Tag: ریاض

  • سعودی بچیاں پیانو بجانے لگیں

    سعودی بچیاں پیانو بجانے لگیں

    ریاض: سعودی اسکولوں میں حال ہی میں موسیقی کا مضمون شامل کردینے کے بعد 300 بچیوں نے پیانو بجانا سیکھ لیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی اسکولوں میں حال ہی میں موسیقی کا مضمون بھی شامل کردیا گیا ہے جس کے بعد جدہ کے ایک اسکول میں 300 بچیوں نے اس مضمون کے تحت پیانو بجانا سیکھا۔

    ان بچیوں نے نہایت شوق کے ساتھ پیانو کی کلاسیں لیں، ان میں سے 10 نے مہارت سے پیانو بجا کر سرٹیفیکیٹ بھی حاصل کیا۔

    جدہ کے اس اسکول میں گٹار بجانا بھی سکھایا جارہا ہے، یہاں بھی ریکارڈ تعداد میں بچیوں نے دلچسپی ظاہر کی۔ مضمون کے استادوں ثامر خلیل اور عبیر بالبید نے بچیوں کو گٹار بجانا سکھایا۔

    اساتذہ نے پیانو کے ذریعے بچیوں کو میوزک سے متعارف کروایا اور نغمہ سازی کے ہنر سے روشناس کرایا۔ بچیوں کو پیشہ وارانہ انداز میں گٹار بجانے پر اعزاز سے بھی نوازا گیا۔

    ان بچیوں کو میوزک کی ابجد شارجہ میں امریکن یونیورسٹی کے کورس کے مطابق سکھائی گئی۔

  • یونیورسٹی کی طالبات کو مفت کافی پیش کی جانے لگی

    یونیورسٹی کی طالبات کو مفت کافی پیش کی جانے لگی

    ریاض: نجران یونیورسٹی کی طالبات نے جامعہ کی کیفے ٹیریا کے خلاف شکایات کا انبار لگا دیا جس کے بعد کیفے ٹیریا کی جانب سے انہیں مفت کافی پیش کی جانے لگی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی شہر نجران کی یونیورسٹی کی طالبات نے شکایت کی تھی کہ جامعہ کے کیفے ٹیریا میں کھانے پینے کی اشیا صحت بخش نہیں ہیں۔

    دوسری شکایت یہ کی گئی کہ کھانے پینے کی اشیا میں تنوع نہیں ہے جبکہ کھانے پینے کی اشیا کے نرخ زیادہ ہیں۔

    طالبات کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے کیفے ٹیریا کی موجودگی کی وجہ سے باہر سے کھانے پینے کی اشیا لانے کو ممنوع قرار دے رکھا ہے۔

    تاہم طالبات کی شکایات کے بعد کیفے ٹیریا نے صبح انہیں گرما گرم مفت کافی پیش کرنا شروع کردی ہے جس پرطالبات نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔

    ایک طالبہ کے مطابق کیفے ٹیریا سے کھانے پینے کی جو اشیا ملتی ہیں ان سے صحت متاثر ہو رہی ہے، کھانوں میں کیلوریز بہت زیادہ ہیں جو صحت کے لیے مضر ہیں۔

    ایک اور طالبہ کا کہنا تھا کہ ایک جانب تو کیفے ٹیریا نامناسب کھانے پیش کر رہا ہے جبکہ دوسری جانب ہمیں گھر سے ناشتہ لانے کی بھی اجازت نہیں۔

    طالبات کی شکایات کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ نے نوٹس لے لیا، یونیورسٹی کے ترجمان کے مطابق کیفے ٹیریا کو قواعد و ضوابط کا پابند بنا دیا گیا ہے اور ہدایت کی گئی ہے کہ طالبات کو مناسب وقت پر مناسب کھانے پینے کی اشیا معقول نرخوں پر فراہم کی جائیں۔

  • سعودی خواتین میں تاش کا کھیل مقبول ہونے لگا

    سعودی خواتین میں تاش کا کھیل مقبول ہونے لگا

    ریاض: مختلف کھیلوں اور شعبوں میں اپنا لوہا منوانے کے بعد سعودی خواتین نے تاش کے مقابلوں میں بھی حصہ لینا شروع کردیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی دارالحکومت ریاض میں تاش کے مقابلوں کا انعقاد 6 سے 13 فروری تک ہوگا جس میں پہلی مرتبہ خواتین بھی شرکت کرنے جارہی ہیں۔

    سعودی انٹرٹینمنٹ اتھارٹی کے مطابق مقابلوں میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والوں کو 20 لاکھ ریال سے زیادہ کے انعامات دیے جائیں گے۔

    اتھارٹی کے مطابق مقابلے کا انعقاد ریاض فرنٹ ایریا میں ہوگا، یہ بنیادی طور پر پہلے کی طرح مردوں کے لیے ہی ہے تاہم اس مرتبہ اس میں خواتین بھی شرکت کریں گی۔

    اتھارٹی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ تاش مقابلوں میں شرکت کے خواہش مند جلد از جلد خود کو آن لائن پورٹل میں رجسٹرڈ کروائیں۔

    توقع ظاہر کی جارہی ہے کہ اس مرتبہ مقابلے میں شرکا کی تعداد 16 ہزار سے تجاوز کر جائے گی۔ ان میں مرد و خواتین دونوں ہوں گے۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب میں تاش عوامی دلچسپی کا کھیل ہے جس کے مقابلے اس سے پہلے بھی کئی بار منعقد ہوچکے ہیں۔

  • سعودی کمپنیوں کو کس شعبے میں نوجوانوں کی سب سے زیادہ ضرورت ہے؟

    سعودی کمپنیوں کو کس شعبے میں نوجوانوں کی سب سے زیادہ ضرورت ہے؟

    ریاض: سعودی عرب کی کمپنیز کو کس شعبے میں نوجوانوں کی سب سے زیادہ ضرورت ہے، سعودی وزیر نے بتا دیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزیر محنت و سماجی فروغ انجینئر احمد الراجحی نے کہا ہے کہ مملکت میں اکاؤنٹنٹ کا پیشہ کمپنیوں کی طرف سے زیادہ مطلوب ہے اور نوجوانوں میں بھی سب سے زیادہ مقبول ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس پیشے میں خواتین کی بھرتی انتہائی مناسب رہے گی کیونکہ اکاؤنٹنٹ سے منسلک لوگوں کا دفتری کام ہے، انہیں باہر جانے کی ضرورت نہیں ہوتی۔

    سعودی وزیر کا کہنا تھا کہ اکاؤنٹنٹ سے منسلک افراد کو اوسط 7 ہزار ریال ماہانہ تنخواہ دی جاتی ہے، یہ معقول تنخواہ ہے جس پر سعودی نوجوانوں کو توجہ دینی چاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ وزارت محنت اور ہیومن ریسورسز فنڈ مشترکہ طور پر لائحہ عمل تیار کر رہے ہیں تاکہ اس شعبے کے لیے سعودی نوجوان اور خواتین کو تیار کیا جائے۔

    سعودی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ وزارت محنت اور سعودی اکاؤنٹنٹ اتھارٹی کے تعاون سے سعودی عرب میں کام کرنے والے غیر ملکی اکاؤنٹنٹس کی رجسٹریشن ہوگی۔

  • بوگس چیک دینے والے خبردار ہوجائیں

    بوگس چیک دینے والے خبردار ہوجائیں

    ریاض: سعودی عرب میں بوگس چیک دینے والے 10 افراد کو قید اور جرمانے کی سزاؤں کا حکم سنا دیا گیا، جرمانے کا تعین بوگس چیک پر درج رقم کے مطابق کیا جاتا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق وزارت تجارت و صنعت کے شکایات سیل کی متعلقہ کمیٹی کو متعدد افراد کے خلاف شکایات موصول ہوئی ہیں، شکایت میں کہا گیا کہ انہیں معاوضے کے چیک دیے گئے تام جنہیں بینکوں نے یہ کہہ کر مسترد کر دیا کہ اکاؤنٹ میں رقم موجود نہیں ہے۔

    وزارت تجارت کے متعلقہ ادارے جو تجارتی جعلسازی کے امور کی نگرانی پر معمور ہے، میں شکایات موصول ہونے کے بعد تحقیقات کی گئی تو معلوم ہوا کہ 10 افراد کی جانب سے جاری ہونے والے چیک بوگس تھے۔

    تفتیشی ٹیموں نے متعلقہ بینکوں سے تحقیقات کی جہاں سے یہ ثابت ہوا کہ جس تاریخ کو چیک جاری کیے گئے تھے اس دوران اکاؤنٹس میں رقوم نہیں تھیں جو قانونی طور پر غلط ہے۔

    وزارت تجارت کی تفتیشی ٹیموں نے بوگس چیک دینے والے 10 افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے انہیں متعلقہ کمیٹی کے سامنے پیش کیا جہاں سے بوگس چیک جاری کرنے پر ان افراد کے خلاف قید اور جرمانے کی سزاؤں کا حکم سنا دیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق سزا کی نوعیت چیک میں درج رقم کے مطابق کی جاتی ہے، ملزمان پر ایک ہزار سے لے کر 30 ہزار ریال تک جرمانہ اور ایک ماہ سے 5 ماہ تک قید کی سزا کا حکم سنایا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب میں بوگس چیک دینے والوں کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی جاتی ہے، اکاؤنٹ میں رقم موجود نہ ہونے کا علم ہونے کے باوجود چیک جاری کرنا قانونی طور پر جرم تصور کیا جاتا ہے۔

    وزارت تجارت کی جانب سے بوگس چیک جاری کرنے والوں کو قید و جرمانے کے علاوہ مقامی میڈیا میں ان کے خلاف اشتہاری مہم بھی چلائی جاتی ہے جس کے تمام اخراجات ملزمان کو ادا کرنے ہوتے ہیں۔

  • سعودی عرب میں غیر اخلاقی حرکتوں پر 100 افراد گرفتار

    سعودی عرب میں غیر اخلاقی حرکتوں پر 100 افراد گرفتار

    ریاض: سعودی عرب میں نازیبا لباس پہننے سمیت دیگر غیر اخلاقی حرکتوں پر 100 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق حکام نے مدینہ اور جازان میں غیر اخلاقی لباس پہن کر عوامی مقامات پر گھومنے والے 100 افراد کو گرفتار کیا ہے۔

    ترجمان پولیس کے مطابق جازان میلے میں سماجی تہذیب کے منافی غیر اخلاقی لباس پہن کر آنے والے 33 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ زیر حراست نوجوان مختلف اوقات میں عوامی مقامات پر نازیبا لباس پہن کر گھوم رہے تھے۔

    ان میں سے بعض دیواروں اور بسوں پر اخلاق سوز جملے تحریر کرتے ہوئے بھی پائے گئے جبکہ کئی نوجوانوں کو پارکوں اور چوراہوں پر الاؤ روشن کرنے اور کئی کو معذوروں اور بوڑھوں کی نشستوں پر بیٹھنے اور معذوروں اور بوڑھوں کو جگہ نہ دینے پر گرفتار کیا گیا ہے۔

    مدینہ پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ شہر میں 2 ہفتوں کے دوران سماجی تہذیب کی خلاف ورزیوں پر 67 ا فراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    سعودی پولیس مملکت میں سماجی تہذیب (الذوق العام) کی خلاف ورزیوں پر کڑی نگاہ رکھے ہوئے ہے اور اس حوالے سے سخت اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پبلک مقامات پر بغیر اجازت لٹریچر تقسیم کرنے، آبادی میں اونچی آواز سے موسیقی سننے اور اذان کے وقت گانے سننے پر نوجوانوں کو پکڑا گیا ہے۔

    مذکورہ گرفتاریاں مقامی شہریوں کی شکایات پر کی گئی ہیں۔ پولیس نے شکایت ملنے پر حقیقت حال دریافت کر کے قصور واروں کو مقررہ سزا بھی دلا دی ہے۔

  • ریاض کے قدیم بازار کی 100 سال پرانی تصویر

    ریاض کے قدیم بازار کی 100 سال پرانی تصویر

    ریاض: سعودی عرب کی کنگ عبد العزیز اکیڈمی نے ریاض کے قدیم بازار کی 100 سال پرانی تصویر جاری کردی جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق یہ تصویر 1322 ہجری مطابق 1914 کی ہے۔ الخرازین نامی یہ بازار امام ترکی بن عبداللہ جامع مسجد کے برابر میں محل کی فصیل سور النسا (خواتین والی دیوار) کے نیچے واقع ہے۔

    تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بازار کے اطراف کھجور کے درخت نظر آرہے ہیں اور بازار کی دکانیں کچی ہیں۔

    تصویر میں سامان خریدنے اور فروخت کرنے کے لیے مردوں کے علاوہ خواتین بھی نظر آرہی ہیں۔

    کنگ عبد العزیز اکیڈمی نے اس سے قبل مدینہ منورہ کی 100 سال پرانی تصویر بھی جاری کی تھی۔ تصویر میں شہر کے چھوٹے سے رقبے کو دیکھا جاسکتا ہے اور اس میں مسجد نبوی ﷺ کا رقبہ بھی بہت کم ہے۔

    اس دور میں مدینہ منورہ میں نخلستانوں کے مناظر عام تھے جو تصویر میں بھی نظر آرہا ہے۔ ادارے کے مطابق دارالمدینہ المنورہ عجائب گھر میں بھی مدینہ منورہ کی تاریخ اور ثقافت دیکھنے کو ملتی ہے۔

    عجائب گھر اب تک مدینہ منورہ کے تاریخی اور قابل دید مقامات سے متعلق 44 سے زائد کتب شائع کر چکا ہے جبکہ مدینہ منورہ کی تہذیب و تمدن پر خصوصی تحقیق بھی کر رہا ہے۔

  • سعودی عرب سائبر سیکیورٹی کے حوالے سے سرفہرست ملک بن گیا

    سعودی عرب سائبر سیکیورٹی کے حوالے سے سرفہرست ملک بن گیا

    ریاض: سعودی عرب سائبر سیکیورٹی کے حوالے سے عرب ممالک میں سرفہرست بن گیا، سائبر سیکیورٹی کی حساسیت پر تجارتی دنیا میں بھی سعودی عرب کا خوشگوار تاثر اجاگر ہوا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب سائبر سیکیورٹی کی پابندی کرنے والے عرب ممالک میں پہلے اور دنیا بھر میں تیرہویں نمبر پر آگیا ہے۔ اس کی بدولت صنعت کاروں اور تجارتی دنیا کی نظروں میں سعودی عرب کی پوزیشن مضبوط ہوگئی ہے۔

    سعودی کمپنی برائے کمپیوٹر ایس بی ایم کے ایگزیکٹو چیئرمین عصام الشیحہ کے مطابق سعودی عرب سائبر سیکیورٹی کے حوالے سے درپیش خطرات سے اچھی طرح آگاہ ہے۔ سعودی عرب نے اسی احساس کے تحت 2017 میں سائبر سیکیورٹی نیشنل اتھارٹی قائم کی تھی۔

    الشیحہ کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے سرکاری ادارے اپنے گوشوارے، ڈیٹا، مختلف خدمات اور سرکاری آپریشنز کی حفاظت کے لیے سائبر سیکیورٹی سسٹم مضبوط بنانے پر بڑی توجہ دے رہے ہیں۔

    انہوں نے مستقبل میں نئی سعودی ڈیجیٹل اسکیموں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب 5 جی نیٹ ورک کے فروغ میں مصروف ہے۔ اس کی بدولت جدید ٹیکنالوجی سے مثالی فائدہ اٹھایا جا سکے گا۔

  • اقامہ رکھنے والوں کے لیے ایک اور سہولت متعارف

    اقامہ رکھنے والوں کے لیے ایک اور سہولت متعارف

    ریاض: سعودی عرب میں منفرد اقامہ رکھنے والے غیر ملکیوں کے لیے ایک نئی سہلوت متعارف کروادی گئی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت اجلاس میں سعودی کابینہ نے منفرد اقامہ قانون کی دفعہ گیارہ میں ایک نئی شق شامل کی ہے، جسے شق نمبر 3 قرار دیا گیا ہے۔

    نئی شق کے تحت منفرد اقامہ منسوخ کیے جانے پر خاندان کے افراد 2 صورتوں میں حقوق اور سہولتوں سے فائدہ اٹھاتے رہیں گے۔

    اگر مقررہ قانون کے مطابق کسی کا منفرد اقامہ منسوخ کیا گیا تو ایسی صورت میں منفرد اقامہ رکھنے والے کے اہل و عیال مقررہ حقوق اور سہولتوں سے اتنی مدت تک ہی استفادہ کرسکیں گے، جتنا کہ منفرد اقامے کے لیے قانون میں مقرر کی گئی ہے۔

    یہ منفرد اقامہ، قانون کی دفعہ 9 کی ذیلی شق کے مطابق اس وقت منسوخ ہوسکتا ہے اگر منفرد اقامہ رکھنے والے کی موت واقع ہو جائے یا وہ منفرد اقامے کی اہلیت سے محروم ہوجائے۔

    تاہم اب نئی شق کے اضافے سے منفرد اقامہ رکھنے والے کے اہل و عیال، اقامے کی منسوخی کے بعد بھی اس سے استفادہ حاصل کرسکیں گے۔

    خیال رہے کہ منفرد اقامہ رکھنے والوں کو سعودی عرب میں سرمایہ کاری سمیت کئی حقوق اور مراعات حاصل ہیں اور ایسے افراد کو سعودی عرب آنے جانے میں کسی طرح کی پابندی کا سامنا نہیں ہے۔

  • زائرین کی سہولت کے لیے مدینہ منورہ میں عظیم الشان منصوبے کا اعلان

    زائرین کی سہولت کے لیے مدینہ منورہ میں عظیم الشان منصوبے کا اعلان

    ریاض: سعودی حکومت نے دنیا بھر سے آنے والے زائرین کی سہولت کے لیے مدینہ منورہ میں عظیم الشان منصوبے کی تعمیر کا اعلان کردیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق مدینہ منورہ میں مسجد نبوی ﷺ سے شہدائے احد کے مقام تک 5 کلو میٹر طویل شاہراہ کی تعمیر کے منصوبے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ شاہراہ کے منصوبے کو ’جادہ احد‘ کا نام دیا گیا ہے۔

    یہ نئی تعمیر کی جانے والی شاہراہ 2 رویہ ہوگی اور دونوں جانب 7، 7 ٹریکس ہوں گے۔ پہلے 3 ٹریک گاڑیوں، 2 بسوں اور ایک موٹر سائیکل کے لیے مخصوص ہوگا، مسجد نبوی ﷺ سے پیدل شہدائے احد تک جانے والوں کے لیے بھی ایک ٹریک علیحدہ سے تعمیر کیا جائے گا جس کی چوڑائی 9 میٹر ہوگی۔

    پیدل چلنے والوں کے لیے مخصوص حصے پر 15 ہزار درختوں کے علاوہ گھاس کا خصوصی فرش بچھایا جائے گا۔

    موٹر سائیکلوں کے لیے بنائے جانے والے ٹریک کی چوڑائی 2.8 میٹر رکھی جائے گی جبکہ مخصوص افراد کے لیے بھی خصوصی طور پر سڑک منصوبے میں شامل ہے۔

    محکمہ بلدیہ کے مطابق 5 کلومیٹر طویل اس شاہراہ کی تعمیر کا مقصد شہر نبوی ﷺ میں آنے والے زائرین کو سہولت فراہم کرنا ہے۔ نئی تعمیر ہونے والی شاہراہ کا آغاز مسجد نبوی ﷺ سے ہوگا جو شہدائے احد کے مقام پر ختم ہوگی۔

    شاہراہ کی دونوں جانب پارکنگ کے لیے جگہیں رکھی جائیں گی تاکہ وہاں اپنی گاڑیوں میں آنے والے زائرین کو پارکنگ میں کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

    پیدل چلنے والوں کے لیے شاہراہ کے اطراف میں طہارت خانے اور دکانوں کے علاوہ کھانے پینے کے اسٹالز بھی تعمیر کیے جائیں گے تاکہ مسجد نبوی ﷺ سے پیدل شہدائے احد تک جانے والے، راستے میں نہ صرف آرام کر سکیں بلکہ اشیائے خور و نوش اور ضرورت کی دیگر اشیا بھی خرید سکیں۔

    شاہراہ پر جدید ترین انتباہی نوٹس بورڈز اور سائن نصب کیے جائیں گے جبکہ صوتی سسٹم سے ذریعے زائرین کی رہنمائی کے لیے خصوصی انتظامات بھی منصوبے کا حصہ ہیں۔