Tag: ریاض

  • سعودی عرب میں فاسٹ فوڈ بزنس میں ریکارڈ اضافہ

    سعودی عرب میں فاسٹ فوڈ بزنس میں ریکارڈ اضافہ

    ریاض: سعودی عرب میں کرونا وائرس کی پابندیاں ختم ہونے کے بعد فاسٹ فوڈ ریستورانوں کے بزنس میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب میں فاسٹ فوڈ کے بزنس میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا ہے، گزشتہ برس کے دوران مارکیٹ کا حجم 15.5 ارب ریال تک پہنچ گیا۔

    فاسٹ فوڈ ریستورانوں کی آمدنی میں سال 2021 کے دوران 29 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا جبکہ 2020 کے دوران کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے مقرر پابندیوں کی وجہ سے فاسٹ فوڈ ریستورانوں کی مارکیٹ متاثر ہوئی تھی۔

    فاسٹ فوڈ ریستورانوں میں سب سے زیادہ برگر کی مانگ ہے، اس کا حصہ 2021 کے اعداد و شمار کے مطابق 30 فیصد جبکہ مارکیٹ 6 ارب ریال رہی۔

    برگر صارفین میں غیر معمولی طور پر مقبول ہے، توقع کی جارہی ہے کہ آئندہ 4 برسوں میں اس کی سالانہ شرح نمو 4 فیصد سے تجاوز کر جائے گی۔

    اس حوالے سے ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ فاسٹ فوڈ ریستوران تین زمروں میں آتے ہیں، پہلا برگر کا ہے جس کی طلب سب سے زیادہ ہے جبکہ دوسرے نمبر پر شوارما اور پھر تیسرے نمبر پر گرلڈ چکن اور پیزا ہے۔

  • سعودی عرب: قانون کی خلاف ورزی پر دکانوں کے مالکان کو نوٹس جاری

    سعودی عرب: قانون کی خلاف ورزی پر دکانوں کے مالکان کو نوٹس جاری

    ریاض: سعودی عرب کے ایک علاقے میں 4 دکان مالکان کو نوٹسز جاری کیے گئے ہیں جو سعودائزیشن قانون کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے گئے تھے۔

    اردو نیوز کے مطابق شرورہ کمشنری میں سعودائزیشن کی تفتیشی مہم کے دوران خلاف ورزیاں ریکارڈ کرتے ہوئے چار دکان مالکان کو نوٹسز جاری کیے گئے ہیں۔

    مملکت میں سعودی شہریوں کو لازمی روزگار فراہم کرنے کے قانون کی خلاف ورزیوں کے سدباب کے لیے تفتیشی کمیٹیاں مختلف اوقات میں مارکیٹوں کا دورہ کرتی ہیں۔

    اس ضمن میں شرورہ کمشنری میں سعودائزیشن کمیٹی نے ایک تجارتی مارکیٹ میں 15 دکانوں کا دورہ کیا جہاں سعودیوں کی مقررہ تعداد کم ہونے پر 4 دکان مالکان کو انتباہی نوٹسز جاری کیے گئے۔

    متعلقہ کمیٹی کے ذمہ دار کا کہنا ہے کہ سعودائزیشن کے حوالے سے تفتیشی مہم تیز کر دی گئی ہے۔

    خیال رہے مملکت میں سعودائزیشن کا قانون کئی برس سے نافذ العمل ہے، اس ضمن میں متعدد تجارتی شعبے ایسے ہیں جہاں غیر ملکیوں کو ملازمت دینے کی سختی سے ممانعت ہے۔

    بعض تجارتی شعبوں میں 70 فیصد سعودائزیشن کی حد مقرر کی گئی ہے جبکہ ایسے شعبے جہاں سعودی کارکن دستیاب نہیں وہاں یہ حد نسبتاً کم ہے۔

    وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی کی جانب سے سعودیوں کو روزگار فراہم کرنے کے لیے مملکت میں تجارتی اداروں، مارکیٹوں اورتعمیرات کے شعبے سے منسلک کمپنیوں کے لیے لازمی ہے کہ وہ اپنے اداروں میں سعودی کارکنوں کو متعین کریں۔

    اس ضمن میں مختلف حد مقرر کی گئی ہے جس پر عمل کرنا ضروری ہے۔

  • سعودی عرب: موسلا دھار بارشوں کی پیشگوئی

    سعودی عرب: موسلا دھار بارشوں کی پیشگوئی

    ریاض: سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں اتوار سے جمعرات کے ساتھ گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے، اس حوالے سے شہری دفاع کے محکمے نے احتیاطی تدابیر اپنانے کی ہدایات کردی ہیں۔

    اردو نیوز کے مطابق موسمیات کے سعودی قومی مرکز کا کہنا ہے کہ اتوار سے جمعرات تک مملکت کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

    موسمیات کے قومی مرکز کی جانب سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بارش کے ساتھ بعض مقامات پر ژالہ باری کا بھی قوی امکان ہے، تیز ہوا اور گرد و غبار کے باعث حد نگاہ بھی متاثر ہو سکتی ہے۔

    موسم کی ممکنہ تبدیلی کے حوالے سے قومی مرکز کا مزید کہنا ہے کہ قصیم ، مشرقی ریجن اور شمالی حدود کے علاقوں میں بارش کا آغاز بروز پیر 5 دسمبر سے ہوگا جس کا سلسلہ جمعرات تک وقفے وقفے سے جاری رہے گا۔

    متوقع بارش کا سلسلہ مشرقی ریجن اور ریاض کے بعض علاقوں تک پھیلے گا، اس دوران کہیں ہلکی جبکہ کہیں موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔

    مکہ مکرمہ کے بعض علاقوں میں ہلکی اور درمیانے درجے کی بارش کے ساتھ تیز ہوا بھی چلنے کی توقع ہے جس کا سلسلہ عسیر، جازان، الباحہ اور مدینہ منورہ کے بعض علاقوں تک پھیلے گا۔

    قومی مرکز کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ ممکنہ بارش رواں ہفتے کے اختتام تک جاری رہے گی۔

    دوسری جانب شہری دفاع کا کہنا ہے کہ ممکنہ بارش کے پیش نظر ہائی ویز پر سفر کرنے والے خصوصی احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

    بارش کے دوران شاہراہوں پر سفر کا آغاز کرنے سے قبل گاڑی کے وائپرز کو چیک کرلیں تاکہ بارش کے دوران سفر میں کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

    علاوہ ازیں پہاڑی علاقوں میں بارش کے دوران سیلابی پانی کی گزر گاہوں کوعبور نہ کریں اور نشیبی مقامات پر قیام کرنے گریز کریں۔

  • سعودی عرب: گاڑیوں کی انشورنس فیس میں اضافہ

    سعودی عرب: گاڑیوں کی انشورنس فیس میں اضافہ

    ریاض: سعودی عرب میں گاڑیوں کی سالانہ انشورنس پریمیئم (فیس) میں اضافہ کیا گیا ہے جس سے گاڑیوں کے مالکان تشویش میں مبتلا ہیں۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب میں گاڑیوں کی سالانہ انشورنس پریمیئم (فیس) میں اضافے نے نئی بحث چھیڑ دی ہے، مالکان کی جانب سے سوال کیا جارہا ہے کہ آخر اضافے کی وجہ کیا ہے۔

    انشورنس کے شعبے کے مشیر سلیمان معیوف کا کہنا ہے کہ گاڑیوں کی انشورنس کسی بھی ملک کے تمدنی، اقتصادی اور قومی نظام کا مستحکم حصہ مانا جاتا ہے، انشورنس کمپنیاں 20 برس قبل قائم کی گئیں، ابتدا میں ان کے پیکیج غیر منظم تھے لیکن اب صورت حال یکسر مختلف ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ قانون سازی ہونے کے بعد سعودی سینٹرل بینک (ساما) نے انشورنس پیکج پیش کرنے والی کمپنیوں کو اس کا پابند بنا دیا ہے۔

    گزشتہ برسوں کے دوران گاڑیوں کی انشورنس فیس میں مسلسل اضافہ ہوتا رہا ہے، اس کا جواز یہ کہہ کر پیش کیا جاتا رہا کہ بڑے شہروں میں رش بڑھنے کی وجہ سے حادثات بھی بڑھ گئے ہیں۔

    گاڑیوں کے مالکان کا شکوہ ہے کہ انشورنس کمپنیاں یکساں سلوک نہیں کر رہیں اس کے لیے درجہ بندی ضروری ہے۔

    انشورنس کمپنیوں کے ذرائع نے فیس میں اضافے کے تین بڑے اسباب بتائے ہیں جن کی وجہ سے کم از کم انشورنس فیس 600 تا 700 سے بڑھ کر ایک ہزار ریال کی حد عبور کر گئی ہے۔

    پہلا سبب یہ ہے کہ ماضی کے مقابلے میں لاگت بڑھ گئی ہے، دوسرا سبب یہ بتایا جا رہا ہے کہ خود ساختہ ٹریفک حادثات کا سلسلہ چل رہا ہے اور اس حوالے سے دھوکا دہی ہو رہی ہے۔

    تیسرے سبب کا تعلق انشورنس کمپنیوں کے اہلکاروں کی غفلت سے ہے۔

    ملکت میں انشورنس سیکٹر کے ترجمان عادل العیسیٰ کا کہنا ہے کہ انشورنس پیکج میں اضافے کا سب سے بڑا سبب حادثات کی شرح میں اضافہ اور فاضل پرزوں کے نرخوں کا مہنگا ہونا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تھرڈ پارٹی انشورنس میں اضافہ اس وجہ سے ہوا ہے کیونکہ کمپنیوں کو گزشتہ دنوں بھاری خسارہ ہوا، حادثات کی کثرت اور فاضل پرزوں کے مہنگے ہونے کی وجہ سے صورت حال سنگین ہوگئی ہے۔

    دوسری جانب ایک رپورٹ کے مطابق سال رواں کے دوران انشورنس کی قسطوں میں 2.7 ارب ریال کا اضافہ ہوا، سالانہ کے تناسب سے 28.8 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    گاڑیوں کی انشورنس میں 23.7 فیصد اضافہ ہوا یعنی 1.7 ارب ریال سے بڑھ کر 2.1 ارب ریال تک پہنچ گیا۔

  • ریاض: لانڈری سروس کے چارجز میں اضافہ

    ریاض: لانڈری سروس کے چارجز میں اضافہ

    ریاض: سعودی عرب کے شہر جازان میں کپڑے دھونے کی سروسز کے نرخوں میں اضافہ کردیا گیا جس پر اس سروس سے فائدہ اٹھانے والے افراد نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب کے شہر جازان ریجن کی مشرقی کمشنری العارضہ میں لانڈری سروسز نے چارجز میں 50 فیصد اضافہ کر دیا ہے، مقامی صارفین نے اس پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

    بعض لانڈریز نے نیا نرخ نامہ میونسپلٹی کے لوگو کے ساتھ چسپاں کر رکھا ہے اور گاہکوں کو نرخوں کے بڑھنے کا احساس دلانے کے لیے ان کو نمایاں مقامات پر لگایا گیا ہے۔

    لانڈری کارکنان کا کہنا ہے کہ آپریشنل لاگت میں 100 فیصد اضافے کی وجہ سے نرخ بڑھائے گئے ہیں۔

    مقامی صارفین نے اچانک اضافے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے توجہ دلائی کہ اگر آپریشنل لاگت 100 فیصد بڑھ گئی ہے تو تمام لانڈریز نے نرخ کیوں نہیں بڑھائے، بعض لانڈریز پرانے نرخوں پر ہی کام کر رہی ہیں۔

    صارفین کا کہنا ہے کہ لانڈریز کے جن مالکان نے نرخ بڑھائے ہیں وہ اس کے جواز میں ایسی باتیں کر رہے ہیں جو قابل قبول نہیں، مثلاً بجلی کے بل میں اضافہ جو ناقابل فہم ہے، بجلی کے نرخ ہر کمشنری اور شہر میں جو پہلے تھے وہ اب بھی ہیں۔

  • سعودی دارالحکومت میں مشتعل اونٹ کی ویڈیو وائرل

    سعودی دارالحکومت میں مشتعل اونٹ کی ویڈیو وائرل

    ریاض: سعودی دارالحکومت میں ایک مشتعل اونٹ کی ویڈیو وائرل ہوئی ہے، جو اپنے ساربان کے قابو سے باہر نکل کر سڑک پر ٹریفک کے درمیان آ گیا تھا۔

    سعودی گزٹ کے مطابق سعودی دارالحکومت ریاض میں ایک مشتعل اونٹ نے ٹریفک کا نظام درہم برہم کر دیا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔

    ویڈیو میں ریاض کی مرکزی شاہراہ پر سفید اونٹ کی دوڑیں دیکھی جا سکتی ہیں، اونٹ غصے میں تھا اور مسلسل ٹریفک کی مخالف سِمت میں بھاگتا رہا۔

    شاہراہ پر ٹریفک کے باعث مالک کو اونٹ کو پکڑنے میں مشکل پیش آئی تاہم کوئی بڑا حادثہ رونما نہیں ہوا، ویڈیو میں اونٹ کو گاڑی سے ٹکراتے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

    یہ واقعہ ریاض سرکلر روڈ پر مصروف اوقات کے دوران پیش آیا، ریاض محکمہ ٹریفک نے بیان میں کہا ہے کہ مشتعل اونٹ کو جنگلی حیاتیات کے ادارے کے تعاون سے قابو کیا گیا۔

    بیان کے مطابق ترکی اول روڈ پر اونٹ گاڑی سے گر گیا تھا، جس سے ایک گاڑی کو نقصان بھی پہنچا۔

  • سعودی عرب: غیر ملکی شہریوں کے نومولود بچوں کے لیے سہولت

    سعودی عرب: غیر ملکی شہریوں کے نومولود بچوں کے لیے سہولت

    ریاض: سعودی عرب میں مقیم غیر ملکی شہریوں کو نومولود بچے کی رجسٹریشن کی سہولت گھر بیٹھے مہیا کردی گئی، برتھ سرٹیفیکیٹ گھر پر پہنچ جائے گا۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب میں مقیم غیر ملکیوں کو اب نومولود کی رجسٹریشن کے لیے احوال مدنیہ (سول افیئرز) کے دفتر جانے کی ضرورت نہیں رہی، اب یہ کام ابشر کے ذریعے آن لائن کروایا جا سکتا ہے۔

    ابشر ایپ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ابشر کے ذریعے مقیم غیر ملکی نومولود کی پیدائش کی رجسٹریشن کروا سکتے ہیں، برتھ سرٹیفیکیٹ نیشنل ایڈریس پر موصول ہو جائے گا۔

    ابشر ایپ انتظامیہ نے نومولود کی پیدائش کے اندراج کے طریقہ کار کے حوالے سے بتایا کہ پہلے ابشر پر جائیں اور خدمات کا انتخاب کریں، اس کے بعد الاحوال المدنیہ کے آپشن کا انتخاب کریں، پھر مقیم غیر ملکیوں کے لیے نومولود کے اندراج کی سروس منتخب کریں۔

    انتظامیہ نے مزید کہا کہ مطلوبہ معلومات کا آن لائن اندراج کیے جانے کے بعد برتھ سرٹیفیکیٹ مقیم غیر ملکی کے نیشنل ایڈریس پر پہنچ جائے گا، اس کی سہولت مہیا کی گئی ہے۔

  • سعودی عرب: بچوں کے حقوق کے حوالے سے حکام کی وارننگ

    سعودی عرب: بچوں کے حقوق کے حوالے سے حکام کی وارننگ

    ریاض: سعودی حکام نے مملکت میں کسی بچے سے بھیک منگوانے اوراس کے بنیادی حقوق کے استحصال کو قابل سزا جرم قرار دیا ہے اور سخت کارروائی کی تنبیہہ کی ہے۔

    العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سعودی عرب کی پبلک پراسیکیوشن نے اس بات پر زور دیا ہے کی ہر بچے کو اعلیٰ حقوق اور اعلیٰ تعزیری و قانونی ضمانتیں حاصل ہیں، جو اس کے خاندان کے ایک لازمی جزو، اپنے ملک کی نشاۃ ثانیہ کی تعمیر کے لیے ایک فرد اور اس کے معاشرے کی ترقی میں ایک فعال حصہ دار کے طور پر اس کی پرورش میں معاون ہیں۔

    پراسیکیوشن نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ کسی بچے کو خاندانی بندھن کے بغیر رکھنا، اس کی شناختی دستاویزات نہ نکالنا، روکنا یا انہیں چھپانا، اس کی صحت سے متعلق ضروری ویکسی نیشن مکمل نہ کرنا، اس کی پڑھائی چھوڑنے کے عمل کا باعث بننا یا تعلیم کو نظر انداز کرنا، ایسے ماحول میں رہنا جہاں اسے خطرہ لاحق ہو، اس کے ساتھ بدسلوکی کرنا، جنسی طور پر ہراساں کرنا یا اس کا جنسی استحصال کرنا قابل سزا جرم ہیں۔

    بیان میں کہا گیا کہ بچے کا مالی طور پر جرم میں، یا بھیک مانگنے میں اس کا استعمال کرنا اور ایسے نازیبا الفاظ کا استعمال جو اس کے وقار کو مجروح کرتے ہیں یا اس کی تذلیل کا باعث بنتے ہیں، اسے ایسے مناظر دکھانا جو غیر اخلاقی، مجرمانہ یا اس کی عمر کے لیے نامناسب ہوں اور کسی بھی نسلی، سماجی یا معاشی وجہ سے اس کے ساتھ امتیازی سلوک، اور غفلت برتنا، اسے قانونی عمر سے کم گاڑی چلانے کی اجازت دینا اور کوئی بھی ایسی چیز جس سے اس کی جسمانی یا نفسیاتی حفاظت کو خطرہ ہو یا صحت کے متاثر ہونے کا ڈر ہو، اس کی تعلیم و تربیت میں کوتاہی کا مظاہرہ کرنا قابل قبول نہیں ہوگا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ مذکورہ بالا جرائم کا ارتکاب کرنے والے خاندان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

  • مالیاتی گوشواروں سے متعلق سعودی حکام کی اہم ہدایت

    مالیاتی گوشواروں سے متعلق سعودی حکام کی اہم ہدایت

    ریاض: سعودی عرب میں حکام نے کمپنیوں کو مالیاتی گوشوارے جمع کروانے کی ہدایت کی ہے اور اس حوالے سے طریقہ کار بھی جاری کیا ہے۔

    العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سعودی وزارت تجارت نے کمپنیوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے منظور شدہ مالیاتی گوشواروں کو الیکٹرانک فائلنگ پروگرام قائم کے ذریعے، لائسنس یافتہ قانونی اکاؤنٹنگ فرمز کے ذریعے یا کمپنی کی ویب سائٹ کے ذریعے جمع کروائیں۔

    وزارت نے کہا کہ یہ کمپنیوں اور متعلقہ سرکاری ایجنسیوں، مالیاتی ایجنسیوں، شیئر ہولڈرز اور سرمایہ کاروں کے درمیان حکمرانی اور شفافیت کے اصولوں کو حاصل کرنے کے لیے ہے۔

    وزارت تجارت نے مشترکہ اسٹاک کمپنیوں یا محدود ذمہ داری کمپنیوں کے لیے مالیاتی گوشواروں کے جمع کرنے پر اپنے فالو اپ کی تصدیق کی۔

    وزارت نے کمپنیوں کے قانون کی دفعات پر عمل درآمد میں تیزی سے اپنی فہرستیں جمع کروانے کی اہمیت بیان کی اور کہا کہ دستاویز جمع کروانے کی قانونی مدت جو قانونی طور پر چار ماہ تک محدود ہے، میں تاخیر کی صورت میں مقرر کردہ جرمانے سے بچنے کے لیے ایسا کرنا ضروری ہے۔

    بند مشترکہ اسٹاک کمپنی کے لیے جنرل اسمبلی کی تاریخ سے 15 دن پہلے گوشوارے جمع کروانا ہوتے ہیں، جنرل اسمبلی کا اجلاس مالی سال کے اختتام سے چھ ماہ کے دوران منعقد ہوتا ہے۔

    وزارت تجارت نے بند مشترکہ اسٹاک کمپنیوں کے لیے مالیاتی دستاویزات کی تیاری کے طریقہ کار کا حوالہ بھی دیا ہے جہاں بورڈ آف ڈائریکٹرز کمپنی کے مالیاتی گوشواروں اور اس کی گزشتہ سال کی سرگرمیوں اور مالیاتی پوزیشن کی رپورٹ تیار کرتا ہے۔

    یہ رپورٹ منافع کی تقسیم کے مجوزہ طریقہ کار پر مشتمل ہوتی ہے۔ ان دستاویز کو جنرل اسمبلی کے اجلاس کے لیے مقرر کردہ تاریخ سے پہلے 45 دن تک پہلے آڈیٹر کے پاس رکھا جاتا ہے۔

  • سعودی عرب: صحرا سمندر میں بدل گیا

    سعودی عرب: صحرا سمندر میں بدل گیا

    ریاض: سعودی عرب کے صحرا حائل میں گزشتہ کئی دنوں سے جاری موسلا دھار بارش کے بعد صحرا سمندر کا منظر پیش کرنے لگا ہے۔

    قاع الاجفر کے صحرائی علاقے میں تا حد نگاہ پانی جمع ہے جسے دیکھ کر گمان ہوتا ہے کہ شاید ساحل سمندر کی سیر کر رہے ہیں۔

    سعودی فوٹو گرافر محمد عثمان الطویل نے صحرا میں سمندر کے مناظر کو اپنے کیمرے میں محفوظ کر کے سیر و سیاحت اور تفریح کا شوق رکھنے والوں کو کہا ہے کہ وہ ضرور اس علاقے کی سیر کریں۔

    دوسری طرف محکمہ موسمیات نے توقع ظاہر کی ہے کہ حائل سمیت مشرقی ریجن، شمالی حدود اور الجوف و مدینہ منورہ کے بعض علاقوں میں بارش کا سلسلہ جاری رہے گا۔

    محکمے کا کہنا ہے کہ مکہ مکرمہ، باحہ، عسیر اور جازان میں مطلع ابر آلود ہوگا جس کے باعث درمیانے درجے کی بارش کی توقع ہے۔