Tag: ریاض

  • سعودی عرب: تندوروں میں صفائی رکھنے کی ہدایات جاری

    سعودی عرب: تندوروں میں صفائی رکھنے کی ہدایات جاری

    ریاض: سعودی عرب میں طائف بلدیہ کی جانب سے تمیس (روٹی) کے تندوروں پر کام کرنے والوں کو صفائی رکھنے اور پروٹوکول پر عمل کرنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق بلدیہ کو متعدد شکایات موصول ہوئی تھی جن میں کہا گیا تھا کہ کرونا وائرس کے پیش نظر تمیس روٹی کے تندوروں پر کام کرنے والے کسی قسم کی احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کرتے جس سے کرونا وائرس پھیلنے کا خدشہ ہے۔

    بلدیہ کے ٹویٹر پر لوگوں کا کہنا تھا کہ تمیس کے تندوروں پر کام کرنے والوں کو صفائی کا خاص خیال رکھنا چاہیئے، تندور کے لیے آٹا گوندھنے والوں کو چاہیئے کہ بالوں کو آٹے میں گرنے سے محفوظ رکھنے کے لیے مخصوص ٹوپی کا استعمال کریں جبکہ وہ تندور جہاں آٹا ہاتھ سے گوندا جاتا ہے اس امر کا خاص خیال رکھیں کہ ہاتھ گندے نہ ہوں۔

    بعض افراد کا کہنا تھا کہ روٹی لگانے والا مخصوص تکیہ بھی صاف ستھرا رکھا جائے۔

    اس حوالے سے بلدیہ کی جانب سے کہا گیا کہ تمیس کے تندوروں کی مسلسل نگرانی کی جاتی ہے اور کسی بھی قسم کی خلاف ورزی پر فوری چالان کیا جاتا ہے۔

    اس سے قبل بلدیہ کی جانب سے تندوروں کو اس امر کا پابند کیا گیا تھا کہ وہ روٹی لے جانے والوں کے لیے پلاسٹک کی تھیلیوں کے بجائے کاغذ کے تھیلے رکھیں کیونکہ گرم روٹی پلاسٹک کی تھیلی میں نقصان کا باعث بنتی ہے۔

  • سعودی عرب: الیکٹرک گاڑیوں کے لیے بجلی کی قیمت کا تعین کیسے ہوگا؟

    سعودی عرب: الیکٹرک گاڑیوں کے لیے بجلی کی قیمت کا تعین کیسے ہوگا؟

    ریاض: سعودی عرب میں الیکٹرک گاڑیوں کے لیے بجلی کی قیمت کا تعین مارکیٹ پر چھوڑ دیا گیا ہے، ریگولیٹری اتھارٹی کے مطابق اس کی ایک حد متعین کردی جاتی ہے بشرطیکہ اس کی فروخت مخصوص اسٹیشنوں سے ہو۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی بجلی ریگولیٹری اتھارٹی کے مطابق چارج ہونے والی گاڑیوں کے لیے بجلی سستی نہیں کی جا رہی بلکہ اسے مارکیٹ میں قیمتوں کے تعین پر چھوڑا جا رہا ہے۔

    بجلی ریگولیٹری اتھارٹی کے مطابق اس فیصلے کا مقصد یہ ہے کہ غیر ضروری اسٹاک اور مقابلے بازی پر کنٹرول کیا جا سکے اور اس کام کے لیے ضوابط کو مدنظر رکھتے ہوئے مارکیٹ پر قیمتوں کا کام چھوڑ دیا گیا ہے۔

    ریگولیٹری اتھارٹی کے مطابق اس کی ایک حد متعین کردی جاتی ہے بشرطیکہ اس کی فروخت مخصوص اسٹیشنوں سے ہو۔

    اتھارٹی کی طرف سے جاری کردہ الیکٹرک گاڑی چارج کرنے کے لیے ضابطہ کار کے تحت اسٹیشنوں کے مالکان اور آپریٹرز کو الیکٹرک وہیکل چارجنگ کا سامان موبائل جنریشن یونٹس کے استعمال کے ذریعہ بجلی کی کھپت سے منع کرتا ہے۔

    اس ضابطے میں برقی گاڑیوں کے مالکان کو ان سہولیات کی حدود میں گاڑیوں کے لیے رہائشی چارجنگ کا سامان نصب کرنے کا اختیار دیا گیا ہے، جس سے وہ خدمات فراہم کرنے والے اور برقی گاڑیوں کی سازو سامان کے ساتھ ہم آہنگی کرنے کا پابند ہوں گے۔

    اسٹیشن مالکان کو بجلی کی گاڑیاں چارج کرنے کے لیے کسی بھی اسٹیشن یا آلات کو انسٹال اور چلانے سے پہلے بجلی تقسیم کرنے والی اتھارٹی کی منظوری حاصل کرنے کی پابند بناتی ہے تاکہ بجلی کی دستیابی کو یقینی بنایا جا سکے۔

  • سعودی عرب: نیا ٹیکس عائد، کن افراد پر لاگو ہوگا؟

    سعودی عرب: نیا ٹیکس عائد، کن افراد پر لاگو ہوگا؟

    ریاض: سعودی عرب میں الیکٹرانک ٹیکس بل کی منظوری دیتے ہوئے اسے ہر ٹیکس دینے والے شہری پر لازم کردیا گیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق محکمہ زکواۃ و آمدنی نے کہا ہے کہ کونسل نے الیکٹرانک ٹیکس بل کی منظوری دے دی ہے، محکمے کے مطابق ٹیکس بل کسی الیکٹرانک ذریعے سے جاری ہوگا اور سعودی عرب میں ویلیو ایڈڈ ٹیکس ادا کرنے والے کو دیا جائے گا۔

    محکمہ زکواۃ و آمدنی کا کہنا ہے کہ اس کا استعمال سعودی عرب میں ہر ٹیکس دینے والے شہری پر لازم ہوگا۔

    محکمے کے مطابق الیکٹرانک بل میں کاغذی بل شامل نہیں ہوگا یا ان کاغذی بلوں کو الیکٹرانک بل شمار نہیں کیا جائے گا جنہیں اسکین یا تصویر کے ذریعہ جاری کیا جائے گا۔

    نئے ضوابط کے مطابق ویلیو ایڈڈ ٹیکس ادا کرنے والے تمام اداروں کو الیکٹرانک بل کا پابند بنایا جائے گا اور اپنے تمام معاملات میں انہیں الیکٹرانک بل دکھانا ہوگا۔

    ضابطے کے مطابق الیکٹرانک نوٹیفیکیشن بھی الیکٹرانک بل کی طرح قابل اعتبار ہوگا۔

    اس کے علاوہ وہ تمام دفعات جو ٹیکس بل، کریڈٹ اور ڈیبٹ نوٹس پر لاگو ہوں گی، بلز کی حفاظت اور جاری کرنے کے طریقہ کار پر بھی ان کا اطلاق ہوگا۔

  • سعودی عرب: باز میلے میں ’کووڈ‘ بھی شریک

    سعودی عرب: باز میلے میں ’کووڈ‘ بھی شریک

    ریاض: سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں جاری باز میلے میں کووڈ نام کے باز نے سب کو حیران کردیا، دیگر بازوں کے نام بھی اس بار غیر معمولی رکھے گئے ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی دارالحکومت ریاض میں جاری تیسرا شاہ عبد العزیز باز میلہ اپنے اختتام کی جانب گامزن ہے، میلے میں بازوں کے مالکان کی جانب سے رکھے گئے منفرد نام شائقین کے لیے الگ تفریح کا باعث بنے ہوئے ہیں۔

    سعودی عرب میں عام طور پر بازوں کے شوقین افراد پرندوں سے محبت کے اظہار کے لیے ان کے نام اپنے بچوں کے ناموں پر رکھا کرتے تھے مگر اس سال غیر معمولی طور پر منفرد نام بھی سامنے آرہے ہیں۔

    میلے میں جو منفرد نام اب تک سامنے آئے ہیں ان میں زلزال (زلزلہ)، رعب، بارود، الجیش، (فوج)، عاصوف (آندھی)، عقوبہ (سزا)، خطر، حرب (جنگ)، ظلام (اندھیرا) شامل ہیں، جبکہ بعض شائقین نے اپنے بازوں کے نام سعودی عرب کے مختلف شہروں کے ناموں پر بھی رکھے ہیں۔

    میلے میں شریک متعدد بازوں کے نام کووڈ بھی دیکھنے میں آئے جبکہ سفاح (سفاک)، جوکر، مزعج (تنگ کرنے والا)، طماع (لالچی) نام کے باز بھی اس فہرست میں موجود ہیں جو اس سال میلے میں شرکت کررہے ہیں۔

    یاد رہے کہ شاہ عبد العزیز میلہ ان دنوں ریاض میں جاری ہے جس کا افتتاح 28 نومبر کو ہوا تھا اور یہ 12 دسمبر کو اختتام پذیر ہوگا، باز میلے میں سعودی عرب کے علاوہ خلیجی ریاستوں اور دیگر ممالک سے بھی بازوں کے شوقین بڑی تعداد میں شریک ہیں۔

    میلے کی انتظامیہ کی جانب سے کرونا وائرس کے سبب خصوصی احتیاطی اقدامات کیے گئے ہیں تاکہ میلے میں شرکت کرنے والوں طبی طور پر محفوظ رہ سکیں۔

  • سعودی عرب: کرونا وائرس ٹیسٹ کے حوالے سے اہم وضاحت

    سعودی عرب: کرونا وائرس ٹیسٹ کے حوالے سے اہم وضاحت

    ریاض: سعودی وزارت صحت نے کرونا وائرس ٹیسٹ کے حوالے سے اہم وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیسٹ کے لیے حاصل کیے گئے وقت پر دو بار نہ جانے پر تیسری بار بکنگ دو ہفتے تک نہیں ملے گی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس ٹیسٹ کے لیے مسلسل 2 بار اپائنٹمنٹ کینسل کرنے پر تیسری بار 14 دن کے بعد وقت حاصل کیا جا سکے گا۔

    ایک شخص کی جانب سے وزارت صحت سے کیے جانے والے استفسار پر کہا گیا ہے کہ وزارت کی ایپ صحتی کے ذریعے کرونا وائرس ٹیسٹ کے لیے حاصل کیے گئے وقت پر دو بار نہ جانے پر تیسری بار بکنگ دو ہفتے تک نہیں ملے گی۔

    وزارت صحت نے مزید کہا کہ کرونا ٹیسٹ کے لیے حاصل کی گئی بکنگ پر وقت مقررہ پر پہنچا جائے تاکہ جو وقت حاصل کیا گیا ہے اس کے مطابق ٹیسٹ کیا جا سکے۔

    وزارت صحت نے مزید کہا ہے کہ وزارت کے سینٹر تطمن اور تاکد کے ذریعے کیے جانے والے کرونا ٹیسٹ کی رپورٹ سفر کرنے کے لیے پیش نہیں کی جا سکتی۔

    مذکورہ ٹیسٹ کی رپورٹ مرض کے حوالے سے اطلاع فراہم کرنے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے لیے ٹیسٹ کرانے والے کے موبائل پر ارسال کی جاتی ہے۔

    واضح رہے کہ وزارت صحت کی جانب سے کرونا وائرس ٹیسٹ کے لیے مملکت کے تمام شہروں میں اعلیٰ معیار کے ٹیسٹ سینٹر قائم کیے گئے ہیں جہاں کرونا ٹیسٹ مفت کیے جاتے ہیں۔

    ڈرائیو ان کے علاوہ سرکاری ڈسپینسریوں میں بھی اس کی سہولت موجود ہے۔ کرونا وائرس ٹیسٹ کی رپورٹ 2 دن کے اندر اندر موبائل پر ارسال کردی جاتی ہے۔

    ٹیسٹ مثبت آنے کی صورت میں دوسرے دن وزارت صحت کی مرکزی کنٹرول روم سے ٹیلی فون پر مریض کو ہدایات جاری کی جاتی ہیں جن پر عمل کرنا لازمی ہوتا ہے۔

  • سعودی عرب: ڈرائیونگ پرمٹ کو لائسنس میں تبدیل کرنے کا طریقہ کار

    سعودی عرب: ڈرائیونگ پرمٹ کو لائسنس میں تبدیل کرنے کا طریقہ کار

    ریاض: سعودی ٹریفک اتھارٹی کا کہنا ہے کہ ڈرائیونگ پرمٹ کو لائسنس میں بغیر ڈرائیونگ ٹیسٹ کے تبدیل کردیا جائے گا، پرمٹ ہولڈر کی عمر 18 سال ہو۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی ٹریفک اتھارٹی نے ڈرائیونگ پرمٹ کو لائسنس میں تبدیل کرنے کے طریقہ کار کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈرائیونگ پرمٹ کو لائسنس میں بغیر ڈرائیونگ ٹیسٹ کے تبدیل کردیا جائے گا۔

    تاہم اس کے لیے شرط یہ ہے کہ پرمٹ کی مدت ختم ہوگئی ہو اور پرمٹ ہولڈر کی عمر 18 سال ہو۔

    ٹریفک اتھارٹی نے ٹویٹر پر ایک شہری کی جانب سے پرمٹ کو لائسنس میں تبدیل کرنے کی شرائط ہوچھنے پر یہ وضاحت دی تھی۔

    اتھارٹی کے مطابق ٹریفک قوانین کے آرٹیکل 39 کے پیراگراف 4 کے مطابق اگر کسی شہری کے ڈرائیونگ پرمٹ کی میعاد ختم ہوجائے اور اس کی عمر 18 سال ہو تو وہ ایک سال کے اندر بغیر ٹیسٹ کے ڈرائیونگ لائسنس لے سکتا ہے۔

    اتھارٹی کے مطابق اس کا سابقہ ڈرائیونگ ٹیسٹ اس لائسنس کے لیے کافی ہوگا۔

  • سعودی عرب: ملازمت پیشہ افراد کے لیے خوشخبری

    سعودی عرب: ملازمت پیشہ افراد کے لیے خوشخبری

    ریاض: سعودی عرب میں تحفظ اجرت قانون کے آخری مرحلے کا آغاز کر دیا گیا، تحفظ اجرت کے قانون کی منظوری وزارت افرادی قوت نے سنہ 2017 میں دی تھی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت افرادی قوت نے تحفظ اجرت قانون کے آخری مرحلے کا آغاز کر دیا ہے، اس میں ایسے چھوٹے اداروں کو شامل کیا جائے گا جن میں کم سے کم ایک اور زیادہ سے زیادہ 4 ملازمین ہیں۔

    وزارت افرادی قوت کی جانب سے سنہ 2017 میں تحفظ اجرت کے قانون کی منظوری دی گئی تھی، اس میں ابتدائی طور پر بڑی کمپنیوں اور اداروں کے کارکنوں کی اجرت کی وقت مقررہ پر ادائیگی کو یقینی بنانے کے لیے جامع منصوبے کا اعلان کیا گیا تھا۔

    کارکنوں کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے قانون کے مطابق کمپنیوں یا اداروں کے مالکان کو اس امر کا پابند بنایا گیا تھا کہ وہ کارکنوں کی تنخواہیں بینک کے ذریعے ادا کریں جس کے لیے کارکنوں کا بینک اکاونٹ لازمی قرار دیا گیا تھا۔

    کارکنوں کی ماہانہ تنخواہ کا مکمل ریکارڈ وزارت کی ویب سائٹ پر بھی اپ لوڈ کرنا لازمی ہے۔

    وزارت کی جانب سے مزید کہا گیا تھا کہ ایسے کارکن جن کے بینک اکاؤنٹ نہیں ہیں اور جب تک ان کے اکاؤنٹ نہیں کھل جاتے ان کی تنخواہوں کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنانے کے لیے ادارے ماہانہ تنخواہوں کی ادائیگی کا چارٹ بنا کر وزارت کو پیش کرنے کے پابند ہیں۔

  • سعودی عرب: قیدیوں کے حقوق کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط

    سعودی عرب: قیدیوں کے حقوق کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط

    ریاض: سعودی عرب کی جیلوں میں موجود قیدیوں کی فلاح کے لیے نئے پروگرامز کا آغاز کیا جائے گا، پروگرامز کے ذریعے سزا ختم ہونے کے بعد قیدی بہتر انداز میں زندگی گزارنے کے قابل ہوسکیں گے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق حقوق انسان کمیشن نے قیدیوں کے حقوق کے لیے تراحم کے ساتھ مل کر 3 مفاہمتی یادداشتیں طے کرلیں، تراحم قیدیوں کے حقوق کی نگراں قومی کمیٹی کہلاتی ہے۔

    ہیومن رائٹس کمیشن اور تراحم مفاہمتی یادداشتوں کے بموجب 3 سینٹرز قائم کریں گے۔

    ایک سینٹر متبادل سزاؤں کے لیے خاص ہوگا، دوسرا قیدیوں کے ساتھ ویڈیو رابطہ جات کے امور انجام دے گا اور تیسرا سینٹر قیدیوں میں آگاہی پروگرام چلائے گا۔

    تراحم کے سیکریٹری جنرل ترکی البطی نے ہیومن رائٹس کمیشن کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط پر مسرت کا اظہار کیا۔

    انہوں نے کہا کہ ان کی بدولت قیدیوں کی نگہداشت کی حکمت عملی کی راہیں متعین ہوگئی ہیں، ان کی وجہ سے قیدیوں کے حقوق کے نئے افق روشن ہوں گے۔

    البطی نے کہا کہ اب تک ہمیں قیدیوں اور ان کے اہل خانہ کے درمیان ویڈیو کالنگ کے سلسلے میں مشکلات اور محکمہ جیل خانہ جات کے ساتھ یکجہتی پیدا کرنے میں رکاوٹیں ہوتی تھیں، آئندہ ایسا نہیں ہوگا۔

    البطی نے توجہ دلائی کہ ہیومن رائٹس کمیشن کے ساتھ تعاون کے ذریعے قیدیوں کو متبادل سزاؤں کا مرکز اہم ثابت ہوگا۔

    آئندہ قیدیوں کی اطلاع کے لیے علمی پروگرام آسانی سے نافذ کیے جا سکیں گے، ایک فائدہ یہ بھی ہوگا کہ قیدی سزا مکمل کر کے جیل سے باہر آئیں گے تو وہ معمول کی زندگی بہتر انداز میں گزار سکیں گے۔

  • سعودی عرب: اہم قانون میں تبدیلی

    سعودی عرب: اہم قانون میں تبدیلی

    ریاض: سعودی عرب میں عطیات جمع کرنے اور اندرون ملک خرچ کرنے سے متعلق قانون کے مسودے کی منظوری دے دی گئی، ترمیم کا مقصد دہشت گردی کی فنڈنگ کو روکنے کے لیے چور راستے بند کرنا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی مجلس شوریٰ کا آن لائن اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت شیخ ڈاکٹر عبد اللہ آل الشیخ نے صدارت کی۔

    ارکان شوریٰ نے ملک کے اندر عطیات جمع کرنے اور خرچ کرنے سے متعلق قانون کے مسودے میں کئی ترامیم کی ہیں۔

    شوریٰ نے قانون عطیات کی پندرہویں اور سولہویں دفعات اور 18 ویں دفعہ کی 5 سے لے کر دسویں شق تک ترامیم مسترد کر دیں۔

    عطیات کے قانون میں کی جانے والی ترامیم کے مطابق دہشت گردی کی فنڈنگ کو روکنے کے لیے تمام چور راستے بند کیے جا رہے ہیں، قانون کے بموجب بیرون مملکت سے کسی بھی شخص کو اندرون ملک عطیات جمع کرنے یا اس میں تعاون دینے کی اجازت نہیں ہے۔

  • سعودی عرب: شہریوں کو گھر بیٹھے ڈاکٹر اور دواؤں کی سہولت میسر

    سعودی عرب: شہریوں کو گھر بیٹھے ڈاکٹر اور دواؤں کی سہولت میسر

    ریاض: سعودی وزیر صحت کا کہنا ہے کہ مملکت کے تمام شہریوں کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے آن لائن خدمات کا دائرہ کار وسیع کیا جارہا ہے، تمام شہریوں کو گھر بیٹھے ڈاکٹر کی خدمات حاصل ہوسکیں گی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزیر صحت توفیق الربیعہ نے انٹرنیشنل ڈیجیٹل ہیلتھ کانفرنس اور نمائش کے آن لائن افتتاح سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ وزارت صحت نے موعد ایپ شروع کی ہے، اس کے ذریعے مریض معائنے اور علاج کے لیے تاریخ اور وقت حاصل کر پاتے ہیں۔

    سعودی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹل ہیلتھ سعودی عرب کی پہلی ترجیح ہے، صحت خدمات کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے متعدد منصوبے شروع کیے ہیں۔

    انہوں نے ڈیجیٹل ہیلتھ پروگراموں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہماری وزارت نے جو ایپ متعارف کروائی ہے وہ آن لائن صحت نگہداشت کے حوالے سے بے حد مؤثر ہے۔

    وزیر صحت نے بتایا کہ وزارت نے آن لائن دواؤں کی فراہمی کا نظام بھی رائج کیا ہے، وزارت نے اسے وصفتی (میرا نسخہ) کا نام دیا ہے، یہ پروگرام سعودی عرب میں کافی پسند کیا جا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آن لائن کلینکس پروگرام کورونا وائرس کی وبا کے زمانے میں شروع کیا تھا، جلد ہی اس پروگرام کو مزید وسعت دی جائے گی۔ اس کے ذریعے مریض ڈاکٹروں سے منظم شکل میں رابطے کر سکیں گے، اس میں مریض سے متعلق تمام معلومات یا اس کے میڈیکل ٹیسٹ کی رپورٹس ڈاکٹر کو مہیا ہوں گی، انہیں دیکھ کر ڈاکٹر مرض کی تشخیص کریں گے۔

    وزیر صحت نے مزید بتایا کہ وزارت صحت تمام ایپس کو ایک ایپ میں ضم کرنے کے لیے کوشاں ہے، پروگرام یہ ہے کہ وزارت کی ساری ایپس صحتی ایپ میں ضم کر دی جائیں۔ اس کے ذریعے مملکت بھر میں تمام شہریوں کو صحت خدمات حاصل ہوں گی، سنہ 2021 کے آغاز میں اس کا اجرا متوقع ہے۔