Tag: ریاض

  • سعودی عرب: اپنی گاڑی دیتے ہوئے این او سی کیوں ضروری ہے؟

    سعودی عرب: اپنی گاڑی دیتے ہوئے این او سی کیوں ضروری ہے؟

    ریاض: سعودی محکمہ ٹریفک پولیس نے کہا ہے کہ اپنی گاڑی عارضی طور پر کسی کو دینے سے قبل این او سی ضرور تیار کروائیں تاکہ گاڑی کا مالک غیر ضروری چالانوں سے بچ سکیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں ادارہ ٹریفک پولیس نے کہا ہے کہ گاڑی کے مالک کی جانب سے دوسرے شخص کو عارضی طور پر گاڑی دیتے ہوئے مقررہ این او سی دینے پر مالک کا چالان نہیں کیا جائے گا۔

    محکمہ ٹریفک پولیس کی جانب سے جاری کردہ وضاحت میں کہا گیا کہ دوسرے شخص کو گاڑی دینے سے قبل این اوسی کا مقصد گاڑی کے مالک کے حقوق کا تحفظ ہے۔

    این او سی کا مقصد ہے کہ جو شخص گاڑی چلا رہا ہو، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کی صورت میں ٹریفک چالان اسی کے نام سے جاری ہو بصورت دیگر گاڑی کے مالک کے نام پر چالان ہوگا۔

    یاد رہے کہ ادارہ ٹریفک پولیس کے قانون کے مطابق کسی کو عارضی طور پر اپنی گاڑی دینے سے قبل ابشر اکاؤنٹ سے این او سی بنانا ضروری ہے تاکہ کسی بھی خلاف ورزی کی صورت میں گاڑی کے مالک کو قانونی مسئلے کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

    خود کار ٹریفک چالان سسٹم کی وجہ سے کسی بھی خلاف ورزی پر سسٹم گاڑی کی نمبر پلیٹ کے ذریعے مالک کے شناختی کارڈ یا اقامہ نمبر پر چالان بھیج دیتا ہے۔

    این او سی جاری ہونے کی صورت میں محدود وقت کے لیے گاڑی جس کے استعمال میں ہوتی ہے چالان بھی اسی کے نام سے رجسٹر کیا جاتا ہے۔

    کرائے پر گاڑی لیتے وقت رینٹ اے کار سروس والوں کی جانب سے بھی این او سی جاری کیا جاتا ہے جس کی اطلاع کرائے پر گاڑی لینے والے کے موبائل پر دی جاتی ہے۔

    جب گاڑی واپس کی جاتی ہے تو لازمی ہے کہ اپنی موجودگی میں ہی این او سی ختم کروایا جائے تاکہ گاڑی، عارضی طور پر لینے والے کے نام سے ہٹ سکے۔

  • سعودی عرب کے اسکولوں میں نرسز کیوں تعینات کی جارہی ہیں؟

    سعودی عرب کے اسکولوں میں نرسز کیوں تعینات کی جارہی ہیں؟

    ریاض: سعودی عرب کے اسکولوں میں نرسز کی تعیناتی کا عمل شروع کردیا گیا، ابتدائی طور پر مشرقی ریجن کے اسکولوں میں نرسز تعینات کی جارہی ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں مشرقی ریجن کے تمام اسکولوں میں نرسوں کی تعیناتی کا پروگرام جاری کیا گیا ہے، پروگرام کے پہلے مرحلے میں ریجن کے 28 اسکولوں میں میل و فی میل نرسز متعین کی جائیں گی۔

    حکام کا کہنا ہے کہ مشرقی ریجن کے اسکولوں میں اس وقت تقریباً 4 لاکھ طلبہ ہیں، اس اعتبار سے ہر ایک ہزار طالبہ پر ایک نرس کو متعین کیا جائے گا۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق نرسوں کی تعیناتی کے پروگرام سے قبل تمام اسکولوں میں ہیلتھ کیئر کے حوالے سے ایک اسامی موجود تھی جبکہ نرسوں کی تعیناتی نہیں ہوتی تھی۔

    ابتدائی طور پر مشرقی ریجن میں تجرباتی بنیادوں پر اسکولوں میں طبی خدمات انجام دینے کے لیے ہیلتھ کلینک میں نرس کو متعین کیا جائے گا تاکہ کسی بھی ہنگامی صورت حال میں فوری طبی امداد مہیا کی جا سکے۔

    مشرقی ریجن میں تجرباتی طور پر نرسوں کی تعیناتی کاپ روگرام کامیاب ہونے کے بعد اسے دیگر علاقوں میں بھی نافذ کیا جائے گا۔

  • بیرون ملک موجود اقامہ ہولڈر کے لیے حکام کی وضاحت

    بیرون ملک موجود اقامہ ہولڈر کے لیے حکام کی وضاحت

    ریاض: سعودی حکام نے پاکستان سمیت 6 ممالک کے اقامہ ہولڈرز کے اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت کے حوالے سے وضاحتیں جاری کی ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی اعلیٰ قیادت کی جانب سے پاکستان سمیت 6 ممالک سے سفری پابندی ختم کرنے کے اعلان کے ساتھ ہی مذکورہ ممالک میں رہنے والے اقامہ ہولڈرز کے اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت میں 31 جنوری 2022 تک توسیع کرنے کے احکامات پرعمل درآمد شروع کردیا گیا ہے۔

    اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت میں توسیع کے حوالے سے جوازات کے ٹویٹر پر متعدد افراد کی جانب سے سوالات کیے جارہے ہیں، اس حوالے سے ایک شخص کا کہنا تھاکہ ان کا تعلق پاکستان سے ہے، اقامہ چند دنوں میں ایکسپائر ہو جائے گا کیا ملنے والی شاہی رعایت کے تحت اقامہ کا تجدید ہوسکے گا؟

    سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ پابندی والے ممالک میں گئے ہوئے اقامہ ہولڈرز کی سہولت کے لیے ان کے اقامے اور خروج و عودہ کی مدت میں 31 جنوری 2022 تک توسیع کردی جائے گی۔

    اعلیٰ قیادت کی جانب سے اقاموں اورخروج وعودہ کی مدت میں توسیع کے احکامات صادر ہونے کے ساتھ ہی جوازات اور نیشنل ڈیٹا بیس سینٹر کے تعاون و اشتراک سے کام کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    واضح رہے اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت میں توسیع مرحلہ وار طریقے سے کی جارہی ہے تاہم یہ عمل باری باری کیا جائے گا، اس لیے وہ افراد جو تاحال اپنے ملک میں موجود ہیں انہیں چاہیئے کہ وہ انتظار کریں، ان کی باری آنے پر اقامہ اور خروج و عودہ کی مدت میں توسیع کردی جائے گی۔

    خروج و نہائی کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا کہ خروج نہائی ویزہ جاری کروانے کے بعد فلائٹوں کی پابندی کے باعث وطن نہ جا سکنے پر کیا کیا جائے؟

    اس حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ خروج نہائی ویزہ لگانے کے بعد اگر کسی بھی وجہ سے اسے استعمال نہ کیا جائے تو چاہیئے کہ ویزے کی مدت ختم ہونے سے قبل ہی اسے کینسل کروایا جائے بصورت دیگر جرمانہ عائد کیاجاتا ہے۔

    واضح رہے کہ خروج نہائی یعنی فائنل ایگزٹ ویزے کے اجرا کے بعد اسے 60 دن کے اندر اندر استعمال کرنا ضروری ہے، ویزے کو استعمال نہ کرنے اور فائنل ایگزٹ پر جانے کا ارادہ منسوخ کیے جانے کی صورت میں لازمی ہے کہ کارکن کا اسپانسر اسے اپنے ابشر یا مقیم اکاؤنٹ سے کینسل کروائے۔

    فائنل ایگزٹ کو کینسل کرواتے وقت اس امر کا بھی خیال رکھا جائے کہ اقامے کی مدت باقی ہو، اگر اقامے کی مدت ختم ہوگئی ہے تو فائنل ایگزٹ کینسل کروانے کے فوری بعد اقامہ تجدید کروایا جائے۔

    قانون کے مطابق اقامہ ایکسپائری پر پہلی بار 500 ریال جرمانہ عائد کیا جاتا ہے، دوسری بار جرمانے کی رقم دگنی کردی جاتی ہے اور تیسری بار غیر ملکی کارکن کو مملکت سے بے دخل کردیا جاتا ہے۔

  • سعودی عرب: اومیکرون کے خلاف موجودہ ویکسین مؤثر

    سعودی عرب: اومیکرون کے خلاف موجودہ ویکسین مؤثر

    ریاض: سعودی صحت حکام کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون کے خلاف موجودہ ویکسین مؤثر ہیں، ابھی تک اس کے خلاف کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العالی نے نئے وائرس اومیکرون سے بچاؤ کے لیے کرونا ویکسین کے فعال ہونے سے متعلق سوال کا جواب دیا ہے۔

    ترجمان نے اپنے ٹویٹر پر کہا کہ اومیکرون کے خلاف موجودہ ویکسین مؤثر ہیں، ابھی تک اس کے خلاف کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا۔

    انہوں نے کہا کہ وزارت صحت تمام حالات پر نظر رکھے ہوئے ہے، معاشرے کو معتبر اطلاعات کی فراہمی ہمارا فرض ہے۔

    وزارت صحت کے ترجمان نے مزید کہا کہ تمام لوگ حفاظتی تدابیر اختیار کریں، ویکسین کی مطلوبہ خوراکیں جلد حاصل کرلیں۔ سب کے تحفظ کا اہم ترین ذریعہ یہی ہے۔

    خیال رہے کہ ترجمان نے اس سے قبل ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ اب مملکت میں 22 ملین سے زیادہ افراد ایسے ہیں جو کرونا ویکسین کی دونوں خوراکیں لے چکے ہیں جن میں سعودی اور غیر ملکی شامل ہیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ بڑی تعداد میں لوگ بوسٹر ڈوز بھی لگوا چکے ہیں، اس کا مطلب یہ ہے کہ مملکت میں وائرس کا مدافعتی نظام بہترین ہے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ کرونا وائرس کی نئی شکلوں سے بچاؤ میں ویکسین کا کردار اہم ہے، تمام لوگ حفاظتی تدابیرکی پابندی کریں اور پرہجوم مقامات سے دور رہیں۔

  • سعودی عرب میں سونے کی قیمت میں کمی

    سعودی عرب میں سونے کی قیمت میں کمی

    ریاض: سعودی عرب میں سونے کی قیمت میں کمی کا رجحان دیکھا گیا، تاجروں کا کہنا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں طلب اور رسد کے مطابق قیمتوں کا تعین کیا جاتا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمتوں میں کمی کے اثرات سعودی عرب کی گولڈ مارکیٹ پر بھی پڑے ہیں، جمعے کے روز مملکت میں بھی سونے کے نرخوں میں کمی کا رجحان دیکھا گیا۔

    جمعے کے روز سعودی عرب میں 24 قیراط ایک گرام سونا 213.47 ریال میں فروخت ہوا جبکہ 21 قیراط والے ایک گرام سونے کی قیمت 186.79 ریال (49.79 ڈالر ) رہی۔

    سونے کی قیمتوں میں کمی کے اثرات 18 قیراط والے سونے پر بھی پڑے جس کا ایک گرام 160.10 ریال (42.68 ڈالر) میں فروخت کیا گیا۔

    مملکت کی گولڈ مارکیٹوں میں 14 قیراط والے ایک گرام سونے کے بھاؤ 124.52 ریال (33.20 ) ڈالر رہے، ایک اونس والے سونے کے بسکٹ کی قیمت جمعے کو 6 ہزار 639 ریال (1770 ڈالر) رہی جبکہ گزشتہ ماہ آخری ہفتے میں ایک اونس والے بسکٹ کی مالیت 7 ہزار 53 ریال تھی۔

    گولڈ مارکیٹ میں سونے کی گینی کی قیمت 1494 ریال (398.36 ڈالر) رہی، اس حوالے سے سونے کے تاجروں کا کہنا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں طلب اور رسد کے مطابق قیمتوں کا تعین کیا جاتا ہے۔

  • تجارتی وزٹ ویزے کی مدت میں توسیع: سعودی حکام کی وضاحت

    تجارتی وزٹ ویزے کی مدت میں توسیع: سعودی حکام کی وضاحت

    ریاض: سعودی عرب کے محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن جوازات نے معلومات فراہم کی ہیں کہ تجارتی وزٹ ویزے کی مدت کا تعین کس طرح کیا جائے تاکہ کسی قسم کے جرمانے سے بچا جا سکے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں عمرہ، حج اور ورک ویزے کے علاوہ وزٹ ویزے بھی جاری کیے جاتے ہیِں، وزٹ ویزے کی 2 اقسام ہیں جن میں فیملی وزٹ اور بزنس وزٹ ویزے شامل ہیں۔

    فیملی وزٹ ویزے مملکت میں مقیم اہل خانہ کے لیے جاری کیے جاتے ہیں جبکہ بزنس وزٹ ویزے کاروباری تقاضے کے تحت جاری کیے جاتے ہیں، وزٹ ویزے پر جسے بلایا جاتا ہے اسے وزٹر یا عربی میں زائر کہا جاتا ہے۔

    وزٹ ویزے کی مقررہ مدت ہوتی ہے جس میں بعد ازاں توسیع کرانا ممکن ہوتا ہے۔

    وزٹ ویزے کے حوالے سے ایک شخص نے جوازات کے ٹویٹر پر استفسار کیا کہ تجارتی وزٹ ویزے پر آنے والے مہمان کی ویزہ ایکسپائری کی درست تاریخ کس طرح معلوم کی جاسکتی ہے؟ سوال کا جواب دیتے ہوئے سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن جوازات کا کہنا تھا کہ کمرشل وزٹ ویزے پر آنے والے مقررہ مدت تک قیام کرسکتے ہیں۔

    وزٹر کے قیام کی درست مدت کا تعین جوازات کے ابشر اکاؤنٹ سے کیا جاسکتا ہے۔

    مقررہ مدت کے اختتام سے قبل اگر ان کے وزٹ ویزے کی مدت میں توسیع کروانا درکار ہوتی ہے تو ان کے اسپانسرکو چاہیئے کہ وہ وقت کے اختتام سے قبل مقررہ فیس ادا کرنے کے بعد ویزے کی مدت میں توسیع کروائیں۔

    وزٹ ویزہ خواہ وہ فیملی ہو یا کمرشل وزٹرز اور ان کے اسپانسرز کو چاہیئے کہ وہ مقررہ مدت کا خاص خیال رکھیں، اس حوالے سے لازمی ہے کہ وزٹرز کی مملکت انٹری کی درست تاریخ کا خیال رکھا جائے تاکہ وہ وقت مقررہ پر اس مدت میں توسیع کریں تاکہ کسی قسم کے جرمانے سے بچا جا سکے۔

    وزٹ ویزے پر آنے والوں کے ویزے کی مدت کا تعین وزٹر کے مملکت آنے والے دن سے کیا جاتا ہے اس لیے بعض لوگ مدت کا تعین کرنے میں غلطی کرجاتے ہیں، اس کے لیے وزٹ ویزے پر آنے والے اسپانسرز کو چاہیئے کہ وہ اپنے ابشر یا مقیم اکاؤنٹ کے ذریعے وزٹ ویزے خواہ وہ فیملی ہو یا کمرشل آنے والوں کی درست تاریخ کا تعین کریں تاکہ کسی غلطی کا امکان نہ رہے۔

    مملکت میں سفری پابندی کے خاتمے کے حوالے سے ایک شخص نے پوچھا کہ وہ افراد جنہوں نے 14 دن غیر پابندی والے ملک میں گزارے ہیں وہ بھی مملکت آنے پر قرنطینہ کریں گے؟

    سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ وہ غیر ملکی جنہوں نے مملکت میں رہتے ہوئے ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوائی ہوئی ہوں اور توکلنا ایپ پر ان کا اسٹیٹس امیون ہو وہ براہ راست آسکتے ہیں۔

    ان کے علاوہ ایسے افراد جنہوں نے اپنے ملک میں ویکسین لگوائی ہے انہیں پانچ دن ہوٹل میں قرنطینہ کرنا ہوگا۔

    ہوٹل قرنطینہ سے نکلنے کے لیے پانچویں دن کووڈ 19 کا پی سی آر ٹیسٹ بھی کرانا ہوگا جس کی رپورٹ منفی آنے پر ہی انہیں قرنطینہ سے نکلنے کی اجازت ہوگی۔

  • فضائی عجائب گھر: سعودی عرب میں انوکھی پرواز کا افتتاح

    فضائی عجائب گھر: سعودی عرب میں انوکھی پرواز کا افتتاح

    ریاض: سعودی عرب میں دنیا کے پہلے فضائی عجائب گھر والی پرواز کا افتتاح کردیا گیا، طیارے میں مسافروں کو تاریخی شہر العلا سے ملنے والے نوادرات دکھائے گئے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعوی عرب سے تاریخی شہر العلا جانے والی پرواز میں مسافروں کو فضا میں عجائب گھر کا نظارہ کروایا جائے گا۔

    آسمان یا فضاؤں میں دنیا کے پہلے میوزیم کا نظارہ کرنے کے لیے سعودی ایئر لائن اور العلا کے اشتراک سے پہلی پرواز میں مہمانوں کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔

    اس پرواز کا اہتمام تاریخی شہر العلا کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے کیا گیا۔ پرواز میں آثار قدیمہ کے صرف ایک چھوٹے سے حصے کی نشاندہی کی گئی ہے اور وہاں سے کھدائی کے دوران ملنے والے نوادرات کا ایک نمونہ بھی دکھایا جس پر اس وقت ماہرین تحقیق کر رہے ہیں۔

    علاوہ ازیں اس پرواز کے دوران ڈسکوری چینل کی دستاویزی فلم قدیم عرب کے معمار کو بھی نشر کیا گیا، جس میں عالمی ماہرین آثار قدیمہ کی ٹیم کو سعودی عرب میں قدیم پتھر کے ڈھانچے کے ایک سیٹ کی تحقیقات کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

    العلا 2 ہزار سال قدیم شہر ہے جو مدائن صالح کے شاندار شاہانہ مقبروں کے لیے شہرت رکھتا ہے، یہاں قبل اسلام کے باشندے نباطین آباد تھے جنہوں نے پہاڑوں کی چٹانوں کو تراشا تھا اور پڑوسی ملک اردن میں بترا کا شہر بھی تعمیر کیا تھا۔

    اب یہاں فرانسیسی اور سعودی ماہرین آثار قدیمہ کی ایک ٹیم پانچ مختلف مقامات پر دادانی اور لحیانی تہذیبوں کے آثار جاننے کے لیے کھدائی کر رہی ہے، یہ دونوں تہذیبیں 2 ہزار سال قبل پھلی پھولی تھیں اوراہم علاقائی طاقتیں سمجھی جاتی تھیں۔

    العلا میں ہونے والی اس کھدائی کے دوران تاریخ کے کئی سربستہ رازوں سے پردہ اٹھ رہا ہے، اسکائی میوزیم فلائٹ انہی تحقیقات سے روشناس کروانے کے لیے متعارف کروائی گئی ہے۔

  • سعودی عرب: اسکولوں میں پہلے سمسٹر کے امتحانات کی تاریخ کا اعلان

    سعودی عرب: اسکولوں میں پہلے سمسٹر کے امتحانات کی تاریخ کا اعلان

    ریاض: سعودی عرب کے تمام سرکاری، نجی اور انٹرنیشنل اسکولوں میں پہلے سمسٹر کے امتحانات کا آغاز 17 نومبر سے ہوگا، مڈل اور ہائی اسکولوں کے طلبہ کے پریکٹیکل امتحانات اتوار 14 نومبر سے ہوں گے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت تعلیم نے تمام سرکاری، نجی اور انٹرنیشنل اسکولوں میں پہلے سمسٹر کے امتحان کا شیڈول جاری کر دیا ہے۔ تمام تعلیمی مراحل کے اسکولوں میں امتحان کا آغاز 17 نومبر سے ہوگا۔

    شیڈول کے مطابق مڈل اور ہائی اسکولوں کے طلبہ کے پریکٹیکل امتحان اتوار 14 نومبر سے ہوں گے۔

    وزارت کا کہنا تھا کہ پریکٹیکل امتحان کی مدت 3 دن ہوگی اور یہ آن لائن لیے جائیں گے۔ پرائمری کے طلبہ کے تمام امتحان آن لائن ہوں گے اور تمام اسکولوں میں ان کا آغاز 4 بجے عصر کے بعد ہوگا۔

    وزارت کے مطابق مڈل اور ہائی اسکول کے وہ طلبہ جن کی عمریں 12 سال سے زیادہ ہیں اور جنہوں نے ویکسین کی 2 خوراکیں لے رکھی ہیں وہ امتحان دینے کے لیے اسکولوں میں حاضر ہوں گے۔

    وزارت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اس حوالے سے اسکول انتظامیہ حاضری کا شیڈول مقرر کرے گی جس میں طے شدہ وقت پر طلبہ حاضری دیں گے نیز اس بات کا خیال رکھا جائے گا کہ ایک دن میں دو سے زیادہ مضامین کا امتحان نہ ہو۔

    مڈل اور ہائی اسکولوں کے وہ طلبہ جنہوں نے ویکسین کی خوراکیں مکمل نہیں کیں یا جن کی عمریں 12 سال سے کم ہیں ان کا امتحان آن لائن ہوگا۔ تمام اسکولوں میں امتحانات کے نتائج کا اعلان جمعرات 25 نومبر کو ہوں گے۔

  • حکام نے سعودی آجروں کو خبردار کردیا

    حکام نے سعودی آجروں کو خبردار کردیا

    ریاض: سعودی عرب میں محکمہ پاسپورٹ نے خبردار کیا ہے کہ جو افراد اپنے ملازمین کو کسی دوسری جگہ ملازمت یا کاروبار کرنے کی اجازت دیں گے، ان پر بھاری جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ نے کہا ہے کہ اگر سعودی آجر اپنے اجیر کو کسی اور کے یہاں ملازمت کرنے یا کاروبار کرنے کا موقع فراہم کرے گا تو اس پر ایک لاکھ ریال جرمانہ ہوگا۔

    محکمہ پاسپورٹ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اگر آجر غیر ملکی ہوگا تو ایسی صورت میں اسے مملکت سے بے دخل بھی کر دیا جائے گا۔

    محکمہ پاسپورٹ کا کہنا تھا کہ آجر کو خلاف ورزی پر 6 ماہ قید کی سزا بھی دی جائے گی، علاوہ ازیں اسے آئندہ 5 برس تک افرادی قوت کی درآمد سے محروم کردیا جائے گا۔

    محکمہ پاسپورٹ کا کہنا ہے کہ جتنے اجیروں کو دوسروں کے یہاں ملازمت یا اپنا کاروبار کرنے کی اجازت دے گا اسی تناسب سے جرمانے ہوں گے۔

    محکمہ پاسپورٹ کی جانب سے مزید کہا گیا کہ اقامہ اور سرحدی امن قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کی رپورٹ مکہ مکرمہ اور ریاض ریجن میں 911 اور مملکت کے دیگر تمام علاقوں میں 999 پر کی جائے۔

  • سعودی عرب: ثبوت مٹانے کے لیے اسمگلر نے گاڑی کو آگ لگا دی

    سعودی عرب: ثبوت مٹانے کے لیے اسمگلر نے گاڑی کو آگ لگا دی

    ریاض: سعودی عرب میں منشیات اسمگلنگ کی بڑی کارروائی ناکام بناتے ہوئے لاکھوں نشہ آور گولیاں ضبط کرلی گئیں، ایک اسمگلر نے ثبوت مٹانے کے لیے گاڑی کو آگ لگا دی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی محکمہ کسٹم نے بری سرحدی چوکیوں سے منشیات اسمگل کرنے کی 3 بڑی کوششیں ناکام بناتے ہوئے 9 لاکھ سے زائد نشہ آور گولیاں ضبط کرلیں۔

    ایک اسمگلرنے گرفتا ی سے بچنے کے لیے گاڑی کو ہی آگ لگا دی تاکہ منشیات اسمگلنگ کے ثبوت کو مٹایا جا سکے۔

    کسٹم اتھارٹی کی جانب سے جاری ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اہلکار کس طرح منشیات اسمگل کرنے کی کوششوں کو ناکام بنا رہے ہیں۔

    الخفجی چیک پوسٹ پر گزشتہ دنوں نشہ آور گولیاں اسمگل کرنے کی تین بڑی کارروائیوں کو اہلکاروں نے ناکام بنایا جن میں انتہائی مہارت سے اسمگلروں نے منشیات اپنی گاڑیوں میں چھپائی تھیں۔

    کسٹم اتھارٹی کا کہنا ہے کہ چیک پوسٹ پر متعین اہلکاروں کو تلاشی لیتے دیکھ کر اسمگلر نے ثبوت مٹانے کے لیے گاڑی کو ہی نذر آتش کردیا تاہم اہلکاروں نے بروقت گاڑی کی آگ پر قابو پانے کے بعد اس میں چھپائی گئی نشہ آورگولیاں برآمد کرلیں جن کی تعداد 2 لاکھ 8 ہزار سے زائد تھی۔

    اسمگلنگ کی دوسری کارروائی میں سرحدی چیک پوسٹ پر متعین اہلکاروں نے ایک گاڑی کی اسٹبنی میں چھپائی گئی نشہ آور گولیاں برآمد کرلیں جن کی تعداد 3 لاکھ 46 ہزار سے زائد تھی۔

    تیسری کارروائی میں 4 لاکھ سے زائد نشہ آور گولیاں ضبط کی گئیں جو گاڑی کے پیٹرول ٹینک کے نیچے چھپائی گئی تھیں، اسمگلر نے کسٹم اہلکاروں سے بچنے کے لیے اپنی اہلیہ کو بھی ساتھ رکھا تھا مگر اہلکاروں کی تفتیش سے بچ نہ سکا۔

    کسٹم اتھارٹی کا کہنا ہے کہ ضبط کی جانے والی نشہ آور گولیاں متعلقہ ادارے کے سپرد کردی گئیں جبکہ اسمگلروں کے خلاف مقدمہ درج کر کے انہیں عدالتی کارروائی کے لیے ادارہ پراسیکیوشن کے حوالے کردیا گیا۔