Tag: ریاض

  • سعودی عرب: ٹیکس دہندگان کو 6 ماہ کے لیے جرمانوں سے استثنیٰ

    سعودی عرب: ٹیکس دہندگان کو 6 ماہ کے لیے جرمانوں سے استثنیٰ

    ریاض: سعودی عرب میں کرونا وبا کے دوران ہونے والے مالی نقصانات کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹیکس دہندگان کے لیے جرمانوں اور مالی پابندیوں سے استثنیٰ کی پالیسی جاری کی گئی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی زکوٰۃ، ٹیکس اور کسٹم اتھارٹی نے کہا ہے کہ کرونا وبا کے پیش نظر ٹیکس دہندگان کو جرمانوں اور مالی پابندیوں سے مستثنیٰ کیا گیا ہے، یکم جون سے 30 نومبر 2022 تک 6 ماہ استثنیٰ کے ہوں گے۔

    اتھارٹی کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ تجارتی اداروں پر کرونا وبا کے منفی اثرات کے پیش نظر کیا گیا ہے، کوشش ہے کہ اداروں کی مشکل آسان کی جائے۔

    اتھارٹی نے کہا کہ کسٹم نظام میں اندراج میں تاخیر کا جرمانہ نہیں لیا جائے گا، ادائیگی میں تاخیر، کسٹم سسٹم کا اقرار جمع کروانے میں تاخیر، ویلیو ایڈڈ ٹیکس کے اقرار نامے میں ترمیم نیز ای بل سسٹم پر عمل درآمد میں پکڑی جانے والی خلاف ورزیوں پر جرمانے نہیں ہوں گے۔ ان سے 6 ماہ استثنیٰ رہے گا۔

    اتھارٹی کی جانب سے تمام صارفین سے کہا گیا ہے کہ جرمانے سے استثنیٰ کے فارمولے کی تفصیلات حاصل کرلی جائیں، گائیڈ بک جاری کردی گئی ہے جو ویب سائٹ پر موجود ہے۔

    اتھارٹی کا کہنا ہے کہ ٹیکس سے بچنے والی خلاف ورزیوں پر جو جرمانے مقرر ہیں وہ استثنیٰ میں شامل نہیں۔

    اسی طرح جو جرمانے استثنیٰ انشٹیو پر عمل درآمد کی تاریخ سے قبل جمع کرادیے گئے ہوں گے وہ بھی استثنیٰ سے خارج ہوں گے۔

    اصل ٹیکس سے منسلک ادائیگی میں تاخیر کے جرمانے بھی استثنیٰ پالیسی سے خارج ہوں گے۔

    اتھارٹی نے کہا ہے کہ صارفین کے ذہنوں میں استثنیٰ پروگرام کے بارے میں جو استفسارات ہوں وہ رابطہ مرکز سے جواب حاصل کر سکتے ہیں، یہ سروس ہفتے کے ساتوں دن 24 گھنٹے مہیا ہے۔

    اتھارٹی کی ویب سائٹ، ای میل یا ٹویٹر پر فوری رابطہ کر کے بھی استفسار کا جواب حاصل کیا جاسکتا ہے۔

  • سعودی عرب میں سالانہ امتحانات کی تاریخوں کا اعلان

    سعودی عرب میں سالانہ امتحانات کی تاریخوں کا اعلان

    ریاض: سعودی عرب میں سرکاری، پرائیوٹ اورانٹرنیشنل اسکولوں کے سالانہ امتحانات کی تاریخوں کا اعلان کردیا گیا، نتائج کا اعلان 30 جون 2022 کو ہوگا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت تعلیم نے سرکاری، پرائیوٹ اورانٹرنیشنل اسکولوں کے سالانہ امتحانات کی تاریخوں کی منظوری دے دی، اسپیشل ٹریننگ پروگراموں اور تعلیم بالغاں کے مراکز کے امتحانات کی تاریخیں بھی جاری کردی گئیں۔

    20 ذی القعدہ 1443 ہجری مطابق 19 جون 2022 اتوار سے طلبہ و طالبات کے پریکٹیکل اور زبانی امتحانات شروع ہوں گے۔

    تحریری امتحانات کا آغاز 26 جون 2022 بروز اتوار سے ہوگا، یکم ذی الحج 1443 ہجری مطابق 30 جون 2022 تک جاری رہیں گے، نتائج کا اعلان جمعرات 30 جون کو ہی ہوگا۔

    وزارت تعلیم نے کہا ہے کہ ہمارے اساتذہ و دفتری عملے، طلبہ و طالبات کے سرپرستوں نے تعلیمی سال کو کامیاب بنانے میں قابل قدر کردار ادا کیا۔ اس پر وزارت سب کی شکر گزار ہے۔

  • یونیفائڈ ویزا پلیٹ فارم: ریکروٹنگ کمپنیوں کے کردار سے متعلق وضاحت

    یونیفائڈ ویزا پلیٹ فارم: ریکروٹنگ کمپنیوں کے کردار سے متعلق وضاحت

    ریاض: سعودی عرب میں حال ہی میں یونیفائڈ ویزا پلیٹ فارم مقرر کیے جانے کے بعد ریکروٹنگ کمپنیوں کے کردار سے متعلق سوالات کیے جارہے ہیں جن کی حکام نے وضاحت پیش کی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی حکام کی جانب سے وزارت خارجہ کو نیشنل یونیفائڈ ویزا پلیٹ فارم کے طور پر مقرر کیے جانے کے بعد ریکروٹنگ کے حوالے سے سوالات کیے جا رہے ہیں کہ کیا ریکروٹنگ کے نظام اور غیر ملکیوں کے ساتھ معاملات میں کوئی تبدیلی ہوگی یا پرانے نظام کے مطابق ہی کارروائی نیشنل یونیفائڈ ویزا پلیٹ فارم سے کی
    جائے گی۔

    سعودی کابینہ نے حال ہی میں فیصلہ جاری کیا ہے کہ وزارت خارجہ کو نیشنل یونیفائڈ ویزا پلیٹ فارم کے طور پر مقرر کیے جانے کے بعد غیر ملکیوں کے ساتھ معاملات اور ریکروٹنگ قانون سے تعلق رکھنے والی کارروائی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔

    سعودی کابینہ نے واضح کیا ہے کہ نیشنل یونیفائڈ ویزا پلیٹ فارم کے لیے وزارت خارجہ کا پلیٹ فارم استعمال کرنے کی منظوری کا مطلب یہ نہیں کہ ای سسٹم میں کوئی تبدیلی کی گئی ہو۔

    سعودی کابینہ نے ہدایت جاری کی ہے کہ نیشنل انفارمیشن سینٹر، نیشنل یونیفائڈ ویزاپلیٹ فارم استعمال کرے گا۔

    اس حوالے سے وزارت خارجہ کی ٹیکنیکل ورکنگ ٹیم تشکیل دی جائے گی تاکہ نئے فیصلے کے اجرا کی تاریخ سے ایک برس کے اندر وزارت خارجہ کا پلیٹ فارم نیشنل یونیفائڈ ویزا پلیٹ فارم کے طورپر استعمال کیا جانے لگے۔

    کابینہ نے وزارت خارجہ میں ایک کمیٹی تشکیل دینے کی بھی ہدایت دی ہے جس کے ارکان متعلقہ سرکاری ادارے ہوں گے۔

    خیال رہے کہ سعودی کابینہ نے حال ہی میں اس بات کی منظوری دی ہے کہ وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود ورکنگ ویزوں کی درخواستوں کی ذمہ دار ہوگی اور وہی وزارت خارجہ کے نیشنل یونیفائڈ ویزا پلیٹ فارم پر ملازمت کے ویزوں کی درخواستیں ارسال کرے گی۔

  • سعودی عرب: غیر ملکیوں کے ایکسپائر پاسپورٹ کے حوالے سے وضاحت

    سعودی عرب: غیر ملکیوں کے ایکسپائر پاسپورٹ کے حوالے سے وضاحت

    ریاض: سعودی عرب میں محکمہ پاسپورٹ نے مملکت میں مقیم غیر ملکی افراد کے لیے ایکسپائر شدہ پاسپورٹ، نئے پاسپورٹ اور اس پر خروج و عودہ کے حوالے سے وضاحت جاری کی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ نے گزشتہ برس سے آن لائن سروسز میں کافی تبدیلیاں کی ہیں جس سے اقامہ اور خروج و عودہ کی مدت میں اضافہ کرنے اور دیگر معاملات کی انجام دہی میں کافی سہولت ہوئی ہے۔

    جوازات کے قانون کے مطابق غیر ملکی کارکنوں کی معلومات اپ ڈیٹ رکھنے کے لیے بھی آن لائن سسٹم متعارف کروایا گیا ہے جس کی وجہ سے دور رہتے ہوئے بھی فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔

    امیگریشن قوانین کے تحت اقامہ ہولڈر غیر ملکی افراد کے پاسپورٹ کی تجدید کے بعد نئے پاسپورٹ کی انٹری کروانا ضروری ہوتا ہے۔ نئے پاسپورٹ کی جوازات کے سسٹم میں انٹری کروانے کے عمل کو عربی میں نقل معلومات کہا جاتا ہے۔

    آن لائن سسٹم سے نقل معلومات کروانے میں بھی کافی سہولت ہوئی ہے، اب پاسپورٹ تجدید کروانے کے بعد دور رہتے ہوئے بھی آن لائن طریقے سے نقل معلومات کی جاسکتی ہیں۔

    جوازات کے ٹویٹر پر ایک شخص نے دریافت کیا کہ کارکن چھٹی پر اپنے وطن گیا ہوا ہے جہاں اس کا پاسپورٹ ایکسپائر ہونے کے بعد تجدید کروایا گیا ہے، کیا وہ نئے پاسپورٹ پر مملکت میں آسکتا ہے جبکہ خروج وعودہ کی مدت باقی ہے جو پرانے پاسپورٹ نمبر پر جاری ہوا تھا؟

    جوازات کا کہنا تھا کہ غیر ملکی کارکن کے پاسپورٹ کی تجدید کے بعد کارکن کے کفیل اپنے ابشر اکاؤنٹ کے ذریعے کارکن کے پاسپورٹ کی نقل معلومات کروا سکتے ہیں۔

    کارکن کے کفیل کو چاہیئے کہ وہ اپنے ابشر اکاؤنٹ کے ذریعے تواصل سروس کو استعمال کرتے ہوئے کارکن کے نئے پاسپورٹ کی معلومات جوازات کے سسٹم میں فیڈ کروا دیں تاکہ کارکن کے واپس آنے کی صورت میں ہوائی اڈے پر کارکن کو کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

    خیال رہے کہ پاسپورٹ کی نقل معلومات کروانا انتہائی ضروری امر ہے، پاسپورٹ بین الاقوامی سفری دستاویز ہوتی ہے جس کا کارآمد ہونا انتہائی ضروری ہوتا ہے۔

    امیگریشن قانون کے تحت کارکن کے تجدید شدہ پاسپورٹ کی تفصیلات جس میں نئے پاسپورٹ کے اجرا اور ایکسپائری تاریخ اور تجدید کیے جانے کا مقام شامل ہے جوازات کے سسٹم میں فیڈ کیا جاتا ہے۔

    ابشر پلیٹ فارم پر تواصل سروس کے ذریعے پاسپورٹ کی تفصیلات باآسانی اپ ڈیٹ کروائی جاسکتی ہیں جس کے لیے کارکن کے پرانے اور نئے پاسپورٹ کے علاوہ اقامہ کارڈ کو اسکین کر کے ایک ہی فائل میں اپ لوڈ کی جائیں۔

    اسکین فائل ایک ہی ہو جس میں مذکورہ بالا تینوں چیزیں شامل ہوں، الگ الگ فائل اپ لوڈ نہیں کی جاسکتی۔ بعض لوگ یہ غلطی کرتے ہیں کہ ہر فائل علیحدہ اپ لوڈ کرتے ہیں جس کی وجہ سے جب وہ نئی فائل اپ لوڈ کرتے ہیں تو پہلے اپ لوڈ کی جانے والی فائل ختم ہوجاتی ہے جس سے معاملہ مکمل نہیں ہوتا اور سسٹم اسے رد کردیتا ہے۔

  • سعودی حکام کی گھریلو ملازمین کے اقامے کے حوالے سے وضاحت

    سعودی حکام کی گھریلو ملازمین کے اقامے کے حوالے سے وضاحت

    ریاض: سعودی حکام نے مملکت میں گھریلو ملازمین کے اقامے کی تجدید اور خروج و عودہ کے حوالے سے وضاحت جاری کی ہے۔

    سعودی عرب میں غیر ملکی ملازمین کو 2 زمروں میں تقسیم کیا جاتا ہے جن میں گھریلو ملازمین اور کمرشل کیٹگری شامل ہے، گھریلو ملازمین میں ڈرائیور، خادمہ، چوکیدار، باورچی، فیملی ٹیچر وغیرہ شامل ہیں، جبکہ تجارتی شعبے کے ملازمین دوسری کیٹگری میں شامل ہیں۔

    دونوں شعبوں کے ملازمین میں بنیادی فرق فیسوں کا ہوتا ہے، کمرشل کارکنوں کی تعیناتی کا طریقہ کار گھریلو کارکنوں سے مختلف ہوتا ہے، جبکہ ان کے اقامہ کی فیسوں میں بھی فرق ہوتا ہے۔

    جوازات کے ٹویٹر پر ایک شخص نے دریافت کیا کہ سائق خاص کا اقامہ تجدید کرنے کا طریقہ کار کیا ہے؟

    جوازات کا کہنا تھا کہ سائق خاص کے اقامے کی تجدید کے لیے کارکن کے کفیل کو چاہیئے کہ وہ اپنے ابشر اکاؤنٹ کے ذریعے اقامہ تجدید کی کارروائی کرے۔

    ابشر اکاؤنٹ سے اقامہ کی تجدید کی کمانڈ دینے سے قبل کارکن کے اقامہ کی فیس ادا کرنا ضروری ہے جو بینک کے ذریعے ادا کی جائے گی، فیس ادا کرنے سے قبل اقامہ تجدید نہیں کیا جا سکتا۔

    سائق خاص یعنی فیملی ڈرائیور یا اس زمرے میں شامل کارکنوں کے اقامہ کی سالانہ فیس 500 ریال ہوتی ہے، جبکہ ان پر وزارت افرادی قوت کی مد میں سعودائزیشن کی فیس عائد نہیں ہوتی۔

    اس لیے ان کے اقاموں کی تجدید براہ راست جوازات سے کی جاتی ہے، جبکہ تجارتی کارکنوں کے اقاموں کی تجدید کے لیے وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی، جس کا سابقہ نام وزارت محنت ہوا کرتا تھا، کی فیس ادا کرنے کے بعد ہی اقاموں کی تجدید جوازات سے کروائی جاتی ہے۔

    جوازات سے گھریلو ملازم کے حوالے سے ایک اور شخص نے دریافت کیا کہ گھریلو ملازم جو چھٹی پر وطن گیا ہو اس کے خروج و عودہ میں توسیع کی جا سکتی ہے؟

    وزارت کا کہنا تھا کہ مملکت سے باہر گئے ہوئے غیر ملکی کارکنوں کے اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت میں توسیع کروانا ممکن ہے، اس کے لیے کارکن کے اسپانسر کو چاہیئے کہ وہ مطلوبہ مدت کی فیس جمع کروانے کے بعد خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کرنے کے لیے اپنے ابشر اکاؤنٹ کو استعمال کرے۔

  • سعودی عرب: انسداد گداگری کی مہم تیز، بھاری جرمانے عائد

    سعودی عرب: انسداد گداگری کی مہم تیز، بھاری جرمانے عائد

    ریاض: سعودی عرب میں وزارت داخلہ کی ہدایت پر گداگری کے انسداد کی مہم تیز کردی گئی، گداگری کا پیشہ اپنانے یا گداگر کی مدد کرنے پر بھاری جرمانے عائد ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی محکمہ امن عامہ کے اہلکار مملکت کے مختلف علاقوں میں گداگروں کو پکڑنے کی مہم جاری رکھے ہوئے ہیں، وزارت داخلہ کی ہدایت پر گداگری کے انسداد کی مہم تیز کردی گئی ہے۔

    محکمہ امن عامہ نے مقامی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں سے کہا ہے کہ اگر مکہ مکرمہ اور ریاض ریجنوں میں انہیں کہیں گداگر نظر آئیں تو رابطہ کر کے مطلع کریں۔

    محکمہ امن عامہ کا کہنا تھا کہ عطیات کے سرکاری پلیٹ فارم مملکت میں موجود ہیں، ضرورت مندوں تک عطیات کی ترسیل کو یقینی بنانے کے لیے سرکاری عطیات پلیٹ فارم سے رجوع کیا جائے۔

    یاد رہے کہ گداگری کا پیشہ اپنانے، گداگری پر آمادہ کرنے یا گداگر کی مدد کرنے پر 6 ماہ تک قید یا 50 ہزار ریال تک جرمانے کی سزا ہے۔ دونوں میں سے کوئی ایک سزا بھی دی جاسکتی ہے۔

    گداگری کا پیشہ اپنانے یا گداگروں سے بھیک منگوانے پر ایک سال کی قید یا ایک لاکھ ریال تک جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے۔

    اگر کوئی غیر ملکی گداگری میں ملوث پایا جائے گا تو اسے قید کی سزا مکمل کرنے کے بعد مملکت سے بے دخل اور بلیک لسٹ کردیا جائے گا۔

  • پاسپورٹ ایکسپائر ہونے پر اقامے کی تجدید، سعودی حکام کی وضاحت

    پاسپورٹ ایکسپائر ہونے پر اقامے کی تجدید، سعودی حکام کی وضاحت

    ریاض: سعودی حکام نے مملکت میں مقیم افراد کے پاسپورٹ ایکسپائر ہونے کے بعد اقامے کی تجدید کے حوالے سے وضاحت جاری کی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں اقامہ قوانین کے مطابق غیر ملکیوں کے اقامے کا اجرا اور تجدید کے لیے پاسپورٹ اہم ہے، پاسپورٹ کی مدت پانچ یا 10 برس ہوتی ہے جبکہ اقامہ کی سالانہ بنیاد پر تجدید کی جاتی ہے۔

    جوازات کے سسٹم میں ہر غیر ملکی کارکن کے اقامے اور پاسپورٹ کی تفصیلات موجود ہوتی ہیں، اگر کارکن کے پاسپورٹ کی معیاد ختم ہو چکی ہو تو سسٹم میں اقامہ کی تجدید ممکن نہیں ہوتی اس لیے پاسپورٹ ایکسپائر ہونے سے قبل اسے تجدید کروانا ضروری ہوتا ہے۔

    پاسپورٹ تجدید کروانے کے بعد اس کی معلومات جوازات کے سسٹم میں فیڈ کروانا ضروری ہوتی ہے تاکہ سسٹم اپ ڈیٹ رہے، پاسپورٹ کی معلومات جوازات کے سسٹم میں اپ ڈیٹ کروانے کے عمل کو عربی میں نقل معلومات کہا جاتا ہے۔

    غیر ملکی کارکن کے اہل خانہ اس کے زیر کفالت ہوتے ہیں جن کے معاملات کو جوازات کے سسٹم میں اپ ڈیٹ رکھنا کارکن کی ذمہ داری ہوتی ہے۔

    جوازات کے ٹویٹر پر ایک شخص نے فیملی کے اقامے کی تجدید کے حوالے سے دریافت کیا ہے کہ اہل خانہ میں سے کسی ایک یا دو افراد کا پاسپورٹ ایکسپائر ہونے کی صورت میں اقامہ تجدید کرایا جا سکتا ہے؟

    سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ اہل خانہ میں سے کسی کا پاسپورٹ ایکسپائر ہونے کی صورت میں سربراہ خانہ کے اقامہ کی تجدید میں کوئی امر مانع نہیں ہوتا۔

    واضح رہے کہ سربراہ خانہ کے اقامہ کی تجدید کے ساتھ ہی تمام اہل خانہ کے اقامے کی از خود تجدید ہو جاتی ہے، جس کے لیے فیملی پر عائد ماہانہ بنیاد پر فیس ادا کرنا بنیادی شرط ہے۔

    جوازات کے قانون کے مطابق غیر ملکی کارکنوں کے اقامہ کارڈ پر اب مقررہ مدت ختم ہونے کی تاریخ درج نہیں کی جاتی جبکہ قبل ازیں اقامہ کارڈ ایک برس کے لیے بنایا جاتا تھا جسے تجدید کے وقت دوسرا پرنٹ کرنا ضروری ہوتا تھا۔

    اب یہ سسٹم ختم کردیا گیا ہے اوراقامہ کارڈ پر مقررہ مدت ختم ہونے کی تاریخ (ایکسپائری) درج نہیں کی جاتی۔

    اقامہ تجدید کے لیے مقررہ فیس ادا کرنے کے بعد سسٹم میں سالانہ بنیاد پر تجدید کردی جاتی ہے، اقامے کی تجدید ہوتے ہی اقامہ ہولڈر کے موبائل پر پیغام ارسال کردیا جاتا ہے جبکہ جوازات کے ابشر پورٹل پر بھی کارکن کے اقامے کی تاریخ درج کردی جاتی ہے۔

    کارکن چونکہ اپنے اہل خانہ کا کفیل ہوتا ہے اس لیے تجدید کے وقت صرف سربراہ خانہ کے اقامے کی تجدید کے لیے کارآمد پاسپورٹ کا ہونا لازمی ہے۔

  • سعودی کمپنی کا ریکارڈ منافع

    سعودی کمپنی کا ریکارڈ منافع

    ریاض: سعودی عرب کی پیٹرو کیمیکل کمپنی سابک کے منافع میں 33 فیصد اضافہ ہوا ہے، کمپنی نے سنہ 2021 میں بھی سعودی کیپیٹل مارکیٹ ایوارڈز میں ماحولیاتی، سماجی اور گورننس کا بہترین ایوارڈ حاصل کیا تھا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی پیٹرو کیمیکل کمپنی سابک نے پہلی سہ ماہی کے منافع میں 33 فیصد اضافے کی اطلاع دی ہے جس کی فروخت میں 40 فیصد اضافے سے 53 بلین ریال کا اضافہ ہوا ہے۔

    سعودی سٹاک ایکسچینج فائلنگ کے مطابق منافع گزشتہ سہ ماہی میں 6.47 بلین ریال تک بڑھ گیا تھا جو ایک سال پہلے کی اسی سہ ماہی میں 4.9 بلین ریال تھا۔

    کمپنی نے مضبوط نتائج کی وجہ اعلٰی اوسط فروخت کی قیمتوں کو قرار دیا جو سہ ماہی بنیادوں پر 3 فیصد کے ساتھ ساتھ فروخت کے حجم میں بھی اضافہ تھا۔

    سابک کے سی ای او یوسف البنیان نے کہا کہ سابک کے پہلی سہ ماہی کے نتائج نے ہماری مصنوعات کی مسلسل مانگ، تیل کی بلند قیمتوں اور ہمارے متنوع عالمی پورٹ فولیو کی وجہ سےمضبوط کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 2022 میں سابک ہر وقت مضبوط بیلنس شیٹ کو برقرار رکھتے ہوئے اپنی ترقی کی حکمت عملی، آپریشنل لچک کو حاصل کرنے اور ماحولیاتی، سماجی اور گورننس کے وعدوں کو پورا کرنے پر مرکوز رہے گا۔

    اس سہ ماہی میں ہونے والی اہم پیش رفتوں میں سابک نے گلف کوسٹ گروتھ وینچرز کے کامیاب آغاز کا اعلان کیا جو کہ سان پیٹریسیو کاؤنٹی ٹیکسس میں عالمی سطح پر مینو فیکچرنگ کی سہولت ہے۔

    سابک نے سائنٹفک ڈیزائن میں کلیرینٹ کے 50 فیصد حصہ کی خریداری بھی مکمل کر لی ہے جو کہ اعلیٰ کارکردگی کی پروسیس ٹیکنالوجیز کا ایک سرکردہ کیٹلسٹ پروڈیوسر اور لائسنس دہندہ ہے۔

    سابک نے سنہ 2021 میں سعودی کیپیٹل مارکیٹ ایوارڈز میں ماحولیاتی، سماجی اور گورننس کا بہترین ایوارڈ بھی حاصل کیا تھا۔

  • اس بار چودہویں کا چاند زیادہ بڑا اور روشن ہوگا

    اس بار چودہویں کا چاند زیادہ بڑا اور روشن ہوگا

    ریاض: سعودی ماہر فلکیات کا کہنا ہے کہ اس بار چودہویں کا چاند معمول سے بڑا اور روشن دکھائی دے گا کیونکہ یہ زمین کے زیادہ قریب ہوگا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق جدہ میں فلکیاتی انجمن کے سربراہ انجینیئر ماجد ابو زاہرۃ نے کہا ہے کہ اس سال سعودی عرب سمیت عالم عرب میں 14 ویں کا سب سے بڑا چاند نظر آئے گا۔

    انہوں نے کہا کہ یہ کرہ ارض کے معمول سے کچھ زیادہ قریب ہوگا، اس کا حجم زیادہ بڑا نظر آئے گا اور اس کی روشنی بھی زیادہ محسوس ہوگی۔

    انجینیئر ماجد کا کہنا تھا کہ اس موقع پر چاند کا مرکز اور زمین کا مرکز 362.146 کلو میٹر کے درمیان ہوگا، چاند زمین سے 362.127 کلومیٹر کے فاصلے پر ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ سعودی عرب میں چودہویں کا چاند سورج غروب ہونے پر جنوب مشرق کے افق پر چمکتا ہوا نظر آئے گا، اس کا رنگ نارنجی جیسا ہوگا۔ اس کی وجہ کرہ ارض کے اطراف فضائی غلاف میں گرد آلود تہہ ہوگی۔

    انجینیئر ماجد کا مزید کہنا تھا کہ جیسے جیسے چاند اوپر اٹھے گا ویسے ویسے اس کا رنگ سفید چاندی جیسا ہونے لگے گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ چودہویں کا چاند رات بھر بڑا ہی رہے گا، چاند سورج سے 180 ڈگری کے زاویے پر ہوتا ہے، تب اسے چودہویں کا چاند کہا جاتا ہے۔

  • سعودی عرب: قیدیوں کی رہائی کی سہولت پیش

    سعودی عرب: قیدیوں کی رہائی کی سہولت پیش

    ریاض: سعودی عرب میں فرجت پلیٹ فارم کے ذریعے قیدیوں کی رہائی کی سہولت جاری کردی گئی، فرجت عطیات جمع کرنے کی اسکیم ہے جس سے جرمانہ ادا نہ کرنے کے قابل قیدی فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں محکمہ جیل خانہ جات کے ترجمان کرنل بندر الخرامی نے کہا ہے کہ فرجت پلیٹ فارم کے ذریعے قیدیوں کو واجب الادا رقم ادا کرکے رہائی کی جو سہولت دی جارہی ہے وہ غیر مشروط ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جو قیدی بھی یہ شرائط پوری کرے گا اس پر واجب تمام رقم ادا ہوگی، اس کے لیے ایسی کوئی شرط نہیں کہ قیدی کے ذمے کتنے لوگوں نے کتنے مطالبات رکھے ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ جو قیدی فرجت پلیٹ فارم والی شرائط پوری کر رہا ہو اسے رہائی کی رعایت ملے گی، اس سلسلے میں ادا کی جانے والی رقم کی کوئی انتہائی حد نہیں ہے۔

    کرنل بندر الخرامی نے کہا کہ مطلوبہ بل کو چیک کرنا ضروری ہے، اسے چیک کر کے ہی رقم ادا ہوگی۔ وجہ یہ ہے کہ سماجی رابطہ وسائل پر بہت سے ایسے بل ریکارڈ پر آرہے ہیں جو فرجت پلیٹ فارم پر درج نہیں ہیں۔

    یاد رہے کہ سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے قیدیوں کی رہائی اور واجب الادا رقم کی ادائیگی کے لیے فرجت کے نام سے عطیات جمع کرنے کی ایک اسکیم قائم کی گئی ہے۔ جیلوں میں قید ایسے افراد جو جرمانے کی ادائیگی سے محروم ہیں وہ اس پروگرام سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

    اس اقدام کا مقصد ایک ایسا آسان اور محفوظ طریقہ فراہم کرنا ہے جس کے ذریعے غیر مجرمانہ اور مالی معاملات میں سزا یافتہ افراد کے ذمہ قرضوں کی ادائیگی کے لیے عطیات دیے جائیں۔