Tag: ریاض

  • سعودی عرب: ٹیکسی ڈرائیوروں کے لیے بڑی خبر

    سعودی عرب: ٹیکسی ڈرائیوروں کے لیے بڑی خبر

    ریاض: سعودی عرب کے مختلف شہروں میں ایپلی کیشن ٹیکسی سروس بحال کرنے کی منظوری دے دی گئی، ٹیکسی سروس اس وقت مؤثر ہوگی جب کرفیو نہیں ہوگا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزیر نقل و حمل انجینیئر صالح الجاسر نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے مختلف شہروں میں ایپلی کیشن ٹیکسی سروس بحال کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

    ان کے مطابق شاہ سلمان بن عبد العزیز نے ان شہروں میں جہاں 24 گھنٹے کا کرفیو نہیں ہے ایپلی کیشن ٹیکسی سروس بحال کرنے کی منظوری دی ہے۔

    حکام کے مطابق سعودی عرب کے ایسے تمام شہر جہاں جزوی کرفیو لگا ہوا ہے وہاں ایسے اوقات میں جب کرفیو نہ ہو ایپلی کیشن ٹیکسی سروس مؤثر ہوگی۔

    الجاسر نے بتایا کہ متعدد اداروں کی نمائندہ ورکنگ ٹیم نے ایپلی کیشن ٹیکسی سروس کے ضوابط ترتیب دے دیے ہیں تاکہ کرونا وائرس کی وبا سے ٹیکسی ڈرائیور متاثر ہوں اور نہ ہی ان کی سواریوں کی صحت و سلامتی کو کسی طرح کا کوئی نقصان پہنچے۔

    سعودی وزیر کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے کیے گئے حفاظتی اقدامات سے متاثرہ نجی اداروں کو مسائل کے بھنور سے نکالنے کے لیے کیا گیا ہے، متاثرہ اداروں کے مسائل کا احساس ہے جن میں ایپلی کیشن ٹیکسیاں بھی شامل ہیں۔

    ایپلی کیشن ٹیکسی سروس کی بحالی سے مملکت بھر میں ایک لاکھ گاڑیوں کو فائدہ پہنچے گا، 5 ہزار ایسے سعودی شہری بھی اس سے فائدہ اٹھا سکیں گے جو کسی ایپلی کیشن کمپنی سے جڑے ہوئے نہیں ہیں۔

  • سعودی عرب: جعلی کرفیو پاس بنانے والوں کے ساتھ کیا ہوگا؟

    سعودی عرب: جعلی کرفیو پاس بنانے والوں کے ساتھ کیا ہوگا؟

    ریاض: سعودی حکام کا کہنا ہے کہ کرفیو پاسز میں جعل سازی کرنے اور انہیں استعمال کرنے والوں کو کڑی سزاؤں کا سامنا کرنا ہوگا جس میں ایک سے 5 برس تک قید اور 5 لاکھ ریال تک جرمانے کی سزا دی جائے گی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق پبلک پراسیکیوشن جنرل کے دفتر نے خبردار کیا ہے کہ کرونا وائرس کے حوالے سے نافذ کیے جانے والے کرفیو پاسز میں جعل سازی کرنے اور انہیں استعمال کرنے والوں کو کڑی سزاؤں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    پبلک پراسیکیوشن جنرل کی جانب سے ٹویٹر پر جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ مملکت میں کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے کرفیو نافذ کیا گیا ہے تاکہ لوگوں کو اس وبائی مرض سے محفوظ رکھا جا سکے۔ متعلقہ اداروں کی جانب سے کرفیو پاسز جاری کیے جاتے ہیں تاکہ شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو اشیائے ضروریہ کے حصول کو یقینی بنایا جاسکے۔

    بیان کے مطابق کرفیو پاسز کو جعلی طور پر تیار کرنے، ان میں رد و بدل کرنے اور کسی بھی قسم کا اضافہ یا کمی کرنے والے قانونی طور پر مجرم شمار کیے جائیں گے۔

    انتباہی نوٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ جعلی کرفیو پاس کی تیاری اور تقسیم میں کسی بھی نوعیت کا تعاون کرنے اور اسے استعمال کرنے والے بھی قانون شکنی کے مرتکب قرار پائیں گے۔

    کرفیو پاسز میں جعل سازی کی سزا کے حوالے سے ادارہ پراسیکیوشن جنرل کا کہنا تھا کہ کرفیو پاسز میں جعل سازی کرنے پر ایک سے 5 برس تک قید اور 5 لاکھ ریال تک جرمانے کی سزا دی جائے گی، علاوہ ازیں جرم میں استعمال ہونے والی تمام اشیا و رقوم بھی بحق سرکار ضبط کر لی جائیں گی۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل ریاض کرائم برانچ نے 3 رکنی گروہ کو انتہائی ڈرامائی انداز میں گرفتار کیا تھا جو جعلی کرفیو پاس تیار کر کے 3 ہزار ریال فی پاس فروخت کرتے تھے۔

    واضح رہے کہ مملکت کے مختلف شہروں میں وزارت داخلہ نے کرفیو پاسز کے لیے ڈیجٹل طریقہ کار متعارف کروایا ہے جس کی پابندی کرنا ہر ایک پر لازم ہے۔

    پاس کے بغیر کرفیو کے اوقات میں گرفتار ہونے والے کو 10 ہزار ریال جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا، کرفیو میں ہیوی ٹرانسپورٹ، فوڈ ڈلیوری، اشیائے خور و نوش سپلائی کرنے والے اور لاجسٹک کے شعبے سے تعلق رکھنے والوں کو ان کے اداروں کی جانب سے پاسز جاری کروائے جاتے ہیں۔

  • ریاض میں جعلی کرفیو پاس تیار کرنے والا گرفتار

    ریاض میں جعلی کرفیو پاس تیار کرنے والا گرفتار

    ریاض: سعودی دارالحکومت ریاض میں پولیس نے جعلی کرفیو پاس تیار کرنے والے گروہ کو گرفتار کرلیا، جعلی پاس حاصل کرنے والے متعدد افراد کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق دارالحکومت ریاض میں جعلی کرفیو پاس تیار کرنے والا ایک گروہ پکڑا گیا ہے جو شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں سے ایک پاس بنانے پر 3 ہزار ریال لیتا تھا۔

    وزارت داخلہ نے سوشل میڈیا پر گروہ کے ٹھکانے پر چھاپہ مارنے کی کارروائی جاری کی ہے، ریاض پولیس کا کہنا ہے کہ خفیہ معلومات موصول ہوئی تھیں کہ ریاض میں ایک گروہ جعلی کرفیو پاس تیار کر رہا ہے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ اس دوران شہر کی متعدد چوکیوں پر جعلی کرفیو پاس لینے والے متعدد افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے، گروہ کو رنگے ہاتھوں گرفتار کرنے کے لیے ایک ٹیم تشکیل دی گئی جس کے ایک فرد نے ان سے رابطہ کیا۔

    پولیس کے مطابق خفیہ پولیس اہلکار نے گروہ سے 30 پاس بنوانے کا مطالبہ کیا، ایک پاس کی قیمت 3 ہزار ریال مقرر کی گئی۔

    جب جعلی کرفیو پاس تیار ہوگئے تو وصول کرنے اور رقم حوالے کرنے کے لیے جگہ مقرر کی گئی، جب وہاں دونوں کی ملاقات ہوئی تو پولیس نے چھاپہ مار کر گروہ کے چند افراد کو گرفتار کر لیا۔

    پولیس کے مطابق گروہ کی نشاندہی پر ان کے ٹھکانے پر بھی چھاپہ مارا گیا جہاں سے جعلسازی میں استعمال ہونے والی اشیا ضبط کی گئیں۔

  • سعودی کابینہ کا اجلاس: پاکستان میں سرمایہ کاری سے متعلق مفاہمتی یادداشتوں کی منظوری

    سعودی کابینہ کا اجلاس: پاکستان میں سرمایہ کاری سے متعلق مفاہمتی یادداشتوں کی منظوری

    ریاض: سعودی کابینہ کے اجلاس میں معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع کے جائزے سے متعلق پاکستانی حکومت کے ساتھ مفاہمتی یادداشتوں کی منظوری دے دی گئی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی کابینہ نے منگل کو شاہ سلمان کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس کے دوران 16 قراردادیں منظور کی ہیں، کابینہ نے امریکا کے ساتھ ایٹمی سلامتی کے تنظیمی امور میں تعاون اور تکنیکی معلومات کے تبادلے سے متعلق مفاہمتی یادداشت کی منظوری دی۔

    اجلاس میں تجدد پذیر توانائی کے منصوبوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے، آئل ریفائنری اور پیٹرو کیمیکل کے شعبے میں سرمایہ کاری کے امکانات اور معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع کے جائزے سے متعلق پاکستانی حکومت کے ساتھ مفاہمتی یادداشتوں کی بھی منظوری دی ہے۔

    سعودی کابینہ نے طے کیا ہے کہ سیاحتی ویزوں کی میعاد میں بین الاقوامی پروازوں پر پابندی کا دورانیہ شمار نہیں کیا جائے گا۔

    سعودی کابینہ نے سیول نیشنل یونیورسٹی کوریا کے قومی تجربات کے ادارے اور سیول نیشنل یونیورسٹی کے اسپتال کے ساتھ وزارت نیشنل گارڈز کی مفاہمتی یادداشتوں کی منظوری دی ہے۔

    سعودی کابینہ نے وزیر خزانہ کو آمدنی اور زکوٰۃ کے مفاہمتی یادداشت کے لیے مختلف مالک کے ساتھ مذاکرات کا اختیار تفویض کردیا۔ انہیں سنگاپورکے محکمہ کسٹم کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کا اختیار بھی سپرد کردیا۔

    کابینہ نے جہاز رانی کے شعبے میں چین کے ساتھ تعاون کے معاہدے کی منظوری جبکہ سعودی ایف ڈی اے کے سربراہ کو امارات کے ساتھ خوراک کے شعبے میں تعاون سے متعلق مفاہمتی یادداشت کا اختیار تفویض کردیا۔

  • سعودی عرب: 1 لاکھ سے زائد رضا کاروں نے حکومت کو اپنی خدمات پیش کردیں

    سعودی عرب: 1 لاکھ سے زائد رضا کاروں نے حکومت کو اپنی خدمات پیش کردیں

    ریاض: سعودی عرب میں کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے حکومتی کوششوں میں ساتھ دینے کے لیے 1 لاکھ سے زائد رضا کاروں نے اپنی خدمات پیش کردیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں موجود 1 لاکھ سے زائد رضا کاروں نے کرونا وائرس کے خلاف جاری حکومتی کوششوں میں اپنے تعاون اور خدمات کی پیش کش کی ہے۔

    ان رضا کاروں نے اور عام شہریوں نے صحت کے مختلف شعبوں میں حصہ لینے کے لیے خواہش اور دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔

    سعودی وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربعیہ نے اپنے ایک ٹویٹ پیغام میں رضا کاروں سے آن لائن درخواستیں وصول کرنے کے لیے حکمت عملی تیار کی ہے، وزارت کو اب تک ایک لاکھ سے زائد درخواستیں موصول ہو چکی ہیں۔

    وزارت صحت کے رضاکارانہ مرکز کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر صفر باتر نے کہا ہے کہ خواہشمند صحت اور دیگر عمومی خدمات کے لیےدرخواستیں دے سکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وبائی امور کے متعلق آگہی اور تفتیش کے دوران مختلف محلوں میں جا کر ایسے واقعات درج کرنے اور آگہی مہم چلانے کے لیے بھی رضا کاروں کے مواقع ہیں، وزارت ہنگامی محکموں اور انتہائی نگہداشت کے یونٹوں کے لیے میڈیکل پریکٹشنرز کو بھی خوش آمدید کہہ رہی ہے۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں طبی اور امدادی سرگرمیوں کے لیے 8 ہزار سے زائد رضا کار پہلے سے ہی میدان میں موجود ہیں، ان رضاکاروں نے کمیشن برائے صحت کی زیر نگرانی خصوصی اور ضروری تربیتی پروگرام بھی کامیابی کے ساتھ مکمل کیے ہیں۔

  • سعودی عرب: ملازمین کو فیکٹریوں میں رہائش کی اجازت

    سعودی عرب: ملازمین کو فیکٹریوں میں رہائش کی اجازت

    ریاض: سعودی عرب میں فیکٹری کے ملازمین کو فیکٹریوں میں ہی رہائش دینے پر غور کیا جارہا ہے تاکہ ملازمین کو کرفیو پاس حاصل نہ کرنا پڑے اور فیکٹریوں میں کام بھی جاری رہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی انڈسٹریل سٹیز اتھارٹی (مدن) کے ڈائریکٹر جنرل انجینیئر خالد السالم نے بتایا ہے کہ کارکنوں کو جلد ہی فیکٹریوں میں رہائش کی اجازت دی جائے گی۔

    اس سلسلے میں وزارت صنعت اور وزارت صحت کے تعاون سے رہائش کے اجازت نامے حاصل کرنے کی کارروائی کی جا رہی ہے۔ ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ فیکٹریوں کی پیداوار بڑھانے کی غرض سے کیا گیا ہے۔

    وزارت صنعت اور وزارت صحت فیکٹریوں میں کارکنوں کو ٹھہرانے کے اجازت نامے اسی وقت جاری کرے گی جب یہ اطمینان کر لیا جائے گا کہ فیکٹریوں کے مالکان کارکنوں کی رہائش کے سلسلے میں معیاری ضوابط کی کارروائی کر رہے ہیں یا نہیں۔

    سعودی حکومت کارکنان کی رہائش کے لیے کمروں کا حجم مقرر کیے ہوئے ہے، علاوہ ازیں کرونا بحران کے زمانے میں رہائش کو سینی ٹائز کرنے کی پابندی بھی لگائے ہوئے ہے۔

    السالم نے توقع ظاہر کی ہے کہ اسی ہفتے کے دوران متعلقہ اداروں سے فیکٹریوں میں کارکنان کو ٹھہرانے کی منظوری مل جائے گی۔

    ان کے مطابق کارکنان کو ٹھہرانے کا پروگرام کثیر المقاصد ہے، ایسا کرنے پر کارکنان کو آنے جانے کی مشقت نہیں ہوگی اور اس کے لیے کرفیو کے دوران اجازت ناموں کی ضرورت بھی پیش نہیں آئے گی۔

    ان کا کہنا ہے کہ فیکٹریاں اپنا کام جاری رکھ سکیں گی، رہائشی مراکز میں کارکنان کو ٹھہرانے سے کہیں بہتر ہے کہ انہیں فیکٹریوں کے اطراف ٹھہرا دیا جائے۔

  • سعودی عرب: گھر گھر جا کر لوگوں کا علاج کرنے والی ڈاکٹر اور نرس گرفتار

    سعودی عرب: گھر گھر جا کر لوگوں کا علاج کرنے والی ڈاکٹر اور نرس گرفتار

    ریاض: سعودی عرب میں غیر قانونی طور پر گھر گھر جا کر لوگوں کا علاج کرنے والی خاتون ڈاکٹر اور نرس کو گرفتار کرلیا گیا، سعودی حکومت نے گھر پر علاج معالجے کی خدمات فراہم کرنے کے لیے مخصوص عملے کو ہی لائسنس جاری کیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق ریاض ریجن میں غیر قانونی طور پر گھر گھر جا کر لوگوں کا علاج کرنے والی خاتون ڈاکٹر اور نرس کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    گرفتار کی جانے والی نرس وزٹ ویزے پر سعودی عرب میں مقیم تھیں جو لیڈی ڈاکٹر کے ساتھ مل کر غیر قانونی طریقے سے لوگوں کو ان کے گھروں پر علاج معالجے کی خدمات مہیا کرتی تھیں۔

    حکام کا کہنا تھا کہ ریاض ریجن میں وزارت صحت کو اطلاع ملی تھی کہ ایک لیڈی ڈاکٹر گھروں پر میٹرنٹی کی خدمات فراہم کر رہی ہے، وزارت صحت نے متعلقہ سیکیورٹی ادارے کے تعاون سے ملزمہ کو رنگے ہاتھوں گرفتار کرنے کے لیے حکمت عملی مرتب کی۔

    وزارت صحت کے شعبہ نگرانی کے اہلکار عبد اللہ القحطانی نے بتایا کہ لیڈی ڈاکٹر اور نرس طبی احتیاطی تدابیر اختیار کیے بغیر مریضوں کا معائنہ کرتی تھیں، علاوہ ازیں مریضوں سے حاصل کیے گئے خون کے نمونوں کو طبی اصولوں کے خلاف محفوظ کیا جاتا تھا جس سے سیمپلز خراب ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ ڈاکٹر اور نرس سے برآمد ہونے والے طبی آلات کو بھی عام طریقے سے رکھا گیا تھا۔ انہیں اصولوں کے مطابق سینی ٹائز بھی نہیں کیا جاتا ہے جس سے مرض پھیلنے کا اندیشہ ہوتا ہے۔

    القحطانی نے مزید کہا کہ لیڈی ڈاکٹر اور نرس کے خلاف مقدمہ درج کر کے انہیں متعلقہ ادارے کے سپرد کر دیا گیا جہاں ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

    واضح رہے وزارت صحت کی جانب سے موجودہ حالات کے پیش نظر گھروں پر علاج معالجے کی سہولت فراہم کرنے کے لیے مخصوص طبی عملے کو ہی اجازت دی گئی ہے جو تمام احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے بعد گھروں میں علاج کی سہولت فراہم کرتے ہیں۔

    باقاعدہ لائسنس یافتہ معالجین کو ہی گھروں پر جا کر علاج و معالجے کی خصوصی اجازت دی گئی ہے، لائسنس کے بغیر کوئی بھی معالج ہوم سروس از خود فراہم نہیں کرسکتا۔

  • ریاض: تارکین وطن کو لوٹنے والے ملزمان گرفتار

    ریاض: تارکین وطن کو لوٹنے والے ملزمان گرفتار

    ریاض: سعودی پولیس نے تارکین وطن کو ڈرانے، دھمکانے اور لوٹنے والے 5 غیر ملکی ملزمان کو گرفتار کرلیا، ملزمان کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد ہوا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق ریاض پولیس نے اسلحہ کے بل پر تارکین کو دھمکانے اور لوٹنے والے 5 ایتھوپین شہریوں کو گرفتار کیا ہے، زیر حراست تمام افراد غیر قانونی طور پر سرحد عبور کر کے مملکت میں داخل ہوئے تھے۔

    ریاض پولیس کے ترجمان شاکر سلیمان التویجری نے بتایا کہ لوٹ مار کی واردات ریاض کی الدلم کمشنری میں ہوئی تھی، حملہ آوروں کا تعلق ایتھوپیا سے ہے۔

    پولیس ترجمان نے واضح کیا کہ الدلم کمشنری کی پولیس کو اس بات کے ثبوت ملے تھے کہ ایتھوپین غیر ملکی کارکنان کو زدو کوب کرکے ان سے نقدی اور قیمتی سامان لوٹ رہے تھے۔

    پولیس نے تعاقب کر کے ملزمان کو گرفتار کیا اور ان کے قبضے سے 2 پستول، گولہ بارود اور دھاری دار آلات برآمد کرلیے، پولیس نے وارداتیں کرنے والوں کے قبضے سے موبائل سیٹس اور مختلف ممالک کی کرنسی بھی برآمد کی ہے۔

    ریاض پولیس کے ترجمان نے بتایا ہے کہ پانچوں ملزمان کو قانونی کارروائی کے لیے پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کردیا گیا۔

  • سعودی اقامے کی معیاد ختم ہونے سے پریشان افراد کے لیے ایک اور سہولت

    سعودی اقامے کی معیاد ختم ہونے سے پریشان افراد کے لیے ایک اور سہولت

    ریاض: سعودی حکام نے بینکوں کو ہدایت کی ہے کہ اقامے کی تاریخ ختم ہوجانے کی وجہ سے بینک اکاؤنٹ منجمد کرنے، یا اے ٹی ایم کارڈ ختم ہونے کی وجہ سے رقم فریز کرنے جیسی تمام کارروائیاں فی الحال روک دی جائیں اور صارفین کو زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کی جائے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عریبین مانیٹری اتھارٹی (ساما) نے تمام بینکوں اور مالیاتی اداروں کو ہدایت کی ہے کہ جن کھاتے داروں کے اے ٹی ایم کارڈ ختم ہوگئے ہوں یا ختم ہونے والے ہوں ان کی تاریخ میں توسیع کردی جائے۔

    ساما نے یہ پابندی بھی لگائی ہے کہ اے ٹی ایم کارڈ میں توسیع کرتے وقت کھاتے داروں کی منظوری ضرور لی جائے، توسیع کی کارروائی میں کھاتے داروں کو ضروری سہولت مہیا کی جائے اور ممکنہ وسائل کی مدد سے تجدید شدہ کارڈ کھاتے داروں تک پہنچائے جائیں۔

    ساما نے قومی شناختی کارڈ یا اقامے کی تاریخ ختم ہوجانے کی وجہ سے بینک اکاؤنٹ منجمد نہ کرنے کی بھی ہدایت کی ہے، اسی طرح اکاؤنٹ ایکٹو نہ ہونے کی صورت میں اسے منجمد کرنے کی پابندی بھی معطل کرنے کے لیے کہا ہے۔

    ساما نے بینکوں کو ایک ہدایت یہ بھی دی ہے کہ اگر شناختی کارڈ ختم ہونے یا مختار نامے کی میعاد ختم ہوجانے کی وجہ سے کمپنیوں اور اداروں کے اکاؤنٹ کسی قسم کے اسباب کی وجہ سے منجمد کر دیے گئے ہوں تو انہیں بھی کھول دیا جائے اور تا اطلاع ثانی منجمد کھاتے بحال کردیے جائیں۔

    ساما کا کہنا ہے کہ مذکورہ تمام سہولتیں کرونا وائرس سے پیدا ہونے والے مسائل حل کرنے کی خاطر دی جارہی ہیں۔

  • سعودی عرب: کرفیو سے متعلق اہم اعلان

    سعودی عرب: کرفیو سے متعلق اہم اعلان

    ریاض: سعودی عرب میں کرفیو میں مزید چند شعبوں کو استثنیٰ دیا گیا ہے، سعودی عرب کے متعدد شہروں اور کمشنریوں میں 24 گھنٹے کا کرفیو نافذ ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت تجارت نے 24 گھنٹے کرفیو والے شہروں میں مزید 5 شعبوں کو استثنیٰ دیا ہے۔

    وزارت تجارت نے کہا ہے کہ ریستورانوں کو اسمارٹ ایپلی کیشن یا ہوم ڈیلیوری سروس کے ذریعے گھروں میں کھانے پینے کی اشیا پہنچانے کی اجازت ہوگی، اس استثنیٰ میں ٹرک فوڈ ریستوران اور کیٹرنگ شامل نہیں۔

    کرفیو کے دوران لانڈری، پیٹرول اسٹیشنوں سے منسلک گاڑیوں کا مینٹیننس سینٹر، فلاحی انجمنوں کے کارکنان، رضا کار اور کمیونٹی سینٹر بھی مستثنیٰ ہوں گے۔

    وزارت تجارت نے زرعی فارموں اور شہد فارموں کے مالکان، باڑوں کے مالکان، مچھلیوں اور مرغی فارموں کے مالکان کو بھی استثنیٰ دیا ہے، وزارت ماحولیات و پانی و زراعت ان سب کو ہفتے بھر کے لیے ایک مرتبہ کرفیو پاس جاری کرے گی۔

    وزارت تجارت نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ کرفیو کے دوران خوراک، صحت، ٹرانسپورٹ، ای بزنس کے شعبے، قیام کی سہولت فراہم کرنے والے ادارے، توانائی، مواصلات، پانی، انشورنس و مالیاتی امور کے ادارے کھلے رہیں گے۔

    وزارت تجارت نے پلمبر، ایئر کنڈیشن ٹیکنیشن، الیکٹریشن، اصلاح و مرمت کے کارکنان، گیس سیلنڈرز سینٹرز اور گندے پانی کی نکاسی کے ٹینکرز کو بھی استثنیٰ دیا تھا۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سعودی عرب کے متعدد شہروں اور کمشنریوں میں 24 گھنٹے کا کرفیو نافذ ہے۔