Tag: ریاض

  • عوامی مقام پر سعودی خواتین سے ہاتھا پائی اور دھمکیاں، ملزمان گرفتار

    عوامی مقام پر سعودی خواتین سے ہاتھا پائی اور دھمکیاں، ملزمان گرفتار

    ریاض: سعودی عرب میں عوامی مقام پر 2 سعودی خواتین سے ہاتھا پائی کرنے اور انہیں ہتھیار سے دھمکانے والے 3 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی دارالحکومت ریاض میں 2 سعودی لڑکیوں کو ہتھیار کے بل پر دھمکانے اور مار پیٹ کرنے والے افراد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔

    وائرل ویڈیومیں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک عوامی ادارے کے سامنے خواتین جمع ہیں، نوک جھونک کے بعد ہاتھا پائی شروع ہوگئی۔

    ریاض پولیس نے بتایا کہ سعودی لڑکیوں پر حملے میں شامل 3 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

    ریاض پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ متاثرہ لڑکیوں نے شکایت درج کروائی تھی کہ ان پر 2 خواتین نے حملہ کیا جبکہ ایک شخص نے ہتھیار دکھا کر دھمکی دی اور پھر تینوں فرار ہوگئے۔

    ترجمان کے مطابق تینوں افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے، ان میں سے 2 سعودی خواتین ہیں جبکہ ایک مرد ہے، تینوں کے خلاف پوچھ گچھ کی کارروائی مکمل کرلی گئی ہے۔

    سوشل میڈیا کے صارفین نے واقعہ پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔

  • گھریلو ملازم کے نقل کفالہ کے لیے سعودی حکام کی وضاحت

    گھریلو ملازم کے نقل کفالہ کے لیے سعودی حکام کی وضاحت

    ریاض: سعودی حکام نے وضاحت پیش کی ہے کہ آجر کی منظوری کے بغیر کن صورتوں میں گھریلو ملازم کا نقل کفالہ ممکن ہوسکتا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے گھریلو ملازمین کے نقل کفالہ کی مشروط اجازت دی ہے۔

    وزارت افرادی قوت نے کہا ہے کہ گھریلو کارکن کسی اور آجر کے نام نقل کفالہ کروا سکتے ہیں اس کے لیے موجودہ آجر کی منظوری ضروری نہیں۔

    وزارت افرادی قوت نے گھریلو عملے کے لیے آزمائشی مرحلے اور نئے آجر کی جانب سے پیش کش کے ضوابط بھی مقرر کیے ہیں، وزارت ملازمت کا معاہدہ مکمل ہونے پر گھریلو کارکن کو خروج نہائی (فائنل ایگزٹ) کی کارروائی کا موقع مہیا کرے گی۔

    بیان میں کہا گیا کہ گھریلو کارکن اور وہ اجیر جو گھریلو کارکن کے دائرے میں آتے ہوں انہیں کسی اور کے یہاں نقل کفالہ کی اجازت ہے، اس کے لیے بعض صورتوں میں موجودہ آجر کی منظوری ضروری نہیں۔

    اگر مسلسل 3 ماہ یا کل ملا کر 3 ماہ تک گھریلو کارکن کے کفیل نے تنخواہ نہ دی ہو اور اس کا ذمے دار گھریلو کارکن نہ ہو تو اس صورت میں نقل کفالہ کی اجازت ہوگی۔

    اس صورت میں بھی نقل کفالہ کروایا جا سکتا ہے کہ اگر گھریلو ملازمہ باہر سے آئی ہو اور اس کے اسپانسر نے ریکروٹنگ ایجنسی یا اسے پناہ دینے والے ادارے سے اطلاع کے بعد پندرہ روز کے اندر اپنے یہاں نہ بلایا ہو۔

    ایک صورت یہ ہے کہ گھریلو ملازمہ کے آجر نے ملازمہ کا اقامہ نہ بنوایا ہو یا اقامے کی تاریخ ختم ہونے پر 30 روز گزر چکے ہوں اور اقامے کی توسیع نہ کروائی ہو، گھریلو کارکن کے آجر نے ملازم یا ملازمہ کو محنتانے پر کسی اور کے حوالے کردیا ہو۔

    ڈرائیور ویزے کی نئی شرط

    گھریلو کارکن کے ساتھ آجر یا اس کے خاندان کے کسی فرد نے برا سلوک کیا ہو، گھریلو ملازم نے اپنے آجر کے خلاف شکایت درج کروائی ہو اور شکایت کے فیصلے میں تاخیر کا ذمے دار اس کا آجر ہو اور گھریلو ملازم شکایت نمٹانے میں تاخیر کا ذمے دار نہ ہو۔

    گھریلو کارکن کے آجر نے گھریلو کارکن کے خلاف ہروب کی غلط رپورٹ درج کروائی ہو، گھریلو کارکن کا آجر یا اس کا نمائندہ شکایت کیس کی تاریخ پر متعلقہ کمیٹی کے سامنے پیش نہ ہوا ہو اور 2 تاریخوں پر غیر حاضر رہ چکا ہو۔

    شکایت کی سماعت کے دوران متعلقہ ادارے نے سفارش کی ہو کہ اگر نقل کفالہ نہ ہوا تو ایسی صورت میں گھریلو ملازم ممکنہ مسائل سے دو چار ہوسکتا ہے، اگر گھریلو ملازم کا آجر سفر یا قید ہوجانے یا کسی اور وجہ سے غیر حاضر ہو اور اس وجہ سے وہ گھریلو ملازم کا محنتانہ ادا نہ کر پا رہا ہو۔

    ایسی تمام صورتوں گھریلو ملازم کا نقل کفالہ دوسرے آجر کے یہاں پہلے آجر کی لا علمی میں ہوسکتا ہے، گھریلو ملازم کے آجر نے آزمائشی مرحلے میں ملازمت کا معاہدہ ختم کردیا ہو۔

  • سعودی ولی عہد کا اہم اعلان

    سعودی ولی عہد کا اہم اعلان

    ریاض: سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اہم اعلان کرتے ہوئے مملکت میں انسانی صحت، ماحولیاتی استحکام، بنیادی ضروریات اور توانائی و صنعت میں قیادت کو اپنی ترجیحات بنانے کا اعلان کیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ریسرچ اور ایجاد کے شعبے کے حوالے سے قومی ترجیحات کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے سنہ 2040 تک قومی معیشت میں 60 ارب ریال کا اضافہ ہوگا۔

    سعودی ولی عہد نے، جو ریسرچ اور ایجاد کی اعلیٰ کمیٹی کے سربراہ بھی ہیں، آئندہ دو عشروں کے حوالے سے سعودی عرب کی ترجیحات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہماری چار بڑی ترجیحات ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ انسانی صحت، ماحولیاتی استحکام، بنیادی ضروریات، توانائی و صنعت میں قیادت اور مستقبل کی معیشت پر توجہ مرکوز کریں گے، اس سے عالمی سطح پر سعودی عرب کی مسابقتی استعداد مضبوط ہوگی۔

    سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے مزید کہا کہ ہم نے ریسرچ اور ایجاد کے شعبے کے حوالے سے مستقبل کی امنگوں کے لیے کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس کا بڑا ہدف یہ ہے کہ سعودی عرب پوری دنیا میں جدت کے حوالے سے قیادت کرنے والے ممالک میں شامل ہو۔

    شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ ریسرچ اور ایجادات کے شعبے پر سالانہ خرچ سال 2040 میں کل قومی پیداوار کا 2.5 فیصد ہوگا۔

    اس کی بدولت یہ سیکٹر 2040 کی مجموعی قومی پیداوار میں 60 ارب ریال کا اضافہ کرے گا اور اس سے قومی معیشت میں تنوع پیدا ہوگا، ہزاروں نئی آسامیاں نکلیں گی۔ سائنس، ٹیکنالوجی اور ایجادات کے شعبوں میں اعلیٰ درجے کی ملازمتیں سامنے آئیں گی۔

    ریسرچ اور ایجاد کے شعبے کو پروان چڑھانے کی خاطر اس شعبے کے ڈھانچے کی تنظیم نو کی گئی ہے، ایک اعلیٰ کمیٹی قائم کی گئی ہے جس کے سربراہ خود ولی عہد ہیں۔ وہ ریسرچ اور ایجاد کے شعبے کی نگرانی بذات خود کریں گے۔

    ولی عہد نے عظیم امنگیں حاصل کرنے کے لیے سعودی عرب اور دنیا کے اعلیٰ ترین دماغ رکھنے والوں کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔

    اس حوالے سے انٹرنیشنل کمپنیوں اور بڑے ریسرچ سینٹرز سے بھرپور تعاون کیا جائے گا، بغیر منافع والا سیکٹر اور پرائیویٹ سیکٹر ریسرچ اور تجدید نیز سرمایہ کاری کے اضافے میں اہم ساتھی ہوں گے۔

  • جاب انٹرویو کے دوران خاتون سے ذاتی سوالات، کمپنی کے خلاف کارروائی

    جاب انٹرویو کے دوران خاتون سے ذاتی سوالات، کمپنی کے خلاف کارروائی

    ریاض: سعودی عرب میں ملازمت کے لیے انٹرویو کے دوران ایک خاتون سے ذاتی سوالات پوچھنے پر مذکورہ کمپنی کے خلاف کارروائی شروع کردی گئی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت افرادی قوت نے خبردار کیا ہے کہ ملازمت کے انٹرویو کے دوران کسی بھی خاتون سے نجی نوعیت کے سوالات نہیں پوچھے جا سکتے۔

    ایک سعودی خاتون سے نجی نوعیت کے سوالات پوچھے جانے پر متعلقہ ادارے کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کے ترجمان سعد آل حماد نے جمعرات کو بتایا کہ اعلیٰ عہدیداروں کو جیسے ہی پتہ چلا کہ ایک مقامی خاتون سے انٹرویو کے دوران نجی نوعیت کے سوالات کیے گئے ہیں تو فوری طور پر ایکشن لے لیا گیا۔

    ترجمان نے ٹویٹر پر بتایا کہ مقامی خاتون سے نجی نوعیت کے سوالات سے متعلق پوسٹ سوشل میڈیا پروائرل ہونے پر صارفین نے ناگواری کا بھی اظہار کیا تھا۔

    وزارت کے ترجمان نے عوام سے اپیل کی ہے کہ جب بھی قانون کی خلاف ورزی ان کے علم یا مشاہدے میں آئے فوری طور پر رابطہ نمبر 19911 یا وزارت کی ایپ پر مطلع کریں۔

  • سعودی نوجوان نے آسٹریلیا میں معمر خاتون کی جان بچا لی

    سعودی نوجوان نے آسٹریلیا میں معمر خاتون کی جان بچا لی

    میلبورن: آسٹریلیا میں زیر تعلیم سعودی نوجوان ڈاکٹر نے ایک مقامی معمر خاتون کی مدد کر کے سب کے دل جیت لیے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق سعودی نوجوان کنگ فہد میڈیکل سٹی ریاض کے اسکالر شپ پر میلبورن کے آسٹن اسپتال میں ہاؤس جاب کرتے ہیں، وہ ڈیوٹی کے بعد گھر جا رہے تھے کہ کار پارکنگ میں انہیں ایک معمر خاتون خون میں لت پت زمین پر پڑی دکھائی دیں، جو کسی گاڑی کی ٹکر سے زخمی ہوئی تھیں۔

    عبدالالہ ندا العنزی نے یہ صورتحال دیکھ کر فوری طور پر خاتون کو ہوش میں لانے کی کوشش کی، خاتون کے ہمراہ ان کا نواسہ بھی تھا۔

    سعودی نوجوان نے انہیں تسلی دی اور پھر اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ سے رابطہ کیا، فوری طور پر اسپتال کی ایمرجنسی ٹیم موقع پر پہنچ گئی اور خاتون کو ہسپتال لے جایا گیا۔

    ایمرجنسی وارڈ میں داخل کروائے جانے کے بعد بھی سعودی نوجوان خاتون کی صحت کے حوالے سے متفکر رہے اور وہیں موجود رہے، العنزی خاتون کے نواسے کو بھی تسلی دیتے رہے جو بہت گھبرایا ہوا تھا اور مسلسل رو رہا تھا۔

    سعودی نوجوان کی بروقت مدد کی بدولت خاتون کی جان بچ گئی، آسٹن اسپتال کے منتظمین نے ہمدردانہ اقدام پر عبدالالہ العنزی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آپ نے قابل قدر مثال قائم کی ہے۔

    یاد رہے کہ سعود ی نوجوان نے آسٹریلیا کی ڈیکن یونیورسٹی سے حال ہی میں ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کی ہے۔

  • حج کے دوران گداگری کے خلاف سخت وارننگ

    حج کے دوران گداگری کے خلاف سخت وارننگ

    ریاض: سعودی حکام نے وارننگ دی ہے کہ حج کے دوران گداگری ممنوع ہے اور گداگروں کو سخت سزا دی جائے گی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں پبلک پراسیکیوشن نے خبردار کیا ہے کہ حج کے دوران بالواسطہ یا بلاواسطہ گداگری قانوناً جرم ہے، کوئی بھی شخص حج سیزن سے ناجائز فائدہ نہ اٹھائے۔

    پبلک پراسیکیوشن نے بیان میں وارننگ دی کہ جو شخص گداگری کرے گا، کسی کو اس کی رغبت دلائے گا، کسی کے ساتھ مل کر گداگری کرے گا یا کسی بھی شکل میں گداگری کا پیشہ اپنانے میں تعاون دے گا، اسے 6 ماہ تک قید اور 50 ہزار ریال تک جرمانے کی سزا ہوگی۔

    پبلک پراسیکیوشن کا کہنا ہے کہ اگر کوئی شخص دوبارہ گداگری میں ملوث پایا گیا تو انتہائی سزا دگنی کردی جائے گی۔

    گداگر غیر ملکی ہوا تو اسے مملکت سے بے دخل کردیا جائے گا تاہم اگرسعودی شہری کی غیر ملکی بیوی، سعودی خاتون کا غیر ملکی شوہر یا اس کی اولاد گداگری میں ملوث ہوئی تو وہ بے دخلی کی سزا سے مستثنیٰ ہوں گے۔

    بیان میں مزید کہا گیا کہ عام غیر ملکی کو گداگری پر حج یا عمرے کے سوا کسی بھی غرض سے سعودی عرب آنے سے روک دیا جائے گا۔

  • سعودی عرب میں پہلے ٹیکنالوجی مرکز کا افتتاح

    سعودی عرب میں پہلے ٹیکنالوجی مرکز کا افتتاح

    ریاض: سعودی عرب میں چین کے اشتراک سے پہلے ٹیکنالوجی مرکز کا افتتاح کردیا گیا، اس کا بڑا مقصد ملک کی ڈیجیٹل تبدیلی میں مدد کرنا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق سعودی خلائی کمیشن اور چین کی بڑی ٹیکنالوجی فرم ہواوے نے مملکت میں فیوچر اسپیس کے نام سے پہلے ٹیکنالوجی تجربہ مرکز کا افتتاح کر دیا ہے۔

    ہواوے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فیوچر اسپیس چین سے باہر سب سے بڑا نمائشی مرکز ہے، اس میں تھری ڈی پرنٹنگ، خود کار ڈرائیونگ اور برین ویو روبوٹ کنٹرول جیسی جدید ٹیکنالوجیز شامل ہوں گی۔

    سعودی عرب میں اپنی نوعیت کی پہلی نمائش فیوچراسپیس کا مقصد نوجوان جدت پسندوں کو بولنے کے مواقع فراہم کرنا ہے، اس کا بڑا مقصد ملک کی ڈیجیٹل تبدیلی میں مدد کے لیے اپنے مقامی ٹیلنٹ کی صلاحیتوں کو نکھارنا، پروان چڑھانا اور جدید ترین ٹیکنالوجی سے استفادے کے لیے مملکت کی کوششوں کو آگے بڑھانا ہے۔

    ہواوے سعودی عرب کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) ایرک یانگ نے افتتاح کے موقع پر کہا کہ ہم یہاں ہواوے میں اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ مستقبل کی پیشن گوئی کرنے کا بہترین طریقہ اسے خود تخلیق کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں سعودی عرب میں فیوچر اسپیس شروع کرنے اور سعودی عرب کے وژن 2030 کے حصے کے طور پر مملکت کے ڈیجیٹل عزائم کے حصول میں مدد دینے کا اعزاز حاصل ہے۔

    ان کے مطابق یہ مرکزعوام کے لیے کھلا رہے گا اور اندازہ ہے کہ اگلے 5 سال کے دوران میں تقریباً 2 لاکھ زائرین اس کو دیکھنے کے لیے آئیں گے۔

    سعودی خلائی کمیشن کے سی ای او ڈاکٹر محمد التمیمی نے اس موقع پر کہا کہ فیوچر اسپیس دنیا کے جدید ترین ٹیکنالوجی تجربے کے مراکز میں سے ایک ہے، ہم نوجوانوں کو جدید ترین ٹیکنالوجیز سے متعارف کرنا چاہتے ہیں اور انہیں نئے طریقوں سے ٹیکنالوجی کا تصور کرنے کی ترغیب دینا چاہتے ہیں۔

    الریاض میں چین کے سفیر وی کنگ چن کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور چین کے درمیان تعلقات سے دونوں ممالک کو بے پایاں فوائد حاصل ہوئے ہیں۔

  • کفیل کا انتقال، اقامے کی تجدید کے لیے سعودی حکام کی وضاحت

    کفیل کا انتقال، اقامے کی تجدید کے لیے سعودی حکام کی وضاحت

    ریاض: سعودی حکام نے غیر ملکی کارکنان کے کفیل کے انتقال کی صورت میں اقامے کی تجدید کے حوالے سے وضاحت و ہدایات جاری کی ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق جوازات کے ٹویٹر پر ایک شخص نے دریافت کیا کہ سائق خاص کے اقامے پر ہوں، کفیل کا انتقال ہوگیا ہے جبکہ اقامہ ایکسپائر ہونے کے قریب ہے، تجدید کس طرح کروایا جا سکتا ہے۔

    سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی کے شعبہ گھریلو ملازمین کا تحفظ و مدد جسے عربی میں ادارہ دعم و حمایہ العمالہ المنزلیہ کہا جاتا ہے، سے رجوع کریں جہاں معاملہ بہتر طور پر حل کیا جاتا ہے۔

    اس قانون کے مطابق کارکنوں کے اقامے کی تجدید کے لیے کفیل یا اس کے مقرر کردہ نمائندے کا ہونا ضروری ہے جو جوازات سے رجوع کر کے کارکن کا اقامہ تجدید کروا سکتا ہے، کارکن کو یہ اختیار نہیں کہ وہ اپنے اقامے کی تجدید کے لیے جوازات سے براہ راست رجوع کرے۔

    خیال رہے کہ ڈیجیٹل سروسز کے تحت اقاموں کی تجدید و دیگر معاملات جوازات کے ابشر سسٹم کے ذریعے انجام دیے جاتے ہیں، اس کے لیے جوازات کے دفتر سے رجوع کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔

    کفیل کی موت واقع ہونے کی صورت میں اس کا نمائندہ یا وہ شخص جس کے پاس مختار نامہ (وکالہ شرعیہ) ہو وہ اقامہ کی تجدید یا خروج نہائی جاری کروانے کا اہل ہوتا ہے۔

    گھریلو ملازمین کے معاملات کمرشل ملازمین سے قدرے مختلف ہوتے ہیں تاہم وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی کے زیر انتظام کمرشل ملازمین کے معاملات اور اختلافات کو دور کرنے کے لیے بھی کمیٹیاں کام کرتی ہیں جو کسی بھی نوعیت کے اختلاف کو حل کرتی ہیں۔

  • سعودی عدالت کا غیر ملکی ملازمین کے حق میں بڑا فیصلہ

    سعودی عدالت کا غیر ملکی ملازمین کے حق میں بڑا فیصلہ

    ریاض: سعودی عدالت نے غیر ملکی ملازمین کے حق میں بڑا فیصلہ دے دیا، مذکورہ غیر ملکی ملازمین نے مقامی کمپنی کے خلاف اجتماعی مقدمہ دائر کیا تھا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق ریاض لیبر کورٹ نے 10 ممالک کے 149 کارکنان کے حق میں ایک کمپنی کے خلاف فیصلہ دے دیا اور کمپنی کو 28 ملین ریال کے مالی مطالبات ادا کرنے کا حکم جاری کردیا گیا۔

    مذکورہ غیر ملکی ملازمین نے 21 اپریل 2022 کو اجتماعی مقدمہ دائر کیا تھا، انہوں نے متعلقہ کمپنی سے تنخواہ دلانے، چھٹیوں کا محنتانہ ادا کروانے اور اینڈ آف سروس ( نہایۃ الخدمۃ) واجبات کا مطالبہ کیا تھا۔

    ریاض لیبر کورٹ نے 12 مئی 2022 کو 119 ملازمین اور پھر 21 شوال مطابق 22 مئی کو باقی ماندہ 30 ملازمین کے مطالبات نمٹائے تھے۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب میں لیبر کورٹس ملازمت کے معاہدوں، محنتانوں، حقوق اور ڈیوٹی کے دوران زخمی ہوجانے والے کارکنان کے لیے معاوضے کے مقدمات نمٹاتی ہیں اور ملازم کے خلاف آجر کی تادیبی کارروائی کے مسائل کا تصفیہ کرتی ہیں۔

    سعودی وزارت انصاف آجروں اور اجیروں کو لیبر کورٹس سے آن لائن (ناجز) کے ذریعے مقدمات دائر کرنے کا موقع فراہم کیے ہوئے ہے۔

  • سعودی اسمارٹ فون ایپ توکلنا کے لیے بہترین خدمات کا ایوارڈ

    سعودی اسمارٹ فون ایپ توکلنا کے لیے بہترین خدمات کا ایوارڈ

    ریاض: سعودی عرب میں صحت سے متعلق خدمات فراہم کرنے والی اسمارٹ فون ایپ توکلنا کو بہترین سروسز ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی جانب سے سعودی عرب کی توکلنا ایپ کے لیے بیسٹ سروسز ایوارڈ 2022 جاری کیا گیا ہے۔

    اقوام متحدہ نے کرونا وبا سے نمٹنے کے لیے ادارہ جاتی منفرد طریقہ کار کے زمرے میں آنے والی توکلنا ایپ کے لیے بیسٹ سروسز ایوارڈ 2022 کا اعلان خصوصی آن لائن تقریب میں کیا۔

    سعودی ڈیٹا اینڈ آرٹیفشل انٹیلی جنس اتھارٹی (سدایا) کے سربراہ ڈاکٹر عبداللہ الغامدی نے کہا کہ توکلنا ایپ کے نام اقوام متحدہ کا اعزاز ہمارے یہاں ٹیکنالوجی سیکٹر کی منفرد کارکردگی کا عالمی اعتراف ہے، اس اعزاز کا سہرا ہماری قیادت کے سر جاتا ہے۔

    الغامدی نے مزید کہا کہ سدایا نے ملکی و بین الاقوامی سطح پر متعدد کارنامے انجام دیے، یہ سب کچھ وطن عزیزکے نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کی اعلیٰ استعداد، حب الوطنی اور اپنے پیشے سے لگاؤ کا نتیجہ ہے۔

    انہوں نے توجہ دلائی کہ اقوام متحدہ کی جانب سے توکلنا ایپ کے لیے اعزاز سعودی عرب کے قائدانہ کردار کا اعتراف ہے، ہمارا ملک آئندہ بھی بین الاقوامی مسابقت کی شاہراہ پر گامزن رہے گا۔

    الغامدی کا مزید کہنا تھا کہ توکلنا ایپ کا تجربہ کرونا وبا کے دوران کیا گیا، ہر مرحلے پر ہمارے نوجوانوں نے پیشہ ورانہ لیاقت سے کام لیتے ہوئے ایپ کو عروج کی نئی منزلوں تک پہنچانے کی کوشش کی۔