Tag: ریاض

  • سعودی عرب: فرمانبردار بیٹے نے باپ کی انوکھی وصیت پوری کردی

    سعودی عرب: فرمانبردار بیٹے نے باپ کی انوکھی وصیت پوری کردی

    ریاض: سعودی عرب میں ایک شخص نے اپنی زندگی کے 25 سال دنیا بھر کے نوادرات جمع کرنے میں گزار دیے، اس کا بیٹا آج بھی ان نوادرات کی حفاظت کر رہا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق مکہ مکرمہ کے رہائشی ایک شخص نے 25 برس قبل اپنے بیٹے کو وصیت کی تھی کہ بیٹا اس کے ساری زندگی کے جمع کیے گئے نوادرات کی حفاظت کرے۔

    بیٹے حاتم فیصل عراقی نے باپ کی وصیت پر نہایت دلجمعی سے عمل کیا، سوشل میڈیا پر اس نے ان نوادرات کی تصاویر بھی شیئر کی ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے حاتم نے بتایا کہ والد نے ان سے کہا تھا کہ میں نے یہ نوادرات نصف صدی تک خون پسینے کی کمائی سے جمع کیے ہیں اور نہ جانے کہاں کہاں کے سفر کیے ہیں۔

    حاتم فیصل کے مطابق ان کے والد نے برتن، تلواریں، صندوق اور موسیقی کے آلات کا ایک خزانہ جمع کیا تھا، ان سب کی تعداد 1 ہزار ہے۔ انہوں نے مکہ مکرمہ کی تقریباً 30 ہزار تصاویر بھی جمع کی تھیں۔

    انہوں نے بتایا کہ اب یہ سب کچھ ہمارے گھر میں محفوظ ہے، ان میں قرآن کریم کا ایک تاریخی قدیم نسخہ بھی ہے جبکہ 599 سنہ ہجری سے تعلق رکھنے والا ایک تاریخی قطعہ بھی محفوظ ہے۔

    حاتم کے گھر میں عجائب گھر موجود ہے جہاں یہ تمام نوادرات محفوظ ہیں، ان کا کہنا ہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ آباؤ اجداد کی تاریخ اور ثقافت کی یادیں تازہ کرنے کے لیے نجی عجائب گھر ہی بہترین ذریعہ ہیں۔

  • سعودی عرب میں آن لائن تعلیم کب تک جاری رہے گی؟ وزیر صحت کا اہم بیان

    سعودی عرب میں آن لائن تعلیم کب تک جاری رہے گی؟ وزیر صحت کا اہم بیان

    ریاض: سعودی عرب کے وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ کا کہنا ہے کہ ممکن ہے کہ مملکت میں آن لائن تعلیم کا سلسلہ کرونا وائرس کی ویکسین کی فراہمی تک جاری رکھا جائے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کے وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ کا کہنا ہے کہ مملکت میں صحت کے شعبے میں صورتحال مستحکم ہے، ویکسین کی فراہمی تک تعلیم آن لائن ہوگی۔

    وزیر صحت کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے مقرر حفاظتی اقدامات کی بدولت متاثرین کی تعداد میں بڑے پیمانے پر کمی واقع ہوئی ہے، اس سلسلے میں سماجی فاصلے کی پابندی کے خوشگوار اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ آن لائن تعلیم 7 ہفتے تک ہوگی، اس دوران صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔ ممکن ہے کہ آن لائن تعلیم کا سلسلہ ویکسین کی فراہمی تک جاری رکھا جائے۔

    وزیر صحت کا کہنا تھا کہ توقع ہے کہ ویکسین سال رواں کے آخر تک مارکیٹ میں آجائے گی، سعودی عرب ہر اس ویکسین کو حاصل کرنے کا تہیہ کیے ہوئے ہے جو محفوظ ہو اور جسے فوڈ اینڈ ڈرگز اتھارٹی کی منظوری حاصل ہو۔

    ان کے مطابق مملکت میں چینی ویکسین پر تجربے کی تیاریاں بھی شروع کر دی گئی ہیں۔

    وزیر صحت کا کہنا تھا کہ سعودی عرب یہ اصولی فیصلہ کیے ہوئے ہے کہ وہ اپنے یہاں کسی بھی ویکسین کو اس وقت تک قبول نہیں کرے گا جب تک کہ متعلقہ ادارے اس کے محفوظ ہونے کی یقین دہانی نہ کروا دیں۔

  • کرونا وائرس پر تحقیق: سعودی یونیورسٹی کا آکسفورڈ یونیورسٹی کے ساتھ اشتراک

    کرونا وائرس پر تحقیق: سعودی یونیورسٹی کا آکسفورڈ یونیورسٹی کے ساتھ اشتراک

    ریاض: سعودی عرب کی کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی کرونا وائرس کی تحقیق و تعاون کے لیے برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی کے ساتھ اشتراک کرے گی، کنگ عبد العزیز یونیورسٹی آکسفورڈ یونیورسٹی کے ساتھ ریسرچ میں شرکت کرنے والی پہلی سعودی اور عرب یونیورسٹی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی اور کنگ عبد العزیز یونیورسٹی نے باہمی تعاون کے ذریعے نئے کرونا وائرس کا نیا اور مؤثرعلاج تیار کیا ہے۔

    دونوں جامعات نے کووڈ 19 کی کئی مؤثر دوائیں تیار کرنے کے لیے مشترکہ کلینکل ٹرائلز اسٹڈیز بھی کی ہیں، آکسفورڈ یونیورسٹی کووڈ 19 ویکسین کی تیاری اور اس پر میڈیکل ریسرچ کے سلسلسے میں دنیا بھر میں معروف ہے۔

    کنگ عبد العزیز یونیورسٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالرحمٰن الیوبی کی ہدایت پر دونوں یونیورسٹیوں نے کرونا وائرس تحقیق پر تعاون کا معاہدہ کیا ہے۔

    کنگ عبد العزیز یونیورسٹی آکسفورڈ یونیورسٹی کے ساتھ ریسرچ میں شرکت کرنے والی پہلی سعودی اور عرب یونیورسٹی ہے۔

    آکسفورڈ یونیورسٹی نے اپنی ویب سائٹ پر بتایا کہ کنگ عبد العزیز یونیورسٹی عرب دنیا میں سائنسی اور میڈیکل ریسرچ کرنے والی نمایاں ترین جامعات میں سے ایک ہے، یہ کووڈ 19 کےعلاج پر ریسرچ میں آکسفورڈ کے بڑے سائنسدانوں کے ساتھ تعاون کرے گی۔

    آکسفورڈ یونیورسٹی کے مطابق دونوں یونیورسٹیوں کے درمیان سائنسی تعاون کی قیادت آکسفورڈ یونیورسٹی میں کیمسٹری کے پروفیسر کرسٹوفر ایسکو فیلڈ اور کنگ عبد العزیز یونیورسٹی میں جینیات کے معاون پروفیسر ڈاکٹر ہانی چوہدری کریں گے۔

    علاوہ ازیں ادویہ، بائیولوجی، میڈیسن اور وائرس کے امور کے ماہر آکسفورڈ اور کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی کے پروفیسر بھی اس میں حصہ لیں گے۔

  • سعودی عرب: کھجوروں کی ایکسپورٹ میں اضافہ

    سعودی عرب: کھجوروں کی ایکسپورٹ میں اضافہ

    ریاض: سعودی عرب میں رواں سال کی پہلی ششماہی میں کھجوروں کی ایکسپورٹ میں اضافہ ہوگیا، اس سال 549 ملین ریال کی کھجوریں برآمد کی گئی ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں کھجوروں کے قومی مرکز نے کہا ہے کہ سال رواں 2020 کی پہلی ششماہی کے دوران کھجوروں کی برآمدات میں 8.5 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

    سنہ 2019 کی پہلی ششماہی کے دوران 506 ملین ریال کی کھجوریں برآمد کی گئی تھیں جبکہ اس سال 549 ملین ریال کی کھجوریں برآمد کی گئی ہیں۔

    محکمہ شماریات نے بتایا کہ سنہ 2020 کی پہلی ششماہی کے دوران کھجوروں کی برآمدات میں 9 فیصد کا اضافہ ہوا۔

    سنہ 2019 کے مقابلے میں رواں برس 1 لاکھ 21 ہزار ٹن کھجوریں برآمد کی گئیں، سنہ 2019 کی پہلی ششماہی میں 1 لاکھ 11 ہزار ٹن کھجوریں برآمد کی گئی تھیں۔

    محکمہ شماریات کا کہنا تھا کہ یہ کامیابی وزارت ماحولیات، پانی و زراعت اور کھجوروں کے قومی مرکز کی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب میں 31 ملین سے زائد کھجوروں کے درخت ہیں، ان کی بدولت سعودی عرب 15 لاکھ 39 ہزار 755 ٹن کھجوریں پیدا کررہا ہے۔ یہ دنیا بھر میں کھجوروں کی کل پیداوار کا 17 فیصد ہے۔

    سعودی عرب کھجوروں کی پیداوار کے حوالے سے پوری دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے۔

  • جدہ کا میوزک میوزیم

    جدہ کا میوزک میوزیم

    ریاض: سعودی عرب کے شہر جدہ میں موسیقی کا میوزیم قائم کیا جائے گا، یہ میوزیم سعودی عرب کے معروف فنکار طارق عبد الحکیم کی خدمات کے اعتراف میں ان کے نام پر ہوگا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت ثقافت جدہ میں معروف فنکار طارق عبد الحکیم کے نام سے میوزک میوزیم قائم کرے گی، یہ سعودی عرب میں آرٹ کی تاریخ میں مرحوم فنکار کے کردار اور سعودی موسیقی کی تاریخ کو مالا مال کرنے والے نوادرات پر مشتمل ہوگا۔

    عجائب گھر کا افتتاح 2022 کے اواخر میں ہوگا، یہ جدہ کے تاریخی علاقے البلد میں مرحوم کے گھر میں قائم کیا جائے گا۔ خیال رہے کہ یونیسکو سنہ 2014 میں البلد کے تاریخی علاقے کو بین الاقوامی ورثے کی فہرست میں شامل کرچکا ہے۔

    طارق عبد الحکیم عجائب گھر میں سعودی فنکار کے زیر استعمال موسیقی کے آلات، تصاویر کے البم اور ریکارڈنگ کے آلات سجائے جائیں گے۔ علاوہ ازیں ام کلثوم اور عبد الوہاب جیسے مشہور زمانہ عرب گلوکاروں کے میوزک کے نمونے بھی رکھے جائیں گے۔

    عجائب گھر کے 2 بڑے حصے ہوں گے، ایک حصے میں ان کی ذاتی تاریخ اجاگر کی جائے گی جبکہ دوسرا حصہ میوزک ریسرچ سینٹر پر مشتمل ہوگا۔

    اس میں سعودی میوزک سے متعلق مضامین اور تحریریں پیش کی جائیں گی، عالم عرب کی موسیقی پر تحقیقی کتابیں ہوں گی جبکہ موسیقی کے سکالرز کو میوزک سے متعلق معلومات فراہم کرنے والی کتابیں بھی رکھی جائیں گی۔

  • سعودی عرب: قومی خزانے کو ضیاع سے بچانے کے لیے اہم فیصلہ

    سعودی عرب: قومی خزانے کو ضیاع سے بچانے کے لیے اہم فیصلہ

    ریاض: سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں قومی خزانے کو ضیاع سے بچانے کے لیے 5 برس تک سڑکوں کی کھدائی پر پابندی لگا دی گئی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں ریاض میونسپلٹی نے 5 برس کے لیے سڑکوں کی کھدائی پر پابندی لگا دی ہے۔

    میونسپلٹی کا کہنا ہے کہ کسی بھی ادارے کو شہر کی سڑکیں کھودنے کی اجازت نہیں ہوگی، میونسپلٹی آئندہ ماہ سڑکوں کی کھدائی کے ٹھوس ضابطے جاری کرے گی۔

    مذکورہ فیصلہ سرکاری اور نجی تمام اداروں کے لیے ہے۔

    ریاض کے میئر فیصل بن عیاف کا کہنا ہے کہ سڑکوں پر تارکول بچھانے اور ان کی استر کاری کے بعد 5 سال تک کسی بھی ادارے کو، خواہ وہ سرکاری ہو یا نجی آئندہ 5 برس تک سڑک کی کھدائی کی اجازت نہیں ہوگی۔ انتہائی ضرورت والے حالات اس سے مستثنیٰ ہوں گے۔

    ریاض کے میئر مزید کہا کہ یہ پابندی قومی خزانے کو ضیاع سے بچانے اور دارالحکومت کے تمام اداروں کے درمیان مکمل یکجہتی پیدا کرنے کی غرض سے لگائی گئی ہے۔

    میئر نے توقع ظاہرکی کہ نئے ضابطے شہر کے عمرانی ماحول کو بہتر بنانے میں سازگار ثابت ہوں گے۔

    ان کے مطابق شہریوں کی یہ شکایت بھی دور ہوجائیں گی کہ جہاں ایک سڑک پوری طرح سے تیار ہوتی ہے، اگلے ہی روز یا ایک ہفتے کے اندر کوئی نہ کوئی ادارہ آکر کسی نہ کسی کام کے تحت سڑک کھود کر اس کا منظر بدل دیتا ہے۔

  • آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سعودی عرب پہنچ گئے

    آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سعودی عرب پہنچ گئے

    ریاض: پاک فوج کے سپہ سالار آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اہم دورے پر سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض پہنچ گئے، آئی ایس پی آر کے مطابق دورہ نہایت اہم اور دفاعی امور پر مبنی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ اور انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید اہم دورے پر سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض پہنچ گئے۔

    آرمی چیف سوموار کی صبح ریاض کے ہوائی اڈے پر پہنچے جہاں ان کا استقبال سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر راجا علی اعجاز اور دیگر اعلیٰ حکام نے کیا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف کے دورے کے دوران دونوں ممالک میں حالیہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا جبکہ مسئلہ کشمیر پر بھی گفتگوکی جائے گی۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ یہ دورہ پہلے سے طے شدہ اور بنیادی طور پر دفاعی امور پر مبنی ہے۔

    اپنے دورے کے دوران آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اعلیٰ سعودی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے، ان ملاقاتوں میں دونوں ممالک کے درمیان قائم دیرینہ برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    ملاقاتوں کے دوران دو طرفہ دفاعی امور کے علاوہ علاقائی سلامتی کی صورتحال اور دفاعی تعلقات میں مزید تعاون پر بھی غور کیا جائے گا۔

  • سعودی عرب میں ایک اور سینما گھر کا افتتاح

    سعودی عرب میں ایک اور سینما گھر کا افتتاح

    ریاض: سعودی عرب میں ایک اور سینما گھر کا افتتاح کردیا گیا، مملکت کے بیشتر علاقوں میں سینما گھر کھولنے پر کام جاری ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کی حفر الباطن کمشنری میں ترقیاتی امور کے نگران اعلی ماجد القرینی نے المکان مال کمپلیکس میں پہلے سینما کا افتتاح کیا ہے۔

    تقریب میں سرکاری اداروں کے عہدیدار کثیر تعداد میں موجود تھے، اس موقع پر القرینی نے سینما گھر اور اس کے ہالز کا دورہ کیا جبکہ انہیں نئے سینما گھر سے متعلق تمام تفصیلات بتائی گئیں۔

    پروگرام معیاری زندگی کے ترجمان مزروع بن صلاح کے مطابق مملکت کے دیگر علاقوں کی طرح حفر الباطن میں بھی سینما گھر کھولا گیا ہے، مملکت کے بیشتر علاقوں میں سینما گھر کھولنے پر کام جاری ہے۔

    اس سے قبل تبوک میں بھی سینما گھر کا افتتاح کیا جا چکا ہے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ لوگوں کو تفریح کا سامان مہیا کرنے کے لیے دیگر علاقوں میں بھی سینما گھر کھولے جائیں گے۔

    معیاری زندگی پروگرام کا بنیادی مقصد زندگی کے معیار کو بلند کرنا اور مملکت کے تمام علاقوں میں سعودی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کو سیر و سیاحت اور تفریح کے متوازن مواقع فراہم کرنا ہے۔

  • سعودی عرب: شعبہ طب میں جعلسازی پر سخت سزائیں مقرر

    سعودی عرب: شعبہ طب میں جعلسازی پر سخت سزائیں مقرر

    ریاض: سعودی عرب کے ادارہ پراسیکیوشن جنرل کا کہنا ہے کہ جو بھی شعبہ طب کے حوالے سے جعل سازی کا مرتکب ہوگا، اسے 6 ماہ قید یا ایک لاکھ ریال تک جرمانے کی سزا دی جائے گی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی ادارہ پراسیکیوشن جنرل کی جانب سے یاد دہانی کرواتے ہوئے کہا گیا ہے کہ شعبہ طب کے حوالے سے غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث افراد سخت سزاؤں سے نہیں بچ سکتے۔

    ادارے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ غیر قانونی طور پر خود کو شعبہ طب سے منسلک کرنے یا انسانی اعضا کی تجارت کرنے والوں کے لیے قید اور جرمانے کی سزا مقرر ہے۔

    ادارہ پراسیکیوشن جنرل کی جانب سے کیے گئے ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ قانون کی شق 28 کے مطابق مملکت میں جو بھی شعبہ طب کے حوالے سے جعل سازی کا مرتکب ہوگا اسے 6 ماہ قید یا ایک لاکھ ریال تک جرمانے کی سزا دی جائے گی۔

    مزید کہا گیا ہے کہ جو شخص بھی درج ذیل سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔

    بغیر لائسنس کے طب کی پریکٹس کرنے والے، اپنے بارے میں غلط معلومات درج کر کے شعبہ طب کا لائسنس حاصل کرنے والے، ایسے افراد جو درحقیقت مذکورہ شعبے سے منسلک نہ ہوں اور جعل سازی کر کے خود کو معالج ظاہر کرتے ہوئے اس حوالے سے لوگوں کو راغب کرنے کے لیے کسی قسم کی اشتہار بازی کریں۔

    وہ افراد جو اپنے لیے ایسے القابات (ڈاکٹر، سرجن، حکیم وغیرہ) اختیار کریں جو شعبہ طب میں مروج ہیں مگر درحقیقت وہ اس شعبے سے تعلق نہیں رکھتے وہ بھی قانونی طور پر مذکورہ بالا سزا کے مستحق ہوں گے۔

    جس شخص کے پاس سے ایسے آلات برآمد ہوں جو شعبہ طب سے متعلق ہوں مگر وہ حقیقی طور پر طبیب نہ ہوں اور نہ ہی ان کے پاس اس کا لائسنس ہو۔

    چھٹے نکتے میں کہا گیا ہے کہ وہ افراد جو انسانی اعضا کی تجارت میں کسی بھی طرح ملوث پائے گئے اور ان پر یہ جرم ثابت ہوجائے تو وہ بھی قید اور جرمانے کی سزا کے مستحق ہوں گے۔

    ادارے کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ قانون کی شق نمبر 28 کے تحت قید اور جرمانے کی سزا جرم کے مطابق مقرر کی جائے گی، جرم کے ارتکاب کی نوعیت کو دیکھتے ہوئے قید یا جرمانے کی ایک سزا یا دونوں ایک ساتھ بھی دی جا سکتی ہیں۔

  • سعودی عرب: نئے تعلیمی سال کا آن لائن آغاز

    سعودی عرب: نئے تعلیمی سال کا آن لائن آغاز

    ریاض: سعودی عرب میں 30 اگست سے نئے تعلیمی سال کا آن لائن آغاز ہونے جارہا ہے، نئے تعلیمی سال کے پہلے 7 ہفتے آن لائن ہوں گے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں نئے تعلیمی سال کا آغاز آن لائن کیا جائے گا، مذکورہ فیصلہ متعلقہ اداروں سے مشاورت کے بعد کیا گیا ہے۔

    سعودی وزیر تعلیم ڈاکٹر حمد بن محمد آل شیخ کا کہنا ہے کہ نئے تعلیمی سال کے لیے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے مختلف وزارتوں سے مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ تمام تعلیمی اداروں میں نئے سال کا آغاز آن لائن کیا جائے گا۔

    وزیر تعلیم کی جانب سے کہا گیا کہ نئے تعلیمی سال کے پہلے 7 ہفتے آن لائن ہوں گے، بعد ازاں حالات کا جائزہ لے کر اور متعلقہ وزارتوں کے مشورے سے اسکول کھولنے کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ جامعات اور ٹیکنیکل اسکولوں کے طلبہ جنہیں اپنے کورسز کے لیے عملی نصاب کی ضرورت ہوگی انہیں استثنیٰ دیا جائے گا، نیا تعلیمی سال 30 اگست سے شروع ہو رہا ہے۔

    سعودی وزیر تعلیم کرونا وائرس کے بعد سے خود آن لائن تدریسی انتظام کی نگرانی کر رہے ہیں۔