Tag: ریلوے اسٹیشن

  • افریقی ملک کا بڑا واقعہ، مسلح افراد ریلوے اسٹیشن سے 32 افراد کو اغوا کر کے لے گئے

    نائیجیریا: مغربی افریقی ملک نائیجیریا میں اغوا کا ایک بڑا واقعہ پیش آیا ہے، مسلح افراد نے ایک ریلوے اسٹیشن سے 32 افراد کو اغوا کر لیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اتوار کو یناگوا شہر کے گورنر آفس نے بتایا کہ AK-47 رائفلوں سے لیس مسلح افراد نے نائیجیریا کی جنوبی ایدو ریاست کے ایک ٹرین اسٹیشن سے 30 سے زائد افراد کو اغوا کر لیا ہے۔

    یہ حملہ بڑھتے ہوئے عدم تحفظ کی تازہ ترین مثال ہے، جو افریقہ کے سب سے زیادہ آبادی والے ملک نائیجیریا کے تقریباً ہر کونے میں پھیل چکا ہے، یہ بد امنی فروری میں ہونے والے صدارتی انتخابات سے قبل حکومت کے لیے ایک چیلنج بھی ہے۔

    پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ مسلح افراد نے شام 4 بجے ٹام اکیمی اسٹیشن پر حملہ کیا، جب مسافر تیل کے مرکز واری کے لیے ٹرین کا انتظار کر رہے تھے، پولیس نے بتایا کہ حملے میں اسٹیشن پر موجود کچھ لوگوں کو گولی بھی ماری گئی۔

    ریاست کے کمشنر اطلاعات نے بتایا کہ مغویوں کو بچانے کے لیے ریسکیو ٹیم تشکیل دی گئی ہے جس میں فوج اور پولیس اہل کاروں کے ساتھ ساتھ چوکس نیٹ ورک اور شکاری بھی شامل کیے گئے ہیں، انھوں نے کہا کہ آنے والے گھنٹوں میں متاثرین کو بچا لیا جائے گا۔

    وفاقی وزارت ٹرانسپورٹ نے اغوا کے اس واقعے کو ’مکمل وحشیانہ‘ قرار دیا۔

    واضح رہے کہ دارالحکومت ابوجا کو شمالی کڈونا ریاست سے جوڑنے والی اس ریل سروس کو گزشتہ ماہ ہی کھولا گیا تھا، کئی ماہ قبل مسلح افراد نے اس کی پٹریوں کو دھماکے سے اڑا دیا تھا اور درجنوں مسافروں کو اغوا اور 6 کو جان سے مار دیا تھا۔ مارچ کے اس حملے میں آخری یرغمالی کو اکتوبر میں رہا کیا گیا تھا۔

  • ویڈیو: ریلوے اسٹیشن پرموجود ٹکٹ کلیکٹر پر بجلی کا تار گر گیا

    ویڈیو: ریلوے اسٹیشن پرموجود ٹکٹ کلیکٹر پر بجلی کا تار گر گیا

    بھارت میں ریلوے اسٹیشن پر ٹکٹ کلیکٹر پر بجلی کا تار گر گیا، واقعے میں شدید زخمی ہونے والے ٹکٹ کلیکٹر کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق مغربی بنگال میں ریلوے اسٹیشن پر 2 ٹکٹ کلیکٹر کھڑے ہوکر گفتگو کر رہے تھے کہ سوجن نامی شخص پر اچانک بجلی کا تار گر جاتا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق متاثرہ شخص کو جھلس جانے کے باعث اسپتال منتقل کردیا گیا ہے اور اس کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے۔

    اس واقعے کی سی سی ٹی وی ویڈیو سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پر لوگ ناقص انتظامات پر غصے اور افسوس کا اظہار بھی کر رہے ہیں۔

  • ریلوے اسٹیشن پر شراب فروخت کرنے والا معذور مسافر گرفتار

    ریلوے اسٹیشن پر شراب فروخت کرنے والا معذور مسافر گرفتار

    حیدر آباد: ریلوے پولیس نے شراب فروخت کرنے والے معذور مسافر کو دھر لیا، مسافر کی چیکنگ کے دوران شراب کی بوتلیں برآمد ہوئیں۔

    تفصیلات کے مطابق حیدر آباد ریلوے اسٹیشن پر ریلوے پولیس نے کارروائی کر کے شراب فروخت کرنے والے شخص کو پکڑ لیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ریلوے اسٹیشن حیدر آباد پر بیساکھیوں کی مدد سے چلنے والے مسافر کی چیکنگ کے دوران شراب برآمد ہوئی، معذور مسافر کے بیگ سے کپڑے اور خاکی لفافے میں سے 4 عدد شراب کی بوتلیں برآمد ہوئیں۔

    پولیس کے مطابق بیگ سے 6 عدد اسمارٹ موبائل فون بھی برآمد ہوئے۔

    ملزم نے خود کو موبائل ٹیکنیشن بتایا اور شراب فروخت کرنے کا جرم بھی تسلیم کر لیا، ملزم کے خلاف تھانہ ریلوے پولیس حیدر آباد میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔

  • ریلوے اسٹیشنز کو سولر انرجی پر منتقل کرنے کا منصوبہ

    ریلوے اسٹیشنز کو سولر انرجی پر منتقل کرنے کا منصوبہ

    لاہور: ملک بھر کے ریلوے اسٹیشنز کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا منصوبہ بنایا جارہا ہے، منصوبے سے محکمہ ریلوے کو 15 کروڑ روپے سالانہ بچت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق بجلی کے اخراجات میں کمی کے لیے ریلوے اسٹیشنوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا منصوبہ بنایا جارہا ہے، ریلوے ہیڈ کوارٹر نے اسٹیشنز کو سولر انرجی پر منتقل کرنے کے منصوبے کے لیے ٹینڈر جاری کردیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلے مرحلے میں 155 ریلوے اسٹیشنوں کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جائے گا، منصوبے کے تحت 4 کلو واٹ سے 50 کلو واٹ تک کا سولر سسٹم لگایا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق منصوبے سے محکمہ ریلوے کو 15 کروڑ روپے سالانہ بچت ہوگی، منصوبہ تکمیل کے 3 سال کے اندر اپنے اخراجات بھی پورے کر لے گا۔

  • یہ خوبصورت گھر کس جگہ تعمیر کیا گیا ہے؟ حقیقت جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    یہ خوبصورت گھر کس جگہ تعمیر کیا گیا ہے؟ حقیقت جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    برطانیہ میں ایک انوکھا ترین اور خوبصورت گھر فروخت کے لیے پیش کردیا گیا، گھر کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں کبھی ریلوے اسٹیشن ہوا کرتا تھا۔

    برطانیہ میں ایک پرانا ریلوے اسٹیشن جو اب غیر فعال ہوچکا ہے، گھر میں تبدیل کردیا گیا۔ اسٹیشن کے ارد گرد کی زمین کو گارڈن قرار دے کر اسے نجی ملکیت بنا دیا گیا جو دیکھنے میں نہایت خوبصورت ہے۔

    3 بیڈرومز کا یہ گھر ساڑھے 5 لاکھ پاؤنڈز میں فروخت کے لیے پیش کیا گیا ہے۔

    اسٹیشن ہالٹ نامی یہ اسٹیشن سنہ 1885 میں تعمیر کیا گیا تھا، سنہ 1923 تک یہاں پر عملہ موجود تھا لیکن اس کے بعد یہاں سے تمام عملہ ہٹا دیا گیا اور ٹرینیں بغیر عملے کے یہاں پر رکتی رہیں۔

    40 سال بعد اس اسٹیشن کو مکمل طور پر بند کردیا گیا۔

    اس اسٹیشن کا محل وقوع نہایت شاندار ہے، سبزے سے گھرا ہوا لکڑی کا گھر جو کبھی ٹکٹ آفس ہوا کرتا تھا لوگوں کو بہت لبھا رہا ہے۔ اس کی رینوویشن بھی کی گئی ہے جس کے بعد ٹرین کا ایک خالی ڈبہ بھی یہاں کھڑا کردیا گیا ہے جبکہ تالاب بھی بنایا گیا ہے۔

    یہ گھر سڑکوں اورٹریفک کے شور سے بہت دور ہے اور یہاں تک صرف پیدل سفر کر کے ہی پہنچا جاسکتا ہے۔

  • کراچی کینٹ اور سٹی ریلوے اسٹیشن کی کہانی

    کراچی کینٹ اور سٹی ریلوے اسٹیشن کی کہانی

    شہرِ قائد میں‌ ریلوے کے نظام اور مسافر و مال بردار ٹرینوں کے ذریعے آمدورفت اور تجارت کے حوالے سے سٹی اور کینٹ اسٹیشن خاص اہمیت رکھتے ہیں اور تاریخ کے کئی ادوار کے گواہ بھی ہیں۔ ان دونوں ریلوے اسٹیشنوں کی قدیم عمارتیں بھی تاریخی اہمیت کی حامل ہیں۔

    ملک کے بالائی حصوں سے آنے والی ٹرینوں کے لیے کینٹ اور سٹی آخری ریلوے اسٹیشن ہیں۔ یہاں ہم شہرِ قائد کے ان دونوں ریلوے اسٹیشنوں سے متعلق مختصر اور دل چسپ معلومات آپ کے لیے پیش کررہے ہیں۔

    کینٹ اسٹیشن
    کراچی کا یہ اہم ریلوے اسٹیشن، کراچی کینٹ اور کراچی چھاؤنی کے نام سے بھی پہچانا جاتا ہے۔ یہ صدر کے علاقے کی مشہور سڑک داؤد پوتا روڈ پر واقع ہے۔ اسے ماضی میں‌ فریئر اسٹریٹ ریلوے اسٹیشن بھی کہا جاتا تھا۔ اس ریلوے اسٹیشن کی تعمیر کا آغاز 1896ء میں ہوا تھا اور یہ کام 1898ء میں مکمل ہوا۔

    ماہرینِ تعمیرات کے مطابق کینٹ اسٹیشن کی عمارت رومن اور اطالوی طرزِ تعمیر کا نمونہ ہے۔ اس کا مرکزی دروازہ رومن گوئتھک طرزِ تعمیر کا نمونہ ہے جب کہ ستونوں میں اطالوی طرزِ تعمیر کی جھلک ملتی ہے۔ اس کے پلیٹ فارموں کی تعداد 5 ہے، جب کہ ٹریک کی تعداد 8 ہے۔

    کراچی کینٹ کا ریلوے اسٹیشن مسافر ٹرینوں کی آمد ورفت کے حوالے سے مصروف اسٹیشن ہے جہاں سے مختلف ٹرینیں اپنی منزل کی طرف روانہ ہوتی ہیں۔

    سٹی اسٹیشن
    یہ کراچی کا دوسرا بڑا ریلوے اسٹیشن ہے، جو حبیب بینک پلازہ سے ملحق اور شہر کی ایک معروف شاہ راہ آئی آئی چندریگر روڈ پر واقع ہے۔ یہ پاکستان ریلویز کراچی ڈویژن کا ہیڈ آفس بھی ہے۔ سٹی اسٹیشن کو پاکستان کا قدیم ترین اسٹیشن ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ اسے ماضی میں میکلوڈ ریلوے اسٹیشن کے نام سے موسوم کیا جاتا تھا۔

    یہ ریلوے اسٹیشن 1855ء میں قائم کیا گیا تھا۔ چار پلیٹ فارموں پر مشتمل آج کا سٹی اسٹیشن جدید سہولتوں سے آراستہ ہے، جہاں سے بڑی تعداد میں‌ مسافر ملک کے دوسرے شہروں کے لیے ٹرینوں کے ذریعے سفر کرتے ہیں۔ یہاں کارگو کی سہولیات بھی دست یاب ہیں اور یہاں سے دو مال گاڑیاں بھی نکلتی ہیں۔ اس ریلوے اسٹیشن کی عمارت بھی قدیم اور تاریخی حیثیت کی حامل ہے۔

  • 30 اپریل: کراچی میں 90 سال بعد ٹرام سروس بند کردی گئی

    30 اپریل: کراچی میں 90 سال بعد ٹرام سروس بند کردی گئی

    1975ء میں آج ہی کے روز 90 سالہ قدیم ٹراموے کمپنی نے کراچی میں اپنی سروسز بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔ کراچی جیسے بڑے اور تجارتی شہر کو کئی دہائیوں تک سفر کی سہولت فراہم کرنے کے بعد 30 اپریل کو ٹراموے کی بندش کا اعلان ایک تاریخی موقع تھا۔

    کراچی کے بزرگ شہریوں سے کبھی اہم اور مرکزی سڑکوں اور نصف صدی قبل اس شہر کی پبلک ٹرانسپورٹ یا ذرایع نقل و حمل کے بارے میں‌ دریافت کریں تو وہ “ٹرام” کا ذکر ضرور کریں گے جو اب قصۂ پارینہ بن چکا ہے۔

    دہائیوں قبل اندرونِ شہر آمدورفت کے لیے عام طور پر سائیکل رکشا اور گھوڑا گاڑی کے بعد ٹرام ایک بڑی اور آرام دہ سہولت تھی جو اس اعلان کے بعد ہمیشہ کے لیے ساکت و جامد ہوگئی۔

    کراچی میں ٹراموے کا سلسلہ اسی شہر کے میونسپل سیکریٹری جیمز اسٹریچن نے شروع کیا تھا، جو ایک انجینئر اور آرکیٹکٹ بھی تھے۔

    شہر میں ٹرام کے لیے لائنیں بچھانے کا کام 1883ء میں شروع ہوا جسے اکتوبر 1884ء میں مکمل کرلیا گیا اور اس سے اگلے سال اپریل ہی کے مہینے میں کراچی کے شہریوں کو آمدورفت اور نقل و حمل کے لیے ٹرام کی سہولت میسّر آگئی۔ 20 اپریل کو کراچی میں پہلی بار مخصوص ٹریک پر ٹرام رواں دواں‌ ہوئی۔

    اس زمانے میں بھاپ کے انجن کی وجہ سے شہر کی فضا آلودہ اور شور پیدا ہونے کی شکایات کے بعد چھوٹی اور ہلکی ٹرامیں متعارف کرائی گئیں جنھیں گھوڑے کھینچتے تھے، لیکن پھر یہ ٹرامیں ڈیزل سے چلنے لگیں۔

    یہ ٹرامیں ایسٹ انڈیا ٹراموے کمپنی کی ملکیت تھیں جنھیں قیامِ پاکستان کے بعد ایک کاروباری شخصیت نے خرید کر سروس جاری رکھی اور پھر انھیں بند کردیا۔

    20 اپریل 1885ء کو کراچی میں پہلی ٹرام کے مسافروں میں اُس وقت کے سندھ کے کمشنر مسٹر ہنری نیپئر بی ارسکن بھی شامل تھے۔ کچھ عرصے کے لیے کراچی میں دو منزلہ ٹرامیں بھی چلائی گئیں۔ شہر میں ٹراموے نظام کا مرکز صدر میں ایڈولجی ڈنشا ڈسپنسری تھی۔ اس مقام سے ٹرامیں مختلف روٹ کے لیے روانہ ہوتی تھیں جو گاندھی گارڈن، بولٹن مارکیٹ اور کینٹ ریلوے اسٹیشن تک جایا کرتے تھے۔

  • پولیس اہلکار کی حاضر دماغی نے ریلوے اسٹیشن پر خاتون کی جان بچالی

    پولیس اہلکار کی حاضر دماغی نے ریلوے اسٹیشن پر خاتون کی جان بچالی

    نئی دہلی: بھارت میں ریلوے پروٹیکشن فورس کے ایک اہلکار نے ایک خاتون کی جان بچا لی جو ٹرین اور ریلوے پلیٹ فارم کے درمیان کی خالی جگہ میں گرنے والی تھی۔

    واقعہ بھارتی ریاست اڑیسہ میں پیش آیا جب ایک خاتون لیکچرر ٹرین پر چڑھنے کی کوشش کر رہی تھیں لیکن جلدی میں ان کا پاؤں پھسل گیا۔

    موقع پر موجود ریلوے اہلکار نے یہ منظر دیکھا تو برق رفتاری سے بھاگ کر آیا اور خاتون کو کھینچ کر خالی جگہ پر گرنے سے روک لیا۔ وہاں موجود دیگر افراد نے بھی خاتون کی جان بچانے میں مدد کی۔

    بعد ازاں خاتون نے ڈیوٹی اہلکار کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان کی وجہ سے میں کسی اندرونی چوٹ سے محفوظ رہی۔

    خیال رہے کہ بھارت میں پبلک ٹرانسپورٹ پر بے تحاشہ دباؤ اور رش کی وجہ سے اکثر اوقات اس نوعیت کے حادثے پیش آتے ہیں جن میں بعض افراد کی جانیں بھی چلی جاتی ہیں۔

  • شیخ رشید کا ریلوے اسٹیشنز پر فوڈ اسٹریٹ بنانے کا اعلان

    شیخ رشید کا ریلوے اسٹیشنز پر فوڈ اسٹریٹ بنانے کا اعلان

    اسلام آباد: وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ تمام بڑے ریلوے اسٹیشنوں پر فوڈ اسٹریٹ بنانے جا رہے ہیں۔ 80 لاکھ مسافروں کا اضافہ ایک ریکارڈ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ امریکا کو افغانستان میں ہماری ضرورت ہے، امریکا بھارت کو چین کے خلاف استعمال کرنا چاہتا ہے، ایم ایل ون پر آئی ایم ایف کی پابندی صرف پروپیگنڈا ہے۔ ٹرینوں کو 160 کلو میٹر کی رفتار پر لے کر جا رہے ہیں۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ میری لائن صرف شہباز شریف کے ساتھ فٹ ہے، شہباز شریف کے علاوہ میرا کسی سے رابطہ نہیں۔ فضل الرحمٰن کو عبد الغفور حیدری کے ذریعے پیغام پہنچایا ہے۔ ساری اپوزیشن مسئلہ کشمیر پر عمران خان کے پیچھے کھڑی ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ کل وزیر اعظم نے عالم اسلام کی ترجمانی کی، وزیر اعظم نے جس جذبے سے کیس لڑا وہ تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔ خسارے کو ختم کرنا ہمارا ٹاسک ہے۔ عمران خان کی ہدایت پہ روڈ کا لوڈ ٹریک پر لے کر آنا ہے۔

    شیخ رشید نے کہا کہ 15 اکتوبر سےجناح ایکسپریس میں اکانومی کلاس شروع کی جائے گی، تمام بڑے ریلوے اسٹیشنوں پر فوڈ اسٹریٹ بنانے جا رہے ہیں۔ 80 لاکھ مسافروں کا اضافہ ایک ریکارڈ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ٹرین شیڈول متاثر ہوا ہے جس کا صرف حل ایم ایل ون ہے، ایم ایل ون کے علاوہ ریلوے کے پاس کوئی دوسرا پلان نہیں۔ او آئی سی کانفرنس پاکستان میں ہونے جا رہی ہے۔ اب اگر جنگ ہوئی تو وہ آخری اور ایٹمی جنگ ہوگی۔ مریکا سپر پاور ہے وہ وکٹ کے دونوں طرف کھیلتا ہے۔

  • لندن کے مختلف مقامات سے بم برآمدگی کا معاملہ، پولیس نے تفتیش شروع کردی

    لندن کے مختلف مقامات سے بم برآمدگی کا معاملہ، پولیس نے تفتیش شروع کردی

    لندن : برطانیہ کی انسداد پولیس نے دارالحکومت میں ریلوے اسٹیشن اور ہوائی اڈوں سے بم برآمدگی کی تحقیقات کا آغاز کردیا۔

    تفصیلات کےمطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن کے ریلوے اسٹیشن، ہیتھرو اور لندن سٹی ایئرپورٹ سے دھماکا خیز مواد کے چھوٹے سائز کے تین پیکٹ بم برآمد ہوئے تھے جس کے بعد پولیس نے تینوں مقامات کی سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی تھی۔

    برطانوی پولیس کا ابتدائی تحقیقات میں کہنا تھا کہ مختلف مقامات سے برآمد ہونے والے دھماکا خیز مواد سے صرف مختصر پیمانے آتشزدگی کا واقعہ پیش آتا۔

    پولیس نے میڈیا کو بتایا کہ پارسل کو تفتیشتی مرکز بھجوایا گیا تھا جہاں اسے کھولتے ہی معمولی آگ بھڑکی اور پیکٹ کا کچھ حصّہ خاکستر ہوگیا تاہم آتشزدگی کے واقعی نہ کوئی زخمی ہوا نہ ہی کوئی مالی نقصان ہوا۔

    تفتیشی افسران کے مطابق مذکورہ پارسل میں سے ملنے والے دھماکا خیز مواد کے معائنے سے معلوم ہوتا ہے کہ مواد میں فوری طور پر جلانے کی صلاحیت ہے لیکن وہ بڑے پیمانے پر نقصان پہنچانے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔

    اسکاٹ لینڈ یارڈ کا کہنا ہے کہ پولیس نے دارالحکومت کے مختلف مقامات سے ایک گھنٹے کے دوران اے فور سائز لفافوں سے برآمد ہونے والے بموں سے متعلق تفتیش کر رہی ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بم کی اطلاع کے باوجود ایئرپورٹ انتظامیہ نے فلائٹ آپریشن معمول کے مطابق جاری رکھا تاہم بم ملنے والے تمام مقامات پر سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : لندن : گیٹ وک کے بعد ہیتھرو ایئرپورٹ پر بھی مشکوک ڈرونز کی پرواز، فوج طلب

    خیال رہے کہ اس سے قبل لندن کے ہیھترو سمیت دو انٹرنیشنل ایئرپورٹس پر مشکوک ڈرونز کی پروازوں کے بعد فلائٹ آپریشن معطل کرکے تحقیقات کےلیے فوج کو طلب کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : گیٹ وک ایئرپورٹ: ڈرون سے ملنے والے فنگر پرنٹ کی مماثلت نہ ہوسکی

    یاد رہے کہ ایک ماہ قبل لندن کے انٹرنیشنل گیٹ وک ایئرپورٹ پر دو مشکوک ڈرونز کی پروازوں کے باعث مسلسل 36 گھنٹے تک پروازیں منسوخ رہی تھیں، جس کے باعث ڈیڑھ لاکھ مسافر متاثر ہوئے تھے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق مشکوک ڈرونز کو کنٹرول کرنے پولیس کی ناکامی کے بعد حکومت نے فوج کی خدمات حاصل کی تھیں۔