Tag: ریاضی

  • لڑکا بہن کو ریاضی پڑھاتے ہوئے زار و قطار رونے لگا، ویڈیو وائرل

    چین میں ایک لڑکا اپنی بہن کو ریاضی پڑھاتے ہوئے زار و قطار رونے لگا، اس دل چسپ واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔

    دراصل ریاضی سیکھنا اور سکھانا کوئی آسان کام نہیں ہے، اس کے لیے بلاشبہ ایک اچھے استاد کی ضرورت ہوتی ہے، اور طالب علم کو بھی خود کو ایک اچھا سیکھنے والا ثابت کرنا ہوتا ہے ورنہ صورت حال اس ویڈیو جیسی بھی ہو سکتی ہے۔

    جب کوئی سکھانے والا دیکھتا ہے کہ سیکھنے والا سیکھ نہیں پا رہا ہے، تو مایوسی فطری ہوتی ہے، اس ویڈیو میں ایسا ہی کچھ پیش آیا ہے، لیکن صورت حال اتنی دل چسپ ہے کہ معاملہ مزاحیہ رخ اختیار کر گیا۔

    ویڈیو کے مطابق ایک چینی لڑکا اپنی بہن کو ریاضی پڑھاتے ہوئے اتنا مایوس ہوا کہ وہ زار و قطار رونے لگا، کیوں کہ اس کی بہن کو میتھ بالکل سمجھ نہیں آ رہی تھی۔

    انسٹاگرام پر شیئر ہونے والی یہ ویڈیو تیزی سے وائرل ہوئی، اور اب تک اسے ایک کروڑ بار دیکھا جا چکا ہے، ویڈیو شروع ہوتے ہی ایک لڑکے کو اپنی چھوٹی بہن کو ریاضی پڑھاتے ہوئے مایوسی سے روتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

    اس کی ماں، جو ویڈیو ریکارڈ کر رہی ہیں، پس منظر میں کہتی ہیں کہ وہ استاد نہیں بن سکتا کیوں کہ وہ آسانی سے مایوس ہو جاتا ہے۔

    لڑکے نے روتے روتے کہا ’’میں نے اسے جواب بھی بتا دیا ہے، تصویر میں تین صحیح زاویے ہیں، لیکن یہ اصرار کر رہی ہے کہ صرف دو زاویے ہیں۔‘‘

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بے بس لڑکا پوری ویڈیو میں روتا رہا، ایسے میں اس کی ماں اپنی ہنسی پر قابو نہیں پا رہی تھیں، جب کہ چھوٹی بچی، جسے پڑھایا جا رہا ہے،اسے بھی روتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

  • یونانی فلسفی اور ریاضی دان فیثا غورث کا تذکرہ

    یونانی فلسفی اور ریاضی دان فیثا غورث کا تذکرہ

    ریاضی کا کون سا طالبِ علم ہو گا جس نے نہیں پڑھا کہ ایک قائمۃ الزاویہ مثلث میں وتر کا مربع دونوں ضلعوں کے مربعوں کے مجموعے کے مساوی ہوتا ہے۔ مسئلہ فیثا غورث اکثر طالبِ علموں کو نہایت مشکل معلوم ہوتا ہے اور وہ مثلثیات (Trigonometry) کے کلیوں سے نالاں و بیزار نظر آتے ہیں، لیکن مسئلہ فیثا غورث سمجھ آجانے تو یہ مضمون آسان ہوجاتا ہے۔

    یونانی فلسفی اور ریاضی دان فیثا غورث کو اسی کلیے نے شہرتِ دوام بخشی۔ صدیوں پہلے، 570 قبلِ مسیح میں فیثا غورث نے یونان کے جزیرے ساموس میں آنکھ کھولی تھی، اس کا باپ یونان کا نہایت امیر شخص تھا جس نے اپنے بیٹے کی تعلیم و تربیت کے لیے یونان کے بہترین اتالیق مقرر کیے۔ فیثا غورث ایک ذہین اور باصلاحیت لڑکا تھا جس نے اپنے استادوں کی توجہ اور اپنی لگن سے بہت جلد ریاضی اور فلسفہ کی تعلیم نہ صرف مکمل کی بلکہ اس میں‌ ماہر ہوگیا۔

    فیثا غورث کو اس کی افتادِ طبع نے زندگی کو سمجھنے اور دنیا کو جاننے پر آمادہ کیا تو اس غرض سے اس نے سیاحت اختیار کی اور وہ 20 سال کا تھا جب اپنے گھر سے نکل پڑا۔ وہ سفر کی صعوبتیں اور راستے کی مشکلات جھیلتا ہوا، قدیم زمانے کے مشہور شہر بابل پہنچا۔ یہ شہر اس زمانے میں تہذیب و تمدن کا مرکز تھا۔ بغداد سے کچھ دور دریائے فرات کے کنارے آباد اس شہر کے مفکرین اور دانش وروں سے فیثا غورث نے بہت کچھ سیکھا اور پھر یہاں سے برصغیر کے شہر بہار پہنچ گیا جہاں محققین کے مطابق اسے بدھ مت کے بانی گوتم بدھ کی صحبت ملی جس نے فیثا غورث کے عقائد اور خیالات کو بدل ڈالا، وہ بعد میں جب اپنے وطن یونان پہنچا تو وہاں ایک مذہبی جماعت کی بنیاد رکھی جس کے اصول وضوابط بدھ مت کے زیرِ اثر تھے۔

    مؤرخین لکھتے ہیں کہ وہ برصغیر سے روانہ ہوا تو مصر پہنچا جہاں اس دور میں کئی بڑے عالم اور دنیاوی علوم کے ماہر موجود تھے اور خاص طور پر جیومیٹری کے علم میں مصری علما کا بڑا شہرہ تھا، فیثا غورث نے ان سے علم حاصل کیا اور اس مضمون میں غور و فکر کرتے ہوئے کئی ایسے مسائل دریافت کیے، جن کی بنیاد پر بعد میں‌ ہزار ہا ایجادات کی گئیں۔

    کہتے ہیں جب وہ اپنے وطن یونان لوٹا تو اس کی عمر 50 سال سے تجاوز کر چکی تھی اور اس کا علم کئی گنا بڑھ چکا تھا۔ اس کی بردباری، فہم و فراست، علمیت اور قابلیت نے اس کے کئی معتقدین اور پیروکار پیدا کردیے۔ لیکن اس جیسا فلسفی اور دانش ور جب اپنے وقت کے جابروں اور مخصوص طبقات سے الجھا تو اس کی مشکلات بھی بڑھ گئیں۔ اس نے منطقی دلائل کے ساتھ روایتی اور فرسودہ قوانین اور ان اعتقادات کو مسترد کیا جو اس وقت کے منصب دار اور زعما کی حکومت اور برتری کو قائم رکھنے کے لیے ضروری تھے۔ اس ضمن میں پولی کریٹس کی استبدادیت کا حوالہ دیا جاتا ہے۔ فیثا غورث نے 495 قبلِ مسیح میں وفات پائی۔

  • ماہرین نے ریاضی کا مضمون چھوڑنے والے طلبہ کو بڑے خطرے سے خبردار کر دیا

    ماہرین نے ریاضی کا مضمون چھوڑنے والے طلبہ کو بڑے خطرے سے خبردار کر دیا

    عام طور سے اسکولوں میں دیکھا جاتا ہے کہ بچے میتھس (ریاضی) کے مضمون سے سخت نالاں ہوتے ہیں، اور الجبرا، فریکشن اور بہت سارے فارمولوں میں پھنسے بچے، کسی بھی صورت ریاضی کا مضمون چھوڑنے کے خواہش مند ہوتے ہیں۔

    تاہم ایک نئی سائنسی تحقیق نے خبردار کیا ہے کہ ریاضی (mathematics) چھوڑنے سے دماغ پر برے اثرات مرتب ہوتے ہیں، اور اگر 16 برس کی عمر میں ریاضی کا مضمون چھوڑا تو اس کا نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔

    انسانی دماغ کی بہتر نشونما کے لیے ریاضی کے سوالوں کی بے حد ضرورت ہوتی ہے، اس لیے ماہرین کا کہنا ہے کہ ریاضی کا مضمون چھوڑنے سے دماغ کو نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔

    سائنسی تحقیق کے بعد ماہرین نے کہا ہے سولہ سال کی عمر میں جو طلبہ میتھمیٹکس چھوڑ دیتے ہیں، ان میں بدستور ریاضی پڑھنے والوں کی نسبت ایک قسم کے دماغی کیمیکل کی سطح کم رہ جاتی ہے، جو دماغ اور ادراکی قوت کی نشوونما کے لیے بہت ضروری ہوتا ہے۔

    آکسفورڈ یونی ورسٹی کے ریسرچرز نے دیکھا کہ جن طلبہ نے سیکنڈری ایجوکیشن کے بعد ریاضی چھوڑ دیا، ان میں گاما امینوبیوٹرک ایسڈ نامی کیمیکل کی مقدار کم پائی گئی، جو کہ دماغ (brain) کی شکل پذیری کے لیے اہم ہوتا ہے۔

    نیورو ٹرانسمیٹر کے طور پر کام کرنے والے اس کیمیکل کی کمی دماغ کے ایک اہم حصے پری فرنٹل کارٹیکس (prefrontal cortex) میں پائی گئی، جو ریاضی، یادداشت، سیکھنے، استدلال کی صلاحیت اور مسائل کے حل کے لیے مدد کرتا ہے۔

    آکسفورڈ یونی ورسٹی کے ڈیپارٹمنٹ ’تجرباتی نفسیات‘ کے محققین نے اس مطالعے کے لیے 14 سے 18 برس کی عمر کے 130 طلبہ کو شریک کیا، 16 سال سے زائد عمر کے طلبہ سے پوچھا گیا کہ کیا وہ ریاضی چھوڑ چکے ہیں، اور چھوٹے بچوں سے پوچھا گیا کہ کیا وہ ریاضی چھوڑنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ ان سب کو ایک برین اسکین اور ادراکی تجزیے سے گزارا گیا، اور پھر 19 ماہ بعد پھر دیکھا گیا۔

    جریدے پرسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز میں شائع شدہ اس مقالے کے مطابق محققین نے سولہ سال کے بعد ریاضی پڑھنے اور نہ پڑھنے والے طلبہ میں دماغی کیمیکل کی کارکردگی میں واضح فرق دیکھا، تاہم 19 ماہ بعد بچوں کا ٹیسٹ لیا گیا تو یہ بات سامنے آئی کہ جن بچوں میں گاما امینوبیوٹرک ایسڈ کی بہتر نشوونما ہوئی وہ سوالوں کو بہ آسانی حل کر سکے۔

    تحقیق کے بعد سائنس دانوں کا خیال ہے کہ ریاضی کی مشکل مساوات کو حل کرنے کے لیے نئی حکمت عملی تیار کرنا دماغ کے اس حصے کو مضبوط بناتا ہے، اور لوگوں کو ممکنہ طور پر بعد کی زندگی میں مشکل مسائل حل کرنے میں بھی مدد فراہم کرتا ہے۔

    آکسفورڈ یونی ورسٹی کے نیورو سائنس کے پروفیسر، روئی کوہن قدوش نے کہا کہ ریاضی میں دل چسپی نہ رکھنے والے بچوں کو اس کے مطالعے پر مجبور کرنا بھی صحیح نہیں ہے، بلکہ ہمیں ان کے لیے متبادل راستے ڈھونڈنے چاہئیں تاکہ ان کے دماغ کی ورزش ہو سکے۔

  • پاکستانی طالب علم نے ریاضی کا عالمی مقابلہ جیت لیا

    پاکستانی طالب علم نے ریاضی کا عالمی مقابلہ جیت لیا

    بنکاک : پاکستانی طالب علم نے ’ریاضی کے عالمی مقابلے‘ میں سونے کا تمغہ حاصل کرکے دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک میں ہونے والے ’ریاضی کے بین الااقوامی مقابلے ‘ میں 600 امیدواروں کو شکست دے کر پاکستانی ہونہار طالب علم سید جعفر رضا نے سونے کا تمغہ حاصل کرلیا ہے، جعفر رضا اور ان کے دیگر 6 ہم جماعت طالب علموں نے پاک ترک انٹرنیشنل اسکول لاہور کی نمائندگی کرتے ہوئے ایک سونے اور چاندی و کانسی کے تین تین تمغے اپنے نام کیے۔

    اس مقابلے میں 17 ممالک کی 180 ٹیموں کے 600 طالب علموں نے شرکت کی، یہ مقابلے 22 فروری سے 24 فروری کے درمیان بنکاک میں منعقد ہوئے جس کا مقصد ریاضی جیسے مشکل اور قدرے خشک مضمون کی اہمیت اور افادیت کو اجاگر کرنا اور طالب علموں کے رجحان کو جانچنا تھا تاکہ طالب علم اپنی ذہانت اور صلاحیتوں سے واقف ہوں سکیں

    واضح رہے کہ پاکستان میں ریاضی کے ماہرین کی کمی ہے جس کی وجہ اس مضمون میں دلچسپی نہ ہونا ہے اس کے باوجود پاکستانی طالب علموں کی کارکردگی لائق تحسین ہے اور امید جاگ اٹھی  ہے کہ اس شعبے میں خصوصی توجہ دی جائے گی جب کہ اس مضمون میں دلچسپی لینے والے ہونہاروں کی سرکاری سطح پر حوصلہ افزائی کی جائے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کیمبرج کے امتحان میں دنیا بھر میں‌ اول پوزیشن لینے والے ایم حیدر خان سے خصوصی گفتگو

    کیمبرج کے امتحان میں دنیا بھر میں‌ اول پوزیشن لینے والے ایم حیدر خان سے خصوصی گفتگو

    کراچی: پاکستانی نوجوانوں‌ صلاحیت میں‌ کسی سے کم نہیں، اٹھارہ سالہ ایم حیدر خان نے کیمبرج کے ایک امتحان میں دنیا بھر میں پہلی پوزیشن حاصل کر کے پھر یہ بات درست ثابت کردی۔

     تفصیلات کے مطابق ایم حیدر خان نے کیمبرج کے امتحان 2017 میں ریاضی سلیبس ڈی میں دنیا بھر میں پہلی پوزیشن حاصل کی ہے۔ امریکا اور برطانیہ جیسے ترقی یافتہ ممالک سمیت دنیا بھرسے اس امتحان میں‌ ہزاروں طلبا شریک تھے، جن پر سبقت حاصل کرنے والے بحریہ کالج کراچی کے اس طالب علم نے ملک کا سر فخر سے بلند کردیا.

    ترجمان پاک بحریہ نے نوجوان کے کارنامے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کامیابی ملک میں‌ فروغ تعلیم کے سلسلے میں‌ پاک بحریہ کے پختہ عزم کا مظہر ہے.

    خوشی ہے کہ میرے اساتذہ کی محنت رنگ لائی اور میری درس گاہ کا نام روشن ہوا: ایم حیدر خان

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اس باصلاحیت نوجوان نے کہا کہ یہ اس کے لیے انتہائی خوشگوار لمحہ ہے، اس کامیابی میں‌ اس کی درس گاہ کا کلیدی کردار ہے، بالخصوص اس کے اساتذہ کا، جنھوں نے اس کی تعلیم و تربیت پر خصوصی توجہ دی.

    گو ایم حیدر نے ریاضی میں‌ پوزیشن لی اور اس مضمون میں‌ انھیں‌ دلچسپی بھی ہے، مگر ان کی توجہ کا محور پاک نیوی ہے. اس کا  سبب ان کے والد محمد سرفراز خان ہیں، جو نیوی افسر ہیں. حیدر کی فزکس کے مضمون میں‌ بھی خاصی دلچسپی ہے.

    نوجوان کے مطابق ابھی انھیں ای میل کے ذریعے یونیورسٹی نے اس کارنامے کی خبر دی ہے، البتہ اگلے ماہ کراچی میں‌ ایک تقریب منعقد کی جائے گی، جہاں‌ سرٹیفیکیٹ پیش کیا جائے گا۔

    ایم حیدر ویڈیوگیمز کھلینے کے شوقین ہیں. کتابیں‌ بھی شوق سے پڑھتے ہیں، بالخصوص جاسوسی ناولز. سر آرتھر کوئن کا لازوال کردار شرلاک ہومز انھیں بہت پسند ہے۔

    حیدر نے بحریہ کالج کراچی سے او لیول کا مرحلہ طے کیا تھا اور اسی زمانے میں‌ یہ امتحان دیا. پاک بحریہ نے نوجوان کی صلاحیت کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ایم حیدر نے کیمبرج کے امتحان میں عالمی سبقت حاصل کر کے ملک اور پاک بحریہ کا نام روشن کیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • پاکستانی طالب علم سائنس اور ریاضی سے نابلد

    پاکستانی طالب علم سائنس اور ریاضی سے نابلد

    اسلام آباد: غیر معیاری طرز تعلیم کے سبب پاکستانی طالب علموں کی کم استعدادی کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں اور حال ہی میں ایک سروے میں انکشاف ہوا کہ پاکستانی طالب علم سائنس اور ریاضی کے مضامین میں خطرناک حد تک پیچھے ہیں۔

    تعلیم کے لیے کام کرنے والے ایک غیر سرکاری ادارے کی جانب سے کیے گئے سروے میں نجی و سرکاری اسکولوں میں تعلیم حاصل کرنے والے طالب علم سائنس اور ریاضی کے مضامین سے نابلد نکلے۔

    سروے رپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی طالب علموں نے سائنس اور ریاضی کے مضامین میں نہایت کم اسکور حاصل کیا، جبکہ فاٹا اور سندھ کے اسکولوں سے حاصل کیے جانے والے ڈیٹا میں یہ اسکور مزید نیچے گر گیا۔

    students-2

    مذکورہ رپورٹ نے ان اسکولوں کی اہلیت پر سوالیہ نشان کھڑا کردیا ہے جو اعلیٰ تعلیم فراہم کرنے کے دعوے کرتے ہیں اور اس بنیاد پر والدین سے بھاری بھرکم فیسیں وصول کرتے ہیں لیکن طالب علموں کو دور جدید کی یعنی معیاری سائنس اور ریاضی کی تعلیم فراہم کرنے سے قاصر ہیں۔

    سروے میں دنوں مضامین میں طلبا نے اوسطاً ایک ہزار میں سے 4 سو سے کچھ ہی زیادہ نمبرز حاصل کیے۔ مذکورہ رپورٹ میں پنجاب کے اسکول گو کہ آگے رہے تاہم ان کا اوسطاً اسکور بھی 490 تک محدود رہا۔

    رپورٹ میں اس زبوں حالی کی وجہ ناقص تعلیمی نظام، سائنس اور ریاضی کے شعبہ جات میں مواقعوں اور ملازمتوں کی کمی، اور اساتذہ کی نا اہلی کو قرار دیا گیا جن کے باعث وہ ان مضامین میں ہونے والی اصلاحات سے بے خبر رہتے ہیں نتیجتاً وہ طالب علموں کو وہی سکھانے کی کوشش کرتے ہیں جو انہوں نے کئی عشروں قبل خود سیکھا۔

    اس سے قبل بھی گلوبل انوویشن انڈیکس کی جانب سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جہاں دنیا کی سب سے کم سائنسی ایجادات تخلیق کی جاتی ہیں۔

    اس فہرست میں پاکستان سے نیچے صرف تنازعوں اور خانہ جنگیوں کا شکار اور غیر ترقی یافتہ ممالک جیسے برکینا فاسو، نائیجریا اور یمن شامل تھے۔

    sci-2

  • ریاضی کے مشکل سوالات حل کرنے کے لیے ایپلی کیشن متعارف

    ریاضی کے مشکل سوالات حل کرنے کے لیے ایپلی کیشن متعارف

    کراچی : (ویب ڈیسک) ریاضی کے مشکل ترین سوالات کے حل کے لیے ایپلی کیشن متعارف کرادی گئی۔

    ریاضی کے مشکل ترین سوالات کا حل ڈھونڈنے میں خاصی دقت پیش آتی ہے تاہم اب پریشانی سے بچا جاسکتا ہے۔

    مائیکرو بلنک نامی کمپنی کی آئی فون پر موجود مشہور ایپلی کیشن فوٹو میتھ کو اینڈرائڈ صارفین کیلئے بھی فراہم کر دیا گیا ہے۔

    یہ ایپلی کیشن موبائل فون کے کیمرے کو استعمال کرتے ہوئے ریاضی کے سوال کو پہچان کر نا صرف فوراً اس کا جواب فراہم کر کرتی ہے بلکہ سوال کو حل کرنے کے طریقے سے بھی مکمل آگاہی دیتی ہے۔