Tag: ریاض

  • سعودی عرب: بیرون ملک سفر کے لیے اجازت ناموں کی وضاحت

    سعودی عرب: بیرون ملک سفر کے لیے اجازت ناموں کی وضاحت

    ریاض: سعودی حکومت کی اسمارٹ فون ایپ ابشر پر بیرون ملک سفر کے لیے اجازت نامے حاصل کرنے کی وضاحت کردی گئی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں ابشر پلیٹ فارم کی جانب سے وضاحت کی گئی ہے کہ مستثنیٰ زمروں میں شامل افراد سفری اجازت نامے کس طرح حاصل کریں، سعودی حکومت کرونا وائرس کے باعث مقامی شہریوں کے بیرون مملکت سفر پر پابندی عائد کیے ہوئے ہے۔

    اس کے لیے ابشر پلیٹ فارم نے سفری اجازت نامہ حاصل کرنے کے لیے طریقہ کار جاری کیا ہے، درخواست ابشر پلیٹ فارم کے سوا کسی اور ذریعے سے نہیں دی جاسکے گی۔

    ہدایات میں کہا گیا ہے کہ مستثنیٰ زمرے میں شامل سعودی شہری سفری اجازت نامے کے لیے کسی کو ثالث کے طور پر استعمال کریں اور نہ کوئی شخص ثالث بن کر سفری اجازت نامے کی کارروائی میں حصہ لے۔

    بعض لوگ غیر قانونی طریقے سے اجازت ناموں کے اجرا کے بہانے مقامی شہریوں کو دھوکہ دے رہے ہیں ان سے ہوشیار رہا جائے۔

    ابشر پلیٹ فارم کی جانب سے ہدایت کی گئی ہے کہ اجازت نامہ حاصل کرنے کے لیے کسی بھی ثالث کی خدمات کسی بھی صورت میں نہ لی جائیں۔

    اگر کوئی شخص سفری اجازت نامہ نکلوانے کے لیے اپنی خدمات پیش کرے تو پہلی فرصت میں اس کو رپورٹ کر دیا جائے، اجازت نامے کی کارروائی صرف آن لائن ہو رہی ہے کسی اور ذریعے سے نہیں۔

  • سعودی عرب: غیر ملکی ملازمین کے حوالے سے ایک اور فیصلہ

    سعودی عرب: غیر ملکی ملازمین کے حوالے سے ایک اور فیصلہ

    ریاض: سعودی عرب میں سرکاری اور نجی اداروں میں غیر ملکی ملازمین کی جگہ ایل ایل بی پاس سعودی شہریوں کا تقرر کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں رکن شوریٰ ڈاکٹر ناصح البقمی نے وزارت افرادی قوت سے مطالبہ کیا ہے کہ سرکاری اور نجی اداروں میں غیر ملکی ملازمین کی جگہ ایل ایل بی پاس سعودی شہریوں کا تقرر کیا جائے۔

    رکن شوریٰ نے یہ مطالبہ وزارت کی رپورٹ پر بحث کے دوران خصوصی سفارش کے طور پر کیا ہے۔

    ڈاکٹر ناصح البقمی نے وزارت افرادی قوت کو ہدایت کی ہے کہ سعودی افرادی قوت میں سرمایہ کاری کرنے والے نجی اداروں کو سہولتیں اور ترغیبات فراہم کرنے کا اہتمام کریں جو نجی ادارے سعودی شہریوں کو ملازمت کی تربیت کا انتظام کرے، کلیدی اور ایگزیکٹیو عہدوں پر سعودی تعینات کریں اور انہیں خصوصی سہولتیں دی جائیں۔

    مجلس شوریٰ نے وزارت افرادی قوت سے ایک مطالبہ یہ بھی کیا کہ بے روزگاری کے خاتمے کی مہم کے حوالے سے اعداد و شمار جاری کیے جائیں۔

    رکن شوریٰ کی جانب سے کہا گیا کہ مملکت کے مختلف علاقوں کو کس قسم کی ترقیاتی خدمات درکار ہیں اس کا بھی تجزیہ پیش کرے، علاوہ ازیں سماجی بہبود کی نئی حکمت عملی جلد از جلد تیار کی جائے۔

    خاتون رکن شوریٰ رائدہ ابونیان نے سفارش پیش کی کہ لچکدار قانون محنت کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے، جو ادارے اپنے یہاں لچکدار قانون محنت کے تحت مقامی شہریوں کو ملازمت فراہم کر رہے ہوں انہیں نطاقات پروگرام کے سلسلے میں سہولت دی جائے۔

  • سعودی عرب: دفاتر کے لیے نئی ہدایات جاری

    سعودی عرب: دفاتر کے لیے نئی ہدایات جاری

    ریاض: سعودی عرب میں سرکاری و نجی اداروں کو اپنے ملازمین کو آن لائن ڈیوٹی کروانے کے احکامات جاری کردیے گئے، دفاتر کے اندر سماجی فاصلوں کے اصول کی سختی سے پابندی کی ہدایت کی گئی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت افرادی قوت نے نجی اور سرکاری اداروں سے آن لائن ڈیوٹی کو ایکٹو کرنے اور حفاظتی اقدامات کے نفاذ کی ہدایت کی ہے۔

    وزارت افرادی قوت نے سرکاری و نجی اور غیر تجارتی اداروں کے تمام کارکنان سے کہا ہے کہ وہ حفاظتی اقدامات اور وائرس سے بچاؤ کی تدابیر کی سختی سے پابندی کریں اور صحت ہدایات پر عمل کریں۔

    ہدایات میں کہا گیا ہے کہ دفاتر میں سماجی فاصلہ برقرار رکھیں، کارکنان اور اداروں سے رجوع کرنے والوں کی سلامتی کا دھیان رکھیں۔ کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے اور محفوظ ڈیوٹی والے ماحول میں کام کرنے کے لیے ہدایات کی پابندی کریں۔

    وزارت افرادی قوت نے ہدایت کی ہے کہ بھیڑ بھاڑ کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں، سماجی فاصلے کے اصول پر عمل کیا جائے۔ حفاظتی ماسک کے استعمال کا دھیان رکھا جائے، مصافحے سے پرہیز کیا جائے اور دفاتر میں سینی ٹائزر فراہم کیے جائیں۔

    وزارت کا کہنا ہے کہ باقاعدہ اجلاس کے بجائے حتیٰ الامکان آن لائن اجلاس پر اکتفا کیا جائے اور یہ کام بصری رابطے کے ذریعے انجام دیا جائے۔

    بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ڈیوٹی کو حتی الامکان آن لائن انجام دیا جائے، اس کے ساتھ ڈیوٹی کے اوقات میں لچک پیدا کی جائے اور مطلوبہ خدمات حاصل کرنے کے لیے آن لائن چینلز سے استفادہ کیا جائے۔

  • سعودی عرب: ریستورانوں میں ٹیبل سروس پر پابندی عائد

    سعودی عرب: ریستورانوں میں ٹیبل سروس پر پابندی عائد

    ریاض: سعودی عرب کے تمام شہروں کے ہزاروں ریستورانوں اور قہوہ خانوں میں ٹیبل سروس پر پابندی عائد کردی گئی ہے، خلاف ورزی پر سخت سزا دی جائے گی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کے تمام شہروں کے ہزاروں ریستورانوں اور قہوہ خانوں میں ٹیبل سروس پر پابندی جمعرات رات دس بجے سے نافذ کردی گئی ہے۔

    دارالحکومت ریاض میں 9 ہزار 623 قہوہ خانوں اور ریستورانوں میں پابندی پر عمل درآمد کیا گیا ہے، یہ ریستوران اور قہوہ خانے ریاض شہر سمیت ریجن کے تمام شہروں اور قصبوں میں واقع ہیں، ٹیبل سروس پر پابندی کرونا وائرس سے مقامی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو بچانے کے لیے لگائی گئی ہے۔

    ریاض میونسپلٹی نے بتایا کہ جمعرات کی رات 10 بجے سے 6 تجارتی سرگرمیوں پر پابندی لاگو کردی گئی، اس کے تحت 143 شادی گھر 14 سو 1 ہوٹلوں کے ہالز، 116 تفریحی مراکز، 40 گیمز مراکز، 632 اسپورٹس سینٹرز اور 9 سینما گھر شامل ہیں۔

    ریاض میونسپلٹی نے انتباہ دیا کہ کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات ہوں گے،خلاف ورزی پر انتہائی سزا دی جائے گی۔ پورے ہفتے چھاپہ مہم ہنگامی بنیاد پر چلائی جائے گی۔

    ریاض میونسپلٹی نے مقامی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں سے اپیل کی کہ وہ جہاں بھی ایس او پیز کی خلاف ورزی دیکھیں فوراً 940 پر رابطہ کر کے مطلع کریں، القصیم میونسپلٹی نے کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر 14 ادارے سیل کیے ہیں۔

    مکہ میونسپلٹی نے ایس او پیز کی پابندی نہ کرنے پر 25 قہوہ خانے اور تجارتی ادارے سیل کردیے جبکہ مقررہ ڈریس کوڈ کی پابندی نہ کرنے پر کارکنان کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔

    جدہ میونسپلٹی نے ترجمان محمد البقمی نے بتایا کہ میونسپلٹی نے ایس او پیز کی خلاف ورزی پر 19 بلدیاتی کونسلوں کے دائرے میں آنے والے تجارتی مراکز پر چھاپے مار کر 104 کو سیل کردیا، ان میں سے 3 مشہور تجارتی مراکز ہیں، انسپکٹرز نے 380 چھاپے مارے۔

    جدہ میونسپلٹی نے پھر پورے شہر میں سینی ٹائزنگ بڑے پیمانے پر شروع کی ہے۔

    یاد رہے کہ سعودی عرب میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے وزارت داخلہ کی جانب سے جن ایس او پیز کا اعلان کیا گیا تھا ان پر عملدر آمد کیا جا رہا ہے۔ 30 روز تک شادی تقریبات اور کمپنیوں کے پروگرام معطل رہیں گے پابندی میں توسیع بھی ہوسکتی ہے۔

    سماجی پروگراموں میں 20 سے زیادہ افراد شریک نہیں ہوسکتے، یہ پابندی 10 دن تک رہے گی توسیع ہوسکتی ہے، تمام تفریحی پروگرام 10 روز کے لیے معطل ہیں، پابندی میں توسیع کا امکان ہے۔

    سینما گھر اور انڈور تفریحی مراکز، گیمز کے مقامات، شاپنگ سینٹر اور اسپورٹس سینٹر 10 روز تک بند رہیں گے، اس میں بھی مزید توسیع ہوسکتی ہے، کرونا ایس او پیز کی پابندی کروانے کے لیے نگراں ٹیمیں بڑے پیمانے پر چھاپہ مہم چلائیں گی۔

    وزارت بلدیات و دیہی آبادیاتی امور نے پابندیوں پر عمل درآمد کے لیے فیلڈ ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔

    وزارت بلدیات و دیگر نگراں ادارے ریستورانوں اور قہوہ خانوں کی کڑی نگرانی کریں گے، سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جارہے ہیں۔ جگہ جگہ انتباہی بورڈ بھی لگائے جا رہے ہیں۔

    قبرستانوں میں جنازے کی نماز 24 گھنٹے میں کسی بھی وقت ادا کی جاسکتی ہے، یہ سہولت بھیڑ بھاڑ کو روکنے کے لیے دی جارہی ہے۔ قبرستانوں میں جنازے کی نماز کی جگہیں متعین ہیں، ایک قبر سے دوسری قبر کے درمیان تقریباً 100 میٹر کا فاصلہ رکھا جائے گا۔

  • سعودی عرب: کرونا وائرس سے متعلق ایپ تکنیکی مسائل کا شکار

    سعودی عرب: کرونا وائرس سے متعلق ایپ تکنیکی مسائل کا شکار

    ریاض: سعودی عرب میں کرونا وائرس سے متعلق موبائل فون ایپلی کیشن توکلنا تکنیکی مسائل کے باعث ڈاؤن ہوگئی جس سے شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں توکلنا موبائل فون ایپلی کیشن تک رسائی حاصل کرنے کے لئے صارفین کی بڑی تعداد کوششیں کر رہی ہے، رجسٹریشن کے لیے رش کے باعث صارفین کو رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے۔

    سعودی عرب میں محکمہ صحت نے گزشتہ برس کرونا وائرس سے متعلق معلومات اور مدد کے لیے توکلنا ایپ کا آغاز کیا تھا، اب توکلنا ایپلی کیشن میں کرونا ویکسی نیشن سے متعلق معلومات شامل کر کے اسے اپ ڈیٹ کیا گیا ہے۔

    اس میں کسی فرد کی صحت کے متعلق معلومات درج کی جا سکتی ہیں، مثلاً اسے ویکسین لگائی گئی ہے یا یہ شخص کرونا وائرس میں مبتلا ہوا یا نہیں۔

    اب یہ ایپ کرونا پاسپورٹ کے طور پر بھی کام کر رہی ہے، عوام کو اس ایپلی کیشن میں رجسٹریشن کروانے کے لیے کہا گیا ہے کیونکہ عوامی مقامات جیسے مالز، دکانوں اور ریستورانوں میں داخلے کی اجازت کے لیے ضروری قرار دے دیا گیا ہے۔

    اس ایپلی کیشن کو صارفین کی بڑی تعداد نے موبائل فون پر ڈاؤن لوڈ کیا جس کے باعث تکنیکی مسائل پیدا ہوگئے ہیں۔

    بعض لوگ اپنے گھرسے ہی سسٹم میں اپنی رجسٹریشن کروا سکتے تھے لیکن ایک بار جب کسی نے ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے پروفائل کھولنے کی کوشش کی تو پروگرام ہوم پیج پر واپس آگیا اور وہ مطلوبہ معلومات حاصل کرنے سے قاصر رہے۔

    نتیجتاً بہت سے لوگ مختلف مالز اور روزمرہ استعمال کی اشیا خریدنے کے لیے مختلف اسٹورز کے داخلی دروازوں کے باہر کھڑے رہے اور وہ موبائل کے ذریعے اس ایپ کو ڈاون لوڈ کرنے کی کوشش کرتے رہے۔

    ایک سابق سعودی سفارتکار کا کہنا تھا کہ میں نے گزشتہ رات ایک فائیو اسٹار ہوٹل کی لابی میں کاروباری میٹنگ کی تھی، مجھے قریباً ایک گھنٹہ باہر انتظار کرنا پڑا کیونکہ میں اس دروازے پر سیکیورٹی گارڈ کو دکھانے کے لیے ایپ نہیں کھول سکا تھا۔

    توکلنا کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پروگرام کے استعمال کے لیے ٹریفک میں زبردست اضافے کی وجہ سے سسٹم میں خرابی پیدا ہوگئی چنانچہ صارفین کو پیغام ارسال کیا گیا کہ ایپ سروس پر زیادہ بوجھ کے باعث برائے مہربانی چند منٹ میں دوبارہ کوشش کریں۔

    توکلنا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ایپلی کیشن کو اس وقت عارضی تکنیکی مسئلے کا سامنا ہے جس کی وجہ سے خدمات میں خلل واقع ہوا ہے، تکنیکی ٹیم اس مسئلے کا حل تلاش کرنے میں مصروف ہے۔

  • سعودی عرب: متعدد آن لائن سروسز کا افتتاح

    سعودی عرب: متعدد آن لائن سروسز کا افتتاح

    ریاض: سعودی عرب میں متعدد آن لائن سروسز کا افتتاح کردیا گیا جس سے مقامی و غیر مقامی افراد پاسپورٹ سے متعلق متعدد کام گھر بیٹھے انجام دے سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ شہزادہ عبد العزیز بن سعود نے کئی نئی آن لائن سروسز کا افتتاح کردیا، ان کی بدولت محکمہ پاسپورٹ سے متعلقہ متعدد کام آسان ہوجائیں گے۔

    وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ نئی آن لائن سروسز سے مقیم غیر ملکیوں، وزٹ ویزے پر آنے والوں، غیر ملکیوں کے اہل و عیال اور ان کی کفالت پر موجود افراد کے کام آسان ہوں گے۔

    سروسز کے ذریعے خلیجی تعاون کونسل میں شامل ممالک کے باشندے، وزٹ ویزوں پر آنے والے، غیر ملکیوں کے اہل و عیال اور ان کے اقامے پر موجود افراد ابشر اکاؤنٹ کھول سکیں گے۔

    وہ یہ کارروائی اس کمپیوٹر نمبر کی بنیاد پر انجام دے سکیں گے جو انہیں ان کے پاسپورٹ پر سعودی عرب میں داخل ہوتے وقت ہوائی اڈے، بندرگاہ یا بری سرحدی چوکی پر دیا گیا ہوگا۔

    اندراج کی یہ کارروائی ہویۃ مقیم (اقامہ کارڈ) نمبر کے ذریعے بھی انجام دی جاسکے گی۔

    وزیر داخلہ نے ابشر افراد ایپلی کیشن پر ای ہویہ مقیم کارڈ سروس کا بھی افتتاح کردیا، اس کی بدولت سعودی عرب میں مقیم تمام غیر ملکی اسمارٹ موبائلز پر ای اقامہ کارڈ محفوظ کر سکیں گے۔

  • سعودی بادشاہ شاہ فیصل کی مریضہ کے لیے خصوصی اجازت

    سعودی بادشاہ شاہ فیصل کی مریضہ کے لیے خصوصی اجازت

    ریاض: سعودی عرب کے شہر حقل میں ہوائی جہاز کے لیے پہلی بار رن وے ایک مریضہ کے لیے بنایا گیا تھا جس کے لیے سابق سعودی فرمانروا شاہ فیصل نے خصوصی اجازت دی تھی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں پہلی مرتبہ فضائی ایمبولینس کے لیے تبوک ریجن کی کمشنری حقل میں ہنگامی رن وے بنایا گیا تھا، شاہ فیصل نے پہلی بار سعودی عرب میں فضائی ایمبولینس کے ذریعے مریضہ کو لانے کی اجازت دی تھی۔

    سعودی مورخ عبد اللہ العمرانی نے ایک مقامی اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سنہ 1960 کی دہائی میں ایک مریضہ کو جو تپ دق میں مبتلا تھی حقل لایا گیا تھا۔

    اس وقت حقل پولی کلینک کے ڈاکٹر محمد جلال الدین احمد نے کہا تھا کہ خاتون کی حالت نازک ہے اور اسے گاڑی کے بجائے ایمبولینس سے منتقل کیا جائے، اس زمانے میں سینے کے امراض کا قریبی ترین اسپیشلسٹ اسپتال طائف میں تھا۔

    ڈاکٹر محمد جلال کو جدہ سے پیغام دیا گیا کہ بیمار خاتون کو ہوائی جہاز سے منتقل کرنے کا اسے اختیار نہیں، اس کا فیصلہ علاقے کے گورنر ہی کر سکتے ہیں جو اس وقت شاہ فیصل بن عبدالعزیز تھے۔

    شاہ فیصل نے خاتون کی بیماری کی اطلاع ملتے ہی اسے فضائی ایمبولینس کے ذریعے حقل سے طائف منتقل کرنے کا حکم جاری کردیا، فضائی ایمبولینس کا سہارا اس لیے لیا گیا کیونکہ اس وقت تک حقل میں طیاروں کے اترنے کے لیے رن وے نہیں تھا۔

    نازک صورتحال کے پیش نظر فوجیوں اور حقل کے باشندوں نے مل کر فضائی ایمبولینس کے لیے ہنگامی بنیادوں پر رن وے کا انتظام کیا اور اس طرح بیمار خاتون کو سینے کے امراض کے طائف اسپتال پہنچا دیا گیا۔

  • زیر تعمیر عمارت پر خوفناک حادثہ، سریے نوجوان کے جسم کے آر پار ہوگئے

    زیر تعمیر عمارت پر خوفناک حادثہ، سریے نوجوان کے جسم کے آر پار ہوگئے

    ریاض: سعودی عرب میں ایک زیر تعمیر عمارت پر کام کرنے والے نوجوان کے ساتھ خوفناک حادثہ پیش آیا، اونچائی سے گرنے کے بعد اس کے جسم میں سریے آر پار ہوگئے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق مکہ میں زیر تعمیر عمارت کے عارضی اسٹرکچر سے گرنے والے سعودی نوجوان کے جسم سے سریے آر پار ہو گئے۔ نوجوان کو فوری طور پر آپریشن کے لیے اسپتال میں داخل کردیا گیا۔

    سعودی نوجوان کو پہلے کنگ فیصل اسپتال لے جایا گیا جہاں اس کا ابتدائی طبی معائنہ کیا گیا، سریے نوجوان کے سینے میں گھس کر جسم کے پار ہوگئے تھے۔ فوری طور پر اسے مکہ کنگ عبد اللہ میڈیکل سٹی ایمرجنسی وارڈ پہنچا دیا گیا۔

    وہاں اسپیشلسٹ سرجنز کی ٹیم نے فوری آپریشن کا فیصلہ کیا اور کئی ایکسرے کیے گئے۔

    سعودی ڈاکٹر، ڈاکٹر عمرو کی قیادت میں سرجنز کی ٹیم نے دل کے اطراف میں خون صاف کیا، پھر سرجنوں کی دوسری ٹیم نے ڈاکٹر ایہاب الحسینی کی قیادت میں نوجوان کا آپریشن کیا۔

    آپریشن کے بعد نوجوان کو انتہائی نگہداشت کے شعبے میں منتقل کردیا گیا، اب اس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

    خیال رہے کہ کنگ عبد اللہ سٹی مکہ میں اسپیشلسٹ سرجن سینٹر اس طرح کے پیچیدہ اور نادر آپریشنز میں کمال رکھتا ہے۔

    میڈیکل سٹی عالمی معیار کا ہے جہاں جدید ترین مشینیں اور اعلیٰ استعداد و تجربے کے مالک ڈاکٹرز تعینات ہیں، کنگ عبد اللہ میڈیکل سٹی مقامی شہریوں، مقیم غیر ملکیوں اور زائرین کو صحت کی سہولتیں فراہم کرنے کے لیے قائم کیا گیا ہے۔

  • سعودی عرب میں غیر ملکی ملازمین کے حقوق کیا ہیں؟

    سعودی عرب میں غیر ملکی ملازمین کے حقوق کیا ہیں؟

    ریاض: سعودی عرب میں غیر ملکی ملازمین کے لیے قانون محنت کے اہم نکات ایک سعودی شمارے میں شائع کیے گئے ہیں جس سے اس قانون کی وضاحت ہوتی ہے۔

    مملکت میں لیبر مارکیٹ کے معاملات کو منظم کرنے کے لیے غیر ملکی ملازمین کے حوالے سے مروجہ قانون محنت کو ایک سعودی میگزین نے اپنے شمارے میں شامل کیا، اس کے اہم نکات وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی سے لیے گئے ہیں۔

    کارکنوں کے حوالے سے مملکت کی پالیسی

    وزارت محنت کے قوانین کے مطابق مملکت میں ہر قسم کے کارکنوں کو خوش آمدید کہا جاتا ہے، کارکنوں کی بہتر رہنمائی اور ان کے مفادات کے مدنظر رکھتے ہوئے قوانین مرتب کیے گئے ہیں تاکہ وہ یکسو ہو کر اپنے پیشہ ورانہ امور انجام دیں اوران کا قیام مفید ثابت ہو۔

    سعودی عرب میں آنے والے غیر ملکی کارکنوں کو یہاں سرکاری سطح پر مہمان تصورکیا جاتا ہے اور ان کی بہتری کے لیے اسلامی شریعت کو مدنظر رکھتے ہوئے قوانین مرتب کیے جاتے ہیں جن پر عمل کرنا لازمی ہے۔

    سعودی عرب میں کارکنوں کے حقوق

    سعودی عرب میں قانون محنت میں آجر و اجیر کے حقوق واضح طور پر متعین کیے گئے ہیں جن میں فریقین کے حقوق کا تحفظ کیا گیا ہے، تمام کارکن خواہ وہ مقامی ہوں یا غیر ملکی، ان کے حقوق اور واجبات یکساں ہیں۔

    کارکنوں کا محنتانہ

    قانون کے مطابق آجر کی ذمہ داری ہے کہ وہ کارکن کو اس کی محنت کے مطابق اجرت مقرر کرے، اس ضمن میں مینیجر جو کام اپنے کارکن سے لیتا ہے اس کے مطابق کارکن کو اس کی اجرت دی جاتی ہے جو قواعد یعنی باہمی معاہدہ کرتے وقت طے کی جاتی ہے۔

    معاہدے کے نکات

    کارکن کے حقوق کے تحفظ کے لیے دو طرفہ منظوری کے بعد تحریری معاہدہ کیا جاتا ہے جس میں درج تمام نکات پر من و عن عمل کرنا لازمی ہوتا ہے۔

    بعض معاہدے میں اضافی نکات بھی درج ہوتے ہیں جن میں کارکن کے ذمہ حقوق بھی واضح کیے جاتے ہیں، ان نکات کے مطابق کارکن کی بھی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ ان پر عمل کرے اور اخلاص و وفاداری کا مظاہرہ کرے تاکہ بہتر اور ساز گار ماحول میں کام کیا جائے۔

    صحت کا تحفظ

    وزارت افرادی قوت کے محنت کے نظام میں واضح طور پر درج ہے کہ کارکن کی بنیادی صحت کا ہر طرح سے خیال رکھا جائے۔ کوئی بھی ایسا کام نہیں کروایا جائے گا جس سے کارکن کی صحت کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہو یا ان کی استطاعت سے باہر کام نہ کروایا جائے۔

    پروڈکشن

    وزارت محنت کے قانون کے مطابق آجر کو کارکن کی عمر بڑھنے کی وجہ سے کام کی پیداواری صلاحیت کے کم ہونے پر ملازمت سے برخاست نہ کیے جانے کی سفارش کی گئی ہے کیونکہ یہ فطری عمل ہے کہ کسی انسان کی پیداواری صلاحیت بڑی عمر کا ہونے کے بعد کم ہو جاتی ہے۔

    کارکن کی توقیر کی حفاظت

    آجر پر لازم ہے کہ وہ اپنے کارکن کی عزت و توقیر کی حفاظت کرے اور اس سے بہتراخلاق سے پیش آئے۔

    عدالت کا فیصلہ حتمی

    مملکت میں قانون کے مطابق غیر ملکی کارکنوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے لیبر کورٹس مقرر کی گئی ہیں جہاں کسی بھی نوعیت کے اختلاف کی صورت میں ان عدالتوں سے رجوع کیا جا سکتا ہے، عدالت سے ہونے والے فیصلے ہی قابل عمل ہوں گے۔

    طبی نگہداشت

    سعودی عرب میں ورک ایگریمنٹ رکھنے والے کارکنوں کا حق ہے کہ آجر انہیں قانون کے مطابق مکمل طبی نگہداشت کی سہولت مہیا کرے جس کے لیے لازمی ہے کہ کارکن کی میڈیکل انشورنس فراہم کی جائے۔

    کارکنوں کی اجرت

    مملکت کے قانون کے مطابق کارکن کو سعودی کرنسی میں ہی اجرت ادا کی جائے گی جو معاہدے میں درج کی گئی ہو، یہ نہیں ہو سکتا کہ ایک بنگالی یا انڈین کارکن کو روپوں میں تنخواہ دی جائے۔

    اجرت کی ادائیگی کا دورانیہ

    ملازمت کے معاہدے کے مطابق کارکن کو وقت مقررہ پر اس کا محنتانہ ادا کیا جائے اس میں تاخیر قانون شکنی تصور کی جائے گی۔

  • سعودی عرب کا ایک اور ماحول دوست اقدام

    سعودی عرب کا ایک اور ماحول دوست اقدام

    ریاض: سعودی عرب نے ماحول دوستی میں ایک اور قدم آگے بڑھتے ہوئے نان ہائیڈرو کاربن ذرائع سے کم لاگت بجلی پیدا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب قابل تجدید توانائی کے میدان میں اپنے حریف جرمنی کا مقابلہ کرنے اور ہائیڈروجن کی پیداوار میں قائد کی حیثیت سے آگے آنے کے حوالے سے پرعزم ہے۔

    سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبد العزیز بن سلمان کا کہنا ہے کہ قابل تجدید توانائی کے ذرائع کی بات کریں تو ہم ایک اور جرمنی ہوں گے۔ انہوں نے گزشتہ ہفتے ریاض میں فیوچر انویسٹمنٹ انی شی ایٹو (ایف آئی آئی) فورم میں بتایا کہ ہم پہل کرنے والے ہوں گے۔

    سعودی وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ ان کا ملک دنیا میں ہائیڈرو کاربنز کے بڑے پروڈیوسرز میں شامل ہے اور آرامکو دنیا کی کسی بھی دوسری کمپنی سے زیادہ تیل پیدا کر رہی ہے، اس تناظر میں سعودی عرب میں شمسی توانائی کے منصوبے ماحول دوست اور گرین ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے بہت اہمیت رکھتے ہیں۔

    سعودی عرب کے مستقبل کے توانائی منصوبوں خصوصاً شمسی توانائی اور تونائی کے دیگر قابل تجدید ذرائع کے حوالے سے شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان کا کہنا تھا کہ ان منصوبوں سے سنہ 2030 تک ملک کی بجلی کی آدھی ضروریات پوری ہوں گی۔

    انہوں نے واضح کیا کہ یہ بجلی نان ہائیڈرو کاربن ذرائع سے کم لاگت میں پیدا کی جائے گی اور یہ ماحول دوست ہوگی۔

    فیوچرانویسٹمنٹ انیشی ایٹو انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام ورچوئل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شہزادہ عبد العزیز بن سلمان کا کہنا تھا کہ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ سعودی عرب ہائیڈرو کاربن کے تیار کردہ ہر مالیکیول کو بہتر طریقے سے استعمال میں لائے گا، یہ کام ماحول کے لیے سازگار اور پائیدار طریقے سے کیا جائے گا۔