Tag: ریاض

  • سعودی عرب کی مظلوم یمنی اور فلسطینیوں کے لیے دل کھول کر امداد

    سعودی عرب کی مظلوم یمنی اور فلسطینیوں کے لیے دل کھول کر امداد

    ریاض: سعودی عرب کے شاہ سلمان مرکز برائے انسانی امداد نے 47 ممالک میں 4 ارب ڈالر سے زیادہ کی امداد بھجوا دی، سب سے زیادہ امداد یمن اور فلسطین کو دی گئی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق شاہ سلمان سینٹر برائے انسانی امداد نے کہا ہے کہ جنوری 2020 تک سینٹر کی جانب سے 47 ممالک میں 4 ارب ڈالر سے زیادہ کی امداد کی گئی ہے۔

    سینٹر کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ امداد یمن میں کی گئی جہاں اب تک 2 ارب ریال مالیت کے منصوبے، امدادی سامان، علاج معالجہ اور دیگر سہولتیں مستحقین کو فراہم کی گئی ہیں۔

    سب سے زیادہ امداد فراہم کیے جانے والے ممالک میں فلسطین دوسرے نمبر پر ہے جہاں 355 ملین ڈالر کی امداد دی گئی۔

    سینٹر کا کہنا ہے کہ امداد وصول کرنے والے ممالک میں شام چوتھے نمبر پر ہے جہاں 286 ملین ڈالر سے زیادہ امداد کی گئی جبکہ پانچویں نمبر پر صومالیہ ہے جہاں 186 ملین ڈالر سے زیادہ امداد دی گئی۔

    سینٹر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سب سے زیادہ غذائی منصوبوں پر کام کیا گیا ہے، ان منصوبوں پر کل اخراجات 1 ارب 208 ملین ڈالر آئے۔ دوسرے نمبر پر صحت کے منصوبے ہیں جن پر 717 ملین ڈالر سے زیادہ رقم خرچ کی گئی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس سعودی عرب پوری دنیا میں امداد دینے والا پانچواں بڑا ملک اور عرب دنیا میں پہلا ملک قرار پایا تھا اور اس حوالے سے شاہ سلمان مرکز برائے انسانی امداد کی سرگرمیاں خاصی اہم ہیں۔

    اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب نے سنہ 2019 کے دوران ایک ارب 281 ملین امریکی ڈالر امداد کے طور پر پیش کیے۔

  • سعودی حکام رینٹ اے کار سروسز کی من مانیوں پر حرکت میں آگئے

    سعودی حکام رینٹ اے کار سروسز کی من مانیوں پر حرکت میں آگئے

    ریاض: سعودی پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے خبردار کیا ہے کہ کرائے پر گاڑی دینے والی رینٹ اے کار سروسز، گاہکوں سے کسی بھی قسم کے غیر قانونی معاہدے پر دستخط نہ کروائیں ورنہ ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے کہا ہے کہ کرائے پر گاڑی لینے والے افراد رینٹ اے کار سروس کی کمپنیوں یا دکانوں سے غیر قانونی معاہدے پر دستخط نہ کریں۔

    ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے قانون کے مطابق رینٹ اے کار سروس کی جانب سے کسی بھی غیر قانونی معاہدے پر اپنے کلائنٹ سے دستخط کروانا خلاف قانون شمار ہوگا۔

    اتھارٹی کی جانب سے کہا گیا کہ ایسی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں جن میں کہا گیا کہ کرائے پر گاڑیاں فراہم کرنے والے بعض اداروں یا دکانوں کے ذمہ داران کی جانب سے من مانی شرائط پر مبنی خود ساختہ معاہدے تیار کیے گئے ہیں جو کلائنٹ کو فراہم کیے جاتے ہیں۔

    پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی جانب سے کرائے پر گاڑی فراہم کرنے کے لیے جامع اور مشترکہ معاہدہ پہلے ہی تیار کیا جا چکا ہے جو ویب سائٹ پر موجود ہے، معاہدے کی ڈیجیٹل کاپی فریقین کے پاس ہوتی ہیں۔

    اتھارٹی کے مطابق اس معاہدے کے علاوہ اگر کوئی ادارہ یا رینٹ اے کار سروس کی دکان میں کسی بھی معاہدے پر دستخط کرنے کا کہا جائے تو اس کی اطلاع فوری طور پر ٹول فری نمبر 938 پر فراہم کی جائے، کمپنی یا دکان کے خلاف فوری تادیبی کارروائی کی جائے گی۔

    حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کرائے پر گاڑیاں فراہم کرنے والے ادارے اس امر کے پابند ہیں کہ کسی بھی شخص جس کے پاس سعودی قومی شناختی کارڈ، اقامہ یا کارآمد پاسپورٹ، ڈرائیونگ لائسنس اور کریڈٹ کارڈ ہو اسے گاڑی کرائے پر دی جاسکتی ہے۔

  • غیر ملکی اہلیہ رکھنے والے سعودی شہریوں کے لیے خوشخبری

    غیر ملکی اہلیہ رکھنے والے سعودی شہریوں کے لیے خوشخبری

    ریاض: سعودی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ سعودی شہریوں کو دی جانے والی حکومتی امداد یعنی گزارہ الاؤنس، مقامی شہریوں کی غیر ملکی اہلیہ کو بھی دیا جائے گا۔

    سعودی ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ سعودی شہریوں کو ملنے والے گزارہ الاؤنس (سیٹزن اکاؤنٹ پروگرام) سے مقامی شہری کی غیر ملکی اہلیہ اور والدہ بھی مستفید ہو سکتی ہیں۔

    مذکورہ محکمے کے ایک اہلکار کا کہنا تھا کہ اگر پروگرام میں بنیادی طور پر رجسٹرڈ سعودی شہری کی والدہ یا اہلیہ غیر ملکی ہیں تو وہ بھی بالواسطہ طور پر منصوبے سے مستفید ہوسکتی ہیں تاہم سعودی شہری کی غیر ملکی اہلیہ یا والدہ براہ راست گزارہ الاؤنس میں رجسٹرنہیں ہوسکتی۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب میں 3 برس قبل سعودی شہریوں کے لیے مہنگائی الاؤنس کے عنوان سے پروگرام جاری کیا گیا تھا جسے عربی میں ’حساب المواطن‘ کا نام دیا گیا۔

    گزارہ یا مہنگائی الاؤنس میں رجسٹریشن کے لیے سعودی شہری ہونا لازمی تھا، غیر ملکی اس پروگرام سے فائدہ نہیں اٹھا سکتے۔

    گزارہ الاؤنس کا اصل مقصد ایسے کم آمدنی والے سعودی خاندانوں کو مالی معاونت فراہم کرنا ہے جن کے ذرائع آمدنی محدود ہوں اورانہیں بڑھتی ہوئی مہنگائی سے مالی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہو۔

    سعودی عرب میں متعدد شہریوں نے غیر ملکی خواتین سے شادیاں کی ہوئی ہیں جن سے ان کی اولادیں بھی ہیں، ایسے شہریوں کا کہنا تھا کہ ہماری اہلیہ اور بچوں کو بھی گزارہ الاؤنس میں رجسٹر کیا جائے تاکہ ان کی بھی مدد ہو سکے۔

  • ریاض میں جعلی ریال پھیلانے والا گروہ گرفتار

    ریاض میں جعلی ریال پھیلانے والا گروہ گرفتار

    ریاض: سعودی دارالحکومت ریاض میں جعلی ریال پھیلانے والے گروہ کو گرفتار کرلیا گیا، مذکورہ گروہ کے پاس سے 8 لاکھ ریال مالیت کے جعلی نوٹ برآمد ہوئے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق ریاض ریجن میں قانون نافذ کرنے والے ادارے نے لاکھوں جعلی کرنسی نوٹ مارکیٹ میں پھیلانے کی کوشش ناکام بنا دی اور ملوث گروہ کو گرفتار کرلیا ہے۔

    ریاض پولیس کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق گروہ کے بارے میں پولیس کو متعدد ذرائع سے اطلاعات ملی تھیں کہ ان کی جانب سے جعلی نوٹ مارکیٹ میں پھیلانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔

    اطلاع ملنے کے بعد پولیس نے خفیہ اہلکاروں کے تعاون سے گروہ کے گرد گھیرا تنگ کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    ملزمان نے ریاض کے ایک علاقے میں اپنا اڈہ قائم کررکھا تھا جہاں سے وہ جعلی کرنسی نوٹ شہر میں پھیلانے کا ارادہ رکھتے تھے۔ پولیس کی جاری کردہ ویڈیو میں دکھایا گیا کہ 500 ریال کے جعلی نوٹ ضبط کیے گئے جن کی مالیت 8 لاکھ ہے۔

    اس سے قبل بھی ریاض پولیس نے جعلی ڈالر تیار کرنے والا ایک گروہ گرفتار کیا تھا۔ گروہ کے قبضے سے 5 لاکھ جعلی ڈالر برآمد ہوئے تھے۔

    گروہ کو اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ جعلی ڈالروں کا سودا کر رہے تھے۔ سیکیورٹی اہلکاروں نے ان سے ڈالروں کا سودا کیا اور سودا ہوتے ہی رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا۔

  • اسرائیل سے ہمارا کوئی تعلق نہیں: سعودی وزیر خارجہ

    اسرائیل سے ہمارا کوئی تعلق نہیں: سعودی وزیر خارجہ

    ریاض: سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ عرب ممالک اسی وقت تعلقات استوار کریں گے جب اسرائیلی اور فلسطینی کسی حل پر متفق ہوجائیں گے، اسرائیل سے ہمارا کوئی تعلق نہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کا کہنا ہے کہ سعودی عرب پوری قوت کے ساتھ فلسطین کے ساتھ کھڑا ہے، اسرائیل سے ہمارا کوئی تعلق نہیں۔

    سعودی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین سے متعلق سعودی عرب کی جو پالیسی کل تھی وہی آج ہے اور وہی کل بھی رہے گی۔ اس بات کی کوئی حقیقت نہیں کہ سعودی عرب اور اسرائیلی ملاقات کی اسکیمیں بنی ہوئی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ عرب ممالک اسی وقت تعلقات استوار کریں گے جب اسرائیلی اور فلسطینی کسی حل پر متفق ہوجائیں گے۔ ہم مسئلہ فلسطین کے حل کی کسی بھی کوشش کا خیر مقدم کریں گے۔

    خیال رہے کہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مشرق وسطیٰ امن منصوبے کے اعلان کے فوری بعد فلسطینی صدر محمود عباس سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا تھا۔

    شاہ سلمان نے فلسطینی صدر کو کہا تھا کہ مسئلہ فلسطین اور فلسطینی عوام کے حقوق سے متعلق سعودی عرب کا مؤقف تبدیل ہونے والا نہیں، شاہ عبد العزیز کے عہد سے لے کر اب تک فلسطینی کاز کی حمایت کی گئی ہے اور کی جاتی رہے گی۔

  • نیٹ فلکس پر سعودی فلمیں پیش کی جائیں گی

    نیٹ فلکس پر سعودی فلمیں پیش کی جائیں گی

    ریاض: سعودی عرب کی 6 مختصر فلمیں نیٹ فلکس پر پیش کی جائیں گی، مذکورہ فلمیں بین الاقوامی ایوارڈز بھی حاصل کر چکی ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق بین الاقوامی ویڈیو اسٹریمنگ کمپنی نیٹ فلکس نے کہا ہے کہ بہت جلد 6 سعودی شارٹ فلمیں نیٹ فلکس پر پیش کی جائیں گی، مذکورہ سعودی فلمیں بین الاقوامی ایوارڈ حاصل کر چکی ہیں۔

    نیٹ فلکس پر سعودی فلمیں پیش کرنے پر وزیر ثقافت شہزادہ بدر بن عبد اللہ بن فرحان نے اظہار مسرت کرتے ہوئے اسے زبردست اقدام قرار دیا۔

    نیٹ فلکس کا کہنا ہے کہ پیش کی جانے والی فلمیں سعودی نوجوانوں کی انتھک محنت کا ثمر ہیں جن میں سعودی معاشرے کے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کیا گیا ہے۔

    مذکورہ فلمیں رواں ماہ کے آخر تک نیٹ فلکس پر 190 ممالک میں دیکھی جاسکیں گی۔

    نیٹ فلکس کے مطابق عالمی سطح پر سعودی فلموں کو پیش کرنے سے دنیا کو سعودی فلمی صنعت کے بارے میں معلومات ہوں گی۔

  • سعودی عرب: 20 ہزار ریال جرمانے والی ٹریفک خلاف ورزیاں کون سی ہیں؟

    سعودی عرب: 20 ہزار ریال جرمانے والی ٹریفک خلاف ورزیاں کون سی ہیں؟

    ریاض: سعودی محکمہ ٹریفک نے سڑکوں پر کیمرے نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد لوگوں کو ٹریفک خلاف ورزیاں نہایت بھاری پڑیں گی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق محکمہ ٹریفک نے خلاف ورزیاں ریکارڈ کرنے کے لیے اسمارٹ کیمرے نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اسمارٹ کیمروں کی تنصیب کے بعد 20 ہزار ریال جرمانے والی ٹریفک خلاف ورزیاں مہنگی پڑیں گی۔

    ٹوئٹر پر جاری اپنے اعلامیے میں محکمہ ٹریفک نے کہا ہے کہ ٹریفک خلاف ورزیاں پکڑنے کے لیے اسمارٹ کیمرے جلد استعمال کیے جائیں گے۔

    محکمے نے ٹریفک خلاف ورزیوں اور ان کے جرمانے کی فہرست ایک بار پھر جاری کی ہے جو کچھ یوں ہے۔

    ریڈ سگنل توڑنا بڑی خلاف ورزی ہے اس پر 3 ہزار سے لے کر 6 ہزار ریال تک کا جرمانہ مقرر ہے۔

    ٹائر اسکریچنگ پر 20 ہزار ریال تک کا جرمانہ ہے، ٹائر اسکریچنگ میں استعمال ہونے والی گاڑی 15 دن کے لیے ضبط کرلی جائے گی۔

    کسی اور گاڑی کی نمبر پلیٹ استعمال کرنا قانوناً جرم ہے، اس پر 5 ہزار سے لے کر 10 ہزار ریال تک کا جرمانہ ہے، مذکورہ نمبر پلیٹ ہٹانے تک گاڑی محکمہ ٹریفک کی تحویل میں رہے گی۔

    حفاظتی بیلٹ نہ باندھنے پر پہلی مرتبہ کم از کم جرمانہ 150 سے 300 ریال تک ہے۔ 30 روز کے اندر یہ خلاف ورزی دوبارہ کرنے پر جرمانے میں اضافہ ہوگا، یا گاڑی 24 گھنٹے کے لیے تحویل میں لے لی جائے گی یا دونوں سزائیں بیک وقت ہوں گی۔

    حفاظتی بیلٹ نہ باندھنے پر صرف ڈرائیور ہی سے جرمانہ نہیں لیا جائے گا بلکہ اس کے برابر کی نشست پر بیٹھا شخص بھی حفاظتی بیلٹ نہ باندھنے پر جرمانہ دے گا۔

    مقررہ رفتار سے فی گھنٹہ 10 تا 20 کلو میٹر زیادہ رفتار سے گاڑی چلانا بھی خلاف ورزی ہے، اس کا جرمانہ 150 تا 300 ریال ہے۔

    فی گھنٹہ مقررہ رفتار سے 20 تا 30 کلو میٹر زیادہ کی رفتار سے گاڑی چلانے پر 300 تا 500 ریال جرمانہ متعین ہے۔

    مقررہ رفتار سے 30 تا 40 کلو میٹر فی گھنٹے زیادہ اسپیڈ سے گاڑی چلانا خلاف ورزی ہے اس کا جرمانہ 800 تا 1 ہزار ریال ہے۔

    مقررہ رفتار سے 40 کلو میٹر سے لے کر 50 کلو میٹر حد سے زیادہ رفتار سے گاڑی چلانے پر 1200 تا 1500 ریال جرمانہ ہوگا۔

    مقررہ رفتار سے 50 کلو میٹر زیادہ اسپیڈ سے فی گھنٹہ گاڑی چلانے پر 1500 تا 2 ہزار ریال جرمانہ ہوگا۔

    سروس روڈ پر مخالف سمت میں گاڑی چلانا یا ڈرائیونگ کے لیے ممنوعہ مقامات پر گاڑی چلانا جرم ہے۔ اس پر 1 ہزا ر سے 2 ہزار ریال تک کا جرمانہ ہے۔

    رات کے وقت یا خراب موسمی حالات میں لائٹ کے بغیر گاڑی چلانا ٹریفک خلاف ورزی ہے، اس پر 1 سے 2 ہزار ریال جرمانہ ہے۔

    ڈھلوانوں اور چڑھائی جیسے مقامات پر مقررہ حد سے زیادہ رفتار سے گاڑی چلانا جہاں اوور ٹیک پر پابندی ہو ٹریفک خلاف ورزی ہے اور اس کا جرمانہ 1 ہزار سے 2 ہزار ریال ہے۔

    ڈرائیونگ کے دوران موبائل کے استعمال پر جرمانہ 500 تا 900 ریال تک کا ہے۔

    ایمرجنسی سروس گاڑیوں کا تعاقب ٹریفک خلاف ورزی ہے، اس پر 500 تا 900 ریال کا جرمانہ ہے۔ یہ خلاف ورزی اس وقت شمار ہوگی جب ایمرجنسی گاڑی انتباہی الارم بجاتے ہوئے چل رہی ہو۔

    سگنل پر جہاں ٹھہرنا ضروری ہو اس کی پابندی نہ کرنے پر 500 تا 900 ریال تک کا جرمانہ ہوگا۔ سگنلز پر ایک بورڈ لگا ہوتا ہے جس پر عربی میں (قف) اور انگریزی میں اسٹاپ لکھا ہوتا ہے وہاں ٹھہرے بغیر مڑنا ٹریفک خلاف ورزی ہے۔

    ٹریفک اہلکار کے اشارے کی پابندی نہ کرنا اور سگنلز پر اس کے اشارے کو نظر انداز کردینے پر 500 تا 900 ریال کا جرمانہ ہے۔

    شاہراہوں پر ماحول کو آلودہ کرنا ٹریفک خلاف ورزی ہے، اگر گاڑی سے دھواں نکل رہا ہو اور اس سے ماحول آلودہ ہورہا ہو تو اس پر 500 تا 900 ریال تک کا جرمانہ ہے۔

  • سعودی عرب میں مصنوعی بارش برسائی جائے گی

    سعودی عرب میں مصنوعی بارش برسائی جائے گی

    ریاض: سعودی عرب کی کابینہ کے اجلاس میں مصنوعی بارش برسانے کے پروگرام سمیت متعدد اصلاحات کی منظوری دے دی گئی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت ریاض کے قصر یمامہ میں کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں 6 قراردادیں منظور کی گئی ہیں۔

    اجلاس میں کابینہ نے کہا کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ سے نمٹنے اور اس کے سدباب کے لیے چین کے لیے طبی سامان بھیجنے کا فیصلہ چین کے ساتھ مضبوط تعلقات کو آگے بڑھانے اور بحرانوں سے نمٹنے کے سلسلے میں سعودی عرب کے انسانیت نواز کردار کا حصہ ہے۔

    سعودی کابینہ نے اس بات پر اظہار مسرت کیا کہ ریاض کو سنہ 2020 کے لیے عرب خواتین کا دارالحکومت قرار دیا گیا ہے۔ سعودی عرب علاقائی اور بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر خواتین کو اپنے قدموں پر کھڑا کرنے کے لیے جملہ وسائل بروئے کار لائے گا۔

    سعودی عرب نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ ایٹمی دہشت گردی کے انسداد کے لیے تمام تدابیر بروئے کار لائے اور خطے میں نظر آنے والی کشیدگی نیز دہشت گرد تنظیموں کے پھیلاؤ کو دیکھتے ہوئے اس حوالے سے زیادہ مؤثر جدوجہد کرے۔

    کابینہ نے شمسی توانائی کے عالمی اتحاد کے قیام کے بنیادی معاہدے میں سعودی عرب کی شمولیت کی بھی منظوری دی جبکہ ملک میں مصنوعی بارش کے پروگرام کی منظوری بھی دے دی۔

    سعودی کابینہ نے افغانستان کے ساتھ سیکیورٹی تعاون کے معاہدے کا اختیار وزیر داخلہ کو تفویض کیا، کوریا کے ساتھ سیاحت کے شعبے میں تعاون کی مفاہمتی یادداشت کی منظوری بھی دی گئی۔

  • ساحل سمندر پر گاڑی چلانے والی سعودی لڑکی کو کیوں گرفتار کیا گیا؟

    ساحل سمندر پر گاڑی چلانے والی سعودی لڑکی کو کیوں گرفتار کیا گیا؟

    ریاض: سعودی عرب میں پولیس نے ٹائر اسکریچنگ کرنے والی ایک لڑکی کو گرفتار کرلیا، لڑکی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو کے بعد ویڈیو میں دکھائی دینے والی لڑکی کو قطیف کمشنری سے گرفتار کرلیا گیا، ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ لڑکی اسپورٹس کار سے ساحل سمندر کے قریب ٹائر اسکریچنگ کررہی ہے۔

    لڑکی کے ٹائر چرچرانے کا انداز دیکھ کر لوگ حیران رہ گئے۔

    محکمہ ٹریفک کے ڈائریکٹر جنرل محمد البسامی کے مطابق ویڈیو کلپ وائرل ہونے کے بعد پولیس نے ٹائر اسکریچنگ کرنے والی لڑکی کو گرفتار کرکے متعلقہ ادارے کی تحویل میں دے دیا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ زیر حراست سعودی لڑکی کے خلاف ٹریفک قانون کے تحت تادیبی کارروائی کی جا رہی ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی ٹریفک قانون میں خلاف ورزیوں کا ایک چارٹ جاری کیا گیا ہے جس میں ٹائر اسکریچنگ کو ممنوع قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ ایسی خلاف ورزی ہے جس سے عوامی سلامتی کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔

    حکام کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ ٹریفک خلاف ورزیوں پر جو سزائیں مقرر ہیں ان میں صنفی بنیاد پر کسی کے ساتھ کوئی امتیاز نہیں برتا جائے گا۔

    مذکورہ چارٹ میں سعودی محکمہ ٹریفک نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ وہ ٹریفک کے حوالے سے لاحق خطرات کی خلاف ورزیاں نہ کریں، 9 ایسے کام ہیں جن سے ہر صورت اجتناب کرنا ہے بصورت دیگر قانون کی خلاف ورزی ہوگی۔

    محکمہ ٹریفک کی جانب سے واضح طور پر بتایا گیا ہے کہ حد سے زیادہ رفتار سے گاڑی ڈرائیو کرنا، نشے کی حالت میں گاڑی چلانا، سگنل توڑنا، اسپیڈ میں اوور ٹیک کرنا اور غلط سمت (رانگ وے) گاڑی چلانا سنگین جرائم ہیں۔

  • سعودی دارالحکومت ریاض کو خواتین سے منسوب کردیا گیا

    سعودی دارالحکومت ریاض کو خواتین سے منسوب کردیا گیا

    ریاض: سعودی دارالحکومت ریاض کو رواں برس خواتین سے منسوب کردیا گیا، یہ فیصلہ سعودی عرب کے رواں برس عرب خواتین کمیٹی کا صدر رہنے کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق عرب خواتین کمیٹی کا 39 واں اجلاس عرب لیگ کے بینر تلے 9 اور 10 فروری کو سعودی دارالحکومت ریاض میں منعقد ہوگا جس میں عرب ممالک کے وفود، وزرا، سربراہان، عرب خواتین کے قومی اداروں، عرب اور عالمی تنظیموں کے نمائندے شرکت کریں گے۔

    سعودی عرب ایک برس تک عرب خواتین کمیٹی کا صدر رہے گا، اس موقع پر ریاض کو سنہ 2020 میں عرب خواتین کے دارالحکومت کا نام دیا جائے گا۔

    عرب خواتین کمیٹی کے اجلاس کے ایجنڈے میں اہم موضوعات شامل ہیں جس میں عرب دنیا میں خواتین کی خود مختاری کے اقدامات پر بحث سرفہرست ہے۔

    اجلاس میں عرب معاشروں میں خواتین کے کردار کو فروغ دینے سے متعلق وزارتی کانفرنس کی سفارشات کا جائزہ بھی لیا جائے گا جبکہ خواتین سے متعلق بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ تعاون کے طریقہ کار کو جدید خطوط پر استوار کرنے پر غور ہوگا۔

    سعودی حکام کا کہنا ہے کہ ان دنوں سعودی عرب میں وژن 2030 کے مطابق خواتین کو زندگی کے ہر شعبے میں اپنے قدموں پر کھڑا کرنے کے لیے متعدد اصلاحات نافذ کی جا رہی ہیں۔

    ان اصلاحات کی بدولت سعودی خواتین کو مختلف شعبوں میں کامیابی ملی ہے، خواتین کے حوالے سے قانون سازی ہوئی ہے اور کئی اہم فیصلے بھی کیے گئے ہیں۔