Tag: ریاض

  • سعودی عرب: 305 ملین ریال کی لاگت سے تیار کردہ ہاؤسنگ اسکیم کا افتتاح

    سعودی عرب: 305 ملین ریال کی لاگت سے تیار کردہ ہاؤسنگ اسکیم کا افتتاح

    ریاض: سعودی عرب کے شہر تبوک میں 305 ملین ریال کی لاگت سے تیار کردہ ہاؤسنگ اسکیم کا افتتاح کیا گیا، تقریب میں تبوک کے گورنر نے بھی شرکت کی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق گورنر تبوک شہزادہ فہد بن سلطان بن عبدالعزیز نے ایک تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی جس میں املج گورنریٹ کے 359 خاندانوں نے نئے گھروں کی چابیاں دی گئیں۔

    شہزادہ فہد بن سلطان بن عبدالعزیزنے اس موقع پر گورنریٹ کے ایک نئے مرکزی پارک کا بھی افتتاح کیا۔

    سعودی وزیر برائے میونسپل، دیہی امور اور ہاؤسنگ ماجد الحقيل نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تبوک نے مختلف شعبوں میں خیراتی اور ترقیاتی منصوبوں کا ایک سلسلہ حاصل کیا ہے جس میں میونسپل اور ہاؤسنگ سے متعلق شعبے، خدمات، مفت زمین کے منصوبے اور تعمیرات شامل ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں میں سے ایک تبوک 1 ہاؤسنگ پراجیکٹ ہے جس میں 901 ریزیڈینشل ولاز اور متعدد سرکاری اور سرمایہ کاری کی سہولتیں شامل ہیں، نئے گھر، 245 مربع میٹر کے ولاز بھی اس کا حصہ ہیں اور وہ اس کا رقبہ 8 لاکھ مربع میٹر سے زائد کی زمین پر محیط ہے۔

    املج منصوبے پر 305 ملین ریال لاگت آئی ہے اوراس میں نئے مکانات کے علاوہ اسکول، مساجد اور تجارتی مقام سمیت مکمل انفراسٹرکچر شامل ہے۔

    تقریب کا اختتام شہزادہ فہد کی جانب سے نئے مکانات کو ان کے نئے مالکان کے حوالے کرنے کے ساتھ ہوا۔

  • سعودی عرب: غیر قانونی تارکین وطن کے بچوں کے لیے بڑی سہولت

    سعودی عرب: غیر قانونی تارکین وطن کے بچوں کے لیے بڑی سہولت

    ریاض: سعودی عرب میں غیر قانونی تارکین وطن کے بچوں کو اسکولوں میں داخلے کی اجازت دے دی گئی، سرکاری اسکول انتظامیہ کو ہدایات جاری کردی گئیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت تعلیم نے کہا ہے کہ مملکت میں غیر قانونی طور پر مقیم تارکین وطن کے بچوں کو نئے تعلیمی سال کے دوران داخلے کے مواقع دیے جائیں گے۔

    وزارت تعلیم کا کہنا ہے کہ سرکاری اسکول انتظامیہ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے بچوں کو داخلہ فارم فراہم کریں اور انہیں ہدایت کی جائے کہ وہ ضروری کارروائی کے لیے متعلقہ گورنریٹ سے رجوع کریں، گورنریٹ سے منظوری کے بعد فارم اسکول میں جمع کروایا جائے۔

    وزارت تعلیم نے مملکت کے تمام تعلیمی اداروں کی انتظامیہ سے کہا ہے کہ ہر تعلیمی زون میں داخلہ لینے والے طلبہ کے اعداد و شمار ماہانہ بنیاد پر فراہم کیے جائیں۔

    وزارت کی جانب سے کہا گیا کہ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے بچوں کو اسکولوں میں داخلہ دینے کے لیے داخلہ فارم کے ضوابط مقرر ہیں، فارم میں طالب علم اور اس کے والدین کے کوائف درج کرنا ہوں گے۔ پاسپورٹ، اقامہ، وزٹ ویزا یا بیانیے کے مطابق معلومات درج کی جائیں گی۔

    فارم میں مستقل رہائش کا پتہ اور رابطے کے لیے مطلوبہ معلومات بھی درج کرنا ہوں گی۔

    علاوہ ازیں بچے کے سرپرست کو یہ اقرار نامہ بھی جمع کروانا ہوگا کہ اس کے پاس قانونی اقامہ نہیں ہے اور وہ تعلیمی سال کے دوران اپنے قیام کو قانون کے دائرے میں لانے کے لیے ضروری شناختی دستاویزات حاصل کرلے گا۔

  • اقامہ کینسل کروانے پر فیس کی واپس، سعودی حکام کی وضاحت

    اقامہ کینسل کروانے پر فیس کی واپس، سعودی حکام کی وضاحت

    ریاض: سعودی حکام نے مملکت میں مقیم کارکنان کے اہل خانہ کے اقامے کے حوالے سے وضاحتیں پیش کی ہیں، اہل خانہ کے ہمراہ مقیم غیر ملکی قانونی معاملات کے لیے جوازات سے رجوع کر سکتے ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق ٹویٹر پر ایک شخص نے استفسار کیا کہ اہلخانہ کا خروج و عودہ 6 ماہ کا لگایا ہے، ری انٹری کی مدت میں 4 ماہ باقی ہیں۔ اقامہ کینسل کروانے پر کیا جمع کردہ فیس واپس لی جاسکتی ہے؟

    اس حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ خروج و عودہ ویزے کے لیے جمع کروائی گئی فیس استعمال کے بعد واپس حاصل نہیں کی جاسکتی۔

    واضح رہے کہ جوازات کے قانون کے مطابق خروج و عودہ ویزہ یا ایگزٹ ری انٹری ماہانہ بنیاد پر جاری کیا جاتا ہے جس کی فیس 100 ریال ماہانہ کے حساب سے جمع کروانے کے بعد ویزا جاری کروایا جاتا ہے۔

    خروج و عودہ یعنی ایگزٹ ری انٹری کے لیے جمع کروائی گئی فیس اس وقت تک واپس لی جاسکتی ہے جب تک فیس کے مقابل سروس حاصل نہ کرلی گئی ہو۔

    خروج و عودہ ویزا جاری کروانے اور اسے استعمال کرنے کے بعد فیس قطعی طور پر واپس نہیں لی جاسکتی، اس سے قطع نظر کہ خروج و عودہ ویزا استعمال کیا گیا ہو یا نہیں۔

    سوال میں جو نکتہ بیان کیا گیا ہے وہ اہل خانہ کے خروج و عودہ کے بارے میں ہے، خیال رہے کہ فیس کی واپسی کا قانون اہل خانہ یا ورک ویزے پر مقیم غیر ملکی کارکن دونوں کے لیے یکساں ہے یعنی فیس کے مقابل سروس حاصل کرنے کے بعد ادا شدہ فیس ناقابل واپسی ہوتی ہے۔

    اقامہ میں نام کی درستگی کے حوالے سے ایک خاتون نے جوازات کے ٹویٹر پر دریافت کیا کہ اقامہ میں انگلش والا نام غلط درج کیا گیا ہے اور پاسپورٹ کے برعکس ہے، اسے کس طرح درست کروایا جائے؟

    سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ اقامہ کارڈ میں کسی بھی قسم کی درستگی کے لیے لازمی ہے کہ جوازات کے دفتر سے رجوع کیا جائے جس کے لیے پیشگی وقت حاصل کرنا لازمی ہے۔

    وقت مقررہ پر جوازات کے دفتر جانے کے لیے اس امر کا بھی خیال رکھیں کہ حاصل کی گئی اپائنٹمنٹ کا پرنٹ نکال لیں جسے کاؤنٹر پر دکھانا ہوتا ہے، وقت مقررہ پر جوازات کے دفتر پہنچ کر وہاں اصل پاسپورٹ پیش کیا جائے۔ ساتھ ہی اقامہ اور پاسپورٹ کی فوٹو کاپی بھی ہمراہ رکھیں۔

    یاد رہے کہ غیر ملکی کارکن اپنے کسی بھی معاملے میں براہ راست جوازات کے دفتر سے رجوع نہیں کرسکتا، اس کے لیے کارکن کا اسپانسر یا اس کی جانب سے مقرر کردہ نمائندہ ہی اس امر کا مجاز ہوتا ہے کہ وہ جوازات کے دفتر سے رجوع کر کے کارکن کے معاملے کو حل کرے۔

  • سعودی عرب: گھریلو ملازماؤں کی فیس ہزاروں ریال تک پہنچ گئی

    سعودی عرب: گھریلو ملازماؤں کی فیس ہزاروں ریال تک پہنچ گئی

    ریاض: سعودی عرب میں گھریلو ملازماؤں کی فیس بڑھا دی گئی، اس حوالے سے سعودی حکام نے ضروری اقدامات کیے ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق ریکروٹنگ ایجنسیاں اور کمپنیاں گھریلو ملازمائیں سعودی عرب درآمد کرنے کی کم از کم فیس 8 ہزار 50 اور زیادہ سے زیادہ 32 ہزار ریال طلب کرنے لگی ہیں۔

    سعودی حکام نے کئی ملکوں کے ساتھ گھریلو ملازماؤں کی فراہمی پر مذاکرات کیے ہیں، وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے انڈونیشیا سے گھریلو عملے کی درآمد سے متعلق معاہدے کی منظوری دی ہے۔

    وزارت نے نئی حکمت عملی یہ اختیار کی ہے کہ کسی بھی ملک سے مختلف پیشوں سے منسلک عملہ ایک ہی چینل کے ذریعے درآمد کیا جائے۔ گھریلو عملہ کمپنیاں درآمد کریں۔ عام افراد کو اس حوالے سے اب تک جو سہولت میسر ہے وہ ختم کر دی جائے، انفرادی طور پر ملازماؤں کی درآمد سے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔

    ریکروٹنگ ایجنسی کے ماہر حکیم الخنیزی نے انڈونیشیا کے ساتھ معاہدے پر کہا کہ اس سے قبل انڈونیشیا سے عملے کی درآمد کی لاگت 4 ہزار سے ساڑھے چار ہزار ڈالر کے درمیان تھی، یہ لاگت انڈونیشیا میں ریکروٹنگ ایجنسیوں کو دی جاتی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ جب عام افراد کو گھریلو عملہ درآمد کرنے کی سہولت حاصل تھی تب انڈونیشیا میں ریکروٹنگ ایجنسیوں کی تعداد 500 تھی، اب ان کی تعداد گھٹ کر 200 ہوگئی ہے۔ اس تعداد میں کمی کا نتیجہ لاگت بڑھنے کی صورت میں سامنے آئے گا۔

    ریکروٹنگ کے ایک اور ماہر مؤید الشمیری نے کہا کہ بعض ممالک نے صرف کمپنیوں کو ریکروٹنگ لائسنس دیے ہوئے ہیں جو بہت زیادہ موثر نہیں، بعض کمپنیاں فی گھنٹہ معاوضے کے حساب سے ملازمہ فراہم کرتی ہیں۔ یہ طریقہ کار مملکت میں گھریلو ملازماؤں کے حوالے سے مسائل کا حل نہیں ہے۔

    بہت سے سعودی خاندان گھریلو عملہ اپنی کفالت میں رکھنا چاہتے ہیں، ان کی خواہش ہوتی ہے کہ گھریلو کارکن ان کے ہمراہ رہیں۔ مملکت کے ایک علاقے سے دوسرے علاقے اور بیرون ملک سفر کے وقت بھی وہ ان کے ساتھ ہوں۔ اس طرح کے خاندانوں کے لیے فی گھنٹہ معاوضے والا گھریلو عملہ موزوں نہیں ہوسکتا۔

    سعودی حکام گھریلو عملے کے لیے 15 ممالک کے نام منظور کیے ہوئے ہیں، ان میں بھارت، پاکستان، بنگلہ دیش اور سری لنکا شامل ہے۔

    گھریلو ملازمہ کی ریکروٹنگ کی کارروائی سے قبل متعلقہ خاندان کو ملازمہ کی قومیت اور نام و پتے کے تعین کا اختیار حاصل ہے، گھریلو ملازمہ کا نام و پتہ متعین کرنے کی صورت میں ریکروٹنگ فیس انتہائی حد تک کم ہو کر 345 ریال تک رہ جاتی ہے۔

  • خروج عودہ کی خلاف ورزی پر اہلخانہ کو بھی مشکل کا سامنا ہوسکتا ہے؟

    خروج عودہ کی خلاف ورزی پر اہلخانہ کو بھی مشکل کا سامنا ہوسکتا ہے؟

    ریاض: سعودی حکام نے مملکت میں مقیم شہریوں کے، خروج و عودہ پر جانے اور واپس نہ آنے کے حوالے سے سوالات کے جوابات دیے ہیں اور اس حوالے سے تفصیلی وضاحت پیش کی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق ایک شخص نے جوازات سے دریافت کیا کہ اہلیہ خروج و عودہ پر گئی ہوئی ہیں اور ان کا فوری طور پر واپس آنے کا ارادہ نہیں، اگر اہلیہ کا اقامہ کینسل کرتا ہوں تو اس صورت میں کیا دوبارہ ان کے لیے ویزا جاری کروایا جا سکتا ہے؟

    سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ایسے خرج ولم یعد کے قانون کا اطلاق ورک ویزے پر مقیم افراد پرہوتا ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب میں محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن (جوازات) کے قوانین کے تحت ایسے تارکین جو خروج و عودہ پر جا کر واپس نہیں آتے، ان پر خروج وعودہ کی خلاف ورزی ریکارڈ کی جاتی ہے۔

    ایسے تارکین وطن جو ورک ویزے پر مملکت میں مقیم ہوتے ہیں ان پر خروج و عودہ کی خلاف ورزی ریکارڈ ہونے پر انہیں 3 برس کے لیے بلیک لسٹ کر دیا جاتا ہے جس کے تحت وہ مقررہ مدت کے دوران نئے ورک ویزے پر نہیں آسکتے۔

    ماضی میں خرج ولم یعد کے سسٹم کا اطلاق فیملز پر بھی ہوتا تھا مگر بعدا زاں فیملیز کو اس سے چھوٹ دے دی گئی۔

    علاوہ ازیں خرج ولم یعد کے قانون کے تحت اس پابندی میں آنے والوں کو اس بات کی اجازت ہوتی ہے کہ وہ پابندی کے دوران سابق کفیل کے ویزے پر آسکتے ہیں۔

  • خاتون پر تشدد کی وائرل ویڈیو پر حکام کی فوری کارروائی، سعودی شہری گرفتار

    خاتون پر تشدد کی وائرل ویڈیو پر حکام کی فوری کارروائی، سعودی شہری گرفتار

    ریاض: سعودی عرب کے متعلقہ سرکاری اداروں نے گھریلو تشدد کو روکنے کے لیے مہم تیزکر دی ہے، حال ہی میں سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو کا فوری نوٹس لیا گیا ہے جس میں ایک خاتون کو تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو کا فوری نوٹس لیا گیا جس میں دیکھا جا سکتا تھا کہ ایک سعودی شہری اپنی رشتہ دار خاتون پر تشدد کر رہا ہے۔

    الشرقیہ پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو پر ردعمل دیکھنے میں آیا تھا۔

    مقامی پولیس نے واقعے کا فوری نوٹس لیا اور خاتون پر تشدد کرنے والے شہری کے خلاف کارروائی کی گئی، زیر حراست شہری کو قانونی کارروائی کے بعد پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کر دیا گیا۔

    پبلک پراسیکیوشن کے عہدیدار نے بتایا کہ متاثرہ خاتون کو طبی معائنے کے لیے سرکاری اسپتال میں داخل کروا دیا گیا تھا۔

    پولیس ترجمان کے مطابق پبلک پراسیکیوشن گھریلو تشدد کے ہر واقعے کا نوٹس لیتا ہے، کسی شخص کو گھر کے کسی بھی فرد کے خلاف جسمانی یا ذہنی تشدد یا اس کی دھمکی کا اختیار نہیں ہے، جو شخص بھی اپنے دائرہ اختیار سے تجاوز کرے گا اس کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔

    خیال رہے کہ سعودی قوانین کے تحت مملکت میں گھریلو تشدد جرم ہے، کسی بھی شخص کو گھر یا خاندان کی کسی عورت اور بچے پر تشدد کی اجازت نہیں اور تشدد کی مختلف صورتوں پر سزائیں مختلف ہیں۔

  • سعودی عرب میں بے روزگاری کی شرح میں ریکارڈ کمی

    سعودی عرب میں بے روزگاری کی شرح میں ریکارڈ کمی

    ریاض: سعودی عرب میں گزشتہ 10 برس میں پہلی بار بے روزگاری کی شرح میں ریکارڈ کمی دیکھی گئی، سال رواں کی دوسری سہ ماہی کے دوران مجموعی سرمایہ کاری کے 112 فیصد اہداف بھی حاصل کر لیے گئے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق وزارت سرمایہ کاری نے اپنے بیان میں کہا کہ سال رواں 2022 کی پہلی سہ ماہی کے دوران بے روزگاری کی شرح 10.1 فیصد کمی ہوئی ہے، گزشتہ 10 سال کے اعداد و شمار کے تناظر میں یہ سعودی شہریوں میں بے روزگاری کی شرح میں ریکارڈ کمی ہے۔

    وزارت سرمایہ کاری نے مملکت میں سال رواں کی دوسری سہ ماہی کے دوران ہونے والی نئی اقتصادی و سرمایہ کاری تبدیلیوں کا جائزہ بھی جاری کیا ہے۔

    وزارت کے مطابق سال رواں کی دوسری سہ ماہی کے دوران مجموعی سرمایہ کاری کے 112 فیصد اہداف حاصل کر لیے گئے، 738 ارب ریال کی سرمایہ کاری ہوئی جو 2021 کی مجموعی قومی پیداوار کے حوالے سے 23.6 فیصد کے لگ بھگ ہے۔

    مملکت نے ملکی سرمایہ کاری کے 104 فیصد اہداف حاصل کیے، 638 ارب ریال تک کی سرمایہ کاری ہوئی۔ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 72 ارب ریال تک پہنچ گئی جو اس حوالے سے مقررہ اہداف کا 172 فیصد ہے۔

    محکمہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سال رواں کی دوسری سہ ماہی میں مملکت کی حقیقی مجموعی قومی پیداوار کی 11.8 فیصد شرح نمو ریکارڈ کی گئی ہے۔

    تیل سے 23.1 فیصد اور تیل کے علاوہ سرگرمیوں سے 5.4 فیصد شرح نمو ہوئی ہے۔

    دوسری سہ ماہی کے دوران سالانہ بنیاد پر افراط زر کی شرح 2.3 فیصد ریکارڈ کی گئی، تعلیمی اخراجات میں 6.2 فیصد اور کھانے پینے کی اشیا میں 4.3 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

  • سعودی عرب: عالمی معیار کی جدید شاہراہ کا افتتاح

    سعودی عرب: عالمی معیار کی جدید شاہراہ کا افتتاح

    ریاض: سعودی عرب کے حائل ریجن میں شاندار شاہراہ کا افتتاح کیا گیا ہے، یہ شاہراہ عالمی معیار کے مطابق تیار کی گئی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کے حائل ریجن میں مثالی شاہراہ کا افتتاح کیا گیا ہے جس سے علاقے کے عوام کو سفر میں آسانی ہوگی۔

    یہ عریجا اور جانین چوراہے کے درمیان حائل قصیم شاہراہ کا ایک حصہ ہے اور اسے عالمی معیار کے مطابق تیار کیا گیا ہے۔

    شاہراہ 15.8 کلومیٹر طویل ہے، اس کی ایک ایک خوبی یہ ہے کہ جانوروں کو چراگاہوں میں لانے لے جانے کے لیے خاص علامتیں لگائی گئی ہیں، ٹرکوں کے لیے سائیڈ پارکنگ کا انتظام ہے۔ جگہ جگہ انتباہی بورڈ نصب کیے گئے ہیں۔

    ایک خصوصیت یہ ہے کہ شاہراہ کے دونوں جانب دھاتی باڑھ لگائی گئی ہے، شاہراہ پر زمینی پینٹ اور کیٹ آئیز بھی لگائی گئی ہیں۔ شاہراہ کو عبور کرنے کے لیے مختلف مقامات پر بالائی چوراہے بنائے گئے ہیں جو محفوظ گزرگاہ کی حیثیت رکھتے ہیں۔

    شاہراہ پر دی جانے والی سہولتوں سے ٹریفک حادثات روکنے میں مدد ملے گی۔

  • دی لائن سٹی میں سب سے پہلے مکان بک کرواؤں گا: گورنر مکہ

    دی لائن سٹی میں سب سے پہلے مکان بک کرواؤں گا: گورنر مکہ

    ریاض: مکہ مکرمہ کے گورنر شہزادہ خالد الفیصل کا کہنا ہے کہ دی لائن سٹی میں وہ سب سے پہلے مکان بک کروائیں گے، اس منصوبے میں 90 لاکھ کی آبادی بسائی جائے گی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق مکہ کے گورنر شہزادہ خالد الفیصل نے جدہ سپر ڈوم میں منعقد دی لائن سٹی نمائش کا دورہ کیا، یہ نمائش یکم اگست سے شروع ہوئی تھی اور 14 اگست تک جاری رہے گی۔

    گورنر مکہ کا کہنا تھا کہ دی لائن سٹی میں سب سے پہلے مکان بک کرواؤں گا۔

    انہوں نے کہا کہ یہ سٹی 34 مربع کلو میٹر ہے، اس کی چوڑائی 200 میٹر اور مجموعی لمبائی 170 کلومیٹر ہوگی۔

    گورنر کا کہنا تھا کہ دی لائن سٹی سطح سمندر سے 500 میٹر اونچی ہوگی اور اس میں کل 90 لاکھ کی آبادی ہوگی، مستقبل کا منصوبہ اس سے پہلے کبھی نہیں ہوا، یہ اپنی نوعیت کے اعتبار سے بہت منفرد ہے۔

  • کے 2 سر کرنے والی سعودی عرب کی پہلی خاتون کوہ پیما

    کے 2 سر کرنے والی سعودی عرب کی پہلی خاتون کوہ پیما

    ریاض: سعودی عرب کی نیلی عطار دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے 2 سر کرنے والی پہلی سعودی خاتون کوہ پیما بن گئی ہیں، کے 2 سر کرنے کی حالیہ مہم میں 2 پاکستانی خواتین بھی شامل ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں پیدا ہونے والی لبنانی خاتون کوہ پیما نیلی عطار نے کے ٹو سر کرنے کا اعزاز حاصل کر لیا ہے، نیلی عطار کے ٹو سر کرنے والی پہلی عرب خاتون بن گئی ہیں۔

    الپائن کلب نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمعہ کو خاتون کوہ پیما نیلی عطار کے ٹو سر کرنے والی پہلی عرب خاتون کوہ پیما بن گئی ہیں۔

    جمعے کے روز 2 پاکستانی خواتین کوہ پیماؤں ثمینہ بیگ اور نائلہ کیانی نے کے ٹو سر کیا تھا، الپائن کلب کے مطابق ثمینہ بیگ کے ٹو سر کرنے والی پہلی خاتون کوہ پیما ہیں۔ ان کے علاوہ ایرانی، تائیوان اور انڈورا کی خواتین کوہ پیماؤں نے کے ٹو سر کرنے کا اعزاز حاصل کیا۔

    الپائن کلب کے کرار حیدری کا کہنا ہے کہ پاکستانی اور غیر ملکی خواتین کی جانب سے کے ٹو سر کرنے کی کامیاب مہم جوئی خوش آئند ہے۔ اس سے پاکستان میں کوہ پیمائی کو مزید فروغ ملے گا جبکہ مقامی سطح پر بھی کوہ پیمائی کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔

    کچھ عرصہ قبل نیلی عطار نے ایک انٹرویو میں کے ٹو سر کرنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ کی ان کی ہمیشہ سے یہ خواہش تھی کہ وہ پاکستان جا کر کے ٹو سر کریں۔

    نیلی عطار 17 جون سے پاکستان کے دورے پر ہیں جس میں وہ کے ٹو سر کرنے کے علاوہ دیگر علاقوں کا بھی سفر کریں گی۔