Tag: ریان صدیقی

  • دنیا کے کم عمر پاکستانی سافٹ وئیر انجینئر کا نوجوانوں کو پیغام

    دنیا کے کم عمر پاکستانی سافٹ وئیر انجینئر کا نوجوانوں کو پیغام

    دنیا کی کم عمر ترین سافٹ ویئر انجینئر ارفع کریم (مرحومہ) کے بعد ایک اور پاکستانی نوجوان ریان صدیقی نے دنیا کے کم عمر سافٹ وئیر انجینئر بننے کا اعزاز حاصل کرلیا۔

    ریان صدیقی دنیا کے کم عمر ترین سافٹ ویئر انجینئر ہیں، انہیں یونیورسٹی آف کولمبیا کی جانب سے کم عمر گریجویٹ کے اعزاز سے بھی نوازا گیا ہے وہ موبائل ایپ ڈیولپر بھی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ڈیجیٹل مارکیٹنگ اور ویب ڈیولپر کا ڈپلومہ حاصل کرنے والے ریان صدیقی نے شرکت کی اور اپنی اس کامیاب کاوش کے بارے میں ناظرین کو تفصیلات سے آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ میرے اس سفر کا آغاز 7 سال کی عمر میں ہوا، اہل خانہ کی بیرون ملک منتقلی کے بعد میں نے گھر والوں کی ہدایت کے مطابق آن لائن کام کرنے کا طریقہ سیکھا اور سب سے پہلے فوٹو شاپ سیکھا۔

    انہوں نے بتایا کہ 12 سال کی عمر میں ایک آن لائن انسٹی ٹیوٹ سے مختلف کورسز کیے اور سال 2013میں گوگل کی طرف سے مجھے سب سے کم عمر ڈیولپر کا اعزاز حاصل ہوا۔

    مستقبل کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ میں فی الحال اپنے یوٹیوب چینل سے نوجوانوں کیلئے ڈیجیٹل ٹریننگ کے حوالے سے آن لائن کلاسز بھی دے رہا ہوں میرا ارادہ ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی آن لائن اکیڈمی بناؤں۔

    اس کے علاوہ آرٹیفشل انٹیلی جینس (اے آئی) پر بھی توجہ دے رہا ہوں تاکہ اس کے حوالے سے بھی نوجوانوں کو جدید ٹیکنالوجی سے روشناس کراؤں۔

    اپنے گفتگو میں انہوں نے وطن عزیز کے تمام نوجوانوں کو پیغام دیا کہ وہ ٹیکنالوجی سے متعلق تمام بنیادی معلومات اور تربیت لازمی لیں کیوں کہ آنے والے دور میں آن لائن اسکلز بہت اہمیت کی حامل ہیں۔

    ارفع کریم رندھاوا 

    یاد رہے کہ اس سے قبل کم عمری میں ہی پاکستان کی پہچان بننے والی ارفع کریم رندھاوا تھیں، جنہوں نے صرف نو برس کی عمر میں دنیا کی کم عمر ترین مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ کا اعزازحاصل کیا۔

    ارفع کریم 2 فروری 1995 کو فیصل آباد میں پیدا ہوئیں، ارفع نے اپنی لازوال کاوش کی بنا پر فاطمہ جناح گولڈ میڈل، سلام پاکستان یوتھ ایوارڈ اورصدارتی پرائیڈ آف پرفارمنس سمیت دیگراعزازات بھی حاصل کیے تھے۔

    سال دو ہزار پانچ میں مائیکرو سافٹ کے خالق بل گیٹس نے ارفع کریم سے خصوصی ملاقات کی اور انھیں مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ ایپلی کیشن کی سند عطا کی تھی۔

    ارفع کریم

    ارفع کو 22 دسمبر 2011 کو مرگی کا دورہ پڑنے پر لاہور کے اسپتال میں منتقل کیا گیا جہاں وہ کچھ روز کومے میں رہنے کے بعد 14جنوری 2012 کو خالق حقیقی سے جا ملیں۔