Tag: ریاض

  • کرونا وبا کے دوران منسوخ ہوجانے والی پروازوں کے حوالے سے السعودیہ کی وضاحت

    کرونا وبا کے دوران منسوخ ہوجانے والی پروازوں کے حوالے سے السعودیہ کی وضاحت

    ریاض: سعودی عرب کی ایئر لائن السعودیہ کا کہنا ہے کہ کرونا وبا کے دوران منسوخ ہوجانے والی پروازوں کا ٹکٹ ایک سال تک مؤثر رہے گا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عریبین ایئر لائنز (السعودیہ) نے کہا ہے کہ ہنگامی حالات میں ٹکٹ کی میعاد سفر کی تاریخ سے ایک سال کے لیے بڑھا دی جاتی ہے۔

    السعودیہ نے یہ بات ایک شہری کے استفسار پر بتائی جس نے دریافت کیا کہ کرونا وبا کی وجہ سے منسوخ ٹکٹ کے بدلے جاری ہونے والے ٹکٹ کی میعاد کتنی ہوگی، آیا اجرا کی تاریخ سے ایک برس شمار کیا جائے گا یا پرواز کی تاریخ سے ایک سال شمار کیا جائے گا۔

    السعودیہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ عام حالات میں ٹکٹ اجرا کی تاریخ سے ایک سال تک مؤثر رہتا ہے۔

    جہاں تک وبا کے دوران منسوخ کی جانے والی پروازوں سے متعلق پالیسی کی بات ہے تو یہ پروازیں مجبوراً منسوخ کی گئی ہیں ان پر ہنگامی حالات کا ضابطہ نافذ ہوگا۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے ٹکٹ سفر کی تاریخ سے ایک برس تک مؤثر ہوں گے۔

    السعودیہ کی جانب سے مزید کہا گیا کہ جو لوگ کرونا وائرس وبا کے باعث سفری ہدایات اور پابندی کی تفصیلات جاننا چاہتے ہوں وہ السعودیہ کی سرکاری ویب سائٹ سے رجوع کریں۔

  • سعودی حکام کی ویزا اور اقامہ سے متعلق اہم وضاحت

    سعودی حکام کی ویزا اور اقامہ سے متعلق اہم وضاحت

    ریاض: سعودی محکمہ پاسپورٹ نے ویزا اور اقامہ کے بارے میں لوگوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے اہم وضاحتیں کی ہیں، حکام کا کہنا ہے کہ آجر اور اجیر کے حوالے سے موجود قوانین کی آگاہی ضروری ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر محکمہ پاسپورٹ سے پوچھا گیا کہ سائق خاص (فیملی ڈرائیور) کا خروج نہائی لگایا تھا مگر گزشتہ برس سفری پابندی کے باعث وہ نہ جا سکا اب دوبارہ خروج نہائی لگوانا چاہتا ہوں، کیا اقامہ ایکسپائر ہوگیا ہے؟

    محکمہ پاسپورٹ نے جواب دیا کہ خروج نہائی ویزا لگانے کے بعد 60 دن کی مہلت ہوتی ہے، اس دوران سفر کرنا لازمی ہے اگر سفر نہ کیا جائے تو 60 دن ختم ہونے سے قبل اسے کینسل کروانا ہوگا۔

    اس مدت کے دوران خروج نہائی ویزا استعمال نہیں کیا گیا اور مقررہ مدت بھی ختم ہو گئی ہے، اس لیے لازمی ہے کہ جرمانہ جو کہ 1 ہزار ریال ہے، ادا کرنے کے بعد اقامہ تجدید کیا جائے، بعد ازاں خروج نہائی یا خروج وعودہ ویزا حاصل کیا جا سکتا ہے۔

    ایک اور شخص نے دریافت کیا کہ ان کے اہلخانہ جو مملکت سے باہر گئے ہوئے تھے لیکن کرونا کے باعث عائد سفری پابندی کی وجہ سے اہل خانہ واپس نہیں آسکے، کیا اس کے لیے خروج و عودہ کی مدت میں ابشر اکاونٹ سے توسیع کروائی جا سکتی ہے؟

    محکمہ پاسپورٹ کی جانب سے بتایا گیا کہ غیر ملکیوں کی سہولت کے لیے خروج و عودہ اور اقامہ کی مدت میں توسیع کا اختیار دیا گیا ہے، خروج و عودہ کی مدت میں ابشر اکاؤنٹ سے توسیع کروائی جاسکتی ہے تاہم اس کے لیے مقررہ فیس جمع کروانے کے بعد توسیع کروائیں۔

    یاد رہے کہ کرونا وائرس کے بعد حکومت کی جانب سے خصوصی طور پر ابشر اکاؤنٹ کے ذریعے خروج و عودہ اور اقامہ کی مدت میں توسیع کا آپشن فراہم کیا گیا ہے تاہم بعض افراد اس حوالے سے غلطی یہ کرتے ہیں کہ وہ فیس جمع نہیں کرواتے یا کچھ لوگ فیس جمع کروانے کے بعد یہ تصور کر لیتے ہیں کہ ویزے کی مدت میں توسیع ہوگئی۔

    فیس جمع کروانے کے بعد لازمی ہے کہ ابشر اکاؤنٹ کے ذریعے خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کی کمانڈ دی جائے تاکہ کارروائی مکمل ہو سکے۔

    ہر دو صورتوں میں پراسس مکمل کرنا لازمی ہے، مطلوبہ دنوں یا ماہ کی فیس جمع کروانے کے بعد جوازات کے ابشر اکاؤنٹ کے ذریعے باقی کارروائی مکمل کرنا بھی لازمی ہے۔

  • سعودی عرب نے تیل پیدا کرنے والے ممالک کو خبردار کردیا

    سعودی عرب نے تیل پیدا کرنے والے ممالک کو خبردار کردیا

    ریاض: سعودی عرب نے تیل پیدا کرنے والے ممالک کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بہتر ہوگا کہ ہم لچکدار پالیسی اپنائے رکھیں اور ہر طرح کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے زیادہ سے زیادہ تیار رہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان کا کہنا ہے کہ تیل پیدا کرنے والے ممالک کو مسلسل محتاط رہنا پڑے گا۔ وزیر توانائی نے کہا کہ ابھی کرونا وائرس وبا کے خلاف کامیابی کا اعلان قبل از وقت ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ تیل پیدا کرنے والے ممالک کو انتہائی محتاط رہنا ہوگا، لاپرواہی سے پرہیز اور بہت زیادہ خوش فہمی میں مبتلا ہونے سے بچنا ہوگا۔

    شہزادہ عبد العزیز بن سلمان کا کہنا تھا کہ اوپیک پلس میں شامل ممالک کی جانب سے پیداواری کوٹے میں تبدیلی کی بدولت کووڈ 19 وبا کی شدت میں کمی واقع ہوئی ہے، اس کی بدولت تیل منڈی مستحکم رہی اور توانائی کے شعبے میں امن و امان کا ماحول مضبوط ہوا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے کرونا وبا سے متعدد سبق سیکھے ہیں، ان میں سے ایک یہ ہے کہ مستقبل کے بارے میں قیاس آرائی مفید نہیں۔ مستقبل قریب کے بارے میں بھی پیش گوئی کرنا درست نہیں۔

    وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ بہتر یہ ہوگا کہ ہم لچکدار پالیسی اپنائے رکھیں اور ہر طرح کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے زیادہ سے زیادہ تیار رہیں، اس بات کو ہمیشہ مدنظر رکھیں کہ مشترکہ جدوجہد ہی مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کا مثالی راستہ ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کرونا وبا کے خطرات کا احاطہ کر کے انہیں تسخیر کیا جا سکتا ہے، اس کے لیے ہمیں زیادہ سے زیادہ مکالمے، توانائی کے گوشواروں میں شفافیت اور ایک دوسرے کا دست و بازو بننا ہوگا۔ یہی توانائی کے عالمی فورم کا بنیادی ہدف اور مشن بھی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے جی 20 کی قیادت کے دوران توانائی ورکنگ ٹیموں کے ذریعے اس مشن کے لیے بڑھ چڑھ کر کام کیا تھا۔

  • سعودی عرب: نیا قانون نافذ، خلاف ورزی پر بھاری جرمانے

    سعودی عرب: نیا قانون نافذ، خلاف ورزی پر بھاری جرمانے

    ریاض: سعودی عرب میں ماحولیاتی تحفظ کے لیے نئے قوانین نانفذ کردیے گئے، خلاف ورزی پر بھاری جرمانے نافذ کردیے گئے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت ماحولیات و پانی و زراعت نے سعودی عرب میں جنگلی حیاتیات کو نقصان پہنچانے کی روک تھام کا لائحہ عمل شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    وزارت ماحولیات کا کہنا ہے کہ لائحہ عمل ماحولیاتی قانون کی دفعہ 48 کے مطابق تیار کیا گیا ہے اور یہ سعودی عرب میں موجود تمام افراد پر لاگو ہوگا۔

    اس کا مقصد درخت کاٹنے، کوئلے، لکڑیاں درآمد کرنے اور ذخیرہ کرنے والی تمام سرگرمیوں سے ہے، اس کے تحت جنگلی حیاتیات کو نقصان پہنچانے سے روکنا اور درختوں کو کاٹنے پر پابندی مؤثر بنانا ہے۔

    وزارت ماحولیات کا کہنا ہے کہ تحفظ ماحولیات قانون کی خلاف ورزی پر ایک ہزار ریال سے لے کر 2 ملین ریال تک کا جرمانہ مقرر کیا گیا ہے۔

    خلاف ورزی دہرانے پر جرمانہ دگنا کردیا جائے گا، بغیر لائسنس سعودی عرب کے کسی بھی علاقے میں لکڑیاں جمع کرنا، ذخیرہ کرنا، فروخت کرنا اور منتقل کرنا قابل سزا جرم ہے۔

    قوانین کے تحت اندرون ملک بغیر لائسنس لکڑیوں کا کاروبار نہیں کیا جاسکتا، بغیر لائسنس درآمدی کوئلے اور لکڑیاں ذخیرہ کرنے اور بیچنے پر بھی پابندی ہے۔ درختوں کو جلانا منع ہے اور محفوظ قومی جنگلات کے درخت کاٹنا جرم ہے۔

    وزارت ماحولیات نے مزید کہا کہ اگر ایک برس کے دوران دوسری بار خلاف ورزی ریکارڈ پر آئی تو ایسی صورت میں 10 برس تک قید یا 30 ملین ریال تک کا جرمانہ ہوگا۔

  • سعودی حکام کی کرفیو کے حوالے سے وضاحت

    سعودی حکام کی کرفیو کے حوالے سے وضاحت

    ریاض: سعودی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس ایس او پیز کی خلاف ورزی پر کرفیو نافذ کیا جائے گا، کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے سخت حفاظتی انتظامات کا فیصلہ متعلقہ حکام کریں گے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت داخلہ کے ترجمان طلال الشلہوب کا کہنا ہے کہ کرونا ایس او پیز کی میعاد میں توسیع صحت حکام کے مطالبے پر کی گئی ہے۔

    الشلہوب نے کرونا وائرس کی تازہ صورتحال سے متعلق پریس کانفرنس میں کہا کہ کرونا وائرس سے بچاؤ اور اسے پھیلنے سے روکنے کے لیے سخت حفاظتی انتظامات کا فیصلہ متعلقہ حکام کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر عوام نے کرونا ایس او پیز کی مکمل پابندی کی تو ایسی صورت میں کرفیو ہرگز نہیں لگایا جائے گا۔

    وزارت داخلہ کے ترجمان نے بتایا کہ کووڈ 19 سے متعلق افواہیں پھیلانے والے کئی افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    ترجمان نے واضح کیا کہ اگر کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کے جرمانے یا کسی سزا پر کسی کو کسی قسم کا اعتراض ہو تو وہ ابشر پلیٹ فارم کے ذریعے اپنا اعتراض ریکارڈ کرواسکتا ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل سعودی وزارت داخلہ نے کرونا وائرس کے انسداد کے لیے اختیار کی جانے والی سخت حفاظتی تدابیر میں 20 دن کی توسیع کا فیصلہ کیا تھا۔

    سعودی عرب میں کرونا وائرس کے نئے کیسز رواں ماہ مسلسل 300 سے زیادہ سامنے آرہے ہیں۔

  • سعودی عرب میں اہم ماحول دوست منصوبہ شروع

    سعودی عرب میں اہم ماحول دوست منصوبہ شروع

    ریاض: سعودی عرب میں استعمال شدہ اشیا کو دوبارہ استعمال کے قابل بنانے اور اس حوالے سے لوگوں میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے اہم منصوبہ شروع کیا گیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق پیکجنگ جائنٹ ٹیٹرا پیک ری سائیکلنگ کی اہمیت کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے لیے ایک نیا قدم اٹھاتے ہوئے، سعودی عرب کی کمیونٹی کے لیے ری سائیکل ایبل میٹریل کو بہتر استعمال کرنے کی راہ ہموار کرے گا۔

    مقامی رپورٹ کے مطابق مملکت نے حالیہ برسوں میں صنعت کاری، آبادی میں اضافے اور تیزی سے اربنائزیشن کا مشاہدہ کیا ہے، اس کی وجہ سے آلودگی اور فضلے کی سطح میں اضافہ ہوا ہے۔

    سسٹین ابلیٹی ایڈوکیسی گروپ ایکومینا نے اندازہ لگایا ہے کہ سعودی عرب ہر سال 15 ملین ٹن سے زائد ٹھوس فضلہ پیدا کرتا ہے جبکہ فی کس فضلے کی پیداوار ہر دن تقریباً 1.5 سے 1.8 کلو گرام رہنے کا امکان ہے۔

    اس مقصد کے لیے جدہ میں ایک نیا اقدام اٹھایا گیا جس میں استعمال شدہ کارٹن پیکج کو جمع کر کے ان کی ری سائیکلنگ کرنا ہے۔

    یہ اقدام دسمبر میں دنیا کی معروف فوڈ پروسیسنگ اور پیکجنگ سلوشنز کمپنی ٹیٹرا پاک نے جدہ میں محمدیہ کے ضلعی ماڈل سینٹر کے ساتھ دسمبر میں شروع کیا تھا، اس اقدام کو الربیع سعودی فوڈز کمپنی اور سعودی ڈیری اینڈ فوڈ کمپنی (سدافکو) کی بھی حمایت حاصل ہے۔

    ٹیٹرا پاک سسٹین ابلیٹی مینیجر برائے سعودی عرب حسام ناصر نے عرب نیوز کو بتایا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اس طرح کے اقدام کے لیے خاص طور پر ماحولیات پر بڑھتی ہوئی توجہ کو دیکھتے ہوئے مملکت تک اپنا راستہ تیار کریں۔

    انہوں نے کہا کہ عام طور پر حالیہ برسوں میں بہت کچھ بدلا ہے، وژن 2030 کے ساتھ چیزیں سسٹین ابلیٹی کے محاذ پر خاص شکل میں ڈھلنا شروع ہو گئی ہیں۔ آگاہی بڑھانے اور شعور کے حصول کے لیے بہت سارے کام کرنے کی ضرورت ہے۔

    اس مہم کا مقصد ریاست میں افراد اور کاروبار دونوں کے لیے ری سائیکلنگ کو ایک مناسب اور مؤثر اختیار بنانا ہے، محمدیہ سینٹر جہاں اس پائلٹ نے کام کرنا شروع کیا ہے وہ محلوں میں اس اقدام، اس کے فوائد اور اہمیت کے بارے میں آگاہی پھیلانے کے لیے ذمہ دار ہے۔

    اس کے تحت رہائشیوں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ ری سائیکل ایبل کھانے پینے کے کارٹنز جمع کر کے اور ان کو مخصوص ری سائیکلنگ بنز میں رکھ کر اور ٹیٹرا پیک اور نقہ کی میزبانی میں آگاہی اجلاسوں میں شرکت کریں۔

    ٹیٹرا پیک استعمال شدہ کارٹن پیکجز کو اکٹھا کرے گا اور انہیں ریاض میں ری سائیکل کرنے کے لیے بھیجے گا جبکہ البیبی اور سدافکو اپنی مصنوعات کی ایک بڑی تعداد میں حصہ ڈالیں گے۔

  • سعودی عرب: کرونا کے علاج کا جھوٹا دعویٰ کرنے والے کا عبرت ناک انجام

    سعودی عرب: کرونا کے علاج کا جھوٹا دعویٰ کرنے والے کا عبرت ناک انجام

    ریاض: سعودی عرب میں کرونا وائرس کے علاج کا جھوٹا دعویٰ کرنے والے کا عبرت ناک انجام سامنے آگیا، پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق قصیم ریجن میں پولیس نے کرونا وائرس کا علاج کرنے کے دعوے دار کو گرفتار کرلیا، ملزم نے سوشل میڈیا پر کرونا وائرس کا کامیاب علاج کرنے کے لیے اشتہاری مہم شروع کی تھی۔

    قصیم ریجن کے پولیس ترجمان کرنل بدر السحیبانی کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر ایک سعودی نے دعویٰ کیا تھا کہ اس کے پاس کرونا وائرس کا شافی علاج ہے، کرونا وائرس کے علاج کے لیے ملزم نے فیس بھی مقرر کر رکھی تھی۔

    ریجنل ترجمان نے بتایا کہ پولیس نے ملزم کی جانب سے جاری کیے گئے اشتہار کی مدد سے اس کی شناخت کر کے حراست میں لے لیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم جس کی عمر 30 برس کے قریب ہے، کے خلاف دھوکہ دہی کا مقدمہ درج کرنے کے بعد متعلقہ ادارے کے حوالے کر دیا گیا جہاں اس سے مزید تحقیقات کے بعد کیس عدالت میں بھیجا جائے گا۔

    یاد رہے کہ سعودی حکومت کی جانب سے کرونا وائرس کے علاج کے لیے فائزر ویکسین کی منظوری دی گئی ہے جو ہر شخص مفت حاصل کر سکتا ہے، کرونا ویکسین لگانے کے لیے صحتی ایپ پر رجسٹر کروانے کے بعد متعلقہ سینٹر جا کر ویکسین لگوائی جاسکتی ہے۔

  • سعودی عرب: اے ٹی ایم روم میں گیس سلنڈر رکھ کر فرار ہونے والا گرفتار

    سعودی عرب: اے ٹی ایم روم میں گیس سلنڈر رکھ کر فرار ہونے والا گرفتار

    ریاض: سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں اے ٹی ایم روم میں گیس سلنڈر رکھنے والے شہری کو گرفتار کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ریاض میں پولیس ٹیم نے بینک کے اے ٹی ایم روم میں گیس سلنڈر رکھنے والے سعودی کوگرفتار کر لیا، ملزم کی گرفتاری ویڈیو فوٹیج کی مدد سے کی گئی۔

    ریاض پولیس کے بیان کے مطابق ایک شہری نے بینک کے اے ٹی ایم روم میں داخل ہو کر گیس سلنڈر اندر رکھا، اور پھر اس کا وال کھول کر فرار ہو گیا۔

    اس سلسلے میں پولیس کی جانب سے ویڈیو بیان جاری کیا گیا، جس میں کہا گیا کہ پولیس کو ایک ایسے شخص کے بارے میں اطلاع ملی تھی جس نے ایک بینک کے اے ٹی ایم روم میں گیس سلنڈر رکھا اور فرار ہوگیا۔

    رپورٹ کے مطابق پولیس ٹیم نے جائے وقوعہ پر بروقت پہنچ کر فوری طور پر گیس سلنڈر کے وال کو بند کر کے اسے وہاں سے ہٹا دیا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ ویڈیو فوٹیج میں ملزم گیس سلنڈر لاتے ہوئے واضح طور پر دیکھا گیا، جس کے ذریعے ملزم کی شناخت کی گئی جو سعودی شہری ہے اور جس کی عمر 50 برس کے قریب ہے۔

    ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر کے اسے متعلقہ ادارے کے سپرد کر دیا گیا ہے جہاں اس کے بارے میں مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں تاکہ اس کا سابقہ ریکارڈ دیکھا جا سکے۔

  • سعودی عرب: بحیرہ احمر سیاحتی منصوبے کا ڈیزائن جاری

    سعودی عرب: بحیرہ احمر سیاحتی منصوبے کا ڈیزائن جاری

    ریاض: سعودی عرب میں بحیرہ احمر سیاحتی منصوبے کورل بلوم کا ڈیزائن جاری کردیا گیا، منصوبہ 2030 تک مکمل کرلیا جائے گا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی ولی عہد، نائب وزیر اعظم و وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان نے ریڈ سی ڈیولپمنٹ کمپنی کے ماتحت کورل بلوم کے ڈیزائن کا تصور بدھ کی شام جاری کردیا۔

    شہزادہ محمد بن سلمان ریڈ سی ڈیولپمنٹ کمپنی کی مجلس انتظامیہ کے چیئرمین بھی ہیں۔

    ریڈ سی ڈیولپمنٹ کمپنی نے جو پوری دنیا میں منفرد سیاحتی منصوبے پر کام کر رہی ہے، کورل بلوم کے وہ ڈیزائن پیش کیے ہیں جو برطانوی کمپنی فوسٹر کمپنی نے ڈیزائن کیے ہیں۔

    یہ ڈیزائن بحیرہ احمر کے سب سے بڑے جزیرے کے نوخیز قدرتی ماحول کے تناظر میں بنائے گئے ہیں۔

    ریڈ سی کمپنی کے چیئرمین جان بیگانو نے کہا کہ جزیرہ شریرۃ بحیرہ احمر پروجیکٹ کا صدر دروازہ ہے، اسی لیے اس کے ڈیزائن انوکھے اور لازوال قسم کے بنائے جانے ضروری تھے۔

    انہوں نے کہا کہ ڈیزائن صرف سعودی عرب کی ہی سطح پر نہیں بلکہ دنیا کی سطح پر بھی منفرد ہیں اور یہ ماحولیاتی تحفظ کی علامت ہیں، نیز ترقیاتی عمل میں نئی سوچ اور نیا طرز متعارف کروائیں گے۔

    شریرۃ جزیرے کے ڈیزائن کا تصور حیاتی تنوع کو مدنظر رکھ کر بنایا گیا ہے، اس کے تحت مینگروو درختوں کا تحفظ ہوگا اور قدرتی ماحول کی حفاظت کے لیے سمندری حیاتیات کو جوں کا توں برقرار رکھا جائے گا، علاوہ ازیں جزیرے کی جمالیاتی شکل کو مزید بہتر بنانے کے لیے اسپیشل پارک بھی بنائے جائیں گے۔

    جزیرے میں 11 ہوٹل اور ریزروٹس تعمیر ہوں گے، انہیں کووڈ 19 وبا کے بعد سیاحوں کی امنگوں کے عین مطابق ڈیزائن کیا گیا ہے علاوہ ازیں یہاں بڑے بڑے میدان بھی ہوں گے۔

    ڈیزائن کے مطابق ڈولفن نما جزیرے پر نئے ساحل بنائے جائیں گے اور نئی جھیل بھی تیار کی جائے گی، جس سے جزیرے کا ماحول بہت عمدہ ہوجائے گا۔

    سطح سمندر بلند ہونے کی صورت میں طوفان کے خطرات سے تحفظ بھی حاصل رہے گا۔ سب سے اچھی بات یہ ہے کہ یہاں جو تبدیلیاں ہوں گی وہ جزیرے کے نقوش کو برقرار رکھیں گی اور ان سے جزیرے کا قدرتی ماحول کسی بھی شکل میں متاثر نہیں ہوگا۔

    ہوٹلوں اور ریزروٹس کی تعمیر میں ایسے عمارتی عناصر استعمال کیے جائیں گے جن سے بجلی کا استعمال کم سے کم ہو اور ان سے ماحول متاثر نہ ہو۔

    ریڈ سی ڈیولپمنٹ کمپنی سنہ 2024 تک 30 فیصد کام مکمل کرلے گی، یہاں دنیا بھر میں بیٹریاں چارج کرنے کا دنیا کا سب سے بڑا سسٹم قائم کیا جائے گا، اس کی بدولت پروجیکٹ کے ایک ایک حصے کے لیے تجدید پذیر توانائی میسر ہوگی۔

    ریڈ سی پروجیکٹ منصوبہ سنہ 2030 میں مکمل ہوگا، یہ 50 ہوٹلوں اور ریزروٹس پر مشتمل ہوگا جن میں 8 ہزار کمرے ہوں گے۔ 13 سو رہائشی عمارتیں 22 جزیروں میں تعمیر ہوں گے جبکہ گالف کلب سمیت متعدد تفریحی مراکز بھی قائم کیے جائیں گے۔

  • سعودی عرب: رواں ماہ کے لیے پیٹرول کی قیمت کیا ہے؟

    سعودی عرب: رواں ماہ کے لیے پیٹرول کی قیمت کیا ہے؟

    ریاض: سعودی عرب میں رواں ماہ کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتیں جاری کردی گئیں، رواں ماہ پیٹرول کی قیمت میں اضافہ کیا گیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی آرامکو نے بدھ کی شب رواں ماہ کے لیے پیٹرول کے نئے نرخ جاری کیے ہیں۔

    جنوری کے مقابلے میں نرخوں میں اضافہ کیا گیا ہے، پیٹرول کی نئی قیمتوں کا اطلاق 11 فروری سے ہوگیا۔ آرامکو کی ویب سائٹ پر جاری کردہ بیان کے مطابق فروری کے لیے 91 پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 1 ریال 81 ہللہ ہوگی۔

    جنوری کے لیے 91 پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 1 ریال 62 ہللہ مقرر تھی، 95 پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 1 ریال 94 ہللہ مقرر کی گئی ہے جو جنوری میں 1 ریال 75 ہللہ تھی۔

    رواں ماہ ڈیزل اور کیروسین آئل کے نرخوں میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی جو 52 ہللہ اور 70 ہللہ فی لیٹر کے حساب سے فروخت کیے جاتے ہیں۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل گزشتہ سال دسمبر کے لیے 91 پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 1 ریال 44 ہللہ تھی جبکہ 95 پیٹرول فی لیٹر 1 ریال 55 ہللہ فروخت کیا جا رہا تھا۔

    سعودی آرامکو کی جانب سے ہر ماہ کی 10 تاریخ کو پیٹرول کے نئے نرخوں کا اعلان کیا جاتا ہے جن کا نفاذ اگلے دن سے ہوتا ہے۔