ روپے تک جرمانہ ہوسکے گا۔

  • دہری مشکل !‌ جائیدادوں کی فروخت پر پہلی بار فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد

    دہری مشکل !‌ جائیدادوں کی فروخت پر پہلی بار فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد

    اسلام آباد : ریئل اسٹیٹ کی جائیدادوں کی فروخت پر پہلی بارفیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کردی ، بلڈر اور ڈیولپرکی کسی بھی لانچ کردہ پروڈکٹ پرتین فیصد ایف ای ڈی عائد ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق بجٹ میں ریئل اسٹیٹ سیکٹر کے لیے دہری مشکل آگئی، پراپرٹی کے اوپر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کردی گئی۔

    فنانس ترمیمی بل میں بتایا کہ بلڈر اور ڈیولپرکی کسی بھی لانچ کردہ پروڈکٹ پرتین فیصد ایف ای ڈی عائد ہوگی جبکہ کمرشل پلاٹ فروخت کرنے پر تین فیصد ایف ای ڈی عائد ہوگی۔

    فروخت کرنےوالا اگرفائلرہوا تو تین فیصد ایف ای ڈی اور فروخت کرنے والا اگرلیٹ فائلرہوا توپانچ فیصد اوراگرنان فائلرہوا تو سات فیصد ایف ای ڈی دے گا۔

    اسلام اباد میں سیکشن سیون ای کے تحت فارم ہاؤس اوربڑے گھروں پر پانچ لاکھ روپے کیپیٹل ویلیو ٹیکس عائد ہوگا جبکہ اسلام آباد میں 2 ہزار سے 4 ہزار گز تک کے فارم ہاؤس اورگھروں پرفروخت کے وقت پانچ لاکھ روپے کیپیٹل ویلیو ٹیکس عائد ہوگا

    اسلام آباد میں چارہزار گز سے زائد فارم ہاؤس اور گھروں کی فروخت پردس لاکھ کیپیٹل ویلیوٹیکس عائد ہوگا جبکہ بجٹ میں سیون ایف کےتحت بلڈر اور ڈیولپر کی انکم ڈیمڈ کرنے کے بعد پندرہ فیصد ٹیکس عائد ہوگا۔

  • پلاٹس کی خرید و فروخت ، نان فائلرز کے لئے نئی مشکل کھڑی ہوگئی

    پلاٹس کی خرید و فروخت ، نان فائلرز کے لئے نئی مشکل کھڑی ہوگئی

    اسلام آباد: پلاٹس کی خرید و فروخت کے حوالے سے نان فائلرز کے لئے نئی مشکل کھڑی ہوگئی، ایف بی آر کی تجویز پر آئی ایم ایف متفق ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا پانچواں روز ہے،ذرائع ایف بی آر نے بتایا کہ ریئل اسٹیٹ سیکٹر کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے آئی ایم ایف وفد مطمئن نہ ہوسکا۔

    ہاؤسنگ سوسائٹیز کی رجسٹریشن اور پلاٹس کی خریدوفروخت پرٹیکسیشن کامیکنزم تیار نہ ہو سکا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ پلاٹس کی خریدوفروخت پرنان فائلرز کیلئے ٹیکس بڑھانےکی تجویز پر آئی ایم ایف متفق ہوگیا۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ ہاؤسنگ سوسائٹیز میں پلاٹس کی خرید و فروخت کو ایف بی آر سے منسلک کرنے کیلئے تجاویز طلب کرتے ہوئے ریئل اسٹیٹ سیکٹر دستاویزی بنانے کیلئے کیش لین دین کے بجائے بینکنگ چینل استعمال کرنے کی تجویز دے دی۔

    ذرائع کے مطابق مذاکرات میں پلاٹس کی خریدوفروخت پر کیش لین دین کرنے پراضافی ٹیکسز عائد اور ہاؤسنگ سوسائٹیز میں پلاٹس کی کٹنگ، لینڈ پرچیزنگ سمیت تمام ریکارڈ کی رجسٹریشن کرنے مطالبہ کیا ہے۔

    وفاق اور صوبوں میں ریئل اسٹیٹ سیکٹر کی ٹیکسیشن پر ہم آہنگی کیلئے اتفاق نہ ہو سکا، پراپرٹی ایجنٹس کا ڈیٹا اور پلاٹوں کی خریدوفروخت کو باقاعدہ ایف بی آر میں رجسٹرڈ کیا جائے گا۔

    ریئل اسٹیٹ سیکٹر کی ان ڈاکیومینٹڈ ٹرانزکشنز ختم کرنے کیلئے بجٹ میں اقدامات ہوں گے، پلاٹوں کی خرید و فروخت کرنے والے نان فائلرز کیلئے ٹیکسزکی شرح بڑھائی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق پلاٹوں کی خریدوفروخت پر نان فائلرز کیلئے7 فیصد ودہولڈنگ اور 4 فیصد گین ٹیکس عائد ہے۔