Tag: ریاض

  • سعودی عرب: پہلا روزہ کب ہوگا؟

    سعودی عرب: پہلا روزہ کب ہوگا؟

    ریاض: سعودی ماہر فلکیات کا کہنا ہے کہ فلکیاتی مطالعے کے مطابق سعودی عرب میں پہلا روزہ 13 اپریل بروز منگل جبکہ عید الفطر 13 مئی کو متوقع ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق ماہر فلکیات ڈاکٹر خالد الزعاق کا کہنا ہے کہ فلکیاتی مطالعے سے کیے جانے والے تجزیے کے مطابق سعودی عرب میں پہلا روزہ 13 اپریل بروز منگل کو متوقع ہے۔

    ڈاکٹر خالد کا کہنا ہے کہ امسال 30 روزے اور ماہ رمضان المبارک میں 4 جمعہ ہوں گے جبکہ عید الفطر 13 مئی کو متوقع ہے۔

    انہوں نے کہا کہ فلکیاتی مطالعے کے مطابق اتوار کی شام غروب آفتاب کے بعد چاند کی پیدائش کا دور دور تک امکان نہیں، چاند پیر کی شام غروب آفتاب کے بعد دیکھا جا سکے گا۔

    فلکیاتی مطالعے اور تجزیے کی رو سے ڈاکٹر خالد نے توقع ظاہر کی ہے کہ پہلا روزہ منگل کے دن ہوگا۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں ہلال کمیٹی کے فیصلے پر چاند کا اعلان کیا جاتا ہے، اس حوالے سے مملکت کے طول و عرض سے موصول ہونے والی شہادتوں کی بنیاد پر کمیٹی چاند دکھائی دینے کا اعلان کرتی ہے۔

  • سعودی عرب میں بھی اب کرکٹ کھیلی جائے گی

    سعودی عرب میں بھی اب کرکٹ کھیلی جائے گی

    ریاض: سعودی عرب میں بھی اب کرکٹ کھیلی جائے گی، مختلف ممالک کے سفیروں نے سعودی حکومت کے اس منصوبے پر اظہار مسرت کیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق کرکٹ کھیلنے والے ممالک کے سفارت کاروں نے سعودی عرب کرکٹ فیڈریشن کی جانب سے ملک میں کرکٹ کے فروغ کے لیے شروع کیے گئے پروگراموں پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔

    گزشتہ ہفتے سعودی عرب کرکٹ فیڈریشن (ایس اے سی ایف) کے چیئرمین شہزادہ سعود بن مشال ال سعود نے ایک انٹرویو میں سعودی عرب میں کرکٹ کے فروغ کے بڑے منصوبوں کا اعلان کیا تھا اور اس حوالے سے کیے جانے والے اقدامات کا ذکر بھی کیا تھا، جن سے کمیونٹی، کلب اور عالمی سطح پر مقامی شہریوں اور غیر ملکی تارکین وطن کی اس کھیل میں شرکت بڑھے گی۔

    سعودی عرب کرکٹ فیڈریشن نے سرکاری، نیم سرکاری اور غیر سرکاری اداروں کے ساتھ متعدد معاہدے اور ایم او یوز پر دستخط کیے ہیں۔ ان میں کھیل کے حوالے سے آگاہی پھیلانے، پورے ملک میں کرکٹ کی سہولیات میں اضافے اور اسکول پروگراموں کے ذریعے سعودی نوجوانوں کو کھیل سے متعارف کروانے کے منصوبے شامل ہیں۔

    کئی دہائیوں سے سعودی عرب میں کمیونٹی کی سطح پر کرکٹ نہایت مقبول ہے اور پاکستان، سری لنکا اور برطانیہ کے سفارت کاروں اور دیگر شخصیات نے مشغولیت بڑھانے اور مختلف قومیتوں کے مابین ہم آہنگی کو فروغ دینے کے نئے منصوبوں کی حمایت کی ہے۔

    سعودی عرب میں تعینات پاکستانی سفیر راجا علی اعجاز نے اس حوالے سے بتایا کہ صرف ایک سال میں ایس اے سی ایف کی اتنی ترقی خوشی کی بات ہے۔ میں ذاتی طور پر بہت خوش ہوں کہ کرکٹ سعودی معاشرے میں جڑیں پکڑ رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم پاکستانی واقعی کھیل کے بارے میں جذباتی ہیں اور سعودی عرب میں کرکٹ کی سرگرمیوں کا آغاز محبت بھرے سلوک سے کم نہیں ہے، امید ہے کہ ایس اے سی ایف کے چیئرمین کے وژن پر کامیابی کے ساتھ عمل ہوگا۔ ان کا سنہ 2021 میں ٹورنامنٹس کے انعقاد کا شیڈول متاثر کن ہے۔

    ان مقابلوں میں نیشنل کرکٹ چیمپئن شپ بھی شامل ہے، جو 11 شہروں میں کھیلی جاتی ہے اور چار پروگراموں کا حصہ ہے، جس پر ایس اے سی ایف نے سعودی سپورٹس فار آل فیڈریشن کے ساتھ دستخط کیے تھے۔ فروری 2021 میں منعقد ہونے والا یہ سعودی عرب کی تاریخ کا سب سے بڑا کرکٹ ٹورنامنٹ ہے۔

    برطانیہ کے سفیر برائے سعودی عرب نیل کرومپٹن نے بھی خوشی کا اظہار کیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ ایک کرکٹ فین کی حیثیت سے میں دوسروں کو کھیلتا دیکھ کر ہمیشہ خوش ہوتا ہوں۔

    سعودی عرب میں ہونے والی ان تبدیلیوں کا خیر مقدم کرنے والوں میں کرکٹر عبدالقادر خان بھی شامل ہیں، وہ اس وقت ریاض کرکٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے کھیل رہے ہیں اور سعودی عرب کی جونیئر اور سینیئر دونوں سطحوں پر نمائندگی کر چکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اب سعودی عرب میں کرکٹ کو حکومتی سرپرستی حاصل ہو گئی ہے۔ اب یہاں کرکٹ تیزی سے پھیلے گی۔

  • سعودی عرب: ہائی وے پر سفر کرتے ہوئے یہ باتیں یاد رکھیں

    سعودی عرب: ہائی وے پر سفر کرتے ہوئے یہ باتیں یاد رکھیں

    ریاض: سعودی عرب کی شاندار ہائی ویز پر سفر کرتے ہوئے شاذ و نادر ہی کوئی مسئلہ پیش آسکتا ہے، تاہم گاڑی خراب ہونے یا پیٹرول ختم ہوجانے کا خدشہ ہمیشہ رہتا ہے جس کی صورت میں مندرجہ ذیل تجاویز پر عمل کیا جاسکتا ہے۔

    ہائی ویز پر ہر 10 کلو میٹر بعد پیٹرول اسٹیشن اور موٹیلز وغیرہ ہیں جنہیں عربی میں استراحہ کہا جاتا ہے، پیٹرول اسٹیشن پر پنکچر شاپس کے علاوہ میکینک اور الیکٹریشن بھی موجود ہوتے ہیں جبکہ کہیں کہیں پارٹس کی دکانیں بھی قائم کی گئی ہیں اگرچہ ان کی تعداد انتہائی کم ہے مگر وہاں اہم سامان دستیاب ہے۔

    شاہراہوں پر موجود پارٹس کی دکانوں میں تمام ماڈلز کی گاڑیوں کا سامان تو دستیاب نہیں ہوتا تاہم معروف ماڈلز کے اہم پارٹس ان دکانوں پر فراہم کیے جاتے ہیں۔

    اگر کسی کی گاڑی ایسے مقام پرخراب ہوتی ہے جہاں دور دور تک کوئی اسٹیشن نہیں، اس صورت میں ہائی وے پولیس پیٹرولنگ پارٹی انتہائی معاون ثابت ہوتی ہے۔ بعض اوقات گاڑی کا پیٹرول گیج خراب ہونے کی وجہ سے ٹینک میں موجود پیٹرول کی مقدار کا تعین نہیں رہتا اور پیٹرول عین اس وقت میں ختم ہوجاتا ہے جب گاڑی بیابان میں ہو اور دوردور تک کوئی اسٹیشن نہیں۔ ایسے میں ہائی وے پولیس بھرپور تعاون کرتی ہے۔

    ہائی ویز پر موجود بیشتر اسٹیشنز میں خراب گاڑی کو لے جانے کے لیے مخصوص لفٹنگ ٹرکس ہوتے ہیں، جن کی مدد سے گاڑی کو قریبی اسٹیشن پر پہنچایا جاسکتا ہے۔

    اگر کسی کی گاڑی ہائی وے پرخراب ہو جائے تو پیٹرولنگ پارٹی قریب ترین اسٹیشن پر موجود کار لفٹنگ ٹرک کو طلب کرلیتے ہیں جو گاڑی کو لوڈ کر کے قریب ترین اسٹیشن پر پہنچا دیتے ہیں۔

    گاڑی کو لے جانے والی ٹرک سروس مفت نہیں ہوتی، اس کا کرایہ ادا کرنا پڑتا ہے جو مختلف ہوتا ہے تاہم یہ ضروری ہے کہ گاڑی لوڈ کروانے سے قبل کرایہ طے کرلیا جائے۔

    جدہ سے مدینہ منورہ جاتے وقت راستے میں بے شمار اسٹیشنز آتے ہیں جبکہ رابغ، وادی ستارہ، وادی الفرع کے اسٹیشن بڑے ہیں جہاں عام طور پر میکینک باآسانی دستیاب ہوتے ہیں، علاوہ ازیں ان شہروں میں گاڑیوں کے پارٹس کی دکانیں بھی ہوتی ہیں۔

    اگر ان اسٹیشنز پر گاڑی کے پارٹس دستیاب نہ ہوں تو اس صورت میں لوڈنگ ٹرک کے ذریعے گاڑی جدہ یا مدینہ منورہ بھی لے جائی جاسکتی ہے جہاں تمام ورکشاپس موجود ہیں۔

    ہائی وے پرمیکینکس کا اتنا مسئلہ نہیں ہوتا کیونکہ میکینک دستیاب ہوتے ہیں، اہم مسئلہ گاڑیوں کے خراب ہونے والے پرزوں کا ہوتا ہے جو وہاں دستیاب نہیں ہوتے۔ اس لیے بہتر ہے کہ گاڑی کو بڑے شہر لے جائیں جہاں میکینک اور پارٹس دونوں باآسانی دستیاب ہو جاتے ہیں۔

    اگر خرابی معمولی ہے جو مکینک کی دسترس یا معمولی پارٹس کی فراہمی سے حل ہو سکتی ہے تو بہتر ہے وگرنہ واپس جانا اچھا رہے گا۔

  • محفوظ سڑکوں کے حوالے سے سعودی عرب کا بین الاقوامی اعزاز

    محفوظ سڑکوں کے حوالے سے سعودی عرب کا بین الاقوامی اعزاز

    ریاض: سعودی عرب محفوظ سڑکوں کے حوالے سے دنیا کے ٹاپ 10 ممالک میں آگیا، مملکت میں ٹریفک حادثات کا تناسب کم ہو کر صرف 21 فیصد رہ گیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت نقل و حمل کا کہنا ہے کہ ہمارا ہدف مملکت بھر کی شاہراہوں پر ٹریفک حادثات سے اموات کو صفر تک لانا ہے۔

    وزارت نقل و حمل نے سنہ 2020 کے دوران مملکت کے مختلف علاقوں میں 2 ہزار کلو میٹر سے زیادہ طویل سڑکوں کا جال بچھایا ہے اور سعودی عرب کی شاہراہیں بین الاقوامی معیار کی ہیں۔

    وزارت نقل و حمل نے شاہراہوں کی اصلاح و مرمت کے بھی متعدد منصوبے نافذ کیے جن کی بدولت مملکت میں ٹریفک حادثات کا تناسب کم ہو کر 21 فیصد رہ گیا، ٹریفک حادثات کی وجہ سے شدید زخمی ہونے والوں کا تناسب 20 فیصد رہ گیا۔

    وزارت نقل و حمل کا کہنا ہے کہ اس نے 4 لاکھ 27 ہزار کلو میٹر سے زیادہ کی سڑکوں پر مختلف علامات بنوائی ہیں، علاوہ ازیں اسمارٹ آلات کی مدد سے حادثات کے بارے میں انفارمیشن سسٹم قائم کیا ہے۔

    نائب وزیر نقل و حمل بدر الدلمی کے مطابق وزارت نے گزشتہ عشروں کے دوران 73 ہزار کلو میٹر سے زیادہ طویل سڑکیں تیار کیں، ان میں شاہراہیں بھی شامل ہیں۔ دو رویہ سڑکیں بھی ہیں اور ون وے والے راستے بھی ہیں۔

    وزارت نقل و حمل نے گزشتہ سال 2 ہزار کلو میٹر طویل سڑکوں کا بھی افتتاح کیا جس کے باعث پکی سڑکوں کی کل لمبائی 75 ہزار کلو میٹر تک پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وزارت نے ٹرانسپورٹ کے 33 نئے منصوبے 6 علاقوں میں نافذ کروائے ہیں۔

    الدلمی کا مزید کہنا تھا کہ شاہراہوں کے جال کے حوالے سے سعودی عرب نے پہلی پوزیشن حاصل کرلی ہے، دنیا بھر میں محفوظ شاہراہوں کے حوالے سے سعودی عرب ٹاپ 10 ممالک کی فہرست میں آچکا ہے۔

  • سعودی عرب: ساحل پر پھسنی 40 ڈولفنز کو بچا لیا گیا

    سعودی عرب: ساحل پر پھسنی 40 ڈولفنز کو بچا لیا گیا

    ریاض: سعودی عرب میں املج کے ساحل پر پھنسنے والی 40 ڈولفنز کو بچا لیا گیا، ڈولفنز تیمر کے درختوں میں پھنس گئی تھیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت ماحولیات و پانی و زراعت نے املج کے ساحل پر پھنس جانے والی 40 ڈولفنز کو بچانے کے لیے امدادی آپریشن کامیابی سے مکمل کرلیا۔

    ڈولفنز کے بارے میں مقامی شہریوں نے اطلاع دی تھی کہ انہیں املج کے ساحل پر متعدد ڈولفنز دکھائی دی ہیں۔

    وزارت ماحولیات کے ماتحت قومی مرکز برائے افزائش، قدرتی حیاتیات اور مچھلیوں کی افزائش کے ادارے نے اس حوالے سے مشترکہ آپریشن کا پروگرام بنایا اور ماہرین کی ایک ٹیم تشکیل دی گئی۔

    املج کے ساحل کا جائزہ لینے سے پتہ چلا کہ 40 ڈولفنز سمندری طوفان میں بہہ کر مینگرووز کے درختوں میں آکر پھنس گئی تھیں، ہوائیں تیز تھیں اور لہریں زوردار تھیں۔

    ڈولفنز مینگرووز میں پھنس جانے کی وجہ سے کھلے سمندر کی طرف نکلنے میں کامیاب نہیں ہو سکیں، ان میں سے 7 جان کی بازی ہار گئیں۔ دیگر ڈولفنز کو محفوط علاقے میں منتقل کر کے گہرے سمندر کے حوالے کردیا گیا۔

    قومی مرکز برائے افزائش و قدرتی حیاتیات کے چیئرمین ڈاکٹر محمد علی قربان نے بتایا کہ ہر سمندر کے ساحل پر اس قسم کے واقعات پیش آتے رہتے ہیں، ریسرچ سینٹرز دنیا بھر میں ڈولفنز کے تحفظ کے لیے اقدامات اٹھاتے رہتے ہیں۔

    ڈاکٹر قربان نے ڈولفنز کو بچانے میں مثبت کردار ادا کرنے پر مقامی شہریوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔

  • سعودی عرب: ملازمین کی بھرتی کرنے والی ایجنسیوں کو ایک سال کی مہلت

    سعودی عرب: ملازمین کی بھرتی کرنے والی ایجنسیوں کو ایک سال کی مہلت

    ریاض: سعودی عرب میں ملازمین کی بھرتی کرنے والی ایجنسیوں کو ایک سال کی مہلت دی گئی ہے کہ وہ باقاعدہ طریقے سے کام کریں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزیر افرادی قوت و سماجی بہبود انجینیئر احمد الراجحی نے ریکروٹنگ ایجنسیوں کو آئندہ برس تک خود کو قانون کے دائرے میں لانے کی مہلت دی ہے۔

    ریکروٹنگ ایجنسیاں سنہ 2022 کے مارچ کے شروع تک مہلت سے فائدہ اٹھا سکیں گی، اس کا اصولی فیصلہ قانون محنت کے لائحہ عمل میں کرلیا گیا تھا۔

    الراجحی نے ریکروٹنگ ایجنسیوں کو سال رواں کے اختتام تک مہلت دی ہے کہ وہ خود کو ایجنسی کے زمرے سے نکال کر ریکروٹنگ کمپنی کے زمرے میں شامل کریں۔

    اس حوالے سے انہیں یہ رہنمائی دی گئی ہے کہ چھوٹی چھوٹی ریکروٹنگ ایجنسیاں خود کو ایک دوسرے میں ضم کر کے ریکروٹنگ کمپنی میں تبدیل کرلیں۔

    اس حوالے سے انہیں اپنا سرمایہ 10 لاکھ ریال تک بڑھانا ہوگا جبکہ ریکروٹنگ کمپنی کے لیے ضروری ہوگا کہ 2022 کا مارچ ختم ہونے سے قبل انہیں اپنا سرمایہ 25 لاکھ ریال تک بڑھانا ہوگا۔

  • یوم پاکستان: شاہ سلمان کا نیک تمناؤں کا اظہار

    یوم پاکستان: شاہ سلمان کا نیک تمناؤں کا اظہار

    ریاض: یوم پاکستان کے موقع پر برادر ملک سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کی حکومت اور عوام کے لیے صحت، مسرت اور ترقی کی دعا کرتے ہوئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا گیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے یوم پاکستان کی مناسبت سے خصوصی تہنیتی پیغامات ارسال کیے ہیں۔

    شاہ سلمان نے یوم پاکستان کی مناسبت سے صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کو تہنیتی پیغام ارسال کیا ہے جس میں انہوں نے صدر ڈاکٹر عارف علوی اور برادر ملک پاکستان کی حکومت اور عوام کے لیے صحت، مسرت اور ترقی کی دعا کرتے ہوئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

    اسی طرح سعودی ولی عہد و وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان نے بھی اس موقع پر صدر پاکستان کے نام اپنا تہنیتی پیغام ارسال کیا ہے۔

    شہزادہ محمد بن سلمان نے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دعا ہے کہ برادر ملک پاکستان کی حکومت اور عوام ترقی کی مزید منازل طے کریں گے۔

  • سعودی عرب: خواتین کے لیے علیحدہ ساحل بنانے کا منصوبہ

    سعودی عرب: خواتین کے لیے علیحدہ ساحل بنانے کا منصوبہ

    ریاض: سعودی عرب میں خواتین کے لیے علیحدہ ساحل بنانے پر کام شروع کردیا گیا، ساحل پر سبزہ زاروں کے علاوہ ریستوران، قہوہ خانے، سپر مارکیٹ اور مختلف قسم کی سہولتیں مہیا کی جائیں گی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق الجبیل انڈسٹریل سٹی کی بلدیاتی کونسل نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ جبیل میں خواتین کے لیے پہلا علیحدہ ساحل کورنیش سی فرنٹ کے شمال میں بنایا جائے گا۔

    بلدیاتی کونسل کے چیئرمین نائف الدویش کا کہنا ہے کہ خواتین کے لیے پہلے علیحدہ ساحل کا ڈیزائن تیار ہو چکا ہے، اس پر 90 روز کے اندر کام شروع کر دیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے سیاحتی منصوبوں میں سے ایک ہوگا۔ بلدیاتی کونسل نے اس حوالے سے 5 سالہ منصوبہ تیار کرلیا ہے۔

    نائف الدویش کا کہنا تھا کہ خواتین کے لیے پہلا علیحدہ ساحل سعودی وژن 2030 کا حصہ ہے، اس کا مقصد بلدیاتی کونسل کی سرمایہ کاری کو نئی جہت دینا اور زندگی کا معیار بلند کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ خواتین کے علیحدہ ساحل کے لیے مناسب رقبہ مختص کیا گیا ہے جہاں سبزہ زاروں کے علاوہ ریستوران، قہوہ خانے، سپر مارکیٹ اور مختلف قسم کی سہولتیں مہیا کی جائیں گی۔

    چیئرمین کا مزید کہنا تھا کہ یہاں پرائیوسی کا خصوصی طور پر خیال رکھا جائے گا، یہ الجبیل شہر کی آبادی سے قریب ہوگا اور اس کا فائدہ یہ ہوگا کہ الجبیل انڈسٹریل سٹی کے باشندے آسانی سے ساحل پہنچ سکیں گے اور وہاں سیر کر سکیں گے۔

  • سعودی عرب کا ایک اور عالمی ریکارڈ

    سعودی عرب کا ایک اور عالمی ریکارڈ

    ریاض: سعودی عرب کے ڈی سیلینیشن پلانٹ نے سب سے کم توانائی استعمال کرنے کا گنیز ورلڈ ریکارڈ بنا لیا، نیا پلانٹ 2.27 کلو واٹ فی گھنٹہ فی کیوبک میٹر پانی سے چلتا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کے سلین واٹر کنورژن کارپوریشن (ایس ڈبلیو سی سی) نے دنیا میں سب سے کم توانائی استعمال کرنے والے ڈی سیلینیشن پلانٹ کے لیے گینز ورلڈ ریکارڈ قائم کیا ہے۔

    نیا پلانٹ 2.27 کلو واٹ فی گھنٹہ فی کیوبک میٹر پانی سے چلتا ہے۔

    ایس ڈبلیو سی سی کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد ڈی سیلینیشن انڈسٹری میں اپنی عالمی قیادت کو مستحکم کرنا، مملکت کے وژن 2030 کے اہداف کے حصول کے لیے اپنے منصوبوں کو جاری رکھنا اور اس کے موجودہ اور آئندہ تمام ترقیاتی منصوبوں میں مقامی مواد کو قابل بنانا ہے۔

    سعودی سرکاری کارپوریشن کے مطابق اس نے ڈیزائن کی جدت کو بڑھانے کے لیے اپنی انجینیئرنگ اور تحقیقی مہارت پر سرمایہ کاری کی جو کم توانائی استعمال کرتی ہے اور آپریشن اور نقل و حرکت میں زیادہ لچکدار ہے۔

    اس کے قومی کیڈرز نےعالمی ریکارڈ کو حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کیا جس نے آپریشنل کارکردگی کو بڑھایا اور 7 مہینوں کے دوران اپنے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ساتھ توانائی کی کھپت کو بے مثال سطح تک کم کرنے میں حصہ ڈالا ہے۔

    نیا پلانٹ ماحول دوست ریورس اوسموسس ٹیکنالوجی کے ساتھ کام کرتا ہے جس کی سپلائی چین تیار کرنے کے لیے جدید ترین بین الاقوامی سپیسی فکیشن اور معیار کے ساتھ لاگو کیا گیا ہے۔ ایس ڈبلیو سی سی نے کہا کہ یہ آپریشنل اخراجات کو کم کرتا ہے اور منافع بخش مالی منافع حاصل کرتا ہے۔

    ایس ڈبلیو سی سی نے سنہ 2019 میں ایک دن میں 5.6 ملین کیوبک میٹر پانی کی پیداوار کے ساتھ سب سے بڑے ڈی سیلینڈ واٹر پلانٹ کے لیے گینز ورلڈ ریکارڈ کا اعزاز حاصل کیا۔ اس نے ایک دن میں اپنے 5 ملین کیوبک میٹر پانی کا 2018 کا عالمی ریکارڈ بھی توڑ دیا۔

  • شاہ سلمان کی اپنے بھائیوں کے ساتھ پرانی تصویر وائرل

    شاہ سلمان کی اپنے بھائیوں کے ساتھ پرانی تصویر وائرل

    ریاض: خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی اپنے بھائیوں کے ساتھ ایک پرانی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہے جسے لوگوں کی جانب سے بے حد پسند کیا جارہا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی اپنے تین بھائیوں کے ہمراہ ایک پرانی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہے، تصویر میں شاہ فہد بھی موجود ہیں۔

    وائرل ہونے والی تصویر میں دائیں جانب شاہ فہد بن عبدالعزیز، برابر میں شہزادہ سلطان بن عبدالعزیز اور ان کے بعد شاہ سلمان نظر آرہے ہیں جبکہ آخر میں شہزادہ ترکی الثانی بیٹھے ہوئے ہیں۔

    چاروں بھائی انتہائی خوشگوار برادرانہ ماحول میں ایک دوسرے سے باتیں کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔

    سوشل میڈیا صارفین نے اس تصویر پر پسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ تصویر اس بات کی علامت ہے کہ شاہ سلمان اپنے بزرگ برادران کا اعتماد حاصل کیے ہوئے تھے۔