Tag: ریاستی اداروں

  • سوشل میڈیا پر ریاستی اداروں کیخلاف نفرت انگیز مہم پر 5 ملزمان کیخلاف مقدمات درج

    سوشل میڈیا پر ریاستی اداروں کیخلاف نفرت انگیز مہم پر 5 ملزمان کیخلاف مقدمات درج

    اسلام آباد : سوشل میڈیا پر ریاستی اداروں کیخلاف نفرت انگیز مہم پر 5 ملزمان کیخلاف مقدمات درج کرلیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے کارروائی کرتے ہوئے ریاستی اداروں کیخلاف نفرت انگیز مہم پر 5 ملزمان کیخلاف مقدمات درج کرلئے گئے۔

    مقدمے میں عادل راجہ، معید پیرزادہ، محمدعمر، نذیر بٹ اور احمد نورانی کو نامزد کیا ہے۔

    مقدمے میں کہا گیا ہے کہ ملزمان سوشل میڈیا پر ریاستی اداروں کیخلاف گمراہ کن پروپیگنڈے میں ملوث ہیں، ملزمان نے پاک بھارت کشیدگی کے دوران جھوٹا اور اشتعال انگیز مواد شیئر کیا۔

    این سی سی آئی اے کا کہنا تھا کہ ملزمان مسلسل سوشل میڈیا پر گمراہ کن مواد کی تشہیر میں ملوث رہے، تشہیری مواد نفرت انگیزی اور عوام میں خوف و ہراس پھیلانے کا باعث ہے۔

    این سی سی آئی اے نے مزید کہا کہ ملزمان نےانتشار، بے چینی، ریاست کیخلاف بداعتمادی کی کوشش کی، قانون کے مطابق ملزمان کیخلاف قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔

  • جعفر ایکسپریس حملہ، ریاستی اداروں کیخلاف نفرت انگیز مہم چلانے والا ملزم بنی گالہ سے گرفتار

    جعفر ایکسپریس حملہ، ریاستی اداروں کیخلاف نفرت انگیز مہم چلانے والا ملزم بنی گالہ سے گرفتار

    اسلام آباد : جعفر ایکسپریس حملے کے دوران ریاستی اداروں کیخلاف نفرت انگیز مہم چلانے والے ملزم کو بنی گالہ سے گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے) نے کارروائی کرتے ہوئے ریاستی اداروں کیخلاف نفرت انگیز مہم چلانے والے ملزم کو گرفتار کرلیا۔

    ترجمان نے بتایا کہ ملزم حیدر سعید کوبنی گالہ سے گرفتار کیا گیا، ملزم نے سانحہ جعفرایکسپریس کے دوران اداروں کیخلاف منفی پروپیگنڈا اور تضحیک آمیز مواد شیئر کیا۔

    ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ ملزم سوشل میڈیا پر کالعدم تنظیموں کی حمایت اور تشہیر میں بھی ملوث پایا گیا۔

    ترجمان نے کہا کہ ملزم دہشت گردوں کے حق میں اشتعال انگیز بیانات اور مواد بھی شیئر کرتا رہا۔

    مزید پڑھیں : جعفر ایکسپریس حملہ: اداروں کیخلاف ہرزہ سرائی پر پیکا ایکٹ کے تحت 3 مقدمات درج

    ملزم کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور ڈیجیٹل شواہد قبضے میں لے کر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے، ملزم کیخلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی۔

    یاد رہے چند روز قبل جعفر ایکسپریس حملے کے بعد قومی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی پر وفاقی تحقیقات ایجنسی (ایف آئی اے) سائبر کرائم اسلام آباد نے 3 مقدمات درج کئے تھے۔

    ایف آئی اے نے مقدمات پیکا ایکٹ کے تحت صحافی احمد نورانی، شفیق احمد ایڈووکیٹ اور آئینہ درخانی کے خلاف درج کیے، ان پر الزام ہے کہ انہوں نے پروپیگنڈے کے ذریعے عوام کو اداروں کے خلاف بھڑکایا اور کالعدم تنظیموں کو پروموٹ کرنے کی کوشش کی۔

  • ریاستی اداروں کیخلاف پروپیگنڈا کرنیوالا ملزم گرفتار

    ریاستی اداروں کیخلاف پروپیگنڈا کرنیوالا ملزم گرفتار

    راولپنڈی : ریاستی اداروں کیخلاف پروپیگنڈا کرنیوالے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ، ملزم افواج پاکستان کے خلاف پروپیگنڈے میں ملوث پایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے راولپنڈی نے کارروائی کرتے ہوئے ریاستی اداروں کیخلاف پروپیگنڈا کرنیوالے ملزم کو گرفتار کرلیا۔

    ایف آئی اے نے بتایا کہ ملزم الیاس اعوان کو چھاپہ مار کارروائی میں راولپنڈی سے گرفتار کیا گیا، ملزم افواج پاکستان کے خلاف پروپیگنڈے میں ملوث پایا گیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ کارروائی میں ملزم سے موبائل فون و دیگر شواہد برآمد کرلئے ہیں اور تفتیش جاری ہے ، ملزم اداروں کیخلاف سوشل میڈیا پرڈس انفارمیشن پھیلانے میں ملوث تھا۔

    ترجمان نے کہا کہ ملزم کے دیگر ساتھیوں کیخلاف چھاپہ مار کارروائیاں جاری ہیں۔

    مزید پڑھیں : سائبرکرائم نے جھوٹا پروپیگنڈا کرنے والے 26 ملزمان کو گرفتار کرلیا

    یاد رہے دو روز قبل ایف آئی اے نے پنجاب سے سائبر کرائم ونگ نے جھوٹا پروپیگنڈا کرنے والے 26 ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔

    ایف آئی اے حکام کا کہنا تھا کہ سائبر کرائم ونگ اسلام آباد نے 51 ایف آئی آرز کا اندراج کیا، ملتان میں ایف آئی اے کی کارروائی میں 14 افراد کو گرفتار کیا گیا، 30 سے زائد مقدمات درج کیے گئے۔

    اس کے علاوہ کراچی میں 16، سکھر میں 4 اور حیدرآباد میں 5 ایف آئی آرز کا اندراج کیا گیا، ایف آئی اے کوئٹہ کی جانب سے بھی 3 مقدمات کا اندراج کیا گیا، ایف آئی اے نے ملک بھر میں 30 سوشل میڈیا ایکٹویسٹ کو بھی گرفتار کیا ہے۔

  • بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی پر بڑی پابندی عائد

    بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی پر بڑی پابندی عائد

    اسلام آباد کی احتساب عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور بشری بی بی پر بڑی پابندی لگادی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو ریاستی اداروں اور ان کے آفیشلز کے خلاف بیان بازی سے روک دیا۔ عدالت نے دوران ٹرائل کمرہ عدالت میں ریاستی اداروں اور ان کے آفیشلز کے خلاف اشارتاً بات کرنے سے بھی روک دیا۔

    احتساب عدالت کے جج باصر جاوید رانا نے فئیر ٹرائل کی بانی پی ٹی آئی کی درخواست پر حکم جاری کر دیا، احتساب عدالت اسلام آباد نے اپنے حکم نامے میں کہا ہے کہ میڈیا سیاسی، اشتعال انگیز بیانیے جو ریاستی اداروں اور ان کے آفیشلز کو ٹارگٹ کرتے ہوں وہ پبلش کرنے سے پرہیز کریں۔

    عدالتی حکم نامے میں کہا گیا کہ الزام ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے ریاستی اداروں کی قابل عزت شخصیت کے خلاف سیاسی، اشتعال انگیز اور متعصبانہ بیانات دئیے، عدلیہ، پاک آرمی اور آرمی چیف کے حوالے سے بیانات عدالتی ڈیکورم میں خلل ڈالنے کے مترادف ہیں۔ ایسے بیانات انصاف کی فراہمی کے عمل میں بھی رکاوٹ کا سبب بنتے ہیں۔

    حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ کورٹ ڈیکورم اور فئیر ٹرائل کے تقاضوں کا خیال رکھنا عدالت کی ذمہ داری ہے، جیل حکام جیل عدالت کو عید سے پہلے کی پوزیشن پر بحال کریں، ریاستی اداروں اور ان کے آفیشلز کے حوالے سے اشارے سے بھی ملزمان سیاسی، اشتعال انگیز، متعصبانہ بیانات نہیں دیں گے۔

    حکم نامے میں کہا گیا کہ میڈیا اپنی رپورٹنگ کو عدالتی پروسیڈنگ کی حد تک محدود رکھے گا، ٹرائل کی عدالتی کارروائی کے درمیان والے ملزمان کے بیانات میڈیا رپورٹ نہیں کرے گا۔ پراسیکیوشن، ملزمان اور ان کے وکلا دوران سماعت اشتعال انگیز، سیاسی، متعصبانہ بیان نہیں دیں گے جو کورٹ ڈیکورم مجروح کریں۔

    عدالتی حکم نامے میں کہا گیا کہ فیملی ممبرز اور دوسرے وکلا مشیر جو کورٹ میں موجود ہوتے ہیں وہ بھی ایسی بیان بازی نہیں کریں گے، میڈیا سیاسی، اشتعال انگیز بیانیے جو ریاستی اداروں اور ان کے آفیشلز کو ٹارگٹ کرتے ہوں وہ پبلش کرنے سے پرہیز کریں۔

    عدالتی حکم نامے میں مزید کہا گیا یہ آرڈر پیمرا گائیڈ لائن کے ساتھ مشروط ہے جس کے تحت زیر التوا کیسز پر بات کرنا ممنوع ہے، پیمرا کوڈ آف کنڈکٹ کے مطابق ملزم کا سیاسی بیان لیگل رپورٹنگ میں نہیں آتا۔

  • کراچی کے مسائل کے حل کے لیے ریاستی اداروں کو شامل کرنا پڑےگا، مصطفیٰ کمال

    کراچی کے مسائل کے حل کے لیے ریاستی اداروں کو شامل کرنا پڑےگا، مصطفیٰ کمال

    کراچی: پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ کراچی کے مسائل کے حل کے لیے ریاستی اداروں کو شامل کرنا پڑےگا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ایس پی مصطفیٰ کمال نے کہا کہ دیکھنا ہوگا کمیٹی کام کیسے کرےگی،اپنے اختیارات کا استعمال کیسے کرےگی۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ شہر چلانا ہے تو کچھ اسٹرٹیجک فیصلے کرنے ہوں گے،کراچی کے مسائل پر کمیٹی کا قیام مستقل حل نہیں،کمیٹیوں سے مسائل حل نہیں ہوا کرتے۔

    پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ کراچی کےمسائل کےحل کے لیے ریاستی اداروں کو شامل کرنا پڑےگا،اگر ان لوگوں کے پاس حل ہوتا تو مسائل پہلے ہی حل ہوچکے ہوتے۔

    انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم سے صوبہ خود مختار نہیں ہوا،اختیار وزیراعلیٰ کے پاس جمع ہوگئے۔مصطفیٰ کمال نے کہا کہ این ایف سی کی طرح پی ایف سی ایوارڈ بھی دینا چاہیے۔

    پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ سندھ ماں ہے تو کراچی دل ،آپ نے اس کو 6حصوں میں تقسیم کر دیا۔

  • اسمبلی کے فلور پر جا کراسپیکرسےمائیک پربولنےکامطالبہ کریں گے، اسدعمر

    اسمبلی کے فلور پر جا کراسپیکرسےمائیک پربولنےکامطالبہ کریں گے، اسدعمر

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے رہنماء اسد عمر کا کہنا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی میں مائیک پر بولنے کی گارنٹی دیں تو وہ کل ہی اسمبلی کے فلور پر استعفی دینے کو تیار ہیں۔

    مرکزی سیکرٹیریٹ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ اتنی محنت ایم این اے بننے پر نہیں لگی جتنی استعفی دینے مین لگ رہی ہے۔وزیر اعظم کی آشیر باد سے اسمبلی میں پہنچنے والے جاوید ہاشمی کو اسمبلی کے فلور پر بولنے کا موقع دیا گیا جبکہ تحریک انصاف کے ایم این ایز کے ساتھ اسپیکر امتیازی سلوک کرتے ہیں۔

     اسمبلی کے فلور پر جا کر اسپیکر سے مائیک پر بولنے کا مطالبہ کریں گے،اسپیکر نے بولنے کا موقع نہ دیا تو حقائق خود قوم کے سامنے آ جائیں گے۔ایک سوال کے جواب میں اسد عمر اور غلام سرور کاننے بتایا کہ ان کو بطور مراعات ملنے والی گاڑی واپس کر دی گئی ہے جبکہ بائیس اگست سے کسی ایم این اے نے تنخواہ وصول نہیں کی۔

  • میں نے کبھی نہیں سنا کہ پی ٹی آئی کوفوج سے کوئی ہدایت آئی ہو، اسد عمر

    میں نے کبھی نہیں سنا کہ پی ٹی آئی کوفوج سے کوئی ہدایت آئی ہو، اسد عمر

    اسلام آباد : تحریک انصاف کےرہنماء اسد عمرکہتے ہیں کہ عمران خان نےاٹھارہ سال تک جدوجہد فوج کیلئے نہیں کی، کبھی نہیں سنا کہ پی ٹی آئی کوفوج سے کوئی ہدایت آئی ہو۔

    اے آر وائی نیوز کی خصوصی ٹرانسمیشن میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ مجھے جاوید ہاشمی کے الزامات سن کر حیرانگی ہوئی ہے کیونکہ میں نے کبھی نہیں سنا کہ تحریک انصاف کو کبھی فوج کی جانب سے کوئی ہدایات آئی ہوں، پارٹی میں ہمیشہ جمہوریت کے تسلسل اور بقاءکی بات کی جاتی رہی ہے، عمران خان ہمیشہ فوج سے متعلق کردار کی نفی کرتے رہے ہیں۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ میں نے کبھی بھی نہیں سنا کہ ہماری مرضی کا جج لگ جائے گا یہ کسی جج کی جانب سے عمران خان کو کوئی یقین دہانی کروائی گئی ہے یا فوج نے کوئی پیغام بھجوایا ہے، عمران خان ہمیشہ سے ہی فوج کے سیاسی کردار کے مخالف رہیں ہیں اور ان کی اٹھارہ سالہ جدوجہد ہر گز فوج کے لئے نہیں ہے، بہت سے سینئر لوگوں کو شک ہے مگر ایسا کچھ نہیں ہے، پاکستان کا اصل مستقبل جمہوریت کے ساتھ جڑا ہے، موجودہ جمہوریت پاکستان کے عوام کی خواہشوں کے مطابق نہیں ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ تمام فیصلے پارٹی اجلاس میں مشاورت کے بعد اور اتفاق رائے سے کئے جاتے ہیں، جاوید ہاشمی کی جانب سے شیخ رشید کے کردار کو بھی غلط رنگ دیا گیا، وہ ایک الگ پارٹی سے ہیں اور فیصلہ سازی میں ان کا کوئی کردار نہیں ہے، بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ شیخ رشید اور ہمارے ایجنڈے میں مماثلت نہیں ہے، تاہم ریڈ زون میں جانے کے فیصلے کے وقت پارٹی اجلاس میں کچھ لوگوں نے تحفظات کا اظہار کیا مگر آخر میں حتمی فیصلہ اتفاقِ رائے سے ہی کیا گیا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ کہ مجھے نہیں پتا پی ٹی وی پر حملہ کرنے والے کون تھے، ہقین ہے کہ مسئلے کا حل مذاکرات سے ہی نکلے گا ۔

  • سپریم کورٹ نے ریاستی اداروں کوممکنہ غیرآئینی اقدام سے روک دیا

    سپریم کورٹ نے ریاستی اداروں کوممکنہ غیرآئینی اقدام سے روک دیا

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے تمام ریاستی اداروں یا افراد کو موجودہ سیاسی صورتحال میں کسی بھی قسم کاغیرآئینی اقدام کرنے سے باز رہنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔

    چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں جسٹس جواد ایس خواجہ جسٹس آصف سعید کھوسہ اور جسٹس ناصر الملک پر مشتمل چار رکنی بینچ نے سپریم کورٹ بار کے صدر کامران مرتضٰی کی درخواست کی سماعت کی، اس موقع پر عدالت کے نوٹس پر اٹارنی جنرل بھی موجود تھے۔

    کامران مرتضیٰ نے عدالت کو بتایا کہ ایک سیاسی جماعت انتخابات مین مبینہ دھاندلی کی بنیاد پر غیر آئینی مطالبات کر رہے ہیں اور لانگ مارچ اور دھرنے کی آڑھ میں غیر آئینی اقدامات کا بھی خدشہ ہے، اس لئے انہیں اور کسی بھی ریاستی ادارے کو ممکنہ ماورائے آئین ا قدام کرنے سے روکا جائے۔

    جسٹس جواد ایس خواجہ نے اس موقع پر کہا کہ راستے بند کرنا کنٹینرز لگانااور احتجاج اور جائز مطالبات سے روکنا بھی تو بنیادی آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے، اٹارنی جنرل نے وضاحت کی کہ یہ اقدامات ان رہنماؤں کے اشتعال انگیز بیانات سے پیدا ہونے والی صورت حال اور غیر آئینی مطالبات کئے پیش نظر عوام کی حفاظت کے لئے کئے گئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ سیاسی کشیدگی کے باعث پہلے ہی تین اعشاریہ دو بلین ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کن ممکنہ اقدامات کی بات کر رہے ہیں، واضح کریں آپ کی درخواست میں ابہام ہے جس پر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ انہوں نے کور کمانڈرز کانفرنس میں سیاست پر ہونیو الی گفتگو پٹیشن میں اس ادارے کے حترام میں شامل نہیں کی اور اداروں کو بھی چاہئے کہ وہ آئین کا احترام کریں۔

    جسٹس آصف سعید کھوسہ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ کامران مرتضیٰ ماضی کے تجربات کے پیش نظر بغاوت یا تین نومبر جیسے اقدام کے خدشے کی بات کر رہے ہیں، درخواست گزار نے جسٹس آصف سعید کھوسہ کے ریمارکس سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ عدالت اس ضمن میں کوئی پیشگی حکم امتناعی جاری کرے۔

    جس پر عدالت نے اپنے مختصر حکم میں کہا کہ عدالت کسی بھی ادارے یا فرد کو حکم دیتی ہے کہ وہ موجودہ #صورت حال کو جواز بنا کر تمام ادراے یا افراد کسی بھی ماورائے آئین اقدام سے باز رہیں اور تمام ادارے سندھ ہائی کورٹ کے تیرہ جولائی کے فیصلے کی روشنی میں اپنے فرائض ادا کریں، عدالت نے اٹارنی جنرل اور وفاق کہ نوٹس جاری کرکے مزید سماعت اٹھارہ اگست تک لے لئے ملتوی کر دی ہے۔