Tag: ریاض

  • ریاض میں پاکستانی سفارتحانے کا پاسپورٹ فیس میں زبردست کمی کا اعلان

    ریاض میں پاکستانی سفارتحانے کا پاسپورٹ فیس میں زبردست کمی کا اعلان

    ریاض : ریاض میں پاکستانی سفارتحانے نے پاسپورٹ فیس میں زبردست کمی اعلان کردیا ، 5سال کے لیے نارمل پاسپورٹ کی فیس 98 ریال جبکہ ارجنٹ پاسپورٹ کی فیس 162 ریال کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کے لیے ایک اور خوشخبری آگئی ، ریاض میں پاکستانی سفارتحانےکی طرف سے پاسپورٹ فیس میں زبردست کمی کردی۔

    پاکستانی سفارتحانے کے مطابق 5 سال کے لیےنارمل پاسپورٹ کی فیس135سےکم کرکے98ریال اور ارجنٹ پاسپورٹ کی فیس 225 سےکم کرکے162ریال کردی گئی ہے۔

    یاد رہےدو روز قبل سعودی حکومت نے پاکستانیوں کے لیے ویزا فیس میں کمی کا اعلان کیا تھا،  سنگل انٹری فیس 338 ریال جبکہ ملٹی پل ویزا فیس 675 ریال کردی گئی ہے، دوسری جانب پاکستانی شہریوں نے بھی سعودی شہریوں اور تاجروں کے لیے ویزا فیس میں کمی کردی ہے، اس فیصلے کا اطلاق پہلے ہی کیا جاچکا ہے۔

    مزید پڑھیں  : سعودی عرب نے پاکستانیوں کے لیے ویزا فیس میں کمی کا اعلان کردیا

    پاکستان نے سعودی شہریوں کے لیے سنگل انٹری فیس 270 ریال جبکہ ملٹی پل ویزا فیس 540 ریال کردی ہے، اسی طرح بزنس سنگل انٹری ویزا فیس 405 ریال جبکہ ملٹی پل بزنس ویزا فیس 810 ریال ہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز سعودی ولی عہد شہزادہ محمدبن سلمان اسلام آباد پہنچے ، وزیراعظم ، آرمی چیف اور اراکین نے ان کا استقبال کیا ، جس کے بعد وزیراعظم ہاؤس میں وزیر اعظم عمران خان اورولی عہد کی ون آن ون ملاقات ہوئی ، جس میں باہمی تعلقات کونئی بلندیوں پرلےجانےکاعزم کیاگیا اور دونوں ملکوں کےدرمیان سات تاریخی معاہدوں پر دستخط کیےگئے تھے۔

    خِیال رہے سعودی عرب کی جانب کی گئی سرمایہ کاری تین مختلف مراحل میں پاکستان آئے گی، حکومت کی جانب سے جاری انوسٹمنٹ پلان کے مطابق سرمایہ کاری کے تین مراحل میں قلیل، وسط اور طویل المدتی منصوبے شامل ہیں۔

  • سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے پاکستان سے معاہدوں کا اختیار وزرا‌‌ء کو دے دیا

    سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے پاکستان سے معاہدوں کا اختیار وزرا‌‌ء کو دے دیا

    ریاض : سعودی عرب کے فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز پاکستان سے معاہدوں کا اختیاروزرا کودے دیا، سعودی وزیر پیڑولیم مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کریں گے، سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان میں20 ارب کے معاہدے متوقع ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیزکی زیرصدارت کابینہ کا اجلاس ریاض میں ہوا، جس میں کابینہ نے آئل ریفائنری سمیت پاکستان سے معاہدوں کا اختیاروزرا کو دے دیا۔

    سعودی خبرایجنسی کے مطابق سعودی وزیرپیڑولیم خالد الفالح پاکستان کے ساتھ مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کریں گے، پاکستان کے ساتھ عجائب گھراورآثار قدیمہ کے شعبوں میں تعاون کی مفاہمتی یادداشت کوسیاحت وقومی ورثے کے سربراہ دیکھیں گے۔

    یاد رہے سعودی ولی عہد سولہ فروری کو پاکستان پہنچیں گے، محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان میں آئل ریفائنری سمیت بیس ارب کے معاہدے متوقع ہیں۔

    مزید پڑھیں : سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے تاریخی استقبال کی تیاریاں

    سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی پاکستان آمد پر تاریخی استقبال کی تیاریاں آخری مراحل میں ہیں ، وزیر اعظم ہاؤس آمد پر ولی عہد کو گارڈ آف آنر پیش کیا جائے گا ، جہاں عمران خان اور شہزادہ محمد بن سلمان کی ون آن ون ملاقات بھی ہوگی جبکہ مہمانوں کو ظہرانہ بھی دیا جائےگا۔

    صدر مملکت عارف علوی بھی سعودی ولی عہد کے اعزاز میں عشائیہ دیں گے جبکہ ایوان صدر میں ثقافتی پروگرام بھی سجے گا۔

    سعودی ولی عہد کے قیام و طعام کا مکمل بندوبست وزیر اعظم ہاؤس میں کیا جا رہا ہے ، کھانے پینے کی اشیاء بھی سعودی عرب سے لائی جا رہی ہیں۔

    دوسری جانب سعودی آرمی اور اسلامی فوجی اتحاد کے 235اراکین پر مشتمل دستہ پاکستان پہنچ گیا ہے، سعودی ولی عہد کے ساتھ ایک سو تیس شاہی گارڈز بھی آئیں گے جبکہ اسلامی فوجی اتحاد کے کمانڈز ان چیف جنرل (ر) راحیل شریف پہلے ہی پاکستان میں ہیں۔

    سعودی ولی عہد کے ہمراہ 40 سعودی کاروباری شخصیات بھی پاکستان آئیں گی، یہ وفد مقامی کاروباری شخصیات سے بالمشافہ ملاقات کرے گا، جس سے دورے کے دوران نجی سطح پر بھی کچھ معاہدے متوقع ہیں۔

    خیال رہے شہزادہ محمد بن سلمان دورہ جہاں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان نئے دورکا آغاز ہے ، وہیں پاکستان کے معاشی مستقبل کے لیے بھی اہم سمجھا جارہا ہے۔

  • ریاض : سرکاری محکموں میں بے ضابطگیوں کی نگرانی، فنانشیل رپورٹنگ دفتر قائم

    ریاض : سرکاری محکموں میں بے ضابطگیوں کی نگرانی، فنانشیل رپورٹنگ دفتر قائم

    ریاض : سعودی حکومت نے ملک میں کرپشن کی روک تھام سلسلے سرکاری اداروں کے مالی معاملات کی نگرانی کےلیے فنانشل رپورٹنگ آفس قائم کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں گزشتہ دو برس سے بد عنوانی اور کرپٹ سعودی افسران و شہزادوں کے خلاف حکومتی کریک ڈاؤن جاری ہے، کرپشن کے خلاف کے جاری مہم کے تحت حکام نے سرکاری اداروں کے اخراجات کی نگرانی کےلیے ایک نیا دفتر قائم کیا ہے۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ نیا فنانشیل رپورٹنگ دفتر جنرل آڈٹنگ بیورو کا حصہ ہوگا جو سرکاری محکموں بے ضابطگیوں سے نظر رکھے گا اور پبلک پراسیکیوٹر کسی کی بھی تحقیقات کرسکتے ہیں۔

    سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے بنائی گئی انسداد کرپشن کمیٹی نے دو روز قبل اپنی رپورٹ جمع کرائی شاہ سلمان کو جمع کرائی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ کمیٹی نے اپنا کام مکمل کرلیا ہے، کمیٹی کی رپورٹ پر سعودی ولی عہد نے دستخط کیے تھے جس کے بعد کرپشن کے خلاف نومبر 2017 میں شروع کی گئی مہم ختم کردی گئی۔

    مزید پڑھیں : سعودیہ: انسداد بدعنوانی کمیٹی کی کارروائی مکمل، 4 کھرب ریال وصول

    سعودی عرب کی اینٹی کرپشن کمیٹی نے کاروباری شخصیات، شہزادے اور سابق وزراء سمیت متعدد کرپٹ افراد کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان سے 4 کھرب ریال (106 ارب ڈالر) کی رقم وصول کرکے واپس قومی خزانے میں جمع کی تھی۔

    یاد رہے کہ اینٹی کرپشن کمیٹی کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق بدعنوانی میں ملوث 8 افراد نے عدالت میں کیس جاری رکھنے کا فیصلہ کیا، 87 افراد کو مختلف معاہدوں کے بعد چھوڑ دیا گیا جبکہ 56 ملزمان پر فوج داری مقدمے زیر سماعت ہیں جس کے باعث ان سے کوئی معاہدہ نہیں کیا گیا۔

  • سعودی عرب، کرپشن کے خلاف مہم ختم، 106 بلین ڈالر کی رقم قومی خزانے میں جمع

    سعودی عرب، کرپشن کے خلاف مہم ختم، 106 بلین ڈالر کی رقم قومی خزانے میں جمع

    ریاض: سعودی عرب میں کرپشن کے خلاف مہم ختم کردی گئی، مہم کے دوران 106 بلین ڈالر کی رقم قومی خزانے میں جمع کرائی گئی۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی حکومت نے دو سال سے جاری کرپشن کے خلاف مہم کے خاتمے کا اعلان کیا ہے، انسداد کرپشن مہم میں نقد رقم، کمپنیوں اور جائیداد کی شکل میں 106 بلین ڈالر وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے گئے۔

    سعودی حکومت کے مطابق انسداد کرپشن مہم کے دوران شہزادہ الولید بن طلال، چار وزرا اور گیارہ شہزادوں سمیت متعدد افراد کو حراست میں لیا گیا تھا، 381 افراد کو نوٹس جاری کیے گئے جبکہ 87 افراد نے جرم کا اعتراف کیا۔

    سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے بنائی گئی انسداد کرپشن کمیٹی نے گزشتہ روز اپنی رپورٹ جمع کرائی جس میں کہا گیا تھا کہ کمیٹی نے اپنا کام مکمل کرلیا ہے، کمیٹی کی رپورٹ پر سعودی ولی عہد نے دستخط کیے جس کے بعد کرپشن کے خلاف مہم ختم کردی گئی۔

    مزید پڑھیں: سعودی عرب میں کرپشن کےالزام میں 11 شہزادے اور4 وزیرگرفتار

    واضح رہے کہ نومبر 2017 میں سعودی حکومت کی جانب سے کرپشن کے خلاف بڑا قدم اٹھاتے ہوئے اینٹی کرپشن کمیٹی بنائی گئی تھی جس کے بعد شہزادہ الولید بن طلال سمیت 11 شہزادے اور 4 وزرا سمیت درجنوں سابق وزرا کو گرفتار کیا گیا تھا۔

    یہ پڑھیں: سعودی عرب: کرپشن میں ملوث 126 سرکاری ملازمین معطل

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سعودی عرب میں کرپشن میں ملوث 126 سرکاری ملازمین کو معطل کردیا گیا تھا، بلدیاتی اور دیہاتی امور کی وزارت نے اعلان کیا تھا کہ مختلف علاقوں میں 126 ملازمین کو بدعنوانی میں ملوث ہونے کے سبب کام سے روک دیا گیا ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق ان امور میں مالی اور انتظامی بدعنوانی، قانون کی خلاف ورزیاں، اثرو رسوخ سے فائدہ اُٹھانا اور اختیارات کا غلط استعمال شامل ہے۔

  • سعودی عرب: کرپشن میں ملوث 126 سرکاری ملازمین معطل

    سعودی عرب: کرپشن میں ملوث 126 سرکاری ملازمین معطل

    ریاض: سعودی عرب میں کرپشن میں ملوث 126 سرکاری ملازمین کو معطل کردیا گیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب میں بلدیاتی اور دیہاتی امور کی وزارت نے اعلان کیا ہے کہ مملکت کے مختلف علاقوں میں 126 ملازمین کو بدعنوانی میں ملوث ہونے کے سبب کام سے روک دیا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق مختلف سیکریٹریٹس اور میونسپلٹیز میں 126 سرکاری ملازمین کو مختلف معاملات میں ملزم ٹھہرایا گیا ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق ان امور میں مالی اور انتظامی بدعنوانی، قانون کی خلاف ورزیاں، اثرو رسوخ سے فائدہ اُٹھانا اور اختیارات کا غلط استعمال شامل ہے۔

    اس سلسلے میں تحقیقات میں ریاض، جدہ، مکہ مکرمہ، الاحساء، الباحہ، الجوف، طائف، تبوک، جازان، نجران، القصیم ودیگر سیکریٹریٹس کو شامل کیا گیا ہے۔

    بلدیاتی اور دیہاتی امور کی وزارت کے مطابق وہ متعلقہ اداروں کے تعاون سے ملزمان کے خلاف تمام قانونی کارروائی کرے گی۔

    مزید پڑھیں: سعودی عرب میں کرپشن کےالزام میں 11 شہزادے اور4 وزیرگرفتار

    یاد رہے دو سال قبل سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی ہدایت پر اینٹی کرپشن کمیٹی تشکیل دی گئی تھی، جس نے 11 شہزادوں، 4 موجودہ وزرا سمیت 38 سے زائد افراد کو گرفتار کیا تھا اور ریاض کے فائیواسٹار ہوٹل کو سب جیل میں تبدیل کر کے گرفتار شہزادے اور دیگر اہم شخصیات کو قید کیا گیا تھا۔

    سعودی عرب کے امیر ترین شہزادے کی گرفتاری کے بعد سعودی اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان دیکھنے میں آیا تھا۔

    بعدازاں سعودی حکومت نے کرپشن کے الزام میں گرفتار ہونے والے متعدد شہزادوں کو معاہدے پر رضامندی کے بعد رہا کردیا تھا۔

  • سعودی عرب بیلسٹک میزائل تیار کررہا ہے، امریکی جوہری ماہرین کا دعویٰ

    سعودی عرب بیلسٹک میزائل تیار کررہا ہے، امریکی جوہری ماہرین کا دعویٰ

    واشنگٹن: امریکی جوہری ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب بیلسٹک میزائل تیار کررہا ہے جس کے سیٹیلائیٹ شواہد موجود ہیں۔

    غیرملکی خبرساں ادارے کے مطابق امریکی جوہری ماہرین نے سیٹلائیٹ شواہد کی بنیاد پر دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب بیلسٹک میزائل کی تیاری میں مصروف عمل ہے۔

    واشنگٹن پوسٹ کی جانب سے جاری کردہ تصاویر میں یہ دکھایا گیا ہے کہ ریاض سے 230 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع قصبے الدوادمی میں قائم فوجی اڈے کو دکھایا گیا ہے۔

    واشنگٹن پوسٹ کی جانب سے جاری کی گئی نومبر میں لی گئی تصاویر میں بیلسٹک میزائل کی تیاری کا ایک سلسلہ نظر آرہا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا تھا کہ اگر ایران جوہری ہتھیاروں کی تیاری جاری رکھتا ہے تو سعودی عرب بھی ایسے ہتھیاروں کی تیاری شروع کرسکتا ہے جس سے محسوس ہوتا ہے کہ سعودی عرب جوہری ہتھیاروں کی تیاری شروع کررہا ہے۔

    مزید پڑھیں: ایران کو عالمی امن خطرے میں ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے، مائیک پومپیو

    دوسری جانب سعودی حکام اور واشنگٹن میں قائم سعودی سفارت خانے کے حکام نے اس طرح کی خبروں پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے۔

    سعودی عرب کی جانب سے جوہری ہتھیاروں کی تیاری کی وجہ سے سعودی عرب اور امریکا کے تعلقات کشیدہ ہونے کا خدشہ ہے جبکہ یمن میں جاری جنگ اور صحافی جمال خاشقجی کے استنبول میں قتل ہونے کی وجہ سے سعودی عرب اور امریکا کے تعلقات پہلے ہی تناؤ کا شکار ہیں۔

    میزائل سازی کے ماہر جیفری لوئس نے کہا کہ میزائل کی تیاری میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کو جوہری ہتھیاروں کی تیاری میں دلچسپی کے ساتھ جوڑا جاسکتا ہے۔

    انہوں نے سیٹلائیٹ تصاویر کا جائزہ لینے کے بعد کہا کہ میں تھوڑا پریشان ہوں کہ ہم سعودی عرب کے عزائم کا صحیح طور پر اندازہ نہیں لگا پارہے ہیں۔

  • سعودی عالم دین شیخ احمد العماری دوران حراست انتقال کرگئے

    سعودی عالم دین شیخ احمد العماری دوران حراست انتقال کرگئے

    ریاض: سعودی عرب میں 69 سالہ عالم دین شیخ احمد العماری دوران حراست دار فانی سے کوچ کرگئے۔

    بین الاقوامی خبرساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کے ممتاز عالم دین، مبلغ اور مسجد نبوی کے سابق امام شیخ احمد العماری 69 برس کی عمر میں دوران حراست انتقال کرگئے۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ممتاز عالم دین شیخ احمد العماری دوران حراست تشدد کیا گیا موصولہ اطلاعات کے مطابق ان کے انتقال کے اسباب میں یہ وجہ بھی شامل تھی، شیخ احمد العماری قرآن کالج اسلامک یونیورسٹی آف مدینہ میں سابق ڈین تھے۔

    سعودی عرب نے جمعہ کی نماز میں سرکاری خطبہ نہ دینے پر متعدد علماء کو حراست میں لیا تھا، شیخ احمد العماری کو بھی پانچ ماہ قبل گرفتار کیا گیا تھا۔

    عرب میڈیا کے مطابق دوران حراست ان پر فالج کا حملہ ہوا تھا، مبینہ طور پر جیل کی خراب صورت حال اور تشدد ان کی موت کی وجہ بنی، 69 سالہ بیمار عالم دین کو صحت کی سہولیات میسر نہیں تھیں۔

    لندن میں انسانی حقوق کی تنظیم کے ڈائریکٹر یحییٰ اسیری کا کہنا ہے کہ العماری کو گزشتہ سال اگست میں ان کے گھر سے حراست میں لیا گیا تھا، العماری کے قریبی دوست اور مسلم اسکالر صفر الحوالی کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔

    شیخ الصفر الحوالی کو تین ہزار صفحات پر مشتمل ایک کتاب لکھنے پر حراست میں لیا گیا تھا، اس کتاب میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان پر قاتلانہ حملے اور شاہی خاندان کے اسرائیل کے ساتھ گٹھ جوڑ پر تفصیلی بحث کی گئی تھی۔

    اسیری کے مطابق شیخ احمد العماری کو 2 جنوری کو طبیعت بگڑنے پر جدہ کے کنگ عبداللہ میڈیکل کمپلیکس میں داخل کرایا گیا تھا لیکن ممتاز عالم دین کی موت علاج معالجے میں غفلت برتنے پر ہوئی ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی ولی عہد اور شاہی خاندان کے ناقد کئی علماء زیر حراست ہیں اور ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ بھی بند کرادئیے گئے ہیں۔

  • سعودی شہریوں کو اپنے نام سے کاروبار کرانے پر دو برس قید، 20 لاکھ ریال جرمانہ

    سعودی شہریوں کو اپنے نام سے کاروبار کرانے پر دو برس قید، 20 لاکھ ریال جرمانہ

    ریاض: سعودی وزارت تجارت اور سرمایہ کاری نے انتباہ دیا ہے کہ جو سعودی غیرملکی کو اپنے نام سے کاروبار کرائے گا اسے دو برس قید اور 20 لاکھ ریال جرمانہ کی سزا ہوگی۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی وزارت تجارت اور سرمایہ کاری نے خبردار کیا ہے کہ جو سعودی غیرملکی کو اپنے نام سے کاروبار کرائے گا اسے دو برس قید اور 20 لاکھ ریال جرمانہ تک کی سزا ہوگی جبکہ اخبارات میں بھی اس کے خرچ پر تشہیر کی جائے گی۔

    رپورٹ کے مطابق سعودیوں کے نام سے دکانیں کرائے پر حاصل کرنے والے غیرملکیوں نے بھی کرائے دینے سے انکار کردیا ہے۔

    دکانداروں کا موقف ہے کہ دکان ان کے نام پر نہیں بلکہ سعودیوں کے نام پر ہے لہٰذا کرایہ بھی وہی ادا کرے گا، اس سلسلے میں وہ سعودی بھی مشکل میں آگئے ہیں جن کے زیر کفالت افراد اپنے کفیل کے نام سے کرائے پر لیے ہوئے تھے اور سعودی عرب سے رخصت ہوگئے۔

    مزید پڑھیں: سعودی عرب: غیر ملکیوں نے دکانیں، کاروبار بند کرنا شروع کردئیے

    عرب میڈیا کے مطابق اب دکانوں کے مالکان کرایوں کا مطالبہ انہی سعودیوں سے کررہے ہیں جن کے نام پر دکانیں کرائے پر حاصل کی گئی تھیں۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں غیرملکیوں کے کاروبار کرنے پرسعودی ائزیشن کے تحت پابندیاں عائد کرکے مقامی سعودی شہریوں کے لیے روزگار کے مواقع بڑھائے جارہے ہیں۔

    دوسری جانب سعودی عرب میں رہائش پذیر سعودی فیملیز کے لیے سالانہ فیس مقرر کرنے پر بڑی تعداد میں غیرملکی سعودی عرب چھوڑنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

  • سعودی عرب: نئی ویزا پالیسی جاری کردی گئی

    سعودی عرب: نئی ویزا پالیسی جاری کردی گئی

    ریاض: سعودی وزارت محنت و سماجی بہبود نے افرادی قوت کی درآمد اور پیشوں کے حوالے سے نئی ویزا پالیسی جاری کردی۔

    عرب میڈیا کے مطابق وزارت محنت نے افرادی قوت کی درآمد کے لیے مندرجہ ذیل شرائط اور ضوابط لاگو کردئیے گئے ہیں، نئے ملازمین کی آمد پر سعودی ملازم کی لیبر مارکیٹ سے چھٹی نہ ہو۔

    نئے ملازم سعودی ملازمین کے لیے مسابقت کا مسئلہ پیدا نہ کریں، افرادی قوت کی درآمد کی درخواست دینے والا ادارہ سعودائزیشن کی مقررہ شرح کی پابندی کررہا ہو۔

    نئی ویزا پالیسی کے مطابق ایسے کسی بھی پیشے پر غیرملکی کے لیے ویزا جاری نہیں ہوگا جو پیشہ سعودیوں کے لیے مختص ہوگا، کسی بھی ادارے کو غیرملکی ملازمین کے لیے ایسا کوئی ویزا جاری نہیں ہوگا جس کے اجراء سے متعلقہ محکمے میں سعودائزیشن کی شرح کم ہورہی ہو۔

    مزید پڑھیں: سعودی عرب، ویزا کے حوالے سے نئے قوانین وضع

    رپورٹ کے مطابق اٹھارہ برس سے کم عمر اور ساٹھ برس سے زیادہ غیرملکی کو ملازمت کی غرض سے ویزا جاری نہیں ہوگا، ساٹھ سال کی پابندی ڈاکٹرز، ماہرین اور وزیر محنت کی جانب سے جاری کردہ افراد پر لاگو نہیں ہوگا اور ان کی درخواستیں مسترد کردی جائیں گی۔

    اگر ویزے طلب کرنے والا ادارہ ایسا ہو کہ جس نے اپنے ملازمین کی تنخواہیں ادا نہ کی ہوں، ایسا ادارہ جو اپنے نام سے غیرملکی کو کاروبار کراہا ہو، ایسا ادارہ جس کا مالک اپنے تمام یا بعض کارکنان کو کسی اور کے یہاں غیرقانونی طریقے سے ملازمت کی اجازت دئیے ہوئے ہو۔

    ایسے ادارے کو بھی نئے ویزے جاری نہیں ہوں گے جو سعوائزیشن کی کم سے کم تعداد پوری نہ کررہا ہو۔

  • سعودی عرب میں گاڑیوں کی ریس لگانا جرم قرار دے دیا گیا

    سعودی عرب میں گاڑیوں کی ریس لگانا جرم قرار دے دیا گیا

    ریاض: سعودی محکمہ ٹریفک نے کہا ہے کہ عام شاہراہوں پر دو گاڑیوں کے درمیان ریس لگانا ٹریفک خلاف ورزی پر جس پر جرمانہ ہوگا۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی محکمہ ٹریفک نے گاڑیوں کے جلوس نکالنے، دو گاڑیوں کے درمیان ریس لگانے کو ٹریفک خلاف ورزی قرار دے دیا جس کے مرتکب پائے جانے والے کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    [bs-quote quote=”سعودی وزارت محنت اور ایتھوپیا کے درمیان گھریلو ملازمین لانے کا معاہدہ ہوگیا” style=”style-7″ align=”left”][/bs-quote]

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق شادی بیاہ یا خوشی کے دیگر مواقع پر گاڑیوں کا جلوس نکالنا بھی قانوناً جرم ہوگا، اس سے نہ صرف ٹریفک کی روانی متاثر ہوتی ہے بلکہ راہگیروں اور شہریوں کے آرام میں بھی خلل پڑتا ہے۔

    دوسری جانب سعودی وزارت محنت اور ایتھوپیا کے درمیان گھریلو ملازمین لانے کا معاہدہ ہوگیا، وزارت محنت نے کہا ہے کہ شہریوں کو سہولت پہنچانے کے لیے مختلف ممالک سے گھریلو ملازمین لانے کے معاہدے جاری ہیں۔

    بہت جلد شہری ایتھوپیا سے بھی گھریلو ملازمین کے ویزے حاصل کرسکتے ہیں، ایتھوپیا سے ماہر اور سستا عملہ حاصل کیا جاسکتا ہے، اس حوالے سے ایتھوپین حکام کے ساتھ بات چیت ہوچکی ہے۔