ریاض: سعودی عرب کے نجی اداروں کے ملازمین کی تنخواہوں میں سال 2019 کے دوران اضافہ دیکھا گیا اور رواں برس مزید اضافہ متوقع ہے۔
سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کے نجی اداروں میں سنہ 2019 کے دوران سعودی ملازمین کی ماہانہ اوسط تنخواہ 6 ہزار 429 ریال تک پہنچ گئی۔
رپورٹ کے مطابق سنہ 2018 میں اوسط تنخواہ 6 ہزار 106 ریال تھی اور 2019 میں اس میں 5.3 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
سوشل انشورنس جنرل کارپوریشن کے اعداد و شمار کے مطابق 2019 کے دوران نجی اداروں میں سعودی ملازمین کی ماہانہ اوسط تنخواہ میں اضافہ ہوا ہے۔
کارپوریشن کا کہنا ہے کہ سنہ 2015 کے مقابلے میں اب سعودی ملازمین کی اوسط تنخواہ میں غیر معمولی اضافہ ہوا، مرد ملازمین کی ماہانہ اوسط تنخواہ 7 ہزار 519 ہوگئی، 2018 میں یہ 7 ہزار 113 ریال تھی۔
خواتین ملازمین کی اوسط ماہانہ تنخواہ سنہ 2019 میں 4 ہزار 134 ریال ہوگئی، سنہ 2018 میں یہ 3 ہزار 938 ریال تھی۔
اسی طرح سنہ 2019 میں غیر ملکی ملازمین کی ماہانہ اوسط تنخواہ 2 ہزار 143 ریال ریکارڈ کی گئی جو 2018 میں 2 ہزار 18 ریال تھی۔
ریاض: سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے آزاد کشمیر کے لیے تحفہ بھجوا دیا، شاہ سلمان امدادی مرکز کی جانب سے آزاد کشمیر میں 2 ہزار 225 افراد میں امدادی اشیا تقسیم کی گئیں۔
سعودی ویب سائٹ کے مطابق شاہ سلمان امدادی مرکز کی جانب سے آزاد کشمیر میں امدادی اشیا تقسیم کرنے کی مہم جاری ہے، موسم سرما کے دوران اہم ضرورت کی اشیا کے 445 پیکٹس تقسیم کیے گئے۔
آزاد کشمیر کے شہر میرپور میں شاہ سلمان امدادی سینٹر کی جانب سے جاری مہم کے دوران کمبل، گرم چادریں، لحاف اور اشیائے خور و نوش تقسیم کیے گئے۔
ہر خاندان کے افراد کی تعداد کے مطابق انہیں اشیا فراہم کی گئیں جس سے 2 ہزار 225 افراد مستفیض ہوں گے۔
امداد وصول کرنے والے کشمیریوں کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی جانب سے امدادی اشیا کی تقسیم ایسے موقع پر کی گئی ہے جب موسم انتہائی سرد ہے اور گرم کمبلوں کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔
ریاض: سعودی عرب میں خواتین کے بال کاٹنے والے حجاموں کو گرفتار کرلیا گیا، مذکورہ عمل کی نشاندہی سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو کے ذریعے ہوئی۔
سعودی ویب سائٹ کے مطابق ریاض پولیس نے مردانہ سیلون میں خواتین کے بال کاٹنے والے مرد حجاموں کو گرفتار کر لیا ہے، سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دکھایا گیا تھا کہ مرادنہ باربر شاپ میں خواتین مرد حجاموں سے بال کٹوا رہی ہیں۔
ویڈیو کے ذریعے نشاندہی ہونے کے بعد مردانہ سیلون پر کام کرنے والے تمام حجاموں کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔
سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہوتے ہی لوگوں کی بڑی تعداد نے اس کے خلاف آواز بلند کی اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا کہ اس طرح کے رحجان کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔
لوگوں کا کہنا تھا کہ اس قسم کے رجحانات کی یہاں قطعی گنجائش نہیں ہے، ایسے اقدامات ہماری حیا و شرم کو مجروح کرنے کا باعث بنیں گے جبکہ یہ عام قانون کی بھی صریح خلاف ورزی ہے۔
مذکورہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد لوگوں نے یہ تاثر بھی دینا شروع کر دیا تھا کہ مرادنہ سیلونز پر اب خواتین باربر بھی رکھی جائیں گی تاہم بلدیہ کی جانب سے فوری وضاحت کی گئی کہ مرادنہ سلیونز میں خواتین باربرز کی تعیناتی کا کوئی ارادہ نہیں۔
ریاض: مجلس شوریٰ کے اجلاس میں سفارش کی گئی کہ ریاست میں معذوروں اور بزرگ افراد کو فضائی سفر میں مزید سہولت فراہم کرتے ہوئے اندرون اور بیرون ملک پروازوں کے ٹکٹوں میں رعایت دی جائے۔
سعودی ویب سائٹ کے مطابق مجلس شوریٰ کے اجلاس کے دوران انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹرانسپورٹ کمیٹی نے محکمہ شہری ہوا بازی سے کہا ہے کہ فضائی کمپنیوں کو معذوروں اور بزرگ افراد کے لیے اندرون اور بیرون ملک پروازوں کے ٹکٹوں میں مزید رعایت دینے پر آمادہ کیا جائے۔
مجلس شوریٰ نے ہوائی اڈوں کی بنیادی خدمات اور طیاروں کی اصلاح و مرمت کا معیار بھی بلند کرنے کا کہا ہے۔ مجلس کی جانب سے کہا گیا کہ طائف ایئرپورٹ کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے اور اس میں توسیع بھی کی جائے۔
اجلاس میں کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ جدہ کا بوجھ ہلکا کرنے کے لیے خصوصی اقدامات کرنے کی تجویز بھی پیش کی گئی۔
شوریٰ کی خصوصی کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ سعودی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ہوائی اڈوں کے مختلف منصوبوں میں حصہ لینے کے لیے خصوصی پالیسی بنائی جائے اور انہیں اس کی ترغیب دی جائے۔
شوریٰ نے سفارش کی کہ سعودی عریبین ایئر لائنز بوڑھوں اور معذوروں کو اپنی اندرون ملک تمام پروازوں پر مراعات دے۔
ریاض: سعودی دارالحکومت ریاض میں قائم موٹر ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ میں خواتین کو بھی موٹر سائیکل چلانے کی تربیت دینے کا آغاز کردیا گیا۔
سعودی ویب سائٹ کے مطابق ریاض میں قائم بائیکرز اسکل انسٹی ٹیوٹ سعودی عرب کا پہلا ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ ہے۔ یہاں موجود یوکرین کی تجربہ کار انسٹرکٹر ایلینا بکریویا بھی فی الوقت سعودی عرب میں خواتین بائیکرز کے لیے واحد ٹرینر ہیں۔
انسٹی ٹیوٹ میں ابتدائی طور پر جو خصوصی کورسز سکھائے جا رہے ہیں ان میں بیسک موٹر سائیکل رائیڈنگ، اسمارٹ رائیڈنگ اور ٹاپ گن موٹو جمخانہ جیسے پروگرام شامل ہیں۔
انسٹی ٹیوٹ میں اس وقت موٹر سائیکل چلانے کی تربیت لینے کے لیے مختلف ممالک کی 43 خواتین بائیکرز میں 20 سعودی خواتین کے علاوہ مصر، لبنان اور برطانوی خواتین بھی شامل ہیں۔
انسٹرکٹر ایلینا کے مطابق یہاں پر خواتین کے لیے ڈرائیونگ پر پابندی ختم ہونے کے بعد ان تربیتی پروگراموں کا آغاز کیا گیا ہے۔ یہ کورسز بین الاقوامی معیار کے مطابق ہیں اور حفاظت کی بنیادی باتیں سکھانے کے اسباق پر مشتمل ہیں۔
یہاں موٹر سائیکلوں کے بارے میں ابتدائی معلومات سے لے کر متوقع پیچیدگیوں کے بارے میں بائیک سواروں کو تعلیم دی جا رہی ہے فیلڈ ٹریننگ میں گیئر شفٹوں سے لے کر ایمرجنسی اسٹاپس، یو ٹرنز اور کارنرننگ تک ہر چیز سکھائی جاتی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ درحقیقت نئی اور مفید چیزوں کو اپنانے اور قبول کرنے میں سعودی معاشرے نے اپنی صلاحیت کو ثابت کردیا ہے اور یہ نہایت قابل تعریف ہے۔
ریاض: سعودی عرب کی ملٹری پولیس کی خواتین اہلکاروں کو انوکھی تربیت دی جارہی ہے جس سے ان کی کارکردگی و استعداد میں اضافہ ہوگا۔
سعودی ویب سائٹ کے مطابق جدہ اور طائف کی جیلوں میں ملٹری پولیس کی خواتین اہلکاروں کو تلاشی لینے کی مشق سکھائی جا رہی ہے، سعودی بری فوج کی خواتین ملٹری پولیس اہلکاروں کے لیے تربیتی کورس کا انعقاد 5 دن تک جاری رہے گا۔
مکہ مکرمہ کے محکمہ جیل خانہ جات کے قائم مقام سربراہ بریگیڈیئر ڈاکٹر ابراہیم بن سعد الغامدی نے کہا ہے کہ پہلی مرتبہ اس نوعیت کا تربیتی کورس منعقد کیا جارہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کورس میں خواتین ملٹری پولیس اہلکاروں کو تفتیش اور تلاشی کے گر سکھائے جائیں گے، جیل میں سامان کی تلاشی، امن و امان برقرار رکھنے، قیدیوں اور وزیٹر کی سلامتی اور ریکارڈ رکھنے کی بھی تربیت دی جا رہی ہے۔
ڈاکٹر ابراہیم کے مطابق خواتین اہلکاروں کے لیے تربیتی کورس مسلح افواج اور محکمہ جیل خانہ جات کے درمیان تعاون کے سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
خیال رہے کہ سعودی عرب کی مسلح فواج میں خواتین کی بھرتیکا عمل کچھ عرصہ قبل ہی شروع کیا گیا ہے، سعودی افواج کے چیف آف اسٹاف جنرل فیاض بن حامد الرویلی نے مسلح افواج میں پہلے لیڈیز آرمی ونگ کا افتتاح کیا تھا۔
سعودی مسلح افواج مختلف شعبوں میں تعیناتی کے لیے خواتین کو طلب کر رہی ہے۔
ریاض: سعودی محکمہ شہری دفاع نے مکہ مکرمہ کے مختلف علاقوں میں سیلاب کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے شہریوں کے لیے احتیاطی تدابیر جاری کردیں۔
سعودی ویب سائٹ کے مطابق مکہ مکرمہ کے محکمہ شہری دفاع نے متعدد ضلعوں میں بارش کے بعد سیلاب کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کی ہے۔
شہری دفاع کا کہنا ہے کہ محکمہ موسمیات کی پیشگوئی کے مطابق آج پیر سے بدھ تک متعدد کمشنریوں میں بارش کی توقع ہے جس کے باعث نشیبی علاقوں میں سیلاب کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
محکمہ شہری دفاع نے مکہ مکرمہ، طائف، الکامل، اضم، میسان، اللیث، القنفذہ، المویہ اور الخرمہ کے رہائشیوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ پر خطر مقامات سے دور رہیں۔
محکمہ شہری دفاع کے مطابق موسمی نقشوں کا مطالعہ کرنے سے اندازہ ہوتا ہے کہ مذکورہ علاقوں میں درمیانے درجے کی بارش متوقع ہے تاہم اس کے باعث سیلابی ریلوں کی کیفیت پیدا ہوسکتی ہے۔
شہریوں کو کہا گیا ہے کہ وہ بارش کے وقت وادیوں، ڈھلانوں، نشیبی علاقوں اور سیلاب کی گزر گاہوں سے دور رہیں، سیلابی ریلوں سے بچنے کے لیے سلامتی کے ضوابط اور موصول ہونے والی ہدایات پر عمل کرنا ضروری ہے۔
ریاض: سعودی عرب میں بھارتی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو رہا ہے اور رواں برس یہ ساڑھے 5 ارب ریال بڑھی ہے۔
سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں گزشتہ برس کے مقابلے میں سال رواں کے دوران بھارتی سرمایہ کاری ساڑھے 5 ارب ریال بڑھی ہے اور اس میں 3 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
سعودی عرب میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو دی جانے والی سہولتوں کی بدولت بھارتی کمپنیوں اور فیکٹریوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
سعودی وژن 2030 سے ہم آہنگ سرمایہ کاری بھی بڑھی ہے، خاص طور پر زراعت، تعلیم اور اسٹیل کے شعبوں میں بھارت نے زیادہ سرمایہ کاری کی ہے۔
دوسری جانب بھارت میں بھی سعودی سرمایہ کاری گزشتہ برس کے مقابلے میں 6 فیصد زیادہ ہوئی ہے۔ بھارتی قونصلیٹ کے مطابق بھارت سعودی مارکیٹ میں اپنے قدم جمانے کے لیے متعدد اسکیمیں تیار کیے ہوئے ہے۔
قونصلیٹ کے مطابق نئی دہلی سعودی عرب کو طاقتور ترین سٹریٹجک شریک سمجھتا ہے، جلد سعودی عرب میں بھارتی کاروباری نمائشیں بھی ہوں گی اور بھارتی کمپنیوں اور فیکٹریوں کی مصنوعات متعارف کروائی جائیں گی۔
بھارتی قونصلیٹ کے مطابق بھارت کے اسپتالوں میں سعودی شہری بڑی تعداد میں علاج کے لیے جارہے ہیں، الاحسا میں انڈین کیٹلاگ نمائش کے دوران بھارت کی 200 کمپنیوں کا تعارف کروایا گیا ہے۔
ریاض: سعودی محکمہ ٹریفک نے وضاحت کردی ہے کہ ٹریفک جرمانے قسطوں میں تقسیم نہیں ہوسکتے اور انہیں یکمشت ادا کرنا ہوگا۔
سعودی ویب سائٹ کے مطابق آن لائن ایپلی کیشن ابشر کے ذریعے ٹریفک خلاف ورزیوں کے جرمانے پر اعتراض کیا جا سکتا ہے تاہم جرمانوں کی قسطیں کسی حالت میں نہیں ہوں گی۔
سعودی محکمہ ٹریفک کے مطابق ہر ٹریفک خلاف ورزی کا جرمانہ الگ الگ ادا کیا جائے گا۔ محکمہ ٹریفک نے بتایا ہے کہ پانچ صورتوں میں ٹریفک جرمانے ہر قیمت پر ادا کرنا ہوں گے۔
محکمہ ٹریفک کا کہنا ہے کہ ڈرائیونگ لائسنس کے اجرا، تجدید یا گمشدہ ڈرائیونگ لائسنس کے بدلے لائسنس نکلوانے سے قبل جرمانے ادا کرنا ہوں گے۔
رخصہ سیر (استمارا) کے اجرا یا تجدید یا گمشدہ استمارے کی جگہ نیا رخصہ سیر (گاڑی کی رجسٹریشن) جاری کرواتے وقت اسی طرح گاڑیوں کی نمبر پلیٹ نام سے ہٹوانے اور نمبر پلیٹ کی اصلاح سے قبل ادائیگی کرنا ہوگی۔
گاڑی چلانے کا مختار نامہ جاری کرنے والے اور جس کے نام سے جاری کروایا جا رہا ہے اس کے نام پر موجود جرمانے، اسی طرح گاڑی پولیس کی ضبطی سے نکلوانے سے قبل جرمانے ادا کرنے ہوں گے۔ اس کے بغیر کوئی کارروائی نہیں ہو سکے گی۔
ریاض: مکہ مکرمہ میں حرم شریف میں ہزاروں کارکن حرم کی صفائی کے عمل میں حصہ لیتے ہیں جس کی حیرت انگیز ویڈیو جاری کردی گئی۔ حرم شریف کو روزانہ دن میں 4 بار دھویا جاتا ہے۔
سعودی ویب سائٹ کے مطابق ادارہ امور حرمین کی جانب سے حرم شریف میں روزانہ کی بنیاد پر کی جانے والی صفائی کے بارے میں ویڈیو جاری کی گئی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ طواف کرنے والوں کی راہ میں کوئی رکاوٹ پیدا کیے بغیر کس طرح منٹوں میں 5 لاکھ مربع میٹر رقبے کو دھو کر صاف کر دیا جاتا ہے۔
ادارہ امور حرمین کے مطابق حرم کے صحن مطاف میں، جہاں روزانہ لاکھوں افراد طواف کعبہ کرتے ہیں کو دن میں کم سے کم 4 باردھویا جاتا ہے۔
فرش کو دھونے کے عمل کا مکمل دورانیہ 45 منٹ کا ہے، اس دوران پانچ لاکھ مربع میٹر فرش کو جراثیم کش ادویات سے دھونے کے بعد خوشبو والے محلول سے مہکایا جاتا ہے۔
حرم کے فرش کی دھلائی میں 3 ہزار 76 کارکن حصہ لیتے ہیں جو مختلف شفٹوں میں ڈیوٹی انجام دیتے ہیں۔
ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ صحن مطاف اور حرم شریف کے دیگر مقامات کو دھونے اور صاف کرنے کے عمل میں 40 الیکٹریکل گاڑیاں اور 60 بجلی کے ویکیوم پمپس کے علاوہ فرش کو سکھانے کے لیے بجلی کے دسیوں آلات استعمال کیے جاتے ہیں۔
حرمین شریفین کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ صفائی کے کارکن اپنے کام میں اتنے ماہر ہیں کہ وہاں ہر وقت طواف کرنے والوں کو کسی قسم کی دقت و پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔
اس عمل میں انتہائی منظم انداز میں صحن مطاف کو دھونے کے بعد عرق گلاب اور دیگر اعلیٰ قسم کی خوشبو سے صحن کو معطر کیا جاتا ہے۔
صفائی کے اس عمل کی باقاعدہ نگرانی کی جاتی ہے جبکہ کارکنوں کی ایک پارٹی زائرین اور صفائی کرنے والے مقام کو جدا کرنے کے لیے ڈیوائیڈر ربن لے کر کھڑے ہوتے ہیں تاکہ صفائی کے لیے استعمال ہونے والی مشنری سے زائرین متاثر نہ ہوں اور کام میں بھی کسی قسم کی رکاوٹ پیدا نہ ہو نے پائے۔
ماہ رمضان اور حج سیزن کے دوران صفائی کے اوقات میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے کیونکہ رمضان میں لاکھوں افراد حرم شریف میں افطاری اور سحری کا بندوبست کرتے ہیں۔
افطاری کے وقت جبکہ اذان اور اقامت کے درمیان وقت بہت کم ہوتا ہے اس دوران افطاری کرنے کے فوری بعد انتہائی مہارت اور چابکدستی سے کارکن صفائی کی مہم انجام دیتے ہیں۔