Tag: ریسٹورنٹس

  • ریسٹورنٹس کتنے بجے بند ہوں گے؟ بڑا حکم آگیا

    ریسٹورنٹس کتنے بجے بند ہوں گے؟ بڑا حکم آگیا

    لاہور : لاہور ہائیکورٹ نے رات 12 بجے کے بعد ریسٹورنٹس کھولنے والوں کیخلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ اور ماحولیاتی آلودگی سے بچاو کیلئے درخواستوں پر سماعت کی۔

    عدالت نے ریسٹورنٹس کی جانب سے وقت کی پابندی نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وقت کی پابندی نہ کرنے والے ریسٹورنٹس کیخلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ریسٹورنٹ رات بارہ بجے بند ہوں گے اور خلاف ورزی پر کارروائی کی جائے، ماحولیاتی تبدیلی اہم معاملہ ہے اس پر سمجھوتہ نہیں ہونا چاہیے۔

    عدالتی کمیشن کے رکن نے بتایا کہ پنجاب کے 760 کالجز میں شجر کاری ہوگی، جس پر عدالت نےقرار دیا کہ نہر پر عدالت کی اجازت کے بغیر کوئی درخت نہیں کٹے گا، عدالت درخت کاٹنے والوں کیخلاف کاروائی کے بارے میں حکم جاری کرے گی۔

    حکومت کی آمدنی بڑھانے کے نسخے 

    عدالت نے ہدایت کی کہ ہرن مینار کے قریب دھواں چھوڑنے والے بھٹے کو فوری بھاری جرمانہ کریں ۔ شیخوپورہ میں تمام بھٹہ مالکان کو آگاہ کر دیں کہ خلاف ورزی ہوئی تو بھٹہ گرا دیا جائیگا۔

    بعد ازاں لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے درخواستوں پر مزید سماعت 28 جولائی تک ملتوی کردی۔

  • سعودی عرب میں کن ریسٹورنٹس پر جرمانہ کیا جائے گا؟

    سعودی عرب میں کن ریسٹورنٹس پر جرمانہ کیا جائے گا؟

    سعودی عرب میں ریسٹورینٹس اور کچن کے لیے ضابطہ اخلاق سخت کرتے ہوئے خلاف ورزی پر بھاری جرمانے عائد کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی نے تجویز پیش کی ہے کہ ریسٹورینٹ اور کچن میں بلی کا کتے کی موجودگی پر ان ہوٹلز پر 2 ہزار ریال (تقریباً ڈیڑھ لاکھ پاکستانی روپے) عائد کیا جائے گا۔ دکان یا ہوٹل وغیرہ میں حشرات الارض کی موجودگی پر زیادہ سے زیادہ 2 ہزار ریال تک جرمانہ ہوگا۔

    رپورٹ کے مطابق اتھارٹی نے اس کے علاوہ فوڈ سروسز یا کیٹرنگ کے حوالے سے کسی بھی غیرقانونی تجارتی سرگرمی پر 50 ہزار ریال (تقریباً 37 لاکھ 50 ہزار پاکستانی روپے) جرمانہ عائد کرنے کے لیے ضوابط مرتب کر لیے ہیں۔

    ضوابط کے مطابق ریستوران وغیرہ میں صفائی کا خیال نہ رکھنے پر زیادہ سے زیادہ 4 ہزار جبکہ کم سے کم 200 ریال تک جرمانہ مقرر کیا گیا ہے۔

    دکان یا ریستوران وغیرہ میں سیوریج لائن کی خرابی کی صورت میں گندا پانی داخل ہونے پر 4 ہزار ریال تک جرمانہ مقرر ہے۔

    اس کے علاوہ اشیائے خور و نوش کے میدان میں کام کرنے والے تجارتی ادارے کا لائسنس ایکسپائر ہونے یا لائسنس جاری نہ کرانے پر 5 ہزار ریال تک جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

  • ویڈیو رپورٹ: ریسٹورنٹس میں صارفین سے لیا جانے والا ’ایس آر بی‘ ٹیکس کہاں جاتا ہے؟

    ویڈیو رپورٹ: ریسٹورنٹس میں صارفین سے لیا جانے والا ’ایس آر بی‘ ٹیکس کہاں جاتا ہے؟

    آپ اپنی فیملی کے ساتھ ویک اینڈ پر کچھ اچھا وقت گزارنے کے لیے ڈنر پر ریسٹورنٹ جاتے ہیں اور وہاں آپ سے بھاری بل وصول کیا جاتا ہے، اور آپ بہ خوشی ادا کر کے گھر لوٹ جاتے ہیں۔

    کراچی شہر میں عموماً یہی ہوتا ہے، ریسٹورنٹس میں کھانا کھانے والے صارفین یہ دیکھنے کی زحمت کبھی نہیں کرتے کہ جو بل ان سے لیا جا رہا ہے، اس میں شامل ٹیکسز کی نوعیت کیا ہے۔

    شہریوں کی اس بے خبری سے ریسٹورنٹس مالکان بھرپور فائدہ اٹھا رہے ہیں، لیکن صارفین کا جاننے کا یہ حق ہے کہ ریسٹورنٹس میں لیا جانے والا ’ایس آر بی‘ ٹیکس کہاں جاتا ہے؟ جی ہاں بل پر موجود متعدد قسم کے ٹیکسز میں ایک ٹیکس ایس آر بی نامی بھی ہے۔

    سندھ سروسز ٹیکس کے نام پر عوام سے لوٹ مار کی جا رہی ہے، شہر بھر میں لاتعداد ریسٹورنٹس اور کیفے عوام سے سروس چارجز نامی ٹیکس لے کر سرکاری خزانے میں جمع کرنے کی بجائے اپنی جیبوں میں ڈال رہے ہیں۔

    محکمہ سندھ ریونیو بورڈ کے نافذ کردہ ٹیکس کو ہزاروں ریسٹورنٹس سروسز سیلز ٹیکس کے نام پر صارفین سے وصول کرتے ہیں، یہ رقم سالانہ اربوں روپوں میں بنتی ہے، مگر حیرت انگیز امر یہ ہے کہ اس ٹیکس کے سرکاری خزانے میں جمع ہونے یا نہ ہونے کی جانچ پڑتال کا کوئی طریقہ کار ہی موجود نہیں ہے۔

    سیمنٹ انڈسٹری کا مقامی طلب بڑھانے کے لیے ٹیکسز، ڈیوٹیز کم کرنےکا مطالبہ

    سندھ ریونیو بورڈ نے اس ٹیکس کی مد میں خورد برد کے خلاف کئی برانڈڈ اور نامی گرامی ریسٹورنٹس کے خلاف کارروائی کی ہے، مگر ان نادہندہ ریسٹورنٹس کو قانون کے شکنجے میں لانے کے لیے کوئی جامع پالیسی تاحال وضع نہیں کی گئی ہے۔

    سندھ ریونیو بورڈ کو عوام سے حاصل شدہ اس ٹیکس کی وصول یابی میں شفافیت لانے کے لیے سخت اقدامات کی ضرورت ہے۔

  • شام 4 بجے تک ریسٹورنٹس میں بیٹھ کر کھانے کی اجازت! نئی پابندیاں عائد

    شام 4 بجے تک ریسٹورنٹس میں بیٹھ کر کھانے کی اجازت! نئی پابندیاں عائد

    لاہور : پنجاب میں اسموگ کےپیش نظرمزید پابندیاں عائد کرتے ہوئے ریسٹورنٹس شام 4 بجے کھولنے کا حکم دے دیا تاہم رات 8 بجے تک ٹیک اوے کی اجازت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں اسموگ سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہے اور لاہور فضائی آلودگی میں آج بھی سر فہرست ہیں۔

    پنجاب میں اسموگ کے پیش نظر مزید پابندیاں عائد کردی گئیں ، اس حوالے سے ڈی جی ماحولیات نے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

    جس میں بتایا کہ لاہور اور ملتان میں تعمیراتی کاموں پر مکمل پابندی ہے اور صرف قومی سطح کے تعمیراتی کاموں کی اجازت ہوگی۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ ہیوی ٹریفک کے داخلے پر مکمل پابندی یے ساتھ ہی دونوں شہروں میں اینٹوں کے بھٹے اور فرنس انڈسٹری کا کام بھی بند رہے گا۔

    مزید پڑھیں : اہم خبر ! ہفتے میں 3 دن مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان

    نوٹیفکیشن میں کہنا تھا کہ شام 4 بجے تک ریسٹورنٹس میں بیٹھ کر کھانے کی اجازت ہوگی لاہور اور ملتان کے ریسٹورنٹس کو شام 4 سے8 آٹھ بجے تک ٹیک اوے کی اجازت ہوگی۔

    اس کے علاوہ لاہور اور ملتان کے اسپتالوں میں ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکس کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں، تمام اسپتالوں کی او پی ڈیز رات آٹھ بجے تک کام کریں گی جبکہ ریسکیو ڈبل ون ڈبل ٹو کے اہلکاراسموگ متاثرہ مریضوں کی معاونت کریں گے۔

    ڈی جی ماحولیات نے کہا کہ ہوٹل رات آٹھ بجے کے بعد مکمل بند ہوں گے تاہم فارمیسیز، ڈیپارٹمنٹل اسٹور، ڈیری شاپس، آٹا چکی اور تندوروں کو استثنیٰ ہوگا، فیصلوں کا اطلاق آج سے 24 نومبر تک ہوگا۔

    گذشتہ روز حکومت نے آئندہ جمعہ،ہفتہ اور اتوار کو مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ اگر صورتحال خراب ہوئی تولاک ڈاؤن پہلے کر دیا جائے گا۔

    سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسموگ موت ہے یہ لوگوں کی زندگیوں کا معاملہ ہے، کووڈ میں احساس ہوگیا تھا اگر احتیاطی تدابیرنہیں کی تو مرجائیں گے، اسی طرح سموگ میں بھی احتیاطی تدابیرنہ کی توزندگی کوخطرہ ہے۔

  • رمضان میں  ریسٹورنٹس کب سے کب تک کھلیں گے؟

    رمضان میں ریسٹورنٹس کب سے کب تک کھلیں گے؟

    لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے ریسٹورنٹس کو رمضان کے مہینے میں افطاری سے لیکر سحری تک کھولنےکی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ کے تدارک کیلئے درخواستوں پرسماعت کا تحریری حکم جاری کردیا۔

    عدالت نے قرار کہ ماحولیات کے بارے میں سکولوں کے بچوں کو ہفتے میں ایک دن پریکٹیکل کرائے جائیں۔

    عدالت نے یہ بھی ہدایت کی کہ ماحولیات کے بارے میں مواد سکولز کے سلیبس میں شامل کرنے کے بارے میں رپورٹ آئندہ سماعت پر پیش کی جائے۔

    عدالت نے شہر کی صفائی کے ذمہ دار ادارے ایل ڈبلیو ایم سی سے اسکول کالجز کے بچوں کے ساتھ کمیونٹی سروسز صفائی کی مہم کا حتمی پلان طلب کرلیا۔

    تحریری فیصلہ میں کہا گیا ہےکہ سرکاری وکیل کی رپورٹ کے مطابق تمام ٹائر جلانے والے یونٹس کی بجلی کے کنکشن منقطع کردیئے گئے ہیں۔

    عدالت کو یہ بھی آگاہ کیا گیا کہ لیسکو اہلکاروں کو درختوں کو بھی کاٹنے سے روکنے کی ہدایات جاری کیں ہیں، درخواستوں پر مزید کارروائی پندرہ مارچ کو ہوگی۔

  • کینیڈا میں ریسٹورنٹس اب ان چیزوں کا استعمال نہیں کرسکیں گے!

    کینیڈا میں ریسٹورنٹس اب ان چیزوں کا استعمال نہیں کرسکیں گے!

    کینیڈا میں ریسٹورنٹس پر بعض چیزوں کے استعمال پر پابندی عائد کردی گئی ہے، اب وہ صارفین کو یہ چیزیں پیش نہیں کرسکیں گے۔

    غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کینیڈا میں اب ریسٹورنٹس پلاسٹک کے بیگز، کھانے کے ڈبے یا کٹلری کا استعمال نہیں کرسکیں گے۔ تاہم عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ اس طرح کی پابندیاں غیر آئینی ہیں۔

    حکام کی جانب سے ریستورانوں سے کہا گیا ہے کہ وہ صارفین کو پلاسٹک کے بیگز، پلاسٹک کے کھانے کے ڈبے یا کٹلری پیش نہ کریں۔

    ایک مرتبہ استعمال کیے جانے والے پلاسٹک پر پابندی کا قانون گذشتہ برس متعارف کرایا گیا تھا، جس کا مقصد یہ تھا کہ 2030 تک پلاسٹک ویسٹ کو مرحلہ وار بنیادوں پر ختم کیا جائے۔

    نومبر میں تیل اور کیمیکل کمپنیوں نے اس سلسلے میں عدالت میں درخواست دائر کی تھی جس کے بعد کینیڈا کی ایک عدالت نے مقدمے میں فیصلہ سنایا تھا کہ یہ ’غیر معقول اور غیر آئینی‘ عمل ہے۔

    کینیڈین حکومت نے حال ہی میں اپیل دائر کرتے ہوئے عدالت سے درخواست کی ہے کہ وہ اس پابندی کو کالعدم قرار دینے کے حکم کو واپس لے۔ اس طرح سنگل یوز پلاسٹک کی تیاری، فروخت یا اسٹور میں استعمال پر پابندی نافذ ہو گئی ہے۔

    کچھ شہریوں کا کہنا ہے کہ یہ اچھی بات ہے کہ اسٹور مالکان سے ایسا کرنے کا تقاضا کیا جا رہا ہے جبکہ کچھ لوگ افسوس کا اظہار کر رہے ہیں کہ پلاسٹک کے متبادل کو تلاش کرنا ابھی اتنا آسان نہیں ہے۔

    وزیر ماحولیات اسٹیون گیلبیولٹ نے کہا کہ ’سائنس واضح ہے کہ پلاسٹک کی آلودگی ہر جگہ ہے، اور یہ جنگلی حیات کو نقصان پہنچاتی ہے اور ماحول کو نقصان پہنچاتی ہے۔ یہ کینیڈا اور دنیا بھر میں پائی جاتی ہے۔‘

    حکومت کا کہنا ہے کہ کینیڈین ہر سال 30 لاکھ ٹن پلاسٹک کا کچرا پھینکتے ہیں جس میں سالانہ 15 ارب بیگز شامل ہیں، جبکہ اس کا صرف نو فیصد ری سائیکل کیا جاتا ہے۔

    اس حوالے سے کینیڈین حکومت نے کہا کہ اس پابندی کا مقصد 2029 کے یورپی اہداف کے مطابق ری سائیکلنگ کو 90 فیصد تک بڑھانا ہے۔

  • ریسٹورنٹس کب بند ہوں گے؟  اہم خبر آگئی

    ریسٹورنٹس کب بند ہوں گے؟ اہم خبر آگئی

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے ریسٹورنٹس رات گیارہ بجے تک کھلا رکھنے اور ہوم ڈلیوری رات ساڑھے بارہ بجے تک دینے کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہدکریم نے اسموگ کیس میں گزشتہ سماعت کا تحریری حکم جاری کردیا۔

    جس میں ریسٹورنٹس کو رات گیارہ بجے تک کھلا رکھنے اور ہوم ڈلیوری رات ساڑھےبارہ بجے تک دینے کی اجازت دے دی۔

    تحریری حکم میں عدالت نے ٹریفک پولیس کو سڑکوں پرٹریفک کی معلومات کےلیےفون نمبردینےکی ہدایت کی۔

    عدالت نے سیکرٹری ماحولیات سے اسموگ کےخاتمےکےاقدامات کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ رپورٹ وفاقی حکومت کو بھجوائی جائے تاکہ وہ اسموگ کےخاتمے پر چینی حکومت سے معاونت لے سکیں۔

  • اہم خبر ! مارکیٹس  رات 10 بجے بند اور ریسٹورنٹس رات 11 بجے بند کرنے کا حکم آگیا

    اہم خبر ! مارکیٹس رات 10 بجے بند اور ریسٹورنٹس رات 11 بجے بند کرنے کا حکم آگیا

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے مارکیٹس رات 10 بجے بند اور ریسٹورنٹس رات 11 بجے بند کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں اسموگ کے تدارک کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی۔

    جس میں عدالت نے لاہور کی مارکیٹس کو رات 10بجے بند کرنے کا حکم دے دیا ، جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ ابھی اتوار کے روز مارکیٹس کھلی رکھیں ، اتوار کے روز مارکیٹس دوپہر 2بجے اوپن ہوں گی۔

    عدالت نے جمعہ،ہفتہ ،اتوار 3 روز تمام ریسٹورنٹس رات 11 بجے بند کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ریسٹورنٹس ہفتے کے 4روز رات 10 بجے بند ہونے چاہئیں۔

    جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ عدالتی احکامات پر عملدرآمد سے اسموگ میں بہتری آئی ہے ، جو اسکول جمعہ کے روز بند نہیں کرتے ان کے اسکول سیل کردے اور محکمہ تعلیم سختی سےاحکامات پر عملدرآمد کرائے۔

  • سندھ حکومت کا مارکیٹیں ، شادی ہالز اور ریسٹورنٹس  بند کرنے کے حوالے سے بڑا اعلان

    سندھ حکومت کا مارکیٹیں ، شادی ہالز اور ریسٹورنٹس بند کرنے کے حوالے سے بڑا اعلان

    کراچی : سندھ حکومت نے آج سے مارکیٹیں اور بازار رات9بجے بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے شادی ہالز اور تقریبات رات 10:30بجے بند کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نےمارکیٹیں ، شادی ہالز اور ریسٹورنٹس بند کرنے کے نئے اوقات کار کا اعلان کردیا ، اس حوالے سے محکمہ داخلہ سندھ نے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا۔

    نوٹیفکیشن میں آج سے مارکیٹیں اوت بازار رات9 بجے ، شادی ہالز اور تقریبات رات 10:30بجے بند کرنے کا حکم دے دیا جبکہ ریسٹورنٹس ،کیفے اور کافی شاپس رات11 بجے بند ہوں گے۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ سندھ حکومت نے بجلی کی قلت کے سبب نئے اوقات کا فیصلہ کیا، یہ فیصلہ ایک ماہ کیلئے کیا گیا ہے تاہم نئے کاروباری اوقات کار کا اطلاق آج سے ہی ہوگا۔

    محکمہ داخلہ سندھ نے دفعہ 144 کے تحت کاروباری سرگرمیوں پر پابندی کا حکم جاری کیا ، کاروباری اوقات کار محدود کرنے کا فیصلہ توانائی بحران سے نمٹنے کے لیے کیا گیا۔

    نوٹیفکیشن میں بتایا گیا کہ میڈیکل اسٹورز ،پیٹرول ،سی این جی پمپس پراطلاق نہیں ہوگا جبکہ بیکریز اور ملک شاپس بھی کھلی رہیں گے۔

  • بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں

    بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں

    کوئٹہ: بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی ٹیم نے کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے معروف ہوٹلز اور ریسٹورنٹس کو سیل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر آپریشنز ندا کاظمی کی سربراہی میں بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی ٹیم نے کارروائیاں کرتے ہوئے معروف ہوٹلز اور ریسٹورنٹس کو سیل کردیا۔

    ڈائریکٹرآپریشنز ندا کاظمی نے کہا کہ بلوچستان فوڈ اتھارٹی کے قیام اور کاروائیوں کا مقصد عوام کو خالص، معیاری اور ملاوٹ سے پاک خوراک کی فراہمی یقینی بنانا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ غیر محفوظ مضر صحت اشیاء خوردونوش کی تیاری اور فروخت کرنے والے عناصر کے خلاف بی ایف اے کی بلا امتیاز کاروائیاں جاری رہیں گی اور اس سلسلے میں بی ایف اے کی جانب سے عوام کو صاف اور معیاری غذائی اشیاءکی فراہمی و فوڈ سیفٹی یقینی بنانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

    علاوہ ازیں فوڈ سیفٹی ٹیم نے دیگر مختلف ہوٹلز اور ریسٹورنٹس کا بھی معائنہ کیا اور صفائی کے انتظامات و اشیاءخوردنوش کے معیار کا جائزہ لیا۔

    بی ایف اے حکام کی جانب سے مذکورہ ہوٹلز اور ریسٹورنٹس کے مالکان وعملے کو حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق اشیاء کی تیاری و فروخت کے حوالے سے خصوصی ہدایت نامے اور وارننگ نوٹسز بھی جاری کیے گئے۔