Tag: ریاض

  • سعودی عرب: گاڑی کے ملکیتی کارڈ کے حوالے سے حکام کی وضاحت

    سعودی عرب: گاڑی کے ملکیتی کارڈ کے حوالے سے حکام کی وضاحت

    ریاض: سعودی حکام نے گاڑی کے ملکیتی کارڈ استمارہ گم یا چوری ہو جانے پر دوسرا بنوانے کے حوالے سے اہم ہدایات جاری کی ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں ادارہ ٹریفک پولیس نے کہا ہے کہ گاڑی کا ملکیتی کارڈ استمارہ گم یا چوری ہونے پر اس کی اطلاع کروانے کے بعد دوسرا جاری کروایا جا سکتا ہے۔

    ٹریفک پولیس سے ٹویٹر پر دریافت کیا گیا کہ گاڑی کا استمارہ چوری ہونے پر دوسرا کیسے جاری کروایا جائے۔

    ٹریفک پولیس کی جانب سے کہا گیا کہ دوسرا استمارہ جاری کروانے کے لیے مقررہ فیس ادا کی جائے، اگر گاڑی کے مالک کے ذمہ کسی قسم کے قابل ادائیگی چالان موجود ہوں تو انہیں ادا کیا جائے۔

    بعد ازاں متبادل استمارہ جاری کروانے کے لیے ٹریفک پولیس کے قریبی ادارے سے رجوع کیا جائے۔

    واضح رہے کہ ادارہ ٹریفک پولیس کی جانب سے گاڑی کے ملکیتی کارڈ استمارے پر ایکسپائری تاریخ درج کرنے کا سلسلہ ختم کیا جا چکا ہے، اب صرف آن لائن ہی فیس ادا کر کے استمارہ کی تجدید کروائی جاتی ہے۔

    استمارے کے حوالے سے تمام تفصیلات صارف کے ابشر اکاؤنٹ پر موجود ہوتی ہیں۔

    ادارے کی جانب سے استمارہ ایکسپائر ہونے سے کچھ عرصہ قبل صارف کے موبائل پر انتباہی پیغام ارسال کر دیا جاتا ہے تاکہ استمارہ ایکسپائر ہونے سے قبل اس کی تجدید کروالی جائے۔

  • سعودی عرب میں برف باری، تصاویر وائرل

    سعودی عرب میں برف باری، تصاویر وائرل

    ریاض: سعودی عرب کے پر فضا مقام ابہا میں برف باری ہوئی ہے جس کی تصاویر اور ویڈیوز وائرل ہوگئیں، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بالائی مقامات پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کے امکانات ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق ابہا میں برفباری کے مناظر کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہیں، بارش کے بعد ابہا شہر کے شمال بللحمر اور بیحان تحصیل میں برفباری ہوئی ہے۔

    موسمیات کے قومی مرکز نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جازان، عسیر اور باحہ کے بالائی مقامات پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کے امکانات ہیں۔

    مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ ریجنز کے بعض بالائی مقامات پر بھی بارش ہوسکتی ہے۔

    قصیم، حائل اور ریاض ریجنز میں بعض مقامات پر گرد آلود ہواؤں سے حد نظر محدود ہوگی، مشرقی ریجن کے شمالی مقامات بھی گرد آلود ہواؤں کی زد میں ہوں گے۔

  • سعودی عرب: ٹیکسی ڈرائیورز کے لیے حکام کی اہم ہدایات جاری

    سعودی عرب: ٹیکسی ڈرائیورز کے لیے حکام کی اہم ہدایات جاری

    ریاض: سعودی عرب میں ٹیکسی چلانے کے قواعد و ضوابط میں ترامیم کی گئی ہیں، ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والے ٹیکسی ڈرائیورز کے خلاف 3 ہزار ریال جرمانہ ہوگا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں ٹیکسیوں کے قواعد و ضوابط میں کی جانے والی ترامیم پر اتوار 24 اپریل سے عمل درآمد کا آغاز کیا گیا ہے۔

    وزیر ٹرانسپورٹ و لاجسٹک خدمات انجینیئر صالح الجاسر نے لائحہ عمل میں ترامیم کی منظوری دی تھی۔

    نئی ترمیم کے تحت ٹریفک کمپنی پر پابندی لگائی گئی ہے کہ سروس شروع کرنے سے قبل ٹیکسی سلامتی کے تمام تقاضے پورے کیے جائیں مثلاً اس میں آگ بجھانے والا سلنڈر، فرسٹ میڈیکل ایڈ باکس اور اسٹیپنی موجود ہونا چاہیئے۔

    حادثے کی صورت میں گاڑی کے عقب میں متنبہ کرنے والی علامت کی موجودگی بھی ضروری ہے۔

    ترمیم کے تحت اگر ٹیکسی مقررہ ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مسافروں کو سروس فراہم کرے گی تو 3 ہزار ریال جرمانہ ہوگا۔

    26 ویں دفعہ کی چوتھی شق میں کی جانے والی ترمیم کے تحت ضروری ہوگا کہ ٹیکسی، ڈرائیور یا کسی ادارے کی ملکیت ہو، اس بات کی گنجائش بھی دی گئی ہے کہ گاڑی کا مالک کسی کو چلانے کا مختار نامہ جاری کرے تاہم اس کی منظوری لینا ہوگی۔

  • اقامے کی تجدید کے لیے فنگر پرنٹ لازمی

    اقامے کی تجدید کے لیے فنگر پرنٹ لازمی

    ریاض: سعودی عرب میں فنگر پرنٹ سسٹم کو مرحلہ وار نافذ کیا گیا ہے، اس کے بغیر کسی بھی غیر ملکی کی اقامے کی تجدید سمیت دیگر سروسز معطل ہوسکتی ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق مملکت میں ڈیجیٹل سروسز کے تحت حکومت کی جانب سے فنگر پرنٹ سسٹم کو مرحلہ وار نافذ کیا گیا ہے۔

    پہلے مرحلے میں ان اداروں کو شامل کیا گیا جن کے کارکنوں کی تعداد ہزاروں میں تھی، بعد ازاں دوسری کیٹگری کے اداروں کے کارکنوں کے لیے فنگر پرنٹ سسٹم کو مرحلہ وار نافذ کیا گیا۔

    ابتدا میں فنگر پرنٹ کے لیے حکومت کی جانب سے اداروں کو مہلت دی گئی تاکہ مقررہ ٹائم فریم کے اندر اداروں کے کارکنوں کو فنگر پرنٹ کے ذریعے ڈیجیٹل سسٹم میں ریکارڈ کیا جاسکے۔

    ڈیجیٹل خدمات کی فراہمی کے لیے فنگر پرنٹ کے ذریعے لوگوں کا ڈیٹا جمع کرنا انتہائی اہم ہوتا ہے جس سے ڈیٹا بیس سینٹر کو بھی سہولت ہوتی ہے اور معاملات بھی آسان ہوجاتے ہیں۔

    محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کی جانب سے فنگر پرنٹ کے لیے جوازات کی مخصوص موبائل ٹیمیں بھی بڑے بڑے اداروں میں جاتی تھیں جہاں ان اداروں کے کارکنوں کو سسٹم میں رجسٹر کیا جاتا ہے۔

    موبائل ٹیموں کی وجہ سے یہ سہولت ہو جاتی تھی کہ بڑے ادارے کے تمام کارکنوں کو ان کے کام کرنے کے مقام پر ہی فنگر پرنٹ کی سہولت فراہم کردی جاتی تھی۔

    کارکنوں کو یہ سہولت ہوتی تھی کہ جوازات کے دفتر جانے اور وہاں لائن میں لگ کر فنگر پرنٹ دینے کے بجائے کام کی جگہ پر ہی جوازات کی موبائل ٹیموں کے ذریعے فنگر پرنٹ جمع کروا دیے جاتے تھے۔

    ڈیٹا بیس سینٹر میں جب بڑی تعداد میں غیر ملکی کارکنوں کے فنگر پرنٹ جمع ہو گئے تو دوسرے مرحلہ کا آغاز کیا گیا جو تارکین کے اہل خانہ کے حوالے سے تھا۔

    دوسرے مرحلے کے لیے جوازات کی جانب سے 6 ماہ کی ڈیڈ لائن دی گئی تھا جس میں کہا گیا تھا کہ تارکین اپنے اہل خانہ کے فنگر پرنٹ سسٹم میں فیڈ کروائیں تاکہ ان کے معاملات جوازات میں فوری مکمل ہو سکیں۔

    جوازات نے تارکین کے اہل خانہ کے لیے بھی مرحلہ وار فنگر پرنٹ سسٹم نافذ کیا، پہلے مرحلے میں بڑوں کے لیے لازمی کیا گیا بعد ازاں 18 سال تک کے بچوں کے لیے لازمی مرحلہ شروع کیا گیا جس کے لیے ڈیڈ لائن بھی چھ ماہ مقرر کی گئی تھی۔

    آخری مرحلے میں کم از کم عمر کی حد 6 برس مقرر کی گئی ہے۔

    محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کی جانب سے مملکت کے تمام ریجنز میں جوازات کے مرکزی اور ذیلی دفاتر میں فنگر پرنٹ کی سہولت فراہم کی گئی جہاں خواتین کے علیحدہ سینٹرز کا خاص خیال رکھا جاتا ہے۔

    ان سینٹرز میں صبح اور شام فنگر پرنٹ کی سہولت فراہم کی گئی تاکہ وہ افراد جو ڈیوٹی کی وجہ سے صبح نہ آسکیں وہ رات کے وقت اپنے اہل خانہ کے فنگر پرنٹ سسٹم میں فیڈ کروا سکیں۔

    فنگر پرنٹ جوازات کے سسٹم میں فیڈ نہ کرانے والوں کے اقامے کی تجدید اور خروج و عودہ سمیت دیگر معاملات انجام نہیں دیے جاسکتے۔

    مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کے لیے ہی نہیں بلکہ سعودیوں کےلیے بھی فنگر پرنٹ فیڈ کروانا لازمی ہے جس سے ڈیجیٹل سروسز کا حصول ممکن ہوتا ہے، وہ افراد جن کے فنگر پرنٹ سسٹم میں فیڈ نہیں ہوتے ان کی تمام سروسز سیز کر دی جاتی ہیں جس سے انہیں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

  • ٹریفک چالان کے حوالے سے سعودی ٹریفک پولیس کی وضاحت

    ٹریفک چالان کے حوالے سے سعودی ٹریفک پولیس کی وضاحت

    ریاض: سعودی ٹریفک پولیس نے ایسے افراد کے لیے جو اپنی گاڑی عارضی طور پر استعمال کے لیے کسی اور شخص کو دیں، ٹریفک چالان کی وضاحت دی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق مملکت میں ڈرائیونگ کے دوران خلاف ورزیوں پر خود کار چالان رجسٹریشن پلیٹ کے ذریعے درج کیے جاتے ہیں، گاڑی کی نمبر پلیٹ کے ذریعے چالان کا اندراج گاڑی کے مالک پر کیا جاتا ہے۔

    ٹریفک پولیس کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ قوانین کی خلاف ورزی پر موصول ہونے والا چالان مالک کے بجائے گاڑی استعمال کرنے والے کے نام پر منتقل کیا جا سکتا ہے البتہ اس کے لیے درکار ثبوت مہیا کیا جانا ضروری ہے۔

    ٹریفک پولیس کے ٹویٹر پر دریافت کیا گیا تھا کہ خلاف ورزی پر کیے جانے والے چالان کو گاڑی کے مالک کے بجائے عملی طور پر گاڑی استعمال کرنے والے کے نام منتقل کیا جا سکتا ہے؟

    جواب میں بتایا گیا کہ ٹریفک قوانین کے مطابق گاڑی کسی اور کو دینے کی ممانعت ہے تاہم اگر کسی دوسرے شخص کو گاڑی دی جائے تو اس کے لیے قانونی کارروائی کرتے ہوئے این او سی بنایا جانا لازمی ہوتا ہے، جس کے تحت عارضی بنیادوں پر گاڑی دوسرے شخص کے نام رجسٹر ہوتی ہے (محض استعمال کے لیے)۔

    این او سی کو عربی میں تفویض کہا جاتا ہے جس کا مقصد گاڑی کو استعمال کرنے کی اجازت ہے، تفویض کی کارروائی ابشر کے ذریعے کی جاتی ہے جس کی کنفرمیشن موبائل میسج کے ذریعے کردی جاتی ہے۔

    این او سی رجسٹرکروانے کے بعد کسی بھی ٹریفک خلاف ورزی پر ہونے والا چالان اسی شخص کے نام پر ارسال کیا جائے گا جو اس وقت گاڑی استعمال کر رہا ہوگا۔

  • سعودی عرب: مالی لین دین کے حوالے سے مشکلات کے حل کے لیے خصوصی پورٹل جاری

    سعودی عرب: مالی لین دین کے حوالے سے مشکلات کے حل کے لیے خصوصی پورٹل جاری

    ریاض: سعودی مرکزی بینک نے مالی لین دین کے حوالے سے صارفین کو پیش آنے والی مشکلات کے حل کے لیے اپنی ویب سائٹ پر خصوصی پورٹل ساما کیئر کے نام سے جاری کیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق مملکت میں انشورنس کمپنیوں کی جانب سے بعض اوقات کلیم حاصل کرنے کے لیے صارفین کو دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کے لیے سعودی مرکزی بینک کی جانب سے صارفین کی شکایات سننے اور ان کا ازالہ کرنے کے لیے ساما کیئر کا خصوصی پورٹل لانچ کیا گیا ہے۔

    پورٹل پر بتایا گیا ہے کہ ہمارا ہدف صارفین کی پریشانیوں اور شکایات کا ازالہ کرنا اور انہیں مختصر وقت میں حل کرتے ہوئے فریقین کے مابین انصاف اور شفافیت پر مبنی فیصلہ کرنا ہے۔

    ساما کیئر کے پورٹل پر انشورنس کمپنیوں، مالیاتی اداروں اور قرضے فراہم کرنے والی کمپنیوں کے صارفین کو پیش آنے والی مشکلات کے حل کے لیے مختلف براؤزر دیے گئے ہیں۔

    عربی سے ناواقف افراد کے لیے انگلش میں بھی درخواست دائر کرنے کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔

    شکایت کرنے کا طریقہ کار

    ساما کیئر کے پورٹل پر لاگ ان کرنے کے بعد وہاں اکاؤنٹ بنایا جاتا ہے، اکاؤنٹ کا پاس ورڈ محفوظ رکھیں تاکہ جب بھی ضرورت ہو اسے استعمال کیا جاسکے۔

    کسی بھی انشورنس کمپنی یا مالیاتی ادارے سے کسی بھی قسم کی شکایت ہونے کی صورت میں ساما کیئر کے پورٹل پر اپنے اکاؤنٹ کے ذریعے لاگ ان کیا جائے۔

    سعودی مرکزی بینک کی جانب سے انشورنس کمپنیوں کو اس امر کا پابند کیا گیا ہے کہ وہ صارف کے کلیم داخل کرنے کے 15 دن کے اندر مناسب اور تسلی بخش جواب دیں۔

    مذکورہ 2 ہفتے کی مدت گزرنے کے بعد صارف اپنے کلیم کی مدت میں ہونے والی تاخیر کے حوالے سے شکایت دائر کرسکتا ہے۔

    عام طور پر لوگوں کو گاڑیوں کے حادثات پر ہونے والی انشورنس کلیم میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس حوالے سے ساما کیئر کے پورٹل پر گاڑیوں کے حادثات پر کلیم یا جنرل انشورنس، ہیلتھ انشورنس کے بارے میں شکایات کے الگ الگ براؤز دیے گئے ہیں۔

    شکایت کنندہ اپنے مطلوبہ سیکشن کا انتخاب کر کے وہاں اپنی شکایت درج کر سکتا ہے جس کے لیے انگریزی کی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے۔

    گاڑی کے حادثے کی صورت میں کلیم کی ادائیگی میں 15 دن سے زیادہ تاخیر ہونے پر ساما کیئر کے پورٹل پر شکایت درج کرنے کے ساتھ کمپنی کی جانب سے دیے گئے کلیم فارم کی فوٹو بھی اپ لوڈ کی جائے تاکہ دستاویزی ثبوت مکمل ہو۔

    ساما کیئر کی جانب سے تین ورکنگ دنوں کے اندر مذکورہ کمپنی سے رابطہ کر کے شکایت کا ازالہ کرنے کی درخواست کی جاتی ہے۔

    کمپنی کی جانب سے موصول ہونے والا جواب صارف کو ارسال کیا جاتا ہے، اگر صارف اس سے مطمئن ہے تو وہ شکایت ختم کرسکتا ہے بصورت دیگر شکایت کو جاری رکھنے کا بھی آپشن پورٹل پر موجود ہے۔

    یاد رہے کہ ساما کیئر کی جانب سے شکایات کے لیے ٹول فری نمبر8001256666 بھی جاری کیا گیا ہے جہاں عربی اور انگریزی کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔

    ٹول فری نمبر پرکال کرنے سے قبل بہتر ہے کہ پورٹل پر شکایت درج کی جائے جہاں سے ملنے والے ریفرنس نمبر کے ذریعے ٹول فری نمبر پر کال کر کے معاملے کے بارے میں معلومات حاصل کرنا آسان ہوتا ہے۔

  • سعودی عرب: اسلامی مالیاتی پروگرام کے اثاثے 3 ٹریلین ریال ہوگئے

    سعودی عرب: اسلامی مالیاتی پروگرام کے اثاثے 3 ٹریلین ریال ہوگئے

    ریاض: سعودی عرب میں البرکہ فورم کا افتتاح کردیا گیا، مملکت میں اسلامی مالیات 7.2 ٹریلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق گورنر مدینہ منورہ کی نیابت کرتے ہوئے نائب گورنر شہزادہ سعود بن خالد نے البرکہ اسلامی اکنامک فورم کا افتتاح کردیا۔

    اس کا عنوان ڈیجیٹل اکانومی اور مستقبل پر نظر ہے، اس میں سرمایہ کاری، فنڈنگ اور معیشت کے شعبوں کے ممتاز ماہرین شریک ہیں۔ مدینہ منورہ اسلامی یونیورسٹی کے سربراہ ڈاکٹر ممدوح بن سعود بن ثنیان آل سعود بھی سیمینار میں پیش پیش ہیں۔

    البرکہ فورم کے چیئرمین عبداللہ صالح کامل نے استقبالیہ خطاب میں البرکہ سیمینار اور اس کی تاریخ کا تعارف پیش کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ 42 برس قبل معروف سعودی سرمایہ کار شیخ صالح کامل نے اس کا آغاز کیا تھا۔ انہوں نے اسلامی معیشت کے لیے صالح عبداللہ کامل ایوارڈ کا اعلان کیا تھا۔

    البرکہ فورم کے چیئرمین نے توجہ دلائی کہ دنیا بھر میں اسلامی معیشت سے دلچسپی بڑھتی جا رہی ہے، مملکت نے اس حوالے سے جس حکمت عملی کا اعلان کیا ہے وہ بہت اعلیٰ درجے کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس کی بدولت مملکت اسلامی مالیاتی نظام کا عالمی مرکز بن رہی ہے، یہ سعودی مارکیٹ کی بڑھتی ہوئی عالمی اہمیت سے مناسبت رکھتی ہے۔

    سینٹرل بینک کے گورنر کے سیکریٹری برائے تحقیقات و عالمی امور ڈاکٹر فہد الدوسری نے بھی سیمینار سے خطاب کیا، انہوں نے کہا کہ اسلامی مالیات 7.2 ٹریلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے، مملکت میں اسلامی مالیاتی پروگرام کے اثاثے 3 ٹریلین ریال کے لگ بھگ ہیں۔ یہ شعبہ مملکت میں تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔

  • سعودی عرب: ھروب کی رپورٹ اور منسوخ کروانے کے نئے ضوابط

    سعودی عرب: ھروب کی رپورٹ اور منسوخ کروانے کے نئے ضوابط

    ریاض: سعودی حکام نے ھروب کی رپورٹ اور اسے منسوخ کرانے کے نئے ضوابط سے متعلق ہدایات جاری کردیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے ھروب کی رپورٹ اور اسے منسوخ کروانے کے ضوابط پر مشتمل نئی ہدایات جاری کی ہیں۔

    وزارت افرادی قوت کا کہنا ہے کہ ھروب کی رپورٹ آجر اپنے اکاؤنٹ کے ذریعے آن لائن کروا سکتا ہے، ھروب کی رپورٹ وزارت کی کسی برانچ سے نہیں ہوتی۔

    وزارت کی جانب سے کہا گیا کہ برانچ سے صرف اس صورت میں ہوتی ہے جب ورک پرمٹ کی میعاد ختم ہوچکی ہو اور دیگر شرائط بھی پوری کی جا رہی ہوں مثلاً آجر کی جانب سے ھروب کی رپورٹ ایوان تجارت سے آن لائن مصدقہ ہو اور آجر کی درخواست ورک پرمٹ ختم ہونے کے بعد ھروب کی رپورٹ کے لیے مقرر ضوابط پر پوری اتر رہی ہو۔

    ایک شرط یہ بھی ہے کہ متعلقہ ادارہ ھروب کی رپورٹ کا جائزہ پیش کرے گا جس میں آجر کے ادارے کے یہاں کام کرنے والوں کی تعداد کا تذکرہ ہوگا۔

    جائزے میں یہ بات بھی شامل ہوگی کہ جس اجیر کے خلاف ھروب کی رپورٹ درج کروائی جارہی ہے اس کا ورک پرمٹ کس تاریخ کو ختم ہو رہا ہے۔

    اس سے انسپکٹر کی فیلڈ رپورٹ بھی منسلک ہوگی، یہ بھی درج کرنا ہوگا کہ ھروب کی رپورٹ جس اجیر کے خلاف درج کروائی جارہی ہے آیا اس کی جانب سے آجر کے خلاف کوئی مقدمہ تو نہیں ہے۔

    وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے ھروب کی رپورٹ کی منسوخی کی شرائط بھی مقرر کی ہیں۔

    ایک شرط یہ ہے کہ سسٹم میں کوئی تکنیکی خرابی ہو جس کے باعث آجر مقررہ مدت کے دوران ھروب کی رپورٹ منسوخ نہ کروا سکا ہو۔

    آجر کو اس بات کا ثبوت پیش کرنا ہوگا کہ اس نے کس تاریخ کو اور کب رپورٹ منسوخ کروانے کی کوشش کی تھی، فنی خرابی کی وجہ سے رپورٹ ریکارڈ پر نہیں آئی۔ یہ کارروائی بھی رپورٹ کی منسوخی کے لیے مقرر تاریخ سے ایک ماہ کے اندر کرنی ہوگی۔

    اگر آجر ھروب کی رپورٹ پر 20 دن گزرنے کے بعد اپنے اجیر کے خلاف ھروب کی رپورٹ منسوخ کروانا چاہے تو ایسی صورت میں ضروری ہوگا کہ منسوخی کی درخواست ایوان تجارت سے تصدیق شدہ ہو اور اس کے ادارے کی قانونی پوزیشن درست ہو۔

    آجر اپنی درخواست میں اس بات کا عہد بھی کرے کہ وہ متعلقہ غیر ملکی فرد کے اقامے کی تجدید پر عائد ہونے والا مقابل مال منسوخی کی تاریخ کے دس روز کے اندر جمع کروا دے گا۔

  • سعودی عرب: عید الفطر کی تعطیلات کا اعلان

    سعودی عرب: عید الفطر کی تعطیلات کا اعلان

    سعودی عرب میں پرائیوٹ سیکٹر کے لیے عید الفطر کی تعطیلات کا اعلان کردیا گیا، 4 دن کی تعطیلات یکم مئی سے شروع ہوں گی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے پرائیوٹ سیکٹر اور بغیر منافع والے سیکٹر کے ملازمین کے لیے عید الفطر کی تعطیلات کے حوالے سے بیان جاری کیا ہے۔

    وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے ٹویٹر پر بیان میں کہا کہ پرائیوٹ سیکٹر میں عید الفطر کی تعطیلات 29 رمضان سنیچر 30 اپریل 2022 کی ڈیوٹی مکمل کرنے پر شروع ہوں گی، تعطیلات 4 دن کی ہوں گی۔

    تمام آجروں کو قانون محنت کے لائحہ عمل کی دفعہ 24 کی شق دو کے مطابق اس کی پابندی کرنا ہوگی۔

    قانون محنت کے لائحہ عمل کی دفعہ 24 کی دوسری شق میں کہا گیا ہے کہ اگر تہوار یا کسی قومی پروگرام کی چھٹیاں ہفتہ وارچھٹی کے ساتھ ٹکرا رہی ہوں تو ایسی صورت میں ملازم کو عید کی چھٹیاں شروع ہونے سے قبل یا آخر میں اس کے بدلے چھٹی دینا ہوگی۔

    سالانہ چھٹی میں توسیع تہوار کی چھٹیوں کے حساب سے ہوگی جہاں تک بیماری کی چھٹی کا تعلق ہے تو ملازم کو عید کی چھٹیوں کے محنتانے کا استحقاق حاصل ہوگا، اس حوالے سے بیماری کی چھٹیوں کے محنتانے کا اعتبار نہیں ہوگا۔

  • شاہ سلمان نے اہم فرمان جاری کردیا

    شاہ سلمان نے اہم فرمان جاری کردیا

    ریاض: سعودی عرب میں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کے شاہی فرمان کے مطابق ادارہ احتساب میں 38 ججز کی ترقی اور تقرر کردیا گیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے دیوان المظالم (ادارہ احتساب) میں 38 ججز کی ترقی اور تقرر کا شاہی فرمان جاری کیا ہے۔

    ادارہ احتساب کے سربراہ ڈاکٹر خالد الیوسف نے بتایا کہ شاہی فرمان کے مطابق 36 ججز کو مختلف درجوں میں ترقی دی گئی ہے اور 2 ججز کا تقرر عمل میں آیا ہے۔

    ڈاکٹر خالد الیوسف نے بتایا کہ ججز کی ترقی اور تقرر سے ادارہ احتساب کی کارکردگی بہتر ہوگی اور کام تیزی سے نمٹائے جاسکیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اعلیٰ قیادت عدالتی عمل کو آسان اور شفاف بنانے کے لیے ہر ممکن تعاون دے رہی ہے۔