Tag: ریاست مخالف بیان

  • ریاست مخالف بیان : جاوید لطیف کی ضمانت منسوخی کے خلاف درخواست مسترد

    ریاست مخالف بیان : جاوید لطیف کی ضمانت منسوخی کے خلاف درخواست مسترد

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے ریاست مخالف بیان کے مقدمے میں وفاقی وزیر جاوید لطیف کی ضمانت منسوخی کے خلاف درخواست مسترد کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں ریاست مخالف بیان کے مقدمے میں لیگی رہنما جاوید لطیف کی ضمانت منسوخی کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

    لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوار الحق پنوں نے پنجاب حکومت کی درخواست پر سماعت کی ، جس میں جاوید لطیف کی ضمانت منسوخی کی استدعا کی گئی۔

    سرکاری وکیل نے جاوید لطیف پر پہلی عبوری ضمانت خارج ہونے کا نکتہ چھپانے کا الزام لگایا تھا۔

    عدالتی حکم پر جاوید لطیف کے وکیل نے عدالت میں ریکارڈ پیش کر دیا اور بتایا کہ تمام حقائق عدالت میں بیان کر دیئے۔

    وکیل نے عدالت کو بتایا کہ کسی قسم کے حقاٸق نہیں چھپاٸے گٸے الزام غلط ہے، عدالت نے دلائل کے بعد پنجاب حکومت کی ضمانت منسوخی کی درخواست خارج کردی۔

  • ریاست مخالف بیانات، عبوری ضمانت مسترد، جاوید لطیف گرفتار

    ریاست مخالف بیانات، عبوری ضمانت مسترد، جاوید لطیف گرفتار

    لاہور: ریاست مخالف بیانات پر عدالت سے عبوری ضمانت مسترد ہونے پر جاوید لطیف کو گرفتار کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی سیشن عدالت نے ن لیگی ایم این اے جاوید لطیف کی عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کر دی، جس پر سی آئی اے نے ان کو سگیاں پل سےگرفتار کر لیا۔

    جاوید لطیف عدالتی فیصلہ سننے سے پہلے ہی عدالت سے چلے گئے تھے، جس پر پولیس اہل کاروں اور سی آئی اے نے ان کے پیچھے دوڑیں لگا دیں، ان کی ضمانت کی درخواست ایڈیشنل سیشن جج واجد منہاس نے مسترد کی۔ وکیل جاوید لطیف نے تصدیق کر دی ہے کہ جاوید لطیف کوگرفتار کر لیا گیا ہے، ان کی گرفتاری سگیاں پل سے عمل میں آئی۔

    واضح رہے کہ جاوید لطیف نے ریاست مخالف بیان کیس میں سیشن کورٹ میں ضمانت کی درخواست دائر کر رکھی تھی، آج سماعت کے دوران پراسیکیوٹر نے ان کی ضمانت خارج کرنے کی استدعا کی۔

    سرکاری وکیل نے کہا جاوید لطیف کا متنازع بیان اپنے لیڈر کی محبت میں حدود سے تجاوز ہے، ان کے بیان کی سی ڈی کو فرانزک کے لیے بھجوا دیا گیا ہے، پراسیکیوشن کا کیس قانون کے تمام تقاضوں کے مطابق ہے، اس اسٹیج پر جاوید لطیف کی ضمانت نہیں بنتی، کیس میں جو سیکشنز لگائےگئے ہیں وہ قابل ضمانت نہیں ہیں۔

    جاوید لطیف کے وکیل فرہاد علی شاہ نے کہا مریم نواز کو قتل کرنے کے لیے ایک سازش تیار کی گئی، جس کے تناظر میں جاوید لطیف نے یہ بات کی، یہ تفتیش کا کیس ہے اینکر کے ساتھ جاوید لطیف کا آمنا سامنا کرانا ہے، سی آئی اے لاہور کیس کو دیکھ رہی ہے، یہاں کسی دہشت گرد کی ضمانت نہیں لگی، پولیس کے پاس ان معاملات پر ایف آئی آر درج کرانے کا اختیار ہی نہیں۔

    سرکاری وکیل نے کہا ریاست ماں جیسی ہوتی ہے کیا اپنی ماں سے متعلق ایسی زبان استعمال کی جا سکتی ہے، کیا کسی جگہ ہماری بد نیتی نظر آ رہی ہے، جب کوئی یہ کہے کہ سقوط ڈھاکا جیسا حادثہ ہو جائے گا، تو کیا پاکستانی شہری خاموش رہ سکتا ہے، جاوید لطیف کے وکیل نے بھی ان کے بیانات کی تردید نہیں کی، وہ ایم این اے ہیں کیا ان کو ایسا رویہ اختیار کرنا چاہیے۔