Tag: ریاض

  • سعودی عرب کے شہر میں یہ کیا ہوگیا؟

    سعودی عرب کے شہر میں یہ کیا ہوگیا؟

    ریاض: سعودی دارالحکومت ریاض میں گرد و غبار کے شدید طوفان کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا رہا، حکام نے غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق دارالحکومت ریاض جمعے کو گرد و غبار کے شدید طوفان کی زد میں رہا، گرد و غبار کے طوفان سے دن میں رات کا گمان ہو رہا تھا۔

    سعودی موسمیات کے قومی مرکز کا کہنا ہے کہ جمعے کو ریاض سمیت مملکت کے مختلف علاقوں میں گرد آلود تیز ہوائیں چلتی رہیں، ہوا کی رفتار 50 کلو میٹر فی گھنٹے سے زیادہ ریکارڈ کی گئی جس کی وجہ سے حد نظر محدود ہوگئی۔

    قومی مرکز کا کہنا ہے کہ خراب موسم میں احتیاطی تدابیر کی پابندی اشد ضروری ہے، محکمہ ٹریفک نے ڈرائیوروں کو ہیڈ لائٹس آن رکھنے اور احتیاط کا مشورہ دیا ہے۔

    موسمیات کے قومی مرکز میں وسطی علاقے کے ڈائریکٹر عائض البلوی کا کہنا تھا کہ ہفتے کے روز دن میں گرد و غبار کے طوفان کی شدت میں بتدریج کمی آئے گی۔

    انہوں نے بتایا کہ الشرقیہ اور ریاض میں ہوا کی رفتار ہر 20 منٹ میں 45 کلو میٹر ریکارڈ کی گئی ہے۔

    ڈائریکٹر کا مزید کہنا تھا کہ ہفتے کے روز سے درجہ حرارت میں کمی آنے لگے گی اور موسم بہار کے آخر تک درجہ حرارت بڑھنے لگے گا۔

    دوسری جانب محکمہ شہری دفاع کا کہنا ہے کہ شہری اور مقیم غیر ملکی ویک اینڈ پر پکنک مقامات پر جانے سے گریز کریں، آئندہ چند دنوں تک خراب موسم کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے۔

  • سعودی عرب: کسی مشکل میں پولیس سے مدد کیسے حاصل کی جائے؟

    سعودی عرب: کسی مشکل میں پولیس سے مدد کیسے حاصل کی جائے؟

    ریاض: محکمہ پولیس نے شہریوں کے لیے ہدایات جاری کی ہیں جن میں بتایا گیا ہے کہ کسی مشکل کی صورت میں پولیس کی مدد کیسے طلب کی جائے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق ٹویٹر پر ایک شخص نے دریافت کیا کہ سعودی عرب میں پولیس سے مدد طلب کرنے کا طریقہ کیا ہے؟

    محکمہ پولیس کی جانب سے کہا گیا کہ پولیس کی اہم ذمہ داری امن عامہ کو برقرار رکھنا ہے جبکہ امدادی کاموں میں بھی پولیس سے تعاون لیا جاسکتا ہے۔

    پولیس کو عربی میں شرطہ کہا جاتا ہے، ہائی وے پر گشت پر معمور پولیس پارٹی کو امن الطرق کہتے ہیں جس کی ذمہ داری شہری حدود سے باہر ہائی ویز پر سفر کرنے والوں کو امداد مہیا کرنا ہے۔ ٹریفک پولیس کو عربی میں مرور کہتے ہیں۔

    سعودی عرب میں قانون سب کے لیے یکساں ہے، یہی وجہ ہے کہ یہاں امن و امان کی فضا برقرار ہے۔

    محکمہ پولیس نے بتایا کہ پولیس کے ہنگامی امدادی یونٹ کو دوریات کہتے ہیں، دوریات علاقے کی گشتی پولیس کے دستوں کو بھی کہا جاتا ہے جن کی ذمہ داری اپنے اپنے علاقے میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنا ہوتا ہے۔

    سعودی عرب میں ہنگامی پولیس امداد کے لیے مکہ اور ریاض ریجن کے لیے ٹول فری نمبر 911 جبکہ سعودی عرب کے دیگر ریجنز کے لیے 999 نمبر مخصوص کیا گیا ہے۔

    مکہ اور ریاض ریجن میں اگر ہنگامی بنیادوں پر پولیس امداد درکار ہو تو 911 پر کال کی جاسکتی ہے جو 24 گھنٹے اور ہفتے کے ساتوں دن کام کرتا ہے۔

    پولیس کے مطابق امدادی نمبروں پر کال کر کے اہلکار کو مسئلہ بیان کریں جہاں سے فوری ایکشن لیتے ہوئے قریبی تھانے یا علاقے میں موجود گشتی پولیس کے یونٹس کو جائے وقوعہ پر بھیجا جاتا ہے۔

    امدادی سینٹر کے علاوہ ہائی وے پولیس کا نمبر 996 ہے جو صرف مملکت کے ہائی ویز پر پیٹرولنگ پارٹی کے لیے مخصوص ہے تاکہ شاہراہوں پر سفر کرنے والوں کو کسی بھی قسم کی دشواری ہو تو وہ اس نمبر پر رابطہ کر کے فوری امداد حاصل کر سکتے ہیں۔

  • سعودی حکام کی ڈی پورٹ افراد کی واپسی سے متعلق وضاحت

    سعودی حکام کی ڈی پورٹ افراد کی واپسی سے متعلق وضاحت

    ریاض: سعودی ادارہ جوازات نے مملکت سے ڈی پورٹ کیے جانے والے افراد کے قانون سے متعلق وضاحت پیش کی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق ایک شخص نے محکمہ جوازات سے دریافت کیا کہ وہ ہروب کیس میں 12 برس قبل ڈی پورٹ کیا گیا تھا، کیا اب واپس سعودی عرب آسکتا ہے؟

    ادارہ جوازات کا کہنا ہے کہ امیگریشن قانون میں کی جانے والی تبدیلیوں کے بعد اب وہ غیر ملکی جنہیں ہروب کے کیس میں ڈی پورٹ کیا جاتا ہے، ان پر تاحیات مملکت آنے کی پابندی عائد کردی جاتی ہے۔

    ایسے افراد جنہیں سعودی عرب سے کسی بھی الزام میں ڈی پورٹ کیا جاتا ہے، ان پر تاحیات کسی بھی ورک ویزے پر آنے کی پابندی عائد کردی جاتی ہے۔

    نئے قانون کے بعد ہر اس شخص کو مملکت کے لیے کام کرنے کے ویزے پر آنے کی تاحیات پابندی عائد کردی گئی ہے جو کسی بھی عرصے میں ڈی پورٹ ہوئے تھے۔

    پابندی عائد کیے جانے والے افراد صرف عمرہ اور حج ویزے پر ہی مملکت آسکتے ہیں، اس کے علاوہ کام کے کسی نوعیت کے ویزے پر سعودی عرب نہیں آسکتے۔

    نئے قانون کے نفاذ سے قبل ہروب کے کیس میں ڈی پورٹ ہونے والوں پرپابندی کا دورانیہ مختلف ہوا کرتا تھا۔

    عام حالات میں یہ پابندی 5 برس کی ہوتی تھی جسے بعد ازاں کم کر کے 3 برس کردیا گیا تھا، تاہم مخصوص کیسز میں تحقیقاتی افسر کی رپورٹ پر پابندی کی مدت کا فیصلہ کیا جاتا تھا۔

    گزشتہ برس سے نئے قانون کے بعد سے ہر اس شخص کو مملکت کے لیے کام کرنے کے ویزے پر آنے کی تاحیات پابندی عائد کردی گئی ہے جو کسی بھی عرصے میں ڈی پورٹ ہوئے تھے خواہ وہ ہروب کے کیس میں گئے تھے یا کسی اور مقدمے میں۔

  • سونے کے زیورات کی خریداری، سعودی وزارت تجارت کی اہم ہدایات

    سونے کے زیورات کی خریداری، سعودی وزارت تجارت کی اہم ہدایات

    ریاض: سعودی وزارت تجارت نے سونے کے زیورات کی خریداری اور اس کے حوالے سے صارف کے حقوق سے متعلق ہدایات جاری کی ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت تجارت نے کہا ہے کہ سونا خریدنے والے صارف کا حق ہے کہ اگر موتیوں کا وزن 5 فیصد سے زیادہ ہو تو بل میں اس کا بھی اندراج کیا جائے۔

    وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ سونا خریدنے والے صارف کا حق ہے کہ خریدے گئے زیور کے قیراط، زیور ساز کی علامت کا اندراج اور اگر پرانا زیور فروخت کیا جارہا ہو تو ایسی صورت میں بل میں اس کا تذکرہ بھی کیا جائے۔

    وزارت کے مطابق دکاندار سے تفصیلی بل بھی طلب کیا جا سکتا ہے جس میں شوروم کا نام، اس کا پتہ، لائسنس نمبر، کمرشل رجسٹریشن کا نمبر، ٹیلی فون نمبر، سودے کی تاریخ، سونے کا وزن، زیور کی تفصیل اور گاہک کا نام شامل ہو۔

    اگر زیور میں موتی جڑے ہوئے ہوں تو ایسی صورت میں ان کا وزن 5 فیصد سے زیادہ ہونے کی صورت میں بل میں اس کی نشاندہی ضروری ہے، بل میں قیمتی پتھر اور سونے کا وزن بھی لکھا جائے۔ قیمتی پتھروں سے مراد الماس، یاقوت، زمرد اور قدرتی موتی شامل ہیں۔

    وزارت تجارت نے مزید کہا کہ بل میں قیمتی پتھر کا نام، اس کی نوعیت، صنف، اس کی عمدگی کا معیار، شکل و صورت، وزن وغیرہ تمام تر تفصیلات درج کی جائیں۔

  • کنگ فہد پل سے بحرین جانے والے مسافروں کے لیے اہم خبر

    کنگ فہد پل سے بحرین جانے والے مسافروں کے لیے اہم خبر

    ریاض: سعودی عرب کے کنگ فہد پل کے راستے بحرین جانے والے مسافروں کے لیے پی سی آر ٹیسٹ کی شرط کا خاتمہ کردیا گیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب سے شاہ فہد پل کے راستے بحرین جانے والے مسافروں کے لیے پی سی آر ٹیسٹ کی شرط ختم کردی گئی ہے۔

    نئے کرونا ضوابط پر عمل درآمد اتوار 20 فروری سے کیا جائے گا۔

    بحرین کو سعودی عرب سے جوڑنے والے کنگ فہد پل کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب آنے کے لیے پی سی آر کی شرط برقرار ہے تاہم بحرین کی جانب سے اس شرط کو ختم کر دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ بحرینی سول ایوی ایشن کی جانب سے اس سے قبل فضائی مسافروں کے لیے پی سی آر اور قرنطینہ کی شرط ختم کرنے کا اعلان کیا گیا تھا جس پر اتوار 20 فروری سے عمل درآمد کیا جائے گا۔

    بحرینی حکومت نے طبی اداروں کی جانب سے حاصل شدہ رپورٹس کو مدنظر رکھتے ہوئے فضائی مسافروں پر پی سی آر اور قرنطینہ کی شرط کے خاتمے کا اعلان کیا تھا تاہم زمینی راستے سے بحرین آنے والے مسافروں کے لیے بھی مرحلہ وار اس کا اعلان کیا جارہا ہے۔

  • سعودی عرب میں غیر ملکی لا فرمز کھولنے کی اجازت دے دی گئی

    سعودی عرب میں غیر ملکی لا فرمز کھولنے کی اجازت دے دی گئی

    ریاض: سعودی عرب میں غیر ملکی لا فرمز کھولنے کی اجازت دے دی گئی، حکومت نے اس کے لیے کچھ شرائط و ہدایات جاری کی ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی حکومت کی جانب سے قانون وکالت کے اجرا کے 20 برس بعد ترامیم کے باعث مملکت میں غیر ملکی لا فرمز کھولنے کی اجازت حاصل ہوگئی، حکومت نے اس کے لیے 6 شرائط مقرر کی ہیں۔

    ترمیم شدہ قانون وکالت کا مسودہ 34 دفعات پر مشتمل ہے، اس کے بموجب غیر ملکی لا فرمز مندرجہ ذیل شرائط پوری کرنے پر کھولی جاسکتی ہیں۔

    غیر ملکی لا فرم منفرد عالمی شہرت کی مالک ہو۔

    مملکت میں اپنی برانچ کھولنے کی امیدوار لا فرم کا اپنا لائسنس مؤثر ہو۔

    غیر ملکی لا فرم کو اپنے شعبے میں کم از کم دس سال کا تجربہ ہو۔

    امیدوار لا فرم کم از کم 3 مختلف ممالک یا کسی ایک ملک کے پانچ صوبوں میں اپنی دفاتر قائم کیے ہوئے ہو بشرطیکہ صوبوں کے قوانین ایک دوسرے سے مختلف ہوں۔

    لا فرم کے سعودی عرب میں کم از کم 2 نمائندے ہوں اور وہ مملکت کے اقامہ ضوابط کے پابند ہوں۔

    غیر ملکی لا فرم کو لائسنس فیس جمع کروانا ہوگی، تجدید مقررہ لائحہ عمل کے مطابق ہوگی۔ لائسنس کی درخواست مسترد ہونے پر فیس واپس کردی جائے گی۔

    سعودی ماہرین قانون نے کہا ہے کہ سعودی کابینہ نے غیر ملکی لا فرمز مملکت میں کھولنے کی اجازت مقامی قانون دانوں اور ملکی لا فرمز کا معیار بلند کرنے کی غرض سے دی ہے۔

  • سعودی عرب کی پہلی اینی میٹڈ فلم ایشیائی ممالک میں ریلیز ہوگی

    سعودی عرب کی پہلی اینی میٹڈ فلم ایشیائی ممالک میں ریلیز ہوگی

    ریاض: سعودی عرب کی پہلی اینی میٹڈ فلم الرحلہ جلد 15 ایشیائی ممالک میں پیش کی جائے گی، فی الحال یہ فلم مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ اور جاپان میں ریلیز کی جاچکی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق محمد بن سلمان فاؤنڈیشن (مسک) کے ماتحت منگا پروڈکشن کمپنی اور صالون فلمز کمپنی نے سعودی اینی میٹڈ فلم الرحلہ 15 سے زیادہ ایشیائی ممالک میں ریلیز کرنے کا معاہدہ کرلیا۔

    یہ فلم منگا کمپنی نے جاپان کی تولی اینی میشن کمپنی کے تعاون سے تیار کی ہے، فلم 2021 کے دوران مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ اور جاپان میں ریلیز کی گئی تھی۔ جہاں جہاں فلم دیکھی گئی وہاں اسے سراہا گیا۔

    معاہدے کے تحت الرحلہ سعودی فلم ایشیا کے 15 سے زائد ممالک کے سینما گھروں اور مشہور نشریاتی پلیٹ فارمز پر پیش کی جائے گی۔ علاوہ ازیں فلم 6 یورپی ممالک میں دکھائی جائے گی، ان دنوں یہ فلم جاپان کے 20 نشریاتی پلیٹ فارمز پر پیش کی جارہی ہے۔

    منگا کمپنی کے ایگزیکٹیو چیئرمین ڈاکٹر عصام بخاری کا کہنا ہے کہ ہمیں یہ اطلاع دیتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ صالون فلمز کے ساتھ الرحلہ فلم ریلیز کرنے کا معاہدہ ہوگیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ الرحلہ پہلی سعودی جاپانی اینی میٹڈ فلم ہے، یہ دنیا کے تمام حصوں تک پہنچائی جارہی ہے، ایشیا کی مارکیٹ اس حوالے سے بے حد اہم ہے جہاں اس قسم کی فلمیں پسند کی جاتی ہیں۔

  • سعودی عرب: غیر ملکی کاروباری افراد کے لیے اہم ہدایات

    سعودی عرب: غیر ملکی کاروباری افراد کے لیے اہم ہدایات

    ریاض: سعودی عرب میں مقامی شہریوں کے نام سے شروع کیے گئے غیر ملکیوں کے کاروبار کو قواعد کے مطابق بنانے کے لیے ہدایات جاری کردی گئیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودیوں کے نام سے غیر ملکیوں کے کاروبار تستر تجاری (تجارتی پردہ پوشی) کے انسداد پر معمور قومی ادارے نے کہا ہے کہ اصلاح حال کی مہلت بدھ 16 فروری 2022 کو ختم ہو رہی ہے۔

    ادارے کا کہنا ہے کہ سعودی اور مقیم غیر ملکی جلد از جلد اس مہلت سے فائدہ اٹھائیں تاہم انہیں مارکیٹ کے ضوابط کی پابندی کرنا ہوگی۔

    تستر تجاری کی جانب سے تجارتی اداروں کو کہا گیا ہے کہ انہیں سعودیوں کے نام سے غیر ملکیوں کے کاروبار کے خلاف قانونی کارروائی سے بچنے کے لیے ضوابط کی پابندی کرنا ہوگی۔

    کاروباری اداروں کے پاس مؤثر کمرشل رجسٹریشن اور تمام کوائف کا اپ ڈیٹ ہونا ضروری ہے، کاروبار کے لیے ضروری اجازت نامے موجود ہوں، بینک میں ادارے کے نام سے اکاؤنٹ ہو اور لین دین کے حوالے سے نجی اکاؤنٹ استعمال نہ کیے جا رہے ہوں۔

    ادارے کا کہنا ہے کہ کاروباری اجازت ناموں کی تجدید کے ساتھ ادارے کے پتے بھی اپ ڈیٹ ہوں، ادارے کا اندراج تنخواہوں کی بر وقت ادائیگی پروگرام میں ہونا چاہیئے جبکہ کارکنان کی تنخواہوں کے ڈیٹا کا اندراج بھی کروایا جائے۔

    علاوہ ازیں یہ بھی کہا گیا کہ قانونی کارروائی سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ ملازمت کے معاہدے آن لائن درج کروائے جا چکے ہوں، غیر قانونی کارکن ملازمین کی فہرست میں شامل نہ ہوں۔

    ادارے کا کہنا ہے کہ غیر ملکی کے ہاتھ میں ادارے کو چلانے کے مکمل اختیارات نہ ہوں، آن لائن ادائیگی کی سہولت، بل جاری کرنے اور محفوظ کرنے کے آن لائن سسٹم کی موجودگی بھی ضروری ہے۔

    علاوہ ازیں ادارے اور اس کی سرگرمیوں کی فنڈنگ قانونی طریقے سے کی گئی ہو اور اس کا ریکارڈ تیار کیا جارہا ہو، اقتصادی سرگرمیوں سے متعلق ہدایات اور قوانین کی پابندی کی جائے۔

    ادارے نے اس بات پر زور دیا کہ مارکیٹ کے ضوابط کی پابندی ہی تجارتی اداروں کو کسی شبہے اور کارروائی سے بچائے گی۔

  • سعودی عرب: بدھ سے کیا ہوگا؟ اہم خبر

    سعودی عرب: بدھ سے کیا ہوگا؟ اہم خبر

    ریاض: سعودی عرب میں بدھ سے رواں ہفتے کے آخر تک بیشتر علاقوں میں کہیں دھند اور کہیں گرد آلود ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کے موسمیات کے قومی مرکز نے کہا ہے کہ بدھ سے اس ہفتے کے آخر تک مملکت کے بیشتر علاقوں کا موسم غیر مستحکم رہنے کا امکان ہے۔

    قومی مرکز کا کہنا ہے کہ بدھ سے مملکت کے بیشتر علاقوں میں درجہ حرارت میں کمی ہوگی۔ مشرقی ریجن، ریاض ریجن اور نجران ریجن میں تیز گرد آلود ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔

    قومی مرکز کے مطابق خراب موسمی حالات کا دائرہ عسیر، باحہ، مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ ریجنز کے مشرقی مقامات تک پھیل جائے گا۔ رات اور صبح سویرے حدود شمالیہ اور الجوف ریجنز کے متعدد علاقوں میں دھند چھائے رہنے کی توقع ہے۔

  • سعودی عرب: ایکسپائر اقامے پر وطن واپسی کیسے ممکن ہے؟

    سعودی عرب: ایکسپائر اقامے پر وطن واپسی کیسے ممکن ہے؟

    ریاض: سعودی حکام نے وضاحت کی ہے کہ ایکسپائر اقامہ پر وطن واپسی کیسے ممکن ہوگی، اور اقامے کی تجدید پر کیا جرمانہ عائد ہوسکتا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں رہنے والے غیر ملکی کارکنوں کے لیے لازمی ہے کہ اقامہ کو اپ ڈیٹ رکھیں، قانون کے مطابق اقامہ ایکسپائر ہونے کی صورت میں 500 ریال جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ اگر اقامہ کی تجدید میں دوسرے برس بھی تاخیر ہوتی ہے تو اس صورت میں جرمانہ 1 ہزار ریال عائد کیا جاتا ہے جبکہ تیسری بار بھی تاخیر پر قانون کے مطابق اقامہ ہولڈر کو ڈی پورٹ کیا جاتا ہے۔

    اقامہ اور ہروب کے حوالے سے ایک شخص نے جوازات سے دریافت کیا کہ اسپانسر نے ہروب فائل کر دیا ہے جبکہ پاسپورٹ اور اقامہ بھی اس کے پاس ہے نہ وہ فائنل ایگزٹ لگاتا ہے اور نہ ہی اقامہ دیتا ہے، میں واپس جانا چاہتا ہوں کیا کروں۔

    سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ مذکورہ کیس میں وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی کے ذیلی ادارے سے رجوع کیا جائے جہاں کیس کی تفصیل لکھ کر درخواست دیں تاکہ وہ معاملے کا مناسب حل نکالیں۔

    ایک اور شخص کی جانب سے دریافت کیا گیا کہ اقامہ ختم ہوئے 80 دن گزر چکے ہیں، خروج نہائی جانا چاہتا ہوں مگر اہل خانہ پر عائد فیس ادا نہیں کی، کیا کیا جائے۔

    اس حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ خروج نہائی ویزے کے لیے لازمی ہے کہ اقامہ کارآمد ہو اور اس کی مدت میں کم ازکم 60 دن باقی ہوں۔ اقامہ تجدید کروانے کے بعد خروج نہائی فائنل ایگزٹ لگایا جا سکتا ہے۔

    جہاں تک اہل خانہ کی فیس ہے، اسے ادا کرنا ضروری ہے۔

    فیملی فیس امسال 400 ریال ماہانہ کے حساب سے عائد کی جاتی ہے، ہر ایک فرد کے لیے ماہانہ 400 ریال ادا کریں اور جتنی مدت کی تاخیر ہوئی ہے اسے ادا کرنے کے بعد اقامہ تجدید کروایا جاسکتا ہے۔

    واضح رہے کہ رواں برس اقامہ کی تجدید کے لیے سہہ ماہی کی سہولت فراہم کی گئی ہے جس کے تحت مذکورہ مدت کے لیے اقامہ کی فیس اور فیملی فیس ادا کرنے کے بعد اقامہ تجدید کروایا جاسکتا ہے۔