Tag: ریسکیو آپریشن

  • پولیس نے نوری ٹاپ پر پھنسے 8 افراد کو ریسکیو کر لیا، آکسیجن کی کمی سے ایک جاں بحق

    پولیس نے نوری ٹاپ پر پھنسے 8 افراد کو ریسکیو کر لیا، آکسیجن کی کمی سے ایک جاں بحق

    مانسہرہ: پولیس نے سیاحتی مقام نوری ٹاپ پر پھنسے 8 افراد کو ریسکیو کر لیا، تاہم آکسیجن کی کمی سے ایک جاں بحق ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مانسہرہ پولیس نے نوری ٹاپ پر کامیاب ریسکیو آپریشن کرتے ہوئے برف پوش علاقے میں پھنسے آٹھ افراد کو بہ حفاظت نکال لیا ہے۔

    ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر مانسہرہ شفیع اللہ گنڈا پور کے مطابق بدقسمتی سے ان میں سے ایک شخص گل زادہ آکسیجن کی کمی کے باعث جاں بحق ہو گیا۔ جب کہ دیگر تمام افراد کو ناران پہنچا کر اُنھیں آبائی علاقوں کی جانب روانہ کر دیا گیا ہے۔

    ریسکیو آپریشن میں حصہ لینے والے تمام اداروں اور جوانوں کی پیشہ ورانہ کارکردگی کو بھر پور سراہا گیا۔


    لکی مروت میں خاتون سمیت 3 افراد قتل کر دئیے گئے


    مانسہرہ پولیس کا کہنا ہے کہ جنگی خطرات کے باعث شادرہ نیلم ویلی سے جلکڈ 22 افراد پیدل آ رہے تھے، تاہم راستہ معلوم نہ ہونے کے باعث کچھ افراد بھٹک گئے تھے، کے ڈی اے ریسکیو اور پولیس کی مشترکہ ٹیم نے آپریشن کر کے سیاحوں کو بچا لیا۔

    شہریوں کا کہنا تھا کہ پولیس کی بروقت کارروائی نے ہمیں مشکل سے نکالا، جس پر ہم ان کے بے حد شکر گزار ہیں، پولیس نے یہ اطلاع بھی دی کہ شدید سردی اور برفباری سے ایک شخص کی جاں بحق ہو گیا ہے۔

  • گلگت بلتستان میں پاک فوج کے بروقت بڑے ریسکیو آپریشن نے  نوجوان  کی جان بچا لی

    گلگت بلتستان میں پاک فوج کے بروقت بڑے ریسکیو آپریشن نے نوجوان کی جان بچا لی

    گلگت بلتستان میں پاک فوج کے بروقت بڑے ریسکیو آپریشن نے نوجوان مدثر حسین کی جان بچا لی، نوجوان کی اسکیئنگ کے دوران پھسل کر ایک ٹانگ دو جگہ سے فریکچر ہو گئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج اپنی عوام کے فلاح و بہبود کے لیے ہمہ وقت تیار ہے اور ملکی ترقی، سالمیت اور عوام کی خدمت کے لیے پاک فوج ہر دم کوشاں ہیں۔

    گلگت بلتستان کے علاقے منی مرگ میں پاکستان آرمی نے ریسکیو آپریشن کیا ، گلگت بلتستان میں پاک فوج کے بروقت بڑے ریسکیو آپریشن نے مدثر حسین کی جان بچا لی۔

    26 سالہ مدثر حسین برزل پاس کے قریب اسکیئنگ کر رہا تھا کہ پھسل کر ایک ٹانگ دو جگہ سے فریکچر ہو گئی، پاک آرمی کے بہادر جوانوں نے مدثر حسین کو ریسکیو کر کے منی مرگ میں واقع آرمی فیلڈ ہسپتال پہنچایا، جہاں اسے ابتدائی طبی امداد فراہم کی گئی۔

    نوجوان کی ٹانگ دو جگہ سے ٹوٹی ہوئی تھی ، جس کے علاج کیلئے آرمی ہیلی کاپٹر کے ذریعے اسے سکردو پہنچایا گیا ، جہاں اس کی کامیاب سرجری کر دی گئی۔

    مدثر حسین کے والد نے پاک فوج کی بروقت مدد اور ریسکیو آپریشن کو بھرپور سراہتے ہوئے کہا کہ میرا بیٹا اسکیئنگ کرتے وقت گر گیا، جس سے اس کی ایک ٹانگ دو جگہوں سے ٹوٹ گئی، پاک آرمی کے جوان بروقت پہنچ کر میرے بیٹے کو ہسپتال لے گئے جہاں اس کو ابتدائی طبی سہولیات مہیا کی گئی۔

    ہسپتال کے ڈاکٹر نے بتایا کہ میرے بیٹے کی ٹانگ میں راڈ لگے گی، جس کے لیے اسے اسکردو کی اسپتال لے جایا گیا۔

    مدثر حسین کے والد کا مزید کہنا تھا کہ پاک فوج کے جوان میرے بیٹے کو ہیلی کاپٹر سے گلگت کے ہاسپٹل لے کر گئے اور وہاں اس کو طبی سہولیات دی گئی، پاک آرمی نے اس مشکل گھڑی میں بھی ہماری بھرپور مدد کی اور میرے بیٹے کی جان بچائی۔

    انھوں نے کہا کہ پاک آرمی ہماری ہر مشکل کو کو حل کرتی ہے اور ہماری مدد کے لیے ہر وقت تیار رہتی ہے ، پاک فوج کے جوانوں نے اپنی جان پر کھیل کر بڑی قربانی دی اور میرے بیٹے کی جان بچائی، اللہ تعالی آرمی کی جوانوں کو اپنے حفظ و امان میں رکھے اور کامیاب کرے۔

  • ٹائٹن آبدوز سے متعلق اہم حقائق جانئے

    ٹائٹن آبدوز سے متعلق اہم حقائق جانئے

    گذشتہ پانچ روز سے بحر اوقیانوس کے گہرے پانیوں میں لاپتہ ہونے والی ٹائنٹن نامی آبدوز کا تاحال سراغ نہ مل سکا ہے اور اس میں موجود افراد کی زندہ بچنے کے امکانات معدوم ہوتے جارہے ہیں۔

    ٹائی ٹینک کی باقیات کو دیکھنے جانے والے ٹائنٹن میں پانچ افراد سوار ہیں،جس میں اوشیئن گیٹ کمپنی کے سی ای او اسٹاکٹن رش، فرانسیسی بحریہ کے سابق اہلکار پال ہنری نارجیولیٹ، ارب پتی برطانوی مہم جو ہمیش ہارڈنگ اور پاکستان کے معروف بزنس مین شہزادہ داؤد اور ان کے بیٹے سلیمان شامل ہیں۔

    ٹائٹینک کا ملبہ سمندر میں 12000 فٹ سے زائد کی گہرائی میں موجود ہے

    ٹائٹن کب لاپتا ہوئی؟

    اکیس فٹ کی آبدوز ٹائٹن پاکستان کے مقامی وقت کے مطابق اتوار کی صبح 4 بجے روانہ ہوئی تھی مگر پونے 2 گھنٹے بعد ہی اس کا رابطہ منقطع ہوا،آبدوز کا وزن 10,432 کلو گرام ہے اس کا سفر عام طور پر زیادہ سے زیادہ آٹھ دن پر محیط ہوتا ہے۔

    اس کا سفر نیو فاؤنڈ لینڈ کے ساحل سے شروع ہوتا ہے جو مشرقی کینیڈا میں واقع "ٹائی ٹینک” کے ملبے سے 592 کلومیٹر دوری پر ہے۔ اس کا ایک مکمل غوطہ لگ بھگ 8 گھنٹے جاری رہتا ہے۔ اس میں سے بھی نصف وقت نیچے اترنے اور چڑھنے میں لگ جاتا ہے۔ کمپنی کی ویب سائٹ کے مطابق کمپنی کے پاس ایسی تین آبدوزیں ہیں۔

    ٹائٹن کی خامی

    ٹائٹن کی خامی یہ ہے کہ یہ خود اپنی سمت متعین کرنے سے قاصر ہے، یہ سمندر کی سطح پر موجود جہاز سے ملنے والے ٹیکسٹ میسیجز پر انحصار کرتی ہے، یہ اپنے بیس سے عام طور پر ہر 15 منٹ میں ایک پنگ یا اونچی آواز والی "کلنگ” نشر کر کے بات چیت کرتی ہے۔

    ریسکیو آپریشن اور ماہرین کی رائے

    بحرِ اوقیانوس کے پانیوں میں تاریخی بحری جہاز ٹائٹینک کے ملبے تک تفریحی سفر پر لے جانے والی لاپتہ آبدوز کی تلاش کا کام ابھی جاری ہے۔

    آخری اطلاعات کے مطابق امریکی کوسٹ گارڈ کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق لاپتہ آبدوزٹائٹن کا ملبے کے آثار ملے ہیں، ملبےکےآثارٹائی ٹینک جہازکی باقیات کےقریب ملے، آثار ریموٹ کنٹرول آبی گاڑی کی مدد سےدیکھے گئے ہیں۔

    امریکہ اور کینیڈا کی ایجنسییاں بحریہ اور کمرشل کمپنیاں جو سمندر کی گہرائی میں کام کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں اس ریسکیو آپریشن کا حصہ ہیں۔ اس آپریشن کو بوسٹن میساچوسٹس سے چلایا جا رہا ہے اور اس میں فوجی طیاروں اور سونار بوئے کی مدد لی گئی ہے۔

    اس سے قبل دو ڈرون سمندر کی تہہ میں بھیجے گئے تھے جبکہ برطانوی شاہی فوج کا ایک طیارہ بھی متاثرہ علاقے میں پہنچ چکا ہے۔

    امریکی کوسٹ گارڈ کی جانب سے کل بیان جاری کیا گیا تھا کہ آبدوز کی تلاش میں شامل ریسکیو ٹیموں کو مزید آوازیں سنائی دی گئیں تھیں جس کے بعد سرچ آپریشن کا دائر وسیع کیا گیا تھا۔

    ریسکیو حکام کے مطابق آج تلاش کے عمل میں مزید دس جہاز اور متعدد ریموٹ آبدوزوں نے حصہ لیا جبکہ کیمروں سے لیس ریموٹ کنٹرول سے چلنے والے آلات مسلسل سمندر کی تہہ کی چھان بین کرتے رہے۔

    ماہرین کے مطابق زیر سمندر جس جگہ ٹائٹن آبدوز گئی وہاں کا ماحول اور حالات زمین کی بیرونی خلا جیسے سخت اور مشکل ہیں، کیونکہ ٹائٹینک کا ملبہ سمندر کے جس حصے میں موجود ہے اسے ’مڈنائٹ زون‘ کہا جاتا ہے کیونکہ وہ درجہ حرارت منجمد کر دینے والا اور وہاں گھپ اندھیرا ہوتا ہے۔

    آکسیجن ختم ہونے سے متعلق مختلف آرا

    ٹائٹن آبدوز میں آکسیجن کے خاتمے کے حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ بائیسں فٹ چوڑی آبدوز میں موجود پانچ افراد آکسیجن کا استعمال کیسے کررہے ہیں؟

    امریکی کوسٹ گارڈ کے ایک اندازے کے مطابق آبدوز میں آکسیجن جمعرات کو برطانوی وقت کے مطابق 12:18 بجے ختم ہو سکتی ہے جبکہ نیو فاؤنڈ لینڈ کے سینٹ جانز کی میموریل یونیورسٹی میں ہائپربارک میڈیسن کے ماہرڈاکٹر کین لیڈیز کے مطابق آبدوز میں سوار کچھ افراد توقع سے زیادہ عرصے تک زندہ رہ سکتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ آکسیجن کے خاتمے کا انحصار اس بات پر منحصر ہے کہ آبدوز میں موجود افراد کو کتنی ٹھنڈ لگتی ہے اور وہ آکسیجن کو کتنے مؤثر انداز میں محفوظ کرتے ہیں؟

  • سیلاب متاثرہ علاقوں میں پاک فضائیہ کا ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن

    سیلاب متاثرہ علاقوں میں پاک فضائیہ کا ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن

    کراچی: پاک فضائیہ کا سیلاب سے متاثر جنوبی پنجاب، بلوچستان اور سندھ میں ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن جاری ہے، متاثرین میں پکا ہوا کھانا، ادویات اور خیمے تقسیم کیے جارہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فضائیہ کا جنوبی پنجاب، بلوچستان اور سندھ میں ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن جاری ہے، اتھل، لاکھڑا، مٹیاری، شہداد کوٹ، صحبت پور، قلعہ عبداللہ، فاضل پور، جھل مگسی اور دیگر علاقوں کے متاثرین کو امدادی سامان کی فراہمی کی جارہی ہے۔

    ترجمان پاک فضائیہ کا کہنا ہے کہ متاثرین میں 3 ہزار 90 پکے ہوئے کھانے کے پیکٹ تقسیم کیے گئے، 7 ہزار 443 پاؤنڈز ادویات، 930 خیمے اور 5 ہزار 153 راشن پیک تقسیم کیے گئے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ پاک فضائیہ کی میڈیکل ٹیموں نے ضلع راجن پور میں 114 مریضوں کا علاج کیا۔

    ترجمان کے مطابق ایمرجنسی رسپانس ٹیموں نے 17 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔

  • کورنگی کازوے اور گڈاپ ندی میں ریسکیو آپریشن، ڈوبنے والے افراد کی تلاش جاری

    کورنگی کازوے اور گڈاپ ندی میں ریسکیو آپریشن، ڈوبنے والے افراد کی تلاش جاری

    کراچی: کورنگی کازوے اور گڈاپ ندی میں ریسکیو آپریشن کیا گیا، کازوے میں پھنسے 2 افراد کو نکال لیا گیا جب کہ گڈاپ ندی میں ڈوبنے والے افراد کی تلاش جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کورنگی کاز وے میں پھنسے 2 افراد کو ریسکیو ٹیم نے نکال لیا، 23 سالہ ندیم اور 23 سالہ عدنان محمود آباد 6 نمبر کے رہائشی ہیں، ندی میں پھنسے افراد کو ایدھی بحری خدمات کی ٹیم نے کشتیوں کے ذریعے نکالا۔

    ملیر ندی میں طغیانی کے باعث کورنگی کازوے پر پانی کا بہاؤ بڑھ گیا ہے، پانی کے تیز بہاؤ کی وجہ سے کورنگی کازوے کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

    ادھر گڈاپ ندی میں 3 افراد کے ڈوبنے کے واقعے کے بعد پاک بحریہ کی ٹیم نے لٹھ ڈیم کے مقام پر ریسکیو آپریشن شروع کر دیا ہے۔

    شہریوں کے تحفظ کے لیے گڈاپ روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے، گڈاپ سٹی اور گلشن معمار پولیس نے اہل کار تعینات کر دیے۔

    گڈاپ ندی میں پانی کے ریلے میں 3 افراد بہہ گئے تھے، تینوں افراد موٹر سائیکل پر سوار تھے، پولیس کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل پھسلنے کی وجہ سے واقعہ پیش آیا۔

    ڈوبنے والوں میں باپ بیٹا غلام حسین اور لیاقت حسین شامل ہیں، جب کہ زندہ بچ جانے والے شہری کی شناخت رحیم الدین کے نام سے ہوئی ہے۔

    کراچی میں بارش کی وجہ سے پیپلز بس سروس کے پہلے روٹ کی سڑک بھی زیر آب آ گئی ہے، پانی بس میں داخل ہونے کے خدشے کے پیش نظر پیپلز بس سروس آج کے لیے معطل کر دی گئی ہے۔

    پہلے روٹ کے لیے پیپلز بس سروس ماڈل کالونی سے ٹاور تک چلائی جاتی ہے، آخری بس کل شام 6 بجے ماڈل کالونی سے ٹاور کے لیے روانہ ہوئی تھی، ماڈل موڑ سے ماڈل کالونی ریلوے پھاٹک تک دونوں ٹریک زیر آب آ چکے ہیں، انتظامیہ پیپلز بس سروس کا کہنا ہے کہ نکاسی آب کی صورت حال دیکھ کر سروس بحال کر دی جائے گی۔

  • ریسکیو آپریشن میں تعاون پر سندھ حکومت کا نیوی و دیگر اداروں کا شکریہ

    ریسکیو آپریشن میں تعاون پر سندھ حکومت کا نیوی و دیگر اداروں کا شکریہ

    کراچی: شہر قائد سمیت سندھ میں ریکارڈ توڑ موسلا دھار بارشوں سے ہونے والے نقصانات کے دوران ریسکیو آپریشن میں تعاون پر سندھ حکومت نے پاک آرمی، نیوی اور دیگر اداروں کا شکریہ ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر میں موسلا دھار بارشوں کے سلسلے میں ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر متوقع اور ریکارڈ توڑ بارشوں سے سندھ میں تباہی آئی، کراچی کے تمام اضلاع بری طرح متاثر ہوئے ہیں، بارشوں سے جانوں کے ضیاع اور گھروں میں نقصان پر افسوس ہے۔

    مرتضیٰ وہاب نے بیان میں کہا کراچی کے تمام اضلاع میں سرکاری مشینری متحرک ہے، وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ افسران کے ہمراہ متاثرہ مقامات کا دورہ کر رہے ہیں، وزرا، مشیران اور معاونین خصوصی بھی فیلڈ پر موجود ہیں، ریسکیو آپریشن میں تعاون پر پاک آرمی، نیوی و دیگر اداروں کے شکر گزار ہیں۔

    ترجمان نے بتایا کہ ضلع ملیر اور غربی میں بے گھر افراد کو متبادل رہائش فراہم کی گئی ہے، متاثرہ افراد کو اسکولز اور مختلف کیمپس میں ٹھہرایا گیا ہے، لیکن بعض مقامات پر متاثرہ افراد عارضی کیمپس جانے سے گریز کر رہے ہیں، شہریوں سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز سے گزارش ہے کہ سندھ حکومت کا ہاتھ بٹائیں، یہ تنقید کا نہیں لوگوں کو بچانے کا وقت ہے۔

    واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ مختلف علاقوں کے دورے پر ہیں، انھوں نے آج یوسف گوٹھ کا دورہ کیا اور عوام کی شکایات سنیں، اور ریلیف کاموں کا جائزہ لیا، یار محمد گوٹھ کا دورہ کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا آپ سے مجھے شکایات ہیں کہ آپ نے ملیر ندی کے پیٹ میں گھر بنائے، آپ کی تجاوزات کی وجہ سے پورا شہر ڈوب رہا ہے، آغا ٹاؤن کے نام پر ملیر ندی آپ نے بلاک کی ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے سہراب گوٹھ، حسن اسکوائر، جیل چورنگی کا بھی دورہ کیا، اور نیپا سے لے کر حسن اسکوائر تک روڈ کا معائنہ کیا۔

  • وادی نیلم میں لینڈ سلائیڈنگ، فوجی دستے کا ریسکیو آپریشن: آئی ایس پی آر

    وادی نیلم میں لینڈ سلائیڈنگ، فوجی دستے کا ریسکیو آپریشن: آئی ایس پی آر

    راولپنڈی: وادی نیلم میں لینڈ سلائیڈنگ کا واقعہ پیش آیا ہے، متاثرہ علاقے میں فوجی دستے کا ریسکیو آپریشن جاری ہے.

    پاک فوج کے شعبہ برائے تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق وادی نیلم میں فوجی دستے ریسکیو آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    ایس آئی پی آر کے مطابق سول انتظامیہ کے ساتھ مل کر متاثرہ آبادی کو امداد فراہم کر رہے ہیں، سیلاب سے متاثرعلاقوں میں ریلیف کیمپ قائم کیا گیا ہے.

    لینڈ سلائیڈنگ میں‌ پھنسے 52 افراد کو بذریعہ ہیلی کاپٹرمحفوظ مقام پرمنتقل کیا جارہا ہے.

    پاک فوج کے مطابق لاپتا افراد کی تلاش کے لئے سرچ آپریشن جاری ہے، امدادی سرگرمیوں میں خوراک، طبی امداد کی فراہمی شامل ہے.

    مزید پڑھیں: چترال میں سیلاب، متاثرہ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے: آئی ایس پی آر

    خیال رہے کہ 9 جولائی 2019 کو چترال میں سیلاب سے متاثرہ علاقے میں پاک فوج نے ریسکیو آپریشن کیا تھا.

    چترال کے علاقے گولین میں شدید سیلاب سے مقامی آبادی بری طرح متاثر ہوئی، جس کی امداد کے لیے ریسکیو اور ریلیف آپریشن کیا گیا تھا۔

  • پاک فوج کے اہلکاروں نے ڈوبنے والے پانچ  افراد کو بچالیا، آئی ایس پی آر

    پاک فوج کے اہلکاروں نے ڈوبنے والے پانچ افراد کو بچالیا، آئی ایس پی آر

    راولپنڈی : پاک فوج کے اہلکاروں نے کامیاب ریسکیو آپریشن کرتے ہوئے دریا میں پھنسے ہوئے پانچ افراد کو بحفاظت محفوظ مقام پر پہنچا دیا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق راولپنڈی کے دریا سواں میں ایک خاندان کے افراد موجود تھے کہ دریا میں پانی کی سطح اچانک بلند ہونے سے  بلند ہونے سے انہیں سنبھلے کا موقع نہ ملا اور پانچوں افراد پھنس گئے۔

    اطلاع ملنے پر پاک فوج نے امدادی کارروائی فوری طور پر شروع کی، پاک فوج نے دریا سواں میں ریسکیو آپریشن شروع کردیا، اس دوران آرمی ہیلی کاپٹر زکے ذریعے ایک خاتون اور دو بچیوں سمیت5افراد کو ریسکیو کرلیا گیا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق مذکورہ پانچوں افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا، اس موقع پر وہاں موجود علاقہ مکینوں نے پاک فوج کا شکریہ ادا کیا اور اور پاک فوج زندہ باد کے نعرے لگائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • پاک بحریہ نے کھلے سمندرمیں ڈوبنے والی ایرانی کشتی کے عملے کو بچا لیا

    پاک بحریہ نے کھلے سمندرمیں ڈوبنے والی ایرانی کشتی کے عملے کو بچا لیا

    اسلام آباد : پاک بحریہ کے سی کنگ ہیلی کاپٹرز نے شمالی بحیرہ عرب میں ڈوبنے والی ایرانی کشتی کے عملے کو بچا لیا، پاک بحریہ کے جہاز پی این ایس نصر نے بھی سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن میں مدد فراہم کی۔

    تفصیلات کے مطابق  اسلامی جمہوریہ ایران کی الرحمانی نامی کشتی کے ڈوبنے کی اطلاع ملتے ہی پاک بحریہ نے فوری ردِ عمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن کا آغاز کیا۔

    ایرانی کشتی پر عملے کے گیارہ افراد سوار تھے۔پاک بحریہ کے 02 سی کنگ ہیلی کاپٹرز کو ڈوبنے والی ایرانی کشتی کی تلاش اور عملے کو بچانے کے لیے روانہ کیا گیا۔

    سرچ اینڈ ریسکیو آلات سے لیس پاک بحریہ کے ہیلی کاپٹرز جن پر میڈیکل ٹیم بھی موجود تھی نے کم ترین ممکنہ وقت میں کراچی سے جنوبی مغربی کھلے سمندر میں پہنچ کر ڈوبنے والی کشتی کی تلاش کا آپریشن فضا سے شروع کیا۔

    نامساعد سمندری حالت میں کٹھن سرچ آپریشن کے بعد ہیلی کاپٹرز کے عملے نے ڈوبنے والی کشتی کے عملے کو تلاش کیا، شمالی بحیرہ عرب میں معمول کی گشت پر مامور پاک بحریہ کے جہاز پی این ایس نصر نے بھی سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن میں مدد فراہم کی۔

    ایرانی کشتی کے عملے کے گیارہ افراد کو انتہائی قلیل وقت میںبچا کر سی کنگ ہیلی کاپٹرز پر لایا گیا جہاں انہیں ضروری طبی امداد فراہم کی گئی۔بچ جانے والے افراد نے بہترین پیشہ ورانہ انداز میں بروقت ریسکیو آپریشن انجام دینے پر پاک بحریہ کا شکریہ ادا کیا۔

    یہ ریسکیو آپریشن ڈیڑھ گھنٹہ جاری رہا جس کے نتیجے میں ایرانی کشتی کے عملے کے تمام گیارہ افراد کو بچا کر کراچی میں واقع پاک بحریہ کے ایئر بیس پی این ایس مہران پہنچایا گیا۔

    ایرانی کشتی کے عملے کو ہیڈ کوارٹرز پاکستان میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی کے حوالے کر دیا گیا تا کہ قانوں کے مطابق ان کی وطن واپسی ممکن ہو سکے۔

    نیول فورسز، جلد رسائی اور پہنچ کی وراثتی خوبیوں کی حامل افواج ہیں جس کا بھر پور مظاہرہ کھلے سمندر میں اس آپریشن کے دوران کیا گیا۔پاک بحریہ کے جہاز سبز ہلالی پرچم کو دنیا بھر میں سر بلند کر رہے ہیں جو ہمارے قومی جذبے اور انسانی خدمت کے عزم کا عکاس ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • لاڑکانہ کشتی حادثہ‘ہلاکتوں کی تعداد10ہوگئی

    لاڑکانہ کشتی حادثہ‘ہلاکتوں کی تعداد10ہوگئی

    لاڑکانہ : دریائے سندھ میں مسافروں سے بھری کشتی ڈوبنے سے لاپتہ ہونے والےمزیدتین افرادکی لاشیں نکال لی گئی،جس کے بعد حادثے میں جاں بحق ہونے والےافراد کی تعداد 10ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کےمطابق سندھ کےشمالی ضلعے لاڑکانہ میں کشتی ڈوبنے سے لاپتہ ہونے والے10افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہے،لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن آج چوتھے روز بھی جاری ہے۔

    پاکستان بحریہ کی امدادی ٹیم اورریسکیو اہلکاروں کی جانب سے چوتھے مزیدتین افراد کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

    خیال رہےکہ تین روز قبل کشتی میں سوار افراد لاڑکانہ سے 35 کلو میٹر دور کچے کےعلاقے میں دریائے سندھ کے کنارے پر موجود درگاہ پیر محبل شاہ کے سالانہ میلے میں شرکت کے لیے جا رہے تھے۔

    مزید پڑھیں:لاڑکانہ کشتی حادثہ،جاں بحق افراد کی تعداد7ہوگئی

    دریا کے کنارے کے قریب ہونے پر مسافروں میں سے زیادہ تر کشتی میں ایک طرف آگئےتھے،جس کی وجہ سے اس کا توازن بگڑ گیا،اور کشتی ڈوب گئی۔

    واضح رہےکہ گزشتہ روزامدادی کارروائیوں کا جائزہ لینے کے لیے صوبائی سینیئر وزیر برائے پارلیمانی امور نثار کھوڑو نے بھی جائے وقوع کا دورہ کیاتھا۔