Tag: ریاض

  • سعودی عرب: ابشر اور توکلنا ایپ کو ضم کرنے پر غور، سہولیات کیا ہوں گی؟

    سعودی عرب: ابشر اور توکلنا ایپ کو ضم کرنے پر غور، سہولیات کیا ہوں گی؟

    ریاض: سعودی عرب میں ابشر اور توکلنا ایپ کو ضم کیے جانے کا منصوبہ زیر غور ہے، اس حوالے سے وزارت داخلہ، نیشنل ڈیجیٹل اتھارٹی اور سعودی ڈیٹا و مصنوعی ذہانت کے ادارے جائزہ لے رہے ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں ابشر اور توکلنا ایپ کو ضم کیے جانے کا منصوبہ زیر غور ہے، توکلنا اور ابشر کو ضم کرنے سے شہریوں اور غیر ملکیوں کو مشترکہ پلیٹ فارم میسر آئے گا جس سے انہیں سرکاری معاملات کو نمٹانے میں سہولت ہوگی۔

    ابشر پلیٹ فارم کے ذریعے سرکاری معاملات انجام دیے جاتے ہیں جبکہ توکلنا ایپ کرونا وائرس کی وبا کے دوران جاری کی گئی تھی جس کا مقصد سعودی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو کرونا وائرس کے بارے میں مطلع کرنے کے علاوہ کرونا ٹیسٹ اور ویکسی نیشن کا ریکارڈ رکھنا ہے۔

    ایسے افراد جنہوں نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ویکسین نہیں لگوائی، ایپ پر ان کا امیون اسٹیٹس نہیں ہوگا جس کی وجہ سے وہ کسی بھی سرکاری و نجی ادارے کے علاوہ عوامی مقامات اور مارکیٹوں میں داخل نہیں ہوسکیں گے۔

    ابشر اور توکلنا کو ضم کرنے سے شہریوں اور مملکت میں رہنے والے غیر ملکیوں کو کافی سہولت ہوگی، ایک ہی پلیٹ فارم پر تمام سہولتیں یکجا ہوجائیں گی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ متعلقہ ادارے ابشر اور توکلنا کو ضم کرنے کے بارے میں حتمی جائزہ لے رہے ہیں، وزارت داخلہ، نیشنل ڈیجیٹل اتھارٹی اور سعودی ڈیٹا و مصنوعی ذہانت کے ادارے اپنی رپوٹ پیش کرنے کے بعد حتمی منظوری اور طریقہ کار جاری کریں گے۔

  • کنگ فہد پل کے راستے بحرین جانے کے لیے نئی ہدایات

    کنگ فہد پل کے راستے بحرین جانے کے لیے نئی ہدایات

    ریاض: سعودی عرب کے کنگ فہد پل سے بحرین جانے والے افراد کے لیے نئی شرائط کا اعلان کردیا گیا جن پر عمل درآمد 9 فروری 2022 سے شروع کیا جائے گا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب اور بحرین کو سمندر کے راستے جوڑنے والے کنگ فہد پل کے ادارے نے مملکت آنے جانے والوں کے لیے نئے ضوابط جاری کیے ہیں۔

    فیصلے پر عمل درآمد 9 فروری 2022 سے شروع کیا جائے گا۔

    کنگ فہد پل کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ان سعودیوں کو سفر کی اجازت ہوگی جو مکمل ویکسین یافتہ ہوں گے اور دوسری خوراک پر تین ماہ گزرنے پر بوسٹر ڈوز لے چکے ہوں گے۔

    اس پابندی سے 16 برس سے کم عمر اور توکلنا ایپ کے مستثنیٰ زمرے مستثنیٰ ہوں گے۔

    یاد رہے کہ وزارت داخلہ نے اس سے قبل بیان میں کہا تھا کہ سعودی شہریوں کو بیرون ملک کے لیے بوسٹر ڈوز لگوانا ہوگی جبکہ مملکت آنے والے تمام افراد کو سفر سے 48 گھ۔نٹے قبل لیے گئے کرونا ٹیسٹ کی نیگیٹو رپورٹ پیش کرنا ہوگی۔

  • سفری پابندی کے باعث اقاموں میں توسیع کن ممالک کے لیے ہے؟

    سفری پابندی کے باعث اقاموں میں توسیع کن ممالک کے لیے ہے؟

    ریاض: خروج و عودہ اور اقامے کی مدت میں توسیع کرنے سے ایسے افراد جو اپنے اہل خانہ کو دوبارہ بلانے کے اخراجات بچانا چاہتے ہیں، انہیں کافی فائدہ ہوتا ہے کیونکہ اس طرح وہ اہل خانہ کی آمد و رفت کے اضافی اخراجات سے بچ سکتے ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق خروج و عودہ کی مدت میں توسیع کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا کہ کارکن چھٹی پر ہے، خروج و عودہ ایکسپائر ہوگیا۔ کیا بیرون ملک ہوتے ہوئے خروج و عودہ کی مدت میں انفرادی طور پر توسیع کی جا سکتی ہے؟

    سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ مملکت سے باہر گئے ہوئے اقامہ ہولڈرز کے خروج و عودہ اور اقاموں کی مدت میں توسیع ممکن ہے۔

    اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت میں توسیع کے لیے اسپانسر کے مقیم یا ابشر اکاؤنٹ کے ذریعے کارکن کا انتخاب کر کے اس کے لیے درکار مدت درج کی جائے، قبل ازیں مطلوبہ مدت کی فیس جمع کروانا ضروری ہے جو خروج و عودہ کے لیے 100 ریال ماہانہ کے حساب سے وصول کی جاتی ہے۔

    خال رہے کہ خروج و عودہ یا اقامہ کی مدت میں توسیع کے لیے ابشر کے جس آپشن کو اختیار کیا جائے گا وہ بیرون ملک موجود کارکن کے خروج و عودہ کی توسیع ہوگی۔

    ابشر اکاؤنٹ میں ایک آپشن کارکن کے خروج و عودہ کے اجرا کا ہوتا ہے، جبکہ دوسرا خروج و عودہ کی مدت میں توسیع کا۔ اس حوالے سے بعض افراد خروج و عودہ کی مدت میں توسیع کی کارروائی کے لیے درست طریقہ اختیار نہیں کرتے جس کی وجہ سے ان کی کارروائی مکمل نہیں ہوتی اور انہیں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    اس امر کا بھی خیال رکھا جائے کہ خروج و عودہ کی مدت میں توسیع صرف ایسے کارکنوں یا ڈیپنڈنٹ کے ویزوں میں کی جاتی ہے جو مملکت سے باہر ہوں کیونکہ خروج و عودہ جاری کیے جانے اور اسے استعمال نہ کرنے یعنی مملکت سے نہ جانے کی صورت میں اس کی مدت میں توسیع کروانا ممکن نہیں ہوتا۔

    مملکت میں رہتے ہوئے اگر خروج و عودہ استعمال نہ کیا جائے تو لازمی ہے کہ اسے مدت ختم ہونے سے قبل کینسل کروایا جائے، کینسل نہ کروانے کی صورت میں جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔

    جوازات کے ٹویٹر پر متعدد سوالات اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت میں مفت توسیع کے حوالے سے کیے جا رہے ہیں۔

    اس حوالے سے ایک شخص نے پوچھا کہ حال ہی میں خروج و عودہ اور اقاموں کی مدت میں 31 مارچ 2022 تک توسیع کے جو احکامات جاری ہوئے ہیں ان میں کون سے ممالک شامل ہیں؟

    سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ایوان شاہی کی جانب سے اقامہ ہولڈرز تارکین کے خروج و عودہ اور اقاموں کی مدت میں 31 مارچ 2022 تک کی توسیع کے جو احکامات جاری ہوئے ہیں ان کے مطابق توسیع ان ممالک کے اقامہ ہولڈرز کے لیے ہوگی جہاں سے براہ راست مسافروں کی آمد و رفت پر تاحال پابندی عائد ہے۔

    جوازات کی جانب سے ان ممالک کی فہرست جاری کی گئی ہے جہاں سے مسافروں کے براہ راست مملکت آنے پر پابندی عائد ہے جن میں ترکی، لبنان، ایتھوپیا، افغانستان، جنوبی افریقہ، زمبابوے، نمیبیا، موزمبیق، بوٹسوانا، لیسوتھو، ایسواتینی، ملاوی، زیمبیا، مڈغاسکر، انگولا، سیشلز اور ماریشش شامل ہیں۔

    جوازات کے ٹویٹر پر جاری فہرست کے مطابق ان میں پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش کا نام اس میں شامل نہیں جن کے شہریوں کے اقاموں اور خروج و عودہ یعنی ایگزٹ ری انٹری کی مدت میں مفت توسیع ہوگی۔

  • سعودی شہزادی کا انتقال

    سعودی شہزادی کا انتقال

    ریاض: ایوان شاہی کا کہنا ہے کہ سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبد العزیز کی قریبی رشتہ دار اور شہزادی لولوۃ بنت عبدالرحمٰن بن عبدالعزیز کی والدہ سعودی شہزادی منیرۃ السدیری کا انتقال ہوگیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی شہزادی منیرۃ السدیری کی نماز جنازہ امام ترکی بن عبداللہ جامع مسجد ریاض میں جمعے کو ادا کی گئی ہے۔

    شہزادی منیرہ، شہزادی لولوۃ بنت عبدالرحمٰن بن عبد العزیز کی والدہ اور شاہ سلمان بن عبد العزیز کی قریبی رشتہ دار تھیں۔

    نائب گورنر ریاض شہزادہ محمد بن عبد الرحمٰن، مفتی اعلیٰ شیخ عبد العزیز آل الشیخ، شاہی خاندان کے افراد، اعلیٰ عہدیدار اور شہریوں کی بڑی تعداد نماز جنازہ میں شریک تھی۔

    شہزادی منیرۃ السدیری، شاہ سلمان کے بھائی شہزادہ عبد الرحمٰن بن عبد العزیز کی اہلیہ تھیں۔

  • سعودی عرب: نئی سفری پابندیوں کا اعلان

    سعودی عرب: نئی سفری پابندیوں کا اعلان

    ریاض: سعودی عرب میں سفر کرنے والوں اور مملکت میں آنے والوں کے لیے نئی سفری پابندیوں کا اعلان کردیا گیا ہے، پابندیوں پر عمل درآمد 9 فروری 2022 بدھ ایک بجے سے شروع کردیا جائے گا۔

    سعودی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ سعودیوں کو مملکت سے باہر جانے کے لیے بوسٹر ڈوز لگوانا ہوگی، اس کے بغیر مملکت سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی جبکہ مملکت آنے والے تمام افراد کو سفر سے 48 گھنٹے کے اندر لیے گئے ٹیسٹ کی نیگیٹو رپورٹ پیش کرنا ہوگی۔

    وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ اس فیصلے پر عمل درآمد 9 فروری 2022 بدھ ایک بجے سے شروع کردیا جائے گا۔

    وزارت داخلہ نے تاکید کی ہے کہ بیرون مملکت سفر کے خواہشمند سعودیوں کو بوسٹر ڈوز لازمی کردی گئی ہے، دوسری ڈوز پر 3 ماہ گزرنے پر بوسٹر ڈوز لینا ہوگی۔ اس کے بغیر مملکت سے باہر نہیں جا سکتے۔

    وزارت داخلہ نے توجہ دلائی کہ اس پابندی سے 16 برس سے کم عمر کے شہری اور توکلنا ایپ کے ریکارڈ کے مطابق مستثنیٰ زمرے خارج ہوں گے۔

    وزارت داخلہ نے توجہ دلائی ہے کہ مملکت آنے والے تمام افراد کو وہ سعودی ہوں، غیر ملکی ہوں یا ویکسین یافتہ ہوں، منظور شدہ پی سی آر ٹیسٹ نیگیٹو رپورٹ پیش کرنا ہوگی۔

    وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ مملکت روانگی سے قبل یا آمد کے 48 گھنٹے کے اندر پی سی آر نیگیٹیو ٹیسٹ رپورٹ پیش کرنا ہوگی، اس سے 8 برس سے کم عمر کے بچے مستثنی ہوں گے۔

    اس سلسلے میں بچوں کے کرونا ٹیسٹ سے متعلق ان ممالک کے قوانین کو مد نظر رکھا جائے گا جہاں سے سفر کیا گیا ہو۔

    وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ایسے سعودی شہریوں کو جن کے کرونا وائرس ٹیسٹ کی رپورٹ نیگیٹو آگئی ہو انہیں مندرجہ ذیل مدت گزرنے پر مملکت میں سفر یا مملکت میں داخل ہونے کی اجازت ہوگی اور ان کا دوبارہ کرونا ٹیسٹ نہیں ہوگا۔

    کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کی پوزیٹو رپورٹ پر 7 روز گزر چکے ہوں اور مملکت میں منظور شدہ ویکسین کی خوراکیں لے چکا ہو۔

    کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کی پوزیٹیو رپورٹ پر 10 روز گزر چکے ہوں اور اس نے مملکت میں منظور شدہ ویکسین کی تمام خوراکیں نہ لی ہوں۔

    وزارت داخلہ نے تاکید کی ہے کہ ان پابندیوں پر عمل درآمد 9 فروری 2022 کو رات ایک بجے سے ہوگا۔

  • ریاض: اقامہ اور ملازمت قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے ہزاروں افراد کے خلاف کارروائی

    ریاض: اقامہ اور ملازمت قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے ہزاروں افراد کے خلاف کارروائی

    ریاض: سعودی عرب میں محکمہ پاسپورٹ نے اقامہ، ملازمت اور سرحدی امن قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے 10 ہزار 295 سعودیوں اور مقیم غیر ملکیوں کے خلاف قانونی کارروائی کی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ نے کہا ہے کہ اقامہ، ملازمت اور سرحدی امن قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے 10 ہزار 295 سعودیوں اور مقیم غیر ملکیوں کے خلاف قانونی کارروائی کی گئی ہے۔

    محکمہ پاسپورٹ نے تمام سعودیوں اور مقیم غیر ملکیوں کو تاکید کی کہ وہ اپنے کسی بھی ادارے میں غیر قانونی تارکین کو ملازمت نہ دیں، تمام سعودی اور غیر ملکی غیر قانونی تارکین کو پناہ دینے، سفر کی سہولت فراہم کرنے اور رہائش سمیت کسی بھی قسم کا تعاون کرنے سے پرہیز کریں۔

    محکمہ پاسپورٹ نے اپیل کی کہ جہاں جس کے علم میں بھی اقامہ، ملازمت اور سرحدی قانون کی خلاف ورزی کرنے والے آئیں وہ اس کی اطلاع مکہ مکرمہ اور ریاض ریجنز میں 911 اور مملکت کے دیگر تمام علاقوں میں 999 پر دیں۔

    محکمہ پاسپورٹ نے توجہ دلائی ہے کہ اقامہ، ملازمت اور سرحدی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو قید اور جرمانے کی سزا دی جاتی ہے جبکہ غیر ملکی کو بے دخل کردیا جاتا ہے۔

  • ریاض: معروف چینی کمپنی کا سب سے بڑا اسٹور کھل گیا

    ریاض: معروف چینی کمپنی کا سب سے بڑا اسٹور کھل گیا

    ریاض: چینی ملٹی نیشنل ٹیکنالوجی کمپنی ہواوے گروپ نے سعودی دارالحکومت ریاض میں سب سے بڑا بین الاقوامی اسٹور کھول دیا، یہ اقدام ریاض میں انٹرنیشنل ٹیکنالوجی کانفرنس کے موقع پر کیا گیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق ہواوے کا یہ اسٹور کنگ سلمان روڈ اور ایئرپورٹ اسٹریٹ پر کھولا گیا ہے، اسٹور 2 ہزار مربع میٹر سے زائد رقبے پرتیار کیا گیا ہے۔

    یہاں صارفین کو جی فائیو نیٹ ورک میں ہواوے کی اسمارٹ ٹیکنالوجی اور جدید ترین آلات کی اسپیشل آفرز فراہم کی جائیں گی۔

    اس موقع پر وزیرسرمایہ کاری انجینیئر خالد الفالح، وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و کمیونیکیشن انجینیئر عبداللہ السواحہ، ای سپورٹس سعودی آرگنائزیشن کے چیئرمین شہزادہ فیصل بن بندر، ہواوے گروپ برائے مشرق وسطیٰ و افریقہ کے چیئرمین بیبلو نینگ، ہواوے کے ایگزیکٹو چیئرمین ایرک یانگ اور متعدد اعلیٰ عہدیدار موجود تھے۔

    وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح نے افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہا کہ سعودی حکومت ڈیجیٹل اکانومی سے متعلق اپنا مشن جاری رکھے ہوئے ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تیزی سے سرکاری اداروں، پرائیوٹ سیکٹر کی کمپنیوں اور انفرادی سطح پر یہ کام انجام دیا جارہا ہے، سعودی عرب ہواوے کمپنی اور ملکی و علاقائی سطح پر کاروبار پھیلانے کی پالیسی کا خیر مقدم کرتا ہے۔

  • فرضی سعودی ملازموں کی رجسٹریشن، حکام کی متعدد کمپنیوں کے خلاف تحقیقات

    فرضی سعودی ملازموں کی رجسٹریشن، حکام کی متعدد کمپنیوں کے خلاف تحقیقات

    ریاض: سعودی وزارت افرادی قوت نے ان کمپنیوں کے خلاف تحقیقات شروع کردی ہیں جنہوں نے مختلف سعودی شہریوں کو اپنا ملازم ظاہر کر کے ان کی معلومات حکومتی پورٹل میں درج کی ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق وزارت افرادی قوت نے متعدد سعودی شہریوں کے علم میں لائے بغیر انہیں سوشل سیکیورٹی انشورنس اسکیم میں شامل کیے جانے کے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا۔

    متاثرہ شہریوں کا کہنا تھا کہ بعض کمپنیوں کی جانب سے انہیں اپنا ملازم ظاہر کرتے ہوئے ان کا نام اور دیگر تفصیلات وزارت کے پورٹل سوشل سیکیورٹی انشورنس اسکیم میں درج کیا گیا ہے جس کا انہیں علم ہی نہیں۔

    شکایات موصول ہونے پر وزارت نے متعلقہ کمپنیوں کی انتظامیہ سے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    وزارت افرادی قوت کے ترجمان سعد آل حماد کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزارت افرادی قوت اور سوشل انشورنس اسکیم کو متعدد شکایات موصول ہوئی تھیں جن میں متاثرین کی جانب سے کہا گیا تھا کہ کسی کمپنی میں باقاعدہ ملازم نہ ہونے کے باوجود ان کا نام سوشل سیکیورٹی اسکیم میں کس طرح درج کیا گیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ شکایات موصول ہونے پر متعلقہ نجی اداروں کے خلاف تحقیقات شروع کردی گئی ہیں، ایسے افراد کے ناموں کو سوشل سیکیورٹی انشورنس سے خارج کیا جارہا ہے جنہوں نے شکایات درج کروائی تھیں۔

    مذکورہ فعل میں ملوث کمپنیوں کے ذمہ داروں کے خلاف تادیبی کارروائی بھی کی جائے گی، جنہوں نے وزارت اور سوشل سیکیورٹی انشورنس اسکیم میں غیر متعلقہ سعودی کارکنوں کو اپنا اہلکار ظاہر کرتے ہوئے انہیں اسکیم میں درج کروایا تھا۔

    واضح رہے کہ سعودائزیشن کے قانون کے مطابق نجی تجارتی اداروں کے لیے یہ پابندی ہے کہ وہ اپنے اداروں میں موجود غیر ملکی کارکنان کی جگہ سعودی افراد کو ملازمت فراہم کریں، جس کےلیے انہیں سعودی ملازمین کو وزارت کے پورٹل پر رجسٹر کرنا ہوتا ہے۔

  • سعودی عرب: ہیکرز کے نئے حربوں کو جاننا ضروری

    سعودی عرب: ہیکرز کے نئے حربوں کو جاننا ضروری

    ریاض: سعودی عرب میں ہیکرز بینک اکاؤنٹس سے رقم نکالنے کے لیے نئے حربے آزما رہے ہیں، جبکہ ریستورانوں اور کافی شاپس میں مینیو کے ذریعے بھی نجی کوائف تک رسائی حاصل کرنے لگے ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق ٹیکنالوجی کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ہیکرز نجی کوائف چوری کرنے، سماجی رابطہ وسائل کی معلومات حاصل کرنے اور ٹیلی فون پر موجود معلومات تک رسائی کے لیے جعلی کیو آر کوڈ کا سہارا لینے لگے ہیں۔

    ہیکرز بینک اکاؤنٹس سے رقم نکالنے کے لیے نئے حربے آزما رہے ہیں جبکہ ریستورانوں اور کافی شاپس میں مینیو کے ذریعے بھی نجی کوائف تک رسائی حاصل کرنے لگے ہیں۔

    سعودی بینکوں میں میڈیا کمیٹی کے سیکریٹری جنرل طلعت حافظ نے بتایا کہ بار کوڈ اور کیو آر کوڈ میں فرق ہے، بارکوڈ میں موٹی اور اونچی لائنیں ہوتی ہیں جو ایک دوسرے سے فاصلہ رکھتی ہیں اور یہ نمبروں پر مشتمل ہوتی ہیں۔

    بارکوڈ غذائی اشیا اور مصنوعات میں استعمال ہوتا ہے، اس میں سامان کی خصوصیات، قیمت اور اس کے عناصر ہوتے ہیں جبکہ کیو آر کوڈ عام طور پر اسپتالوں، ریستورانوں اور بازاروں میں استعمال کیا جاتا ہے۔

    کیو آر کوڈ ریستورانوں کے مینیو میں بھی استعمال ہوتا ہے، اس کے محفوظ ہونے کا اطمینان حاصل کرنا صارف کے ذمے ہے۔

    بعض کیو آر کوڈ میں نمبر ہوتے ہیں جسے مٹایا جاسکتا ہے اور شک ہونے پر ویب سائٹ تک رسائی حاصل کی جاسکتی ہے، شک ہوجانے پر کیو آر کوڈ کے محفوظ ہونے کا اطمینان ضروری ہے، اس سے جعلسازی کا پتہ چل جاتا ہے۔

  • سعودی عرب: کبوتر کے گوشت کی طلب میں اضافہ

    سعودی عرب: کبوتر کے گوشت کی طلب میں اضافہ

    ریاض: سعودی عرب میں کبوتر کی گوشت کی طلب میں اضافہ ہورہا ہے جس کے بعد کبوتر کی پیداوار میں اضافے کے لیے منصوبے شروع کیے جارہے ہیں۔

    سعودی عرب کی ماحولیات، پانی اور زراعت کی وزارت نے بتایا ہے کہ اس نے سنہ 2025 تک مقامی سطح پر کبوتروں کی سالانہ پیداوار کو 280 فیصد اضافے کے ساتھ 4.5 کروڑ تک پہنچانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔

    اس سلسلے میں زرعی کمپنیوں کو اس میدان میں سرمایہ کاری کی ترغیب دینے کے علاوہ دیگر مطلوبہ اقدامات بھی کیے جا رہے ہیں۔

    وزارت کی جانب سے کہا گیا کہ وہ اس وقت پیداواری صلاحیت میں اضافے کی کوشش کر رہی ہے، اس کا مقصد کبوتروں کے گوشت کی بڑھتی مانگ کو پورا کرنے میں اپنا کردار ادا کرنا ہے۔

    وزارت کے مطابق اس وقت سعودی عرب میں کبوتروں کی سالانہ پیداوار 1.6 کروڑ ہے جو 12.25 ہزار ٹن گوشت کے مساوی ہے، اس وقت کبوتروں کی پیداوار سے متعلق 100 سے زیادہ منصوبے چل رہے ہیں۔