Tag: ریاض

  • منفرد اقامہ ہولڈرز کے لیے تجویز کردہ نئی مراعات کون سی ہیں؟

    منفرد اقامہ ہولڈرز کے لیے تجویز کردہ نئی مراعات کون سی ہیں؟

    ریاض: سعوی عرب میں غیر ملکیوں کو منفرد اقامے کے حوالے سے دی جانے والی مراعات میں اضافہ کیا جا رہا ہے تاکہ غیر ملکی شہری اور خود مملکت دونوں اس سے مستفید ہوں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی منفرد اقامہ مرکز نے ضوابط میں مزید ترامیم کا عزم ظاہر کیا ہے، غیر ملکیوں کو منفرد اقامے کے حوالے سے دی جانے والی مراعات میں اضافہ کیا جا رہا ہے تاکہ انہیں وہ سہولتیں بھی میسر ہوں جو سعودی شہریوں کو ہیں۔

    سعودی حکومت چاہتی ہے کہ منفرد استعداد اور تجربہ رکھنے والے غیر ملکی سعودی عرب کی سیاسی، سماجی اور اقتصادی ترقی میں حصہ لیں اور ترقی کے تحفظ میں سرگرم کردار ادا کریں اور اس حوالے سے سعودی پالیسی کے نفاذ میں معاون بنیں۔

    منفرد اقامہ مرکز کا کہنا ہے کہ عام اقامہ ہولڈرز کے مقابلے میں منفرد اقامہ ہولڈرز کے لیے متعدد سہولتیں پہلے سے موجود ہیں تاہم مملکت کا اہم ہدف یہ ہے کہ ایسے غیر ملکیوں کو منفرد اقامہ دیا جائے جو مملکت میں مقیم عام غیر ملکیوں سے مختلف ہوں اور وہ وطن عزیز کے لیے زیادہ مؤثر ثابت ہوں۔

    مملکت کی پالیسی اور اس کے اقتصادی، سماجی و مالیاتی حالات کا تقاضا ہے کہ ایسے غیر ملکی سعودی عرب کا رخ کریں جو مملکت کی نئی پالیسی کے نفاذ میں معاون ثابت ہوں۔

    ان میں سرمایہ کار ارباب صنعت و تجارت، غیر منقولہ جائیدادوں کے مالکان اور منفرد استعداد رکھنے والے غیر ملکی شامل ہیں۔

    منفرد صلاحیت اور تجربے کے مالک افراد سے مملکت کو فائدہ ہوگا، نئی نئی کمپنیاں قائم ہوں گی۔ اس سے مالیاتی و اقتصادی شعبوں کو فروغ ملے گا۔

    منفرد اقامہ ضوابط میں متعدد ترامیم تجویز کی گئی ہیں۔

    ان میں سے ایک یہ ہے کہ منفرد اقامہ ہولڈر سے مقابل مالی (فیملی فیس) ضوابط پر عمل درآمد نہیں کروایا جائے گا، وہ اس سے مستثنیٰ ہوں گے۔ سعودی عرب کے پرائیوٹ سیکٹر میں کام کرنے والے غیر ملکیوں کے مرافقین سے جو مقابل مالی لیا جاتا ہے منفرد اقامہ ہولڈرز سے نہیں لیا جائے گا۔

    دوسری سہولت یہ دی جا رہی ہے کہ تعلیم و صحت کی سہولیات سے متعلق جو سہولتیں سعودی شہریوں کو حاصل ہیں وہ منفرد اقامہ ہولڈرز کو بھی ملیں گی۔

  • سعودی عرب: پانچویں مردم شماری رواں سال ہوگی

    سعودی عرب: پانچویں مردم شماری رواں سال ہوگی

    ریاض: سعودی عرب میں پانچویں مردم شماری رواں سال 2022 میں ہوگی جس کی بنیاد پر نئی ترقیاتی اسکیموں، پالیسیوں اور بجٹ کا تعین ہوگا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی محکمہ شماریات نے کہا ہے کہ مملکت کی تاریخ میں پانچویں مردم شماری رواں سال 2022 کے دوران ہوگی، اس حوالے سے تیاریاں تیز کردی گئی ہیں۔

    مملکت میں پہلی بار جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے مردم اور مکان شماری کی جائے گی۔

    محکمہ شماریات کا کہنا ہے کہ مردم اور مکان شماری کا کام آئندہ چند ماہ کے دوران انجام دیا جائے گا، نتائج کی بنیاد پر ترقیاتی اسکیمیںم رفاہ عامہ کی پالیسی اور بجٹ کی تقسیم کے اصول و ضوابط متعین ہوں گے۔

    محکمہ شماریات کے مطابق مکانات سے متعلق معلومات جمع کی جائیں گی اور ان کی درجہ بندی ہوگی۔

    مملکت کے اندر اور باہر موجود تمام سعودی شہریوں کے اعداد و شمار کا ریکارڈ تیار کیا جائے گا، ہر شہری کا نام، عمر اور اس کی سماجی و معاشی حالت بھی دریافت کی جائے گی۔

    مردم و مکان شماری کے نتائج سرکاری و نجی اداروں کو مہیا کیے جائیں گے تاکہ آئندہ برسوں کے دوران سرکاری اور پرائیوٹ سیکٹر کے متعلقہ ادارے معتبر معلومات کے تناظر میں اپنی اسکیمیں اور پروگرام ترتیب دے سکیں۔

    سنہ 2022 کے دوران سعودی عرب میں ہونے والی مردم شماری مملکت کی تاریخ کی پانچویں ہوگی۔

    سب سے پہلے مردم شماری 1947 میں ہوئی تھی، دوسری 1992، تیسری 2004 اور چوتھی 2010 میں کی گئی تھی۔

    آخری مردم شماری میں مملکت کی کل آبادی 2 کروڑ 71 لاکھ 36 ہزار 977 ریکارڈ پر آئی تھی، حالیہ 10 برسوں کے دوران مملکت میں بڑی تبدیلیاں آچکی ہیں، جن میںٹیکنالوجی کے حوالے سے اور سماجی و معاشی تبدیلیاں شامل ہیں۔

  • سعودی عرب: کرونا ویکسی نیشن کے لیے بچوں کا خوف کیسے دور کیا جارہا ہے؟

    سعودی عرب: کرونا ویکسی نیشن کے لیے بچوں کا خوف کیسے دور کیا جارہا ہے؟

    ریاض: سعودی عرب میں بچوں کے لیے مختص کرونا ویکسی نیشن سینٹرز میں نہایت خوشگوار ماحول فراہم کیا گیا ہے تاکہ بچے ویکسین لگانے سے خوفزدہ نہ ہوں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق وزارت صحت کا کہنا ہے کہ 5 سے 11 برس کے بچوں کی ویکسی نیشن کے لیے توکلنا اور صحتی ایپ پر پہلے سے اپائنٹمنٹ کی سہولت فراہم کردی گئی ہے۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ مملکت کے تمام ریجنز میں 5 سے 11 برس کے بچوں کے لیے ویکسی نیشن کے دو مرحلے بنائے گئے ہیں۔

    پہلے مرحلے میں ایسے بچوں کو ویکسین فراہم کی گئی جو کسی قسم کے امراض کا شکار تھے جبکہ دوسرے مرحلے میں عام بچوں کو ویکسین لگانے کا آغاز کیا گیا ہے۔

    وزارت صحت نے بچوں کو ویکسین لگانے کے لیے سینٹرز میں خصوصی انتظامات کیے ہیں جہاں کارٹون کرداروں کی تصاویر اور رنگ برنگے اسٹیکرز چسپاں کر کے خوشنما ماحول بنایا گیا ہے۔

    ویکسین کے حوالے سے وزارت صحت نے ٹویٹر پر خصوصی شارٹ فلم بھی اپ لوڈ کی ہے، جس میں دکھایا گیا ہے کہ ویکسین لگوانے کے لیے جانے والے بچے وہاں کے ماحول سے خوش ہیں۔

    سینٹر کے عملے کو اس بات کی خصوصی تربیت دی گئی ہے کہ وہ انجیکشن کا خوف بچوں سے کس طرح دور کریں، جس کے لیے سینٹرز میں موجود عملہ بچوں کو رنگ برنگے کارٹون کرداروں کے اسٹیکرز بھی فراہم کرتا ہے جبکہ انہیں مختلف کھلونے بھی دیے جاتے ہیں تاکہ بچے کسی خوف کے بغیر سینٹر میں آئیں۔

    سینٹر کے باہر بچوں کا استقبال کرنے کے لیے بھی خصوصی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے جو آنے والے بچوں سے انتہائی نرمی و خوش اخلاقی سے پیش آتے ہیں اور انہیں ویکسی نیشن بوتھ میں لے جاتے ہیں۔

    وزارت کی جانب سے بچوں کے لیے بنائی گئی ویڈیو غیر معمولی طور پر مقبول ہورہی ہے جسے دیکھ کر بچے ویکسین لگوانے کے لیے فوراً تیار ہوجاتے ہیں۔

  • سعودی عرب: گداگری میں ملوث افراد کے خلاف سخت سزاؤں کا اعلان

    سعودی عرب: گداگری میں ملوث افراد کے خلاف سخت سزاؤں کا اعلان

    ریاض: سعودی حکام نے گداگری میں ملوث افراد اور گروہوں کے خلاف سخت ہدایات جاری کردیں، گداگری میں ملوث مقامی افراد کو جرمانے و قید کی سزا ہوگی جبکہ غیر ملکیوں کو ڈی پورٹ کردیا جائے گا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق ادارہ پبلک پراسیکیوشن کا کہنا ہے کہ کسی بھی قسم کی گداگری میں ملوث ایک یا ایک سے زائد افراد، گداگری کی معاونت کرنے یا ناجائز طریقے سے رقم جمع کرنا خلاف قانون ہے۔

    گداگری میں ملوث افراد کے لیے 6 ماہ قید اور 50 ہزار ریال جرمانے کی سزا مقرر ہے، غیر ملکی ہونے کی صورت میں سزا مکمل کرنے کے بعد اسے مملکت سے ڈی پورٹ کر کے ہمیشہ کے لیے بلیک لسٹ کر دیا جائے گا۔

    پراسیکیوشن کے ٹویٹر پر اس حوالے سے مزید کہا گیا ہے کہ کوئی بھی ایسا فرد جو براہ راست یا بالواسطہ گداگری میں ملوث ہو، اس کی ترغیب دے یا معاونت کرے، اسے گرفتار کر کے اس کے خلاف مقدمہ دائر کیا جائے گا۔ ایسے افراد کو 6 ماہ قید اور 50 ہزار ریال جرمانے کی سزا دی جائے گی۔

    گداگری کا نیٹ ورک چلانے والے یا کسی بھی طور پر اس مکروہ پیشے سے وابستگی رکھنے والے خواہ وہ براہ راست ہو یا بالواسطہ انہیں 1 برس قید اور 1 لاکھ ریال جرمانے کا سامنا کرنا ہوگا۔

    غیر ملکی ہونے کی صورت میں ایسے افراد کو مملکت سے بے دخل کر کے انہیں ہمیشہ کے لیے بلیک لسٹ کر دیا جائے گا، ایسے افراد جنہیں بلیک لسٹ کیا جائے گا وہ صرف عمرے یا حج ویزے پر ہی مملکت آسکیں گے۔

  • سعودی عرب کے قدیم ترین ایئرپورٹ کے آثار سیاحوں کی دلچسپی کا مرکز

    سعودی عرب کے قدیم ترین ایئرپورٹ کے آثار سیاحوں کی دلچسپی کا مرکز

    ریاض: سعودی عرب کے سب سے قدیم ایئرپورٹ کے آثار اب بھی موجود ہیں جو سیاحوں و مقامی افراد کی دلچسپی کا مرکز ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کے شمالی حدود کے علاقے الدوید میں مملکت کے سب سے قدیم ہوائی اڈے کے آثار اب بھی موجود ہیں، مذکورہ ہوائی اڈہ 7 دہائی قبل ٹیپ لائن کمپنی نے تعمیر کروایا تھا۔

    یہ قدیم ایئرپورٹ الدوید کے تاریخی قصبے میں تعمیر کروایا گیا تھا جو العویقیلہ کمشنری کے جنوب میں 20 کلو میٹر کی مسافت پر ہے۔

    قدیم ہوائی اڈے کے 2 رن وے ہیں جو انگلش حرف وائی کی شکل کے بنائے گئے تھے، مرکزی رن وے کی لمبائی 2 ہزار 835 میٹر اور چوڑائی 45 میٹر تھی۔

    دوسرا رن وے 2 ہزار 332 میٹر لمبا اور 45 میٹر چوڑا تھا، قدیم ائیرپورٹ کے ساتھ اس وقت کارکنوں کی رہائش گاہیں بھی تعمیر کی گئی تھیں۔

    اس حوالے سے تاریخ دان اور ماہر آثار قدیمہ عبدالرحمان بن محمد التویجری کا کہنا تھا کہ الدوید گاؤں کا شمار انتہائی قدیم قریوں میں ہوتا ہے، اس علاقے میں میٹھے پانی کے 200 سے زائد چشمے ہیں جو ماضی میں علاقے کے رہائشیوں کے لیے پانی کا سب سے بہترین ذریعہ ہوا کرتے تھے۔

    الدوید قصبے میں عہد رفتہ میں ایک بڑا بازار ہوا کرتا تھا جس کے آثار آج تک باقی ہیں، اس وقت یہاں عراق سے تجارتی قافلوں کی آمد و رفت ہوا کرتی تھی۔

  • سعودی عرب: نشہ آور گولیاں اسمگل کرنے کی کوشش ناکام

    سعودی عرب: نشہ آور گولیاں اسمگل کرنے کی کوشش ناکام

    ریاض: سعودی حکام نے بڑی مقدار میں نشہ آور گولیاں اسمگل کرنے کی کوششوں کو ناکام بنا دیا، حکام نے 3 ملزمان کو گرفتار بھی کیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی محکمہ کسٹم نے بڑی مقدار میں نشہ آور گولیاں اسمگل کرنے کی 2 کوششوں کو ناکام بنا دیا، جدہ کی بندرگاہ پر آنے والی شپمنٹ کے ذریعے نشہ آور گولیاں اسمگل کرنے کی کوشش کی جارہی تھی جن کی مجموعی تعداد 8.3 ملین بتائی جاتی ہے۔

    کسٹم اینڈ ٹیکس و زکواۃ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ جدہ کی اسلامی بندرگاہ پر آنے والی پیاز کی ایک شپمنٹ کا معائنہ کیا گیا جس میں نشہ آور گولیاں چھپائی گئی تھیں، اسمگل کی جانے والی گولیوں کی مجموعی تعداد 30 لاکھ 54 ہزار تھی۔

    نشہ آور گولیوں کی اسمگلنگ کی دوسری کارروائی سیلیکون گلو کی بالٹیوں کے ذریعے کی جارہی تھی۔ ملزمان نے سیلیکون گلو کے ڈبوں میں نشہ آور گولیاں انتہائی مہارت سے چھپائی تھیں جن کی تعداد 52 لاکھ 81 ہزار 250 تھی۔

    کسٹم اتھارٹی کی ٹیموں نے انتہائی مہارت سے اسمگل کی جانے والی منشیات کا سراغ لگایا جس کے لیے پولیس کے تربیت یافتہ کتوں کو بھی استعمال کیا گیا، کسٹم اتھارٹی نے منشیات اسمگل کرنے والے ملزمان کو گرفتار کرلیا جن کی تعداد 3 ہے۔

    سعودی حکام ملزمان سے تفتیش کر رہے ہیں۔

  • سعودی عرب: بیرون ملک اداروں کو عطیات دینے کے حوالے سے ہدایات

    سعودی عرب: بیرون ملک اداروں کو عطیات دینے کے حوالے سے ہدایات

    ریاض: سعودی پبلک پراسیکیوشن نے بیرون ملک موجود اداروں کو عطیات دینے کے حوالے سے ہدایات جاری کی ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی پبلک پراسیکیوشن نے شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو بیرون ملک نامعلوم اداروں کو عطیات دینے سے خبردار کیا ہے۔

    ادارے نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے قوانین کے مطابق ایسا کرنا جرم ہے، جو شخص بیرون ملک موجود نامعلوم اداروں کو عطیات دے گا اس سے مواخذہ ہوگا۔

    پبلک پراسیکیوشن نے کہا ہے کہ بیرون ملک عطیات دینے کے خواہش مندوں کو چاہیئے کہ وہ کنگ سلمان سینٹر برائے انسانی امداد سے رابطہ کریں۔

    پراسیکیوشن کے مطابق سعودی عرب میں یہی واحد اجازت یافتہ ادارہ ہے جو بیرون ملک انسانی کاموں کے لیے عطیات جمع کرنے کا مجاز ہے۔

  • سعودی عرب: عوامی مقامات پر کرونا پابندیوں کی نئی فہرست

    سعودی عرب: عوامی مقامات پر کرونا پابندیوں کی نئی فہرست

    ریاض: سعودی عرب میں عوامی مقامات پر اختیار کی جانے والی کرونا وائرس پابندیوں کی فہرست جاری کردی گئی، حکام کی جانب سے عوامی مقامات کی بھی وضاحت کی گئی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی ادارہ صحت عامہ وقایہ نے مالز، بازاروں، تجارتی مراکز، ریستورانوں اور قہوہ خانوں کے لیے کرونا ایس او پیز اپ ڈیٹ کردی ہیں۔

    ادارہ صحت عامہ نے نئی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مالز، بازاروں، تجارتی مراکز، ریستورانوں اور قہوہ خانوں میں صرف وہی افراد داخل ہوسکیں گے جن کے توکلنا ایپ پر محصن یعنی امیون تحریر ہوگا۔

    ادارہ صحت عامہ نے مذکورہ پابندی سے ان زمروں کو استثنیٰ دیا ہے جن کا صحت ریکارڈ توکلنا ایپ میں نظر نہیں آتا، ادارہ صحت عامہ نے تاکید کی ہے کہ توکلنا ایپ میں صحت حالت کا پتہ خود کار سسٹم سے لگایا جائے گا۔

    اس کے لیے گاہکوں پر یہ پابندی لازمی ہوگی کہ وہ مذکورہ اداروں میں سے کسی بھی جگہ داخل ہونے سے قبل صحت حالت کے حوالے سے متعلقہ ادارے کا بار کوڈ اسکین کریں۔

    ادارہ صحت عامہ نے تاکید کی ہے کہ بھیڑ بھاڑ سے بچنے اور سماجی فاصلے کی پابندی کو یقینی بنانے کے لیے متعلقہ اداروں کے صدر دروازوں پر بار کوڈ چسپاں کردیا جائے تاکہ آنے والے اسے آسانی سے اسکین کر سکیں۔

    اس پابندی سے ریٹیل کا کاروبار کرنے والی چھوٹی دکانیں مستثنیٰ ہوں گی۔

    ادارہ صحت عامہ نے پبلک مقامات کے حوالے سے وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے مراد عوامی پارک، فٹ پاتھ، واکنگ ٹریک جیسے کھلے مقامات ہیں۔

    پبلک مقامات میں اسپورٹس فیلڈز، بڑی تقریب گاہیں، بڑے بڑے پروگراموں کی جگہیں، پانچ سو اور اس سے زیادہ افراد کی میزبانی کے لیے مختص مقامات شامل نہیں ہوں گے۔

    ادارہ صحت عامہ نے ریستورانوں اور قہوہ خانوں کے حوالے سے بھی سماجی فاصلے کی پابندی کی تاکید کردی ہے۔

    یاد رہے کہ وزارت داخلہ کی جانب سے بدھ کو جاری بیان میں یاد دہانی کروائی گئی تھی کہ ایک بار پھر مملکت بھر میں ماسک اور تمام مقامات پر خواہ وہ بند ہوں یا کھلے، سماجی فاصلے کی پابندی جمعرات سے بحال کی جارہی ہے۔

  • سعودائزیشن کی مہلت ختم: ابتدائی کارروائی کا آغاز

    سعودائزیشن کی مہلت ختم: ابتدائی کارروائی کا آغاز

    ریاض: سعودی عرب میں مختلف شعبوں میں سعودائزیشن کی ڈیڈ لائن گزرنے کے بعد، متعلقہ ٹیموں نے عملدر آمد کا پتہ لگانے کے لیے ابتدائی تفتیشی کارروائی کا آغاز کردیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کی جانب سے مملکت میں کسٹم کلیئرنس اور فنی امور کے مختلف شعبوں میں سعودائزیشن کے لیے دی گئی ڈیڈ لائن 30 دسمبر بروز جمعرات کو ختم ہونے پر وزارت کی متعلقہ ٹیموں نے تفتیش کا آغاز کردیا۔

    وزارت افرادی قوت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کسٹم امور کی مختلف سرگرمیوں، ڈرائیونگ اسکولز، انجینیئرنگ، مختلف ٹیکنیکل شعبوں اور قانونی پیشوں پر سعودیوں کی تقرری کے فیصلے کے لیے دی گئی مہلت ختم ہوگئی ہے۔

    وزارت نے توجہ دلائی کہ مذکورہ شعبوں کی سعودائزیشن کے لیے مہلت 30 دسمبر 2021 تک کے لیے دی گئی تھی۔

    دی جانے والی مہلت کا مقصد تھا کہ مذکورہ شعبوں کے تمام ادارے اپنے یہاں کام کرنے والے غیر ملکیوں کی جگہ سعودیوں کی تقرری کر سکیں۔

    یاد رہے کہ وزارت افرادی قوت نے مذکورہ شعبوں کی سعودائزیشن سے متعلق فیصلوں کی تفصیلات پر مشتمل گائیڈ بک جاری کردی ہے، تمام اداروں کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ سعودائزیشن کے فیصلے کی خلاف ورزی نہ کریں۔

  • اسٹیڈیم آنے والوں کے لیے اہم ہدایات

    اسٹیڈیم آنے والوں کے لیے اہم ہدایات

    ریاض: سعودی وزارت کھیل نے کھیل دیکھنے کے لیے اسٹیڈیم آنے والوں کو اہم ہدایات جاری کردی ہیں، وزارت کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے مقررہ ضوابط پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت کھیل نے اسٹیڈیم آنے والوں کو ماسک استعمال کرنے کی پابندی کی ہدایات جاری کردی ہیں، کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے مقررہ ایس اوپیز پر اسٹیڈیم میں بھی عمل کیا جائے۔

    وزارت کھیل کی جانب سے جاری ہونے والے ضوابط میں کہا گیا ہے کہ کرونا سے بچاؤ کے لیے مقررہ ضوابط پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے۔

    وزارت کی جانب سے جاری ہدایات میں مزید کہا گیا ہے کہ اسٹیڈیم آنے والے شائقین ماسک کے استعمال کو یقینی بنائیں خواہ وہ اسٹیڈیم کے کسی بھی مقام یعنی بند یا کھلے میں بیٹھے ہوں۔

    ایس او پیز پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے اسٹیڈیمز کی انتظامیہ کو بھی ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ آنے والے شائقین کو ماسک کے استعمال کی پابندی کروائیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے سے مملکت کے مختلف شہروں میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اچانک اضافہ ریکارڈ کیاجانے لگا ہے، اس حوالے سے وزارت صحت کا کہنا تھا کہ لوگوں کو چاہیئے کہ وہ ایس او پیز پر سختی سے عمل کریں اور ماسک کے استعمال کو یقینی بنائیں۔