Tag: ریاض

  • عمرہ زائرین کو کتنے دن آئسولیشن میں رہنا ہوگا؟

    عمرہ زائرین کو کتنے دن آئسولیشن میں رہنا ہوگا؟

    ریاض: سعودی عرب میں آج سے مختلف ممالک سے عمرہ زائرین کی آمد شروع ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق مسجدالحرام میں کرونا وائرس کے حوالے سے تمام احتیاطی تدابیر مکمل کر لی گئی ہیں، آج سے عمرہ زائرین کی آمد شروع ہوگی۔

    روزانہ 20 ہزار عمرہ زائرین اور 60 ہزار افراد نماز باجماعت ادا کر سکیں گے، ایئر پورٹس، بندرگاہوں، برۤی سرحدی چوکیوں پر زائرین کے استقبال کی تیاریاں بھی مکمل ہو چکی ہیں۔

    سعودی عرب پہنچنے پر عمرہ زائرین کو 3 دن آئسولیشن میں رہنا ہوگا، مکہ مکرمہ میں یومیہ 10 ہزار عمرہ زائرین کی بکنگ ہوگی، ایک دن میں 500 گروپس کو عمرہ ادائیگی کی اجازت ہوگی۔

    واضح رہے کہ سعودی وزارت حج و عمرہ نے مکہ مکرمہ میں بیرون ملک سے آنے والے عمرہ زائرین کے سفری ضوابط مقرر کیے ہیں، عمرہ زائرین کی ہر بس خود کار نگرانی کے نظام سے آراستہ ہوگی، شاہراہوں پر بس سروس کی سہولت مہیا ہوگی، ہر بس کا ایک ڈرائیور اور ایک اس کا ہیلپر ہوگا۔

    بس کے روٹ، منزل اور عمرہ زائرین کے ناموں کی فہرست تیار کی جائے گی، جس میں ڈرائیور اور ہیلپر کا نام بھی درج ہوگا، بسوں میں سینیٹائزر فراہم کیے جائیں گے۔

  • سعودی عرب: 3 قابل اور ذہین خواتین کو اہم ذمہ داری تفویض

    سعودی عرب: 3 قابل اور ذہین خواتین کو اہم ذمہ داری تفویض

    ریاض: سعودی عرب میں ہونے والے اہم سربراہی اجلاس کے لیے ڈیجیٹل ذمہ داریاں 3 قابل اور ذہین خواتین نے سنبھال لیں، اپنے شعبے کی ماہر تینوں خواتین، سربراہی اجلاس ٹی 20 کی ویب سائٹ اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو دیکھ رہی ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق 3 نوجوان سعودی خواتین نے اپنے مواد کی تخلیق اور سوشل میڈیا کی رہنمائی کر کے جی 20 کے آئیڈیاز بینک کے ڈیجیٹل ڈیمانڈز کا چارج سنبھال لیا ہے۔

    تھنک 20 (ٹی 20) جو 2012 میں قائم کیا گیا تھا کو جی 20 کا پالیسی تجویز گروپ سمجھا جاتا ہے جو کہ علاقائی اور بین الاقوامی تھنک ٹینکس کے ساتھ تعاون کا ذمہ دار ہے۔

    سعودی عرب نے گذشتہ سال یکم دسمبر سے جی 20 کی صدارت حاصل کی ہے اور ٹی 20 نے سال بھر میں ایسے واقعات اور ویبنارز کی قیادت کی ہے جو سائبر سکیورٹی، موسمیاتی تبدیلی اور کرونا وائرس جیسے معاملات کو حل کرتے ہیں۔

    لما یاسین، ولینہ الحمدان اور نورہ الحسین کو ٹی 20 کے مواصلات سنبھالنے کے لیے منتخب کیا گیا تھا اور ڈیجیٹل مواد تخلیق میں ان کے تجربے کی کمی مسئلہ ثابت نہیں ہوئی تھی۔

    لما یاسین جو چھ سال قبل جدہ سے منتقل ہوئی تھیں کنگ عبد اللہ پٹرولیم اسٹڈیز اینڈ ریسرچ سینٹر (کے اے پی ایس اے آر سی) میں ایک ریسرچ ایسوسی ایٹ اور سافٹ ویئر ڈویلپر ہیں۔ وہ پارٹ ٹائم سافٹ ویئر انجینئرنگ کی طالبہ بھی ہیں۔

    سینئیر ریسرچ اینالسٹ الحمدان کے اے پی ایس اے آر سی کی انرجی انفارمیشن مینجمنٹ ٹیم کے ساتھ ڈیٹا اینالسٹ اور ویب ڈویلپر کی حیثیت سے کام کرتی ہیں۔ وہ سربراہی اجلاس کی تیاریوں کے عروج پر اگست میں ٹیم میں شامل ہوئیں۔

    نورہ الحسین کمپیوٹر سائنس پس منظر کے ساتھ 2017 میں کے اے پی ایس اے آر سی میں شامل ہوئیں۔ تینوں خواتین مواصلات اور سوشل میڈیا کے تکنیکی حصوں میں مدد کے لیے متحد ہوئیں۔

    یہ تینوں خواتین ٹی 20 ویب سائٹ اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو دیکھ رہی ہیں تاکہ پردے کے پیچھے کام کرنے والے افراد اور گروپ کے عالمی سامعین کے ساتھ رابطہ پیدا کیا جا سکے۔

    ٹی 20 سربراہی اجلاس 31 اکتوبر سے یکم نومبر کے درمیان ہوگا جس میں 21 اور 22 نومبر کو ریاض میں ہونے والے جی 20 قائدین کے سربراہی اجلاس کے لیے کلیدی پالیسی سفارشات پیش کی جائیں گی۔

  • سعودی حکام کی ایگزٹ ری انٹری ویزے کے حوالے سے اہم وضاحت

    سعودی حکام کی ایگزٹ ری انٹری ویزے کے حوالے سے اہم وضاحت

    ریاض: سعودی محکمہ پاسپورٹ نے خروج و عودہ (ایگزٹ ری انٹری) ویزے کے حوالے سے اہم وضاحت جاری کی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ نے خروج و عودہ (ایگزٹ ری انٹری) ویزے کی مدت شمار کرنے کے طریقہ کار کے حوالے سے بیان جاری کیا ہے۔

    سعودی عرب میں مقیم ایک غیر ملکی نے استفسار کیا تھا کہ انہوں نے خروج و عودہ ویزا نکلوایا ہے اور اس کا دورانیہ 150 دن کا ہے، وہ جاننا چاہتے ہیں کہ ویزے کی میعاد اس کے اجرا کی تاریخ سے شروع ہوگی یا سعودی عرب سے سفر کی تاریخ سے شمار کی جائے گی؟

    محکمہ پاسپورٹ نے ٹویٹر پر جواب دیتے ہوئے واضح کیا کہ اگر خروج و عودہ ویزے کی میعاد مہینوں کے حساب سے مقرر ہو مثلا 60، 90 یا 120 دن تو ایسی صورت میں اجرا کی تاریخ سے تین ماہ کے اندر سفر کیا جاسکے گا اور ویزے کی مدت سفر کی تاریخ سے جوڑی جائے گی۔

    تاہم اگر خروج و عودہ ویزے کے دن متعین ہوں یا اس میں یہ تحریر ہو کہ فلاں تاریخ سے قبل واپس آنا ہے تو ایسی صورت میں دن اور واپسی کی متعینہ تاریخ کی پابندی کرنا ہوگی۔

  • سعودی عرب: مکانوں و دکانوں کے کرایوں میں اتار چڑھاؤ

    سعودی عرب: مکانوں و دکانوں کے کرایوں میں اتار چڑھاؤ

    ریاض: سعودی عرب میں سال رواں کے دوران املاک کی قیمتوں اور کرایوں میں اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آیا، مملکت میں مکانوں کے کرایوں میں اضافہ جبکہ دکانوں کے کرایوں میں کمی ہوئی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی محکمہ شماریات نے کہا ہے کہ رواں سال کی تیسری سہ ماہی میں مکانوں کے کرایوں میں 2.1 فیصد اضافہ جبکہ دکانوں کے کرایوں میں 2.5 فیصد کمی ہوئی ہے۔

    محکمہ شماریات کا کہنا ہے کہ سنہ 2019 کی تیسری سہ ماہی کے مقابلے میں سال رواں کی تیسری سہ ماہی کے دوران غیر منقولہ جائیدادوں کے نرخ 0.5 فیصد بڑھے ہیں۔

    محکمہ شماریات کے مطابق سنہ 2020 کی تیسری سہ ماہی کے دوران مکانات کے کرایوں میں 2.1 فیصد اور زرعی اراضی کے نرخوں میں 0.3 فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ تجارتی املاک کے نرخ 2.5 فیصد کم ہوگئے۔

    رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ رہائشی پلاٹس کے نرخوں میں سالانہ کی بنیاد پر 2.1 فیصد اضافہ ہوا، بنگلوں کے نرخ 0.8 فیصد اور فلیٹس کے نرخ 1.5 فیصد بڑھ گئے۔

    عمارتوں کے نرخ 0.9 فیصد اور عام مکانات کے نرخ 3.1 فیصد کم ہوئے۔

  • سعودی عرب: ماسک نہ پہننے والے سینکڑوں افراد کے خلاف کارروائیاں

    سعودی عرب: ماسک نہ پہننے والے سینکڑوں افراد کے خلاف کارروائیاں

    ریاض: سعودی عرب میں ماسک کی پابندی نہ کرنے والے سینکڑوں افراد کے خلاف کارروائی کی گئی اور ان کا ریکارڈ جمع کیا گیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی دارالحکومت ریاض میں پولیس نے ماسک کی پابندی نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی ہے۔

    ریاض پولیس نے شہر کے بازاروں اور پبلک مقامات پر چھاپے مار کر ایسے افراد کے خلاف کارروائی کی جو کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے مقرر حفاظتی تدابیر کی پابندی نہیں کر رہے تھے۔

    وزارت داخلہ نے سنیپ چیٹ ایپلی کیشن پر ایک وڈیو جاری کی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حفاظتی ماسک نہ پہننے والے سعودی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کے خلاف ریاض میں کارروائی کی جا رہی ہے۔

    ریاض پولیس نے ماسک پہنے بغیر سامان فروخت کرنے والے شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کا ریکارڈ تیار کیا جبکہ پبلک مقامات پر کئی سعودی شہریوں کو روک کر ان کے قومی شناختی کارڈز کے فوٹو لیے اور انہیں حفاظتی ماسک کی پابندی کروائی۔

  • سعودی استاد کی اپنے ہم وطنوں کی بھلائی کے لیے قابل فخر کوشش

    سعودی استاد کی اپنے ہم وطنوں کی بھلائی کے لیے قابل فخر کوشش

    ریاض: سعودی عرب میں ایک استاد نے قابل تقلید قدم اٹھا کر اپنے گھر کی بیرونی دیوار پر عوامی بک شیلف بنا دیا، شیلف سے مقامی شہری کتابیں لے بھی جاتے ہیں اور وہاں نئی کتابیں رکھنے بھی لگے ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق ایک سعودی استاد حسن آل حمادہ نے اپنے گھر کی دیوار پر کتابوں کے تبادلے کے لیے بک شیلف نصب کیا ہے، مذکورہ استاد مشرقی سعودی عرب کی کمشنری القطیف کے رہتے ہیں۔

    ان کے قائم کردہ اس شیلف سے مقامی شہری کتابیں لے بھی جاتے ہیں اور وہاں نئی کتابیں رکھنے بھی لگے ہیں۔

    ایک مقامی ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے حسن آل حمادہ نے اس حوالے بتایا کہ انہوں نے اپنی پہلی کتاب سنہ دراصل 1997 میں شائع کی تھی، تب سے وہ یہ سوچتے رہے کہ لوگوں میں کس طرح مطالعے کی عادت کو فروغ دیا جائے۔

    انہوں نے بتایا کہ 3 برس قبل مکان کی دیوار میں بک شیلف قائم کرنے کا خیال آیا تھا مگر کئی رکاوٹیں ایسی آئیں کہ اس پر عملدر آمد نہ ہوسکا۔ اس سال سعودی عرب کے 90 ویں قومی دن کے موقع پر اپنے اس خواب کو شرمندہ تعبیر کردیا۔

    ان کے مطابق پہلے دن 90 کتابیں بک شیلف میں رکھی تھیں جو اب بڑھ کر 270 ہوچکی ہیں۔ مقامی شہری اس میں بے حد دلچسپی لے رہے ہیں۔

    آل حماد کا کہنا تھا کہ گھر کی دیوار میں بک شیلف قائم کرنے کی وجہ یہ بھی تھی کہ بعض لوگ کتابیں پڑھتے ہیں اور پھر ان کے گھروں میں انہیں رکھنے کی جگہ نہیں ہوتی۔ ایسے افراد بجائے ان کتابوں کو ضائع کرنے کے یہاں بک شیلف میں لا کر رکھ سکتے ہیں۔

    اسی طرح کئی افراد مطالعہ کرنا چاہتے ہیں مگر وہ کتاب خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتے، انہی تمام افراد کے لیے یہ بک شیلف تعلیم اور مطالعے کا ایک ذریعہ ثابت ہورہا ہے۔

  • سعودی شوریٰ کونسل نے اہم ماحول دوست تجویز منظور کرلی

    سعودی شوریٰ کونسل نے اہم ماحول دوست تجویز منظور کرلی

    ریاض: سعودی شوریٰ کونسل نے مملکت کو بائیک فرینڈلی بنانے کی تجویز منظور کرلی، تجویز میں کہا گیا تھا کہ سائیکل چلانے کے بے شمار معاشی، سماجی و طبی فوائد ثابت شدہ ہیں۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق سعودی شوریٰ کونسل میں یہ تجویز ڈاکٹر طارق فدک کی جانب سے پیش کی گئی جس کی حمایت میں کونسل کے اکثریتی ارکان نے ووٹ دیا۔

    ڈاکٹر طارق کا کہنا تھا کہ شہری ترقی کے ساتھ ساتھ ہمیں آمد و رفت کے جدید ذرائع چاہئیں تاہم ایسے میں سائیکل نے اپنی افادیت ثابت کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ  بائیسیکل انفراسٹرکچر پر سرمایہ کاری ایک دانشمندانہ اقدام ہوگا۔ بے شمار تحقیقات میں شہروں میں سائیکل چلانے کے سماجی، معاشی، ماحولیاتی اور طبی فوائد ثابت ہوچکے ہیں۔

    ڈاکٹر طارق کا کہنا تھا کہ مملکت میں تمام سڑکوں پر پیدل چلنے والوں اور سائیکل چلانے والوں کے لیے الگ لینز مختص کرنا ضروری ہے۔

    سعودی اسپورٹس فیڈریشن کے مطابق سعودی عرب میں پیدل چلنا شہریوں کا اولین مشغلہ ہے، اس کے بعد دوسرے نمبر پر سائیکلنگ کی مصروفیت آتی ہے۔

    ڈنمارک میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق سائیکل چلائے جانے کے ہر کلومیٹر پر ملکی معیشت کو براہ راست فائدہ پہنچتا ہے جبکہ کار چلائے جانے پر ہر کلومیٹر پر توانائی کے ذرائع خرچ ہونے اور آلودگی میں اضافے کی مد میں معیشت کو نقصان پہنچتا ہے۔

  • اسکول کھولنے کے حوالے سے سعودی وزارت تعلیم کا اہم بیان

    اسکول کھولنے کے حوالے سے سعودی وزارت تعلیم کا اہم بیان

    ریاض: سعودی وزارت تعلیم کا کہنا ہے کہ جلد اس بات کا جائزہ لیا جائے گا کہ مملکت میں اسکول کھول دیے جائیں یا آن لائن تدریس ہی جاری رکھی جائے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق وزارت تعلیم کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وزارت آئندہ ہفتے طلبہ کی اسکولوں میں واپسی کے امکانات کا جائزہ لے گی۔

    وزارت تعلیم کا کہنا تھا کہ آن لائن تعلیم کے 5 ہفتے گزرنے کے بعد وزارت کے ماہرین آن لائن تدریس کے مثبت اور منفی پہلوؤں پر غور کریں گے۔ ماہرین کی ٹیم اس بات کے امکانات پر بھی غور کرے گی کہ آیا 7 ہفتے گزر جانے کے بعد طلبہ کو اسکولوں میں واپس آنا چاہیئے یا آن لائن تدریس جاری رکھی جائے۔

    دوسری جانب وزیر تعلیم ڈاکٹر حمد آل الشیخ کا کہنا ہے کہ آن لائن تدریس کا مستقبل انتہائی روشن ہے، ہمیں اس کے لیے مستقل بنیادوں پر منصوبہ بندی کرنی ہوگی۔

    انہوں نے آن لائن تعلیم کو آسان بنانے اور طلبہ کو سہولتیں فراہم کرنے پر خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا شکریہ بھی ادا کیا ہے۔

    وزیر تعلیم کا مزید کہنا تھا کہ 60 لاکھ طالب علم اس وقت آن لائن تدریس سے مستفید ہو رہے ہیں، ہم مائیکرو سافٹ کے ساتھ مزید سہولتیں فراہم کرنے کے لیے بات چیت کر رہے ہیں۔

  • سعودی عرب: سڑک عبور کرنے والوں کے لیے پہلا اوور ہیڈ برج قائم

    سعودی عرب: سڑک عبور کرنے والوں کے لیے پہلا اوور ہیڈ برج قائم

    ریاض: سعودی عرب کی جدہ جازان شاہراہ پر سڑک عبور کرنے والوں کے لیے پہلا اوور ہیڈ برج قائم کردیا گیا، یہ پل اپنی نوعیت کا پہلا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں اللیث کمشنری کی الشواق بلدیہ نے جدہ جازان شاہراہ پر سڑک عبور کرنے والوں کے لیے پہلا اوور ہیڈ برج قائم کیا ہے، یہ پل اللیث کی تحصیل حفار میں بنایا گیا ہے۔

    مکہ مکرمہ ریجن میں یہ پل اپنی نوعیت کا پہلا ہے، جسے جدہ جازان شاہراہ پر پیدل چلنے والوں کے لیے قائم کیا گیا ہے۔

    حفار تحصیل میں پیدل چلنے والوں کے لیے پل نصب کرتے وقت ٹریفک دائیں بائیں موڑ دیا گیا تھا، شاہراہ کے اوپر پل کی تنصیب کے وقت سیکیورٹی فورس کے اہلکار موجود تھے۔

    الشواق بلدیہ کے چیئرمین انجینیئر عابد السلمی نے بتایا کہ پل پر 18 لاکھ 71 ہزار ریال لاگت آئی ہے، انہوں نے کہا کہ پل کا 90 فیصد حصہ مکمل ہوچکا ہے جبکہ 10 فیصد کام باقی ہے۔

  • سعودی عرب واپسی کے لیے 2 اہم شرائط مقرر

    سعودی عرب واپسی کے لیے 2 اہم شرائط مقرر

    ریاض: سعودی حکام نے سعودی عرب آمد کے لیے 2 شرائط مقرر کی گئی ہیں جن کا تعلق کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے ہے، یہ شرائط سعودی عرب پہنچنے والے مقامی افراد اور غیر ملکی شہریوں پر لاگو ہوں گی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ مملکت آتے وقت سعودی شہریوں سمیت جی سی سی ممالک اور غیر ملکیوں پر کرونا وائرس کی وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے مقرر حفاظتی ضوابط لاگو کیے جائیں گے۔

    وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے نمٹنے اور متعدد ملکوں میں کووڈ 19 کی دوسری لہر اور کرونا ویکسین نہ ہونے کی وجہ سے سال رواں کے آخر تک سفری پابندیاں برقرار رہیں گی۔

    وزارت داخلہ کے مطابق جی سی سی ممالک کے شہریوں اور خروج و عودہ، ملازمت، اقامہ یا وزٹ ویزا ہولڈر غیر ملکیوں کو بھی سعودی عرب آنے کی اجازت کرونا ضوابط کی پابندی کے ساتھ مشروط ہوگی۔

    بیان میں کہا گیا کہ ہر آنے والے کو یہ ثابت کرنا ہوگا کہ وہ کرونا وائرس سے پاک ہے، اس حوالے سے سرٹیفکیٹ بیرون مملکت رجسٹرڈ ادارے ہی کا قابل قبول ہوگا۔ سعودی عرب پہنچنے سے 48 گھنٹے سے زیادہ پرانا ٹیسٹ کا سرٹیفکیٹ قابل قبول نہیں ہوگا۔

    حکام کے مطابق سعودی عرب آمد کے لیے 2 شرائط مقرر کی گئی ہیں۔ پہلی شرط یہ ہے کہ جی سی سی کا شہری یا غیر ملکی کرونا وائرس سے پاک ہو، اس کے لیے اسے پی سی آر کروانا ہوگا۔ پی سی آر کی رپورٹ سعودی عرب پہنچنے سے 48 گھنٹے تک کی ہو، اگر زیادہ وقت گزر گیا تو رپورٹ غیر مؤثر ہوگی۔

    دوسری شرط یہ ہے کہ پی سی آر کی رپورٹ متعلقہ ملک کے ایسے میڈیکل سینٹر سے جاری کردہ ہو جو سعودی عرب میں رجسٹرڈ ہو۔